#Naqaab #aliAnsari #HinaTariq #HumayounAshraf
Naqaab Episode 40 | Ali Ansari | Humayoun Ashraf | Hina Tariq | Ghana Ali | 26th April 2025 | ARY Digital
The story follows Bilal and Eman, whose lives take unexpected turns when some secrets unravel. Those once trusted may not be the same as they seem. Will the masks finally fall, revealing the true faces behind the deception?
Cast:
Ali Ansari,
Humayoun Ashraf,
Ghana Ali,
Hina Tariq,
Javed Jamal,
Sadaf Siddiqui,
Sajjid Shah,
Ammara Malik,
Ahmed Rafique,
Huma Tahir,
Rehan Saeed,
Hurriya Mansoor
Writer: Shafia Khan
Directed by: Syed Jari Khushnood Naqvi
Timing: Watch Naqaab Daily at 7:00 PM
#Naqaab #aliAnsari #HinaTariq #HumayounAshraf #ghanaAli #AmmaraMalik #ARYDigital
Pakistani Drama Industry's biggest Platform, ARY Digital, is the Hub of exceptional and uninterrupted entertainment. You can watch quality dramas with relatable stories, Original Sound Tracks, Telefilms, and a lot more impressive content in HD. Subscribe to the YouTube channel of ARY Digital to be entertained by the content you always wanted to watch.
Naqaab Episode 40 | Ali Ansari | Humayoun Ashraf | Hina Tariq | Ghana Ali | 26th April 2025 | ARY Digital
The story follows Bilal and Eman, whose lives take unexpected turns when some secrets unravel. Those once trusted may not be the same as they seem. Will the masks finally fall, revealing the true faces behind the deception?
Cast:
Ali Ansari,
Humayoun Ashraf,
Ghana Ali,
Hina Tariq,
Javed Jamal,
Sadaf Siddiqui,
Sajjid Shah,
Ammara Malik,
Ahmed Rafique,
Huma Tahir,
Rehan Saeed,
Hurriya Mansoor
Writer: Shafia Khan
Directed by: Syed Jari Khushnood Naqvi
Timing: Watch Naqaab Daily at 7:00 PM
#Naqaab #aliAnsari #HinaTariq #HumayounAshraf #ghanaAli #AmmaraMalik #ARYDigital
Pakistani Drama Industry's biggest Platform, ARY Digital, is the Hub of exceptional and uninterrupted entertainment. You can watch quality dramas with relatable stories, Original Sound Tracks, Telefilms, and a lot more impressive content in HD. Subscribe to the YouTube channel of ARY Digital to be entertained by the content you always wanted to watch.
Category
😹
FunTranscript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00آپ کا بیٹا میری محبوبہ کو لے کر بھاگ گیا
01:03نوکری کے لیے ایمان سے نکاح کرنا شرط تھی
01:05کیا چیز ہو تمہارے لیے بلال اتنی آسانی سے لیلو
01:12تم سے ایک کام دھنک سے نہیں ہوا
01:24فالو ہی تو کر رہا ہوں بلال بھائی
01:26مجید میں نے تمہیں ان کی حفاظت کے لیے فالو کرنے کے لیے کہا تھا
01:29یار جب فالو کر رہے تھے تو غائب کیسے ہو گئی
01:32بلال بھائی غائب نہیں ہوئی ہے
01:34سامنے بلڈنگ میں ہوئی ہے
01:36کہ وہ چھپی ہوئی ہے تو تم ہیلپ کیوں نہیں کر رہے ہو
01:38مجید تم سن رہے ہونا میں کیا کہہ رہا ہوں
01:56میرا نام نہیں بتانا
01:57نہیں لے گا آپ کا نام
02:02موٹ مکام
02:04ایمان
02:08ایو تم
02:10کتر کیسے چلی گئی
02:12لیکن اچانک کیسے چلی گئی
02:14اور کتر میں کون ہے اس کا
02:15وہ پڑوسی کہہ رہے تھے کہ
02:17سلائٹ تو کتر کی تھی سر
02:19شاید کزم سے نکاح کر لیا
02:21میکا
02:27جی سر
02:28اور سنو
02:36تمہاری میری نوک جھوک اپنی جگہ
02:40تمہارا اتنا ہی حق ہے
02:42جتنا آہد لیکن تیمور پر
02:45تمہارا تائی امی
02:47تائی اپو
02:48ان کی ہلپ چاہیے ہو
02:50بغیر سوچے سمجھے
02:53کسی بھی وقت چلی جانے پرکا ہے
02:55تمہیں کبھی بھی
02:57اوکے
02:59ایک بات تمہیں تیمور سے جو بھی ہلپ چاہیے ہو
03:06تم بیلا جی جب کیا دینا
03:08بالکل ٹھیک کیا رہی ہے زارہ
03:11تیمور کہیں گیا ہوئے بھابی
03:13ہاں
03:15اور اس کو کوئی بھی نہیں ہے وہاں تو اس کو جانا پڑا ہے
03:17ہاں کتر گیا ہے
03:18اس کے دوست کے ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا
03:23ایمان جب مجیب کو بلال کے ساتھ بات کرتا سن لیتی ہے
03:27تو وہ اسے فون پکڑے گی اور کہے گی
03:30نہیں بتائے گا یہ آپ کا راز کسی کو بھی
03:33لیکن آپ نے جو کیا ہے اسے میرا دل ٹوٹ گیا ہے
03:36میں نے کبھی آپ کو ایسا سمجھا نہیں تھا
03:39آپ بھی باقیوں کی طرح مطلب پرست ہی نکلے
03:41آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح مجھے خریدنے کی کوشش کی ہے
03:45آپ مجھے یہ بتائیں
03:46کہ اب آپ کس کے سامنے پیش ہونا ہے مجھے
03:49آپ کے سامنے یا تیمور کے سامنے
03:51تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
03:54ایمان آپ غلط سمجھ رہی ہے
03:56میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے رہا تھا
03:59ایمان کہے گی کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ دیا ہے
04:02بہت لوگوں نے مجھے استعمال کیا ہے
04:04لیکن اب میں استعمال میں نہیں آؤں گی
04:07یہ کہہ کہ ایمان فون بند کر دے گی اور چلی جاتی ہے
04:11جب ایمان کو ساری حقیقت کا پتہ چلے گا
04:14اور یہ سب کچھ اس کے اب بہجان بتائیں گے
04:17تو ایمان کو شرمندگی ہوگی کہ
04:19وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
04:21انہوں نے مجھے نوکری دلوائی
04:23سب کچھ دلوائیا
04:24اور میں کتنی بے وکوف تھی
04:26کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
04:27جہاں پہ ایمان ٹویشن دے رہی ہے
04:30وہ یونیورسٹی کے مہم جب اسے رہی حقیقت بتائے گی
04:33کہ اس نے بلال کے کہنے پہ
04:35یہاں پہ بھولایا ہے
04:36تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
04:38اور آپ کو جوب دی
04:39تو ایمان سمجھ رہے گی
04:41کہ بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
04:43لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
04:46اسی لئے اس نے کسی کو
04:47بتانے سے منع کیا تھا
04:50اب ایمان خود فون کرے گی
04:52بلال کو اور اسے
04:53سوری کہے گی
04:55اور یہ کہے گی کہ
04:56اسے لگا تھا کہ آپ بھی باقیوں کی طرح
04:59اس کا پیچھا کر رہے ہیں
05:01تو بلال کہے گا
05:03آپ نے سوچ بھی کیسے لیا
05:04کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
05:06میں صرف آپ کو برٹیکشن دے رہا تھا
05:08تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
05:11تاکہ میری وجہ سے
05:12یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
05:14آپ کو تکلیف نہ آئے
05:15اسی لئے میں نے یہ سب کچھ کیا
05:17تو ایمان تیم بلال سے سوری کرے گی
05:21اور کہے گی کہ ان کا بہت شکریہ
05:23انہوں نے جو کچھ ان کے لئے کیا ہے
05:25شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
05:27تو بھی ان کے لئے نہ کرتا
05:28بلال ایمان سے کہے گا
05:30آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
05:32یہ سب میں نے اپنا فرض
05:34اور انسانیت کے ناتے کیا ہے
05:36مجیب بلال سے پوچھے گا
05:39کہ آخر اس لڑکی کا آپ سے کیا تعلق ہے
05:41آپ اس کی اتنی مدد کر رہے ہیں
05:44لیکن وہ تو
05:44آپ کو ہی اُلٹا
05:46مطلب پرست اور دھوکے با سمجھ رہی ہے
05:49تو بلال کہے گا
05:51یہ اس کا قصور نہیں ہے
05:52دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
05:54کہ اس کا
05:55اب کسی بھی انسان سے اتبار اٹھ گیا ہے
05:58اسے
05:58ہر انسان یہی لگتا ہے
06:00جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
06:02تمہیں پتا ہے
06:03کہ جب سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
06:06مجھے اتبار نہیں کیا
06:07صرف وہی ایک تھی
06:08جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ کو روکا تھا
06:12اور آج اس نے میرے پہ ہاتھ اٹھا کے
06:14اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
06:17میں نے اب سوچ لیا ہے
06:18میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
06:21اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
06:23نہ ہی کسی کی بات سہنگا
06:25ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
06:27ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے
06:29لیکن وہاں جا کے بھی اسے
06:31کچھ حاصل نہیں ہوگا تو
06:33تیمور کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑے گا
06:37واپس آتے ہی وہ ساکیب کے گھر جائے گا
06:40اور اس کی تائی جان کو
06:41ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا
06:43اور پتا کرے گا
06:45کہ آخر ایمان اس کے ساتھ کیوں گئی ہے
06:47تب اس حاکیب کی ماں تائی کہے گی
06:50ایمان اس کے ساتھ تمہیں کس نے کہا ہے
06:53تیمور کہے گا
06:55مجھے پچھی طرح پتا ہے
06:56کہ آپ کا بیٹا میری محبوبہ کو
06:58اپنے ساتھ لے کے گیا ہے
07:00کیا قطر جوب کے لئے
07:01نکاح شرط ہی کیا
07:03تو اس کی تائی کہے گی
07:05تمہیں کوئی غلط فہمی ہوئی ہے
07:07ایمان تیمور ساکیب کے ساتھ نہیں گئی ہے
07:12وہ تو وہاں بھی جوب کرنے کے لئے گیا ہے
07:15اب تیمور خود بھی حیران ہو جائے گا
07:17کہ آخر ایمان گئی تو گئی کہاں
07:19اس کا پتا کیوں نہیں چل رہا ہے
07:22ایتر تیمور کی والدہ جب زارہ کا رویہ دیکھتی ہے
07:26تو اسے کہے گی
07:28کہ تم تیمور کے بارے میں ایسی بات کرتی ہو
07:31تو مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا
07:33تم جانتی ہونا کہ تیمور کی کیا ویلیو ہے
07:36اس خاندان میں
07:37وہ شیر ہے شیر
07:38تو ایمان کہے گی شیر چاہے جنگل کا ہو
07:41یا گھر کا ہو
07:42لیکن وہ کبھی گھاس نہیں کھاتا
07:44آپ نے کیسے سوچ لیا
07:45کہ میں اس کے اوپر شک کروں گی
07:48یا کچھ کروں گی
07:49آپ نہیں جانتی ہیں
07:50کہ میں تیمور کو کتنا پسند کرتی ہوں
07:53عبیدہ زارہ کی اپنے تایا جان سے نوک جھوک ہو جائے گی
07:57تیمور بھی وہاں پہ موجود ہوگا
08:00تب ہی زارہ کے تایا جان
08:02زارہ کو پیچھے کرنے لگیں
08:05کہ تو اس کو دھکا لگ جائے گا
08:06اور زارہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی
08:08نیچے پہنچ جائے گی
08:10اور تیمور دوڑتا ہوا
08:11زارہ کو بچانے کی کوشش کرے گا
08:13لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی
08:15زارہ کو جس چیز پہ غرور تھا
08:18مان تھا کہ وہ اس گھر کو وارث دے گی
08:20آج وہی غرور اس کا ٹوٹ جائے گا
08:22اس کا بچہ اس دنیا میں نہیں آئے رہے گا
08:26ایمان جب مجیب کو بلال کے ساتھ بات کرتا سن لیتی ہے
08:30تو وہ اسے فون پکڑے گی
08:31اور کہے گی
08:32نہیں بتائے گا یہ آپ کا راز کسی کو بھی
08:35لیکن آپ نے جو کیا ہے
08:37اسے میرا دل ٹوٹ گیا ہے
08:39میں نے کبھی آپ کو ایسا سمجھا نہیں تھا
08:41آپ بھی باقیوں کی طرح مطلب پرست ہی نکلے
08:44آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح
08:46مجھے خریدنے کی کوشش کی ہے
08:47اب مجھے یہ بتائیں
08:49کہ اب آپ کس کے سامنے پیش ہونا ہے مجھے
08:52آپ کے سامنے یا تیمور کے سامنے
08:54تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
08:56ایمان آپ غلط سمجھ رہی ہیں
08:58میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے رہا تھا
09:01ایمان کہے گی
09:02کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ دیا ہے
09:05بہت لوگوں نے مجھے استعمال کیا ہے
09:07لیکن اب میں استعمال میں نہیں آؤں گی
09:10یہ کہہ کہ ایمان فون بند کر دے گی
09:12اور چلی جاتی ہے
09:13جب ایمان کو ساری حقیقت کا پتہ چلے گا
09:17اور یہ سب کچھ اس کے اب باجان بتائیں گے
09:19تو ایمان کو شرمندگی ہوگی
09:21کہ وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
09:24انہوں نے مجھے نوکری دلوائے
09:25سب کچھ دلوائے
09:26اور میں کتنی بے وکوف تھی
09:28کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
09:30جہاں پہ ایمان ٹویشن دے رہی ہے
09:32وہ یونیورسٹی کے میم جب اسے
09:34حقیقت بتائے گی
09:35کہ اس نے بلال کے کہنے پہ
09:37یہاں پہ بھلایا ہے
09:38تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
09:41اور آپ کو جوب بھی
09:42تو ایمان سمجھ رہے گی
09:43کہ بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
09:46لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
09:48اس لیے اس نے کسی کو
09:50بتانے سے منع کیا تھا
09:53اب ایمان خود فون کرے گی
09:55بلال کو اور اسے سوری کہے گی
09:57اور یہ کہے گی
09:58کہ اسے لگا تھا کہ آپ بھی باقیوں کی طرح
10:01اسے اس کا پیچھا کر رہے ہیں
10:04تو بلال کہے گا
10:05آپ نے سوچ بھی کیسے لیا
10:07کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
10:09میں صرف آپ کو برٹیکشن دے رہا تھا
10:11تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
10:13تاکہ میری وجہ سے
10:15یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
10:16آپ کو تکلیف نہ آئے
10:18اس لیے میں نے یہ سب کچھ کیا
10:20تو ایمان تیم بلال سے سوری کرے گی
10:24اور کہے گی
10:24کہ ان کا بہت شکریہ
10:25انہوں نے جو کچھ ان کے لیے کیا ہے
10:27شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
10:29تو بھی ان کے لیے نہ کرتا
10:31بلال ایمان سے کہے گا
10:32آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
10:35یہ سب میں نے اپنا فرض اور انسانیت کے ناتے کیا ہے
10:39امہ جی بھائی بلال سے پوچھے گا
10:41کہ آخر اس لڑکی کا آپ سے کیا تعلق ہے
10:44آپ اس کی اتنی مدد کر رہے ہیں
10:46لیکن وہ تو
10:47آپ کو ہی الٹا مطلب پرست اور دھوکے واہ سمجھ رہی ہے
10:52تو بلال کہے گا
10:53یہ اس کا قصور نہیں ہے
10:55دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
10:57کہ اسے کا
10:57اب کسی بھی انسان سے اتبار اٹھ گیا ہے
11:00اسے ہر انسان یہی لگتا ہے
11:02جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
11:04تمہیں پتا ہے
11:06کہ جب سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
11:08مجھے اتبار نہیں کیا
11:09صرف وہی ایک تھی
11:10جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ کو روکا تھا
11:14اور آج اس نے میری پہ ہاتھ اٹھا کے
11:17اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
11:19میں نے اب سوچ لیا ہے
11:21میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
11:23اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
11:25نہ ہی کسی کی بات سہوں گا
11:27ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
11:30ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے
11:31لیکن بہاں جا کے بھی اسے
11:33کچھ حاصل نہیں ہوگا تو
11:35تیمور کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑے گا
11:39واپس آتے ہی وہ ساکب کے گھر جائے گا
11:42اور اس کی تائی جان کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا
11:46اور پتہ کرے گا
11:47کہ آخر ایمان اس کے ساتھ کیوں گئی ہے
11:50تب اس حاکب کی ماں تائی کہے گی
11:52ایمان اس کے ساتھ تمہیں کس نے کہا ہے
11:55تیمور کہے گا
11:57مجھے پتھی طرح پتہ ہے
11:58کہ آپ کا بیٹا میری محبوبہ کو
12:01اپنے ساتھ لے کے گیا ہے
12:02کیا قطر جوب کے لیے
12:04نکاح شہرت ہی کیا
12:06تو اس کی تائی کہے گی
12:08تمہیں کوئی غلط فہمی ہوئی ہے
12:10ایمان ساکب کے ساتھ نہیں گئی ہے
12:14وہ تو اس وہاں بے جوب کرنے کے لیے گیا ہے
12:17اب تیمور خود بھی حیران ہو جائے گا
12:19کہ آخر ایمان گئی تو گئی کہاں
12:22اس کا پتہ کیوں نہیں چل رہا ہے
12:24ایتر زرین میں تیمور کی والدہ
12:27جب زارہ کا رویہ دیکھتی ہے
12:29تو اسے کہے گی
12:30کہ تم تیمور کے بارے میں ایسی بات کرتی ہو
12:33تو مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا
12:35تم جانتی ہونا کہ تیمور کی کیا ویلیو ہے
12:38اس خاندان میں
12:39وہ شیر ہے شیر
12:41تو ایمان کہے گی شیر چاہے جنگل کا ہو
12:43یا گھر کا ہو
12:44لیکن وہ کبھی گھاس نہیں کھاتا
12:46آپ نے کیسے سوچ لیا
12:48کہ میں اس کے اوپر شک کروں گی
12:51یا کچھ کروں گی
12:51آپ نہیں جانتی ہیں
12:53کہ میں تیمور کو کتنا پسند کرتی ہوں
12:55عبیدہ زارہ کی اپنے تایہ جان سے
12:58نوک جھوک ہو جائے گی
12:59تیمور بھی وہاں پہ موجود ہوگا
13:02تب ہی زارہ کے تایہ جان
13:04زارہ کو پیچھے کرنے لگیں
13:07کہ تو اس کو دھکا لگ جائے گا
13:09اور زارہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی
13:11نیچے پہنچ جائے گی
13:12اور تیمور دوڑتا ہوا
13:13زارہ کو بچانے کی کوشش کرے گا
13:15لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی
13:18زارہ کو جس چیز پر غرور تھا
13:20مان تھا کہ وہ اس گھر کو وارث دے گی
13:23آج وہی غرور اس کا ٹوٹ جائے گا
13:25اس کا بچہ اس دنیا بھی نہیں آئے رہے گا
13:28ایمان جب مجیب کو بلال کے ساتھ بات کرتا
13:32سن لیتی ہے
13:32تو وہ اسے فون پکڑے گی
13:34اور کہے گی
13:35نہیں بتائے گا یہ آپ کا راز کسی کو بھی
13:38لیکن آپ نے جو کیا ہے
13:40اسے میرا دل ٹوٹ گیا ہے
13:41میں نے کبھی آپ کو ایسا سمجھا نہیں تھا
13:43آپ بھی باقیوں کی طرح مطلب پرست ہی نکلے
13:46آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح
13:48مجھے خریدنے کی کوشش کی ہے
13:50اب مجھے یہ بتائیں
13:51کہ اب آپ کس کے سامنے پیش ہونا ہے مجھے
13:54آپ کے سامنے یا تیمور کے سامنے
13:56تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
13:59ایمان آپ غلط سمجھ رہی ہے
14:01میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے رہا تھا
14:03ایمان کہے گی
14:05کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ دیا ہے
14:07بہت لوگوں نے مجھے استعمال کیا ہے
14:09لیکن اب میں استعمال میں نہیں آوں گی
14:12یہ کہہ کہ ایمان فون بند کر دے گی
14:14اور چلی جاتی ہے
14:16جب ایمان کو ساری حقیقت کا پتہ چلے گا
14:19اور یہ سب کچھ اس کے اب بہجان بتائیں گے
14:22تو ایمان کو شرمندگی ہوگی
14:24کہ وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
14:26انہوں نے مجھے نوکری دلوائی
14:28سب کچھ دلوائیا
14:29اور میں کتنی بے وکوف تھی
14:31کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
14:32جہاں پہ ایمان ٹویشن دے رہی ہے
14:35وہ یونیورسٹی کے مہم جب اسے
14:36حقیقت بتائے گی
14:38کہ اس نے بلال کے کہنے پہ
14:39یہاں پہ بھولایا ہے
14:41تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
14:43اور آپ کو جوب بھی
14:44تو ایمان سمجھ رہے گی
14:46کہ بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
14:48لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
14:51اس لئے اس نے کسی کو بتانے سے منع کیا تھا
14:55اب ایمان خود فون کرے گی بلال کو
14:58اور اسے سوری کہے گی
15:00اور یہ کہے گی کہ
15:01اسے لگا تھا کہ
15:02آپ بھی باقیوں کی طرح
15:04اس کا پیچھا کر رہے ہیں
15:06تو بلال کہے گا
15:08آپ نے سوچ بھی کیسے لیا
15:09کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
15:11میں صرف آپ کو برٹیکشن دے رہا تھا
15:13تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
15:15تاکہ میری وجہ سے
15:17یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
15:19آپ کو تکلیف نہ آئے
15:20اس لئے میں نے یہ سب کچھ کیا
15:22تو ایمان تیم بلال سے سوری کرے گی
15:26اور کہے گی کہ ان کا بہت شکریہ
15:28انہوں نے جو کچھ ان کے لئے کیا ہے
15:30شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
15:31تو بھی ان کے لئے نہ کرتا
15:33بلال ایمان سے کہے گا
15:35آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
15:37یہ سب میں نے اپنا فرض اور انسانیت
15:40کے ناتے کیا ہے
15:41امو جی بلال سے پوچھے گا
15:45کیا تعلق ہے آپ اس کی
15:47اتنی مدد کر رہے ہیں لیکن وہ
15:49تو آپ کو ہی الٹا
15:51مطلب پرست اور دھوکے
15:53بات سمجھ رہی ہے
15:54تو بلال کہے گا یہ اس کا قصور نہیں ہے
15:57دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
15:59کہ اسے کا اب کسی بھی انسان
16:01سے اعتبار اٹھ گیا ہے
16:03اسے ہر انسان یہی لگتا ہے
16:05جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
16:07تمہیں پتا ہے کہ جب
16:09سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
16:11مریعتبار نہیں کیا
16:12صرف وہی ایک تھی
16:13جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ
16:16کو روکا تھا اور آج
16:17اس نے میرے پہ ہاتھ اٹھا کے
16:19اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
16:22میں نے اب سوچ لیا ہے
16:23میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
16:25اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
16:28نہ ہی کسی کی بات سہنگا
16:30ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
16:32ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے
16:34لیکن وہاں جا کے بھی اسے
16:35کچھ حاصل نہیں ہوگا تو
16:37تیمور کو خالی ہاتھ واپس
16:40لوٹنا پڑے گا
16:42واپس آتے ہی وہ
16:43ساکیب کے گھر جائے گا اور اس کی تائی جان
16:46کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا
16:48اور پتہ کرے گا کہ
16:50آخر ایمان اس کے ساتھ کیوں گئی ہے
16:52تب اس حاکیب کی
16:54ماں تائی کہے گی ایمان اس کے ساتھ
16:56تمہیں کس نے کہا ہے
16:57تیمور کہے گا مجھے
17:00پچھی طرح پتہ ہے کہ آپ کا بیٹا
17:02میری محبوبہ کو اپنے ساتھ
17:04لے کے گیا ہے کیا قطر جوب
17:06کے لیے نکاح شہرت ہی کیا
17:10تائی کہے گی تمہیں کوئی غلط فہمی
17:11ہوئی ہے
17:12ایمان ساکیب کے ساتھ
17:16نہیں گئی ہے وہ تو
17:17وہاں بے جوب کرنے کے لیے گیا ہے
17:19اب تیمور خود بھی حیران
17:21ہو جائے گا کہ آخر ایمان گئی تو
17:23گئی کہاں اس کا پتہ کیوں
17:25نہیں چل رہا ہے
17:27ایتر زہرین تیمور کی والدہ
17:29جب زارہ کا رویہ دیکھتی ہے
17:31تو اسے کہے گی کہ تم
17:33تیمور کے بارے میں ایسی بات کرتی
17:35ہو تو مجھے بالکل بھی اچھا
17:37نہیں لگتا تم جانتی ہونا کہ تیمور
17:39کی کیا ویلیو ہے اس خاندان میں
17:41وہ شیر ہے شیر
17:43تو ایمان کہے گی شیر چاہے جنگل
17:45کا ہو یا گھر کا ہو لیکن وہ کبھی
17:47گھاس نہیں کھاتا آپ
17:49نے کیسے سوچ لیا کہ
17:51میں اس کے اوپر شک کروں گی
17:53یا کچھ کروں گی آپ نہیں جانتی ہیں کہ
17:55میں تیمور کو کتنا پسند کرتی
17:58ہوں ابھی دہ زارہ کی
17:59اپنے تایا جان سے نوک جھوک
18:01ہو جائے گی تیمور بھی وہاں
18:03پہ موجود ہوگا
18:04تب ہی زارہ کے تایا جان زارہ کو
18:07پیچھے کرنے لگیں
18:09کہ تو اس کو دھکا لگ جائے گا
18:11اور زارہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی
18:13نیچے پہنچ جائے گی اور تیمور دوڑتا
18:15ہوا زارہ کو بچانے کی کوشش
18:17کرے گا لیکن تب تک بہت دیر
18:19ہو چکی ہوگی زارہ
18:21کو جس چیز پر غرور تھا مان
18:23تھا کہ وہ اس گھر کو وارث دے گی
18:25آج وہی غرور اس کا ٹوٹ جائے گا
18:27اس کا بچہ اس دنیا
18:29بھی نہیں آئے رہے گا
18:31ایمان جب مجیب کو بلال کے ساتھ
18:33بات کرتا سن لیتی ہے تو وہ
18:35اسے فون پکڑے گی اور کہے گی
18:37نہیں بتائے گا یہ آپ کا
18:39راز کسی کو بھی لیکن آپ
18:41نے جو کیا ہے اسے میرا دل ٹوٹ گیا
18:43ہے میں نے کبھی آپ کا ایسا
18:45سمجھا نہیں تھا آپ بھی باقیوں کی طرح
18:47مطلب پرست ہی نکلے
18:48آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح مجھے
18:51خریدنے کی کوشش کی ہے اب مجھے یہ
18:53بتائیں کہ اب آپ کس کے سامنے
18:55پیش ہونا ہے مجھے آپ کے
18:57سامنے یا تیمور کے سامنے
18:59تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
19:01ایمان آپ غلط سمجھ رہی ہے
19:03میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے
19:05رہا تھا ایمان کہے
19:07کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ
19:09دیا ہے بہت لوگوں نے مجھے استعمال
19:11کیا ہے لیکن اب میں
19:13استعمال میں نہیں آوں گی
19:15یہ کہہ کہ ایمان فون بند کر دے گی
19:17اور چلی جاتی ہے جب
19:19ایمان کو ساری حقیقت کا پتہ چلے
19:21گا اور یہ سب کچھ اس کے
19:23اب بہجان بتائیں گے تو ایمان
19:25کو شرمندگی ہوگی کہ
19:26وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
19:29انہوں نے مجھے نوکری دلوائے سب کچھ دلوائیا
19:31اور میں کتنی بے وکوف تھی
19:33کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
19:35جہاں پہ ایمان ٹویشن دے رہی ہے
19:37وہ یونیورسٹی کے مہم جب اسے
19:39حقیقت بتائے گی کہ اس نے
19:41بلال کے کہنے پہ یہاں پہ بھولایا ہے
19:43تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
19:45اور آپ کو جوب بھی
19:47تو ایمان سمجھ رہے گی کہ
19:49بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
19:51لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
19:53اس لئے اس نے کسی کو
19:55بتانے سے منع کیا تھا
19:58اب ایمان خود فون کرے گی
19:59بلال کو اور اسے
20:01سوری کہے گی اور یہ کہے گی
20:03کہ اسے لگا تھا کہ آپ بھی
20:05باقیوں کی طرح اس کا
20:07پیچھا کر رہے ہیں
20:09تو بلال کہے گا آپ نے ہاں سوچ
20:11بھی کیسے لیا کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
20:14میں صرف آپ کا پرٹیکشن دے رہا تھا
20:16تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
20:18تاکہ میری وجہ سے
20:20یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
20:21آپ کو تکلیف نہ آئے
20:23اس لئے میں نے یہ سب کچھ کیا
20:25تو ایمان تیم بلال سے سوری کرے گی
20:28اور کہے گی کہ ان کا بہت شکریہ
20:30انہوں نے جو کچھ ان کے لئے کیا ہے
20:32شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
20:34تو بھی ان کے لئے نہ کرتا
20:35بلال ایمان سے کہے گا
20:37آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
20:40یہ سب میں نے اپنا فرض اور انسانیت کے ناتے کیا ہے
20:43امہ جی بلال سے پوچھے گا
20:46کہ آخر اس لڑکی کا آپ سے کیا تعلق ہے
20:49آپ اس کی اتنی مدد کر رہے ہیں
20:51لیکن وہ تو
20:52آپ کو ہی الٹا
20:53مطلب پرست اور دھوکے واہ سمجھ رہی ہے
20:57تو بلال کہے گا
20:58یہ اس کا قصور نہیں ہے
21:00دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
21:02کہ اس کا
21:02اب کسی بھی انسان سے اعتبار اٹھ گیا ہے
21:05اسے ہر انسان یہی لگتا ہے
21:07جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
21:09تمہیں پتا ہے
21:11کہ جب سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
21:13ملے اعتبار نہیں کیا
21:14صرف وہی ایک تھی
21:15جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ کو روکا تھا
21:19اور آج اس نے میرے پہ ہاتھ اٹھا کے
21:22اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
21:24میں نے اب سوچ لیا ہے
21:26میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
21:28اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
21:30نہ ہی کسی کی بات سہنگا
21:32ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
21:35ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے لیکن
21:37وہاں جا کے بھی اسے
21:38کچھ حاصل نہیں ہوگا تو
21:40تیمور کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑے گا
21:44واپس آتے ہی وہ ساکیب کے گھر جائے گا
21:47اور اس کی تائی جان کو
21:48ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا
21:51اور پتا کرے گا کہ آخر
21:53ایمان اس کے ساتھ کیوں گئی ہے
21:54تب اس حاکیب کی ماہ
21:57تائی کہے گی ایمان اس کے ساتھ
21:59تمہیں کس نے کہا ہے
22:00تیمور کہے گا
22:02مجھے پچھی طرح پتا ہے
22:03کہ آپ کا بیٹا میری محبوبہ
22:05کو اپنے ساتھ لے کے گیا ہے
22:07کیا قطر جوب کے لیے
22:09نکاح شرط ہی کیا
22:10تو اس کی تائی کہے گی
22:13تمہیں کوئی غلط قائمی ہوئی ہے
22:15تیمور ساکیب کے ساتھ نہیں گئی ہے
22:19وہ تو وہاں بھی جوب کرنے کے لیے گیا ہے
22:22اب تیمور خود بھی حیران ہو جائے گا
22:24کہ آخر ایمان گئی تو گئی کہاں
22:27اس کا پتا کیوں نہیں چل رہا ہے
22:29ایتر زوئیم تیمور کی والدہ
22:32جب زارہ کا رویہ دیکھتی ہے
22:34تو اسے کہے گی
22:35کہ تم تیمور کے بارے میں
22:37ایسی بات کرتی ہو
22:38تو مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا
22:40تم جانتی ہونا کہ تیمور کی کیا
22:42ویلیو ہے اس خاندان میں
22:44وہ شیر ہے شیر
22:46تو ایمان کہے گی
22:47شیر چاہے جنگل کا ہو
22:48یا گھر کا ہو
22:49لیکن وہ کبھی گھاس نہیں کھاتا
22:51آپ نے کیسے سوچ لیا
22:53کہ میں اس کے اوپر شک کروں گی
22:56یا کچھ کروں گی
22:56آپ نہیں جانتی ہیں
22:57کہ میں تیمور کو کتنا پسند کرتی ہوں
23:00عمیدہ زارہ کی
23:02اپنے تایہ جان سے نوک جھوک ہو جائے گی
23:04تیمور بھی وہاں پہ موجود ہوگا
23:07تب ہی زارہ کے تایہ جان
23:09زارہ کو پیچھے کرنے لگیں گے
23:12تو اس کو دھکا لگ جائے گا
23:14اور زارہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی
23:16نیچے پہنچ جائے گی
23:17اور تیمور دوڑتا ہوا
23:18زارہ کو بچانے کی کوشش کرے گا
23:20لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی
23:23زارہ کو جس چیز پہ غرور تھا
23:25مان تھا کہ وہ اس گھر کو وارث دے گی
23:27آج وہی غرور اس کا ٹوٹ جائے گا
23:30اس کا بچہ اس دنیا میں نہیں آئے رہے گا
23:33ایمان جب مجیب کو بلال کے ساتھ بات کرتا
23:37سن لیتی ہے
23:37تو وہ اسے فون پکڑے گی
23:39اور کہے گی
23:40نہیں بتائے گا یہ آپ کا راز کسی کو بھی
23:43لیکن آپ نے جو کیا ہے
23:45اسے میرا دل ٹوٹ گیا ہے
23:46میں نے کبھی آپ کا ایسا سمجھا نہیں تھا
23:48آپ بھی باقیوں کی طرح مطلب پرست ہی نکلے
23:51آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح
23:53مجھے خریدنے کی کوشش کی ہے
23:55اب مجھے یہ بتائیں
23:56کہ اب آپ کس کے سامنے پیش ہونا ہے مجھے
23:59آپ کے سامنے یا تیمور کے سامنے
24:01تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
24:04ایمان آپ غلط سمجھ رہی ہے
24:06میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے رہا تھا
24:08ایمان کہے گی
24:10کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ دیا ہے
24:12بہت لوگوں نے مجھے استعمال کیا ہے
24:14لیکن اب میں استعمال میں نہیں آؤں گی
24:17یہ کہہ کہ ایمان فون بند کر دے گی
24:20اور چلی جاتی ہے
24:21جب ایمان کو ساری حقیقت کا پتہ چلے گا
24:24اور یہ سب کچھ اس کے اب باجان بتائیں گے
24:27تو ایمان کو شرمندگی ہوگی
24:29کہ وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
24:31انہوں نے مجھے نوکری دلوائے
24:33سب کچھ دلوائے
24:34اور میں کتنی بے وکوف تھی
24:36کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
24:37جہاں پہ ایمان ٹویشن دے رہی ہے
24:40وہ یونیورسٹی کے مہم جب اسے
24:41حقیقت بتائے گی
24:43کہ اس نے بلال کے کہنے پہ
24:44یہاں پہ بھولایا ہے
24:46تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
24:48اور آپ کو جوب دی
24:49تو ایمان سمجھ رہے گی
24:51کہ بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
24:53لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
24:56اس لیے اس نے کسی کو
24:57بتانے سے منع کیا تھا
25:00اب ایمان خود فون کرے گی
25:02بلال کو اور اسے سوری کہے گی
25:05اور یہ کہے گی
25:06کہ اسے لگا تھا کہ آپ بھی باقیوں کی طرح
25:09اس کا پیچھا کر رہے ہیں
25:11تو بلال کہے گا
25:13آپ نے سوچ بھی کیسے لیا
25:14کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
25:16میں صرف آپ کو برٹیکشن دے رہا تھا
25:18تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
25:21تاکہ میری وجہ سے
25:22یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
25:24آپ کو تکلیف نہ آئے
25:25اس لیے میں نے یہ سب کچھ کیا
25:27تو ایمان تیم بلال سے سوری کرے گی
25:31اور کہے گی
25:32کہ ان کا بہت شکریہ
25:33انہوں نے جو کچھ ان کے لیے کیا ہے
25:35شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
25:36تو بھی ان کے لیے نہ کرتا
25:38بلال ایمان سے کہے گا
25:40آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
25:42یہ سب میں نے اپنا فرض اور انسانیت کے ناتے کیا ہے
25:46امو جی بھائی بلال سے پوچھے گا
25:49کہ آخر اس لڑکی کا آپ سے کیا تعلق ہے
25:51آپ اس کی اتنی مدد کر رہے ہیں
25:53لیکن وہ تو
25:54آپ کو ہی الٹا مطلب پرست اور دھوکے با سمجھ رہی ہے
25:59تو بلال کہے گا
26:01یہ اس کا قصور نہیں ہے
26:02دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
26:04کہ اسے کا
26:05اب کسی بھی انسان سے اتبار اٹھ گیا ہے
26:08اسے ہر انسان یہی لگتا ہے
26:10جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
26:12تمہیں پتا ہے
26:13کہ جب سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
26:16مرہ اتبار نہیں کیا
26:17صرف وہی ایک تھی
26:18جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ کو روکا تھا
26:21اور آج اس نے میری پہ ہاتھ اٹھا کے
26:24اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
26:27میں نے اب سوچ لیا ہے
26:28میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
26:31اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
26:33نہ ہی کسی کی بات سہنگا
26:35ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
26:37ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے
26:39لیکن بہاں جا کے بھی اسے
26:40کچھ حاصل نہیں ہوگا تو
26:42تیمور کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑے گا
26:47واپس آتے ہی وہ ساکب کے گھر جائے گا
26:50اور اس کی تائی جان کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا
26:53اور پتہ کرے گا
26:54کہ آخر ایمان اس کے ساتھ کیوں گئی ہے
26:57تب اس آقیب کی ماں تائی کہے گی
27:00ایمان اس کے ساتھ تمہیں کس نے کہا ہے
27:02تیمور کہے گا
27:04مجھے پچی طرح پتہ ہے
27:06کہ آپ کا بیٹا میری محبوبہ کو
27:08اپنے ساتھ لے کے گیا ہے
27:10کیا قطر جوب کے لیے
27:11نکاح شہرت ہی کیا
27:13تو اس کی تائی کہے گی
27:15تمہیں کوئی غلط فہمی ہوئی ہے
27:17ایمان ساکیب کے ساتھ نہیں گئی ہے
27:21وہ تو وہاں بھی جوب کرنے کے لیے گیا ہے
27:24اب تیمور خود بھی حیران ہو جائے گا
27:27کہ آخر ایمان گئی تو گئی کہاں
27:29اس کا پتہ کیوں نہیں چل رہا ہے
27:32ایتر زوئی میں تیمور کی والدہ
27:34جب زارہ کا رویہ دیکھتی ہے
27:36تو اسے کہے گی
27:38کہ تم تیمور کے بارے میں ایسی بات کرتی ہو
27:41تو مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا
27:43تم جانتی ہونا کہ تیمور کی کیا ویلیو ہے
27:46اس خاندان میں
27:46وہ شیر ہے شیر
27:48تو ایمان کہے گی
27:49شیر چاہے جنگل کا ہو
27:51یا گھر کا ہو
27:52لیکن وہ کبھی گھاس نہیں کھاتا
27:53آپ نے کیسے سوچ لیا
27:55کہ میں اس کے اوپر شک کروں گی
27:58یا کچھ کروں گی
27:59آپ نہیں جانتی ہیں
28:00کہ میں تیمور کو کتنا پسند کرتی ہوں
28:03عبیدہ زارہ کی اپنے تایا جان سے
28:06نوک جھوک ہو جائے گی
28:07تیمور بھی وہاں پہ موجود ہوگا
28:09تب ہی زارہ کے تایا جان
28:12زارہ کو پیچھے کرنے لگیں
28:14کہ تو اس کو دھکا لگ جائے گا
28:16اور زارہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی
28:18نیچے پہنچ جائے گی
28:20گرتا ہے مور دوڑتا ہوا
28:21زارہ کو بچانے کی کوشش کرے گا
28:23لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی
28:25زارہ کو جس چیز پر غرور تھا
28:28مان تھا کہ وہ اس گھر کو وارث دے گی
28:30آج وہی غرور اس کا ٹوٹ جائے گا
28:32اس کا بچہ اس دنیا میں نہیں آئے رہے گا
28:36ایمان جب مجیب کو بلال کے ساتھ بات کرتا
28:39سن لیتی ہے
28:40تو وہ اسے فون پکڑے گی
28:41اور کہے گی
28:42نہیں بتائے گا یہ آپ کا راز کسی کو بھی
28:45لیکن آپ نے جو کیا ہے
28:47اسے میرا دل ٹوٹ گیا ہے
28:49میں نے کبھی آپ کو ایسا سمجھا نہیں
28:51تھا آپ بھی باقیوں کی طرح
28:52مطلب پرست ہی نکلے
28:53آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح
28:56مجھے خریدنے کی کوشش کی ہے
28:57اب مجھے یہ بتائیں
28:59کہ اب آپ کس کے سامنے پیش ہونا ہے
29:01مجھے
29:02آپ کے سامنے یا تیمور کے سامنے
29:04تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
29:06ایمان آپ غلط سمجھ رہی ہے
29:08میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے رہا تھا
29:11ایمان کہے گی
29:12کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ دیا ہے
29:15بہت لوگوں نے مجھے استعمال کیا ہے
29:17لیکن اب میں استعمال میں نہیں آوں گی
29:20یہ کہہ کہ ایمان فون بند کر دے گی
29:22اور چلی جاتی ہے
29:23جب ایمان کو ساری حقیقت کا پتا چلے گا
29:27اور یہ سب کچھ اس کے اب بہجان بتائیں گے
29:29تو ایمان کو شرمندگی ہوگی
29:31کہ وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
29:34انہوں نے مجھے نوکری دلوائے
29:35سب کچھ دلوائیا
29:36اور میں کتنی بے وکوف تھی
29:38کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
29:40جہاں پہ ایمان ٹویشن دے رہی ہے
29:42وہ یونیورسٹی کے مہم جب اسے
29:44حقیقت بتائے گی
29:45کہ اس نے بلال کے کہنے پہ
29:47یہاں پہ بھولایا ہے
29:48تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
29:50اور آپ کو جوب بھی
29:52تو ایمان سمجھ رہے گی
29:53کہ بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
29:56لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
29:58اس لئے اس نے کسی کو
30:00بتانے سے منع کیا تھا
30:02اب ایمان خود فون کرے گی
30:04بلال کو اور اسے
30:06سوری کہے گی
30:07اور یہ کہے گی
30:08کہ وہ اسے لگا تھا
30:10کہ آپ بھی باقیوں کی طرح
30:11اسے اس کا پیچھا کر رہے ہیں
30:14تو بلال کہے گا
30:15آپ نے ہاں سوچ بھی کیسے لیا
30:17کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
30:19میں صرف آپ کا برٹیکشن دے رہا تھا
30:21تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
30:23تاکہ میری وجہ سے
30:25یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
30:26آپ کو تکلیف نہ آئے
30:28اس لئے میں نے یہ سب کچھ کیا
30:30تو ایمان تیم بلال سے سوری کرے گی
30:33اور کہے گی
30:34کہ ان کا بہت شکریہ
30:35انہوں نے جو کچھ ان کے لئے کیا ہے
30:37شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
30:39تو بھی ان کے لئے نہ کرتا
30:41بلال ایمان سے کہے گا
30:42آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
30:49بلال سے پوچھے گا
30:51کہ آخر اس لڑکی کا آپ سے کیا تعلق ہے
30:54آپ اس کی اتنی مدد کر رہے ہیں
30:56لیکن وہ تو
30:57آپ کو ہی الٹا مطلب پرست
30:59اور دھوکے بات سمجھ رہی ہے
31:02تو بلال کہے گا
31:03یہ اس کا قصور نہیں ہے
31:05دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
31:07کہ اسے کا
31:07اب کسی بھی انسان سے اعتبار اٹھ گیا ہے
31:10اسے ہر انسان یہی لگتا ہے
31:12جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
31:14تمہیں پتا ہے
31:16کہ جب سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
31:18میرے اعتبار نہیں کیا
31:19صرف وہی ایک تھی
31:20جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ کو رکا تھا
31:24اور آج اس نے میرے پہ ہاتھ اٹھا کے
31:27اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
31:29میں نے اب سوچ لیا ہے
31:31میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
31:33اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
31:35نہ ہی کسی کی بات سہنگا
31:37ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
31:40ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے
31:41لیکن وہاں جا کے بھی اسے
31:43کچھ حاصل نہیں ہوگا تو
31:45تیمور کو خالیت واپس لوٹنا پڑے گا
31:49واپس آتے ہی وہ ساکیب کے گھر جائے گا
31:52اور اس کی تائی جان کو
31:53ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا
31:56اور پتا کرے گا
31:57کہ آخر ایمان اس کے ساتھ کیوں گئی ہے
31:59تب اس حاکیب کی ماں تائی کہے گی
32:02ایمان اس کے ساتھ
32:04تمہیں کس نے کہا ہے
32:05تیمور کہے گا
32:07مجھے پچھی طرح پتا ہے
32:08کہ آپ کا بیٹا میری محبوبہ کو
32:11اپنے ساتھ لے کے گیا ہے
32:12کیا قطر جوب کے لئے
32:14نکاح شہرت ہی کیا
32:15تو اس کی تائی کہے گی
32:18تمہیں کوئی غلط فہمی ہوئی ہے
32:20ایمان ساکیب کے ساتھ نہیں گئی ہے
32:24وہ تو وہاں بے جوب کرنے کے لئے گیا ہے
32:27اب تیمور خود بھی حیران ہو جائے گا
32:29کہ آخر ایمان گئی تو گئی کہاں
32:32اس کا پتا کیوں نہیں چل رہا ہے
32:34ایتر زمین تیمور کی والدہ
32:37جب زارہ کا رویہ دیکھتی ہے
32:39تو اسے کہے گی کہ تم تیمور کے بارے میں
32:42ایسی بات کرتی ہو
32:43تو مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا
32:45تم جانتی ہونا کہ تیمور کی کیا ویلیو ہے
32:48اس خاندان میں
32:49وہ شیر ہے شیر
32:51تو ایمان کہے گی شیر چاہے جنگل کا ہو
32:53یا گھر کا ہو
32:54لیکن وہ کبھی گھاس نہیں کھاتا
32:56آپ نے کیسے سوچ لیا
32:58کہ میں اس کے اوپر شک کروں گی
33:01یا کچھ کروں گی
33:01آپ نہیں جانتی ہیں
33:02کہ میں تیمور کو کتنا پسند کرتی ہوں
33:05اب ادھا زارہ کی اپنے تایہ جان سے نوک جھوک ہو جائے گی
33:09تیمور بھی وہاں پہ موجود ہوگا
33:12تب ہی زارہ کے تایہ جان
33:14زارہ کو
33:15پیچھے کرنے لگیں گے
33:17تو اس کو دھکا لگ جائے گا
33:19اور زارہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی
33:21نیچے پہن جائے گی
33:22اور تیمور دوڑتا ہوا
33:23زارہ کو بچانے کی کوشش کرے گا
33:25لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی
33:28زارہ کو جس چیز پہ غرور تھا
33:30امان تھا کہ وہ اس گھر کو وارث دے گی
33:32آج وہی غرور اس کا ٹوٹ جائے گا
33:35اس کا بچہ اس دنیا میں نہیں آئے رہے گا
33:38امان جب مجیب کو
33:40بلال کے ساتھ بات کرتا سن لیتی ہے
33:42تو وہ اسے فون پکڑے گی
33:44اور کہے گی نہیں بتائے گا
33:46یہ آپ کا راز کسی کو بھی
33:48لیکن آپ نے جو کیا ہے
33:50اسے میرا دل ٹوٹ گیا ہے
33:51میں نے کبھی آپ کیسا سمجھا نہیں تھا
33:53آپ بھی باقیوں کی طرح مطلب پرست ہی نکلے
33:56آپ نے بھی تیمور بھائی کی طرح
33:58مجھے خریدنے کی کوشش کی ہے
34:00اب مجھے یہ بتائیں
34:01کہ اب آپ کس کے سامنے پیش ہونا ہے مجھے
34:04آپ کے سامنے یا تیمور کے سامنے
34:06تو یہ بات ان کے بلال اسے کہے گا
34:09امان آپ غلط سمجھ رہی ہے
34:11میں صرف آپ کو پروٹیکشن دے رہا تھا
34:14امان کہے گی
34:15کہ اب میں نے بے وکوف بڑھنا چھوڑ دیا ہے
34:17بہت لوگوں نے مجھے استعمال کیا ہے
34:19لیکن اب میں استعمال میں نہیں آؤں گی
34:22یہ کہہ کہ امان فون بند کر دے گی
34:25اور چلی جاتی ہے
34:26جب امان کو ساری حقیقت کا پتہ چلے گا
34:29اور یہ سب کچھ اس کے اب بہجان بتائیں گے
34:32تو امان کو شرمندگی ہوگی
34:34کہ وہ تو مجھے پروٹیکشن دے رہے تھے
34:36انہوں نے مجھے نوکری دلوائی
34:38سب کچھ دلوائیا
34:39اور میں کتنی بے وکوف تھی
34:41کہ اسی کے اوپر شک کرتی رہی
34:42جہاں پہ امان ٹویشن دے رہی ہے
34:45وہ یونیورسٹی کے مہم جب اسے
34:46اور یہ حقیقت بتائے گی
34:48کہ اس نے بلال کے کہنے پہ
34:49یہاں پہ بھلایا ہے
34:51تاکہ آپ کو رہیش دی جا سکے
34:53اور آپ کو جوب دی
34:54تو امان سمجھ رہے گی
34:56کہ بلال میری ہیلپ کرنا چاہ رہا تھا
34:58لیکن وہ اپنا نام نہیں آنے دینا چاہتا تھا
35:01اسی لیے اس نے کسی کو بتانے سے منع کیا تھا
35:05اب امان خود فون کرے گی بلال کو
35:08اور اسے سوری کہے گی
35:10اور یہ کہے گی کہ وہ اسے لگا تھا
35:12کہ آپ بھی باقیوں کی طرح
35:14اسے اس کا پیچھا کر رہے ہیں
35:16تو بلال کہے گا
35:18آپ نے یہاں سوچ بھی کیسے لیا
35:19کہ میں آپ کا پیچھا کروں گا
35:21میں صرف آپ کو برٹیکشن دے رہا تھا
35:23تیمور بھائی سے بچانا چاہ رہا تھا
35:26تاکہ میری وجہ سے
35:27یا میرے گھر والوں کی وجہ سے
35:29آپ کو تکلیف نہ آئے
35:30اسی لیے میں نے یہ سب کچھ کیا
35:32تو امان تیم بلال سے سوری کرے گی
35:36اور کہے گی کہ ان کا بہت شکریہ
35:38انہوں نے جو کچھ ان کے لیے کیا ہے
35:40شاید کوئی اپنا بھی ہوتا
35:41تو بھی ان کے لیے نہ کرتا
35:43بلال ایمان سے کہے گا
35:45آپ کو شکریہ کی کہنے کی ضرورت نہیں ہے
35:47یہ سب میں نے اپنا فرض
35:49اور انسانیت کے ناتے کیا ہے
35:51امو جی بھائی بلال سے پوچھے گا
35:54کہ آخر اس لڑکی کا آپ سے کیا تعلق ہے
35:56آپ اس کی اتنی مدد کر رہے ہیں
35:59لیکن وہ تو
35:59آپ کو ہی الٹا
36:01مطلب پرست اور دھوکے بات سمجھ رہی ہے
36:04تو بلال کہے گا
36:06یہ اس کا قصور نہیں ہے
36:07دراصل اس کو دھوکے اتنے ملے ہیں
36:09کہ اسے کا
36:10اب کسی بھی انسان سے اتباع اٹھ گیا ہے
36:13اسے ہر انسان یہی لگتا ہے
36:15جیسے اسے دھوکہ دے رہا ہے
36:17تمہیں پتا ہے
36:18کہ جب سب لوگوں نے مجھ پہ شک کیا
36:21مجھے اتباع نہیں کیا
36:22صرف وہی ایک تھی
36:23جس نے میری طرف اٹھنے والے ہاتھ کو روکا تھا
36:27اور آج اس نے میرے پہ ہاتھ اٹھا کے
36:29اپنا بدلہ پورا کر لیا ہے
36:32میں نے اب سوچ لیا ہے
36:33میں نے جتنا کچھ سہنا تھا سہ لیا
36:36اب میں کسی سے نہیں ڈروں گا
36:38نہ ہی کسی کی بات سہنگا
36:40ادھر تیمور قطر چلا گیا ہے
36:42ایمان کا پیچھا کرتے ہوئے
36:44لیکن بہاں جا کے بھی اسے
36:45کچھ حاصل نہیں ہوگا