Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
Trump ki janib se Imran Khan ko jald se jald reha karne ka order, Richard Grenal ks Tweet
PAKISTAN ki awam ki awaz

Like & Subscribe

Category

🗞
News
Transcript
00:00foreign
00:30ڈیویلمنٹ ہوئی ہے بہت ہی ایمپورٹنٹ خبر پاکستان کے حوالے سے پاکستانیوں
00:35کے حوالے سے پاکستان کی سیاست کے حوالے سے جس چیز کا انتظار کیا جا
00:40رہا تھا وہ چیز وہ خبر جو ہے اب آہستہ آہستہ میچور ہوتی ہوئی نظر آ
00:46رہی ہے اس وقت صبح کے تقریباً سات بجھ کر تین منٹ ہوئے ہیں پاکستان میں
00:54And there are a lot of people who are sleeping, but I have a lot of people who are sleeping in Washington.
01:04There was an important meeting that was happening with Mr. Kahn.
01:10And because President Trump came out, the election came out, President Trump came out,
01:18and after that, Richard Grannell came out with a tweet.
01:27And Richard Grannell, when President Trump had a government built,
01:33and the government started working, and the government started working,
01:38and the government started working.
01:40So Richard Grannell, Richard Grannell,
01:43they came out with a front foot,
01:50and they were able to create a system,
01:55and the government had to be with 난 with Mr. Kahn.
02:00In front of the United States,
02:03to count the results of Mr. Kahn,
02:06and not only Mr. Kahn's request,
02:08which was the most important thing about the election.
02:14The election was also the same.
02:17The election was the same as the government.
02:22The government was the same as the government.
02:26I'm going to talk about the background.
02:29I will tell you that the news was very important.
02:35. . . .
03:04. . . .
03:05ڈاکٹر شہباز گل ہیں اور ڈاکٹر مہد یوسف ہیں اس کے ساتھ سجاد برکی ہیں یہ
03:15سب متحرک رہے اور بہت زیادہ متحرک رہے پھر آپ کو یاد ہوگا کہ ایک
03:20امریکہ سے وفد گیا اور وہ وفد گیا تھا ہماری ملٹری لیڈرشپ کی خواہش
03:27پہ جنرل آسم منیر صاحب کی خواہش پہ اور ان کی دعوت پہ وہ گیا تھا
03:34امریک پاکستان اور ان کی ملاقات ہوئی تھی پھر ایک دن کا وزٹ تھا ان کی
03:39تفصیلی ملاقات ہوئی تھی جنرل ڈی جی آئی ایس آئی لیفن جنرل آسم ملک
03:44صاحب سے اور دیگر کچھ فوجی قیادت سے اور ان کی ملاقات عمران خان
03:51صاحب سے بھی ہوئی تھی اور اس وقت سے یہ معاملات چل رہے ہیں اور درمیان
03:57میں پھر یہ معاملہ رک گیا اور پھر تنقید شروع ہوئی کریٹسائز کیا
04:03جا اور لیکن یہ چیزیں چلتی رہی ہیں اس طورا میں آپ کو بتا دوں
04:07کہ عمران خان صاحب پہ ملاقاتوں پر بدستور پبندی آئے تھے تو یہ
04:12ایک پریلل چل رہا ہے اور میں کافی اس باورے میں انتظار کیا جا رہا
04:18تھا کہ صدر ٹرمپ جو ہیں یا ٹرمپ انتظامیہ وہ کیوں نہیں بات کر رہی
04:23ان کی طرف سے اوفیشلی کوئی بات کیوں نہیں آ رہی کیونکہ پہلے جو اب تک
04:29ایکٹیویٹیز ہو چکی ہیں وہ جو کانگریسمن ہیں وہ بہت زیادہ
04:34ایکٹیویٹ ایکٹیویٹی کر چکے ہیں تو اب جو آنے والے دن ہیں جنہ آسم
04:39نویر صاحب کے لیے ہماری ملٹری لیڈرشپ کے لیے وہ بہت مشکل لگ
04:43رہے ہیں مجھے ذاتی طور پر بہت کروشل ڈیز ہوں گے کیونکہ آج کا جو
04:47سٹیٹمنٹ آیا ہے وہ کسی کانگریسمن کا نہیں ہے کسی رکنے پارلیمنٹ کا
04:54نہیں ہے سادہ زبان میں بتا رہا ہوں کہ یہ امریکہ کے کسی کانگریسمن
04:59کا نہیں ہے یعنی کہ کانگریسمن کو آپ کہتے ہیں کہ یہ تو حکومت کا
05:03حصہ نہیں ہے وہ انڈیپینڈنٹ اپینین دے سکتے ہیں ریپابلیکن
05:06ہیں ڈیموکریٹس ہیں لیکن میں یہ بات نہیں مانتا کیونکہ جو حکومتی
05:11ارکان ہیں وہ بھی جو گورنمنٹ کی پولیسی ہے اس کے اگینس نہیں جا
05:15سکتے پھر جان برگمن اور سوزی اور اس کے بعد ان کے ساتھ تھے
05:21جیکسن یہ ٹیم ارکان پاکستان جاتے ہیں اور ان کا یہ پہلا
05:26وزٹ ہوتا ہے وہاں جاتے ہیں تو ان کی ملاقاتیں جو ہیں جان
05:31برگمن کی سوری جنرل برگمن کی ملاقاتیں منصوف کروا دی جاتی
05:36ہیں جو انڈیپینڈنٹ جنرلسٹ ہیں ان سے بھی اور علیم خان صاحبہ
05:41سے بھی ملاقات منصوف کروا دی جاتی ہے سیکیورٹی یا کوئی بھی
05:44ریزن بتائی جاتی ہے اور برگمن جو ہیں وہ واپس آ جاتے ہیں اپنا وزٹ
05:50کٹ کرتے ہیں اور نہیں ٹھہرتے اور واپس آ جاتے ہیں اور اس کے
05:56بعد پھر باقی دو جو ہیں ارکان وہ وہاں پہ ایک دن اور گزارتے ہیں
06:01اور مریم صاحبہ سے ملاقات کرتے ہیں اس کا پھر انتظار کیا جاتا ہے
06:05کہ جناب معاملہ جو ہے وہ کہاں گیا اور اس ٹیلیگیشن نے اس کانگریس
06:11کے وفد نے ریپورٹ سبمٹ کرنی تھی کیونکہ برگمن نے جنرل برگمن نے
06:17کہا تھا کہ میں خود جاؤں گا observe کروں گا پاکستان میں ملاقاتیں
06:20کروں گا پھر آ کے میں پریزیڈنٹ ٹرمپ کو بریف کروں گا ٹرمپ بن
06:24سلامیہ کو کہ پاکستان میں کیا صورتحال ہے اور ان کی ملاقات امران
06:29خان صاحب سے بھی نہیں ہو سکی تھی اور اس پہ بھی کافی گفتگ ہوئی تو اس
06:35طریقے سے یہ ایک بیک گراؤنڈ ہے اب درہ آتے ہیں یہ اس کے بعد پھر برگمن
06:41نے کچھ ایک ہفتہ پہلے انہوں نے ایک گفتگو ان کی ملاقات ہوئی
06:47ڈاکٹر شہباد گل سے اور ڈاکٹر شہباد گل صاحب سے ملاقات ہوئی ان کی
06:51تفصیلی اور اس کے بعد انہوں نے پھر ٹویٹ کر دیا جنرل برگمن نے انہوں
06:59نے کہا کہ میں پاکستان گیا تھا ویزٹ کیا وہاں ملاقاتیں
07:05ہوئی اور پھر یہاں ملاقاتیں ہوئی اور ان ملاقاتوں کے بعد بھی میں اسی
07:09نتیجے پہنچا ہوں کہ عمران خان صاحب کو فوری طور پر رہا کیا جائے اگر
07:14پاکستان اور امریکہ کے مضبوط تعلقات بننے ہیں بنانا چاہتے ہیں تو فیل
07:20فور عمران خان صاحب کو رہا کیا جائے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسانی
07:24حقوق بحال کیے جائیں فری اینڈ فیر الیکشن ہونا چاہیے منتخب حکومت
07:28ہونی چاہیے اور آخر میں پھر انہوں نے کہا فری امران خان کا ہیشٹیک
07:32دیا اور اس طریقے سے یہ معاملہ جو ہے وہ ہوا تھا اس کے بعد ذرا آتے
07:39ہیں یہ تو اس وقت یہ پہلا ایک دھچکہ پہنچا ہمارے جنابے ہماری
07:48ملٹری لیڈرشپ کو کیونکہ یہ از خود ایک بہت بڑا دھچکہ تھا جی کہ جناب
07:53یہ ہو کیا رہا ہے اس کے بعد ایک اور کام ہوا اور وہ یہ ہوا جی کہ اب
08:00آج لیٹسٹ آتے ہیں لیٹسٹ انفرمیشن جو ہے پہلے وہ ذرا آپ کے ساتھ
08:05شیئر کر لی جائے اس کے بعد میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ہونا کیا ہے آج
08:10امران خان صاحب یہ ریچرڈ گرینل سے ریچرڈ گرینل سے ملاقات ہوتی ہے اب
08:17ریچرڈ گرینل جو ہیں وہ پہلے جب وہ پہلے ٹویٹ کر رہے تھے تو اس وقت
08:22آہ وہ ان کے پاس کوئی اہدہ نہیں تھا لیکن اب ریچرڈ گرینل
08:27پریزیڈنٹ ٹرمپ کی کیبنٹ میں شامل ہیں یہ بات نوٹ کر لیں کہ ریچرڈ
08:32گرینل جو ہیں وہ پریزیڈنٹ ٹرمپ کی کیبنٹ میں شامل ہیں کیبنٹ
08:37میمبر ہے اور ان کی ملاقات آج ہوئی آہ ڈاکٹر آصف صاحب سے اور آہ
08:44ڈاکٹر آصف محمود اور اس میں عمران تھے جی آصف خان صاحب ڈاکٹر
08:51عزمہ یہ بھی سارے موجود تھے اور ان کی جب ایک تفصیلی نشست ہوتی
08:56ہے تو اس کے بعد ڈاکٹر آصف محمود صاحب یہ خبریں آنا شروع ہو جاتی
09:00ہیں کہ اب ٹویٹ ہونا شروع ہو گئے سوشل میڈیا پر ساری چیزیں آنا
09:05شروع ہو گئیں کہ کچھ اہم ترین ڈیولیمنٹس ہونے والی ہیں جی ایک سٹیٹمنٹ
09:10آنے والا ہے ویڈیو سٹیٹمنٹ آنے والا ہے عمران خان صاحب کے حق میں اور
09:15وہ پھر ساری رات ہم جاکتے رہے کیونکہ امریکہ میں تو رات نہیں
09:19تھی اور برطانیہ میں بھی رات اور پاکستان میں بھی رات تو اس کے بعد
09:24پھر اب جو ہم بھی ذرا اس کو کرتے رہے اور بالاخر وہ سٹیٹمنٹ آ گیا
09:29اور ڈاکٹر آصف محمود کے ساتھ ریچرڈ گینرل کی علاقات اور پھر دونوں
09:34نے گفتگو کی ہے اور اس گفتگو میں آہ جو ہے وہ آہ انہوں نے بلکہ وہ
09:40گفتگو ایسی ہے کہ جنرل صاحب کے لیے تو اچھی نہیں ہے اور نہ
09:44ہی مریم صاحبہ کے لیے اچھی ہے نہ ہی شہباز شیف صاحب کے لیے اچھی
09:47ہے اور نہ ہی نواز شیف صاحب کے لیے اچھی ہے جنہوں جس جس نے
09:51الیکشن چوری کیا ان سب کے لیے یہ اچھی نہیں ہے اور جو عمران خان
09:55صاحب کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے بھی یہ خبر اچھی نہیں
10:00ہے آہ میں آپ کو سنوا دیتا ہوں آہ کہ آہ ریچرڈ گینرل نے ڈاکٹر آصف
10:06Mحمud نے کیا کہا اور پھر ریچرڈ گرینل نے کیا کہا میں نے اس
10:10کو ٹویٹ بھی کیا ہوئے میں اب تک پہنچاتا بھی ہوں تو ذرا
10:14سنیئے کہ کیا کہتے ہیں ریچرڈ گرینل اینڈ کمپنی ذرا
10:19سنیئے جی کیونکہ یہ ایک اہم ترین development ہوئی ہے آپ
10:25تک پہنچائے دیتے ہیں یہ ہیں جی ریچرڈ گرینل
10:28جی ریچرڈ گرینل
10:58کمیت کیا کہ ادبان ہوں تو چکتے ہیں جی بیشترا میں
11:03کہ وہ کی ایجاد کی ایمارا کھنو تک ihm یعنی ب Haven
11:10میں بعض شاید اور ان کو پیراہ کیا کل مطاف سے ایمارا کھنو تک
11:14لکر تک که کسیم یعنی بڑی بھی کسیم یعنی بڑی بڑی بیشترا لکڑی بھی
11:20جی بھی ریچرڈ گیبرینہ کھنو تک حسنا
11:23اور دیتے ہیں جی بھی بڑی بڑی بڑی بیشترا لکھنو تک
11:25and those who are between them but in Pakistan?
11:28Well, one thing I do know is that President Trump loves Imran Khan.
11:34They have a very special relationship.
11:37And it's something that I have watched and I have supported trying to get Imran Khan out.
11:47I think it's a crucial issue.
11:51And hopefully we can make some progress on that going forward.
11:55I really appreciate all the best.
12:00Exclusive news.
12:02Mr. Khan, thank you so much.
12:21Mr. Khan said,
12:39He said that he had a special relationship with a special relationship with a special relationship with a special relationship.
13:09He said that he had a special relationship with a special relationship with a special relationship.
13:39He said that he had a special relationship with a special relationship with a special relationship.
14:09He said that he had a special relationship with a special relationship with a special relationship.
14:11He said that he had a special relationship with a special relationship.
14:13He said that he had a special relationship with a special relationship.
14:15He said that he had a special relationship with a special relationship.
14:17He said that he had a special relationship with a special relationship.
14:19He said that he had a special relationship with a special relationship.
14:21And tweet the pen and paper
14:23They can write the pen and article
14:25They can write the pen
14:27They are people who are
14:29They are people who are
14:31And they are
14:33military-related people
14:35They are working on their own
14:37They are working on their own services
14:39And they say that
14:41They are paying for a few things
14:43And they are trying to work on the cash and carry
14:45They are preparing
14:47And they are getting a post paid
14:49kram کرتے ہیں اور کچھ اڈوانس کے بعد کام کرتے ہیں پیسے لے کے پیسے
14:54لینے کے بعد کچھ کو کام کروانے کے بعد پیسے دیا جاتے ہیں تو پری
14:58پیٹ پوشٹ پیٹ دونوں طرح کے لوگ ہیں ان کو لابیسٹ اور فیام میں کہا
15:03جاتا ہے اور لابیسٹ کا مطلب ہوتا ہے کہ جو پیسے دے گا یہ ان کے حق
15:07میں بولیں گے لہٰذا آج کل ان کو پیسے مل رہے ہیں عمران خان کی
15:11خلاف باتیں کرنے کی عمران خان خلاف ٹوٹ کرنے کی عمران خان کی
15:15column لکھنے کی تو اس لیے یہ زنت بنیں پروگرام میں جائیں تجزیہ
15:20کار بنیں اور عمران خان کے علاقہ بات کریں آپ کو پیسے ملیں گے
15:24تو یہ صورت ہو رہی ہے اب ذرا دوبارہ سنیے کہ ریچرڈ گرنیل کے
15:28ساتھ ڈاکٹر آصف محمود کی ملاقات اور ڈاکٹر آصف محمود پہلے
15:33بولتے ہیں فورٹی سیکنڈ اور اس کے بعد پھر بولتے ہیں آہ ٹونٹی
15:38تھری سیکنڈ جو ہیں وہ ریچرڈ گرنیل بولتے ہیں لیکن یہ ویڈیو
15:42لمبی ہے لیکن فلحال ڈاکٹر آصف محمود صاحب نے اتنی ہی
15:46ریلیس کی ہے ذرا سنیے کہ ڈاکٹر آصف محمود کیا کہتے ہیں جو
15:51یہ کہتے ہیں میری پاکستان کی بات نہیں کرتا انہوں نے گفتگوہی
15:54پاکستان سے شروع کی ڈاکٹر آصف محمود صاحب نے سنیے
15:58محل پاکستان کی بات نہیں لی
16:12And, you know, at this time, India and Pakistan, two nuclear powers that are at the point of collision, anything you can do to stop that or restrain that, that will be a huge service for humanity.
16:29And also our common friend, Imran Khan, who still is in jail, any political capital, any resources you can use to get along the jail and all the political business, that will be really a remarkable service for humanity for those 222 young people in Pakistan.
16:51Well, one thing I do know is, is that President Trump loves Imran Khan.
16:57They have a very special relationship and it's, it's something that I have watched and I have supported trying to get Imran Khan out.
17:10I think it's a crucial issue and hopefully we can make some progress on that going forward.
17:18I do appreciate it. All the best.
17:22So, this is something I do not want to say.
17:24I do not want to say that, that Mr. Indira and India will have done a long term.
17:32This is a good thing.
17:32One second, on the other hand, Imran Khan Khan Khan has ran in jail and in some Jagain.
17:37They have made them a part of, they have been able to escape and in some ways.
17:43so they gave me that President Trump was Mr. Kahn
17:50so much to say that Mr. Kahn has said that Mr. Kahn has said that Mr. Kahn
17:58has said that Mr. Kahn has said that President Trump has special relations
18:03and that he has said that Mr. Kahn has said that Mr. Kahn had to do this
18:09and I will try to finish this, Imeran Khans, free Imeran Khans
18:12and this is crucial issue
18:14and this is what is happening here
18:17these are all what have been told
18:20crucial issue
18:26crucial issue
18:27Imeran Khans and Igenal Khans
18:31who didn't want this
18:33and Imeran Khans and Imeran Khans
18:37foreign
19:07ڈی ایچ ایز میں اور جہاں جہاں جو پشاور سے لے کر بلکہ کہنا چاہیے گلگت پلتستان پشاور سے لے کر کراچی تک تمام کنٹونمنٹ ڈی ایچ اے اور آہ آہ دیفنس جو ہیں آہ سوسائیٹیز جہاں جہاں آہ فوجی خاندان ہیں ہمارے آہ وہ وہاں سے عمران خان جیتے ہیں
19:33راولپنڈی ڈویجن جو فوج کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اس میں جہلم آتا ہے اس میں چکوال آتا ہے اس میں اٹک آتا ہے اس میں راولپنڈی آتا ہے یہ گڑھ سمجھے جاتے ہیں یہاں سے راولپنڈی ڈویجن میں تمام کی تمام سیٹیں عمران خان نے جیتی ہیں
19:49یہاں تک کہ راولپنڈی ڈی ایچ کیو جو ہے جہاں پہ ڈی ایچ کیو واقعہ ہے اور سارا ایریا فوجی خاندانوں سے ہے فوجی فوج ہے وہاں سے بھی عمران خان جیتے ہیں
20:03مسلم لیگ نواز نہیں جیتی
20:05لاہور چلے جائیں لاہور ڈیفنس میں بھی جو کے علاقہ ہے سردار لطیف خان خوصہ صاحب وہ جیتے ہیں نون لیگ نہیں جیتی
20:14یہ ہر جگہ یہی ہوا ہے اس لیے عمران خان صاحب کا فوج سے اور فوج کا عمران خان صاحب سے کوئی جھگڑا نہیں ہے
20:23یہ جنرل صاحب ہیں اور آسو منیر صاحب ہیں وہ ہی اس وقت کوئی ذاتی غصہ لے کے بیٹھے ہیں
20:31حالانکہ نہیں بنتا اور جس کی وجہ سے یہ عمران خان صاحب کی رہائی کے لیے کئی دفعہ جو ہے وہ عمران خان صاحب جیل سے رہا ہوتے
20:40مقدمات ختم ہوتے ہیں وہ کوئی نہ کوئی نیا مقدمہ ان پر جڑ دیا جاتا ہے اور نئی سزا سنا دی جاتی ہے
20:46اس لیے یہ جو کروشل ایشو انہوں نے کہا ہے ریچڑ گرنرل نے انہوں نے بتا دیا میسج دے دیا ہے
20:53کہ عمران خان کے بارے میں پریزیڈٹ ٹرامپ کیا رائے رکھتے ہیں ان کی ساتھ کیسے تعلقات ہیں
21:00اور یہ انہوں نے میسج کنوے کیا ہے اور یہ میسج بڑا کلیر ہے اور اس میں کوئی ایف بٹس نہیں ہے
21:08اس کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ اس پہ ہو رہی ہے جی اس پہ کام ہو رہا ہے
21:14اس کے بعد باقی انہوں نے چھوڑ دیا ہے اوپن
21:18اب میں آپ کو بتا دیتا ہوں کہ عمران خان صاحب نے اکتوبر میں بھی رہا ہو جانا تھا
21:24لیکن ان کو رہا نہیں کیا گیا جنرل صاحب تک معاملہ گیا اور انہوں نے ویٹو پاور استعمال کی
21:31اور اس کے بعد نومبر میں انہوں نے رہا ہونا تھا اس وقت بھی جنرل صاحب نے ویٹو پاور استعمال کی
21:38اور نہیں رہا کیا یہاں تک کہ عدالتی احکامات کو بھی نہیں ماننا جا رہا
21:43اور اگلی بات یہ ہے کہ ان کو جتنے بھی مقدمات میں سزائیں ہوئیں ان مقدمات میں وہ بری ہوتے گئے
21:50لیکن اس کے بعد ان کو جیل میں رکھنے کے لیے عمران خان صاحب نے کیا حرکت کی جنرل صاحب نے
21:59وہ یہ کی کہ عدلیہ ہی بدل ڈالی عدلیہ پہ حملہ اور سپریم کورٹ میں تحس نحس سپریم کورٹ کو تحس نحس کر دیا
22:08اور یہ ایک جنرل صاحب نے اور ان کے ساتھ مل گئے شہباز شریف صاحب
22:13انڈ کمپنی اور ساتھ زرداری صاحب اور پھر مولانا صاحب نے بھی ساتھ دیا
22:17اور این وقت پہ آکے انہوں نے غیر آئینی ترمیم کی اور وہ کام کر دیا
22:23سپریم کورٹ کو توڑ دیا ہائی کورٹ کو توڑ دیا پی سیو ججز لے کے آئے کمزور ججز لے کے آئے
22:29اس طرح سے عدلیہ کا یہ سب کچھ کس کے حکم پہ ہو رہا ہے
22:33میں ایک اور خبر بھی آپ کو دے دوں کہ آٹھ فروری دو ہزار چوبیس کا جو الیکشن ہے
22:37وہ عمران خان اور ان کی پارٹی جیت چکی تھی
22:41مسلم لیگ نواز اپنی شکست تسلیم کر چکی تھی
22:44وہ اپنے گھروں میں جا کے سو چکے تھے
22:47اور اس کے بعد ان کو جگایا کس نے
22:50اور ان کو گھروں سے جگا کے فارم سنتالیس کس نے دیا
22:54انہوں نے خود تو نہیں لیا
22:55یہ فارم سنتالیس دینے والے بھی جنرل صاحب تھے
22:59کیونکہ اس کے میں آپ کو بتا دوں
23:01کہ وجہ کیا بنی
23:03وجہ یہ بنی کہ
23:05اس وقت بریفنگ ہوئی
23:07اور بریفنگ میں بتایا گیا جنرل صاحب کو آٹھ فروری کی رات کو
23:10کہ الیکشن پاکستان تحریک انصاف جیت چکی ہے
23:14اور اس میں اب ہمیں
23:17اس میں ہرڈلز کریئٹ نہیں کرنی چاہیے
23:19یہ ایک بہت بڑی سٹرانگ وائز تھی
23:22آواز تھی فوج کے اندر سے بھی
23:25جو میں باتیں کرتا ہوتا ہوں
23:27یہ ہوا میں نہیں کرتا
23:28کچھ لوگ کچھ دوست ہیں
23:30ہمارے وہ تنقید بھی کرتے ہیں
23:32تو اس رات بھی یہ ہوا تھا
23:35کہ ایک میٹنگ ہوئی تھی
23:37اس میٹنگ میں بھی
23:39یہ ایک جو
23:41کلیکٹیو وزنم تھی
23:42مجموعی ذہانت
23:43جسے کہتے ہیں فوج کی
23:44اجتماعی سوچ یہ تھی
23:46کہ جو الیکشن ہو گیا ہے
23:48اب اس کو تسلیم کر لیا جائے
23:50اور یہ ہار گئے ہیں
23:52ہارنے والوں کو چھوڑ دیا جائے
23:53لیکن جنرل صاحب نہیں مانے
23:55اور جنرل صاحب نے کہا
23:57کہ نہیں جناب
23:58یہ نہیں ہو سکتا
23:59لہٰذا پھر فارم سنتالیس
24:01کا طریقہ نکالا گیا
24:02جالی فارم سنتالیس دیا گئے
24:04اور یہ پہلی دفعہ ہوا
24:06پاکستان کی تاریخ میں
24:07کہ ریزلٹ کے نتائج
24:09کو ایک طرف رکھا گیا
24:10ووٹ سارے رکھ دیا گیا
24:12ایک سائیڈ پہ
24:12کہ جیسے ووٹ کچھ کوئی
24:14اہمیت نہیں ہوتی
24:15پھر فارم سنتالیس دیا گئے
24:17اور پھر جگہ جگہ کر
24:19فارم سنتالیس دیا گئے
24:20اور پھر مولانا فضل الرحمن صاحب
24:23بھی پھٹ پڑے
24:23کیونکہ ان کو بھی حکومت
24:25نہیں ملی تھی
24:25اور پھر پھٹ پڑے
24:27مسلم لیگواز کے اندر کی لوگ بھی
24:29اور پھر پیر صاحب پغاڑا بھی
24:31انہوں نے بھی کہا
24:32پیر صاحب پغاڑا کی گواہی آگئی
24:35اور اس کے بعد نونلی کی
24:36اپنی گواہی آگئی
24:37اس کے بعد پیپس پارٹی کی گواہی آگئی
24:40کیونکہ ان کو نہیں
24:41پھر مولانا صاحب کی اپنی گواہی آگئی
24:43اور وہ آج تک کہتے ہیں
24:44اور پھر اس طریقے سے
24:46پھر سب سے بڑی گواہی
24:48چیف الیکشن کمیشنر
24:50سلطان سکندر راجہ صاحب کی آگئی
24:52اور انہوں نے بھی بتایا
24:54آف دا ریکڈ بتایا
24:55کہ جناب آٹھ فروری کو
24:57ریزلٹس کچھ اور تھے
24:58پھر جو پتن نے ریپورٹ جاری کر دی
25:02پتن نے بتا دیا
25:03کہ نواز شریف ہارے ہوئے ہیں
25:04حمزہ شباز ہارے ہوئے ہیں
25:06شباز شریف ہارے ہوئے ہیں
25:07مریم صاحبہ ہاری ہوئے ہیں
25:09خواجہ آسف ہارے ہوئے ہیں
25:11بے شمار لوگ ہار گئے ہیں
25:12ان کی سیٹیں سترہ سے بیس سے زیادہ نہیں تھیں
25:15ان کو اٹھا کر میجارٹی دی گئی
25:17اور پھر پیپورٹ پارٹی کو کہا گیا
25:19اور ان کی بندربانٹ کروائے گئے
25:21تو یہ سارا کچھ گرد جو گھوم رہا ہے
25:23وہ جنرل صاحب کے ارد گرد
25:25ساری چیزیں گھوم رہی ہیں
25:26اور جنرل صاحب اسی لیے
25:28وہ اپنا بیٹو پاور استعمال کرتے ہیں
25:30کیونکہ آرمی چیف کے پاس
25:32فل آثورٹی ہے
25:34اپسولیوٹ آثورٹی ہے
25:35اور اس اپسولیوٹ آثورٹی سے
25:37وہ فائدہ اٹھاتے ہیں
25:39اس کو میسیوز کرتے ہیں
25:41اور یہ میسیوز
25:42میسیوز آف پاورز ہو رہا ہے
25:44کیونکہ
25:45پولیٹیکل ایجنڈا ہے جی ان کا
25:47پولیٹیکل ایجنڈے پہ ہم تنخید کر سکتے ہیں
25:49کرتے رہیں گے انشاءاللہ
25:51کیونکہ پولیٹیکل ایجنڈا
25:53کسی آرمی چیف کو
25:55یہ نہیں زیب دیتا
25:56کہ وہ
25:57اس عہدے کا غلط استعمال کرے
26:00سیاسی طور پر استعمال کرے
26:02اور اپنے پولیٹیکل ایجنڈے کی تقمیل کے لیے
26:05اپنے ذاتی پولیٹیکل ایجنڈے کی تقمیل کے لیے
26:08وہ یہ کام کرے
26:09یہ ان کو زیب نہیں دیتا
26:11اسی لیے تنقید ہو رہی ہے
26:13اسی لیے پاکستان کی یہ حالت ہے
26:15اور دنیا بھر میں اس کو تسلیم نہیں کیا جا رہا
26:18یہ ہائیبرڈ اور ہائیبرڈ پلس سسٹم جو ہے
26:21اس کو دنیا نہیں مان رہی
26:23اور اسی لیے ہم کہتے ہیں
26:25کہ جناب بہت ہو گئی
26:27اور اب جو ہے
26:28معاملہ آگے چلایا جائے
26:30تو اس کے ساتھ ہی
26:32ہم آپ سے چاہتے ہیں جناب اجازت
26:34کیونکہ بھارت جو ہے
26:35اس کو کوئی سجھائی نہیں دے رہا
26:38کہ وہ کیا کرے
26:39کیونکہ پہلگام بھی ہو گیا
26:40اور پہلگام کو بھی شکوک و شبھات کی
26:43نظر سے اسی لیے دیکھا جا رہا ہے
26:45کہ داخلی سیاست پاکستان کی
26:48ادھر پاکستان کی داخلی سیاست
26:50جالی حکمران الیکشن چور
26:51وہ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں
26:53سیاسی اس ساری کشیدگی سے
26:55ادھر مودی سرکار اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں
26:58اور ادھر مودی سرکار کے ساتھ بھی
27:01جو ہے دو نمبر
27:02ادھر بھی دو نمبر کام ہو رہا ہے
27:04ادھر بھی دو نمبر کام ہو رہا ہے
27:06تو لہٰذا باقی خبریں انشاءاللہ
27:08اگلے ویلاغ میں
27:09I will give you a free time and now I will give you a free time and give you a free time.
27:16And Pakistan will be good for you.
27:18So I have a good time for you.
27:21And I will tell you one more thing.
27:24I will tell you one more thing.
27:26Because my channel is in Pakistan and Hindustan.
27:33I will tell you another time.
27:40I will tell you my channel.
27:42I will tell you that I am watching YouTube channel.
27:45I will tell you three times.
27:49I will tell you about it.
27:51I will tell you VPN.
27:53And VPN you can see our videos as well.
27:57دوسرا جب آپ ویڈیو پلے کرتے ہیں
28:01تو آپ کو زہمت کرنا پڑے گی
28:04ایک منٹ تک
28:05پچاس سے ساٹھ سیکنڈ تک
28:07وہ بروزنگ اور پیہ گھومتا رہتا ہے
28:09تو اس کا وہ
28:11ہماری جو گورنمنٹ ہے پاکستان کی
28:13انہوں نے ہی یہ حرکتیں کی ہوئی ہیں
28:15انہوں نے ہی ہمارا وہ بلوک کر دیتے ہیں
28:18تو ایک منٹ کے بعد
28:20ویڈیو پلے ہو جاتی ہے
28:21صرف ایک منٹ میں انتظار کیا کریں
28:24اس کے بعد ویڈیو پلے ہوگی
28:25اور پھر وہ بند نہیں ہوگی
28:27یہ اس لیے جناب یہ سیچویشن ہے
28:29یہ صورتحال ہے کیونکہ ہم نے
28:31ہر جگہ سے چیک کیا ہے وہ کہتے ہیں
28:32کہ آپ کو لوکلی جو ہے اور اس میں
28:35جو بنیادی کام کر رہے ہیں
28:38وہ پانچ کمپنیاں بھی ہیں
28:40پرائیویٹ وہ بھی
28:41اس وقت ٹول بنی ہوئی ہیں
28:43اسٹیبشمنٹ کا
28:45اور وہ بھی احکامات مان رہی ہیں
28:48پی ٹی اے کے غیر قانونی احکامات
28:50مان رہی ہیں جبکہ ان کا فرض
28:52بنتا ہے کہ وہ
28:53جو انٹرنیٹ سروس
28:55اور اپنے پروائیڈر اپنے کسٹمرز
28:58کو وہ مکمل طور پہ
28:59ہر سہولت قانون آئین کے
29:01مطابق دے اور کسی کے کہنے پہ
29:04وہ غلط کام نہ کرے لیکن
29:05پانچ کمپنیاں جو ہیں وہ
29:07آنے والے دنوں میں
29:09بتاؤں گا کہ وہ کیا کر رہی ہیں
29:12پانچ کی پانچ
29:13سیلور کمپنیاں موبائل فون کمپنیاں
29:16جو ہے وہ بھی
29:18ان کے ہتھے چڑی ہیں
29:19اور کچھ انہی کو احکامات
29:21غیر قانونی احکامات مانتی ہیں
29:23فی الوقت اتنا ہی اجازت دیجئے
29:26اللہ حافظ