Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5 days ago
neelum-valley-azad-kashmir-sharda-arang-kel-taobat-travel-documentary.

Category

😹
Fun
Transcript
00:00WADY KISHMIR
00:30جنت نظیر وادی کشمیر کے دلکش اور حسین مقامات میں
00:38وادی نیلم خوبصورت نظاروں اور انگند قدرتی مناظر سے مالا مال ہے
00:44اڑنکیل وادی نیلم کا ایک خوبصورت اور مشہور سیاحتی مقام ہے
00:52جو مظفر آباد سے ایک سو پچپن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے
00:57اڑنکیل پہنچنے کے لیے ہم نے مظفر آباد سے شادہ کا روح کیا
01:06شادہ کی طرف آگے بڑھتے ہوئے قدم قدم پر بکھرے ہوئے مظاہر فطرت
01:19ابتدا میں ہی یہ گواہی دے دیتے ہیں کہ آپ کا روح کسی زمین فردوس کی جانب ہو چکا ہے
01:26وقت کا پیہ گمتا رہا اور راستے میں کہیں خانہ بدوش ہمارا استقبال کرتے رہے
01:39کہیں بیڑ بکریاں
01:41کہیں فطرت کی گود میں پلنے والے کشمیری بچے
01:45تو کہیں پہاڑوں کے دامن میں بہتا دریائنی علم
01:48ایک طویل مگر خوبصورت سفر کے بعد ہمارا پہلا پڑاؤ تھا شاردہ
02:01یہ ہے شاردہ
02:06اس چھوٹے سے بازار میں ضروریات زندگی کی تمام بنیادی اشیاں میسر ہیں
02:18وادیہ نیلے میں گروں اور دکانوں کی تعمیر لکڑی سے کی جاتی ہے
02:23یہاں مکانوں کی منفرد بناوٹ یہاں کے مقامی فن تعمیر کی اکاس ہے
02:29شاردہ سے وادیہ کیل اور تاو برتہ کا سفر جیپوں کے ذریعے سے تیہ کیا جاتا ہے
02:42ہمارے حصے میں جو جیپ آئی اس کی ڈرائیور کا نام تھا اشتیاق
02:46اشتیاق جون جون ہمیں علاقے کی خوبصورتی اور سیاحتی مقامات کے بارے میں
02:55معلومات فراہم کرتا جا رہا تھا
02:58ہمارا سفر کا شوق مزید بڑھتا جا رہا تھا
03:02شاردہ سے اکیس کلومیٹر کی مسافت کے بعد ہم وادیہ کیل پہنچ گئی
03:13وادیہ کیل کو خالق کائنات نے بپنا خسن اور دلکشی سے نوازا ہے
03:18وادیہ کیل سے اڑنگ کیل جانے کے لیے چیئر لفٹ کا استعمال کرنا پڑتا ہے
03:27چیئر لفٹ میں بیٹھے جہاں تک نظر جاتی ہے پہاڑ ہی پہاڑ ہیں اور سبزہ ہی سبزہ
03:41موسیقا
04:11chair lift to enter a certain way of a cuttn route.
04:16But in this case, every year thousands of people
04:23from the streets of the street,
04:28we can see this journey.
04:36I'm going to enter the cable car.
04:38It's a steep track to the side.
04:40The track is straight.
04:43The track is getting closer.
04:45They're going to get closer.
04:50The track is getting closer.
04:56The path of the path is getting closer.
05:08ڈنکیل کا خوبصورت گاؤں انتہائی منفرد نظارہ پیش کرتا ہے
05:14یہ خوبصورت گاؤں سرسبز میدان کی صورت نظر آتا ہے
05:19جس میں مکہی کی فصل جا بجا ہر طرف پھیلی ہوئی ہے
05:23چاروں جانب گناہ جنگل جبکہ جنوب کی جانب بلند پہاڑ
05:32اس گاؤں کے خسن کو دوبالہ کر دیتے ہیں
05:35اڈنکیل وادی نیلم کا وہ خوبصورت گاؤں ہے
05:54جہاں آج بھی فطرت اپنے اصلی رنگ میں موجود ہے
06:05باقی وادی نیلم کی طرح یہاں بھی گروں کی تعمیر اور تزین اور آرائش میں لکڑی کا برپور استعمال کیا جاتا ہے
06:16پہاڑوں میں پھیلی ہوئی ہے
06:46باقی میدان نمہ وادی کے سبزہ زار میں کچھ حسین لمحات گزارنے کے بعد
06:51ہم نے اس گوشہ جنت کو خدا حافظ کہا اور تاو بٹ کی جانب رختے سفر پاندھا
06:57سفر کا آغاز ہوتے ہی پارش کی ہلکی ہلکی بوندیں شروع ہو گئیں
07:04اور وادی نیلم کے سبز خوبصورت مناظر نکر کر حسین تر ہو گئی
07:09تاو بٹ وادی کیل سے تقریباً چار گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے
07:18جہاں پہنچنے کے لیے پرخطر اور کٹھن راستوں سے گزرنا پڑتا ہے
07:23کیل سے تاو بٹ تک اس سفر میں دریائی نیلم آپ کا ساتھی رہتا ہے
07:53ہم نے مظفر آباد سے تاو بٹ کی وادی تک دریائی نیلم میں جلکتے کہیں رنگ دیکھے
07:59کچھ مقام پر اس کا پانی گدلا ہے کچھ پر سبز اور کچھ مقام پر فیروزی نیلا
08:06یہ شاید اس کے نیلے پانی کی ہی وجہ تھی کہ اس وادی کا نام وادی نیلم پڑ گیا
08:23دریائی کی دوسری طرف مقبوضہ کشمیر ہے جہاں اس دریائی کو کشن گنگا کہا جاتا ہے
08:30آزاد کشمیر میں داہل ہوتے ہی یہ دریائی دریائی نیلم کا روپ دہا لیتا ہے
08:36وادی کشمیر میں بیشمار چھوٹی بڑی آبشاریں ہیں
08:44یہ آبشاریں اپنی دلکشی اور خوبصورتی میں بے مثال ہیں
08:53توبٹ کی جانب جاتے ہوئے آپ کی ملاقات ایک ایسی آبشار سے بھی ہوتی ہے
08:58جو سیڈی روڈ پر آ کر گرتی ہے
09:01اور اس کے پانی آپ کی گاڑی سے آٹکراتے ہیں
09:23ہم کوئی سو فٹ کی بلندی پر سفر کر رہے تھے
09:26اور نشیب میں دریائی نیلم تمام شان و شوقت کے ساتھ
09:30کسی انجان منزل کی طرف روان دوان تھا
09:32قدرت نے دریائی کے اطراف میں ایسے منظر سجا دیئے ہیں
09:42جن کو ایک نظر دیکھنے کے واسطے سیاہ دو دراز علاقوں سے نیلم کا روح کرتے ہیں
09:48تاؤ بڑھ کی طرف جاتی ہوئی سڑک چھوٹے چھوٹے محلوں اور قسموں سے گزرتی ہے
10:11کچھ مقام پر تو ایسا لگتا ہے کہ آپ زمانہ قدیم کے کسی خوبصورت دور میں داخل ہو گئے ہیں
10:18بارش کی وجہ سے وادی کا موسم کافی صد ہو چکا تھا
10:45تو ہم نے سوچا کیوں نہ گرما گرم چائے سے لطف اندوز ہوا جائے
10:49وادی نیلم میں آپ کشمیری چائے کا لطف بھی اٹھا سکتے ہیں
10:54لیکن اس ڈہابے پر بدقسمتی سے کشمیری چائے دستیاب نہ تھی
10:58سفر پھر سے شروع ہوا اور سوہنی درتی کے خوبصورت مناظر نگاہوں کو ایک بار پھر تازگی بخشنے لگے
11:08یہاں کی عورتیں ایک خاص سرخ رنگ کے کپڑے پہنتی ہیں
11:21اور راستے میں کہیں سروں پر پانی کے گڑے اٹھائے
11:26اپنے گروں کی راہ لیتی دکھائی دیتی ہیں
11:39کیل سے نکل کر حسین مناظر کو دیکھتے دیکھتے
11:43چار گھنٹے کی ہچکولے کھاتے سفر کے بعد ہم توبت پہنچ گئی
11:47یہ امارے سفر کا آخری پڑاؤ تھا
11:53مخصوص طرز تعمیر پر بنائے گے لکڑی کے مکانوں
12:17اور ان کے باہر کھیلتے بچوں نے ہمارا استقبال کیا
12:21دو بٹ کا خوبصورت گاؤں وادی نیلم کا آخری گاؤں ہے
12:31جس کے ایک طرف مقبوضہ کشمیر
12:33اور دوسری طرف گلگت پاتستان کا علاقہ شروع ہو جاتا ہے
12:37موسیقی
12:49یہاں ٹراؤٹ مچھلے کی افضائش کے لیے
13:17ایک ہیچری بھی کیا ملائے گئی ہے
13:19موسیقی
13:29یہاں پر محکمہ فشریز ڈیپارٹمنٹ کا ایک ہچری ہے
13:34ماتران ٹراؤٹ فش ہچری
13:36اس کو کہتے ہیں یعنی ٹراؤٹ ہچری
13:38اس میں سارا یہ ہم افضائش نسل کے لیے
13:41یہ کام کر رہے ہیں اس ٹراؤٹ کو
13:44یعنی کہ وہ بریڈنگ کر رہے ہیں
13:47یعنی بچے جو ہوتے ہیں بعد میں ہم گریاؤں میں ناموں میں
13:50پرائیویٹ سپنوں پر اپنے وہ ہچریوں پر بھیجتے ہیں
13:54تاکہ اس کی نسل پھیل جائے
13:56اس کی پیداوار بھار جائے
13:57توبٹ کا علاقہ اپنی خوبصورتی میں لا جواب ہے
14:07اس وادی میں گزرے چند لمحے
14:17منو بھر پریشانیوں کو خزم کر جاتے ہیں
14:19اور برسوں کی تکاوٹ اتار دیتے ہیں
14:22فطرت سے محبت کرنے والے لوگ
14:27اس وادی کو دیکھے بیار
14:29ادو رہے ہیں