Hazrat Umar Hazrat Bilal ka vakia || Peer Ajmal Raza Qadri Bayan
emotional
Bayan Hazrat Umar Aur Hazrat Bilal Ka Waqia | Peer Ajmal Raza Qadri | Imaan Afroz Bayan
Description:
X
رضی اللہ عنہ کا ایمان Hazrat Bilal رضی اللہ عنہ اور Hazrat Umar صاحب کی زبان سے۔ یہ Peer Ajmal Raza Qadri افروز واقعہ سنیں واقعہ ہمیں مساوات، عدل اور اسلام کی حقیقی تعلیمات کا درس دیتا ہے۔ مکمل بیان سننے کے لیے ویڈیو دیکھیں اور اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔
#Peer Ajmal Raza Qadri #HazralUmar #Hazral Bilal #Islamic Story
#Bayan #ImanAfrozWaqia
emotional
Bayan Hazrat Umar Aur Hazrat Bilal Ka Waqia | Peer Ajmal Raza Qadri | Imaan Afroz Bayan
Description:
X
رضی اللہ عنہ کا ایمان Hazrat Bilal رضی اللہ عنہ اور Hazrat Umar صاحب کی زبان سے۔ یہ Peer Ajmal Raza Qadri افروز واقعہ سنیں واقعہ ہمیں مساوات، عدل اور اسلام کی حقیقی تعلیمات کا درس دیتا ہے۔ مکمل بیان سننے کے لیے ویڈیو دیکھیں اور اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔
#Peer Ajmal Raza Qadri #HazralUmar #Hazral Bilal #Islamic Story
#Bayan #ImanAfrozWaqia
Category
🎥
Short filmTranscript
00:00ابو بکر صدیق کا زمانہ تھا
00:01تو ایک شخص ملک شام کا رہنے والا
00:03بڑا کرزہ چاڑ گیا اس پہ
00:05تو وہ
00:07حضرت ابو بکر صدیق کے پاس آیا
00:10کہنے لگا آپ امیر بھی ہیں
00:11اور امیر بھی ہیں
00:13دونوں باتیں ایک امیر یہ ہے
00:15کہ مسلمانوں کے سربراں ہے
00:17اور دوسرا اللہ نے آپ کو
00:19مالا دولت بھی عطا فرمائے
00:21تو میرے اوپر وہ کرزہ چاڑ گیا
00:23تو مربانی فرمائے
00:25وہ کہتا ہے حضرت صدیق اکبر نے
00:27میرا ہاتھ پکڑا گھر کے اندر لے گئے
00:29بار سے دروازہ بڑا عالی تھا
00:31لیکن گھر کے اندر گیا
00:33تو چار پائی بھی کوئی نہیں تھی
00:34خجور کی چٹانیا
00:37بچی میتی خجور کی چھال کی
00:39اور وہ بھی پھٹی ہوئی
00:41فرماتے سیونہ صدیق اکبر نے
00:43بٹا لیا مجھے اور مجھے
00:45کہنے لگے یار تجھے ایک عجیب
00:47بات نہ بتاؤں تب بتائیے
00:49فرمانے لگے تین دن ہو گئے
00:51میں نے اناج کا دانہ بھی نہیں کھایا
00:53خجور کے اوپر گزارہ کر لیتا ہوں
00:55میں آج کا لعلات میرے ٹھیک نہیں ہے
00:57لگا جی پھر میں کیا کروں
01:00تو آپ فرمانے لگے
01:01تو عثمانِ گھنی کے پاس جاؤ
01:02کس کے پاس
01:05شخص کہنے لگا جی
01:08مجھے تو بہت سارے پیسے چاہیے
01:09تو آپ نے فرمایا
01:11تیری سوچ وہاں ختم ہوتی ہے
01:13جہاں سے عثمان کی سخاوت شروع ہوتی ہے
01:15تیری سوچ وہاں
01:18تجھے سوچ پہ میں اتنے ملیں گے
01:20تیری ختم ہوتی ہے سوچ
01:22جہاں سے عثمان کی سخاوت
01:24شروع ہوتی ہے
01:26تو جا
01:26کہنے لگا جی آپ کا نام لو
01:29فرمایا ضرورت ہی نہیں پڑے گی
01:31کہا جی میں ذکر کروں گا
01:34کہ مجھے امیر المومنین نے بھی جائے
01:35فرمایا ضرورت ہے
01:36صرف اتنا تو جا کے بتانا
01:39کہ میں بکروز ہوں
01:40اور رسول اللہ کا نوکر ہوں
01:42صل اللہ علیہ
01:44اتنا بتانا کہ مسلمان
01:46مصطفیٰ کا غلام بس
01:48اور کسی اضافے کی ضرورت ہے
01:50کہا جی وہ دلیل مانگیں گے
01:52فرمایا عثمان خیرات کرتے تفتیشیں نہیں کرتا
01:54عثمان اللہ کی راہ میں دیتے ہوئے تفتیشیں
01:58داس روپے دینا اور ایک سو بات سنانا فقیر کو
02:02توک تو نہیں نا
02:03داس روپے
02:04اور سو قسم کے تعلے
02:06نہ دے تمہیں
02:07تمہیں یہاں
02:08چشم پوشی کردہ
02:09تو کہے کس نے اجازت دیا
02:11ٹٹولنے کی
02:11پھولنے کی
02:12اور کرودنے کی
02:14یہ حال اگر تیرے ساتھ کیا جائے
02:16رب اگر تجھے ٹٹول کے دے
02:17تو تیرا کیا بنے
02:18رب کریم اگر تجھے ٹٹول کے دے
02:21کے پہلے بتا
02:22نمازیں کتنی پڑی ہیں
02:23سویرے اٹھتا ہے کہ نہیں
02:24تو تیرا کیا حال ہوگا
02:26تو ٹٹولتا پھرتا ہے
02:27داسر پہ دینے کے لیے
02:28حضرت عثمانِ گنی کی
02:31عادت نہیں
02:32وہ شخص کہتا ہے
02:32میں چلا گیا
02:33پوچھتا پچھاتا
02:34دروازے پہ پہنچا
02:35دروازے پہ دستک دی
02:36تو حضرت عثمانِ گنی کے
02:39اندر سے بولنے کی
02:40آواز ہے
02:41اپنے بچوں کو ڈانٹ رہے ہیں
02:42کہتے ہیں
02:42یار تم لوگ
02:43دودھ کے اندر
02:45شہد ملا کے پیتے ہو
02:46خرچہ تھڑا کم کرو
02:49اتنا خرچہ
02:50تم نے بڑا دیا ہے
02:51تم دودھ کے اندر
02:54دودھ بھی میٹھا
02:55شہد بھی میٹھا
02:56ایک چیز کھالو
02:56کو دمار ہو
02:57دو دو چیزیں استعمال کرتے ہو
02:59کہتے ہیں
03:00میں نے کہا
03:00ابو بکر تو
03:01بڑی باتیں بتا رہے تھے
03:02اور اس قسم کے
03:04کئی واقعات
03:04حضرت عثمانِ گنی کے ساتھ
03:05وہ تو بڑی باتیں بتا رہے تھے
03:07اور یہ آدمی دودھ
03:08شہد سے لڑائی کر رہا ہے
03:09اور مجھے
03:10کئی اظہار دیرم چاہیے
03:11دینار چاہیے
03:12مجھے دے دے گا
03:13فرماتے ہیں
03:15اب وہ ڈانٹ کے باہر آئے
03:17میں دروازے پہ تھا
03:18آتے ہی کہنے لگے
03:20میں آیا نا
03:22تو جب میں نے
03:22السلام علیکم کہا
03:23تو وہ سمجھ گئے
03:24میں مسلمان ہوں
03:25کہتے ہیں
03:27وہ علیکم کہا
03:28تو پہلا جملہ
03:28انہوں نے جو بولا
03:29وہ ان کے بڑے پن کا مظہرہ تھا
03:31کہنے لگے
03:32بچوں کو ایک بات سمجھانی تھی
03:33آنے میں مجھے
03:35ڈیڑھ دو منٹ لگ گئے
03:36تو دروازے پہ کھڑا رہا
03:38مجھے معاف کر دینا
03:38بڑے لوگوں کی بڑی باتیں
03:41بڑے لوگوں کی بڑی باتیں
03:44اتنا بڑا قد ہے
03:45اتنا بڑا اخلاق ہے
03:46کہنے لگے
03:47تجھے ایک بات
03:48بچوں سے کرنے لگ گیا تھا
03:49تجھے انتظار کرنا پڑا
03:51ذرا درگزر کرنا
03:52کہتے ہیں
03:53پھر انہوں نے دروازہ کھولا
03:54جو اس وقت
03:56ان کا معال تھا
03:57حویلی کا
03:58ڈرائنگ روم کا
03:58جو بھی
03:59مجھے بٹھایا
04:00کہتے ہیں
04:01میرے لئے
04:02جو پہلی چیز آئی
04:03وہ دودھ کے اندر
04:04شیل ڈال کے
04:05وہ لائے
04:05کہتے ہیں
04:07میرے دل میں خیال آیا
04:08گھر میں جگڑا کر رہے تھے
04:09مجھے پلایا
04:11اس کے بعد
04:12خجوروں کا حلوہ آ گیا
04:13کہتے ہیں
04:14میں نے کہا
04:14بچوں کو کہہ رہے تھے
04:15ایک میٹھی چیز استعمال کرو
04:17میرے لئے تین تین آ گئی ہے
04:18تین تین آ گئی
04:20عجیب شخص ہے
04:21کہتے ہیں
04:22لیکن ابھی میرا تصور جمع نہیں
04:24میں نے کہا
04:24اتنا تگڑا نہیں
04:25جتنا حضرت ابو بکر نے بتایا
04:26کہتے ہیں
04:28کھلا پلا کے
04:30پھر پوچھنے لگے
04:31کیسے آئے ہو
04:31کیسے آئے ہو
04:34تو کہتے ہیں
04:35میں نے کہا
04:36کہ جناب
04:36میں مجبور ہوں
04:39آج بہت سارے لوگ ہیں
04:40جن کے پاس
04:41کسی کی بات سننے کا
04:42ٹائم ہی نہیں
04:42کہتے ہیں
04:43موٹی موٹی بات کریں
04:44آخری آخری
04:45حضرت عثمانِ گنی
04:47پوری کھلا پلا کے
04:48کہنے لگے
04:48کیسے آنا ہوا
04:49کہتے ہیں
04:50میں نے کہا
04:51جی میں مسلمان ہوں
04:52ملک شام کے
04:53مضافات کے
04:54ایک گاؤں کا
04:55رہنے والا ہوں
04:55کچھ کاروباری
04:57مشکلات آئیں
04:58تو میں مکروز ہو گیا
04:59میرے اوپر کرزہ ہے
05:01مجھے کچھ پیسوں
05:03کی آجاتے ہیں
05:04فرمانے لگے ہیں
05:05میں نے کچھ پیسے کہا
05:07انہوں نے
05:09ایک آواز دی
05:10تو ان کا غلام آیا
05:11ایک اونٹ کے اوپر
05:13لدہ ہوا سامان لے کے
05:15کس کے اوپر ہے
05:17اونٹ کے اوپر
05:18کہتا ہے
05:19مجھے تین ہزار
05:20اشرفیوں کی ضرورت تھی
05:21میں نے بتایا نہیں
05:23تین ہزار چاہیے
05:24اونٹ آیا
05:24تو حضرت عثمانے گنی
05:25کہنے لگے
05:26اس اونٹ پر
05:27تیرے لیے
05:27تیرے گھر والوں کے لیے
05:29میں نے کپڑے بھی رکھوا دیئے
05:30کھانا بھی رکھوا دیئے
05:32اور چھ ہزار شرفیاں
05:33بھی رکھوا دیئے
05:34تو پیدل آیا ہے
05:35تو اب اونٹ لے کے جا
05:37کہتے ہیں
05:37میں نے کہا
05:38حضور اونٹ
05:38واپس کون کرنے آئے گا
05:40کہنے لگے
05:40واپس کرنے کے لیے
05:42دیا ہی نہیں
05:43تو توفہ ہے
05:44تو لے جا
05:45کہتے ہیں
05:47میں کہاں سے چلاتا
05:48ڈھونڈتا
05:49اور مدینے میں آیا
05:50اور جب مدینے میں آیا
05:52تو پھر اللہ نے
05:53جھولی بھر کے عطا فرمایا
05:54کہتے ہیں
05:55میری آنکھوں میں
05:56آسو آگئے
05:58اور میں نے کہا
05:58حضور آپ نے
05:59تو میری ضرورت سے
06:00کہیں بڑھ کے نواز دیا ہے
06:01مجھے معاف کیجئے گا
06:03میں سوچ رہا تھا
06:04کہ دودھ شاید پہ
06:05گھر میں لڑائی ہو رہی ہے
06:06آپ فرمانے لگے
06:07رب نے جو مجھے
06:08پیسے دیئے ہیں
06:09اس لیے نہیں دیئے
06:11کہ میری اولادیں
06:12موج مستی کرتی پھرے
06:14میرے مالک نے
06:15مجھے نوازا ہے
06:16تاکہ میں
06:16محمد عربی کی
06:17امت کی نوکری کروں
06:19صل اللہ علیہ
06:21یہ سخابت کا علم
06:23فرماتے ہیں
06:23میں نے نہیں بتایا
06:24کہ مجھے سیدنا صدی اللہ
06:25اکبر نے بھیجا ہے
06:26فرماتے ہیں
06:27میں دروازے تک گیا
06:28تو میں نے کہا
06:29شکریہ
06:29جزاک اللہ
06:30آپ کی میربانی
06:32تو مسکر آکے
06:34فرمانے لگے
06:34میرا شکریہ
06:35ادا نہ کر
06:36ابو بکر صدیق کا کر
06:37میرا نہ شکریہ
06:39ادا کر
06:39شکریہ ابو بکر صدیق کا
06:41جس نے تجھے
06:41یہ رستہ دکھایا ہے
06:43فرماتے ہیں
06:43میں نے کہا
06:44حضور آپ فرمایا
06:45جاؤ جاؤ
06:45جاؤ تمہارا کام ہو گیا
06:47نا تفصیلات میں
06:48نہ جاؤ
06:48یہ شان صحابت
06:49سیدنا عثمان غنی
06:51رضی اللہ تعالیٰ
06:52حضرت عثمان غنی
06:59رضی اللہ تعالیٰ
07:00نے فرماتے ہیں
07:01کہ جس دن
07:01غزور نے
07:02طبوک کے لئے
07:02جیش عسرہ کی
07:03اعلان کیا
07:04تو حضرت عثمان غنی
07:07فرماتے ہیں
07:07کہ حضرت ابو بکر صدیق
07:08تو سارا مال لے آئے تھے
07:10جناب عمرادہ
07:11لے آئے تھے
07:12مولا علی شہر خدا
07:13نے جی کھول کے دیا تھا
07:14لیکن
07:15آٹھ سو گھوڑے
07:16بما پالان
07:17کے ضرورت تھی
07:18یعنی آٹھ سو
07:20فوجیوں کا خرچہ
07:21اپنے لفظوں میں
07:22بات کر رہا ہوں
07:23فوجی کا خرچہ
07:25کیا ہوتا تھا
07:25کہ فوجی کا
07:26گھوڑا بھی چاہیے
07:27گھوڑے کے ساتھ
07:29کجابہ بھی چاہیے
07:30تلوار بھی چاہیے
07:31نیزہ بھی چاہیے
07:32تیر بھی چاہیے
07:33لوہے کی جیکٹ بھی چاہیے
07:35حضرت عثمان غنی
07:36کہتے ہیں
07:37نبی پاک نے
07:37اعلان کرنا شروع کیا
07:39ایک دفعہ اعلان کیا
07:40تو میں نے کہا
07:41حضور دو سو
07:41فوجی کا خرچہ
07:42میرا
07:42نبی پاک نے
07:45دوسری دفعہ
07:45اعلان کیا
07:46تو کوئی اٹھا ہی نہیں
07:47جنہوں نے دینا تھا
07:47وہ تو سارا
07:48کوئی پہلے ہی دے چکے تھے
07:49کوئی اٹھا نہیں
07:50کہتے ہیں
07:50مجھے بڑا عجیب لگا
07:52کہ میرے مصطفیٰ
07:53اعلان کریں
07:53حضرت عثمان غنی
07:56فرماتے ہیں
07:57شاہ ولی اللہ صاحب
07:58نے اضالت الخفاہ
07:59میں لکھا ہے
07:59کہ یوں پکڑ کی
08:00کہتے ہیں
08:00میں نے اپنا نا
08:01گرے بان پکڑ لیا
08:02عثمان
08:03تیرے نبی کو
08:04اعلان کرنا پڑ دا
08:05کہتے ہیں
08:07ایک ہزار فوجی
08:08کا خرچہ چاہیے
08:09تا ہزار کا
08:10عثمان کہتے ہیں
08:12تیسری دفعہ
08:13حضور نے اعلان کیا
08:14تو کہا
08:14یار سولہ
08:15دو سو اور ڈال لے
08:16سنو
08:17سخی کس کو کہتے ہیں
08:19حضرت عثمان غنی
08:20رضی اللہ تعالیٰ
08:21نے فرماتے ہیں
08:22میرے پاس کل
08:23کل خرچہ
08:24میرے پاس آٹھ سو
08:25فوجیوں کا تھا
08:26میں سارا کچھ بھی
08:27گھر سے لے آؤ
08:28تو ہزار میں
08:29پھر بھی پورا نہیں
08:30کر سکتا تھا
08:31لیکن جب نبی پاک
08:32نے چوتھی دفعہ
08:33کہا آنا
08:33کہ اٹھو بھئی
08:34ابھی خرچہ چاہیے
08:35عثمان کہتے ہیں
08:36مجھے لگتا تھا
08:37میرے گرے بان
08:37پھٹ جائے گا
08:38یار میرے معبوب
08:40کو اعلان کرنا پڑ گا
08:41عثمان نے کہا
08:42نہیں فرما دے
08:42میں اٹھ کے کھڑا ہوا
08:43میں نے کہا
08:43حضور اب آپ نے
08:44اعلان نہیں کرنا
08:45آپ ہزار ہی
08:46میرے کھاتے میں
08:47ڈال دیں
08:47میں سب کا
08:47بندبس کرا دوں گا
08:49فرماتے ہیں
08:50میں نے دو سو
08:51فوجی کا خرچہ
08:52پکڑ دھکڑ کے
08:53پورا کیا
08:54دو سو کا خرچہ
08:57غریب اصل میں
08:59اللہ سے تجارت
09:00نہیں کرتا
09:00اس لئے امیر نہیں ہوتا
09:01غریب اللہ سے
09:03تجارت کرے نا
09:04اللہ سے
09:04اس کے رستے میں
09:05دو سو دے کے
09:06ستر گناہ کی
09:07امید رکھے
09:08یہاں بھی وہاں بھی
09:10پھر امیر ہو جائے
09:11یہ تجارت نہیں کرتا
09:12یہ کہتے ہیں
09:12اللہ کے رستے میں
09:13امیر خرچ کریں گے
09:14میری نہیں ڈیوٹی
09:15حضرت عثمانہ گلی
09:17کہتے ہیں
09:17میرے پاس
09:18آٹھ سو کا
09:19بندبستہ
09:20میں نے ہزار کا دیا
09:21حضور تشریف لے گئے
09:23فرماتے ہیں
09:24جہاد سے جب
09:24واپسی ہوئی نہ
09:25ایک ایسا سعودہ تھا
09:27جس میں سے
09:28مجھے نفع کی امید
09:29ہی نہیں تھی
09:29پر اللہ نے
09:30مجھے گیارہ گناہ
09:31نفع تا فرمایا
09:32مالا مالے سخی نہیں ہوں دے
09:34سخیہ کل مال
09:36دیکھیں نا جنت البقی
09:38وہ والا قبرستان
09:41جس میں کوئی دفن ہو جائے
09:43تو نبی پاک کی
09:43سفارش کا حق دار ہو گیا
09:45وہ والا قبرستان
09:47جس کا نام ہی جنت ہے
09:48وہاں نا
09:50ایک یہودی
09:50اپنے جانور باندھا کرتا تھا
09:53تو سرکار ایک دن
09:54اس طرف گئے
09:54تو واپس آئے
09:55حضرت عثمانہ گنی
09:56قریب کھڑے تھے
09:57نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:59نے فرمایا
10:00عثمان اس جگہ کی طرف
10:01ذرا چکر لگانا
10:02جگہ بڑی اچھی ہے
10:03عثمانہ گنی گئے
10:05جگہ خرید کے واپس آگئے
10:08حضور نے فرمایا
10:10ہوا ہے عرض کی
10:10حضور خرید آیا
10:11وہ فرمایا
10:12میں نے تو چکر لگانے کا کا تھا
10:14کہا یا رسول اللہ
10:15آپ نے یہ بھی تو فرمایا تھا
10:16جگہ بڑی اچھی ہے
10:17تو جس کو آپ نے اچھا کہہ دیا
10:19یہودی کے پاس تو نہیں نا
10:20رہنی چاہیے
10:21تو میں نے خرید دی
10:23شرم نہیں آتی لوگوں کو
10:24حضرت عثمان کے بارے میں بات کرتے
10:27جس قبرستان میں
10:28سیدہ پاک بی بی سہبہ
10:31حضرت فاطمہ تزہرہ آرام کر رہی ہے
10:34وہ زمین حضرت عثمان نے توفہ دیئے
10:36حیاء نہیں آتی بات کرتے
10:38شرم نہیں آتی
10:40یہ صدقہ سیدہ فاطمہ کا ہی ہے
10:44انہیں کے لئے اللہ نے توفہ دیا
10:47اور اس کے پیسے حضرت عثمان گنی نے ادا کیا
10:49پھر اس قبرستان میں سجدہ پاک نے آرام کیا
10:53پھر اسی قبرستان میں عثمان ابن مزہود نے آرام کیا
10:56پھر اسی قبرستان میں حضرت حلیمہ سادیہ لیٹی ہوئی ہے
10:59اسی قبرستان کے اندر نبی پاک کی زوجہ سجدہ عائشہ آرام کرتی ہے
11:04پھر اسی زمین پر
11:05میرے محبوب کے پیارے نواز سے امام حسن آرام فرمائے
11:09حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالیٰ انہوں کے بارے میں بات کرتے
11:13تیری زبان نہیں کامتی
11:14ان کو بات کرتا ہے
11:17جن کے توفے اہلِ بیتِ نبوت نے قبول فرمائے
11:20اور وہاں آرام کرنے انہوں نے پسند کیا
11:23اتنا بڑا جورت بند ہو گیا تو
11:25حضرت سیدنا عثمان گنی
11:27رضی اللہ تعالیٰ نے سخاوت کی
11:30تو کمال کر دیا عثمان گنی
11:32اور پھر ضرورت سے زیادہ پیسے دے کے
11:34کوئی کوئے کی بات بڑی معروف ہے
11:38میں نے بس اشارہ کرنا ہے
11:39نبی پاک نے بھی اعلان کیا تو بڑا ہی اعلان کر دیا
11:42فرمایا وہ میٹھے پانی کا کمہ ہے
11:44قبضہ یہودی کا ہے
11:46جو بندہ خرید کر
11:48وقف کرے گا نا
11:50اسے کیا ملے گا تو حضور نے فرمایا
11:52میری جیب میں جنت کی ٹکٹ ہے
11:53میں اسے جنت دے دیں
11:56یہ ہے عرض جنت یہ تیبہ کی زمین ہے
11:58جنت بھی یہی مال
12:00کہ جنت بھی یہی ہے
12:01جنت لے لے مجھ سے
12:03لے لے
12:04حضرت عثمان گنی گئے
12:06اس کو کہا بھئی کمہ میرے ہاتھ بیچ دے
12:09کمہ کی قیمتی پانچ سات سو دینار
12:11حضرت عثمان نے
12:14پانچ سو دینار کل کمہ کی قیمت تھی
12:16جناب عثمان نے کہا نہیں گئے
12:18یہودی کو پتا تھا کہ یہ خریدنا چاہتے ہیں
12:19فرمایا یار یہ کمہ بیچ دو
12:21کہنے لگا نہیں بیچنا
12:22فرمایا قیمت مو مانگی
12:23کہنے لگا قیمت میری مرضی کی
12:26کہا تمہاری مرضی کی
12:27اپنی اوقات ہوتی ہے نا قیمت لگانے کی
12:29تمہاری مرضی کی
12:32کہنے لگا میری شرط ہے
12:34میں ایک دن کے لیے کمہ دوں گا
12:35ایک دن میں ایک دن آب
12:36فرمایا یہ بھی منظور ہے
12:38کزنے پیسے
12:40اس نے کہا میں
12:42تین ہزار دینار لوں گا
12:44پانچ سو کا ہے
12:46حضرت عثمان نے کہا نہیں فرمانے لگے
12:47تو انہیں اپنی اوقات کے مطابق تین ہزار مانگا ہے
12:49میں چالیس ہزار لے کے آیا تھا
12:51تو اپنی اوقات کے مطابق مانگا
12:55چالیس ہزار دینار میری جیب میں
12:57یہودی کہنے لگا
12:59عثمان تو تاجر ہے
13:00اور عامہ تاجر نہیں
13:02عالمی سطح کا تاجر ہے
13:04لوگ تیری تجارت کی مثالیں عرب میں دیتے ہیں
13:07پر پانچ سو کا کمہ اور چالیس ہزار
13:10فرمان نے لگے مسئلہ کمہ کا نہیں
13:12مسئلہ مصطفیٰ کے فرمان کا ہے
13:14وہ جو غزور کا فرمان پورا کرنا ہے نا
13:17اس کے لیے چالیس ہزار تھوڑے ہیں
13:19میرے پتھے ہی اتنے جو لے کے آیا ہو
13:22حضرت عثمان نے پیسے چکا ہے
13:24اس نے کہا ایک دن پانی ملے گا
13:25فرمایا منظور ہے
13:26وہ ایک دن بیچا کرتا تھا پانی
13:28حضرت عثمان نے اعلان کر دیا
13:30جو میرا دین ہے نا فری پیو
13:32اپنے بھی پیو بیگانے
13:34اعلان کوئی نہیں کرنا
13:35میرا کوئی پروگرام نہیں
13:37آپ مطلب الکا الکا ایسے دیکھیں گے
13:40سوچیں گے
13:41گوھر کریں گے
13:42اوہ بھائی پیسہ بھی باٹنے سے
13:44اچھلو بولو تے صحیح نا
13:47اس پر بھی آپ بھانی تو بڑھے نا
13:48سچی بات کر تو لینی چاہیے نا
13:50چلے عمر آپ دو سال کے بعد کر لینا
13:52چھ سال کے بعد کر لینا
13:54پر ہاں نہ تو صحیح کرے نا
13:55پیسہ بھی ہمیشہ باٹنے سے
13:57ملہ رومی رحمت اللہ نے فرماتے
14:00کمے سے سادہ پانی نکل جائے
14:02تو تازہ آ جاتا ہے
14:03اور اگر پانی کمے کے اندر رہے
14:07سارا ختم نہ ہو
14:08تو باسی ہو جاتا ہے
14:09اس لئے فرمایا کرتے تھے
14:12میں اس کمے سے پانی پیتا ہوں
14:13جس پر راش زیادہ ہوتا ہے
14:15لیکن وہاں سے پانی ختم ہوتا ہے
14:17تو تازہ آتا رہتا ہے
14:19فرماتے تو اللہ کے رستے میں
14:21سارا خرچ کر دے
14:21اللہ تازے عطا کر دے
14:23اور پہلے سے زیادہ عطا کر دے
14:26میرا آپ کا مسئلہ یہ ہے
14:28کہ تجارت بندوں کے ساتھ ہے
14:29بندوں کے ساتھ جو تجارت ہے نا
14:32بندے کنجوسی کر جاتے ہیں
14:34بندے کا تو صحیح کام چل جائے
14:35تو پارٹنر کو فارغ کر دیتا ہے
14:37ہے تو فارغ ہے
14:38اور اگر کبھی
14:40کسی کی دکان میں
14:41کوئی قرائدار اچھا
14:42اس کی دکان چل جائے
14:43تو مالی کہتا ہے
14:44تو جا اب دکان میں نے خود کھول لی ہے
14:46وہ فارغ کر دیتا ہے
14:47بندوں کا تو مزاد ہو رہا ہے
14:49اللہ تبارک ابو تعالی سے
14:50جب تجارت ہوتی ہے نا
14:51میں نے ایسے لوگ دیکھا
14:52جن کے گھروں میں
14:53لاکھ روپیہ مہانہ آتا ہے
14:54غربت نہیں جاتی
14:56ان کو سوچنا چاہیے
14:59کہ کسرت والا پیسہ آیا ہے
15:01پر برکت والا نہیں آیا
15:02حضرت عثمانِ گنی رضی اللہ تعالی
15:05انہوں فرماتے ہیں
15:06کہ میں نے
15:06پہلے بھی میں بڑا تاجر تھا
15:08لیکن جب سے مصطفیٰ کے نام پر
15:10خرچ کرنا شروع کیا
15:11پھر کہاں کہاں سے آیا
15:13کب
15:13اور بڑی سیانی بات فرماتے ہیں
15:15آپ فرماتے ہیں
15:16میں کلمہ پڑھنے سے پہلے
15:17تجارت کو وقت زیادہ دیتا تھا
15:19اور مسلمان ہونے کے بعد
15:22میں نے تجارت کو ٹائم تھوڑا دیا ہے
15:24پر اللہ نے روزی مجھے زیادہ آتا فرمائی
15:26اس لیے برکت پر
15:28ہماری توجہ نہیں رہی
15:29غیبی خزانوں پر خیال
15:31ہم نے چھوڑ دیا ہے
15:32غیبی خزانوں سے جو چیز ملتی ہے
15:35وہ زیادہ ملتی ہے
15:36جو مادی ذرائع سے ملتی ہے
15:38وہ چیز کر ہوتی ہے
15:39حضرت عثمان گنی پر الزام لگا
15:41جب آپ کا دور حکومت تھا
15:43یہ یاد رکھیں
15:44کہ سب سے زیادہ الزامات
15:45حضرت عثمان گنی پر لگائے گئے
15:47جن بندوں کے قادر کار زیادہ ہوتے
15:50ان کے خلاف پراپو گنڈے بھی
15:52لمبے چوڑے ہی ہوتے
15:53بڑی بڑی بات یاد رکھیں
15:55کہا گیا کہ حضرت عثمان
15:57لوگوں کو نوازتے بڑھائیں
15:58بڑھا دیتے ہیں حضرت عثمان گنی
16:01حضرت عثمان گنی فرمایا کرتے تھے
16:05حکران تو میں آج بنا ہوں
16:07تو میں تو پہلے بھی بڑھا دیتا تھا
16:08وہ کس خزانے سے دیتا تھا
16:10آپ جواب دیا کرتے ہیں
16:11دیکھیں ذرا
16:12لاکھوں لوگ آج کرنے آتے تھے
16:15پر حضرت عثمان گنی
16:16حاج کرنے جاتے
16:17تو اعلان کر دیتے
16:19کہ کوئی حاجی
16:20حاجی کے موقع پر آکے
16:22کھانا نہ پکائے
16:23سب کو کھانا
16:23عثمان گنی اپنی جیب سے دیا کرے
16:25منا میں لنگر کھانا ہوتا
16:28تھا حضرت عثمان گنی کا
16:29منا میں
16:30فرماتے تھے
16:30کھاؤ حاجیوں جتنا کھا سکتے
16:32اور پھر حضرت عثمان گنی کا
16:34اعلان تھا
16:35خدام کو کہتے تھے
16:36میں آخر میں کھاؤں گا
16:37پہلے میرے سارے آنے والے
16:40حاجیوں کو کھلایا جائے
16:41ایک بات اور سن لیں
16:43بڑا ستایا گیا حضرت عثمان گنی کو
16:45پراپوگنڈے کیے گئے
16:46آپ کے خلاف مہم چلی
16:49عبداللہ ابن سبا نے
16:50بڑی مہم جوئی کی آپ کے خلاف
16:52یہودیوں نے
16:54مسلمانوں کا روپ دھار کر
16:56بڑا آپ کو ستایا
16:57تکلیفیں دیں
16:58جی آپ اپنے رشتہ داروں کو
16:59بڑا دیتے ہیں
17:00فرمایا کرتے تھے
17:01جیب سے دیتا ہوں
17:02مال خزانہ سے نہیں دیتا
17:04حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالیٰ
17:06انہوں کو بڑا ستایا گیا
17:07یہ واحد
17:08یہ واحد
17:10خلفہ راشدین میں
17:12خلیفہ ہے جن کا چالیس دن پانی
17:14بند کیا گیا
17:15کھانا نہیں آنے دیا گیا
17:17لیکن کمال ہستی
17:19حضرت عثمان گنی کی
17:20مولا علی جیسے شیروں نے جا کے
17:22کہ آپ اشارہ کریں
17:23کہ جو آپ کے خلاف نکلے ہوئے
17:25تو ایک تلوار سے مار دیے جائیں گے
17:27تو حضرت سیدنا
17:28عثمان گنی فرمانے لگے
17:30میں وہ والا میڈا نہیں بننا چاہتا
17:32جس کی وجہ سے
17:33مدینہ کی گلیاں رنگین ہو جائیں
17:34امن کا کعب خلافت چھوڑ دیں
17:37فرمایا حضور نے کہا تھا
17:38اللہ تمہیں ایک
17:39کمیز پینائے گا
17:40لوگ اتارنا چاہیں گے
17:41تم نے اتارنی نہیں
17:42صبر سے
17:44حوصلے سے
17:44اتمنان سے
17:45یہ وہ واحد ہستی ہے
17:47حضرت عثمان گنی
17:48انہوں نے شہادت قبول کر لی
17:51لیکن تلوار نہیں چلنے دی
17:52لوگوں کو ایک دوسرے کے
17:54گلے نہیں کٹنے دی
17:55وہ شخصیت ہے حضرت عثمان گنی کی
17:57لیکن بڑا ستایا کیا
17:59بڑا پرا پوگنڈا
18:00مجھے بتائیے
18:01اس کے بارے میں
18:02اللہ قرآن کی آیتیں نازل کر دے
18:04اور جس کے بارے میں
18:06مصطفیٰ کریم ایک بار نے
18:08تین تین بار جنت کی بشارت عطا کر دے
18:10کوئی بندہ ہمیں تاریخ بتائے
18:13حوالے دیکھ
18:13کہانیاں سنائے
18:14تو ہم اس کی کہانیاں دیکھیں گے
18:16یا نبی پاک کا فرمان دیکھیں گے
18:17بولیں
18:18جا کے بولیں جا کے
18:21کسی کہانے پر کبھی بھی کان
18:24بس ایک قدیس
18:26میں نے بڑی دفعہ سنائی ہے
18:27پھر سناتا ہوں تیرمیزی میں ہے
18:28نبی پاک جنازگاہ تک گئے جنادہ پڑھنے
18:31یا رسول اللہ فلاہ اجمہ انتقال کر گیا
18:33جنازگاہ تک تشریف لے گئے جنادہ پڑھانے
18:36لیکن جنازگاہ تک پہنچ کر
18:38مابوم نے فرمایا اس کا جنادہ نہیں پڑھانا
18:40یا رسول اللہ کیوں
18:42وہ فرمایا اس لیے کہ یہ عثمانے گنی سے بوز رکھتا تھا
18:45تو حضور تو اس کا جنادہ نہیں پڑھتے
18:48کوشش کرنا آپ کا مزاج کبھی کسی بندے کے لیے بوجھ نہ بنیں
18:51کوشش کریں کہ رویہ اس طرح کا ہو
18:53کہ آپ کسی سے ملیں تو اسے سکون ملیں
18:55اسے تبانائی ملیں
18:56بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں
18:58جن سے ملنے کو دل کرتا ہے
18:59مثل تعویز ہوتے ہیں کچھ لوگ
19:01وہ جب بھی ملتے ہیں شفاہ ہوتی ہے
19:03کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
19:05کہ جن سے ملنے کو بندے کا دل کرتا ہے
19:08کہ کبھی یہ آ جائے نا دو گڑیاں
19:10اور وہ جانے لگے تو بندہ اسے کہتا ہے
19:12اتنی بھی جلدی کیا ہے ذرا ٹھہر جائیے
19:13تو کبھی بوجھ نہ بنیں
19:15بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں جو عدقت کرتے ہیں
19:17بوجھ بنتے ہیں
19:18اور بعض ایسے ہوتا ہے جن سے ملنے کو دل کرتا ہے
19:21کیا خوصورت حدیث ہے
19:22حدیث کی راوی سے جدائشہ صدیقہ
19:24بڑی چیزیں میں نے پڑھیں
19:25حضرت عثمان کے بارے میں بڑی کتابیں دیکھیں
19:27لیکن یہ بات پڑھ کے نا
19:28کلیجہ بڑا ٹھنڈا ہو
19:29پیار بہت سارے لوگوں سے ہوتا ہے
19:31یار یہ تو نہیں ہے نا کہ پیار نہیں
19:32نبی پاک کا جو حضرت ابو مکر صدیق سے پیار ہے
19:35اس کا دنیا میں کوئی انکار کر سکتا ہے
19:37حضرت عمر کو جو حضور چاہتے ہیں
19:39کوئی انکار کر سکتا ہے
19:40اور مولا کائنات شہر خدا
19:42جن کو حضور نے فرمایا
19:45کہ جدر علی ہوتا ہے
19:46حق بھی خود بخود ادھر ہو جاتا ہے
19:47حق مڑ جاتا ہے جدر علی مڑتا ہے
19:50اتنا بڑا
19:51اور فرمایا من کنت مولا
19:53جس کا میں مولا علی بھی اس کے
19:54تو یہ کوئی حدی نہیں ہے
19:56حضرت مولا علی سے حضور کے پیار کی
19:58کوئی حدی نہیں ہے
19:59یہ دنیا میں واحد بندہ ہے
20:00ساری دنیا حضور کو مناتی تھی
20:02علی روٹ جاتے تھے
20:03تو مصطفیٰ منانے جاتے تھے
20:05یہ سب سے پیار ہی نرالا ہے
20:07لیکن ذرا سننا بات
20:08اور یار یہ بھی ایک رانگ ہے
20:10زندگی کا
20:10اور مطلب آپ کیا سمجھتے ہیں
20:12کہ وہ جو لیڈر ہے
20:13اس کے سینے میں دل کوئی نہیں
20:15آپ کا کیا خیال ہے
20:16کہ جو مفتی ہو گیا ہے
20:17تو اس کے سینے میں دل نہیں رہا
20:19پیر ہو گیا ہے
20:20تو کیا اس کے سینے میں پتھر بن گیا
20:21دل نہیں دھڑکتا
20:22درد اگر جان گزل ہے
20:24کیا کروں
20:25دل ہے
20:25غمیش کا اگر نہ ہوتا
20:27تو غمی روزگار ہوتا
20:28یہ ہوتا ہے
20:29دل میں درد بھی ہوتا ہے
20:30کسی کو ملنے کو بھی دل چاہتا ہے
20:32انسان سفر بھی کرتا ہے
20:33کبھی وہ کہتا ہے
20:34کہ اور کوئی نہ ہو
20:35میں ہوں میرا محبوب ہو
20:36دل جی ہوا
20:37کیا کیا جائے
20:38لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:39بیٹھے بیٹھے رہا چھپ کر گئے
20:41اور دیر کے بعد
20:42حضور نے فرمایا
20:43سید عائشہ صدیقہ
20:44سید عائشہ
20:44حضور نے فرمایا
20:45عائشہ
20:46کسی صحابی کو بلاؤ
20:47مجھ سے باتیں کریں
20:47یہ پہلو نرالہ ہے
20:49کسی کو بلاؤ
20:50مجھ سے باتیں کریں
20:51تو جنابی عائشہ
20:52کہتے ہیں
20:52میں نے آو دیکھا
20:53نت آو دیکھا
20:54بیٹھیاں تو بات ہی
20:55باپ کی کرتی ہیں
20:55اور نمبر دوسرا
20:57لاکھ جائے تو پھر بانیوں کی
20:58حضور نے فرمایا
20:59کسی کو بلاؤ
20:59مجھ سے باتیں کریں
21:00حضور نے عائشہ
21:01صدیقہ عرض کر دیا
21:02لیکن حضور بلاؤں
21:02اپنے ابا جان کو
21:03جنابی صدیقہ
21:04اکبر کو بلاؤں
21:05حضور مسکرائے
21:06اور مسکرائے
21:07فرمایا
21:08نہیں تو رہنے دے
21:08پیار بڑا ہے
21:09نہیں تو رہنے دے
21:10تو حضرت حفظہ
21:11کہتی ہیں
21:11جب حضرت عائشہ
21:12پیجی اٹی
21:13تو میں نے فوراں
21:13آگے بڑھ کے
21:14نا طور کی
21:14حضور
21:15میں اپنے ابا جی
21:16جناب عمر کو بلاؤں
21:17تو حضور پھر
21:18مسکرائے فرمایا
21:18ٹھیک ہے عمر بھی
21:19پر تو بہربانی
21:20کا رہنے دے
21:21قربان جاؤں
21:22حضرت عثمان
21:23آپ کی شان پر
21:24کیا نصیبہ ہے
21:25کہتی ہیں
21:26بھرام دیلس کی
21:26حضور آہ بھی
21:27بتا دیں
21:27کس کو بلائیں
21:28تو کہتی ہیں
21:29ہم نے حضور کے
21:30چیرے پر
21:31عزیب سی سنجیدگی دیکھی
21:32حضور فرمانے لگے
21:34کوئی میرے عثمان
21:34کو بلاؤ
21:35کوئی میرے عثمان
21:36کو بلاؤ
21:36میں اس سے باتیں
21:37کرنا چاہتا ہوں
21:38کہتی ہیں
21:39پیغام چلا گیا
21:39عثمان آ گئے
21:40پردہ گر گیا
21:41بی بی اندر چلی گئی
21:42حضور نے پہلوں میں
21:43بٹھا لیا
21:44میرے نبی نے
21:44ماتھا بھی چھوما
21:45حضور نے پیار بھی کیا
21:47اور فرمائے
21:47عثمان
21:48اس دن ثابت قدم رہنا
21:50جس دن لوگ
21:50تمہیں شہید کریں گے
21:51عثمان اس دن
21:52ثابت قدم رہنا
21:53جس دن فتنے اٹھیں گے
21:55اس دن ثابت قدم رہنا
21:56جب لوگ
21:57تیری کمیز
21:58اتارنا چاہیں گے
21:58جو اللہ نے
21:59تجھے پینائی ہوگی
22:00فرمائے
22:00اس دن ثابت قدم رہنا
22:02حضرت اسے گیدنا
22:03عثمانِ گنی
22:04نے آنکھ اٹھائی
22:05خلقے سے آنسو چمکے
22:07عرض کی حضور
22:08آپ دعا کر دینا
22:09اللہ عثمان کی
22:09مدد خرما دے گا
22:10یار اس کی حفیت کو سمجھو
22:12اتنا بیٹھا بندہ
22:13عزمانِ گنی
22:14بلکل نرم مزاج آدمی
22:16تھے
22:16ٹھنڈی طبیعت کے تھے
22:17لیکن اگرد ایشاہ
22:18کہتی ہیں
22:18حضور لیٹے ہوئے تھے
22:19تو ذرا پنڈلی سے
22:20نا تامت مبارک
22:21کٹی ہوئی تھی
22:21یہ بخاری مسلم ہے
22:22حضرت عبو بکر آئے
22:23حضور لیٹے رہے
22:24بات چیت ہوتی رہی
22:25جناب عمر آئے
22:26لیٹے رہے
22:27بات ہوتی رہی
22:28کسی نے کہا
22:28حضور عثمان آگئے
22:29حضور اٹھتا
22:30مسیدی کی
22:31حالانکہ بندہ
22:31نرم بھی دا آجائے
22:32سب سے
22:32لوگ بیٹھے رہے
22:33باتیں ہوئی چلے گئے
22:34سیدہ عشاء صدقہ
22:35کہتی ہے
22:35میں نے کہا
22:36یا رسول اللہ
22:36میرے اببا جی بھی آئے
22:37آپ لیٹے رہے
22:38عمر بھی آئے
22:38آپ نے عثمان کے آنے پر
22:40تو
22:40انہیں بڑا احتمان کیا
22:41تو حضور فرمانے لگے
22:42آئیشہ
22:43اس سے حیاء نہ کرو
22:44جس کی فرشتے بھی حیاء کرتے
22:46اور اس کی حیاء نہ کرو
22:47جس کی
22:47جس کی فرشتے حیاء کرے
22:49وہ کتنا
22:50نلائک امتی ہے
22:51جو اس عثمان کی حیاء نہ کرے
22:52وہ کتنا نلائک ہے
22:54جو پھر اس عثمان گنی کی
22:56حیاء نہ کرے
22:58ہمیں ہر موقع پر
22:59سیدنا عثمانِ گنی کی حیاء کرنی
23:01سترہ اور اٹھارہ زلحجہ
23:03حضرت عثمانِ گنی رضی اللہ تعالیٰ
23:05نو کا یومِ وسال ہے
23:07اٹھارہ زلحج کو آپ کو شہید کیا گیا تھا
23:09قرآن پر پڑھتے ہوئے
23:11حضرت عثمانِ گنی کی زندگی کے تین پہلو
23:13بڑے نمائع ہیں تین پہلو بڑے
23:15ایک تو حضرت عثمانِ گنی رضی اللہ
23:17تعالیٰ نو بہت زیادہ سخاوت
23:19کرنے والے تھے میں نے جو لفظ کہے
23:21سوچ سمجھ کے کہے یعنی زیادہ نہیں
23:22بہت زیادہ سخاوت ہے بہت زیادہ سخاوت
23:25اور دوسرا بہت زیادہ شرم
23:27و حیاء والے تھے فرماتے تھے
23:29باطلوں کے اندر بھی کپڑے اتار کے غسل نہیں کرتا
23:31شرم و حیاء والے تھے اور تیسرا
23:33اللہ سے بہت زیادہ ڈرنے والے
23:35یہ تین خوبیاں جس مسلمان کے اندر
23:38پیدا ہو جاتی ہیں وہ ایک خوبصورت
23:40مسلمان بن جاتا ہے اللہ ہمیں
23:41ان کے رستوں کا مسافر بنایا
23:43تنہانیوں میں کتاب کھول کے پڑھتا ہوں
23:48تنہانیوں میں پڑھتا ہوں
23:50جب مجھے کبھی لطف لینا ہوتا ہے
23:52تو میں صاحبِ طبقات کی یہ روایت
23:54کھول کے بیٹھ جاتا ہوں جب اپنا مزہ لینے
23:56کو دل کرے حضرت عثمانے گانی
23:59شہزادے تھے دولت مند باپ کے بیٹے تھے
24:01رئیسِ آزم تھے
24:02امیروں کے بچے نازک مزاج ہوتے ہیں
24:04موڑ کے مالک ہوتے ہیں
24:06بہت بڑے رئیس تھے
24:08پریشک لگا ایسی کھیڑاں کھیڑ دی لوں
24:10تو پھر کھیڑاں پول دیں
24:12پول دیں پول گئیں
24:13کجل پایا سی یار دے وکھنے
24:16پھر او دی یا دے چھے روندیاں ہی
24:18ڈول گئیں
24:19اے درشاہ اس گلی قدے نہ رول دی
24:21پر انتے رول دی رول دی
24:23چار پانچ دن کے بعد مدینہ آئے
24:26سفر پہ گئے ہوئے تھے
24:28حضور کے پیچھے نماز پڑھی
24:30تو محبوب کے چہرے پہ ذرا نکاحت ہے
24:32کمزوری ہے
24:33حضرت بلال کو ملے
24:35کہنے لگو بلال میں چار دن بار رہا ہوں
24:38حضور کے چہرے پہ کمزوری کیوں ہے
24:40جناب بلال کہنے لگے جا گھر جا کے پوچھ لیں
24:44کہتا ہے میں نے دروازے پہ دستک دی
24:47سیدہ آئشہ سیدی کا اندر سے بولی
24:49کون ہے میں نے کہا
24:50امہ جی غلام ہوں
24:51عثمان
24:53میں چار دن کے بعد آیا ہوں
24:55تو چہرے پہ بڑی کمزوری ہے
24:57فرماتا ہے جناب آئشہ ہج کی لے کے روئی
25:00کیا ہوا
25:02تو کہنے لگی
25:03عثمان چار دن ہو گئے
25:05کونین کے مالک نے روٹی کوئی نہیں کھائی
25:07ایک پیالا دودھ کا ایک خجور
25:10حضرت عثمان نے کہا
25:12نہیں رضی اللہ تعالیٰ کہا
25:13امہ جی آپ پردے میں نہیں چلی جاتی
25:14شہزادہ
25:15شہزادہ
25:17دوڑے گئے
25:19گھر سے ناج کی بوری کندے پہ رکھی
25:21ہر چیز اٹھائی
25:23غلام کرنے لگا
25:24مجھے دے دو
25:25بیس بیس نوکر ہیں گھر میں
25:26فرمایا نہیں
25:27یہ میری ڈیوٹی ہے میں نہیں کرنی
25:28عثمان خود گئے
25:31رسول پاک کی گھر میں جھاڑو دیا
25:33چولے میں آگ جلائی
25:35حضرت عشاء کہتی ہے
25:36میں پردے کے پیچھے سے دیکھ رہی تھی
25:38جب عثمان پھونکے مارتے تھے
25:40تو داڑی سے دھوہ نکلتا تھا
25:42پھر عثمان جس نے پانی کا پیالا بھی خود نہیں پیا تھا
25:45اس نے سالن پکایا
25:46پھر روٹیاں پکائیں تو ہاتھ جلے
25:49کھانا پکا کے
25:51اور دسترخان لگا کے
25:54مسجد میں آزر ہوئے کا مابوبہ
25:55مابوبہ اگر میربانی کریں تو
25:58گھر نہیں آتے
25:59حضور تشریف لائے
26:01اور جب پہلا لکمہ
26:04تان تندور
26:05ہڈان دا بالن
26:07تیسی ہاں وان نال تپایا
26:10کھپ کھپ لکنیا
26:12پیڑے کی تے
26:13اتو عشق پلے تھن لایا
26:16تان دی ہانڈی
26:17من دا سالن
26:20اتو لون سبر دا پایا
26:22غلام فریدہ
26:24میں ساری تیری
26:25تین وجہ
26:26یقین نہیں آیا
26:27کہ مابوبہ یہاں بیٹھے تو سیئی
26:29یہاں بیٹھے تو سیئی
26:31حضور تشریف فرما ہوئے
26:34اور پہلا لکمہ جب
26:35نبی پاگ نے موہ میں رکھا
26:37تو عثمان تڑپ کے روئے
26:38چھے سو دینار نیچے رکھے
26:41یا رسول اللہ
26:42میں نے دولت کو آگ تو نہیں لگانی
26:44اگر تیرے کام نہ ہے
26:45حضور کس کام کی
26:47یہ جائدہ دیں
26:48کس کام کی
26:49اگر آپ کے گھر میں چار دن
26:51کھانا نہ پکے
26:51حضورتِ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں
26:54عثمان تو چلے گئے
26:55یہ کہہ کے
26:57تو میرے مصطفیٰ نے پھر ہاتھ اٹھائے
27:00اور ایسی دعا دی
27:02کہ میں تڑپ اٹھی
27:03میں رونے لگی
27:04حضور نے جھولی اٹھا کے
27:06کہا ہے اللہ
27:07میں عثمان سے راضی ہوں
27:08تو بھی میرے عثمان سے راضی ہو
27:10حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ
27:13نو ساتھ تھے
27:14جب نبی پاک صلی اللہ
27:15چودہ سو سے آبا کو لے کے
27:16عمرے کی نیئے سے نکلے
27:18ہدیبیہ کی مقام پر
27:20کافروں نے روک لیا
27:21کہا عمرہ نہیں کرنے دیں گے
27:22حضرتِ سیدنا عثمانِ غنی
27:26کو نبی پاک نے
27:27صفیر بنا کے بھیجا
27:28جنابِ عثمانِ غنی
27:30کئی سالوں کے مکے سے
27:32بچھڑے تے
27:32سامنے کعبہ نظر آیا
27:34احرام بندہ ہوا ہے
27:35جب صفیر بن کے گئے
27:38اب ابو صفیان کہنے لگے
27:41عثمان ہم تیرے رسول کو
27:43تو ابھی عمرے کی اجازت نہیں دیتے
27:44باقی لوگ تو نہیں آتے
27:46وہ سامنے کعبہ ہے
27:48وہ حجرِ اصبد ہے
27:49وہ سارا کچھ ہے
27:51تواف کرنا ہے تو کر لو
27:52استلام کرنا ہے تو کر لو
27:55اگر تم نے کہا
27:57بے کہ اندر نماز پڑھنی ہے
27:58تو پڑھ لو
27:59صفیر مربع کے پھیرے لگاؤ
28:00تمہیں اجازت ہے
28:01نابی عثمان نے کہا نہیں فرمانے لگے
28:04قسم ہے رسول کے ظلفوں کی
28:05جب تک میرے مصطفیٰ تواف نہیں کریں گے
28:08عثمان بھی کوئی نہیں کرے گا
28:09عثمان بھی وہ کونسا تواف ہے
28:12جس میں تواف ہو اور مدینے والا نہ ہو
28:15وہ کونسا عمرہ ہے
28:17جس میں عمرہ ہو اور رسول پاٹ نہ ہو
28:19وہ کونسا حاج ہے
28:20جس میں حد ہو اور امام الانبیاء نہ ہو
28:23بریلی کے امام بول پڑے
28:25فرمانے لگے حاجیو آؤ
28:27شہنشاہ کا روزہ دیکھو
28:29کعبہ تو دیکھ چکے
28:31اب کعبے کا بھی
28:32کعبہ دیکھو
28:34اور فرمانے لگے غور سے سنتو رضا
28:37کعبے سے بھی آتی ہے صدا
28:39میری آنکھوں سے میرے پیارے کا روزہ دیکھو