Ek Jinn or Sara ki Prem Kahani | Moral Story | Islamic Story | Adbhud Prem | Bedtime Stories
"ایک جن اور سارہ کی پریم کہانی"
"एक जिन्न और सारा की प्रेम कहानी"
In a mystical land filled with secrets and magic, unfolds the tale of Ek Jinn or Sara ki Prem Kahani. Sara, a kind-hearted girl, encounters a powerful yet misunderstood Jinn. Their bond blossoms into a beautiful love story, overcoming trials of fear, trust, and destiny. With courage and compassion, Sara teaches the Jinn the true meaning of love and sacrifice. This enchanting narrative blends romance, morality, and spirituality, leaving a lasting lesson on empathy and forgiveness. Perfect for bedtime storytelling, this heartwarming tale captivates listeners of all ages. A magical journey awaits those who believe in love beyond boundaries.
love story, Jinn tale, Islamic story, bedtime stories, magical romance, moral lesson, spiritual journey, emotional bonding, heartwarming tale, courage and love, mystical adventure, forgiveness message, cultural folklore, fantasy storytelling, enchanting narrative
#LoveStory #JinnTale #IslamicStory #BedtimeTales #MagicalRomance #MoralLesson #EmotionalJourney #SpiritualWisdom #FantasyStorytelling #heartwarmingnarrative
Disclaimer
___________________________________
The stories we create are inspired by fictions and some are based on reality and are for entertainment purposes only. So, Please do not relate any religion or harsh feelings to the stories.
___________________________________
"ایک جن اور سارہ کی پریم کہانی"
"एक जिन्न और सारा की प्रेम कहानी"
In a mystical land filled with secrets and magic, unfolds the tale of Ek Jinn or Sara ki Prem Kahani. Sara, a kind-hearted girl, encounters a powerful yet misunderstood Jinn. Their bond blossoms into a beautiful love story, overcoming trials of fear, trust, and destiny. With courage and compassion, Sara teaches the Jinn the true meaning of love and sacrifice. This enchanting narrative blends romance, morality, and spirituality, leaving a lasting lesson on empathy and forgiveness. Perfect for bedtime storytelling, this heartwarming tale captivates listeners of all ages. A magical journey awaits those who believe in love beyond boundaries.
love story, Jinn tale, Islamic story, bedtime stories, magical romance, moral lesson, spiritual journey, emotional bonding, heartwarming tale, courage and love, mystical adventure, forgiveness message, cultural folklore, fantasy storytelling, enchanting narrative
#LoveStory #JinnTale #IslamicStory #BedtimeTales #MagicalRomance #MoralLesson #EmotionalJourney #SpiritualWisdom #FantasyStorytelling #heartwarmingnarrative
Disclaimer
___________________________________
The stories we create are inspired by fictions and some are based on reality and are for entertainment purposes only. So, Please do not relate any religion or harsh feelings to the stories.
___________________________________
Category
📚
LearningTranscript
00:00یہ کہانی پنج دھیرہ نام کے گاو میں رہنے والی ایک خوبصورت لڑکی کی ہے جس کا نام سارا تھا
00:06اس کی خوبصورتی کے چرچے دور دور تک تھے
00:09گاو کا ہر اونچے سے اونچا خاندان اسے اپنے گھر کی بہو بنانا چاہتا تھا
00:16ایک بار جو کوئی اسے دیکھ لیتا پھر اس کے حسن کے گیت ہی گاتا رہتا
00:20دھیرے دھیرے اس کی خوبصورتی کے چرچے گاو کے ہر ایک آدمی تک پہنچ گئے
00:26اور اب ہر کسی کی خواہش تھی کہ وہ اسے شادی کر لے
00:30ایک دن کچھ لڑکے گام کے ایک پرانے پیڑ کے پاس بیٹھے
00:34ہنسی مزاک کر رہے تھے کہ اچانک سارا کا ذکر چھڑ پڑا
00:38اور وہ نوجوان آہیں بھرنے لگے کہ کاش وہ اسے اپنی بیوی بنا سکتے
00:43اسی پیڑ پر ایک جن کا بسیرہ تھا وہ ان سب کی باتیں سن رہا تھا
00:49اور سارا کی خوبصورتی کے بارے میں سن کر اس کے دل میں بھی یہ چاہت جاگ اٹھی
00:54کہ وہ بھی اس کے حسن کا نظارہ کرے
00:56وہ بھی تو دیکھے کہ آخر سارا کیسی دیکھتی ہے
01:00لڑکوں کی باتیں سن کر اس کا تجسس اور بڑھ گیا
01:03کچھ دیر بعد وہ لڑکے ہنسی مزاک کرتے ہوئے آگے نکل گئے
01:08سارا کی دو بہنیں اور بھی تھی جو عمر میں اس سے بڑی تھی
01:12لیکن دیکھنے میں وہ کہیں سے بھی سارا کی بہنیں نہیں لگتی تھی
01:17سارا جیسا ایک بھگون ان دونوں میں نہیں تھا
01:21یہی وجہ تھی کہ اب وہ دونوں سارا سے جلنے لگیں
01:24اور اسے اپنا دشمن سمجھنے لگیں
01:27کیونکہ جو بھی رشتہ آتا وہ سارا کے لیے ہی آتا
01:31یہاں تک کہ جب کوئی رشتہ بڑی بہنوں کے لیے بھی آتا
01:34تو وہ سارا کو دیکھ کر اسی کا رشتہ مانگ لیتے
01:38اب سارا ان کے راستے کا کانٹا بنتی جا رہی تھی
01:41وہ سب سارا سے چڑھنے لگیں اور اسے برا سلوک کرنے لگیں
01:45سارا کے ماں باپ نے سوچا
01:48کہ کیوں نہ سارا کی شادی اس کی دو بڑی بہنوں سے پہلے کر دی جائے
01:52تاکہ باقی دونوں بہنوں کے لیے لڑکا دیکھنے میں کوئی دکت نہ ہو
01:56سارا اب جوان ہو چکی تھی
01:59اور اس کے ماں باپ اس کی شادی کو لے کر فکر مند تھے
02:02وہ آئے دن کسی نہ کسی رشتے کروانے والی کو گھر بلا کر
02:07سارا کے رشتے کے لیے کہتے
02:09تاکہ وہ جل سے جل اپنی ذمہ داریوں سے آجاد ہو سکیں
02:13اور پھر باقی دونوں بیٹیوں کی شادی کی باری بھی آ جائے
02:17گام سے بہت امیر لوگوں کے رشتے بھی آنے لگے
02:20لیکن سارا کے ماں باپ
02:22امیر لوگوں میں رشتہ کرنے سے گھبراتے تھے
02:26کیونکہ وہ انہیں اپنے قابل نہیں سمجھتے تھے
02:28سارا کی خوبصورتی اب سب کے لیے ایک سمسیہ بنتی جا رہی تھی
02:33لڑکے سارا کو دیکھنے کے بہانے
02:36اس کے گھر کے ارد گرد گھومنے لگے
02:38جس سے گھر کی لڑکیوں کا باہر آنا جانا مشکل ہو گیا تھا
02:43اس کی دونوں بہنیں اسے بات بات پر تانے دیتی
02:46کہ اسی کی وجہ سے سب مسیبت میں آ گئے ہیں
02:49سارا بہت اداس ہو جاتی
02:51اور سوچتی کہ اس کا تو کوئی قصور بھی نہیں ہے
02:54پھر سب اس کے ساتھ ایسا کیوں کرتے ہیں
02:57ایک دن سارا کسی کام سے بازار جا رہی تھی
03:01کہ راستے میں کچھ لڑکے اسے پریشان کرنے لگے
03:04فکتیاں کسنے لگے اور عجیب و گریب باتیں کرنے لگے
03:08سارا پہلے سے بھی تیز چلنے لگی
03:11تاکہ ان شرارتی لڑکوں سے پیچھا چھوڑا سکے
03:14ان میں سے ایک لڑکا آگے بڑھا
03:16اور سارا کا ہاتھ پکڑ لیا
03:18سارا بہت گھبرا گئی
03:20اور ہاتھ چھوڑانے کی کوشش کرنے لگی
03:22لیکن ناکام رہی
03:24آنس پاس کے لوگا وہاں اکٹھا ہونے لگے
03:27اور دیکھنے لگے
03:28کہ یہ کیا ہو رہا ہے
03:30اب سارا زھوڑ زھوڑ سے چلانے لگی
03:33میرا ہاتھ چھوڑو
03:35لیکن وہ لڑکا اپنے دوستوں کے ساتھ ہنستا جا رہا تھا
03:39اتنے میں ایک نورانی چہرے والا
03:41خوبصورت نوجوان
03:42بھیڑ میں سے آگے بڑھا
03:44اور جھٹ سے
03:45اس شرارتی لڑکے سے سارا کا ہاتھ چھوڑا دیا
03:48سارا ہاتھ چھوڑاتے ہی
03:50وہاں سے بھاگ نکلی
03:51اب شرارتی لڑکے
03:53اس نوجوان کو اکیلا دیکھ کر
03:55اس پر ٹوٹ پڑے
03:56لیکن پورا ہجوم یہ دیکھ کر
03:58حیران رہ گیا
03:59کہ اس اکیلے نے ایک ہی بار سے
04:02پانچ لڑکوں کو زمین پر گرا دیا تھا
04:05نوجوان کو تگڑا پا کر
04:07وہ شرارتی لڑکے
04:08وہاں سے بھاگ نکلے
04:10اگلے دن پڑوس کی خالہ سارا کے گھر چلی گئی
04:13اور اس کے ماں باپ کو سب بتا دیا
04:16جو اس دن راستے میں ہوا تھا
04:18انہوں نے یہ بھی بتایا
04:20کہ کس طرح اس اکیلے لڑکے نے
04:22پانچ شرارتی لڑکوں کو سبق سکھایا
04:24اور انہیں دم دبا کر
04:26بھاگنے پر مجبور کر دیا
04:27سارا سوچنے لگی
04:29مجھے تو لگا تھا
04:30کہ وہ سب لڑکے مل کر
04:32اس کا حال ہی برا کر دیں گے
04:34چلو اچھا ہوا
04:35بھلائی کرنے والے کے ساتھ بھلا ہو گیا
04:38خالہ کے جانے کے بعد
04:39سارا کو گھر سے خوب ڈانٹ پڑی
04:41اور اسے کہا گیا
04:42کہ اب وہاں گھر سے کم سے کم نکلے
04:45سارا اداس ہو کر
04:46اپنے کمرے میں چلی گئی
04:48اور کھڑکی کے پاس جا کر بیٹھ گئی
04:50جو باہر گلی میں کھلتی تھی
04:52وہ اداسی بھری نگاہوں سے
04:54باہر آتے جاتے
04:55لوگوں کو دیکھنے لگی
04:56اسی بیچ
04:58اچانک اس کی کھڑکی کے سامنے
05:00ایک لڑکا آ کر کھڑا ہو گیا
05:01سارا اسے دیکھ کر حیران رہ گئی
05:04یہ تو وہی لڑکا تھا
05:06وہ گھبرا گئی
05:07کہ اگر کسی نے دیکھ لیا
05:08تو بڑا بوال ہو جائے گا
05:11آج ہی تو اس نے سب کو
05:12پریشانی میں ڈال دیا تھا
05:13وہ ترنت وہاں سے
05:15اٹھ کر جانے لگی
05:16تب ہی اس لڑکے نے
05:17اس کا نام پکارا
05:18سارا
05:20سارا ترنت رکھی اور پوچھا
05:22آپ میرا نام کیسے جانتے ہیں
05:24لڑکے نے مسکرا کر کہا
05:26اس گاؤں میں ایسا کون ہوگا
05:29جو سارا کا نام نہ جانتا ہو
05:31سارا تاج جب بھری نگاہوں سے
05:34اسے دیکھتی جا رہی تھی
05:35اس کا چہرہ پرک شش
05:37اور نورانی تھا
05:39جس سے سارا کی نظریں
05:41ہٹانے کا دل ہی نہیں کر رہا تھا
05:43سارا نے پوچھا
05:45آپ میرے گھر کیوں آ گئے ہو
05:47یہ ٹھیک بات نہیں ہے
05:48میں آپ کو ایک اچھا انسان سمجھ رہی تھی
05:51اور آپ نے بھی وہی کر دکھایا
05:53جو دوسرے لڑکے کرتے ہیں
05:55لڑکا مسکرایا اور کہنے لگا
05:57آپ بینا شکریہ کہیں ہی
05:59اندر چلی گئی تھی
06:00میں تو بس شکریہ لینے آیا ہوں
06:02سارا اس کی بات پر بہت حیران ہوئی
06:05اگلے ہی پل بہ لڑکا پھر مسکرایا اور بولا
06:08ہاں چھڑواتے وقت
06:10آپ کا کنگن وہیں گر گیا تھا
06:12میں وہیں لوٹ آنے آیا ہوں
06:14اور میں کبھی لڑکیوں کا پیچھا نہیں کرتا
06:18نہیں انہیں پریشان کرتا ہوں
06:19یہ کہہ کر وہ چلا گیا
06:22اور سارا کی جان میں جان آئی
06:24اسے لگا تھا
06:25کہ اب وہ لڑکا بھی اسے پریشان کرے گا
06:28لیکن شکر ہے
06:29وہے کا اچھا انسان نکلا
06:31سارا نے کھڑکی بند کی اور اندر چلی گئی
06:34پورا دن اس لڑکے کا چہرہ سارا کی آنکھوں میں بھومتا رہا
06:38اور اس کی باتیں اس کے کانوں میں گونجتی رہی
06:41وہ اس کے خیالوں کو جھٹکنے کی کوشش کرتی
06:44لیکن نہ جانے کب پھر سے اس کے خیالوں میں کھو جاتی
06:48اگلے دن جب سارا کپڑے لینے درجن کے پاس پہنچی
06:52تو اس لڑکے کو پہلے سے وہاں کھڑا دیکھ کر حیران رہ گئی
06:55سارا نے پوچھا
06:57آپ یہاں
06:58لڑکا ترن گھبر آ گیا اور بولا
07:01میں آپ کا پیچھا نہیں کر رہا تھا
07:03میں یہاں آپ سے پہلے ہی آ گیا تھا
07:05سارا نے بڑی مشکل سے اپنی ہنسی کنٹرول کی اور کہا
07:09میرا وہ مطلب نہیں تھا
07:11دونوں مسکراتے ہوئے اپنے اپنے راستے نکل گئے
07:14کپڑے لے کر سارا جلدی سے گھر پہنچی
07:16کیونکہ آج اسے لڑکے والے دیکھنے آ رہے تھے
07:20اور اسے تیار بھی ہونا تھا
07:21گھر پہنچتے ہی وہ جلدی سے تیار ہوئی
07:24اور مہمانوں کا انتظار کرنے لگی
07:27جیسے ہی مہمان آئے
07:29سارا کھانے پینے کا سامان لے کر
07:31ان کے سامنے گئی
07:32لیکن سامنے بیٹھے شخص کو دیکھ کر حیران رہ گئی
07:36یہ میرا رشتہ لے کر آیا ہے
07:38سارا نے تاجب سے سوچا
07:40سارا کے سامنے اس کے پتا کی عمر کا
07:43ایک ہٹا کٹا آدمی بیٹھا تھا
07:45جو کافی امیر لگ رہا تھا
07:47اس کے ساتھ تین چھوٹی بچیاں بھی تھی
07:50مہمانوں کے جانے کے بعد
07:52امہ آبا آپس میں بات کرنے لگے
07:54کیا کریں
07:55ہم تو تھک گئے ہیں
07:57ہماری سارا کے لیے کوئی ڈھنکا لڑکا ہی نہیں مل رہا
08:01یہ آدمی ہے تو بہت امیر اور
08:03ہماری سارا کے لیے خواہش مند بھی ہے
08:05پر اس کی عمر کچھ زیادہ ہی ہے
08:07سارا تو ابھی بہت چھوٹی ہے
08:10امہ بولی
08:11اس کی دو بہنیں اور بھی ہیں
08:13اور مجھے ڈر ہے
08:15کہ کہیں وہ سارا کی وجہ سے
08:17مصیبت میں نہ پڑ جائیں
08:18وہ دونوں بہت پریشان تھے
08:21سارا یہ سب سن کر رونے لگی
08:23اور پھر سے کھڑکی کے پاس جا کر بیٹھ گئی
08:26اس کے دماغ میں پھر
08:27اسی لڑکے کا خیال آنے لگا
08:29اس کا دل چاہا کہ اس وقت
08:31وہ اس کے پاس آ جائے
08:33اور وہ اس سے باتیں کریں
08:35تاکہ اس کے دل کا بوجھ ہلکہ ہو سکے
08:37سارا نے سوچا
08:39نہ جانے کیا بات ہے اس لڑکے میں
08:42کہ اس کی طرف ایک عجیب سی کشش محسوس ہوتی ہے
08:45ابھی وہ یہی سوچ رہی تھی
08:47کہ اچانک وہی لڑکا
08:49اس کی کھڑکی کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا
08:51سارا گھبرا گئی
08:53یہ کیسے ہوا
08:54میں ابھی اس کے بارے میں سوچ ہی رہی تھی
08:57اور یہ اچانک یہاں آ گیا
08:59لڑکے نے پوچھا
09:00آپ اداس ہیں
09:02سارا کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے
09:04وہ کچھ بول نہ سکی
09:06اور کھڑکی بند کر کے کمرے میں بھاگ گئی
09:09کمرے میں جا کر وہ خوب روئی
09:11جیسے ہی وہ تھوڑی دیر کے لیے خاموش ہوئی
09:14اسے امہ اببہ کے کمرے سے
09:16کسی کے بات کرنے کی آواز آنے لگی
09:18وہ باہر نکلی
09:19یہ دیکھنے کی گھر میں کون مہمان آیا ہے
09:22لیکن دیکھ کر حیران رہ گئی
09:24یہ تو وہی لڑکا ہے
09:26پر یہ گھر کے اندر کیسے آیا
09:28اور امہ اببہ اس سے
09:30اتنی اچھی طرح باتیں کیوں کر رہے ہیں
09:32جیسے اسے پہلے سے جانتے ہوں
09:34آخر چل کیا رہا ہے
09:36سارا الجھن میں
09:37اپنے کمرے میں گئی اور اببہ سے پوچھا
09:40اببہ یہ کون ہے
09:42اببہ ہستے ہوئے بولے
09:44یہ میرا دوست ہے
09:45کچھ دن پہلے راستے میں ملا تھا
09:48اور سامان اٹھانے میں میری مدد بھی کی تھی
09:50کچھ دن پہلے ہی
09:52یہ اس گاؤں میں رہنے آیا ہے
09:54جاؤ اس کے لئے کچھ کھانے کو لے آؤ
09:56سارا گئی اور تازہ روٹیاں
09:58بنا کر سبزی کے ساتھ لے آئی
10:00لڑکے نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا
10:02اور اببہ سے اجازت لے کر چلا گیا
10:04اس کے جانے کے بعد
10:06سارا نے اببہ کو کہتے سنا
10:07جھفر بہت اچھا اور نیک دل لڑکا ہے
10:11کاش
10:12یہ ہماری سارا سے شادی کر لے
10:14اور ہماری بھی مشکلیں آسان ہو جائیں
10:17سارا کو یہ بات سن کر
10:19عجیب سی راحت ملی
10:20جیسے کسی نے اس کے دل کی بات کہہ دی ہو
10:23اچانک اسے سب کچھ
10:25ٹھیک ہوتا ہوا دکھنے لگا
10:26اسے امید کی ایک کرر نظر آئی
10:29اور اس کا دل خوشی محسوس کرنے لگا
10:31صبح جب سارا امہ کی دوائیاں لے کر
10:34گھر واپس آ رہی تھی
10:35تو اس کا سامنا پھر جھپر سے ہوا
10:38دونوں کی آنکھوں میں
10:39ایک دوسرے کو دیکھ کر چمک سی آ گئی تھی
10:41وہ دونوں ایک ساتھ بہت پیارے لگ رہے تھے
10:44جیسے کی ایک دوسرے کے لیے ہی بنے ہوں
10:46باتیں کرتے کرتے انہیں پتا ہی نہیں چلا
10:50کہ وہ کب اس پرانے درخت کے پاس پہنچ گئے
10:53پھر کچھ دیر سانس لینے کے لیے
10:56وہ اسی درخت کے پاس بیٹھ گئے
10:58اور باتیں کرنے لگے
10:59سارا کو اس کے ساتھ وقت بتانے میں
11:02بہت مزا آ رہا تھا
11:04وہ جھپر کی باتیں سننے میں مگن تھی
11:07اور سوچ رہی تھی کہ جھپر کتنی اچھی باتیں کرتا ہے
11:10اور وہ باقی سب لڑکوں سے کتنا الگ ہے
11:14باتوں باتوں میں جھپر نے سارا سے کہا
11:17لوگ تمہارے بارے میں جو کہتے تھے
11:20سچ ہی کہتے تھے
11:21تم حد سے زیادہ خوبصورت ہو
11:24اور اس سے بھی اچھا تمہارا دل ہے
11:26سارا جیسے یہی سننے کو بیتاب تھی
11:29یہ سنتے ہی اس کی آنکھوں میں چمک آ گئی
11:32سارا نے حمد جھٹا کر جھپر کو بتایا
11:35کہ اببہ اس کے بارے میں کیا کہہ رہے تھے
11:37جھپر ہسنے لگا
11:39کاش یہ ممکن ہوتا
11:41سارا نے حیرانی سے پوچھا
11:43یہ ممکن کیوں نہیں
11:45کیا میں اتنی بری ہوں
11:46جھپر نے مسکر آ کر کہا
11:48میں تم سے بہت بڑا ہوں
11:50سارا نے پوچھا
11:52کتنا بڑا
11:53جھپر نے جواب دیا
11:54نو سو سال
11:56سارا زھوڑ زھوڑ سے ہسنے لگی
11:58اس دن کے بعد سارا
12:00پر جیسے جھپر کا جادو ہی چل گیا ہو
12:03وہ دن رات اس کا چہرہ دیکھنے کے بہانے ڈھونٹی
12:06اور جب ملتا
12:07تو پرانے درخت کے نیچے بیٹھ کر
12:09اس سے گھنٹوں گھنٹوں باتیں کرتی رہتی
12:12زفر کے ساتھ وقت کیسے بیٹھ جاتا
12:15اسے پتا ہی نہ چلتا
12:16سارا اتنی خوش پہلے کبھی نہ تھی
12:19اس کا یقین تھا کہ زفر ہی
12:22اس کی مشکلوں کا حل ہے
12:23اس کے آنے سے سب کچھ حسان لگنے لگا تھا
12:26اور سب اچھا محسوس ہونے لگا تھا
12:29سارا کا جب بھی زفر سے ملنے کا دل کرتا
12:32تو وہ اسی پرانے درخت کے پاس پہنچ جاتی
12:35اور وہاں اس کی زفر سے ملاقات ہو جاتی
12:38زفر کو بھی عادت ہونے لگی تھی
12:40کہ وہ سارا کے ساتھ وقت بتائے
12:42زفر بھی سارا کے پیچھے دیوانوں کی طرح گھومنے لگا
12:46اس کا گھر آنا جانا بڑھ گیا
12:49اممہ اببہ کے ساتھ بھی زفر کے تعلقات اچھے ہو گئے
12:52اممہ اببہ اب اسے اپنے بیٹوں کی طرح ماننے لگے
12:56زفر ایسے تھا جیسے گھر کا ہی ایک حصہ بن چکا تھا
13:00وہ ہر روز دوپہر کا کھانا
13:02سارا کے گھر ہی کھاتا
13:04اور گھر کی ذمہ داریوں میں بھی ہاتھ پنٹھانے لگا
13:07جیسے وہ اس گھر کا ہی ایک صدس سے ہو
13:10لیکن سارا اکثر محسوس کرتی
13:13کہ جب بھی شادی کی بات چلتی
13:14زفر اس بات کو مزاک میں ٹال دیتا تھا
13:18حالانکہ وہ اسے بہت پسند کرتا تھا
13:21ایک دن سارا نے زفر سے کہا
13:22کہ اس کا دل اب زفر کے بینا کہیں نہیں لگتا
13:25اب وہ دونوں شادی کر لیتے ہیں
13:28یہ سن کر زفر کا چمکتا چہرہ جیسے مدھم پڑ گیا
13:32سارا نے پھر سے دوہر آیا
13:34کہ ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں
13:36اگر ہم نے شادی نہ کی
13:38تو اببہ میری شادی کہیں اور کر دیں گے
13:41یہ سن کر زفر کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے
13:44اور وہ بینا کچھ کہے وہاں سے اٹھ کر چلا گیا
13:47سوچ میں ڈوبی ہوئی سارا تمام راستے
13:50یہی سوچتی رہی کہ آخر زفر ایسا کیوں کر رہا ہے
13:53گھر جا کر بھی وہ بہت کھوئی کھوئی سی تھی
13:56اور بینا کچھ کھائے پیے بستر پر لیٹ گئی
14:00وہ یہی سوچتی رہی
14:01کہ کہیں ایسا تو نہیں
14:02کہ وہ ایک طرفہ محبت میں مقتلہ ہے
14:05کہیں وہ زبردست تھی
14:06زفر پر بوجھ تو نہیں بن رہی
14:08اس نے بہت سوچا
14:10اور آخر فیصلہ کیا
14:12کہ وہاں اب زفر سے نہیں ملے گی
14:14اگر وہ دونوں شادی نہیں کر سکتے
14:16تو ملنے کا کوئی مطلب ہی نہیں
14:18یہی سوچتے سوچتے وہ سو گئی
14:21مگر صبح اٹھی
14:22تو ساتھ ہی زفر کا خیال اسے دکھی کر گیا
14:24کہ اب وہاں اس سے نہیں ملے گی
14:27اس کا پورا دن بہت خراب گزرا
14:29اسے کچھ بھی اچھا نہیں لگ رہا تھا
14:32اس کا کسی کام میں دل نہیں لگ رہا تھا
14:35ادھر زفر پورا دن
14:36پرانے درخت کے نیچے سارا کا انتظار کرتا رہا
14:40اببا بولے
14:40آج کیا بات ہے
14:42زفر کھانے پر نہیں آیا
14:44زفر ٹھیک تو ہے
14:46اس بات نے سارا کو اور بھی پریشان کر دیا
14:49آج تین دن ہو گئے تھے
14:51اور سارا گھر سے باہر نہیں نکلی تھی
14:53نہ ہی زفر گھر کھانے پر آیا تھا
14:56سارا کو زفر کی کوئی خبر نہیں تھی
14:58اور وہاں دن رات پریشانی میں گزار رہی تھی
15:01باہر برامدے میں
15:03اببا اممہ کو بتا رہے تھے
15:04کہ آج بھی زفر کے گھر گئے تھے
15:07یہ دیکھنے کی وہاں ٹھیک ہے یا نہیں
15:09مگر وہی ہوا جس کا ڈر تھا
15:12زفر بہت بیمار تھا
15:14اور اٹھ بھی نہیں پا رہا تھا
15:15یہ سن کر سارا کو خود پر بہت گصہ آیا
15:21دیکھنے اس کے گھر چلی گئی
15:23زفر واقعی بہت بیمار تھا
15:26اس کا جسم جیسے آگ میں تپ رہا تھا
15:28سارا نے اس کی تیمارداری کی
15:30اسے کھانے پینے کو دیا
15:32اور گھر واپس آ گئی
15:33وہ ہر روز اس کے لیے کھانا لے جاتی
15:36اسے دوائی کھلاتی اور خاموشی سے
15:39گھر واپس آ جاتی
15:40اس دوران میں دونوں خاموش رہتے
15:42اور ایک دوسرے سے اجنبیوں کی طرح پیش آتے
15:45اب سارا کو یہ سب بہت تکلیف دینے لگا تھا
15:49اس نے اب خاموشی توڑنے
15:51اور زفر سے کھل کر بات کرنے کا فیصلہ کیا
15:54آخر تم چاہتے کیا ہو
15:56اگر اتنا ہی پسند کرتے ہو
15:59تو شادی کیوں نہیں کر لیتے
16:00اور اگر شادی نہیں کر سکتے
16:03تو صاف صاف بتاتے کیوں نہیں ہوں
16:05زفر نے سارا کا ہاتھ پکڑا
16:07اور پرانے درخت کے پاس لے گیا
16:10اس نے سارا کو درخت کے نیچے بٹھایا اور بولا
16:13ایک کہانی سنوگی
16:15سارا نے ہاں میں سر ہلا دیا
16:18زفر بولتا رہا
16:20اس نے اس درخت کی طرف اشارہ کیا
16:22یہ درخت دیکھ رہی ہو
16:24یہ درخت اور میں دونوں بہت پرانے ہیں
16:27یہی میرا گھر ہے
16:29ایک بار میرے گھر کے باہر
16:31کچھ لوگ تمہارا ذکر کر رہے تھے
16:33تمہاری خوبصورتی کی باتیں کر رہے تھے
16:37میں نے سنا اور تمہیں دیکھنے کا دل چاہا
16:40میں بس تمہیں ایک نظر دیکھنے آیا تھا
16:43لیکن تمہاری محبت میں گرفتار ہوتا چلا گیا
16:46اور مجھے احساس بھی نہیں ہوا
16:48ایک بار جو تمہیں دیکھا تو پھر دور نہیں جا سکا
16:51اب میری بستی والوں نے
16:54مجھے ایک انسان سے محبت کرنے کی سزا دی ہے
16:57ہم دونوں سے محبت کرنے کا گناہ ہو گیا ہے
17:00تم میری دنیا میں نہیں آ سکتی
17:03اور مجھے تمہاری دنیا میں آنے نہیں دیا جائے گا
17:06میں جھپر جن ہوں
17:08میری عمر نو سو سال ہے
17:10میں اتنا خودگرض نہیں
17:12کہ اپنے دل کی خاطر تمہیں تمہاری دنیا سے
17:15الگ کر دوں
17:15اور وہ زندگی جینے کو کہوں
17:17جس کی تم حقدار نہیں
17:19سارا حیرت بھری نظروں سے
17:22جھپر کو دیکھتی رہی
17:24اور پھر زور زور سے ہنسنے لگی
17:26پھر بولی
17:27انسان بہانہ تو کوئی اچھا بناتا ہے
17:30اگر تم شادی نہیں کر سکتے
17:32تو ساب بتاؤ
17:33یہ کہانی بنانے کی ضرورت نہیں
17:35میں کبھی بھی خود کو تم پر مسلط نہیں کروں گی
17:38ہاں وہ الگ بات ہے
17:40کہ اگر تم سے شادی نہ ہوئی
17:43تو کبھی شادی نہیں کروں گی
17:44پر زبردستی تم پر بوجھ نہیں بنوں گی
17:47یہ کہہ کر سارا اٹھی اور جانے ہی لگی تھی
17:50کہ کسی تھنڈی برف جیسے ہاتھ نے
17:52اس کا ہاتھ پکڑ لیا
17:54سارا نے مڑ کر دیکھا
17:56تو جھپر اب اپنی اصلی حالت میں کھڑا تھا
17:59سارا پھٹی آنکھوں سے دیکھتی رہ گئی
18:01اسے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں ہو رہا تھا
18:04کہ وہ سب جو جھپر نے کچھ دیر پہلے بتایا تھا
18:07سچ بھی ہو سکتا ہے
18:09سارا وہیں بے ہوش ہو گئی
18:11اور جب ہوش میں آئی
18:12تو اپنے کمرے میں تھی
18:14اس کے سارے گھر والے
18:16اس کے ارد گرد جمع تھے
18:17سارا نے پوچھا
18:19میں یہاں کیسے آئی
18:20اممہ نے حیرانی سے پوچھا
18:22کیا مطلب یہاں کیسے آئی
18:25تم تو رات سے یہی سو رہی ہو
18:27اور کتنا سوگی
18:29اٹھ جاؤ کھانا کھالو
18:30سارا کھانا کھانے گئی
18:33تو معمول کے مطابق
18:34جھپر نے بھی ان کے ساتھ مل کر
18:36دوپہر کا کھانا کھایا
18:38سارا حیرانی سے جھپر کو دیکھتی رہی
18:41اسے سمجھ نہیں آ رہا تھا
18:43کہ کل جو ہوا
18:44وہ خواب تھا یا حقیقت
18:46کھانا کھانے کے بعد جھپر نے رخصت لی
18:49اور تھوڑی دیر بعد سارا بھی
18:51اس سے ملنے چلی گئی
18:52سارا کو دیکھ کر جھپر نے پوچھا
18:54تمہیں ڈر نہیں لگتا
18:56جو ایک جن سے ملنے آ گئی ہو
18:58سارا نے جواب دیا
18:59پہلے بھی تو آتی تھی ملنے
19:01جھپر بولا
19:03پہلے بات اور تھی
19:05پہلے تم نہیں جانتی تھی
19:06سارا نے جواب دیا
19:08میرے لیے پہلے اور اب میں کوئی فرق نہیں
19:11میں کل بھی تم سے محبت کرتی تھی
19:13اور آج بھی میری محبت وہی ہے
19:16جھپر اس بار حیرانی سے سارا کو دیکھتا رہا
19:19جھپر پہلی بار کسی ایسے انسان کو دیکھ رہا تھا
19:23جسے اسے پہشت نہیں ہو رہی تھی
19:25میں تمہیں تکلیفان میں نہیں دیکھ سکتا
19:28جھپر نے نرم آواز میں کہا
19:30سارا نے مسکر آ کر کہا
19:32اب تو شاید میں مر ہی جاؤں
19:35کیونکہ تمہاری جدائی مجھے جینے کہاں دے گی
19:38جھپر نے کہا
19:39پاگل مت بنو سارا
19:41تم ایک انسان ہو
19:43سارا نے جواب دیا
19:44تو یہ تمہیں میری زندگی میں آنے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا
19:48اب یہ سب سوچنے کا وقت نہیں
19:51اگر تم چاہتے ہو کہ میں زندہ رہوں
19:54تم اس سے شادی کر لو
19:55اپنی دنیا میں لے جاؤں
19:57یا میری دنیا میں آ جاؤں
19:59دونوں ہی منجور ہیں
20:00سارا کی باتوں نے جھپر کو گہری سوچ میں ڈوبا دیا
20:04سارا کے بینا رہنا
20:06جھپر کے لیے بھی اب ممکن نہ تھا
20:08اور ان دو مختلف مخلوقات کا ساتھ رہنا بھی تو ممکن نہیں تھا
20:13دونوں میں سے کسی ایک کو اپنی دنیا گموانی ہوگی
20:16جھپر نے سوچا
20:17اگر قربانی دینی ہی ہے تو میں دوں گا
20:21کیونکہ محبت کا گناہ بھی میں نے ہی کیا ہے
20:23سارا تو معصوم تھی
20:25جھپر نے سارا کی دو بڑی بہنوں کی شادی
20:28کسی اچھے گھر میں کرانے کا فیصلہ کیا
20:31اور ایک بیٹے کی طرح شادی کی تیاریوں میں
20:34اببہ اممہ کی مدد کرنے لگا
20:36اس نے دونوں بہنوں کے لیے اچھے لڑکے تلاش کیے
20:39جہاز دہیج اکٹھا کیا
20:42اور شادی پر خرچ کرنے کے لیے پیسوں کا انتظام کیا
20:45شادی سے فارغ ہو کر جھپر نے
20:48اببہ اممہ سے سارا کا ہاتھ مانگ لیا
20:50اببہ اممہ کی دلی خواہش تھی
20:52کہ وہ جھپر کو اپنے داماد کے روپ میں دیکھیں
20:55انہوں نے خوشی خوشی ہاں کر دی
20:57لیکن جھپر نے ان کے سامنے ایک ہی شرط رکھی
21:00شادی میں ایک سال بعد کروں گا
21:03میں شہر جا کر کچھ بننا چاہتا ہوں
21:06اپنی شادی کے انتظام خود کرنا چاہتا ہوں
21:09تب تک آپ سارا سے اپنی امانت کے طور پر محفوظ رکھیں
21:15شادی کرلوں گا سارا کے اببہ اممہ راجی ہو گئے
21:19جھپر یہ کہہ کر اپنی بستی میں واپس چلا گیا
21:22سارا کے لیے یہ ایک سال کاٹنا بہت مشکل ہو گیا تھا
21:27وہ دن رات جھپر کا انتظار کرتی
21:29اور سوچتی کہ کب یہ ایک سال پورا ہوگا
21:33بہت انتظار کے بعد آخر کار سال پورا ہو گیا
21:36اور سارا کا انتظار ختم ہونے کو تھا
21:39وہ بہت خوش تھی کہ اب جھپر آنے ہی والا ہے
21:42اور اس کا انتظار ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا
21:45لیکن اب اسے وقت گزارنا اور بھی مشکل لگ رہا تھا
21:50اممہ اببہ کی طبیعت بھی اب خراب رہنے لگی تھی
21:53اب انہیں دن رات بس سارا کی فکر تھی
21:56کہ اپنی زندگی میں وہ اس کی ذمہ داری پوری کر لیں
21:59ایک سال اور چھ مہینے پیت گئے
22:02لیکن جھفر ابھی تک نہیں لوٹا تھا
22:05اب سب کو فکر ہونے لگی
22:07سارا کو اب ڈر ستانے لگا
22:09کہ کیا ہوگا اگر جھفر واپس نہ آیا تو
22:12ادھر امہ اببہ کے دل میں سوال اٹھنے لگے
22:15کہ کیا جھفر نے ہمیں دھوکھا دیا ہے
22:17گھر کے حالات بھی اب بہت خراب ہونے لگے
22:20اببہ سے اب کام پر بھی نہیں جایا جاتا تھا
22:24اور نہ ہی ان میں پہلے جیسی محنت کرنے کی طاقت بچی تھی
22:27آخر کار امہ اببہ نے فیصلہ کیا
22:31کہ اب وہے اور انتظار نہیں کریں گے
22:33اور سارا کی شادی کسی اور سے کر دیں گے
22:37وہے اب اور دیر نہیں کر سکتے تھے
22:39سارا یہ سن کر بہت دکھی ہوئی
22:41وہ پرانے درخت کے پاس بھاگی
22:44اور وہاں جا کر بہت روئی
22:46پھر اونچی آواز میں سوال کرنے لگی
22:48آخر تم نے دھوکھا ہی دیا نہ مجھے
22:51آخر تم نے کیوں کیا یہ سب میرے ساتھ
22:55اگر چھوڑ کر جانا ہی تھا
22:57تو انتظار اور امید کی تکلیف سے کیوں گزارا
23:00سارا جھاروں کتار روحی رہی تھی
23:03کہ اچانک اسے وہی خوشبو محسوس ہوئی
23:06جو جھپر سے آیا کرتی تھی
23:08وہ تھوڑی دیر کے لیے خاموش ہوئی
23:10اور جیسے ہی پیچھے مڑی
23:12تو دیکھا جھپر مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ
23:16اس کے پیچھے کھڑا تھا
23:17اور اس کی باتیں سن رہا تھا
23:19وہ اپنی سزا کاٹ کر واپس آ چکا تھا
23:22اب وہ ایک عام انسان تھا
23:24نہ تو اب اس کے پاس جنات کی کوئی طاقت تھی
23:27اور نہ ہی اب اس کے کام
23:29چھٹکی بجاتے ہی ہو سکتے تھے
23:31اسے جلا وطن کر دیا گیا تھا
23:34جھپر نے اپنی دنیا کی قربانی دے کر
23:36وعدے کے مطابق سارا کے پاس لوٹنے کا فیصلہ کیا تھا
23:40اب اس دنیا میں رہنا جھوڑ کے لیے
23:43کسی چنوٹی سے کم نہیں تھا
23:45اب اسے ایک عام انسان کی طرح محنت مشکت
23:48اور بھاگ دوڑ کرنی تھی
23:50لیکن وہ سارا کے لیے سب کچھ خوشی خوشی کر سکتا تھا
23:54جلد ہی دونوں نے شادی کر لی
23:56اور ایک دوسرے کی محبت کے سہارے
23:59زندگی گزارنے لگے
24:00آج جھفر اپنا سب کچھ کھونے کے بعد بھی بے حد اور سکون تھا
24:04کیونکہ سارا کے ساتھ جو سکون وہ محسوس کرتا تھا
24:09وہ کسی بھی طاقت اور خزانے سے بڑھ کر تھا