Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Welcome to Islamic Tribes, your sanctuary for Islamic spirituality and teachings led by Muhammad Ajmal Raza Qadri.

Islamic spirituality fosters inner peace, rooted in Quranic leachings and the life of Prophet Muhammad Our channel offers enlightening lectures, guiding you to deepen your love for Allah and His Messenger Join us in cultivating a world of peace, harmony, and love through Islamic principles. May Allah bless our journey. Peace and blessings be upon you all.

#ajmalrazaqadri

#ajmalrazaqadribayan

#peerajmalrazaqadri

#ajmalrazaqadriemotionalbayan

#pira jmalrazagadri

#muhammada.jmalrazaqadri
Transcript
00:00حضرتِ بلال
00:01حضرتِ بلال
00:03حضرتِ بلال
00:05رضی اللہ تعالی
00:06حضرتِ بلال آئے جنابِ عمر سے ملنے
00:09کیسے ہو کس را بھی آئے تو عمر خاتر میں نہ لائے
00:12پر بلالِ حبشی دروازے پہ داخل ہوئے
00:15تو فاروقِ آزم نے کرسی چھوڑ دی
00:16ہاتھ باندھ کے کونے میں کھڑے ہو گئے
00:19کالا رنگ ہے
00:20نام بھی لکھنا نہیں جانتے
00:22زمانے میں تعرف کوئی نہیں
00:24حضرت عمر نے ہاتھ باندھا ہے
00:26لوگ کہنے لگے عمر تو کیسے ہو کس را سے نہیں ڈرتا
00:29یہ کون آرہا ہے
00:30جس کے لئے تیرا اتنا استقبال ہے
00:33حضرت عمر کہنے لگے چپ کر جاؤ
00:34اس کی بات نہ کرنا اسے آنے دو
00:37اسے آنے دو
00:38اس کی بات نہ چھڑنا
00:40حضرتِ سیدنا بلال آئے
00:42کہنے لگے امیر المومنین کیا کر رہے ہو
00:44فرمایا نہیں چپ کر یا
00:45بازو پکڑا
00:46اپنی کرسی پہ بٹھایا
00:48حضرتِ بلال کہنے لگے حضور میں غلام ہوں
00:51مجھے دو طریقے بھی نہیں آتے
00:53ان قرصیوں پہ بیٹھنے کے
00:55میں تو غریب ماں کا بیٹا
00:57غلام باپ کی اولاد سلیکن
00:59یہ آپ کیا کر رہے ہیں
01:01حضرتِ عمر کہنے لگے بلال تھا تو تو غلام ہی
01:04پر جب سے مصطفیٰ کا غلام بنا ہے
01:07تو ہمارا امام بن گیا ہے
01:08اب تو امام ہے رسول اللہ کی امت کا
01:11فرمایا وہ مجھے دن یاد ہے
01:13جب مکہ فتح ہوا تھا
01:15وہ تو ٹوٹ گئے تھے
01:17بڑے بڑے سردار تھے
01:19اور میرے نبی نے فرمایا بلال سے
01:21کہو کعبے کی چھات پہ چڑھ کے
01:23ازان دے
01:24تو لوگوں نے کہا حضور یہ سارے جل گئے ہیں
01:27کسی اور کی ڈیوٹی لگا دے
01:29حضور نے فرمایا چھپ کرو
01:30بدر میں مار کھا کے ازان پڑے تو بلال
01:33اہت میں پتھر بر سے
01:35ازان پڑے تو بلال
01:37تبتے سہراؤں میں پڑے تو بلال
01:39ہر جگہ مار کھائے تو بلال
01:41اور آج اگر اللہ نے عزت دی ہے
01:43تو میں لوگوں کو دیکھ کے بلال کو عزت نہ دوں
01:46میں بتانا چاہتا ہوں
01:47کہ رسول اللہ کی غلامی میں عزت ہے
01:50فرمایا کوئی اوپر نہیں چڑھے
01:52گابو بکر بھی نیچے
01:53عمر بھی نیچے
01:54عثمان و علی
01:56تلہار زبیر بھی نیچے
01:58آج یہ ابشی غلام
01:59کعبے کی چھت پہ چڑھے گا
02:01اور میں دنیا کو بتاؤں گا
02:03کہ اصل عزت اسی کے پاس ہوتی ہے
02:05جو رسول اللہ کا غلام ہوا کرتا ہے
02:07بھائی یاد رکھیں
02:09عزت حضور کی غلامی میں ہے
02:10نہ یہ دیکھو میری برادری کیا کہتی ہے
02:13حضرت سلمان فارسی گورنر تھے
02:15کھانا کھا رہے تھے
02:16دستر خان بچھا تھا
02:18رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
02:21روٹی کا لکمہ دستر خان پہ گرے
02:22اٹھا کے کھالو
02:24اللہ تمہاری بخشن فرما دے گا
02:25دستر خان صاف ہوتا ہے
02:27گورنر تھے آپ
02:29بڑے بڑے سفیر بیٹھے تھے
02:30وزیر بیٹھے تھے
02:31روٹی کا لکمہ گر گیا
02:33آج تو لوگ فیشن میں عزت ڈھونڈتے ہیں نا
02:36وقار ڈھونڈتے ہیں
02:37کہ میں جدید دنیا کے ساتھ مل جاؤں
02:39میں ماز اللہ لڑکی لڑکے
02:41کٹھے بٹھا کے منگنی کروں
02:42تو میں مادرن شمار ہو جاؤں گا
02:44میں بڑے بڑے دھول بجاؤں
02:46تو مادرن بنوں گا
02:47میں اگر مہندی پہ
02:49سارے تماشے کر ڈالوں
02:50تو میں مادرن ہوں
02:51دیکھو عزت کی اس پاتھ میں
02:53حضرت سلمان فارسی روٹی کھا رہے تھے
02:55سفیر وزیر
02:56نا جانے بڑے بڑے لوگ بیٹھے تھے
02:58کھانا کھاتے کھاتے لکمہ گرا
03:00دستر خان پہ حضرت سلمان فارسی نے سمیٹا
03:04موہ میں رکھا
03:05پھر انگلی مار کے دستر خان صاف کیا
03:07ایک سے ابھی کان میں کہنے لگے
03:09سلمان کیا کر رہے ہو
03:11کیا کر آپ گورننر ہے سوچیے تو صحیح
03:13یہ لوگ کیا کہیں گے
03:15دنیا دار کے مسلمانوں کو روٹی نہیں ملتی
03:17اٹھا اٹھا کے کھا رہے
03:19کان میں بات کی کان میں
03:21حضرت سلمان فارسی کان میں
03:23جواب دے سکتے تھے
03:25کہہ سکتے تھے نہیں ایسے ہی کرنا ہے
03:27انہوں نے کان میں بات کی
03:28لیکن جناب سلمان فارسی
03:30اللہ علیہ لعلان بولے
03:31کہنے لگے ان چار پانچ چھے دنیا داروں کے لیے
03:35میں اپنے نبی کا طریقہ چھوڑ دوں
03:37اپنے رسول کی سنت چھوڑ دوں
03:40یہ چار پانچ دنیا دار
03:42دنیا کی طرف دیکھ کے
03:44میں مصطفیٰ سے مو مور لوں
03:45پھر جوش جذبات میں
03:47سر سے پگڑی اتار دی
03:49رونے لگے
03:50آپ فرمانے لگے
03:51میں مدینہ کے بازاروں میں
03:53خجوریں اتارتا تھا
03:54نوکریاں کرتا تھا
03:56یہ جو میرے سر پر عزت کے بال ہے
03:58یہ محمد عربی کے اگائے ہوئے ہیں
04:00رسول اللہ کے اگائے ہوئے ہیں
04:02امیر المومنین
04:03حضرت جناب سیدنا
04:04عمر فاروق
04:06رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:07رات گھر میں تھے
04:09تو رونے لگے
04:10بڑی دیر تک روتے رہے
04:14والدہ اٹھی
04:15تو صاحب زادے سے کہنے لگے
04:16پتہ کرو تمہارے باپ کو کیا مسئلہ
04:18شہزادے آئے
04:20کہنے لگے
04:21امیر المومنین
04:21والد گرامی کیا ہوا
04:23تو حضرت عمر فاروق
04:24کہنے لگے
04:24بیٹا اپنی اممہ کو بلاؤ
04:25والدہ آگئی
04:27کیا بات ہے
04:27کچھ طبیعت خراب ہے
04:28تو حکیم کا بندبس کیا جائے
04:30تو حضرت عمر کہنے لگے
04:31کچھ بھی نہیں
04:31آج مسئل سے نکلاؤں
04:40تعریف ایک تو حضرت
04:41یہ رونے کی بات ہے
04:42کہ خوش ہو نہیں
04:42کیا فرمانے لگے
04:43نہیں
04:43سوچتا ہوں
04:45بار تو میں اچھا رہا ہوں
04:46پتہ نہیں گھر میں
04:47ہی کوئی زیادتی نہ ہو گئی ہو
04:48پتہ نہیں
04:49تمہارے ساتھ بھی
04:50میرے معاملہ ٹھیک تھے
04:51کہ نہیں
04:51صحابت تو تعریف کرتے ہیں
04:53رو رہا ہوں
04:53تمہاری وجہ سے ہی نہ اولد جاؤں
04:55بی بی ہی نہ کہے
04:56میرا حق ہی ادا نہیں کیا
04:57یہ لفظ کہتے کہتے
04:59پہاڑ ہے یہ شخص
05:10رات مدینے کی گلیوں میں پھرتا تھا
05:12دن سارا مسجد میں گزرتا تھا
05:14میں تجھے وقت نہیں دے پایا
05:15معاف نہیں کر دیتی
05:16تو زوجہ
05:18کہنے لگی نہیں عمر
05:19میں نے بھی زندگی میں
05:21اپنا کوئی سکھ چین
05:22نہیں دیکھا
05:23کوئی چاؤ پورا نہیں کیا
05:24میں کیسے معاف کر دوں
05:25میں نہیں معاف کر دوں
05:26حضرت عمر زمین پہ بیٹھ
05:28رونے لگے
05:29کہنے لگے چل معاف کر دے
05:30کہنے لگے ایک بادہ کرو
05:31قیامت کے دن
05:33رب کریم کی بارگاہ میں
05:34میری سفارش کروگے
05:35اللہ کی بارگاہ میں
05:37ارز کروگے
05:37کہ اللہ اچھی تھی
05:38مجھے کبڑے
05:39دھوکے دیتی تھی
05:40روٹی پکا کے دیکھتی تھی
05:41میری عزت کی معافت تھی
05:42نابی عمر کہنے لگے
05:44تیرے ساتھ بادہ ہے
05:45رب اپنے وزل سے عمر کو جنت دے گا
05:48تو عمر تجھے جنت میں
05:49ساتھ لے کر کے جائے
05:50گندے مندے دارتے بلائے سو
05:51سید عالم
05:53صلی اللہ علیہ وسلم
05:54کے وسال ظاہری
05:55کی ایام قریب آئے
05:56تو حضور نے سرخ پٹی باندی
05:59تیز بخار ہے نبی کریم کو
06:01دو صحابہ سہارہ دے کے
06:03مسجد میں لائے
06:04نبی پاک علیہ السلام کو
06:06بظاہر سہارہ دے کے
06:07لائے گیا
06:08کریم رسول نے لوگوں کو
06:10جمع کیا
06:10حضور آج کیا ہونے والا ہے
06:12آج کیا کہا جائے گا
06:14آج کس لیے میٹنگ بلائی ہے
06:16نبی کریم کے کل صحابہ
06:18جب مسجد میں جمع ہوئے
06:20تو کھچا کھچ مسجد بڑی ہے
06:21اس حال ظاہری سے چند یوم پہلے کی بات
06:24نبی پاک نے فرمایا
06:26آج تمہیں کوئی جہاد کی ترغیب نہیں دینی
06:29آج کوئی نیا پیغام نہیں دینا
06:31آج تمہیں بتانا ہے
06:33کہ رب نے اپنے بندے کو اختیار دیا ہے
06:35چاہے تو دنیا میں رہے
06:37چاہے تو اس کی بارگاہ میں آذر ہو جائے
06:40اس عبد میں
06:42بارگاہ ربوبیت کی طرف
06:44لوٹنے کا ارادہ کر لیا ہے
06:46حضرت صدیق اکبر رونے لگے
06:48تو صحابہ نے کہا تمہیں کیا ہوا
06:50کہنے لگے سمجھ نہیں رہے
06:52کسی کی بات نہیں کر رہے
06:54نبی پاک تو اپنی بات فرما رہے
06:55اس نے جانے کا ارادہ کر لیا
06:58سنیے میرے بھائی
07:00مابوب پاک نے فرمایا
07:01بھائی کسی شخص کو میری طرف سے
07:03کوئی تکلیف پہنچی ہو تو بدلہ لے سکتا ہے
07:06بدلہ لے سکتا ہے
07:08کسی کو تکلیف پہنچی ہو
07:09صحابہ پھوٹ کے رونے لگے
07:11مابوبہ کرم ہی کرم ہوا ہے
07:14رحمت ہی رحمت آئی
07:15آپ کے بارے میں گمان کرنے والا بھی
07:18دارہ ایمان سے نکل جائے
07:19حضور آپ کیا فرما رہے ہیں
07:21نہیں بھئی اٹھو
07:22پیچھے سے جنابِ اکاشا بن موسن اٹھے
07:25ہاتھ کامتے ہیں آگے بڑھے
07:28کہنے لگے
07:29یا رسول اللہ
07:30ایک جنگ کے موقع پر آپ نے درہ مارا تھا
07:33ننگی پیٹ پر سفیں سیدھی کراتے
07:36بات دل میں رہ گئی ہے
07:37میں نے بدلہ لینا ہے
07:39نبی کریم نے فرما
07:40بلال دوڑ کے جاؤ
07:41فاطمہ کے گھر درہ پڑھا ہے
07:43درہ لاؤ
07:45سیدنا بلالِ افشی کہتے میں گیا
07:47دستک دی
07:48سیدہ طیبہ طاہرہ
07:50حضرتِ فاطمہ فرما نے لگے
07:52بلال کیسے آئے ہو
07:54امہ جی وہ درہ چاہیے تھا
07:56سیدہ کو تشویش ہوئی
07:57کہنے لگے بلال
07:58نہ تو جنگ پر جانا ہے
08:00نہ جہاد ہے
08:00نہ کوئی ایسا موقع ہے
08:02حضور کی تو
08:03طبیعت مبارک
08:03مظاہر بڑی علیل ہے
08:05درہ کیا کریں گے
08:06حضرتِ بلال
08:07ارز کرنے لگے
08:08امہ جی اکسیابی بدلہ
08:09لینے لگے ہیں
08:10صاحبِ طبقات میں
08:12جملے لکھے ہیں
08:13کہتے ہیں
08:13بی بی صاحبہ نے
08:14درہ بھی دیا
08:15اور امام حسین
08:16حسین کو بھی باہر نکالا
08:17فرمانے لگی
08:18اکاشا سے کہنا
08:19سو سو درہ مارے
08:21ان دو شہزادوں کی جسم پر
08:24نبی پاک کے قریب نہ جائے
08:26میں نے دو بچے
08:27پیدا ہی اپنے معبوب پر
08:29قربان کرنے کے لیے کیے
08:30ان کو لے جائے
08:32حضرتِ بلال
08:33کہتے ہیں
08:33میں دو شہزادے لے کے آیا
08:34اور جب دروازے میں
08:36میں لے کے پہنچا
08:37تو نبی پاک نے دیکھا
08:38تو آنکھوں میں آسو آگئے
08:40فرمایا ان کو بٹھا دو
08:41مجھے پتہ ہے
08:42فاطمہ نے کیا کہہ کے بھی جائے
08:44حضرتِ سید نبی لال
08:46فرماتے ہیں
08:46درہ میں نے جنابِ اکاشا کو دیا
08:48حضرتِ اکاشا درہ لے کے آگے
08:50جو بڑے
08:51تو حضرتِ ابوبکر صدیق
08:53نے ان کے پیروں پہ ہاتھ رکھا
08:55فرمایا اکاشا میری طرف آیا
08:57مجھے مادر رہے
08:59نبی پاک کے قریب نہ جاؤ
09:00مصطفیٰ کریم نے فرمایا
09:02ابوبکر
09:02تو ہٹ جائے
09:03اسے آنے دے
09:03فرماتے ہیں
09:04میں چند قدم آگے دیا
09:06تو مولا علی شہرِ خدا نے
09:07میرے پیر پہ ہاتھ رکھا
09:10کہنے لگے
09:10اکاشا سوچ تو سیئی
09:12تو کیا کر رہا ہے
09:13حضور نے فرمایا
09:14علی ہٹ جاؤ میرا
09:15اور ان کا معاملہ ہے
09:16جناب اکاشا آگے بڑھ رہے
09:18نبی کریم نے فرمایا
09:20میں اپنی امت کو درس دینا چاہتا ہوں
09:22خبردار
09:23خبردار زندگی میں
09:25تمہارے ہاتھ سے زبان سے
09:27کسی کو تکلیب نہ پہنچنے پائے
09:29خبردار
09:30یاد رکھنا وہ معاشرے بگڑ جاتے ہیں
09:33وہ معاشرے تباہ کر دیے جاتے ہیں
09:35جہاں ظلم ہوتا ہے
09:36جہاں زیادتی ہوتی ہے
09:38جہاں لوگوں کو ستایا جاتا ہے
09:40معبوب کریم کے قریب آئے
09:42حضرت اکاشا
09:43کا حضور میری پیٹھ ننگی تھی
09:46آپ بھی درہ کپڑا ہٹائیے
09:48نبی کریم نے پیٹھ سے کپڑا ہٹایا
09:51جناب اکاشا نے درہ جو اٹھایا
09:54تو اسے آبا کی چیخیں نکلی
09:55حضرت اکاشا نے درہ دور پھینکا
09:58حضور کے بطن اطحر سے لپٹ گئے
10:01چومنے لگے
10:02جانے لگے حضور وہ تو سفے سیدھی کراتے
10:05لگ گیا تھا
10:06آپ نے کہاں مارا تھا
10:08یا رسول اللہ
10:09میں تو بہانہ بنا رہا تھا
10:11کہ جاتی دفعہ
10:12مجھے وجود چومنے کا موقع نصیب ہو جائے
10:15مجھے یہ موقع نصیب ہو جائے
10:17میرے حبیب نے فرمایا
10:18جس نے جنتی دیکھنا ہو
10:20میرے اکاشا کی زیارت کرنے
10:21بھائی
10:22ظلم کا دروازہ کھلا ہوگا
10:24اور لوگ بھول جاتے ہیں
10:26زیادتی کرتے ہوئے
10:27وہ بہو سے ہی کیوں نہ کرے
10:29وہ اپنے گھر کے بھول جاتے ہیں
10:31کہ شاید پوچھنے والا کوئی نہیں
10:32شاید میزان نہیں لگے گا
10:35ایران کے بادشاہ نے
10:41بس کیا
10:42استاذ صاحب کو کہا
10:44کہ میرے بچے کو دین پڑھائیے
10:45میں چاہتا ہوں کل اس نے انعام حکومت کو سمالنا ہے
10:49تو یہ دین سے آگاہ ہو جائے
10:51اس کو کچھ سکھائیے پڑھائیے
10:53بہت نیک بزرگ
10:57پڑے درویش عالم پڑھانے لگے
11:00اسواق مکمل ہو گئے
11:03دین کے اسواق
11:04قرآن مجید پڑھایا
11:05احادیثِ طیبہ کا درس دیا
11:07اصول فقہ سے روشناس کرائیا
11:09جب بچے نے مکمل تعلیم حاصل کر لی
11:12اور آمین ہو گئی
11:14دستار ہو گئی
11:15فارغ ہو گئے
11:16تو پھر
11:17ایک دن استاذ صاحب نے کہا
11:20بیٹے کل تم نے ضرور آنا ہے
11:21کچھ بات کرنی ہے
11:22شہزادہ گیا ملنے استاذ صاحب سے
11:26استاذ صاحب نے کنڈی لگا لی
11:28ہاتھ میں درہ پکڑ لیا
11:30مار مار کے پورے وجود کو زخمی کر دیا
11:34کوئی غلطی نہیں
11:36کوئی بات نہیں
11:36مارا
11:38اب بچہ آیا
11:39آکے بادشاہ سلامت سے کہا
11:41کہ اببا جی سمجھ نہیں آئی
11:42پڑا مارا ہے استاذ
11:43تو اس سے آنے تھے نا بادشاہ
11:46یہاں تو کاری صاحب روز کٹیرے میں کھڑے ہوتے
11:48مولی صاحب آپ نے میرے بچے کو کیوں مارا ہے
11:51آپ آٹھ ہزار کے مولمی ہیں
11:53میرا کئی کروڑ کا بچہ ہے
11:55سویرے بدل لیں گے
11:57خبردار آپ نے بچے کو آتھ لگایا
11:58اپنی حسیت میں رہے مازے
12:00جو قومے استادوں کو کٹیروں میں کھڑا کرتی ہیں
12:03وہ ترقی نہیں کر پاتی
12:05یہ استادوں کو کٹیروں میں روز کھڑا کرتی ہیں
12:08کہا
12:09اببا جی بڑا مارا ہے تو
12:11والد بڑے سمجھدار تھے
12:12کہنے لگے بیٹا استاد باپ ہوتا ہے
12:14وہ زیادتی نہیں کرتا
12:16کوئی بات ہوگی
12:17میں تیرے استاد کو کٹیرے میں نہیں بلاوں گا
12:19اممہ سے بات کی
12:20اممہ کہنے لگے بیٹا میں تیرے باپ سے کیسے بات کروں
12:23وقت گزر گیا
12:25بائیس سال بیٹ گئے
12:28بائیس سال گزر گئے
12:31بادشاہ کے انتقال ہوا
12:33شہزادہ تخت پہ بیٹھا
12:34پہلا حکم یہ دیا کہ میرے استاد کو بلاؤ
12:37پہلا حکم
12:39استاد جی بڑے ہو گئے تھے
12:41چھڑی کے اوپر ٹیک لگا کے آئے
12:44اور بھمیں
12:45سفید ہو کے جھوک گئی تھی
12:48یوں آنکھ کھول کے
12:50بڑی مشکل سے دیکھا
12:51کہنے لگے شہزادہ حکم ہو
12:52کہاں میں شہزادہ نہیں اب میں بادشاہ بن گیا
12:55استاد جی
12:57بائیس سال بیٹ گئے آپ نے مارا تھا
13:01پر وہ درد
13:02کیونکہ زیادتی کی تھی میرا قصور کوئی نہیں تھا
13:05تو وہ نہ میری روخ سے درد گیا ہے
13:08نہ میرے جسم سے گیا ہے
13:09میں بے اختیار تھا
13:11پوچھ نہیں سکتا تھا آج با اختیار ہوا ہو
13:13سب سے پہلے پہلا حکم آپ کو دیا ہے
13:16بلایا ہے
13:17بتائے کیوں مارا تھا
13:19کیوں مجھے مارا تھا میری زیادتی بتائے
13:22تو استاد
13:24بڑے استاد کی آنکھیں آنسوں سے بھر گئیں
13:27کہنے لگے بیٹے بس آج کے دن کے لیے مارا تھا
13:31یہ جو دن آ گیا نا میری زندگی میں
13:33اس لیے مارا تھا
13:34یہ میں چاہتا تھا میری زندگی میں وقت آیا
13:37آج کے بس میری مراد پوری ہو گئے
13:39کہا شہب کس لیے
13:41مجھے بھی سمجھائے
13:42آپ فرمانے لگے کتنی دیر ہو گئی تجھے مار کھائے ہوئے
13:45کتنا زمانہ بیٹ گیا
13:47کہنے لگا بائیس سال
13:49فرمائے زخم بھولے تو نہیں
13:51درد ختم تو نہیں ہوئی
13:54تمہیں بعد
13:55ایک منٹ کے لیے بھی تمہارے حافظے سے
13:58مہب تو نہیں ہوئی
13:59کہا استادی روز رات کو یاد آتا تھا
14:01روز حیال آتا تھا
14:03استاد کہنے لگے بھائی تو بے اختیار تھا
14:06پوچھ نہیں سکا
14:07بائیس سال تجھے یاد رہا
14:09مجھے پتا تھا تو ایک دن حکمران بنے گا
14:12میں نے تجھے اس لیے مارا تھا
14:14کہ بیٹے یاد رکھنا
14:15کسی پہ ظلم نہ کرنا
14:17اگر تجھے بائیس سال تک یاد رہا ہے
14:20تو جس پر تُو ظلم کرے گا
14:22اسے بھی قیامت تک یاد رہے گا
14:24اور یہ یاد رکھنا
14:25تُو آج بائی اختیار ہوا ہے
14:28تو تُو نے مجھے بلا لیا ہے
14:29قیامت کے دن غریب بائی اختیار ہو جائیں گے
14:33مظلوم بائی اختیار ہو جائیں گے
14:35وہ بائی اختیار ہوگے
14:36بلہ ہل باہ دل قہار
14:38رب کریم کی بارگاہ کے اندر
14:40ان کا اختیار ہوگا
14:42اکیلے اللہ کی حکمرانی ہوگی
14:44پھر وہ بلائیں گے
14:45بڑے بڑے کچھ کلا
14:47دنیا میں جن کی پگڑیاں اونچی تھی
14:50وہ سر جھکائے کھڑے ہوں گے
14:52دنیا میں جو ڈکٹیٹر بنتے تھے
14:55ان کی پشتے لال ہوں گی
14:57ان کو غدار لکھا جائے گا
14:59قیامت تک نہیں بولے گا
15:02ظلم کرنا تو سوچ سمجھ کے کرنا
15:04اتنا کرنا جتنا تم سہ سکتے ہو
15:06اتنی زیادتی کرنا
15:08جتنی قیامت میں تم برداش کر سکتے ہو
15:10میرے نبی کریم
15:12صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
15:14ظلم سے بچو یہ قیامت کے اندیروں میں سے
15:17ایک اندیرہ ہوگا
15:18زندگی میں زیادتی نہ کریں
15:20اگر تھوڑی دیر کے لیے
15:21کوئی چیز برداش کر جائیں گے
15:23تو وہ فائدہ دے جائے گی
15:25کچھ دیر کے لیے اگر سہ جائیں گے
15:27تو نفع مل جائے گا
15:29سہنے کی کوشش کریں
15:30لیکن زیادتی نہ کریں
15:32نظر کو سوچ کو ذہن کو پاک رکھیں
15:35اور میرے بھائی
15:37زندگی پوری ظلم سے بچیں
15:39زیادتی سے بچیں
15:40آپ لوگوں کے ساتھ پیار کریں
15:43آپ لوگوں کو موقع دیں
15:45آپ تھوڑی سی
15:47اور کوشش کریں
15:48اس شخص تک جانے کی
15:49جو آپ کو مایوس نظر آرہا ہے
15:51پریشان نظر آرہا ہے
15:53یہ ہمیں ملاد والے معبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے درست دیں
15:56ایک اور پہلو
15:57حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے
16:01ہمارے ہنہ ابھی بھی برادری کی تقسیم ہے
16:03ابھی بھی
16:05اور کچھ میں نے ایسے کمزور لوگ بھی دے گئے
16:09یہ اس طرح کی عرکتیں ہارے ہوئے لوگ کرتے ہیں
16:12ہارے ہوئے لوگ
16:13جو اپنے آپ کو سمجھتے ہیں
16:15کہ میں کوئی بڑا آدمی ہوں
16:16بڑا آدمی تو اپنے اخلاق سے ہوتا ہے
16:19اپنے کردار سے ہوتا ہے
16:22اپنی سخاوش سے ہوتا ہے
16:24لوگوں سے پیار کرنے سے ہوتا ہے
16:26باقی یہ کہ بیٹھ کے کہانی سنانا
16:28کہ میں بڑا کچھ کرتا ہوں
16:30تو جو کچھ کرتا ہوتا ہے
16:31اسے سنانے کی کوئی ضرورت ہے
16:33کہ کوئی بہت سارے لوگ
16:35آپ تازیت کرنے جائے نا
16:36والد کے انتقال کے بعد
16:37تو ان بیچاروں کو بتانا پڑتا ہے
16:39کہ اببا جی میرے بغیر دعائی نہیں کھاتے تھے
16:41تو میں کہتا ہوں
16:43اگر تیرے بغیر نہیں کھاتے تھے
16:44پھر بتانے کی ضرورت نہیں
16:45پھر تو سارے گاؤں کو پتا ہوگا
16:47کہ تیرے بغیر نہیں کھاتے تھے
16:48اور اگر کوئی دال میں کالا ہے
16:51تو پھر تیری وضاحت
16:52کوئی بندہ خبول نہیں کرے گا
16:54تو آپ کو بتانا کیوں پڑھ رہا ہے
16:57اور آپ بار بار اس بات کا ذکر کیوں کر رہے ہیں
17:01کہ ہم بہت بڑے قبیلے کے ہیں
17:02صاحب اگر آپ بڑے قبیلے کے ہیں
17:04تو پتا ہوگا سارے علاقے کو
17:05آپ کتنا لوگوں کا خیال کرتے ہیں
17:07آپ کس قدر محبت کرتے ہیں
17:09آپ کا انداز کریمانہ کس طرح
17:12پھر آپ کو بتانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی
17:15پھر پھر خود بخود خبر ہوتی
17:17حضرت سیدنا
17:19ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ نے
17:21قبیلہ بنو غفار
17:23ایک بڑی شاخ تھی قبیلوں میں سے
17:25جو لوگ اس زمانے میں
17:27مالدار قبیلوں سے تعلق رکھتے تھے
17:29ان میں سے ایک بڑا نام تھا
17:31سارے زندگی چدراہٹ کی
17:33لیکن ملاد ایک انقلاب کا نام ہے
17:38میں ملاد مدانے والے دوستوں سے گزارش کرتا ہوں
17:42کہ آپ ہر سال ملاد منائیں
17:44اور ہر سال ملاد کے بعد
17:46آپ تھوڑے بدل بھی جائیں
17:47یعنی تھوڑے سے بدل جائیں
17:50کچھ لوگ کہیں
17:51یار یہ داڑی میں نے
17:52بارہ ربیل اول والے دن رکھی تھی
17:54یہ میری ملاد والی داڑی ہے
17:55اور داڑی رکھیں بھی
17:57نبی پاک کی مرضی کی
17:59کس کی مرضی کی
18:01نان راز ہو جائے جو
18:03میں ٹور چلا بس
18:04کس مرضی کی جی
18:06آپڑی مرضی کے نہیں
18:07داڑی کا وزن کو نہیں ہوتا
18:09کہ پوری مٹھی رکھیں گے
18:10تو آپ کو کوئی دکھت ہوگی
18:11میں کوئی وزن نہیں
18:13پوری رکھیں جو حضور کا طریقہ مبارکہ ہے
18:15جو ہمیں ملتا ہے
18:16اس پر آپ توجہ فرمائیں
18:18تو میں جو بات ارز کرنے جا رہا ہوں
18:21وہ
18:21ملاد انقلاب ہے
18:24حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم
18:27کی بارگاہ میں آنے سے پہلے
18:29لوگ کچھ اور ہوتے تھے
18:31اور یہاں سے ہو کے جاتے تھے
18:33تو پھر ان میں تبدیلی آتی تھے
18:35میں سارا دن کرامتیں سناؤں
18:37نہ کسی کو اپنے پیر صاحب کی
18:38اور اپنے گھر میں بھی
18:39کہ میرے حضرت بڑے میرے استاد بڑے
18:42لیکن بیوی کے ساتھ
18:43اگر میں ترش لہجے میں بات کروں گا
18:45تو وہ کہے گی
18:46ایس کان دینے تینو پیر صاحب
18:47دوست کہیں گے یہ سکھاتے ہیں آپ
18:50آپ کی کہانیاں نہیں چلتی ہیں
18:53آپ کا کردار چلتا ہے
18:54حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:57فرماتے ہیں
18:57چونکہ میں چودری تھا
18:59سیگو جنہ بلال عبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
19:01کے پاس میں بیٹھا تھا
19:02کسی بات میں بات آگے بڑی
19:04اور بڑھتے بڑھتے بات شکرنجی تک چلی گئی
19:07رائے کے اختلاف نے باتوں میں تلخی پیدا کر دی
19:12اور جب تھوڑے لفظ اور تیز ہوئے
19:15تو میں نے انہیں کہہ دیا
19:16چپکر تو تو ابشن کا بیٹا ہے
19:17کس کے بیٹے تھے ذرز بلال
19:20کہتے ہیں جب انہوں نے مجھے کہا
19:23میں میرا دل بڑا ٹوٹا
19:26میں نے ارادہ کیا
19:27کہ میں نے حضور کی بارگاہ میں نہیں عرض کرنی
19:29اب ہر بات کی ہم حضور کی بارگاہ میں شکایت کریں
19:32لیکن میں جا کے مسجد میں بیٹھا
19:35اور جب سرکار آئے نا
19:36ارادہ نہیں چاکے ارز کروں گا
19:39لیکن حضور کا چیرہ دیکھا
19:41تو دکھ میرا خود ہی تازہ ہو گیا
19:43رونے کا بھی تو تب ہی مزا آتا ہے نا
19:46کوئی آپ نہ ملے تو
19:47فرماتے ہیں کہ میرے آنسوں نا
19:49بغیر اختیار کے چھلک پڑے
19:51اور میں کھل کے روئے
19:53کھل کے
19:54قربان جاؤں محبوب کے بھی
19:56حضور نے پاس نہیں بلایا
19:58بلکہ نبی پاک اٹھ کے خود میرے پاس آئے
20:00اور مجھے کندوں سے پکڑ کے سینے سے لگایا
20:04اور جب میں کھل کے رو لیا
20:05تو حضور میرے آنسوں پوچھنے لگے
20:07کچھ شیر ایسے ہوتے ہیں
20:09جو کسی نے کہے ہوتے ہیں
20:11اور کہنے والا جو ہوتا ہے
20:13وہ صاحب حال ہوتا ہے
20:15تو اس میں کچھ خوبصورتی زیادہ ہی ہو جاتی ہے
20:18ایک پنجابی کے شاعر
20:19ہمارے گجراہت میں گزریں
20:20بزرگ تھے
20:22ان کا ایک شیر ہے
20:22وہ کہتے ہیں
20:24ایک واری میری آنکھیاں چون
20:25اونا نے اتھرو پونجے سان
20:28ایک واری میری آنکھیاں چون
20:32اونا نے اتھرو پونجے سان
20:35انتے چسکا پہ گیا رونے دا
20:37ایک واری میری آنکھیاں چون
20:41اونا نے اتھرو پونجے سان
20:43انتے چسکا پہ گیا رونے دا
20:46تے ہر ویلے آہو زاری دا
20:47تو میں روز رونے لگاؤں مذہب بڑا آیا ہے
20:50جب سے معبوب نے چوب کر آنا شروع کیا
20:53میرے عزیز
20:54اور پھر حضرتِ بلالِ ابشیر
20:56رضی اللہ تعالیٰ نہو چونکہ
20:58حضور کے غلام تھے
20:59اور انہیں پتہ تھا کہ سرکار
21:02میری ناز برداری کرتے ہیں
21:04حضور نے چوب کر آیا فرمایا کیوں روتے ہو
21:07تو ارز کرنے لگے
21:09یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
21:10اگر میں ابشن کا بیٹا ہوں
21:12تو میری تو گلتی کوئی نہیں
21:14یہ تو تقسیم اللہ کی ہے
21:16جس طرح وہ چاہتا ہے
21:26جس کو چاہتا ہے
21:27اس طرح کی اس کی صورت بنا دیتا ہے
21:29تو مجھے
21:30ابشن کا بیٹا کہا جاتا ہے
21:32میری گلتی کیا ہے
21:34حضرتِ بلال نے بھی نہیں بتایا کس نے کہا ہے
21:36لیکن نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
21:39نے کیا فرمایا
21:40امام یوسف صالحی نے لکھا ہے
21:44ذرا غور کرنا بات پر
21:45تسلییں لوگ اور رنگ میں بھی دیتے ہیں
21:47پر یہ تسلی بڑی انوکھی ہے
21:49حضور فرمانے لگے
21:50بلال اگر تو ابشن کا بیٹا ہے
21:52تو پریشان کیوں ہوتا ہے
21:53کالے رنگ والی ماں کا بیٹا ہے
21:56تو پریشان کیوں ہوتا ہے
21:57اگر تیری والدہ کا رنگ کالا ہے
21:58عرض کی حضور
22:00آپ کیا فرمانا چاہتے ہیں
22:02تو سرکار فرمانے لگے
22:03میں دو ماہوں کا بیٹا ہوں
22:05ایک جنابِ آمنہ جنہوں نے
22:08مجھے پیدا کیا
22:08اور ایک حضرتِ امِ ایمن
22:10جنہوں نے میری پرورش کی
22:11مجھے بڑا کیا
22:12حضور فرمانے لگے
22:14میری ماں آمنہ کا رنگ گورا تھا
22:17اور میری ماں
22:18امِ ایمن کا رنگ کالا ہے
22:19تو فرمایا
22:21اگر تجھے کسی نے
22:22کالے رنگ والی ماں کا بیٹا کہا
22:24تو اسے کہہ دے نا
22:25مدینے والی مابوک کے بھی
22:27تو ایک والدہ کا رنگ کالا ہے
22:28تو کہہ دے نا
22:30حضرتِ بلال کہتے ہیں
22:32کہ وہ اس طرح کی تسلی تھی
22:33تفل تسلی
22:35یعنی اس طرح کی
22:36ہمیں دی جاتی
22:37وہ اس طرح کی خوبصورت تسلی تھی
22:39کہ اس کے بعد
22:40میرا دل ایسا تھنڈا ہوا
22:41پھر کسی کا تانہ تانہ نہیں رہا
22:44پھر کسی کی تکلیف
22:46تکلیف نہیں رہی
22:48رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے
22:51یہ جو آج تقسیم ہے
22:53ہمارے ہاں اونچ نیچ کی
22:54چھوٹے بڑے کی
22:55ذات برادری کی حضور فرماتے ہیں
22:57میں نے پاؤں کے نیچے رہا
22:58کہ کچل دی
22:59اب اس کا کوئی سٹیٹس نہیں رہا
23:01اب یہ کوئی معاملہ نہیں
23:03پھر میرے بھائی
23:05ایک معاملہ
23:06ہمارے اندر جو اور بڑی شدت کے ساتھ آیا ہے
23:10اور جس نے
23:12بڑا زور پکڑا ہے
23:13وہ یہ ہے کہ ہم نا
23:16پڑے لکھے لوگ
23:17پڑے لکھے لوگوں سے معذرت کے ساتھ
23:19پڑے لکھے لوگوں کا بھی ایک مسئلہ ہے
23:22وہ دوسروں کو جاہل کہنا ضروری سمجھتے ہیں
23:25اللہ ماشاءاللہ
23:27میں اکثر کہتا ہوں
23:28کہ یہ تو آسان کام ہے
23:29آپ نے کہہ دیا
23:30جائل نے جی سارے پینڈ والے
23:31یہ تو بڑا آسان کام ہے
23:33تو جان چھوڑانے والی بات
23:34انپار ہیں جی
23:36اس کا عمدہ کچھ نہیں بن سکتا
23:37اب یہ تو آسان کام ہے
23:39جان چھوٹ گئی
23:40میں بھی کھڑا ہوتا ہوں
23:41نماز جنازہ کی
23:42محمد کرنے کے لیے
23:43کبھی تو کہہ دیتا ہوں
23:44کہ جناب آج لوگوں کو
23:46نماز جنازہ کی دعا نہیں آتی
23:48تو سوچتا ہوں
23:49کہ اگر کسی نے کھڑا کر کے
23:50پوچھ لیا کہ آپ نے
23:51کتنے لوگوں کو یاد کرائی ہے
23:53ہم نے کبھی کہا
23:55کہ آؤ بیٹھو یاد کراؤں
23:56تو اس کا جواب کیا ہے
23:58تنقید کرنا
24:00آسان کام ہے
24:01اور تعمیر کرنا
24:02یہ مشکل مرحلہ ہے
24:04عزیز دوست
24:06ہمارے ہاں نا
24:07انپڑ بندے کے ساتھ
24:10اور اس بندے کے ساتھ
24:11جس کی سوچیں محدود ہیں
24:13ہمارا رویہ اتنا تلخ ہوتا ہے
24:15بھئی مزہ تو تب آتا ہے نا
24:17جب آپ کو کچھ لوگ کہتے ہیں
24:19میں اچھے کے ساتھ اچھا ہوں
24:21تو اچھے کے ساتھ
24:22تو ساری دنیا اچھی ہوتی ہے
24:24آپ نے اس میں کیا کمال کیا
24:26ترجیح آخرت کو
24:28اللہ کی ذات کو
24:30ہماری آخرت کس طرح ٹھیک ہو سکتی ہے
24:33آخرت میں کامیاب کس طرح ہو سکتے ہیں
24:36آخرت میں اللہ تعالی کی رضا کیسے پا سکتے ہیں
24:40اس کو ترجیح دینی چاہیے
24:42نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
24:45کے بہت سارے صحابہ
24:46بڑی شانوں والے
24:47ایک صحابی کا ہم آج ذکر کرنے جا رہے ہیں
24:51جن کا نام ہے حضرت ابو زرگفاری
24:52رضی اللہ تعالی
24:53ہمارے صوفیاء
24:57تصوف میں ایک جملہ بولتے ہیں
24:59کہ تیرا تو فقر فقر بوزار ہے
25:01یعنی
25:04جن کو صحیح درویش کہتے ہیں نا
25:06صحیح درویش
25:08مولا علی شیر خدا
25:10رضی اللہ تعالی نے فرمایا کرتے ہیں
25:12دو ہی تو بندے ہیں
25:13جو رب کے رستے میں
25:16کسی شیع کی پرواہ نہیں کرتے
25:18حضرت کون سے فرمایا ہے
25:20قبضر گفاری ہے
25:21اور دوسرے علی المرتضی ہے
25:23مولا علی فرمایا کرتے ہیں
25:26یہ نا مسلمانوں میں سے چوتھے
25:28یا پانچ میں مسلمان ہیں
25:29شروع سے ایک سلیم تب آدمی
25:33کچھ لوگ تب بڑے نفیس ہوتے ہیں
25:35تب نہیں
25:35اللہ کی طرف سے شروع سے ہی
25:38ان کا جو قبیلہ تھا
25:40بنو گفار وہ رہزنی کرتا تھا
25:42لوگوں کو لوٹ لیتا تھا
25:43شروع میں یہ کام کیا
25:44لیکن جب کچھ لوگوں کی چیخیں
25:46کانوں میں گئیں
25:46تو چھوڑ دیا
25:47فرمایا نہیں یار
25:48طبیعت نہیں مانتے
25:49اور نبی پاک کا کلمہ پڑھنے سے
25:52پہلے ہی
25:53بتوں کی پوجہ چھوڑ کے
25:54رب کی عبادت شروع کر دی
25:55لوگ پوچھا کرتے تھے
25:58آپ عبادت تو کرتے تھے
25:59پر موں کدھر کرتے تھے
26:00فرماتے تھے
26:01جدھر وہ کرا لیتا تھا
26:02کر لیتے تھے
26:05کسی نے انہیں بتایا
26:06کہ مکہ میں ایک شخص ہیں
26:07جنہوں نے اعلان نبوت کیا ہے
26:09آپ کی طرح کی باتیں کرتے ہیں
26:11جنہوں نے اپنے بھائی کو بیجا
26:13ان کا نام انیز تھا
26:14پتہ کر کے
26:15اور واپس آئے
26:15بھائی کہنے لگے
26:16ابو زہر
26:18ان کا نام جندب ہے
26:21اصل میں
26:21زہر ان کے بیٹے کا نام ہے
26:23اور کنیت سے زیادہ معروف ہیں
26:25ابو زہر غفاری کہلاتے ہیں
26:27فرماتے ہیں کہ
26:28بھائی نے آکے بتایا
26:32کہ وہ نیکی کا حکم دیتے ہیں
26:33برے کاموں سے منع کرتے ہیں
26:35صلح رحمی کا پیغام دیتے ہیں
26:37لیکن لوگ سارے مخالف ہیں
26:39یہ چیز بھی بڑی کاؤنٹ ہوتی ہے
26:43اسے نہ کاؤنٹ کیا کریں
26:44لوگوں کی ترجیحات بدلتی ہیں
26:48صبح کچھ دپیر کچھ شام
26:50کچھ اسے نہ کاؤنٹ کریں
26:51انہوں نے اس بات کو کاؤنٹ کر کے بتایا
26:54کہ لوگ ان کے جو ہیں نا
26:56وہ مخالف ہیں سارے
26:57تو حضرت ابو زر کی فاری کہنے لگے
27:00مجھے تسلی نہیں ہوئی
27:01میں خود جا کے بتا کروں گا
27:02کہتے ہیں مکہ شریف آیا
27:05تو کسی ایسے آدمی سے پوچھ بیٹھا
27:07میں تو کچھ اور سمجھا تھا
27:09وہ کچھ اور نکلا
27:10مکہ والوں نے بڑا مارا
27:13مکہ پہنچ کے پہلی
27:16جو چیز ملی وہ مار کھانے کی تھی
27:18اب میں ڈرتے کسی سے پوچھتا ہی
27:21نہ بھوک بھی بڑی تھی
27:22رہنے کو جگہ نہیں تھی
27:23حرم شریف میں لیٹا رہتا تھا
27:25میرے نصیب دیکھو
27:26مجھے ایک شخص نے نہ آکے ہلایا
27:28کہنے لگے اگر مناسب سنجھیں
27:30تو میں آپ کو دیکھ رہا ہوں
27:31کافی دیر سے آپ کوئی پردیسی ہیں
27:33آپ کا اپنا مہمان نہ بنا لوں
27:36تو میں نے کہا آپ کیا کیا نام ہے
27:38کہنے لگے میرا نام ہے
27:40علی ابن ابی طالب
27:41کہتے ہیں مولا ہے
27:44کائنات گھر لے گئے
27:45کھانا بھی کھلایا
27:46جگہ بھی دی سونے کو
27:47خدمت بھی کی
27:48لیکن چونکہ میں تو پہلے
27:49ایک سے پوچھ کے مار کھا بیٹھا تھا
27:51میں نے پوچھا نہیں
27:52میں کدھر آیا ہوں
27:53رات رہے
27:55اگلی رات بھی رہے
27:56لیکن میں نے بتایا نہیں
27:58میں کس کام آیا ہوں
27:59حضرت ابو ذر کی فاری
28:01رضی اللہ تعالیٰ عنہ
28:02کہتے ہیں خود ہی مولا علی نے پوچھا
28:04بتا سکتے ہو کیسے آئے ہو
28:05میں نے کہا رات رکھ لوگے
28:06فرمایا بڑا کشادہ سینہ دیا
28:10رب نے مجھے
28:10تو بات تو کہنے لگے
28:13یار میں تو
28:14محمد مصطفیٰ کی زیارت کرنے آئے
28:16صل اللہ تعالیٰ علیہ
28:20یہ بنیاز
28:22لوگوں میں سے ہیں
28:23حضرت سیدنا ابو ذر کی فاری
28:25میں حضور کی زیارت کے لئے ہوں
28:26حضرت علی کہنے لگے
28:27سویرے لے چلوں گا
28:29انسان بزد
28:30بخاری شریف میں حدیث ہے
28:32قاضی عجاز مالکی رحمت اللہ
28:34نے بڑی تفصیل سے لکھی ہے
28:35راوی حضرت انس بن مالک ہیں
28:37ایک مندہ بڑی دور سے آیا
28:38نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے
28:40بڑی دور سے
28:42عرب کے جو
28:44سردھار ہوتے تھے
28:46ان کے بڑے ناز نخرے ہوتے تھے
28:49وہ خیر آج بھی ہیں
28:50روٹوکول کا محول آج بھی
28:53یعنی وزیر صاحب کے آگے دو چار گاڑیاں نہ ہوں
28:55تو ان کو مزہ ہی نہیں آتا
28:56پولیس والے آگے پیچھے بھاگیں
28:59تو حالانکہ ان کو نہیں بتا کہ جو پولیس والے آگے پیچھے بھاگ رہے ہیں
29:02یہ حکومت بدلی تو گرفتار کرنے بھی انہوں نہیں آنا ہے
29:04لیکن وہ بڑا مزہ آتا ہے جب لوگ گاڑی کے پیچھے بھاگتے ہیں
29:08وہ کیا بات ہے جناب
29:09بڑی بات
29:10اور ہماری تبیجتوں میں پتہ نہیں کون سی
29:13تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وہ شخص بڑی دور سے آیا
29:17تو عرب کے بادشاہوں کا مزاج تھا
29:19پروٹوکول بڑا چاہتے تھے
29:21ان کا تو یہ طریقہ تھا کہ حکمرانی کرنی ہے جیسے بھی ہو
29:24اگر کسی غلام نے
29:26دھوپ میں بندہ رہ گیا
29:28اونٹ اور چھاؤں میں نہیں باندھا تو درے مارتے تھے
29:31اور اگر اس نے کھول کے باندھ دیا
29:33تو پھر بھی مارتے تھے
29:34کہتے تھے اتنا سے آنا ہو گیا تو انہیں پوچھا ہی نہیں
29:36خود بخود ہی باندھ دیا
29:38وہ شخص حضور کی بارگاہ میں آیا
29:40اور بہت سارے لوگوں کے پاس کیونکہ وہ جاتا تھا
29:42اپنے سربراہ کا پیغام لے کے
29:45تو وہ کانپ رہا ہے جب حضور کی بارگاہ میں گیا
29:47ڈر رہا ہے
29:48اب ذرا بات کو سمجھنا
29:50نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا
29:53کیوں ڈرتے ہو
29:53سادہ آدمی ہے دیاتی ہے بددو ہے
29:56اللہ کے رسول نے تھپ کی دی
29:58کیوں ڈرتے ہو
29:59تو کہتے ہیں حضور مجھے عداب نہیں آتے
30:02اور مجھے ڈھار آتا ہے
30:04کوئی بات اگر ایسی ہو گئی آپ مدینہ کی حکومت کے سربراہ ہیں
30:07تو کہیں آپ ناراض نہ ہو جائیں
30:09حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں
30:11بات کہاں کی تھی پہنچ کہاں گئی
30:13جب اس نے یہ کہنا کہ آپ تو حکومت کے سربراہ ہیں
30:16کہیں کوئی غلطی نہ مجھ سے ہو جائے
30:17تو نبی پاک کی آنکھوں میں آنسو آگئے
30:19حضور رونے لگے
30:21اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے
30:23نا بھئی
30:24تو کسی حکومت کے سربراہ کے پاس نہیں آیا
30:27نا
30:27تو تو اس بیٹے کے پاس آیا ہے
30:30جس کی ماں گوشت کے خوشک ٹکڑے کھا کے بھی گزارہ کر لے گا
30:34میں تو ایک غریب ماں کا بیٹا ہوں
30:37بھائی
30:44اگر آپ کا یہ ذوق بن جائے
30:48دیکھو نا آج تو لوگ بھول جاتے ہیں نا
30:50کپڑے بدل لیتے ہیں
30:51تو وہ سمجھتے ہیں کہ شاید سارا کچھ ہی بدل گیا
30:53یعنی گاؤں سے آ کر پڑنے والے بھول ہی گئے ہیں
30:57کہ کس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا
30:59لوگ بھول جاتے ہیں چیزوں کو
31:01اپنے ماضی کو یاد رکھیں
31:03یار صفائی کرنے والا
31:04صفائی ٹائم پہ کرتا ہے نا
31:07تم چراخ تو صحیح جلاتے ہو نا
31:10مجھے بتاؤ
31:10آنے والوں یہ تو بتاؤ
31:14شہر مدینہ کیسا ہے
31:16اور سر ان کے قدموں میں رکھ کر
31:18جھک کر جینا کیسا
31:20دے لاکھیں اور روح تمہاری
31:22لگتی ہے سراب مجھے
31:24در پہ ان کے بیٹھ کر
31:26آبے زمزم پینا
31:27کیسا ہے کہنے لگے عمر
31:30اس کھونے کا کیا ہا
31:32اور پھر کہنے لگے
31:34وہ فلاں فلاں باغ میں
31:36حضور صلی اللہ کے بعد جایا کرتے تھے
31:38اس کے پھلوں پھولوں کا کیا حال ہے
31:40تو حضور تو عمر کہتے ہیں
31:42بلال کی باتیں سن کے میں رویا
31:44تو میں نے کہا بلال
31:45تجھے اتنا پیار ہے
31:46تو چھوڑ کیوں آیا ہے
31:47تو کہنے لگے عمر
31:48میرا وجود شام میں رہتا ہے
31:51پر دل میرا مدینہ میں ہی رہتا ہے
31:53روح میری مدینہ میں ہی رہتی ہے
31:55بس سجنہ باج محمد بکشا کی
31:57مرنا تکی جینا
31:58کہاں وہاں ہی رہتا ہوں
32:00ایک دفعہ نا کوفے میں رہتے تھے
32:01حضرت علی
32:01مولا علی نے ساری زندگی
32:04کی تھی سے سوال نہیں کیا
32:05دینے والے تھے نا
32:05سوال نہیں کیا
32:07ایک بڑی خوبصورت
32:09کندیل ایک شخص لایا
32:11خوبصورت
32:12لال ٹین بنی ہوتی تھی وہ
32:14اور اس میں تیل مٹی کا نہیں
32:16ڈالتے تھے
32:16خوشبو والی کوئی چیز ڈالتے تھے
32:18تو وہ جلتی تھی
32:18وہ لایا
32:19کوفے کی جامعہ مزتے
32:20میں حضرت علی کوفے آگئے
32:21حضور یہ جلال ہے
32:22جب وہ لایا نا کندیل
32:25تو حضرت علی نے
32:25زندگی امام حسن
32:26کہتے ہیں میں نے عجیب
32:27زندگی بر سوال نہیں کیا
32:29اس سے کہنے لگے
32:31میں نے کبھی کسی سے
32:33کچھ مانگا نہیں
32:34اس طرح کی ایک اور
32:36مل جائے گی
32:37تو اس شخص
32:39ایسے جیسے
32:40وہ عرش پہ نہیں بیٹھ گیا
32:41کہ علی نہیں مجھے کہہ دیا
32:42کہنے لگا حضور مل جائے جی
32:45فرمانے لگے لے جاؤ
32:46کہتے ہیں وہ لے کے آیا
32:47تو جب وہ لایا
32:49تو پہلے والی کندیل کو
32:50اتنا نہیں
32:50اس کندیل کو سینے سے لگایا
32:52اپنا امام کا پلو لے کے
32:55حضرت علی نے پونچا
32:56پھر آنکھوں میں آسو آئے
32:58امام حسن کہنے لگے
32:59با جی
33:00میں سمجھ نہیں پا رہا
33:01یہ آپ نے تو زندگی بار
33:03بھوک کٹی ہے
33:03زوال نے کیا
33:04تو یہ کیا ہے
33:05کہنے لگے
33:06مجھے بڑی پسند آئی تھی
33:07دل کرتا ہے
33:08ایک لیل ہوں
33:09اور میں حضور کی مسجد میں بھی بیج دوں
33:11میں مدینہ میں بھی بیج دوں
33:13میرا دل کرتا ہے
33:14یہ مسجد نبی میں لگ جائے گی
33:15تو
33:16اس کی شان بڑھ جائے گی
33:17تو فرماتے ہیں
33:18امام حسن کہ میں رو پڑا
33:20میں نے کہا
33:21حضور مجھے سمجھا گئی ہے
33:23رہتے ہیں آپ کوفے میں ہیں
33:24پر دل آپ کا مدینہ میں ہی بستا ہے
33:26وجود یہاں ہے
33:27پر روح آپ کی
33:28رب جانے سونے
33:30یا محبوبہ
33:31تیرے شہر دیاں کی لذتانے
33:33ایک رون جنہ نوے کھیا دیں
33:35تے ایک رون دوبارہ جامل نہیں
33:37میرے اللہ حضرت
33:38فاظل بریلوی
33:40رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں
33:42حرم کی
33:42مدینہ کے خطے خدا تجھ کو رکھے
33:45مدینہ کے خطے
33:47خدا تجھ کو رکھے
33:49گریبوں فقیروں کے ٹھہر آنے والے
33:52یہاں گریب فقیر درویش
33:54مدینہ حسن ہے
33:55تو وجہو ہے آپ حضرات کی
33:56میں
33:582010 میں گیا تھا
34:00اممہ جی جب میں جانے لگا
34:02تب بھی میں روتا ہی گیا
34:03واپس آیا تو میں
34:04اپنی والدہ سے میں نے کہا
34:06کہ اممہ
34:06یہ کہیں خامیہ ہی ماں ہی نہ ہو
34:10میں مدینہ سے پلٹ آیا
34:13میں بڑا تڑپا
34:14میں نے کہا
34:15اممہ جی وہ جانے کی جگہ تو ہے
34:17پر دوبارہ آنے کی جگہ نہیں
34:18وہاں سے دوبارہ آنا
34:20آنا نہیں چاہیے وہاں سے
34:22سب سے مشکل مرحلہ
34:23مدینہ سے لوٹنا ہے
34:24آنا نہیں چاہیے
34:26تو میری اممہ
34:26مجھے کہنے لگی
34:28اللہ تجھے بار بار بلائے گا
34:30دعا کرنی چاہیے
34:31رونا نہیں چاہیے
34:32بجرگوں کا درویشن والا جو انداز تھا
34:34اور پھر میں
34:35دوسری دفعے عمرے پہ گیا
34:37تو ایک شیر تھا
34:37مظفر بارسی کا
34:38تو میں وہ پڑھ رہا تھا
34:39میں نے کہا کہ
34:40دوبارہ آنے کی آرزو ہے
34:42کہ خود کو پانے کی آرزو ہے
34:45جو حج پہ حرام باندھتے ہیں
34:46اب وہ باندھ کے آنے کی آرزو ہے
34:48تو میں نے تو ایک آج مانگا تھا
34:50اللہ نے دو عطا فرما دی
34:52یہ مصطفیٰ کے مدینہ کی شان ہے
34:54یہ رسول اللہ کے شاعر کی
34:56شان ہے
34:57تو میرے دوستو
34:58اللہ بڑا بینعاز ہے
35:00وہ میرے جیسے لوگ
35:01میرے جیسے
35:02سچی بات ہے
35:03میرے جیسے لوگ
35:04میں کبھی بھی
35:06مدینہ منورہ میں آذر ہو کے
35:08لوگ اور باتیں سوچتے رہتے ہیں
35:10اور میں مسجد میں بیٹھا ہوتا ہوں
35:11تو میں جب پہلی دفعہ گیا تھا
35:12تو ایک بی بی بی بی بیٹھی تھی
35:13سادیر شہورہ رات کو
35:15تو اپنا
35:16زبانے یار من ترکی
35:18اور من ترکی بھگوئے ہیں
35:19پنجابی میں وہ بات کر رہی تھی
35:21تو وہ جملے اس کے
35:22مجھے یاد رہتے ہیں
35:22جب میں مدینہ جاتا ہوں
35:23سادی بی بی
35:24جنت الوقی کے بار بیٹھی
35:25تو بڑی اممہ سادے سے کپڑے
35:27تو شیر پڑ رہی تھی وہ
35:28کیا شیر تھا اس کا
35:30کوئی وہ اس پہ
35:31شاعرانہ ردیف کافی
35:33یہ پورے نہیں اترتے
35:33لوگ کہیں گے
35:34یہ مصرہ شاید
35:35لحاظ سے ٹھیک نہیں ہے
35:36سنف کے لحاظ سے
35:37لیکن اس کا انداز تھا
35:39تو تھا بڑا باکمال
35:40وہ وہ بیٹھی پتہ کیا کہہ رہی ہے
35:42ویکھو نہیں ویکھو
35:43کڑے کرم کمائے سو
35:44لوگ کہیں گے
35:46ردیف کافی ہے
35:47کہ لحاظ سے شاید ٹھیک نہیں
35:48لیکن اس کی فکر کتنی ٹھیک ہے
35:49سوچ کتنی ٹھیک ہے
35:51ایتی ویکھو نہیں ویکھو
35:52کڑے کرم کمائے سو
35:54میرے جگر
35:55بن اسود
35:56اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
35:59کی سب سے بڑی
36:00صاحب زادی کا قاتل ہے
36:02حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہ
36:05آ رہی تھی
36:05مکہ سے مدینہ کے طرف
36:07اس نے نیزہ مارا
36:08آپ گر گئیں
36:09بطن ادھر میں
36:11اولاد تھی
36:12بچہ ضائع ہو گیا
36:13شدید بیمار رہنے کے بعد
36:16وصال کر گئیں
36:17فتح مکہ کے بعد
36:19حبار بن اسود
36:20چیرے پہ نکاو ڈال کے آیا
36:22باپ کلیجے پہ ہاتھ رکھ کے
36:25بتائے نا بیٹی پیاری کتنی ہوتی ہے
36:27باپ کلیجے پہ ہاتھ رکھ کے
36:29بتائے کہ بیٹیاں جگر کا چین ہوتی ہیں
36:31بیٹیاں سکون ہوتی ہیں
36:33بیٹی باپ کو کتنی پیاری ہوتی ہے
36:36بیٹی کا قاتل سامنے کھڑا ہو گیا
36:38چیرے پہ نکاو ڈالا ہے
36:40کہتا ہے
36:40یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
36:41بہت بڑا دشمن بھی آ جائے
36:43تو آپ ماف کر دیتے ہیں
36:45جاگ رہے ہیں آپ لوگ
36:46فرمایا
36:47بہت بڑا دشمن بھی آ جائے
36:49تو ماف کر دیتے ہیں
36:50حضور نے فرمایا
36:52حبار
36:52چیرے سے نکاب ہٹا
36:55بیٹیاں بھولا نہیں کرتی
36:57تو کلمہ پڑ
36:58میں تجھے بھی ماف کرنے کو تیار
36:59فرمایا ہٹا
37:01چیرے سے نکاب
37:02کبھی بیٹیاں بھی کسی کو بھولی ہیں
37:03لیکن تو کلمہ پڑ
37:05صحیح میں تجھے بھی ماف کرنے کو
37:06تیار ہوں
37:07اگر اتنا بڑا قاتل ماف ہو سکتا ہے
37:09تو چچا کیوں نہیں ماف ہو سکتا
37:11تائے کو مافی کیوں نہیں مل سکتی
37:13ماما جی کو مافی کیوں نہیں مل سکتی
37:15سسر کے ساتھ
37:15ساتھ سلوک کیوں نہیں ہو سکتا
37:17آپ اپنے برادر
37:20مصبتی کے ساتھ محبت کیوں نہیں کر سکتے
37:22کیوں ان ساری محبتوں کو
37:23فروغ دیا کیوں نہیں جا سکتا
37:25اگر قاتل کے ساتھ ظالم کے ساتھ
37:28سلوہ ہو سکتی ہے اگر
37:29ابو جہل کا بیٹا
37:31اکرمہ کلمہ پڑھنے آئے
37:33اور میرے رسول ممبر پہ
37:35کھڑے ہو کے کھڑے ہو کے استقبال فرمائیں
37:37اور سیابا کہیں یا رسول اللہ
37:39وہ تو کافر اور دشمن کا بیٹا ہے
37:41فرمایا پہلے دشمن کا بیٹا تھا
37:44آج تو مومن بن کے کلمہ پڑھنے آیا
37:46وہ پہلے کی بات ہے
37:47استقبال کیا جا رہا ہے
37:48عزیز دوستو تیسری بات یہ ہے کہ معاف کریں
37:51اور چوتھی بات یہ ہے
37:54جب کوئی معافی مانگنے آ جائے نا
37:55پھر اس کو معاف بھی کر دیں
37:58جھڑے کا معاملہ تب بھی
38:01معافی دیں بھی اور معاف
38:03جی
38:04بڑا مشکل معاملہ ہے
38:08لڑائی ہو گئی جگڑا ہو گیا
38:10اچھا پہلے
38:11کئی دفعہ سلام لے لیتے ہیں
38:13ہمارا مول بڑا جی پہلے سلام دو ہو جاتی ہے
38:16لیکن بیٹے کی شادی کا کارڈ بیج دیا
38:18تو کارڈ واپس کر دیا ہے
38:19میں نے منگنی تنیزی دیا تو میں نہیں آمنا
38:22واہ جی واہ
38:23بھئی منگنی پہ آپ کا آنا کوئی ضروری تھوڑا تھا
38:25جب گھرولے کا دل کرے بلائے
38:27پھر وہ ساری برادری کو لے کے دروازے پہ گیا
38:30پر پوپی کہتی ہے میں آتی نہیں
38:31ماما جی کہتے ہیں
38:40رحمت اللہ العالمین
38:41رسول اتنے ناراض نظر آتے
38:43حضور نے فرمایا ترغیب
38:45و ترہیب میں حافظ منظری رحمت اللہ
38:47لے حدیث لائے
38:48رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
38:51جس سے اس کا بھائی معافی
38:53مانگنے آیا
38:54اور اس نے معاف نہ کیا
38:57جس سے اس کا عزیز
38:59اس کا دوست اس کا رشتدار
39:01اس کا مومن بھائی معافی مانگنے آیا
39:04اور اس نے معاف نہ کیا
39:06فرمایا اگر معاف نہیں نہ کرنا
39:08تو میرے حوزِ کوسر پہ نہ آئے میں جام نہیں پلاؤں گا
39:12حوزِ کوسر پہ بلکل نہ آئے
39:14مجھ سے جام کا مطالبہ نہ کرے
39:16سخت گرمی کے ماحول میں میں نے جام پلاتا
39:18اگر مجھ سے جام لینا ہے میرے ہاتھوں سے
39:21تو جب بھی کوئی معافی مانگنے آئے فوراں معاف کر دیا کرو
39:25جب بھی کوئی اور معافی بندے کے لیے نہیں دینی ہے
39:28اللہ کی رضا کے لیے دے دیئے
39:30بندے میں تو کتنیاں موجود رہیں گی
39:32بندے میں تو غلطیاں موجود رہیں گی
39:34آج اختلافات ہیں رشتہ داروں میں
39:36اتنے اختلافات کے سال فوتگی ہو گئی
39:39ایک شخص فوت ہو گیا جو کسی کا نانا ہے
39:42کسی کا نانا لگتا ہے
39:45کسی کا دادا لگتا ہے
39:46کسی کا ماما لگتا ہے
39:47کسی کا چچا لگتا ہے
39:48کسی کا پپا لگتا ہے
39:49لیکن لڑانیاں بڑی ہیں
39:51بیچارہ فوت بھی ہو گیا
39:53انتقال ہی کر گیا
39:54اب بھی جناب آتے ہیں تو سیدھے جنازہ گاہ
39:58اس کے لیے نہیں لوگوں کو دکھانے کے لیے
40:00جنازہ گاہ آئے
40:02جنازہ پڑا لوٹ گئے
40:04وئی اتنی نفرت کے مرنے والا ماری گیا ہے
40:06اور ہم ابھی تک در گزر کرنے کو تیار نہیں
40:09میرے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
40:13گھر تو چاہتا ہے
40:14کہ تیری عمر بھی زیادہ ہو
40:17اور تیرا رزق بھی زیادہ ہو
40:20تو اپنے رشتہ داروں سے اچھا سلوک کر
40:23اللہ دونوں چیزوں میں برکتیں پیدا فرما دے گا
40:25کن سے اچھا سلوک کر رہے ہیں
40:28یہ نہیں فرمایا
40:31وہ بھی جواب میں اچھا ہی کریں تو تب بھئے
40:33سب سے افضل صدقہ کون سا ہے
40:36غریب کو دینا
40:38مسکین کو دینا
40:39یتین کو دینا
40:41مدرسے کو دینا
40:42مسجد کو دینا
40:43سب سے افضل صدقہ
40:45اچھا یہ حدیث آپ نے پتا کیا کرنا ہے
40:48جو میں سنانے لگا ہوں
40:48یہ گھر جانا ہے اس کو لکھ لینا ہے
40:50اور اس کو نہ پڑنا ہے کبھی کبھی کھول کے
40:53کہ یہ کیا جملے ہیں حضور سید عالم کے
40:55محبوب پاک کے یہ کیسے عجیب حضور نے فکرے
40:58اور کس انداز میں سمجھا دیا
41:00کتنی خیر انڈیل دی
41:01اپنے غلاموں کے دلوں میں
41:03حضور نے فرمایا غلاموں پتا ہے
41:05سب سے افضل صدقہ کون سا ہے
41:07ایک سے ابھی کہنا لگے حضور یتین کو دینا
41:09فرمایا نہیں
41:10سب سے افضل صدقہ کون سا ہے
41:12یا رسول اللہ مسکین کو دینا فرمایا نہیں
41:15سب سے افضل صدقہ حضور
41:16مسافر کو دینا فرمایا نہیں
41:18سب سے افضل صدقہ
41:20یا رسول اللہ مجاہ دینِ اسلام کو دینا
41:22فرمائے نہیں
41:23حضور پھر
41:24بڑی قابلِ غور حدیث
41:27جاگئے گا ذرا
41:27ذرا آنکھ کھولئے گا
41:28ذرا ٹیٹ چھوڑئے گا
41:30ذرا عجیب انداز دیکھئے گا میرے ماں
41:32بھئی حدیث
41:33میں فکریں کیسے بیان فرمائے
41:35رسول پاک نے فرمایا
41:36تیرا رشتہ دار ہو
41:37سب سے افضل صدقہ کیا ہے
41:40تیرا
41:41بول یہ یار
41:43تیرا
41:43تیرا
41:45رشتہ دار ہو
41:47اور غریب ہو
41:48حق دار ہو
41:49اور اگلے لفظ بڑے عجیب ہے
41:51تیرا رشتہ دار ہو
41:52غریب ہو
41:54اور تجھ سے نراز ہو
41:56کیسی بات ہے
41:58فرمایا
41:59تیرا رشتہ دار ہو
42:00غریب ہو
42:01اور تجھ سے
42:02نراز ہو
42:03فرمایا
42:04کسی بھی طریقے
42:05اس کے گھر صدقہ پہنچا دے
42:08سب سے افضل صدقہ کرنے کا سواب لکھا جائے گا
42:11سب سے افضل صدقہ
42:14تیرا رشتہ دار بھی ہو
42:15ضرورت مند بھی ہو
42:17اور تجھ سے
42:19سباناللہ
42:21ہمارا تو حال یہ ہے
42:23کہ اس کو کسی طرف سے آتا بھی ہو
42:24تو ہم روک دیتے ہیں
42:25کہتے ہیں
42:25نہیں نہیں
42:25ایڈا تگڑا کام کر رہے ہیں
42:27ہم تجھ سے یہ نکالی دین دے ہو
42:28یہ چار مندینے کما کے کھان ہو
42:30صاحب اس کو کیا
42:31بھئی فرمایا
42:32تیرا رشتہ دار ہو
42:33حق دار ہو
42:34ضرورت مند ہو
42:35شرط یہ بھی لگا دی
42:37کہ ساتھ
42:37تجھ سے نراز بھی رہتا ہو
42:39اس کو تو صدقہ دے گا
42:40تو اللہ تجھے
42:41سب سے افضل صدقہ کرنے کا
42:43سواب بتا
42:43تو توڑنے والوں نہ بنو
42:45جوڑنے والے بنو
42:46جوڑ جاؤ
42:46محبوب پاک
42:48سید عالم
42:49صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
42:51نے فرمایا
42:51لا يدخل الجنة قاتعون
42:53فرمایا
42:55جو رشتے توڑنے والا ہے
42:56جنت میں نہیں جائے گا
42:58جو رشتے توڑنے والا ہے
42:59وہ جنت میں
43:00نہیں جائے گا
43:02فرمایا
43:09جو رشتے توڑے گا
43:10وہ تو زمین میں
43:10فساد برپا کر دے گا
43:12وہ زمین مولائی قوم الخاسرون
43:14یہ وہ لوگ ہیں
43:15دنیا میں بھی نقصان اٹھائیں گے
43:16اور آخرت میں بھی
43:17نقصان اٹھائیں گے
43:19رشتے داریاں جوڑنے
43:20اور یہ نہیں فرمایا
43:21کہ وہ
43:22تجھ سے اچھا سلوک کرے
43:23تب بھی ہے
43:23سامنے والا بھی سیاڑا ہی ہو
43:25تو تب بھی ہے
43:26تُو نے
43:27اس کے لئے
43:27اس نے سلوک نہیں کرنا
43:28تُو نے تو
43:29اپنے اللہ رسول کو راضی کرنے کے لئے
43:31اس نے سلوک کرنا ہے
43:32اس کے لئے تھوڑی کرنا ہے
43:34سل من قط آقا
43:35لفظ کیا ہے
43:37اور میں نے
43:37میں آپ کو ذاتی بات بتاتا ہوں
43:39ایک آت دفعہ
43:40یہ تجربہ کر کے دیکھا
43:41اس میں خیر ہی بڑی ہے
43:42فرمایا
43:43سل من قط آقا
43:45حضور نے فرمایا
43:46اس کے ساتھ جوڑ
43:48جو تیرے ساتھ توڑتا ہے
43:49اس کے ساتھ جوڑ
43:51جو تیرے ساتھ
43:52جو تیرے ساتھ توڑتا ہے
43:54میں نفرت کرتا ہے
43:55اس سے پیار کر
43:56اور جو تجھے عذیت دیتا ہے
43:58اس کی خدمت کر
43:59اور جو تیرے ساتھ
44:00زیادتی کرتا ہے
44:01تو اس سے محبت کر
44:02اصل پیار تو یہ ہے
44:04جوڑنے والے سے
44:05تو سارے جوڑ لیتے ہیں
44:06محبت کرنے والے سے
44:07تو سارے محبت کر لیتے ہیں
44:08فرمایا
44:09سل من قط آقا
44:10اس کے ساتھ جوڑ
44:11جو تیرے ساتھ
44:12توڑے
44:13جو نفرت کرے
44:14اس سے پیار کر
44:15پھر تیرے ظنف کا پتہ چلے گا
44:16پھر تیرے اوصلے کا پتہ چلے گا
44:18پھر تیری دلیری سمجھ میں آئے گی
44:20تو دوستو جوڑنے والے بن جائیں
44:22پیار کرنے والے بن جائیں
44:24نفرتیں نہیں محبتوں کو فروغ دیں

Recommended