Arrival of Sultan Mahmud Ghaznavi in ​​Sindh | سلطان محمود غزنوی کی سندھ آمد

  • 6 months ago
Arrival of Sultan Mahmud Ghaznavi in ​​Sindh | Mahmud Ghaznavi's battle with Raja Anand Pal | Mahmud Ghaznavi's battle with the Jats | Sultan Mahmud Ghaznavi | Ghazni Empire | History | World History



سلطان محمود غزنوی کی سندھ آمد

محمود غزنوی ایک جرات مند، بہادر، الوالعزم اور دور اندیش حکمران تھا۔ اس نے جس وقت کا عنان حکومت سنبھالی ، سندھ سے ملحقہ علاقوں کے راجائوں نے اس کو ناتجربہ کار حکمراں تصور خیال کرتے ہوئے اپنی باغیانہ سرگرمیاں تیز کردیں اور ان کے دل میں سلطان محمود غزنوی سے پنجہ لڑانے کی خواہش پیدا ہوئی ہندو ریاست بھاٹیہ کا راجہ جس کا تاریخی نام بجے رائے تھا اس نے پہلا پتھر چلایا۔ وہ سمجھتا تھا کہ محمود غزنوی شیشے کے محل میں متمکن ہےاور وہ غزنوی سلطان کو نیست و نابود کر دے گا لیکن یہ اس کی بھول تھی۔ محمود غزنوی کو جب بجے رائے کے عزائم کی اطلاع ملی تو اس نے اپنی قوت کو مجتمع کرکے بھاٹیہ کا رخ کیا محمود غزنوی کی پہلی منزل ملتان تھی، ملتان کے حاکم سے اس کو کوئی شکایت نہیں تھی اس نے محمود غزنوی کی راہ میں مزاحم ہونے کے بجائے اس کا نہ صرف پرتپاک طریقہ سے خیر مقدم کیا بلکہ اس کو اپنے علاقے سے گزرنے کی بھی اجازت دے دی کیونکہ وہ اس سے کسی قسم کا تنازعہ مول لینا نہیں چاہتا تھا محمود غزنوی نے بھاٹیہ کو فتح کرلیا پھر غزنی کی راہ لی۔ملتان کا حاکم شیخ ابو الفتح دائود بن نصر تھا، اس نے محمود غزنوی کی اپنے دارالسلطنت کی طرف واپسی کے بعد اس سے بے اعتنائی برتنا شروع کردیں جس کی وجہ سے محمود غزنوی اس کی طرف سے شکوک و شبہات کا شکار ہوگیا محمود غزنوی نے اس کے ارادوں کو بھانپ کر اسے سزا دینے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ اس نے ملتان پر چڑھائی کی تیاری شروع کردی اور اپنی فوج کو درہ خیبر عبور کر کے ملتان پرحملے کا حکم دیا۔ افغانی فوج جب لاہور کی سرحد پر پہنچی تو وہاں کے راجہ انند پال کی سپاہ نے ان کا راستہ روک لیا اور راجہ انند آمادہ جنگ ہو گیا یہ صورتحال محمود غزنوی کے لیے انتہائی پریشان کن تھی، اس نے افہام و تفیہم کا راستہ اختیار کیا لیکن جب معاملہ کسی طرح بھی درست نہ ہوا تو محمود غزنوی کے سامنے صرف یہی راستہ باقی رہ گیا کہ وہ پہلے انند پال کی حکومت کا خاتمہ کرے۔ چنانچہ اس نے اپنی فوج کو حکم دیا کہ وہ پہلے لاہور پر حملہ کر کے انند پال کی حکومت کا خاتمہ کر دیں سلطان کا حکم ملتے ہی افغان فوج نے لاہور پر حملہ کر دیا۔دونوں فوجوں کے درمیان گھمسان کا رن پڑا۔ ایسی خون ریز جنگ ہوئی کہ انند پال کے سپاہیوں کو اپنی شکست صاف نظر آنے لگی اور وہ میدان چھوڑ کر بدحواس ہو کر بھاگنے لگے ۔اس بھگدڑ کے دوران انندپال کی فوج کے بے شمار سپاہی روندے گئے یہ صورت حال دیکھ کرراجہ انند پال نے میدان میں کھڑے رہنے کی بجائے راہ فرار اختیار کی۔ لاہور پر قبضہ کرنے کے بعد محمود غزنوی نے ازسرنو اپنی صفیں درست کیں اور ملتان پر حملہ آور ہوا۔ اس وقت شیخ ابو الفتح کی حالت بڑی ناگفتہ بہ تھی وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اس کو ایسی زبردست فوج کا سامنا کرنا پڑے گا اس نے اپنی جان کے خوف سے سراسیمگی کی حالت میں قلعہ بند ہوجانے کو ترجیح دی۔ محمود غزنوی نے قلعہ کا محاصرہ کرکے تمام رسد مسدود کردی۔.وہاں خوراک ختم ہوگئی تو کہرام برپا ہوگیا۔

سلطان محمود غزنوی کی سندھ آمد | محمود غزنوی کی راجہ انند پال سے معرکہ آرائی | محمود غزنوی کی جاٹوں کے سا

Recommended