Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Follow me on Instagram

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Masomiyat bharé purane dor mein almariyong mein akhbarat bhi anggresi ke bichai jathe thhe
00:05ke in mein mقدis kitaabon ke huwalhe nahi hothe
00:08Chhoti se chhoti ko taahi pher bhi koi na koi suna suna ya khaw fadha jatha thha
00:13Zemien per nemak ya mircheng gir jathe thin to hoosh o hawa sot jathe thhe
00:18ke qiamet walhe dhin ankhon se uthana pardengi
00:20Gada gharon ko pura mahala jantha tha
00:23اور gharo mein unke liye khususi taur per khulhe paise rakhhe jathe thhe
00:27Mahalhe ka ڈاکٹر ایک ہی سرنج سے ایک دن میں
00:30پچاس مریضوں کو ٹیکے لگاتا تھا
00:33لیکن مجال ہے کسی کو کوئی انفیکشن ہو جائے
00:35Yerqan ya şadid sardard ki صورت میں
00:38maulwi sahib mathe pere hath rakhkar
00:40dham kar dhia kertethe
00:42اور bhande bhale change ho jathe thhe
00:44Gharo mein khat átate thhe
00:46اور جo لوگ pardhana nahi jantate thhe
00:48وہ ڈاکیا se khat pardhuatate thhe
00:50ڈاکیا to goya ghar ka ایک فرد شumar hota tha
00:53خat lik bhi deta tha
00:55اور کھانا پانی پی کر
00:57سائیکل پر یہ جا اور وہ جا
00:59امتحانات کا نتیجہ آنا ہوتا تھا
01:02تو نصرم من اللہ و فتحن قریب پڑھ کر
01:05گھر سے نکلتے تھے
01:06اور خوشی خوشی پاس ہو کر آ جاتے تھے
01:09یہ وہ دار تھا جب لوگ کسی کی بات سمجھ کر
01:12اوکے نہیں ٹھیک ہے کہا کرتے تھے
01:14موت والے گھر میں سب محلے دار
01:16سچے دل سے روتے تھے
01:18اور خوشی والے گھر میں حقیقی قہقہ لگاتے تھے
01:21ہر ہمسایہ اپنے گھر سے سالن کی پلیٹ ساتھ والوں کو بھیجتا تھا
01:25اور ادھر سے بھی پلیٹ خالی نہیں آتی تھی
01:27میٹھے کی تین ہی اقسام تھی
01:29حلوہ، زردہ چاول اور کھیر
01:32آئس کریم دکانوں سے نہیں
01:34لکڑی کی بنی ریڑی سے ملتی تھی
01:36جو میوزک نہیں بجاتی تھی
01:37گلی گلی میں سائیکل کے میکینک موجود تھے
01:41جہاں کوئی نہ کوئی محلے دار
01:42قمیز کا کونہ موں میں دبائے
01:44پمپ سے سائیکل میں ہوا بھرتا نظر آتا تھا
01:46نیاز بڑھتی تھی
01:48تو سب سے پہلا حق بچوں کا ہوتا تھا
01:51دودھ کے پیکٹ اور دکانیں
01:52تو بہت بعد میں وجود میں آئیں
01:54پہلے تو لوگ بھینسوں کے باڑے سے
01:56دودھ لینے جاتے تھے
01:57گفتگو ہی گفتگو تھی، باتیں ہی باتیں تھی
02:00وقت ہی وقت تھا
02:02گلیوں میں چار پائیاں بچھی ہوتی تھی
02:04محلے کے بابیں حقہ پی رہے ہوتے تھے
02:06اور پرانے بزرگوں کے واقعات
02:08بیان کر رہے ہوتے تھے
02:09جن گھروں میں ٹی وی آ چکا تھا
02:11انہوں نے اپنے دروازے محلے کے بچوں کے لیے
02:13ہمیشہ کھلے رکھے
02:14مٹی کے لیپ کی ہوئی چھت کے نیچے
02:17چلتا ہوا پنکھا
02:18سخت گرمی میں بھی تھنڈی ہوا دیا کرتا
02:21اور فریج کے بغیر بھی
02:22مٹکے اور سراہیوں کا پانی
02:24تھنڈا رہتا تھا
02:25پھر اچانک سب کچھ بدل گیا
02:27ہم قدیم سے جدید ہو گئے
02:29اب باورچی خانہ
02:31سیڑھیوں کے نیچے نہیں ہوتا
02:33کھانا بیٹھ کر نہیں پکایا جاتا
02:35دسترخان شاید ہی کوئی استعمال کرتا ہو
02:38منجن سے ٹوتھ پیس تک کے سفر میں
02:40ہم نے ہر چیز بہتر سے بہتر کر لی
02:42لیکن پتہ نہیں کیوں
02:44اس قدر سہولتوں کے باوجود
02:46ہمیں گھر میں ایک ایسا ڈبا ضرور رکھنا پڑتا ہے
02:48جس میں ڈپریشن، سردرد، بلڈ پریشر، نیند
02:52اور وائٹمنز کی گولیاں
02:53ہر روز موجود ہوتی ہیں
02:55ذرا خود کے گھر کے بارے میں
02:57یہ ساری باتیں سوچ کر دیکھیں
02:59تو آپ کو سب کچھ یقیناً نظر آئے گا
03:01جیسا میں نے آپ کو بتایا ہے
03:03آخر ایسا کیوں ہے
03:05کیوں ہم اپنے بیسک قسم کی زندگی سے
03:07ہٹتے چلے جا رہے ہیں
03:08میں آج بھی آپ لوگوں سے کہہ رہا ہوں
03:11آپ ساتھ والوں کے دکھ درد بانٹنا شروع کر دو
03:14آپ غریبوں کے دکھ میں درد بانٹنا شروع کر دو
03:17آپ ساتھ والوں کے ساتھ پیار محبت رکھنا شروع کر دو
03:20تھوڑی سی ماضی کی زندگی کو دوبارہ اپنانا شروع کر دو
03:24مٹی کے برتن میں کھانا کھانا شروع کر دو
03:27دنیا جہاں کی نعمتوں سے دور ہٹ جاؤ
03:29اون اور فریج کو استعمال کرنا چھوڑ دو
03:32پریشر ککر کو استعمال کرنا چھوڑ دو
03:35اپنی زندگی کو سادگی کی طرف لے جاؤ
03:37تو آپ کے گھروں میں رکھا ہوا یہ دوائیوں کا ڈبا بھی
03:40پہلے کی طرح یہاں سے غائب ہو جائے گا
03:42خداون سے دعا ہے
03:44کہ دیکھنے والوں کو صحت کاملہ اور آجلہ عطا فرمائے
03:48آمین ثم آمین
03:50یا رب العالمین