Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
B Team of Establishment || Inside Story: Big Revelations by Imran Riaz Khan || Exclusive Story

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم ناظرین آپ یوٹیوب چینل دیکھ رہے ہیں میں عمران خانوں
00:15جماعت اسلامی نے غزہ مارچ کیا اسلام آباد میں اور اچھا تکڑا مارچ تھا
00:20بڑی تعداد میں وہاں پہ لوگ موجود تھے اس میں جو جماعت اسلامی کے امیر ہیں ان کی تکڑیر بہت امپورٹنٹ تھی
00:26لیکن یہ مارچ ایسے نہیں ہوا دیکھیں غزہ کے حوالے سے فلسطین اور اسرائیل کے حوالے سے بہت ساری اور
00:34پولیٹیکل پارٹیز بھی اعتجاج کرنا چاہتی ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف جب بھی نکلتی ہے جن کے پاس
00:40سب سے بڑی عوامی طاقت ہے انہیں روک دیا جاتا ہے انہیں اعتجاج نہیں کرنے دیا جاتا اور اس کی جو
00:47سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ تحریک انصاف سے خائف ہے خوفزدہ بھی ہے پریشان بھی ہے
00:53اور عمران خان صاحب کے خلاف ہے لہذا وہ کسی صورت بھی پاکستان تحریک انصاف کو باہر آنے ہی نہیں دینا چاہتے
00:59یہی اسلام آباد ہے جہاں پہ تحریک انصاف کو کہا جاتا ہے کبھی سنجانی میں رک جاؤ کبھی مویشی منڈی میں چلے جاؤ کبھی ادھر چلے جاؤ کبھی ادھر چلے جاؤ لیکن اسی
01:08اسلام آباد میں جماعت اسلامی کو اجادت دی جاتی ہے اب یہ اجادت جن شرائط پی دی گئی ہے وہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں ایک تو اسلام آباد کو پورے کو سیل کیا گیا
01:16کیونکہ ان لوگوں نے اعلان کیا تھا کہ یہ امریکی سفارت خانے تک جائیں گے مارچ کرتے ہوئے
01:22تو اس کے اوپر پورا اسلام آباد سیل کر دیا گیا امریکی سفارت خانے نے جیسی حکم دیا تو اسلام آباد پورا کا پورا لاک کر دیا
01:29اس کے بعد اکمرانوں نے رابطے کیے جماعت اسلامی سے جماعت اسلامی کی قیادت سے شہباز شریف کی تھوڑے دن پہلے ملاقات بھی ہوئی تھی
01:35تو پھر یقین دلائے گیا کچھ چیزوں پہ اور جو چیزیں تیہ ہوئیں وہ پھر ثابت بھی ہوئیں
01:40نمبر ایک کوئی بھی امریکی سفارت خانے کی طرف جانے کا سوچے بھی مت لہذا امریکی سفارت خانے کی طرف کوئی بھی نہیں گیا
01:49نہ اس بارے میں سوچا گیا سینیٹر مشتاق صاحب جو ہے ان کو اس سارے ایونٹ سے غائب رکھا گیا
01:54اور ان کے موقع کا بھی ان کو موقع نہیں ملا ان کے ساتھ بڑے لمبے عرصے سے یہی ہو رہا ہے
01:59اور ساتھی ساتھ جو ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کے اوپر بلکل کوئی تنقید نہیں ہوگی
02:03آپ اپنے جلسے میں حکومت پہ تنقید کریں اپوزیشن پہ تنقید کریں سب پہ تنقید کریں لیکن آپ اسٹیبلشمنٹ پہ تنقید نہیں کریں گے
02:12لہذا اسٹیبلشمنٹ کی تو جماعت ہے جماعت اسلامی تو جماعت اسلامی نے اسٹیبلشمنٹ پہ بلکل تنقید نہیں کی
02:19اور حکومت پہ ہلکی بلکی تنقید کی ہے اپوزیشن پہ بھی تنقید کر کے بیلنس کیا ہے
02:24اور ایک اچھا پروگرام تھا پورے پاکستان سے وہ اپنے کارکنوں کو لے کر آئے اور لا کر انہوں نے اسلام آباد میں ایک اچھا شو کیا
02:32لیکن جو انہوں نے کہا تھا کہ امریکی سفارت کھانے کی طرف جائیں گے بارچ کریں گے اتجاج کریں گے وہ انہوں نے نہیں کیا
02:38اچھا ایک اور چیز سے بھی منع کیا گیا تھا غالباً اس پہ انہوں نے بات ہی نہیں کی
02:41لیکن یہ معاملہ سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب نے بڑے زوردار طریقے سے اٹھایا اور یہ جماعت اسلامی کے سینیٹر ہیں
02:48اب انہوں نے یہ بتایا کہ یہ جو سازش ہے جس کے بارے میں بات ہو رہی ہے اس پہ اب انہوں نے اپنی تحقیقات پیش کی ہیں
02:57کہ جو امریکن جیوش کانگریس نے جو شکریہ ادا کیا پاکستان کی گورنمنٹ کا یا پاکستان کی ریاست کا
03:04اس حوالے سے کہ ان کی مدد کی گئی ہے اس قرارداد میں جو قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کی گئی ہے
03:10اب اس پہ یہ پرپاگنڈا کیا جا رہا تھا یا دوسری طرف کا موقع بھی یہ تھا کہ جنب یہ تو پاکستان کے خلاف ایک پرپاگنڈا ہے
03:17ایک سازش کے تحت جو امریکن جیوش کانگریس ہے وہ جان بوجھ کے اس طرح کی بات کر رہی ہے
03:22کہ پاکستان مشکوک ہو جائے یا پاکستان کی عوام کی نظروں میں پاکستان کی ریاست اور حکومت جو ہے وہ مشکوک ہو جائے
03:30لیکن اس میں کچھ حقائق سامنے رکھے ہیں
03:33ٹویٹ میں سینیٹر مشتاق احمد صاحب نے
03:35کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کانسل میں شہباد حکومت نے
03:39اسرائیلی مفادات کا تحفظ کیسے کیا
03:42ثبوت حاضر ہیں
03:44تفصیلات حاضر ہیں
03:46یہ بڑا تفصیلی ایک انہوں نے پورا آرٹیکل لکھا ہے
03:50سوشل میڈیا پہ انہوں نے اس کو پوسٹ کیا ہے
03:53اور وہ اس میں بتاتے ہیں کہ یہ دو مسابدے ہیں قراردات کے
03:57جیتا کہ آپ کو یاد ہے آئینی ترمیم کے بھی دو مسابدے تھے
04:00ایک دکھا رہے تھے اپوزیشن کو اور دوسرا منظور کروا رہے تھے
04:05اسی طرح جو ہے بلوچستان کے اندر بھی دو مسابدے تھے
04:08انہیں بتایا کہ جناب آپ کی تنخواہیں بڑھنے والی ہیں
04:10یہ بل پاس کروا دیں
04:11ادھر مادنیات کا بل پاس کروا دیا
04:13تو یہ ایسے دعو لگاتے ہیں
04:20ایک عمران خان صاحب کو بریف کیا جائے گا
04:22دوسرا پاس کروایا جائے گا
04:24لیکن یہ اتنا آسان رہے گا نہیں
04:25اس پر بھی بڑی ڈسکیشن ہونی ہے
04:27اچھا دی انہوں نے یہ بتایا کہ ایک ایک پوائنٹ کر کے
04:30انہوں نے کہا یہ دو مسابدے ہیں اور دونوں کو انہوں نے دیکھنے کے بعد
04:33سینیٹر مشتاق احمد صاحب نے یہ دعویٰ کیا
04:36کہ دونوں میں فرق ہے
04:37اور یہ جو کچھ بھی ہوا پاکستان کو انہوں نے ثابت کیا
04:41پاکستان کی گورنمنٹ اس میں انوالو ہے
04:43پاکستان کے پاس یہ نمائندگی موجود تھی
04:46اور پاکستان نے جہاں اسرائیل کی مضمت کی
04:49وہاں پاکستان نے حماس کی مضمت بھی کی
04:51اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ غیر ضروری تھا
04:53حماس کی مضمت نہ بھی کرتے تو کوئی مسئلہ نہیں تھا
04:57اور فلسطینی مضامتی گروپس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا
05:01جو نہیں کرنا چاہیے تھا
05:02کیونکہ سینیٹر مشتاق صاحب یہ کہتے ہیں
05:04کہ کوئی ایسا ذابطہ موجود نہیں ہے
05:08قراردادوں کے لیے کہ آپ کو دونوں فریقین پہ تنقید کرنی ہو
05:10جو لوگ آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں
05:12انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں
05:14ان کو آپ برابر کھڑا نہیں کر سکتے
05:16ان لوگوں کے جو لوگ ظلم کر رہے ہیں
05:19یا جو لوگ جبر کر رہے ہیں
05:20یہ سینیٹر مشتاق عیمن صاحب نے کہا
05:22اور اس کی تفصیلات انہوں نے سامنے رکھی ہیں
05:24لیکن اس پہ جماعت اسلامی نے کوئی بات نہیں کی
05:27کوئی بات نہیں کی انہوں نے
05:34اب اگر پاکستان تحریک انصاف کو اجادت دیں
05:36تو وہ سارا اسلام آباد ہی بھر دیں گے
05:38وہ صرف اناؤنس کریں گے
05:40اور ارتالیس گھنٹے کے اندر پورا کا پورا اسلام آباد بھر دیں گے
05:44لاہور میں وہ جلسہ اناؤنس کریں گے
05:46اور ارتالیس گھنٹے کے اندر پورا کا پورا منارے پاکستان
05:49اور آسپاد کے سارے علاقے بھر دیں گے
05:51تحریک انصاف کے بعد یہ طاقت ہے
05:53لیکن ریاست انہیں اجادت نہیں دیتی
05:56اور قانون کا ڈنڈا استعمال کرتی ہے اور تحریک انصاف کے لوگوں نے کہا جی ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے
06:01ناظرین پاکستان میں جو متحدہ عرب امارات کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ وہ پاکستان تشریف لائے ہیں
06:08چند دن پہلے ان کی ایک ملاقات ہوئی اسرائیلی ہم منصف کے ساتھ
06:13یعنی وہاں پہ اسرائیلی وزیر خارجہ آئے تھے اور ان کے ساتھ ان کی ملاقات ہوئی ہے
06:18عرب امارات کی گورنمنٹ کی اور اس کے بعد ان کی پاکستان میں آمد ہوئی ہے
06:23تو ان ساری چیزوں کو آپ اکٹھا کریں اور آپ یہ دیکھیں کہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان کی بدلی بدلی پالیسی
06:30یعنی پاکستان میں آپ اسرائیل کے خلاف احتجاج نہیں کر سکتے
06:33ایک وفد اسرائیل میں جاتا ہے پاکستان میں اس کے بارے میں کوئی انکوائری نہیں ہوتی
06:37پاکستان میں آپ اسرائیل کے حوالے سے جیسے ماضی میں چیزیں ہوتی تھی ویسے نہیں ہو رہی
06:43تو ان ساری چیزوں کو اگر آپ اکٹھا کر کے دیکھیں اور پھر جو امریکن جیوش کانسل ہے کانگریس ہے
06:52ان کا شکریہ آپ اٹھا کر دیکھیں تو آپ کو یہ سمجھ آ جائے گی کہ ہماری جو اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی ہے اسرائیل کو لے کر
06:59وہ ویسی نہیں ہے جیسی ماضی میں ہوا کرتی تھی لیکن ابھی تک اس کو اناؤنس نہیں کیا گیا
07:04اس کا اعلان نہیں کیا لیکن پالیسی تبدیل ہو گئی ہے
07:08ناظرین سابزادہ حامد رضا صاحب نے بھی آرمی چیف کے بیان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے
07:13اب سابزادہ حامد رضا صاحب نے کیا کہا یہ ذرا آپ ان کا بیان سننے بڑا انٹرسٹنگ ہے
07:19انہوں نے کہا میں جو بات کہہ رہا ہوں مکمل تحقیق کے ساتھ کہہ رہا ہوں
07:23یعنی وجہ تحقیق والی شرط ہے انہوں نے مکمل کی اور فارورڈڈ ایز ریسیوڈ نہیں کر رہا
07:29تحقیق کر کے کہہ رہا ہوں کہ دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت
07:34سب سے بڑی اسلامی فوج اور جدید ترین اسلحے کے باوجود
07:39آج تک پندرہ سو دہشتگرد نہیں پکڑے گئے
07:43یہ جناب سابزادہ حامد رضا صاحب نے خطاب کیا
07:47تو انہوں نے یہ کیوں کہا
07:50معاملہ یہ ہے کہ آرمی چیف نے کلیم کیا کہ صرف پندرہ سو دہشتگرد ہے
07:54یہ تقریر جو آرمی چیف کی ہے نا یہ گلے میں بھنس گئی ہے
07:57انڈیا نے اس پر بڑی تنقید کی ہے
07:58اور آرمی چیف کے لیول کے اوپر ایسی تقریر نہیں ہونی چاہیے تھی
08:02جس میں اس لیول پہ جا کے بات چیت کی جاتی
08:06دنیا بہت آگے نکل گئی ہے
08:08دنیا امن کی طرف جا رہی ہے
08:10دنیا جا رہی ہے
08:12انٹر فیتھ ہارمنی کی طرف جا رہی ہے
08:16دنیا کے اندر کانسپٹ تبدیل ہو رہے ہیں
08:19لوگ کاروبار کرنا چاہتے ہیں ترقی کرنا چاہتے ہیں
08:22ٹکنالوجی ہے آرٹیفیشل انٹیلیجنز چل رہی ہے
08:24اور ہم پچھلی صدی کی ان چیزوں میں فسے ہوئے ہیں
08:28جن پہ اسٹیبلشمنٹ کبھی پاکستان میں رول کیا کرتی تھی
08:31تو جو چیزیں وہ بہت پرانی استعمال کی تو کام ہوا نہیں
08:36اس طریقے سے نہیں ہوا جیسے ماضی میں کیا جاتا تھا
08:40تو اب آرمی چیف کا وہ اسٹیٹمنٹ ہے
08:43اس میں یہ آپ نے سنا سابدہ دا حامد رضا صاحب نے کیا کہا
08:46آپ ذرا سنیں آپ علامہ نور الحق قادری صاحب کیا کہہ رہے ہیں
08:49ریاست مدینہ اور ریاست طیبہ کے بارے میں
08:52یعنی یہ جو کانسپٹ ہے
08:54عمران خان صاحب نے یہ استعمال کیا تھا لفظ
08:57ریاست مدینہ کا
08:59اور اس کے بعد بہت زیادہ یہ لفظ استعمال کیا گیا پاکستان میں
09:02تو نور الحق قادری صاحب جو عمران خان صاحب کے وزیر بھی تھے مذہبی عمور کے
09:06انہوں نے فرمایا کہ
09:07تاریخ سیرت
09:10سنی شیعہ اہل حدیث
09:12جس مکتبیں فگر کی کتاب اٹھائیں
09:15تین معاہدوں کا ذکر کریں گے
09:17مصاق مدینہ
09:18مواخات مدینہ
09:20وسیقہ مدینہ
09:22اور یہ سارے مدینہ منورہ کے
09:24الفاظ تھے
09:25ریاست مدینہ کی بنیاد
09:27عدل رحم اور شفقت پر ہے
09:30آج کل یہ بحث چھیڑی جا رہی ہے
09:33کہ ریاست طیبہ ہے
09:34یا ریاست مدینہ ہے
09:35خدا کے لیے اس دلکش تصور کو
09:38جو عمران خان نے دوبارہ سے زندہ کیا ہے
09:40اور ہمارے دلوں اور روحوں کو
09:43چھیڑا ہے
09:43اسے مشکوک نہ کریں
09:45دیکھیں آرمی چیف ریاست مدینہ بھی
09:47اگر کہہ دیتے
09:48تو ایک احساس کم تری ہے پاکستان میں
09:51کہ عمران خان جو لفظ استعمال کرے گا
09:53وہ ہم نے
09:53نہیں کرنے
09:55یعنی کئی لوگ ایسے ہی چھیڑنے کے لیے
09:58ایا کنا بدو و ایا کنستائن جو ہے
10:00اس کو ٹویٹ کر دیتے
10:01تو مجھے ایک دو لوگوں نے بتایا
10:04کہ ہمیں یہ کہا گیا کہ آپ یہ کیوں ٹویٹ کریں
10:06کوران پاک کی آیت ہے
10:07کیونکہ اس آیت سے عمران خان صاحب
10:10اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہیں
10:11تو اس کے اوپر بھی جو ہے
10:14وہ بعض لوگ اعتراض کرتے ہیں
10:15یا اس آیت کو ٹویٹ کرنے کے اوپر
10:17یہ سمجھتے ہیں کہ یہ عمران خان کی
10:19نہیں وہ آیت پھائی چودہ سو سال سے ہے
10:21اور یہ
10:23ایا کنا بدو و ایا کنستائن
10:25اللہ ہم تیری عبادت کرتے ہیں
10:26تو اس سے مدد مانتے ہیں
10:28اس میں کیا برائی ہو سکتی ہے خدا نخواستہ
10:31یہ تو آپ
10:33اللہ تعالیٰ سے دعا کر رہے ہیں نا
10:35تو
10:36بغض ایسی جگہ پہ لے گیا
10:38اس ریاست کو اس ریاست کے لوگوں کو
10:41یا بڑے فیصلہ سازوں کو
10:42کہ انہیں سمجھ ہی نہیں آ رہی
10:43کہ وہ عمران خان بننا بھی چاہتے ہیں
10:46عمران خان کی نکل بھی کرنا چاہتے ہیں
10:48لیکن وہ عمران خان والے
10:50الفاظ ادا کرتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں
10:52یعنی عمران خان کو مارنے میں
10:55ان کی آدھی نوکڑیوں اور آدھی زندگیاں گزر گئی ہیں
10:57اور وہ ان سے نہیں مارا گیا
10:59جیسے اللہ رکھے وزے کون چکھے
11:01اب باقی ان کی آدھی زندگیاں
11:03اور باقی کی نوکڑیاں اس چکر میں گزر جائیں گی
11:06کہ یہ عمران خان بن جائیں
11:07یہ سارے بننا عمران خان چاہتے ہیں
11:10لیکن نفرت بھی عمران خان سے کرتے ہیں
11:13اس کے بغض میں بھی مبتلا ہے
11:15تو نورلک قادری صاحب کا سٹیٹمنٹ میں نے آپ کو بتایا
11:17اب عمر عیوب صاحب نے ایک انکشاف کیا ہے
11:20یہ بہت امپورٹنٹ ہے
11:21انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں
11:23نیرے نکالنے کے حوالے سے
11:25ایک قراردہ جمع کروائی قومی اسمبلی میں
11:28اور اسے قومی اسمبلی کے ریکارڈ سے غائب کر دیا گیا
11:31کارٹلنگ ڈرون حملہ کے خلاف جنید اکبر نے تقریر کی
11:35اس تقریر کو ہی قومی اسمبلی کے ریکارڈ سے
11:38ڈیلیٹ کروا دیا گیا
11:39یاجوج ماجوج نے
11:41قومی اسمبلی میں گھس کر
11:43پارلیمنٹیڈینز کو اٹھا لیا
11:45لیکن سپیکر قومی اسمبلی نے کوئی کاروائی نہیں کی
11:48دیکھیں قرارداد
11:48غائب کروا دی گئی
11:50اور وہ بھی وہ جس پہ
11:52حکومتی جماعت پاکستان پیپس پارٹی بھی
11:55اب سیاست کرنے پہ مجبور ہے
11:56دیکھیں حقیقت تو یہ ہے کہ پیپس پارٹی کی
11:59قیادت نے سندھ کا پانی
12:00ایس آئی ایف سی کو دے دیا
12:02کہ جس سندھ کے کسان کی خیر ہے آپ اس کو چھوڑیں
12:04ایس آئی ایف سی اپنی کھیتی بڑی کرے
12:07وہاں پہ
12:08چولستان میں رگستان میں
12:10تو آپ کریں
12:11سندھ کے کسانوں کو آپ چھوڑیں ان کا اللہ مالک ہے
12:14آ جائے گا پانی
12:15تو زرداری صاحب نے یہ آرڈر دے دیا
12:17اور سودا کر لیا پانی کا
12:19لیکن اب پوری کی بڑی پیپس پارٹی جب
12:22پیٹی ای نے یہ معاملہ کھولا سندھ کے عوام کے سامنے
12:24ابھی وہاں پہ اعتجاج چل رہا ہے
12:26ساٹھ سے زیادہ مقامات پہ اعتجاج چل رہا ہے
12:28مختلف پارٹیاں اعتجاج کر رہی ہیں
12:30پیپس پارٹی ان کو روک بھی نہیں سکتی
12:33اسی بھی انہوں نے ساری زندگی سیاست کی ہے
12:35اور اب پیپس پارٹی بہت بری طرح پس گئی ہے
12:38بہت بری طرح پس گئی ہے
12:40تو عمر عیوب صاحب نے انکشاف کیا
12:42کہ جناب یہ تو
12:42کارٹلنگ ڈروڈ حملے والی تکریر ہو
12:45یا نیرے نکالنے کے حوالے سے قرار دھا دو
12:47انہیں غائب کر دیا گیا ہے
12:49قومی اسملی کے ریکارڈ میں سے
12:50یہ ویسے بڑی تشویشناک اور حیران کن بات ہے
12:53جو ہوئی ہے
12:53ناظرین محمود خان اچکزئی صاحب نے
12:56کچھ سکیٹمنٹس دیئے
12:58اور کچھ مطالبات کی ہیں
13:00ایک انہوں نے کہا جی حوالدار سپیکر
13:02یہ وہ ایہا صادق صاحب کو کہہ رہے ہیں
13:05ساری برائیوں کی جڑھ ہے
13:07لیفٹیننٹ جرنل شہباز خان
13:09اور حوالدار سپیکر
13:11ہمارے مالک بنے بیٹھے ہیں
13:13یہ ہماری کمزوری ہے
13:15اگر ہمیں لڑنا ہے
13:17تو اس حوالدار سپیکر کے خلاف
13:18تحریکی ادم اعتماد لانا ہوگی
13:19لیکن لیفٹیننٹ جرنل کہہ کے
13:21شہباز شریف کو بڑی زیادتی کی
13:24عمران خان صاحب نے ان کا نام اردلی رکھا ہے
13:26اردلی
13:27تو آپ ڈائریکٹ ان کو لیفٹیننٹ جرنل پہ لے کے
13:30میرا نہیں خیال کہ اتنا بڑا عوضہ ان کے پاس ہے
13:33وہ تو کرنل بھی آ جائے
13:35تو اس کو بھی اٹھ کے سلام کرتے ہوں گے
13:37شہباز شریف کے بارے میں
13:39مجھے ایک صاحب بتا رہے تھے
13:40کہ جب آرمی چیف نکلتے ہیں
13:42یا کوئی بڑا فوجی افسر نکلتا ہے
13:44ان کے دفتر سے
13:44تو وہ باہر تک آتے ہیں
13:46دھوپ والی جگہ تک آتے ہیں
13:48گاڑی کے ساتھ بھی تھوڑا سا جاتے ہیں
13:50ایسے سلام کرتے ہیں
13:51شہباز شریف صاحب
13:52یعنی انہیں ایسا لگتا ہے
13:54کہ اگر یہ کام انہوں نے نہ کیا
13:56تو ان کی نوکری پکی نہیں رہے گی
13:57اس قدر شہباز شریف صاحب
14:00اعترام کرتے ہیں
14:01عزت کرتے ہیں
14:02اس قدر شہباز شریف صاحب
14:04مہمانوں کو
14:04جو خاص طور پر یونی فارم میں آتے ہیں
14:07ان کو اتنا مرتبہ اور اتنا اعترام دیتے ہیں
14:09ایک عمران خان تھا
14:10وہ اپنے دفتر میں سے
14:11اللہ حافظ کر دیتا تھا
14:13شہباز گل نے کہا
14:14کہ کبھی بھی وہ جرنل باجوہ کو چھوڑنے
14:16باہر نہیں آئے عمران خان صاحب
14:18بس ٹھیک ہے اللہ حافظ
14:20کام ہو گیا
14:20اگلی میٹنگ
14:21لیکن شہباز شریف صاحب نے جو کچھ کیا
14:24ان حرکتوں کی وجہ سے
14:25جو ہے نا وہ
14:26خرابی پیدا ہو جاتی ہے
14:27لوگوں کے دماغوں میں یہ چیز بیٹھ جاتی ہے
14:30کہ ہم ان سے بہتر ہیں
14:31اب اچھا کی طریقہ صاحب کہتے ہیں
14:33ہم نہ پاگل ہیں
14:34نہ دیوانے
14:34نہ گلگت بلتستان کے لوگ پاگل ہیں
14:36نہ بلوچستان کے
14:37نہ پکتون خا کے
14:39جو وسائل یہاں ہیں
14:40ہم سب کے ہیں
14:41نئی تو کم سے کم ہمارے بچوں کا
14:43اتنا حق تو تسلیم کر لے
14:44کہ ہم اس میں حصے دار ہو
14:46پاکستان تب چلے گا
14:47بلوچستان
14:48گلگت بلتستان
14:50پکتون خاہ
14:51سندھ پنجاب کی زمینوں میں
14:52جو ان لیمتیں
14:53مادنیات ہیں
14:54ان پر پہلا حق
14:55ان کے عوام کا تسلیم کیا جائے
14:58آئینی زمانت دی جائے
15:00یہ جناب انہوں نے کہا
15:02اور ایک اور مطالبہ بھی
15:03محمود خان اچکزئی صاحب نے کیا ہے
15:05انہوں نے کہا کہ کہ
15:05کہ ہم دہشتگردی کے مخالف ہیں
15:07شہباز خدا کو مانو
15:10خدا سے ڈڑو
15:10تم بھی کلمہ پڑھتے ہو
15:12آپ لوگوں نے آرمی کے زور سے
15:14فوجوں کے زور سے
15:16کولیس کے زور سے
15:17پچیس کروڑ انسانوں کا مینڈیٹ
15:20ذر اور زور کی بنیاد پر چھینا ہے
15:23پیسے کے زور پر چھینا ہے
15:24جو بکتا ہے وہ زندہ باد
15:26وہ اچھا پاکستانی ہے
15:28اور جو نہیں بکتا
15:29وہ غدار ہے
15:30یہی ہو رہا ہے آج کل پاکستان میں
15:32ابھی دیکھیں انہوں نے
15:32سنواللہ صاحب نے جو خبر دیا
15:34یہ خبر ٹھیک ہےنا
15:34میں تصدیق کرتا ہوں اس کی
15:36میری فیملی ہو
15:38یا
15:39صبر شاکر صاحب کی فیملی ہو
15:41صدیق جان صاحب کی فیملی ہو
15:42سمی ابراہیم صاحب کی فیملی ہو
15:44اسد توری اور بہت سارے صاحب ہی ہیں
15:45جتنی بھی تنقیدی آوازیں ہیں
15:48ان سب کے
15:48جتنے بھی بینک اکاؤنٹس ہیں
15:50وہ سارے سیل کیے جا رہے ہیں
15:52بند کیے جا رہے ہیں
15:52رشتہ داروں کے سیل کیے جا رہے ہیں
15:54دور دراز کے رشتہ داروں کے بھی سیل کیے جارے ہیں
15:57یعنی اگر ہم نے کسی کی مدد کرنے کے لیے
16:00کسی بچے کی فیس جمع کروائی
16:02اور اس کے اکاؤنٹ میں پیسے گئے
16:03تو اس کا بھی اکاؤنٹ سیل
16:05اگر ہم نے کسی بیوہ کو راشن
16:07ڈلوانے کے لیے کسی بندے نے
16:08ہم میں سے کسی نے بھی
16:09کوئی پیسہ بجوا ہے تو اس کا بھی اکاؤنٹ سیل
16:12اصد تورکی بزرگ والدہ ہے
16:14ان کے پینشن کے پیسے ہیں
16:15وہ اکاؤنٹ بھی سیل
16:17یہ بے شرمی ڈٹائی اور بدتمیدی
16:19تو ہم نے کبھی نہیں دیکھی تھی
16:20لیکن اس معاملے کا مقابلہ کریں گے
16:22جتنے بھی عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ
16:25ڈیل کرتے ہیں ان کے تک ہم یہ تفصیلات لے کر جائیں گے
16:27ہم یہ تفصیلات جو ہے
16:29یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو بھی دیں گے
16:31ہم عالمی سطح پر اس مسئلے کو اٹھائیں گے
16:33جہاں تک اٹھا سکیں گے
16:35کیونکہ پاکستان میں تو عدالتیں انصاف دیتی نہیں
16:37اور انصاف کا کوئی
16:38وہاں پہ امکان بھی نہیں ہے
16:40پاکستان میں بھی کیس کریں گے ایسا نہیں ہے کہ وہاں نہیں کریں گے
16:43پاکستان میں بھی کیس کریں گے ان معاملات کو لے کر
16:45اس پہ ابھی ہم گوھر و خواظ کر رہے ہیں
16:47لیکن آنے والے دنوں میں
16:48اس کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے اور ان کا اصل
16:51چیرہ دکھائیں گے کہ جو ان پہ تنقید کرتا ہے
16:53یہ ان کے ساتھ
16:55اس لیول تک جاتے ہیں
16:56کہ پاکستان میں بلکل رول آف لاؤ نہیں ہے
16:58یہ ظلم اور زیادتی کی ہر حد
17:00کراس کر چکے ہیں
17:01ناظرین ایک اور جو خبر ہے وہ
17:04فصل کے حوالے سے ہے اور وہ کسانوں کے حوالے سے ہے
17:06کسانوں نے
17:08دھمکی لگائی ہے کہ ہمیں گندم کا ریٹ دیا جائے
17:10ورنہ آئندہ ہم گندم کا
17:12ہشت نہیں کریں گے
17:13بلکہ جو کچھ یہ اس وقت پنجاب حکومت نے کیا ہے
17:16کسان رانوما یہ بتا رہے ہیں ٹی وی چینلز پہ آکے
17:18کہ حکومتی اقدامات
17:20اور ڈھٹائی کی وجہ سے
17:21مزید قیمت کم مل رہی ہے دو سو روپے سے
17:24چار سو روپے فی من کے حساب سے
17:27ناظرین ایک بڑی خبر میں آپ کو دیتا ہوں
17:29اور یہ بڑی خبر جو ہے وہ
17:31اوورسیز پاکستانیوں کی جانت سے مجھے ملی ہے
17:33اور یہ بہت امپورٹنٹ
17:35بڑی خبر ہے
17:36کیونکہ ان کی ملاقات ہوئی ایک بہت امپورٹنٹ آدمی سے
17:39اور اس نے وہ بات بتائی
17:41جس پہ ایک پروپاگنڈا پاکستان میں کیا جاتا ہے
17:44یہ پروپاگنڈا کیا جاتا ہے کہ
17:47جب ڈی جی آئی ایس ای تھے
17:50جنرل آسم منیر
17:51تو کہا جاتا ہے کہ جناب یہ کوئی لے کر گئے
17:54فائلیں عمران خان صاحب کے پاس
17:56جن میں عثمان بزدار اور بشرا بی بی کا معاملہ تھا
17:59عمران خان صاحب نے ان کو
18:01ڈی جی آئی ایس ای کی عدی سے اٹھا دیا
18:02تو یہ وہ بدلہ لے رہے ہیں
18:04کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ وہ بدمزگی ہے
18:06اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے
18:08اگر تو یہ فائلیں تھیں تو آج لے آئے نا
18:10عثمان بزدار کو اٹھا کے جیل میں ڈالیں
18:11اور بشرا بی بی کے اوپر ان فائلوں کی بنیاد پر کیس بنائیں
18:14تو ایسی کوئی فائلیں نہیں ہیں
18:16یہ سب جھوٹ ہے
18:17حقیقت کیا ہے میں آپ کو بتاتا ہوں
18:19ایک بہت طاقتور ملک کا
18:22ایک بہت
18:23اہم آدمی پاکستان آیا تھا
18:26جب عمران خان صاحب نئے نئے وزیراعظم بنے تھے
18:28یہ بہت امپورٹنٹ دورہ تھا
18:30اور اس سے پاکستان کو بہت سارے فائدے ہو سکتے تھے
18:32وہ شخص سے
18:34اس وقت کے ڈی جی آئی سائی
18:36جنرل آسیم منیر صاحب سے ملا
18:38اور اس ملاقات میں جب بحث ہوئی
18:40اور بات چیز دی
18:41اب یہ وہ شخص بتا رہا ہے
18:42اوورسیز پاکستانیوں کو نام میں اس لیے نہیں لے رہا
18:44کیونکہ ابھی انہوں نے مجھے منع کیا کہ
18:45اپنے نام نہیں لینا
18:46بندہ بڑا امپورٹنٹ ہے
18:47ملک بھی بہت طاقتور ہے
18:48تو انہوں نے کہا جی
18:50وہ پاکستان کو بہت فائدہ دے سکتا تھا
18:52ڈی جی آئی سائی کے بعد
18:53اس کی ملاقات عمران خان صاحب سے تھی
18:55اگلے دن صبح نو بجے
18:56تو آسیم منیر صاحب سے وہ ملاقات کر رہا تھا
18:59اور وہاں پہ اختلاف پیدا ہو گیا
19:00چند چیزوں کو لے کر
19:01کیونکہ وہ سیویلین سائیڈ کے ساتھ زیادہ کام کرنا چاہ رہے تھے
19:04اور یہاں پہ جو ہے
19:05وہ ایک دباؤ رہتا ہے
19:06کہ آپ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہی کام کریں
19:08دوسرا جو کچھ نکتہ نظر تھے
19:10چیزوں کے بارے میں
19:10خطے کے بارے میں
19:11وہاں پہ ان کا
19:12کچھ ملاقات کے در تلخی ہو گئی
19:15اور اس کے بعد وہ صاحب وہاں سے اٹھ کے چلے گئے
19:18تو ڈی جی آئی سے
19:19یاسم منیر صاحب تھے
19:20اس وقت
19:21اگلے دن صبح نو بجے
19:22عمران خان صاحب سے ملاقات تھی
19:24تو سات بجے انہیں فون آیا
19:25ان کی اپنی امبیسی سے
19:27کہ جی آپ کی ملاقات کینسل ہو گئی ہے
19:28تو انہوں نے جب پتہ کروا ہے
19:30تو پتہ چل گیا
19:31کہ جناب یہ تو
19:32کل والی تلخی کا نتیجہ ہے
19:34کہ یہ ملاقات کینسل ہو گئی
19:35تو اب میں کیا کروں
19:36انہوں نے اپنے تعلقات وغیرہ لگائے
19:38اور عمران خان صاحب سے
19:40شام کو ملاقات کر لی
19:41انہوں نے ہلکی بلکی
19:43یہ چیز بھی سامنے رکھی
19:44لیکن وہ
19:44عمران خان صاحب جو ہیں
19:47وہ جو ریلیونٹ چیزیں تھی
19:48ان کے اپر ان کا فوکس رہا
19:49اگلے دن وہ صاحب گئے
19:51اور جا کر انہوں نے ملاقات کی
19:52جرنل کمر جعوید باجوہ صاحب سے
19:55باجوہ صاحب کو انہوں نے بتایا
19:58کہ جناب آپ کے
19:59ڈی جی آئی ایسی سے
20:00میری ملاقات ہوئی
20:00اور اس میں یہ چیزیں ہوئی ہیں
20:02اور اگر یہ معاملہ ایسے چلے گا
20:03تو اس کا یہ یہ یہ لقصان ہوگا
20:06باجوہ صاحب جو ہیں
20:07وہ جرنل فیض امید پہ لٹو تھے
20:09اس وقت
20:09اور وہ جرنل فیض امید
20:11کو لے کر آنا چاہتے تھے
20:12بطور ڈی جی آئی ایس آئی
20:14تو انہوں نے پھر
20:16اس معاملے کو استعمال کر کے
20:17اور کوئی ایران کا کچھ ایک معاملہ تھا
20:19جرنل آسی منید صاحب کے حوالے سے
20:21ان دو چیزوں کو انہوں نے استعمال کیا
20:23اور اس وقت کے وزیراعظم کو کہا
20:25جی کہ ضروری ہے
20:25کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل کیا جائے
20:27اور پھر اس طرح ڈی جی آئی ایس آئی تبدیل ہوئے
20:29اب یہ ایک سائیڈ آف دا سٹوڈی یہ بھی ہے
20:31یہ مجھے آج
20:33کچھ اوور سید پاکستانی ہیں
20:35انہوں نے بتایا کہ جناب ہمیں
20:36اس امپورٹنٹ آدمی نے خود ہی ہے
20:39جس ملک میں میں ہوں یہاں کا نہیں ہے بارال
20:40انہوں نے کہا جو اہم ترین آدمی ہے
20:42اس نے ہمیں خود ہی یہ بات اسی طرح بتائی ہے
20:44کہ میں جب گیا اور اگر میں آپ کو تفصیلات بتاؤں گا
20:47تو آپ حیران ہو جائیں گے
20:48کہ ہمارے بڑے عدوں پر اوپر بیٹھے ہوئے
20:50لوگ کتنی چھوٹی سوچ رکھتے ہیں
20:52اور کتنی سطحی ان کی سوچ ہے
20:54وہ آدمی ڈیل کرنے آئے
20:56ایک ملک کے ساتھ اور معاملہ کسی اور طرف چل رہا تھا
20:58بارال جرنل باجوہ صاحب نے اس کے اندر بھی
21:00اپنا فائدہ نکالا
21:01جیسا کہ قاضی فائد عیسیٰ کے معاملے میں
21:03عمران خان صاحب کا تو کوئی چکر نہیں تھا
21:06اس وقت کی جو اسٹیبلشمنٹ تھی
21:08جرنل باجوہ جرنل فیض
21:09وہ ان کے اوپر کیس کرنا چاہتے تھے
21:12انہوں نے پی ٹی اے کے کندے پر رکھ کے
21:14بندوق چلائی کیس کر دیا
21:15بعد میں خود مل گئے جاگے قاضی فائد عیسیٰ کے ساتھ
21:18ان کے ساتھ ہاتھ ملا دیا
21:19اور قاضی فائد عیسیٰ کو کہا جی یہ آپ کا دشمن ہے
21:21اس کو مارو
21:22کیونکہ سیاستدان جو ہے وہ کمزور حدف ہوتا ہے
21:25ہمیشہ سے
21:26عمران خان سے پہلے تک تو یہی ثابت ہوئے
21:28اب عمران خان کے آنے کے بعد جو ہے وہ سوچ
21:30بدل جائے تو الگ بات ہے
21:32سیاستدان کیونکہ ہمیشہ کمزور حدف تھا
21:34تو سارا ملبہ اس پر ڈال دیا جاتا ہے
21:36تو قاضی صاحب کو بھی لگا بدلہ عمران خان سے لے لو
21:39چیک کیا کسی اور نے
21:41تو اسی طرح جو ہے وہ اب
21:43جرنل فائد عیسیٰ تو جیل میں ہے
21:45بند ہے قید ہے
21:46وہ عمران خان صاحب بھی جیل میں ہے
21:48بند ہے قید ہے
21:49اور جرنل باجوہ جو ہیں کیونکہ وہ آرمی چیف رہے ہیں
21:52تو اس کے بارے میں ایک ایس او پی ہے
21:53کہ آرمی چیف کو یہ کچھ نہیں کہتے
21:55یہ بات ہمیں جرنل مشرف نہیں بھی بتائی تھی
21:58یہ بات
21:59میں نے خود اپنے کانوں سے سنی ہے
22:01جرنل باجوہ نے بھی کی تھی
22:02کہ آرمی چیف کو نہیں پکڑ سکتے
22:04اس کے بارے میں فوج کے کچھ ایسی اصول ہیں
22:07جو کبھی نہیں ٹوٹیں گے
22:08یہ انہوں نے بھی کہا تھا
22:10بارال ناظرین اس پی لاغ میں
22:11یہاں تک کے لیے اتنی اب تک کے لیے
22:12اپنا خیال رکھئے گا
22:14اپنے اس چینل کا بھی
22:14اللہ حافظ

Recommended