#salaam #muharram2024 #muharramulharram #arydigital #shanehussain
Majlis e Aza | Allama Khursheed Abid | 9th Muharram | 16th July 2024 | #muharramulharam | ARY Digital
Join ARY Digital on Whatsapp https://bit.ly/3LnAbHU
Majlis e Aza | Allama Khursheed Abid | 9th Muharram | 16th July 2024 | #muharramulharam | ARY Digital
Join ARY Digital on Whatsapp https://bit.ly/3LnAbHU
Category
😹
FunTranscript
00:00Auzubillahi minash shaitanir rajeem, bismillahir rahmanir raheem.
00:15الحمد لله الذي لا إله إلا الله
00:24إلها واحدا ونحن له مسلمون
00:32الله ربنا ورب آبائنا الأولين
00:43الصلاة والسلام على سيد الأنبياء والمرسلين وخاتم النبيين
00:56سيدنا ومولانا أب القاسم محمد رسول الله الصادق الوعد الأمين
01:10وأهل بيته الطيبين الطاهرين الحاديين المهديين
01:19وندعو جميعا للحجة
01:23اللهم كل وليك الحجة ابن الحسن
01:30سلواتك عليه وعلى آبائه في حادثات وفي كل ساعة
01:43وليا وحافظا وقائدا وناصرا ودليلا وعينا
01:53حتى تسكنه أرضك طوأا وتمدعه فيها طبيلا
02:04اللهم صل على محمد وآل محمد وأجل فرجهم
02:13أما بعد فقد قال الله تعالى حق سبحانه في القرآن الحكيم
02:23بسم الله الرحمن الرحيم
02:28ومن الناس من يشري نفسه ابتغاء مرضاة الله
02:36وَاللَّهُ رَوْفٌ بِالْعِبَادِ
03:07یہ کوئی معمولی بات نہیں تھی
03:13یہ کوئی آسان واقعہ نہیں ہے
03:17اتنی اہم خدمت ہے یہ
03:21علی ابن ابی طالب کی
03:24حفاظت رسول کے باب میں
03:27کہ اس پر اللہ کے سوا علی کو کوئی عجر دی ہی نہیں سکتا
03:34اللہ نے اپنے رسول کو حکم دیا
03:38کہ میرے حبیب
03:42جو تمہارے نگیبان تھے
03:47جو تمہارے پشت و پناہ تھے
03:50مکہ میں
03:52یعنی حضرت ابو طالب
03:54اور جناب خدیجہ
03:57اب یہ دونوں اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں
04:00مکہ میں رسول کا جتنا بھی قیام رہا
04:04وہ یا ابو طالب کا مرہون مند ہے
04:08یا سرکار حسالت کی
04:10زوجہ محترمہ ام المومنین
04:13حضرت خدیجہ کبرہ کا مرہون مند
04:17ابو طالب کا روب داب تھا
04:21ابو طالب کے قبیلے کی شجاعت کا روب تھا
04:25اور خدیجہ کے مال کا روب تھا
04:30مکہ کا کوئی تاجر ایسا نہیں تھا
04:33کہ جس نے اپنے کاروبار و تجارت کے لئے
04:36خدیجہ کبرہ صلوات اللہ علیہ وسلم
04:46قرص نہ لیا
04:49اور یہ دونوں استیاں یک کے بعد دیگریں
04:52ایک ہی سال میں دنیا سے رخصت ہو گئیں
04:56جب یہ دونوں استیاں رخصت ہوئیں
04:58تو اس سال کو رسول نے قام الحزن
05:01یعنی غم کا سال قرار دیا
05:05اور رسول نے غم کی تاریخ میں یہ فارمولہ دیا
05:10کہ جو اسلام کی خدمت کرتا ہو
05:14یا جو نبی کی خدمت کرتا ہو
05:17اس کا غم دن دو دن
05:19یا تین دن نہیں منائے جاتا
05:21بلکہ اس کے غم کے لئے ایک سال ہونا چاہیے
05:25اللہ تعالی نے ان عظیم شہادتوں کے بعد
05:29رسول کو حکم دیا
05:31کہ اب تم مکہ چھوڑ کر چلے جاؤ
05:34حجرت اختیار کرو
05:37اور مدینہ کی طرف جاؤ
05:40رات و رات چلے جاؤ
05:44اس کے بیچے طویل واقعات ہیں
05:46میں ان سب کو سر پہ نظر کرتا ہوں
05:48کہ کس طرح سے سرکار رسالت کے قتل کی سازش
05:53دار الندوہ نامی گھر میں ہوئی
05:56جہاں مکہ کے تمام سردارین قریش بیٹھے ہوئے تھے
06:01اور انہوں نے مل کر یہ طے کیا
06:04کہ ہم یتیم عبداللہ کو گھیر کر قتل کردیں گے
06:09اور کیوں کہ بنی حاشم کی تلواروں کا خوف تھا
06:15بنی حاشم کا قبیلہ اپنی شجاعت میں فرد فرید تھا
06:20اس سے مقابلہ کرنے کی حمد کسی قبیلہ میں نہیں تھی
06:24چنانچہ طے یہ پایا
06:26کہ مکہ میں موجود قبائل کا ہر فرد
06:29اس قتل میں شریک ہو
06:33اللہ نے اپنے رسول کو حکم دیا
06:35کہ تم مدینہ کی طرف حجرت کرتا ہو
06:39سرکار رسالت نے سفر کی تیاری کی
06:43حجرت کی تیاری کی
06:45مولا علی کو بلایا
06:48یا علی آج کی رات تم میرے بستر پر سو جاؤ
06:57رسول نے اور حکم دیا
07:00کہ یا علی میرے پاس مکہ والوں کی امانات ہیں
07:04یہ امانات تم اپنے پاس رکھو
07:08اور یہ امانات اہلِ امانات کو پہنچانے کے بعد
07:13تم مجھ سے آکر مدینہ میں ملاقات کر لینا
07:16مولا بستر پر تشریف فرماؤں گے
07:19اور سونے لگیں
07:22ابھی علی مصروف استراحات ہیں
07:27رسول کی چادر اڑ کر سو رہے ہیں
07:30اور اس شان سے سوئے کہ
07:33اللہ کو علی کا سونا پسند آگیا
07:37یہ جو کچھ روایات میں آپ کی خدمت میں عرض کر رہا ہوں
07:44یہ روایات متفق علی ہیں
07:47یعنی تمام علماء اسلام نے
07:50چاہے وہ فرقہ شیعہ سے تعلق رکھتے ہو
07:55اور چاہے وہ فرقہ اہلِ سنت سے تعلق رکھتے ہو
07:58اکابرین اسلام نے اس واقعے کو بیان کیا ہے
08:02سب سے کہا کہ دیکھو سوئے فرش دیکھو
08:05سب نے سوئے فرش دیکھا
08:08اس کردار کی بلندی کا کوئی تصور کر سکتا ہے
08:11جب ہم حیرت میں مبتلا ہوتے ہیں تو ہم نیچے نہیں دیکھتے
08:15انسان زمین پر نہیں دیکھتا
08:18اوپر دیکھتا ہے
08:20واقع زمین پر ہوتا ہے
08:22اور دیکھتا اوپر ہے
08:24انسان حیرت سے اوپر دیکھتا ہے
08:27اور فرشتوں کو اللہ حیرت کرنے کے لئے
08:30فرش کی طرف دکھا رہا ہے
08:32دیکھو
08:35دیکھنے والوں نے دیکھا
08:38یہ دیکھو مدینہ کے گھر میں بستر پر
08:42کوئی چادر اوڑے سو رہا ہے
08:48یہ کون ہے
08:52یہ ابو طالب کا بیٹا علی ہے
08:56جسے میں نے دنیا اور آخرت میں
08:58اپنے نبی آخر اپنے محبوب اپنے حبیب کا
09:01بھائی قرار دیا ہے
09:03اور یہ تلواروں کی چھاؤں میں
09:06میرے نبی آخر کے بستر پر سو رہا ہے
09:10جاوے جبرائیل
09:12جاوے میکائل
09:14جا کر علی کے سرحانے اور پائیتی کھڑے ہو جاؤ
09:18اور علی کی حفاظت کا فریضہ انجام دو
09:24اب آپ بتائیں علی کتنے قیمتی ہو گئے
09:28اور اس کو کوئی دنیاوی نیوز ایجنسی
09:30بیان نہیں کر رہی ہے
09:32اس کو جبرائیل و میکائل بیان کر رہے ہیں
09:35اے ابو طالب کے بیٹے مبارک ہو
09:38اے ابو طالب کے بیٹے مبارک ہو
09:40کہ اللہ آپ کی وجہ سے
09:43ملائکہ کے درمیان فقر و مباہت کر رہا ہے
09:51ابو طالب کی نسبت
09:54ملائکہ کی زبان پر
09:57معمولی بات تو نہیں ہے
10:01معمولی بات ہو بھی نہیں سکتی تھی
10:04کیونکہ فرشتہ ہی معمولی نہیں ہے
10:07دونوں ملائکہ کے سردار ہیں
10:10جبرائیل بھی ملائکہ کا سردار ہے
10:13اور میکائل بھی ملائکہ کا سردار ہے
10:16مگر ابو طالب کی نسبت سے مبارک بات دے رہے ہیں
10:19آیت
10:20علی بستر رسول پر سو رہے ہیں
10:24آیت جبرائیل و میکائل وہاں لے کر آئے
10:26جہاں رسول قیام فرمائے
10:31رسول کو یہ آیت سنائی
10:42رسول مسکرائے
10:44مسکرانہ ہی تھا
10:47علی کی فضیلت سن کر آپ مسکرا دیتے ہیں
10:54وہ تو علی کو مولا بنانے والے ہیں
10:58علی کو مولا کس نے بنائے
11:01نبی نے بنائے
11:03تو وہ کیوں نہ
11:04علی کی مدح سن کر کیوں نہ مسکرائے
11:07مسکرائے
11:09جبرائیل و میکائل
11:11پہرے پر آ کر کھڑے ہو گئے
11:15علی سو رہے ہیں
11:18علی شبِ حجرت
11:21بسترِ رسول پر سو رہے ہیں
11:26یہ عجیب بات ہے
11:30دو علی ہیں
11:33اور دونوں کا سونا مشہور ہے
11:38ایک علی ابن ابی طالب
11:41جو شبِ حجرت بسترِ رسول پر سوئے
11:45دوسرے علی ابن الحسین
11:48یعنی علی اکبر
11:51جو شبِ آشور سوئے
12:01معمولی بات نہیں ہے
12:03نہ علی کا شبِ حجرت سونا معمولی تھا
12:09اور نہ علی اکبر کا شبِ آشور
12:12سونا معمولی تھا
12:14اس لیے
12:19میں تمام طرح مضمون کو
12:22حضرتِ نجم آفندی کے دو مصروع میں
12:25سمو دیتا ہوں
12:28مرسیہ ہے شبِ آشور کا خلاصہ ہے
12:31شبِ آشور کے مصاحب کی
12:33اس سے شاندار نقشہ کشی نہیں ہو سکتی
12:37منظر کشی نہیں ہو سکتی
12:39شما لے کر روحِ اکبر دیکھنے بیٹھی تھی ماں
12:48شما لے کر روحِ اکبر دیکھنے بیٹھی تھی ماں
12:53صبحِ محشر تک ٹھہرنا تھا شبِ آشور
13:01عربابِ عزا
13:03کربلا کی ماں معمولی ماں نہیں تھی
13:08یہ اللہ کی کنیزان خاص تھی
13:11یہ درجہِ ولایت پر فائز تھی یہ بیبیاں
13:15ورنہ ممکن نہیں ہے
13:17کہ کوئی ماں
13:19اپنے جگرگوشے کو مرنے کے لئے تیار کرے
13:25ماں تو اپنے بچے کے چہرے پر
13:29تماچے کا نشان نہیں دیکھ سکتی
13:33جے جائے کہ وہ اس بات کے لئے تیار ہو
13:36کہ کل میرا بیٹا
13:38کائنات کے امام پر اپنی جان قربان کر دے
13:42اور بیٹا بھی معمولی نہیں
13:44شبِ رسول
13:47وہ بیٹا
13:51جو اللہ نے حسین کو
13:54نبی کی محبت کے بالعوض اتا کیا تھا
13:59وہ بیٹا
14:01تمام رات
14:03علی اکبر سوئے
14:05جس رات کو
14:07شہدہِ کربلا
14:11حسین سے جانساریوں کا عہد و پیمان کر رہے ہیں
14:16اس رات کے ایک حصہ میں
14:18علی اکبر
14:19اپنی ماں کی آغوش میں سر رکھ کر سو بھی رہے ہیں
14:23یہ سونا آرام کی خاطر نہیں تھی
14:26آرام کی خاطر نہیں تھا
14:28اس لئے نہیں تھا کہ علی اکبر سونا چاہتے تھے
14:31علی اکبر یہ جتانا چاہتے تھے
14:33کہ ہم علی کے پوتے ہیں
14:35جب دنیا کو تلواروں کا خوف ستا رہا ہوتا ہے
14:39اس وقت ہم ایسے بے فکر ہوتے ہیں
14:41جیسے میرا دادا علی شبِ حجرت سویا تھا
14:44اصلاً یہ شبِ حجرت کا معجزہ دکھانا تھا
14:48کہ ایک میرا دادا تلواروں کے سائے میں سویا
14:51ایک میں سو رہا ہوں
14:53چاروں طرف
14:56لاکھوں کے دشمن ہیں
14:59اور حسین
15:01ازانِ فجر کے وقت
15:04خیمے میں آئے
15:07علی اکبر کو حواظ دی
15:12عربابِ عزا آپ نے بڑا گریہ کیا
15:14آوازیں بلند ہو گئیں
15:16سر و سینہ پیٹنے لگے
15:17آنکھوں سے آسو جاری ہو گئے
15:19مجلس کا مقصد ہی یہی ہوتا ہے
15:23بڑا گریہ کیا آپ نے
15:25عربابِ عزا
15:27لشکرِ حسین میں
15:29علیدہ سے ایک ہستی موجود تھی
15:32جو ازان دینے والی تھی
15:34جن کا کام ہی ازان دینا تھا
15:36مگر حسین ابنِ علی نے صبحِ اشور
15:39اس شہید سے نہیں کہا
15:41کہ آپ ازان دیجئے
15:43بلکہ حسین
15:45علی اکبر کے خیمے میں آئے
15:47امِ لیلہ کے خیمے میں آئے
15:50علی اکبر کا آواز دی
15:52اے میرے لال علی اکبر
15:54ازانِ فجر کا وقت ہو رہا ہے
15:57ذرا امت کو
15:59اپنے نانا کے لہن میں
16:01ازان تو سنا دو
16:04حسین نے
16:06علی اکبر کو ازان دینے کے لئے
16:08کہا اسی لئے تھا
16:10کہ شکل بھی رسول کی ہو
16:12آواز بھی رسول کی ہو
16:14لہجہ بھی رسول کا ہو
16:16امت بھی رسول کی ہو
16:20اور پھر دیکھیں
16:22کہ کیا اثر ہوتا ہے
16:24کیا نتیجہ نکلتا ہے
16:26صبحِ اشور
16:28علی اکبر نے ازان دی
16:30ایسی مقبول ازان دی
16:32کہ علی اکبر نہ رہے
16:34مگر ازان باقی ہے
16:36یہ ازانِ
16:38علی اکبر کی جوانی کا صدقہ ہے
16:40یہ علی اکبر کی ازان کا صدقہ ہے
16:42اور
16:44اب جہاں جہاں کہیں ازادارانِ حسین
16:46رہتے ہیں
16:48وہاں
16:50علی اکبر کی ازان کی یاد میں
16:52ایک مجلس برپا کی جاتی ہے
16:54ازانِ علی اکبر
16:56مجلسِ ازانِ علی اکبر
16:58میں کہوں گا امی لیلہ
17:00کتنی خوش نصیب ہو تم
17:04کسی کی
17:06مجلسِ شہادت
17:08اس شان سے نہیں ہوتی امی لیلہ
17:10جس شان سے
17:12تمہارے لال علی اکبر کی
17:14مجلسِ ازانِ علی اکبر ہوتی ہے
17:18اور جب علی اکبر
17:20نے ازان دینا
17:22شروع کی
17:24تو شہزادی زینب نے
17:26تمام بی بیوں کو بلا لیا
17:28امی لیلہ آؤ
17:30امی رباب آؤ
17:32فروا آؤ
17:34فضا آؤ
17:36فاطمہ کبرہ آؤ
17:38میری بہن کلسوم آؤ
17:40میرا بھتیجہ علی اکبر ازان دے رہا ہے
17:42میں دعا کرتی ہوں
17:44تم سب مل کر
17:46آمین کہنا
17:48اور میں کہوں گا یا شہزادی
17:50آپ کی دعا یقیناً قبول ہے
17:52اس لیے کہ آج تک
17:54ہر مسجد سے اللہ اکبر کی آواز
17:56بلند ہو رہی ہے
17:58ہر مسجد سے ازان کی آواز بلند ہو رہی ہے
18:00یہ شہزادی زینب کی دعا کی قبولیت کی دلیل ہے
18:02یہ شہزادی زینب کی دعا کی قبولیت کی دلیل ہے
18:04ادھر کربلا میں
18:06زینب اور حسین کے خاندان والے
18:08زینب اور حسین کے خاندان والے
18:10بیبیاں مقدس بیبیاں
18:12مخدرات عظمت و طہرت
18:14علی اکبر کی آزان سننے رہی ہیں
18:16عجب نہیں کہ حسین نے کہا
18:18علی اکبر
18:20کیا تم نہیں چاہتے
18:22کہ تمہاری آزان کے آواز مدینہ میں
18:24تمہاری بہن فاطمہ صغرہ بھی سن لے
18:26کیا تم نہیں چاہتے
18:28کیا تم نہیں چاہتے
18:30کیا تم نہیں چاہتے
18:32کیا تم نہیں چاہتے
18:34کیا تم نہیں چاہتے
18:36کیا تم نہیں چاہتے
18:38کیا تم نہیں چاہتے
18:40کیا تم نہیں چاہتے
18:42کیا تم نہیں چاہتے
18:44کیا تم نہیں چاہتے
18:46کیا تم نہیں چاہتے
18:48کیا تم نہیں چاہتے
18:50کیا تم نہیں چاہتے
18:52کیا تم نہیں چاہتے
18:54کیا تم نہیں چاہتے
18:56کیا تم نہیں چاہتے
18:58کیا تم نہیں چاہتے
19:00کیا تم نہیں چاہتے
19:02کیا تم نہیں چاہتے
19:04کیا تم نہیں چاہتے
19:06کیا تم نہیں چاہتے
19:08کیا تم نہیں چاہتے
19:10کیا تم نہیں چاہتے
19:12کیا تم نہیں چاہتے
19:14کیا تم نہیں چاہتے
19:16کیا تم نہیں چاہتے
19:18کیا تم نہیں چاہتے
19:20کیا تم نہیں چاہتے
19:22کیا تم نہیں چاہتے
19:24کیا تم نہیں چاہتے
19:26کیا تم نہیں چاہتے
19:28کیا تم نہیں چاہتے
19:30کیا تم نہیں چاہتے
19:32کیا تم نہیں چاہتے
19:34کیا تم نہیں چاہتے
19:36کیا تم نہیں چاہتے
19:38کیا تم نہیں چاہتے
19:40کیا تم نہیں چاہتے
19:42کیا تم نہیں چاہتے
19:44کیا تم نہیں چاہتے
19:46کیا تم نہیں چاہتے
19:48کیا تم نہیں چاہتے
19:50تمہارا باپ بھوڑا ہے
19:56ذرا مڑھ مڑھ کر مجھے
20:00اپنا چہرہ دکھاتے جانا
20:06ادھر علی اکبر روانہ ہوئے
20:08ادھر حسین نے ہاتھ اٹھا کر کہا
20:10یا اللہ تُو بہتر جانتا ہے
20:12کہ جب مجھے تیرے رسول کی
20:14زیارت کا شوق ہوتا تھا
20:16میں اپنے اس جوان کو دیکھ لیا کرتا تھا
20:18یہ صورت میں سیرت میں
20:20کردار میں رفتار میں گفتار میں
20:22میرے نانا اور تیرے رسول کی
20:24آخری شبیہ
20:26میں اسے اس قوم جفت شعر کی جانب بھیج رہا ہوں
20:28یہ کہتے ہو حسین
20:30دونوں ہاتھ کمر پر رکھ کر
20:32آہستہ آہستہ بڑھے
20:34حمید ابن مسلم کہتا ہے
20:36کہ جب تک علی اکبر کی سواری
20:38آہستہ آہستہ قدم بڑھا رہی تھی
20:40حسین آہستہ آہستہ
20:42چل رہے تھے
20:44جیسے ہی
20:46جیسے ہی علی اکبر نے
20:48اپنی سواری کو مہمیس کیا
20:50ادھر علی اکبر کی سواری
20:52نے دوڑنا شروع کیا
20:54ادھر حسین نے دوڑنا شروع کیا
20:56بوڑے باپ سے
20:58دوڑا نہ گیا
21:00زمین پر گر گئے حسین
21:02علی اکبر
21:04نے مل کر دیکھا
21:06میرے بابا زمین پر گر گئے
21:08سواری کو
21:10نہوڑا کر آئے
21:12اے بابا آپ نے تو
21:14بڑے سبر کے ساتھ مجھے سوار کر آئے تھا
21:16پھر اس بیتابی کا کیا سوال ہے
21:18اربابِ اللہ یہ جملہ
21:20حسین نے علی اکبر کو سنانے کیلئے
21:22نہیں کہا تھا
21:24یہ دنیا بھر کے صحیبہ نے
21:26اولاد کو سنانے کیلئے جملہ کہا تھا
21:28کہ اے علی اکبر
21:30خاش تم صحیبِ اولاد ہوتے ہیں
21:36یہ ہر صحیبِ اولاد سے
21:38حسین نے استغاثہ کیا ہے
21:40کہ اے اولاد والوں
21:42حسین کے درد کو محسوس کرو
21:44حسین کے غم کو محسوس کرو
21:46خاش تم صحیبِ اولاد ہوتے
21:48تو تم کو معلوم ہوتا
21:50کہ یہ تم نہیں جا رہے ہو
21:52بلکہ حسین کے جسم سے
21:54جان نکلی جا رہی ہے
22:00بس آخری جملے
22:02آخری جملے
22:04اصر سے تھوڑی دیر پہلے کی بات
22:08ہر شہید نے حسین کو
22:10مدد کے لئے بلایا ہے
22:14دو شہید ایسے ہیں
22:16جنہوں نے حسین کو مدد کے لئے
22:18نہیں بلایا
22:20ایک ابوالفضلالعباس
22:26عباس نے مدد کے لئے نہیں بلایا
22:28کہا میرے آقا و مولا
22:30عباس کا آخری سلام لیجیے
22:34ایک عباس
22:36اور دوسرا علی اکبر
22:40سینے پہ سنا لگی
22:42حسین ابن نمیر کی
22:46سینے پہ سنا لگی
22:48علی اکبر زمین پر آئے
22:50گرتے ہوئے علی اکبر نے پکارا نہیں
22:52بابا مدد کیجئے
22:54کہا بابا علی اکبر کا آخری سلام
22:56قبول کیجئے
23:00اور حسین
23:02افتحو خیزا
23:04علی اکبر کی تلاش میں چلے
23:06آواز دیتے جا رہے ہیں
23:08آئے نا علی
23:10آئے نا علی
23:12دو مرتبہ
23:14حسین پکارتے ہیں
23:16آئے نا علی
23:18آئے نا علی
23:20بہت بڑا جملہ
23:22آپ کی خدمت میں عرض کر رہا ہوں
23:24آپ کے ذوق اعظا کی نظر کر رہا ہوں
23:26بہت بڑا جملہ
23:28کہ یہ حسین دو دفعہ علی کو کیوں پکارتے ہیں
23:30ایک دفعہ
23:32نجف والے علی کو پکارتے ہیں
23:34کہ اے بابا علی
23:36مدد کے لئے آ جائیے
23:38اور دوسری دفعہ علی اکبر کو پکارتے ہیں
23:40کہ اے علی اکبر
23:42ذرا آواز دو
23:44تاکہ بھوڑا باب تم تک پہنچ سکے
23:46صاحب
23:48ریاض القصر لکھتے ہیں
23:50صاحب اخبار ماتم لکھتے ہیں
23:52عظیم
23:54مصاحب لکھنے والے علماء لکھتے ہیں
23:56کہ حسین
23:58علی اکبر کے
24:00لاشے پر ایسے پہنچے
24:02کہ دونوں کونیاں
24:04اور دونوں گھٹنوں کے بل
24:06حسین علی اکبر
24:08کے لاشے پر پہنچے
24:10علی اکبر اس وقت پاؤں رگڑ رہے
24:12ایڈیاں رگڑ رہے
24:14علی اکبر
24:16اور ایک ہاتھ
24:18علی اکبر کا بار بار سینے پہ جاتا ہے
24:20حسین ایسے میں
24:22اپنے نوجوان فرزن
24:24کے قریب پہنچے
24:26حسین نے دیکھا
24:28علی اکبر کے لب ہل رہے
24:30شدت تشنگی
24:32شدت تشنگی سے
24:34علی اکبر کی آواز
24:36حسین کے کانوں میں نہیں آرہی ہے
24:38ایک دفعہ حسین نے
24:40اپنے کانوں کو
24:42علی اکبر کے لبوں سے ملا دیا
24:44حسین سننا چاہتے
24:46میرا لال علی اکبر
24:48کیا کہہ رہے
24:50ایک ہاتھ ہے
24:52جو بار بار سینے پہ آرہا ہے
24:54اور واپس جا رہے
24:56حسین نے کہا ہے
24:58میرے لال علی اکبر
25:00کیا کرو
25:02تمہاری آواز تمہارا بابا
25:04حسین نہیں سن رہے
25:06میرے سوال کا جواب دے دو
25:08سینے پہ ہاتھ رکھ کر
25:10سوال سنیے گا
25:12حسین نے سوال کیا
25:14اے علی اکبر
25:16اب میری اور تمہاری جدائی
25:18تیہ ہو گئی ہے
25:20بلکہ ایک اور جملہ کہوں
25:22اے علی اکبر ام لیلہ کی گود
25:24اُجڑ رہی ہے
25:26اے علی اکبر
25:28حسین اب کے ارمان پامال ہو رہے ہیں
25:32کیا تم چاہتے ہو کہ اس وقت میں
25:34اپنی بہن فاطمہ صغرہ کو دیکھ لو
25:38نجانے
25:40کیسے علی اکبر نے ہاں کہا
25:42یا اقرار کیا
25:44حسین نے کہا اے علی اکبر
25:46ذرا میری ان دو انگلیوں کے درمیان دیکھو
25:48وہ علی اکبر
25:50ایک بلند آ
25:52آواز نکالتے ہیں
25:54ہاں کہہ کر آواز بلند کرتے ہیں
25:56کہا اے علی اکبر کیا دیکھا
25:58کہا بابا
26:00مدینہ میں
26:02میرے حجرے کے سامنے
26:04ایک بی بی بیٹی ہوئی ہے
26:06سفید بادوں والی
26:08ہاتھ میں
26:10آسانی ہوئے آواز دے رہی ہے
26:12اے نا علی اکبر
26:14اے نا اخی اکبر
26:16اے میرے بھائی اکبر کہا ہو
26:18اے علی اکبر کہا ہو
26:20اے خاک
26:22اے خاک
26:24اے خاک
26:26اے سر میں
26:28زینب
26:30اے سفر میں