Majlise mastwar
#haq#mastwaar#pakistan#indan
#haq#mastwaar#pakistan#indan
Category
📚
LearningTranscript
00:00اچھا کیا لکھتے ہیں نصیر الدین چراغ دیلوی کہ میں اور قاضی مہیدین کاشانی ہم جو ہے حضرت سلطان المشایخ نظام الدین نولیاء کے پاس بیٹھے ہیں
00:10وہاں بیٹھے ہوئے ہیں واہ واہ پیار والو کیا بات ہے سلامت ان پر
00:14کیا بات ہے کہ پیار والے ایک بابا فرید گنجے شکر کی بات ہے یہ یہ پاک پتن والے جو ہیں
00:22ان کی بات یہ لکھ رہے ہیں چونکہ ان کے یہ مرید تھے
00:26نصیر الدین چراغ دیلوی اور مہیدین کاشانی
00:34قاضی مہیدین کاشانی رحمت اللہ علیہ
00:38وہ کہتے ہیں کہ ہم وہاں بیٹھے ہیں سلطان المشایخ نظام الدین اولیاء کے پاس بیٹھے ہیں
00:45بابا فرید نہیں یہ بابا فرید کے مرید تھے نظام الدین اولیاء کہاں بیٹھے ہیں
00:50نظام الدین اولیاء رحمت اللہ علیہ کے پاس بیٹھے ہیں
00:53کہتے ہیں وہاں پھر کچھ
00:54احباب پہنچے کچھ
00:56جو دو تین بندے آئے
00:58انہوں نے کہا آج ہم گئے تھے
00:59خان کا ہے توسیاں میں
01:01خان کا ہے توسیاں میں گئے تھے
01:04اور شیخ اماد وہاں پہ ایک ہیں
01:06ان کے دو لڑکے ہیں
01:07وہ اے نظام الدین اولیاء
01:09آپ کی شان میں غلط باتیں کر رہے تھے
01:12وہ اے غیبت کر رہے تھے
01:15جو ہم سے برداشت نہیں ہوئی
01:17ہم اٹھ کے چلے آئے آپ کے پاس
01:19یہ انہوں نے واقعہ بیان کیا
01:21نظام الدین اولیاء کی بارگاہ میں
01:23آپ نے جب یہ بات سنی
01:26آپ نے فرمایا
01:28کہ میں بھی ایک دن
01:29شیخ المشایخ فرید الدین
01:32بابا گنج شکر کی بارگاہ میں بیٹھا ہوا تھا
01:35میں بابا فرید کی بارگاہ میں
01:37میں بھی بیٹھا ہوا تھا
01:39تو ہوا کیا کہ ایک بہودہ گو
01:41فقیر گدڑی پہنی ہوئی
01:45اور وہ جو ٹالشال پہنتے ہیں
01:47سارا کچھ پہنا ہوا
01:48آیا اور اس نے دروازہ کھٹ کٹ آیا
01:50اور حضرت کے پاس جو کوئی تھا
01:53کہا اس کو دے دو
01:54کچھ دلوا دیا جو بھی
01:55خیرات تھی دلوائی
01:56لیکن اس کی نظر حضور کی کنگی پہ پڑ گئی
01:59آپ کے بال
02:01بڑے پیارے تھے
02:03تو آپ نے
02:03وہ ایک شانہ دان تھا
02:05جس میں کنگی رکھتے ہیں
02:06تو وہاں کنگی آپ نے رکھی ہوئی تھی
02:07تو اس کی کہیں نظر حجرہ ایک ہی تھا
02:10وہ تو ایک کچھے حجروں کا دور تھا
02:12درویش آجی تھے
02:13تو اس پہ وہ ایک ہی کنگی تھی
02:14ان کے بعد تو وہاں پڑی ہوئی
02:16اس کی نظر پڑ گئی
02:17کہتا ہے شیخ یہ کنگی مجھے دے دو
02:19جو نا آپ چھپ ہو گئے
02:20بھائی ایک ہی کنگی ہے
02:21سنت ہے بالوں کو سیدھا کرنا
02:24تو یہ جو ہے
02:25آپ چھپ ہو گئے
02:26جب آپ چھپ ہوئے نا
02:27اب وہ جو تھا بندہ
02:29تو
02:30آپ چھپ ہو گئے
02:33تو پھر اس فقیر نے کیا کہا
02:35اس فقیر نے کیا کہا
02:37کہ
02:37بڑے زور سے نا
02:38پھر اس نے سختی سے آواز دی
02:40یہ بعض جو
02:42ایسے دو نمبر قسم کے لوگ ہوتے ہیں نا
02:45ان کو
02:45اپنی اس فقیری پہ بڑا فخر ہوتا ہے
02:48بڑا تکبر اور غرور اور گھومنڈ ہوتا ہے
02:51اللہ کے فقیر کا معنی محبت ہے
02:53اور محبت جو ہے وہ آئیزی دلاتی ہے
02:56الگ بات ہے کہ کسی اصول کو قائم رکھنے کے لیے
03:00اگر کوئی سخت سخت بات کہی جائے
03:03تو وہ بات الگ ہے
03:05وہ بطور غزب و غصے کے نہیں ہوتی
03:07وہ بطور اصلاح ہوتی ہے
03:09البتہ فقیر کا دل نرم ہوتا ہے
03:11اور وہ محبت ہی کرتا ہے
03:12تو وہ جو تھا نا
03:15اس نے کہا دے دو
03:16مجھے
03:18اس سے بڑی برکت تمہیں ملے گی
03:20کس کو کہہ رہا ہے بابا فرید کو
03:22اب اس کو نہیں پتا ہے میں سلطان المشاہ کو کہہ رہا ہوں
03:25اور کتنی بلند ہستی ہے
03:27چونکہ وہ خود نظر والا نہیں تھا
03:30تو اس کو آگے بھی کچھ نظر آتا نہیں تھا
03:32یہ بڑی بات ہے جو لوگ
03:34ہانتِ اولیاء کر رہے ہیں نا
03:35اولیاء اللہ کو برا بلا کہہ رہے ہیں
03:37یہ خود اندے ہیں
03:38ان کو نظر نہیں آتا
03:39تو دوسرے کو اپنے جیسا سمجھتے ہیں
03:42لہذا اس فقیر پہ پھر بکنا شروع کر دیتے ہیں
03:45تو اسی طرح وہ فقیر نہیں تھا
03:47نام گودڑی پہنے ہوئی تھی
03:48وہ تھا اندر دل کا اندہ تھا
03:51اس کو سامنے نظر نہیں آیا
03:53کہ بابا فرید ایک اللہ کا ولی
03:55یہ وقت کا کتب اور غوث بیٹھا ہوا ہے
03:57اس کو یہ نہیں نظر آیا
03:59وہ اپنے جیسا ہی سمجھتا تھا
04:01کہ میں بھی فقیر ہوں
04:02تو یہی فقیری ہے
04:03تو شیخ صادی کہتا ہے
04:07کہ ہر جنگل کو خالی نہ شمار کر
04:09کسی جنگل میں
04:10کسی درخت کے اوپر چیتا سویا ہوا ہوگا
04:13تو خالی سمجھ کے جائے گا
04:14وہ نیچے اتر کے تجھے پھاڑ کے راکھ دے گا
04:17ہوا اس کے ساتھ یہی پھر
04:20اس نے جب کہا نا کہ سختی سے
04:22مجھے دے دو برکت حاصل ہوگی
04:25شاہخ علمہ شایخ نے جب دیکھا نا
04:26تو آپ نے کہا تیری برکت اور تجھ کو
04:28میں نے بھا دیا
04:30پانی میں بھینک دیا
04:33تنود تیری برکت میں روڑ چھوڑیا
04:35تنود تیری برکت نو
04:38روڑ چھوڑیا چل پران
04:40سختی میں نے کہا
04:42تجھے اور تیری برکت کو میں نے روڑ دیا
04:44بھا دیا چل
04:45یہ کہنا ہی تھا اس کے بعد فقیر چلا گیا
04:48ساتھ ہی اس عجودن کا جو کسوہ تھا
04:50یہ پاک پتن
04:51پہلے نام تھا عجودن
04:52پاک پتن کا جو کسوہ تھا
04:54اس کے ساتھ ہی ایک دریا بیتا ہے
04:56اب فقیر نے کہا کہ گدری اتاری
04:58اور اس میں نانا شروع کر دیا
05:00جب اس نے وہاں نانا شروع کر دیا
05:02ہوا یہ کہ کوئی ایسا نظام بنا گئے
05:05اسی دریان میں وہ ڈوب گیا
05:06اور آج تک پھر اس کا نشان نہیں ملا
05:09وہ جو بابا نے کہا تھا
05:11تجھے اور تیری اس فقیری سمیت
05:12تجھے روڑ دیا
05:13وہ ہر چیز گئی روڑ گئی
05:15وہ پانی میں بی آ گیا
05:16اور وہ معاملہ اس طرح ختم ہو گیا
05:19اب وہ اقایت انہوں نے یہ بات مکمل ہی کی تھی
05:22کس نے
05:22شیخ نظام الدین اولیاء
05:24جب انہوں نے یہ مکمل کی
05:28اتنے میں کیا ہوا
05:30کہ کاری رہے تھے بیان ختم ہی ہوا
05:32تو اسی وقت شیخ
05:34ایک آدمی آیا
05:35ایک شخص پہنچا
05:38اس نے کہا کہ ایک نئی خبر آئی ہے
05:40کہ شیخ آماد کے جو دونوں لڑکے تھے
05:43وہ دریاء میں گئے ہیں نانے کے لیے
05:45اور وہ وہاں ڈوب کے دونوں مر گئے ہیں
05:47اب بات آپ کو سمجھائی
05:49یہ اصل واقعہ کیا تھا
05:51جہاں سے میں نے شروع کیا
05:52کہ وہ جو تھا نظام الدین اولیاء کے حق میں
05:56شیخ آماد جو تھا
05:57اس کے دونوں لڑکے
05:59غلط برا بھلا کہہ رہے تھے
06:02حضور نظام الدین اولیاء
06:04مابوب الہی رامت اللہ علیہ کو
06:06تو ایک بندے نے آکے ان کو بتایا تھا
06:09کہ ان کے لڑکے ایسا آپ کے مطلق کہہ رہے ہیں
06:11پھر آپ نے آگے یہ واقعہ سنایا
06:13کس کا بابا فرید اپنے مرشد کا
06:15کہ میری مرشد کی بارگامہ بھی ایسا ہوا تھا
06:18اور وہ فقیر پھر گودری سمیتی کیا دفعہ ہو گیا
06:20ہر سیز اس کی رڑ گئی
06:22بیہ گئی
06:23تو انہوں نے جو ہی واقعہ مکمل کہتے ہیں
06:25ادھر سے ایک بندہ آیا
06:26اس نے کہا وہ شیخ آماد کے لڑکے
06:28جو آپ کے خلاف بور رہے تھے
06:29وہ دونوں دریا میں ڈوب کے
06:31مر گئے وہ ختم ہو گئے
06:33تو میں کیا کہہ رہا تھا
06:35من عادلی ولی ان فقد زنتو بالحرب
06:38حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
06:40کہ اللہ کہتا ہے
06:41کہ میرے کسی ولی کے ساتھ
06:43اگر کوئی دشمنی رکھتا ہے
06:45مخالفت رکھتا ہے
06:46تو میں اس کے خلاف اعلانیں جنگ کرتا ہوں