• 5 months ago
تالاب سرائے درحقیقت قیام پاکستان سے قبل ایک مسافر سرائے تھی ۔ قبل از پاکستان ہندوستان میں جب مشرقی بھارت کے پنجاب سے لوگ مغربی علاقہ جات کی طرف نکلتے تھے جو انہیں موجودہ بارڈر واہگہ اور گنڈا سنگھ سے نکلنا پڑتا تھاکہ راستے میں آتی تھی۔ماضی کا قصور جو سکھ ازم کے عروج سے ننکانہ صاحب کے راستے میں پہلا بڑا شہر پڑتاتھا۔ اس کی وجہ شہرت قصور سے مغرب آتے ہوئے پہلی سرائے ہونے کی وجہ تھی جہاں مشرقی ہندوستان سے سکھ یاتری مغربی حصے کی طرف جاتے ہوئے رستے میں قیام کرتے ۔قبل از پاکستان یہ علاقہ چونیاں کے راجہ ٹوڈر مل جو کہ ذات کاکھتری اور گوت کا ٹنن تھا کی ملکیت تھا یہاں سے دو راہیں (سڑکیں ) سکھ یاتریوں کیلئے رہبر ہوتی تھیں۔ ایک رائے ونڈ سے مانگا اور دوسری رائےونڈ سے سندر ہوتے ہوئے راوی عبور کرکے پنڈ مانگٹانوالہ سے ہوتی ہوئی ننکانہ صاحب جنم استھان گرونانک جو کہ ماضی میں رائے کی تلونڈی(ننکانہ صاحب) کے نام سے مشہور تھا۔
تالاب سرائے میں ویران اور کھنڈر نما ایک مندر جو کہ تالاب سرائے کی آبادی سے باہر تھا۔ اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کا قدیم قبرستان تھا۔ ایک مرگھٹ جو موجودہ راکو پرائم ڈیریزی کا رقبہ ہے پر مشتمل ہوتا تھا۔ان تینوں مذہبی مفامات کا وجودِ متحدہ اس بات کو باور کرواتا ہےکہ قبل از تقسیم تینوں مذاہب مفاہمتی زندگی بسر کررہے تھے۔ ختم شد قدیم تالاب جو کہ گاؤں کے وسط میں تھا۔
دریافتِ پنجاب|مزید ایسی تاریخی وڈیوز دیکھنے کیلئے ہمارے پیج کو فالو اور

Category

🏖
Travel

Recommended