اسلام علیکم۔ ناظرین جب عشق اپنی زات سےبڑھ جاتا ہے تو احرام جنون بن جاتا ہےشانزے کے والد اکبر کو شانی سے شادی سے متعلق پوچھا گیا سوال مہنگا پڑ جائے گا آنے والی قسط میں ہم دیکھیں گے کہ شانزے نے اپنے والد سے ناراض ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نے شانی سے یہ کیوں پوچھا جس پر وہ کہیں گے کہ بیٹی کی زندگی کا سوال ہے میں نے تو پوچھنا ہی تھا اور اس کے جواب میں مجھے غصہ آنا فطری بات تھی جس پر شانزے کہے گی کی شانی بہت حساس ہے تو اکبر صاحب کہیں گے کہ کیا وہ خود کشی کرلے گا جس کے جواب میں شانزے نے اپنے باپ اکبر سے کہا کہ اگر اس نے یہ سوچا بھی تو اس سے اپکی بیٹی جان دے دے گی۔ بیٹی کے خیالات سن کر باپ کی ٹانگوں سے جیسے جان ہی نکل گئی ہو۔ اب شانزے بہت اپ سیٹ ہوجاتی ہے وہ شانی کو کال کرتی ہے لیکن شانی موبائل دفتر میں ہی چھوڑ چکا ہوتا پھر شانزے شانی کی بہن کو کال کرتی ہے لیکن شانی گھر نہی ہوتا پھر شانزے شانی کو تلاش کرہی لیتی ہے تو شانی کو منانے کی کوشش کرتی ہے لیکن شانی اسے دوٹوک جواب دیتا ہے دوسری طرف شانی کو اسکی والدہ کہے گی کہ شانزے اسکی جان مانگے تو وہ بھی دریغ نہی کرئے گی ہم اگلی قسط میں دیکھیں گے کہ شانی دفتر چھوڑ دے گا تو دوسری طرف شانی کی منگیتر بھی اس سے منگنی توڑنے کا اعلان کر دے گی اور شانی کی بہن کا منگیتر بھی منگنی توڑنے کا اعلان کردے گا تب شانی کی آنکھین کھلی کی کھلی رہ جائیں گی کہ شانزے تو اس سے بے لوث عشق کر رہی ہے اور دوسرے سب لوگ اس کی دولت کے دیوانے ہوئے کا رہے ہیں ناظرین شانی جیسے لوگ جو خود کسی سے عشق کرتے ہیں جب عشق کی کتاب ورق تبدیل کرتے ہیں تو وی بھید تو حاصل کرلیتے ہیں عشق عبادت کی انتہا کو کہتے ہیں لیکن پھر محبوب ملے یا موت محبوبہ بنے گی یہ تو آنے والی کہانی ہی بتائے گی ابھی دیکھتے کہ اگلی قسط میں شانی بنگلہ چھوڑ کر واپس پرانے گھر جائے گا تو سجیلہ کا کیا ردوعل ہوگا۔۔۔۔۔۔۔ہمارے چینل کو سبسکرائیب کیجیے
Category
😹
Fun