Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
#Naqaab #aliAnsari #HinaTariq #HumayounAshraf #ghanaAli #AmmaraMalik #ARY

Naqaab Episode 26 | Ali Ansari | Hina Tariq | Humayoun Ashraf | Ghana Ali | 12th April 2025 | ARY Digital

Hello I am a Voice over Artist, I'll give you Pakistani Drama Reviews and Exclusive discussion about dramas, if you want to follow me then Subscribe to my YouTube channel Reviews with Aisha and Stay updated.

Copyright Disclaimer:

The Use Of This Title and pictures Given In This Video Under The Fair Usage Policy For Review Of Drama That Allows To Use For Comments, Entertainment And Positive Criticism Purpose Qualifies As Fare Use Under US Copyright Law Because These Are

1) Non Commercial
2) Transformative In Nature
3) Does Not nagetively influenced The Original Content

Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, remittance is made for "reasonable use" for purposes like analysis, remark, news revealing, educating, grant, and exploration. Reasonable use is a utilization allowed by copyright resolution that may some way or another be encroaching. Non-benefit, instructive or individual use influences the situation for reasonable use.

Category

😹
Fun
Transcript
00:00ڈیسٹنس ملٹینی
00:30ڈیسٹنس ملٹینی
01:00ڈیسٹنس ملٹینی
01:14You have to take a look at the other side of the country.
01:20Little girls are just like this.
01:28You are here.
01:32How are you?
01:33How are you?
01:34Where are you?
01:35Where are you?
01:36They were just going to end.
01:39They were tired.
01:41Where are you?
01:42They will all sleep, right?
01:45Iman, they are also asleep.
01:47Yes.
01:48They will also sleep.
01:58What was he saying?
01:59But when I was asleep, I was forgetting to ask Iman.
02:02I was saying that I had failed their sleep.
02:04That's all right.
02:07So you would check it out?
02:09You sent him to him.
02:12You sent him to him.
02:13Maybe he would look good for him.
02:16Because he was meeting with us,
02:17when you were in the room of the room of the room of the room of the room of the room of the room of the room.
02:21I was happy to be in the room of the room of the room of the room.
02:22You would find me happy to be here.
02:23But sometimes you were in the room of the room of your room of the room of the room of the room of the room of the room.
02:24You would have been waiting for me before.
02:25It was the love of love, and the love of love.
02:29The two of us are living together.
02:32I will ask you if this was your treatment.
02:36But tomorrow, when the man is in the night of the night of the house,
02:40it will fall apart.
02:46You had to stop me.
02:49It's been a long time, you go to the house.
02:54I'm not giving lectures, I'm only explaining.
02:59No, I thought Ahat had to go.
03:02Because it's my love for Ahat.
03:06That's your love?
03:09Whatever you do, you do it.
03:14Let's hide it here.
03:19If you are a Ahat, I'm in a difficult situation.
03:23What do you do?
03:26The Ahat has to be a good way.
03:28The Ahat has to be a good way.
03:33Because it will not be a good way.
03:36When Ahat has to be a good way,
03:38they'll ask everyone if they were in the house.
03:44They will say that they were in the house.
03:48Zahra jain buch کے کہے گی
03:49اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
03:51تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
03:53تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
03:54کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
03:56اور اتنی یادی تم بھول گئی
03:57اب Zahra کا سارا بنا بنایا
03:59پلان خراب ہو گیا
04:01تب ہی تیمور کی والدہ
04:04ایمان سے بہت احبت کرتی
04:05اور کہتی ہے کہ ایمان جیسی بیٹی
04:08تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
04:09کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی
04:12ہوتی تو آج میں بھی
04:14کتنے برسکون ہوتی اور اسے کتنا
04:15پیار کرتی تو ایمان کہے گی
04:18میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
04:19تو اہد کہے گا تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
04:22وہ آپ کی بیٹی ابھی
04:24تو بن سکتی ہے
04:25تیمور کی والدہ سے کہے گی
04:27کیا وہ کیسے کیا بات کر رہے ہو تم
04:29تب ہی اہد اپنی تائی جان کو
04:31سب کچھ بتا دے گا کہ وہ ایمان سے
04:33محبت کرتا ہے اور اسے شادی
04:36کرنا چاہتا ہے اور
04:37ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
04:42زارہ نے یہ حرکت کی
04:45اس نے لاکھ لگا دیا جان بوجھ کے
04:47ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
04:48لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
04:51میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
04:53اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
04:55تو تیمور کی والدہ
04:57اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
04:58ادھر جب آہد کے ماں
05:01ایمان سے بات کرتی ہے اور اسے کہے گی
05:03کہ مجھے لگتا ہے کہ آہد
05:05کسی لڑکی کے چکر میں ہے
05:06وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
05:08کیا تمہیں پتا ہے اس لڑکے کا
05:10کہ وہ لڑکی کا کہ وہ کون ہے
05:12تو ایمان تو خاموش ہوگی
05:14ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
05:16اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
05:18تو وہ اپنی امی سے کہے گا
05:20آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
05:21آپ اسے پوچھیں میں آپ کو بتا دیتا ہوں
05:25کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
05:27اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
05:29یہی ہے وہ لڑکی جس سے
05:31میں شادی کرنا چاہتا ہوں
05:32یہ بات جب لیالہ اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
05:36وہ تو
05:37ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
05:39کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
05:42اس کی ان کی تو توقع تھی
05:44کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
05:46لیکن وہ ایمان ہوگی
05:47اس کا انہیں یقین نہیں تھا
05:49اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
05:52وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
05:55اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
05:57تو انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
06:00تم پاگل تو نہیں ہوگے
06:02سے لیا کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
06:05وہ دو ممولی سی رڑکی
06:07چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
06:09وہ اس گھر کی بہو بنے گی
06:11تو آہد کہے گا
06:12تو کیا ہوا
06:13میں اسے پسند کرتا ہوں
06:16تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
06:18اس میں آپ کو کیا مسئلہ
06:20یا کیا اتراز ہے
06:21زارہ نے ایمان کو ٹرپ کرنے کی جو
06:24کوشش کی ہے اس میں بلے طریقے سے
06:26بھسنے والی ہے وہ
06:27کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
06:29معاف نہیں کرے گا
06:30ادھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
06:33تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
06:35اسے پوچھے گی
06:36کہ وہ رات بار کیدھر تھی
06:38تو زارہ کہے
06:39ایمان کہے گی
06:40کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
06:42تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
06:44اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
06:46تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
06:47تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
06:49کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
06:51اور اتنی یالی تم بھول گئی
06:52اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
06:54پلان خراب ہو گیا
06:56تب ہی میں تیمور کی والدہ
06:59ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
07:00اور کہتی ہے کہ
07:01ایمان جیسی بیٹی
07:02تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
07:04کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
07:07تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
07:10اور اسے کتنا پیار کرتی
07:11تو ایمان کہے گی
07:13میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
07:14تو آہد کہے گا
07:15تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
07:17وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
07:20تیمور کی والدہ سے کہے گی
07:22کیا وہ کیسے
07:22کیا بات کر رہے ہو تم
07:24تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
07:26سب کچھ بتا دے گا
07:27کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
07:29اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
07:31اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
07:34کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھی
07:36کیونکہ زارہ نے یہ حرکت کی
07:39اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
07:41ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
07:43لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
07:46میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
07:48اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
07:50تو تیمور کی والدہ
07:52اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
07:53ادھر جب آہد کی ماں
07:55ایمان سے بات کرتی ہے
07:57اور اسے کہے گی
07:58کہ مجھے لگتا ہے
07:59کہ آہد کسی لڑکی کے چکر میں ہے
08:01وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
08:03کیا تمہیں پتا ہے
08:04اس لڑکے کا
08:05کہ وہ لڑکی کا
08:06کہ وہ کون ہے
08:07تو ایمان تو خاموش ہوگی
08:09ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
08:11اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
08:13تو وہ
08:13اپنی امی سے کہے گا
08:15آپ اسے کیا پوچھ رہی ہیں
08:16آپ اسے پوچھیں
08:17میں آپ کو بتا دیتا ہوں
08:20کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
08:22اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
08:24یہی ہے وہ لڑکی
08:25جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
08:27یہ بات جب لیالہ اور اس کی ماں
08:29کو پتا چلتی ہے
08:31وہ تو
08:32ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
08:34کہ آہد نے انہیں
08:35اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
08:37اس کی ان کی تو توقع تھی
08:39کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
08:41لیکن وہ ایمان ہوگی
08:42اس کا انہیں یقین نہیں تھا
08:44اب ایمان پورے گھر میں
08:45بدنام ہو چکی ہے
08:47وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے
08:49قابل نہیں رہی
08:50اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
08:52تو
08:52انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
08:55تم پاگل تو نہیں ہوگے
08:56تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
08:58کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
09:00وہ دو ممولی سی رڑکی
09:02چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
09:04وہ اس گھر کی بہو بنے گی
09:06تو آہد کہے گا
09:07تو کیا ہوا
09:08میں اسے پسند کرتا ہوں
09:11تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
09:12اس میں آپ کو کیا مسئلہ
09:14یا کیا اعتراض ہے
09:16زارہ نے ایمان کو
09:17ٹریپ کرنے کی جو کوشش کی ہے
09:19اس نے بلے طریقے سے
09:20پھسنے والی ہے وہ
09:22کیونکہ تیمور اسے
09:23کبھی بھی معاف نہیں کرے گا
09:25ادھر جب ایمان
09:27اگلی دن گھر جاتی ہے
09:28تو زارہ جان بوجھ کے
09:29سب کے ساونے اسے پوچھے گی
09:31کہ وہ رات بار کیدھر تھی
09:33تو زارہ کہے
09:34ایمان کہے گی
09:35کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
09:37تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
09:39اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
09:41تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
09:42تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
09:44کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
09:46اور اتنی جالی تم بھول گئی
09:47اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
09:49پلان خراب ہو گیا
09:50تب ہی میں تیمور کی والدہ
09:53ایمان سے بھی انتہا محبت کرتی
09:55اور کہتی ہے کہ
09:56ایمان جیسی بیٹی
09:57تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
09:59کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
10:02تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
10:05اور اسے کتنا پیار کرتی
10:06تو ایمان کہے گی
10:08میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
10:09تو آہد کہے گا
10:10تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
10:12وہ آپ کی بیٹی
10:13ابھی تو بن سکتی ہے
10:15تیمور کی والدہ سے کہے گی
10:17کیا وہ کیسے
10:17کیا بات کر رہے ہو تم
10:19تب ہی آہد اپنی تائی جان
10:21کو سب کچھ بتا دے گا
10:22کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
10:24اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
10:26اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
10:29کہ وہ ساری رات
10:30اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
10:31کیونکہ
10:32زارہ نے یہ حرکت کی
10:34اس نے لاک لگا دیا
10:36جان بوجھ کے
10:36ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
10:38لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
10:41میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
10:43اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
10:45تو تیمور کی والدہ
10:47اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
10:48ادھر جب آہد کی ماں ایمان سے بات کرتی ہے
10:52اور اسے کہے گی
10:53کہ مجھے لگتا ہے
10:54کہ آہد کسی لڑکی کے چکر میں ہے
10:56وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
10:58کیا تمہیں پتا ہے
10:59اس لڑکے کا
11:00کہ وہ لڑکی کا
11:01کہ وہ کون ہے
11:02تو ایمان تو کھاموش ہوگی
11:04ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
11:06اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
11:08تو وہ
11:08اپنی امی سے کہے گا
11:10آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
11:11آپ اسے پوچھیں
11:12میں آپ کو بتا دیتا ہوں
11:15کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
11:17اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
11:19یہی ہے وہ لڑکی جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
11:22یہ بات جب لیالا اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
11:26وہ تو
11:27ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
11:29کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
11:32اس کی ان کی تو توقع تھی
11:34کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
11:36لیکن وہ ایمان ہوگی
11:37اس کا انہیں یقین نہیں تھا
11:39اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
11:42وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
11:45اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
11:47تو
11:47انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
11:50تم پاگل تو نہیں ہوگے
11:51تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
11:53کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
11:55وہ دو ممولی سی رڑکی
11:57ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
11:59وہ اس گھر کی بہو بنے گی
12:01تو آہد کہے گا
12:02تو کیا ہوا
12:03میں اسے پسند کرتا ہوں
12:06تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
12:07اس میں آپ کو کیا مسئلہ
12:09یا کیا اتراز ہے
12:11زارہ نے ایمان کو
12:12ٹریپ کرنے کی جو کوشش کی ہے
12:14اس نے بلے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
12:17کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
12:19معاف نہیں کرے گا
12:20ادھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
12:23تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
12:25اسے پوچھے گی
12:26کہ وہ رات بار کیدھر تھی
12:28تو زارہ کہے
12:29ایمان کہے گی
12:30کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
12:32تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
12:34اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
12:36تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
12:37تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
12:39کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
12:40اور اتنی یالی تم بھول گئی
12:42اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
12:44پلان خراب ہو گیا
12:46تب ہی تیمور کی والدہ
12:48ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
12:50اور کہتی ہے کہ
12:51ایمان جیسی بیٹی تو
12:52کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
12:54کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
12:57تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
13:00اور اسے کتنا پیار کرتی
13:01تو ایمان کہے گی
13:02میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
13:04تو آہد کہے گا
13:05تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
13:07وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
13:09تیمور کی والدہ سے کہے گی
13:11کیا وہ کیسے
13:12کیا بات کر رہے ہو تم
13:14تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
13:16سب کچھ بتا دے گا
13:17کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
13:19اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
13:21اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
13:24کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
13:26کیونکہ زارہ نے یہ حرکت کی
13:29اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
13:31ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
13:33لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
13:36میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
13:38اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
13:40تو تیمور کی والدہ
13:42اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
13:43ادھر جب آہد کی ماں
13:45ایمان سے بات کرتی ہے
13:47اور اسے کہے گی
13:48کہ مجھے لگتا ہے
13:49کہ آہد کسی لڑکی کے چکر میں ہے
13:51وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
13:53کیا تمہیں پتا ہے
13:54اس لڑکے کا
13:55کہ وہ لڑکی کا
13:56کہ وہ کون ہے
13:57تو ایمان تو خاموش ہوگی
13:59ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
14:01اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
14:03تو وہ
14:03اپنی امی سے کہے گا
14:05آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
14:06آپ اسے پوچھیں
14:07میں آپ کو بتا دیتا ہوں
14:10کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
14:12اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
14:14یہی ہے وہ لڑکی
14:15جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
14:17یہ بات جب لیالہ اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
14:20وہ تو
14:22ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
14:24کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
14:27اس کی ان کی تو توقع تھی
14:29کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
14:31لیکن وہ ایمان ہوگی
14:32اس کا انہیں یقین نہیں تھا
14:34اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
14:36وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
14:40اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
14:42تو
14:42انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
14:44تم پاگل تو نہیں ہوگے
14:46تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
14:48کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
14:50وہ دو ممولی سی رڑکی
14:52ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
14:54وہ اس گھر کی بہو بنے گی
14:56تو آہد کہے گا
14:57تو کیا ہوا
14:58میں اسے پسند کرتا ہوں
15:00تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
15:02اس میں آپ کو کیا مسئلہ
15:04یا کیا اتراز ہے
15:05زارہ نے ایمان کو ٹرپ کرنے کی
15:08جو کوشش کی ہے
15:09اس نے برے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
15:12کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
15:14معاف نہیں کرے گا
15:18تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
15:20اسے پوچھے گی
15:21کہ وہ رات بہر کیدھر تھی
15:23تو زارہ ایمان کہے گی
15:25کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
15:27تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
15:29اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
15:30تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
15:32تم نے رات میں جو خود ہی تو بتایا تھا
15:34کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
15:35اور اتنی یالی تم بھول گئی
15:37اب زارہ کا سارا بنا بنایا
15:39پلان خراب ہو گیا
15:40تب ہی تیمور کی والدہ ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
15:45اور کہتی ہے کہ ایمان جیسی بیٹی
15:47تو آپ کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
15:49کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
15:52تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
15:55اور اسے کتنا پیار کرتی
15:56تو ایمان کہے گی
15:57میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
15:59تو آہد کہے گا
16:00تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
16:02وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
16:04تیمور کی والدہ سے کہے گی
16:06کیا وہ کیسے کیا بات کر رہے ہو تم
16:09تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
16:11سب کچھ بتا دے گا
16:12کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
16:14اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
16:16اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
16:19کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
16:21کیونکہ زارہ نے
16:23یہ حرکت کی
16:24اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
16:26ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
16:28لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
16:31میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
16:33اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
16:35تو تمہور کی والدہ
16:36اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
16:38ادھر جب آہد کی ایمان
16:40ایمان سے بات کرتی ہے اور اسے کہے گی
16:43کہ مجھے لگتا ہے کہ آہد
16:44کسی لڑکی کے چکر میں ہے
16:46وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
16:48کیا تمہیں پتا ہے اس لڑکے کا
16:50کہ وہ لڑکی کا کہ وہ کون ہے
16:52تو ایمان تو کھاموش ہوگی
16:54ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
16:56اسی وقت وہاں پہ آہد آ جائے گا
16:58تو وہ اپنی امی سے کہے گا
17:00آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
17:01آپ اسے پوچھیں
17:02میں آپ کو بتا دیتا ہوں
17:05کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
17:07اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
17:09یہی ہے وہ لڑکی جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
17:12یہ بات جبلیالہ اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
17:15وہ تو
17:16ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
17:19کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
17:21اس کی ان کی تو توقع تھی
17:23کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
17:26لیکن وہ ایمان ہوگی
17:27اس کا انہیں یقین نہیں تھا
17:29اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
17:31وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
17:35اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
17:37تو انہیں آہد کی ایمان اسے کہے گی
17:39تم پاگل تو نہیں ہوگے
17:41تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
17:42کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
17:45وہ دو ممولی سی رڑکی
17:47ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
17:48وہ اس گھر کی بہو بنے گی
17:51تو آہد کہے گا
17:52تو کیا ہوا
17:53میں اسے پسند کرتا ہوں
17:55تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
17:57اس میں آپ کو کیا مسئلہ
17:59یا کیا اعتراض ہے
18:00زارہ نے ایمان کو ٹریپ کرنے کی
18:03جو کوشش کی ہے
18:04اس میں بلے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
18:06کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
18:09معاف نہیں کرے گا
18:10ادھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
18:13تو زارہ جان بوجھ کے
18:14سب کے سامنے اسے پوچھے گی
18:16کہ وہ رات بہر کیدھر تھی
18:18تو زارہ کہے
18:19ایمان کہے گی
18:20کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
18:22تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
18:24اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
18:25تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
18:27تم نے رات مجھے خود ہی تو بتایا تھا
18:29کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
18:30اور اتنی یالی تم بھول گئی
18:32اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
18:34پلان خراب ہو گیا
18:35تب ہی تیمور کی والدہ
18:38ایمان سے بے انتہاں محبت کرتی
18:40اور کہتی ہے
18:40کہ ایمان جیسی بیٹی
18:42تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
18:44کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
18:47تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
18:49اور اسے کتنا پیار کرتی
18:51تو ایمان کہے گی
18:52میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
18:54تو آہد کہے گا
18:55تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
18:56وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
18:59تیمور کی والدہ سے کہے گی
19:01کیا وہ کیسے کیا بات کر رہے ہو تم
19:04تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
19:06سب کچھ بتا دے گا
19:07کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
19:09اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
19:11اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
19:14کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
19:16کیونکہ زارہ نے یہ حرکت کی
19:19اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
19:21ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
19:23لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
19:26میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
19:28اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
19:30تو تیمور کی والدہ
19:31اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
19:33ادھر جب آہد کی ماں ایمان سے
19:36بات کرتی ہے اور اسے کہے گی
19:37کہ مجھے لگتا ہے کہ آہد
19:39کسی لڑکی کے چکر میں ہے
19:41وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
19:43کیا تمہیں پتا ہے اس لڑکے کا
19:45کہ وہ لڑکی کا کہ وہ کون ہے
19:47تو ایمان تو خاموش ہوگی
19:49ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
19:51اسی وقت وہاں پہ آہد آ جائے گا
19:53تو وہ اپنی امی سے کہے گا
19:55آپ اسے کیا پوچھ رہی ہیں
19:56آپ اسے پوچھیں میں آپ کو بتا دیتا ہوں
20:00کہ میں کس لڑکی سے
20:01محبت کرتا ہوں اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
20:04یہی ہے وہ لڑکی
20:05جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
20:07یہ بات جب لیالہ اور اس کی ماں
20:09کو پتا چلتی ہے
20:10ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
20:14کہ آہد نے انہیں اتنا
20:15بڑا سرپرائز دے دیا
20:16اس کی ان کی تو توقع تھی
20:18کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
20:20لیکن وہ ایمان ہوگی
20:22اس کا انہیں یقین نہیں تھا
20:24اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
20:26وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
20:30اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
20:32تو آہد کی ماں اسے کہے
20:34کہ تم پاگل تو نہیں ہوگے
20:36تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
20:37کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
20:40وہ دو ممولی سی رڑکی
20:42چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
20:43وہ اس گھر کی بہو بنے گی
20:45تو آہد کہے گا
20:47تو کیا ہوا
20:48میں اسے پسند کرتا ہوں
20:52اس میں آپ کو کیا مسئلہ
20:54یا کیا اتراز ہے
20:55زارہ نے ایمان کو ٹریپ کرنے کی
20:58جو کوشش کی ہے
20:59اس میں بلے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
21:01کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
21:04ماف نہیں کرے گا
21:05ادھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
21:08تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
21:10اسے پوچھے گی
21:11کہ وہ رات بار کیدھر تھی
21:12تو زارہ ایمان کہے گی
21:15کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
21:16تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
21:18اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
21:20تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
21:22تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
21:24کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
21:25اور اتنی ہالی تم بھول گئی
21:27اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
21:29پلان خراب ہو گیا
21:30تب ہی ایمان تیمور کی والدہ
21:33ایمان سے بے انتہاں محبت کرتی
21:35اور کہتی ہے کہ ایمان جیسی بیٹی
21:37تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
21:39کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
21:42تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
21:44اور اسے کتنا پیار کرتی
21:46تو ایمان کہے گی
21:47میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
21:49تو اہد کہے گا
21:50تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
21:51وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
21:54تیمور کی والدہ سے کہے گی
21:56کیا وہ کیسے کیا بات کر رہے ہو تم
21:59تب ہی اہد اپنی تائی جان کو
22:01سب کچھ بتا دے گا
22:02کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
22:04اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
22:06اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
22:08کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
22:11کیونکہ زارہ نے یہ حرکت کی
22:14اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
22:16ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
22:18لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
22:21میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
22:22اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
22:24تو تیمور کی والدہ اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
22:28ادھر جب آہد کی ماں ایمان سے بات کرتی ہے
22:31اور اسے کہے گی
22:32کہ مجھے لگتا ہے
22:34کہ آہد کسی لڑکی کے چکر میں ہے
22:36وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
22:38کیا تمہیں پتا ہے
22:39اس لڑکے کا کہ وہ لڑکی کا کہ وہ کون ہے
22:42تو ایمان تو خاموش ہوگی
22:44ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
22:46اسی وقت وہاں پہ آہد آ جائے گا
22:48تو وہ اپنی امی سے کہے گا
22:50آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
22:51آپ اسے پوچھیں
22:52میں آپ کو بتا دیتا ہوں
22:54کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
22:57اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
22:59یہی ہے وہ لڑکی جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
23:02یہ بات جب لیالہ اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
23:05وہ تو
23:06ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
23:08کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
23:11اس کی ان کی تو توقع تھی
23:13کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
23:15لیکن وہ ایمان ہوگی
23:17اس کا انہیں یقین نہیں تھا
23:18اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
23:21وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
23:25اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
23:27تو انہیں آہد کی ماں اسے کہے گی
23:29تم پاگل تو نہیں ہوگے
23:30تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
23:32کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
23:35وہ دو مولی سی رڑکی
23:37چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
23:38وہ اس گھر کی بہو بنے گی
23:40تو آہد کہے گا تو کیا ہوا
23:43میں اسے پسند کرتا ہوں
23:45تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
23:47اس میں آپ کو کیا مسئلہ
23:49یا کیا اتراز ہے
23:50زارہ نے ایمان کو ریپ کرنے کی
23:53جو کوشش کی ہے
23:54اس میں بلے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
23:56کیونکہ ایمان اسے کبھی بھی
23:58معاف نہیں کرے گا
24:00ایدھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
24:03تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
24:05اسے پوچھے گی
24:06کہ وہ رات بار کیدھر تھی
24:07تو زارہ ایمان کہے گی
24:10کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
24:11تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
24:13اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
24:15تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
24:17تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
24:19کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
24:20اور اتنی جالی تم بھول گئی
24:22اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
24:24پلان خراب ہو گیا
24:26تب ہی ایمان تیمور کی والدہ
24:28ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
24:30اور کہتی ہے کہ ایمان جیسی بیٹی
24:32تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
24:34کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
24:36تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
24:39اور اسے کتنا پیار کرتی
24:41تو ایمان کہے گی
24:42میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
24:44تو آہد کہے گا
24:45تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
24:46وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
24:49تیمور کی والدہ سے کہے گی
24:51کیا وہ کیسے کیا بات کر رہے ہو تم
24:53تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
24:55سب کچھ بتا دے گا
24:57کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
24:59اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
25:01اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
25:03کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
25:06کیونکہ زارہ نے یہ حرکت کی
25:09اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
25:11ایمان کو بدنام کرنے کے لئے لیکن میں
25:13ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
25:15میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
25:17اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
25:19تو تیمور کی والدہ
25:21اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
25:23ادھر جب آہد کی ایمان
25:25ایمان سے بات کرتی ہے اور اسے کہے گی
25:27کہ مجھے لگتا ہے کہ آہد
25:29کسی لڑکی کے چکر میں ہے
25:31وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
25:33کیا تمہیں پتا ہے اس لڑکے کا
25:35کہ وہ لڑکی کا کہ وہ کون ہے
25:37تو ایمان تو کھاموش ہوگی
25:39ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
25:40اسی وقت وہاں پہ آہد آ جائے گا
25:42تو وہ اپنی امی سے کہے گا
25:45آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
25:46آپ اسے پوچھیں میں آپ کو بتا دیتا ہوں
25:49کہ میں کس لڑکی سے
25:51محبت کرتا ہوں اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
25:54یہی ہے وہ لڑکی
25:55جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
25:57یہ بات جب لیالا اور اس کی ماں
25:59کو پتا چلتی ہے
26:00ان کے تو ہوشی اڑ جاتے ہیں
26:03کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
26:06اس کی ان کی تو توقع تھی
26:08کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
26:10لیکن وہ ایمان ہوگی
26:12اس کا انہیں یقین نہیں تھا
26:13اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
26:16وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
26:19اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
26:22تو انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
26:24تم پاگل تو نہیں ہوگے
26:25تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
26:27کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
26:30وہ دو ممولی سی رڑکی
26:32ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
26:33وہ اس گھر کی بہو بنے گی
26:35تو آہد کہے گا
26:37تو کیا ہوا
26:38میں اسے پسند کرتا ہوں
26:40تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
26:42اس میں آپ کو کیا مسئلہ
26:44یا کیا اتراز ہے
26:45زارہ نے ایمان کو ریپ کرنے کی
26:48جو کوشش کی ہے
26:49اس میں برے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
26:51کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
26:53ماف نہیں کرے گا
26:55ادھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
26:58تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
26:59اسے پوچھے گی
27:00کہ وہ رات بہر کیدھر تھی
27:02تو زارہ کہے
27:03ایمان کہے گی
27:05کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
27:06تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
27:08اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
27:10تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
27:12تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
27:14کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
27:15اور اتنی یالی تم بھول گئی
27:16اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
27:19پلان خراب ہو گیا
27:20تب ہی میں تیمور کی والدہ
27:23ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
27:25اور کہتی ہے
27:25کہ ایمان جیسی بیٹی
27:27تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
27:29کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
27:31تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
27:34اور اسے کتنا پیار کرتی
27:36تو ایمان کہے گی
27:37میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
27:38تو آہد کہے گا
27:39تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
27:41وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
27:44تیمور کی والدہ سے کہے گی
27:46کیا وہ کیسے
27:47کیا بات کر رہے ہو تم
27:48تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
27:50سب کچھ بتا دے گا
27:52کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
27:54اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
27:56اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
27:58کہ وہ ساری رات
27:59اس کے کمرے میں ہی سوئی تھی
28:01کیونکہ زارہ نے
28:02یہ حرکت کی
28:04اس نے لاک لگا دیا
28:05جان بوجھ کے
28:06ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
28:08لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
28:10میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
28:12اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
28:14تو تیمور کی والدہ
28:16اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
28:18ادھر جب آہد کی ایمان
28:20ایمان سے بات کرتی ہے
28:21اور اسے کہے گی
28:22کہ مجھے لگتا ہے
28:23کہ آہد کسی لڑکی کے چکر میں ہے
28:25وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
28:27کیا تمہیں پتا ہے
28:29اس لڑکے کا
28:30کہ وہ لڑکی کا
28:31کہ وہ کون ہے
28:31تو ایمان تو کھاموش ہوگی
28:34ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
28:35اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
28:37تو وہ
28:38اپنی امی سے کہے گا
28:39آپ اس سے کیا پوچھ رہی ہیں
28:41آپ اسے پوچھیں
28:42میں آپ کو بتا دیتا ہوں
28:44کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
28:47اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
28:48یہی ہے وہ لڑکی
28:50جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
28:52یہ بات جبلیالہ اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
28:55وہ تو
28:56ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
28:58کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
29:01اس کی ان کی تو توقع تھی
29:03کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
29:05لیکن وہ ایمان ہوگی
29:06اس کا انہیں یقین نہیں تھا
29:08اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
29:11وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
29:14اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
29:17تو
29:17انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
29:19تم پاگل تو نہیں ہوگے
29:20تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
29:22کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
29:24وہ دو ممولی سی رڑکی
29:26چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
29:28وہ اس گھر کی بہو بنے گی
29:30تو آہد کہے گا
29:32تو کیا ہوا
29:33میں اسے پسند کرتا ہوں
29:35تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
29:37اس میں آپ کو کیا مسئلہ
29:39یا کیا اعتراض ہے
29:40زارہ نے ایمان کو ٹرپ کرنے کی
29:43جو کوشش کی ہے
29:44اس نے بلے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
29:46کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
29:48معاف نہیں کرے گا
29:50ایدھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
29:52تو زارہ جان بوجھ کے سب کے سامنے
29:54اسے پوچھے گی
29:55کہ وہ رات بہر کیدھر تھی
29:57تو زارہ کہے
29:58ایمان کہے گی
29:59کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
30:01تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
30:03اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
30:05تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
30:07تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
30:09کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
30:10اور اتنی یالی تم بھول گئی
30:11اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
30:13پلان خراب ہو گیا
30:15تب ہی میں تیمور کی والدہ
30:18ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
30:19اور کہتی ہے
30:20کہ ایمان جیسی بیٹی
30:22تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
30:23کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
30:26تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
30:29اور اسے کتنا پیار کرتی
30:30تو ایمان کہے گی
30:32میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
30:33تو آہد کہے گا
30:34تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
30:36وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
30:39تیمور کی والدہ سے کہے گی
30:41کیا وہ کیسے کیا بات کر رہے ہو تم
30:43تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
30:45سب کچھ بتا دے گا
30:46کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
30:48اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
30:51اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
30:53کہ وہ ساری رات اس کے کمرے میں ہی سوئی تھی
30:56کیونکہ زارہ نے یہ حرکت کی
30:59اس نے لاک لگا دیا جان بوجھ کے
31:01ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
31:03لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
31:05میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
31:07اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
31:09تو تیمور کی والدہ
31:11اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
31:13ادھر جب آہد کی ایمان
31:15ایمان سے بات کرتی ہے اور اسے کہے گی
31:17کہ مجھے لگتا ہے کہ آہد
31:19کسی لڑکی کے چکر میں ہے
31:20وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
31:22کیا تمہیں پتا ہے اس لڑکے کا
31:25کہ وہ لڑکی کا کہ وہ کون ہے
31:26تو ایمان تو خاموش ہوگی
31:29ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
31:30اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
31:32تو وہ اپنی امی سے کہے گا
31:34آپ اسے کیا پوچھ رہی ہیں
31:36آپ اسے پوچھیں
31:37میں آپ کو بتا دیتا ہوں
31:39کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
31:42اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
31:43یہی ہے وہ لڑکی جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
31:47یہ بات جب لیالہ اور اس کی ماں کو پتا چلتی ہے
31:50وہ تو
31:51ان کے تو ہوشی اڑ جاتے ہیں
31:53کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
31:56وہ اس کی علم کی تو توقع تھی
31:58کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
32:00لیکن وہ ایمان ہوگی
32:01اس کا انہیں یقین نہیں تھا
32:03اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
32:06وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
32:09اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
32:12تو انہیں آہد کی ماں سے کہے گی
32:14تم پاگل تو نہیں ہوگے
32:15تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
32:17کہ میں تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
32:19وہ دو ممولی سی رڑکی
32:21ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
32:23وہ اس گھر کی بہو بنے گی
32:25تو آہد کہے گا
32:27تو کیا ہوا
32:27میں اسے پسند کرتا ہوں
32:30تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
32:32اس میں آپ کو کیا مسئلہ
32:34یا کیا اعتراض ہے
32:35زارہ نے ایمان کو ٹریک کرنے کی
32:38جو کوشش کی ہے
32:38اس میں بلے طریقے سے پھسنے والی ہے وہ
32:41کیونکہ تیمور اسے کبھی بھی
32:43معاف نہیں کرے گا
32:45ایدھر جب ایمان اگلی دن گھر جاتی ہے
32:47تو زارہ جان بوجھ کے
32:49سب کے سامنے اسے پوچھے گی
32:50کہ وہ رات بہر کیدھر تھی
32:52تو زارہ کہے
32:53ایمان کہے گی
32:54کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
32:56تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
32:58اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
33:00تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
33:02تم نے رات مجھے خودی تو بتایا تھا
33:03کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
33:05اور اتنی یالی تم بھول گئی
33:06اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
33:08پلان خراب ہو گیا
33:10تب ہی تیمور کی والدہ
33:13ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
33:14اور کہتی ہے کہ
33:15ایمان جیسی بیٹی تو
33:17کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
33:18کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
33:21تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
33:24اور اسے کتنا پیار کرتی
33:25تو ایمان کہے گی
33:27میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
33:28تو آہد کہے گا
33:29تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
33:31وہ آپ کی بیٹی ابھی تو بن سکتی ہے
33:34تیمور کی والدہ سے کہے گی
33:36کیا وہ کیسے
33:37کیا بات کر رہے ہو تم
33:38تب ہی آہد اپنی تائی جان کو
33:40سب کچھ بتا دے گا
33:41کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
33:43اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
33:46اور ساتھ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
33:48کہ وہ ساری رات
33:49اس کے کمرے میں ہی سوئی تھے
33:51کیونکہ
33:51زارہ نے یہ حرکت کی
33:54اس نے لاک لگا دیا
33:55جان بوجھ کے
33:56ایمان کو بدنام کرنے کے لئے
33:58لیکن میں ایمان کو بدنام نہیں ہونے دوں گا
34:00میں اسے عزت دینا چاہتا ہوں
34:02اور عزت کے ساتھ اپنانا چاہتا ہوں
34:04تو تیمور کی والدہ
34:06اس بات سے راضی ہو جاتی ہے
34:08ادھر جب آہد کی ایمان
34:10ایمان سے بات کرتی ہے
34:11اور اسے کہے گی
34:12کہ مجھے لگتا ہے
34:13کہ آہد کسی لڑکی کے چکر میں ہے
34:15وہ کسی سے شادی کرنا چاہتا ہے
34:17کیا تمہیں پتا ہے
34:19اس لڑکے کا
34:19کہ وہ لڑکی کا
34:20کہ وہ کون ہے
34:21تو ایمان تو کھاموش ہوگی
34:24ابھی کوئی جواب نہیں دے پائے گی
34:25اسی وقتی وہاں پہ آہد آ جائے گا
34:27تو وہ
34:28اپنی امی سے کہے گا
34:29آپ اسے کیا پوچھ رہی ہیں
34:31آپ اسے پوچھیں
34:32میں آپ کو بتا دیتا ہوں
34:34کہ میں کس لڑکی سے محبت کرتا ہوں
34:36اور کس سے شادی کرنا چاہتا ہوں
34:38یہی ہے وہ لڑکی
34:40جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں
34:41یہ بات جب لیالا اور اس کی ماں
34:44وہ پتا چلتی ہے
34:45وہ تو
34:46ان کے تو ہوش ہی اڑ جاتے ہیں
34:48کہ آہد نے انہیں اتنا بڑا سرپرائز دے دیا
34:51اس کی ان کی تو توقع تھی
34:53کہ آہد کسی اور کو پسند کرتا ہے
34:55لیکن وہ ایمان ہوگی
34:56اس کا انہیں یقین نہیں تھا
34:58اب ایمان پورے گھر میں بدنام ہو چکی ہے
35:01وہ کسی سے بھی نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی
35:04اس لئے وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
35:06تو
35:07انہیں آہد کی ایمان سے کہے گی
35:09تم پاگل تو نہیں ہوگے
35:10تم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
35:12کہ میں ہی تمہاری ایمان سے شادی کرواؤں گی
35:14وہ دو ممولی سی رڑکی
35:16ایک چھوٹے سے گاؤں سے آئی ہوئی
35:18وہ اس گھر کی بہو بنے گی
35:20تو آہد کہے گا
35:22تو کیا ہوا
35:22میں اسے پسند کرتا ہوں
35:25تو اسے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں
35:27اس میں آپ کو کیا مسئلہ
35:29یا کیا اعتراض ہے
35:30زارہ نے ایمان کو
35:32ٹرپ کرنے کی جو کوشش کی ہے
35:33اس میں بلے طریقے سے
35:35خسنے والی ہے وہ
35:36کیونکہ تیمور اسے
35:38کبھی بھی معاف نہیں کرے گا
35:39ادھر جب ایمان
35:41اگلی دن گھر جاتی ہے
35:42تو زارہ جان بوجھ کے
35:43سب کے سامنے اسے پوچھے گی
35:45کہ وہ رات بار کیدھر تھی
35:47تو زارہ کہے
35:48ایمان کہے گی
35:49کہ وہ اپنے کمرے میں ہی تھی
35:51تو زارہ جان بوجھ کے کہے گی
35:53اچھا مجھے تو نظر نہیں آئی
35:55تب ہی اس کی تائی جان کہے گی
35:56تم نے رات میں جو خود ہی تو بتایا تھا
35:58کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہی
36:00اور اتنی جالی تم بھول گئی
36:01اب زارہ کا سارہ بنا بنایا
36:03پلان خراب ہو گیا
36:05تب ہی میں تیمور کی والدہ
36:08ایمان سے بے انتہا محبت کرتی
36:09اور کہتی ہے کہ
36:10ایمان جیسی بیٹی
36:11تو کچھ نصیبوں کو ملتی ہے
36:13کاش میری بھی کوئی ایمان جیسی بیٹی ہوتی
36:16تو آج میں بھی کتنے برسکون ہوتی
36:19اور اسے کتنا پیار کرتی
36:20تو ایمان کہے گی
36:22میں بھی آپ کی بیٹی ہی ہوں
36:23تو آہد کہے گا
36:24تائی جان اس میں مشکل کیا ہے
36:26وہ آپ کی بیٹی
36:27ابھی تو بن سکتی ہے
36:29تیمور کی والدہ سے کہے گی
36:31کیا وہ کیسے
36:32کیا بات کر رہے ہو تم
36:33تب ہی آہد اپنی تائی جان
36:35کو سب کچھ بتا دے گا
36:36کہ وہ ایمان سے محبت کرتا ہے
36:38اور اسے شادی کرنا چاہتا ہے
36:41اور ساہ ساتھ اسے یہ بھی بتا دے گا
36:43کہ وہ ساری رات
36:44اس کے کمرے میں ہی سوئی تھی
36:45کیونکہ
36:46زارہ نے
36:47جان اس کے کمرے میں ہی سوئی تا دے گا

Recommended