Deene e islam
Category
🤖
TechTranscript
00:00قرآن پاک نے
00:02ہمارا نبی پاک علیہ السلام
00:04کے ساتھ جو رشتہ بیان کیا ہے
00:06وہ رشتہ بڑا خوب ہے
00:07کہا ان نبی و اولا
00:10بالمؤمنین من انفسهم
00:12فرمایا
00:14یہ نبی مومنوں
00:16کے جاننوں سے بھی زیادہ قریب ہے
00:18ہم بڑا عام لفظ
00:22بولتے ہیں کہ فلان چیز میرے دل کے
00:24بڑی قریب ہے میری سوچ
00:26کے بڑی جو لوگ دل
00:28کے قریب ہوتے ہیں ان کے پاس اٹھنے بیٹھنے
00:30کو دل کرتا ہے
00:30تو اللہ کریم نے قرآن پاک میں
00:33فرمایا کہ یہ پیغمبر صلی اللہ
00:35علیہ وسلم تمہاری جاننوں سے بھی
00:37تمہارے قریب ہیں
00:38اور حضور نے وضاحت کر دی
00:41نبی پاک نے وضاحت کر دی
00:43حضور نے فرمایا
00:44فرمایا
00:55تم میں سے کوئی اتنی دیر تک
00:57مومن ہو ہی نہیں سکتا جب تک
00:59ہر چیز سے بڑھ کر مجھ سے پیار نہ کرے
01:01ایک مثال دے لوں بات آسان ہو جائے گی
01:05جس گھر کے اندر پیسہ بے شمار ہو
01:10دولت بے شمار ہو
01:11مکان ایک نہیں چار ہو
01:14اور دنیا کی ساری آسانیاں گھر میں موجود ہوں
01:18سارے دوست میری بات پہ توجہ کرنا
01:21ہر شیہ ہو
01:23بینک بیلس بھی ٹھیک تھاک ہو
01:24بچوں کا فیوچر سیف ہو
01:26لیکن گھر کے اندر
01:28میاں بیوی کی صلاح نہ ہو
01:30بچے
01:34کہتے ہیں گھر میں ہر چیز ہے
01:36پر امی اور اببہ کا جگڑا ہر وقت
01:38جاری رہتا ہے
01:39وہ گھر صحیح چلتا ہے
01:41آپ نے بولنا اس لئے نہیں
01:44کہ یہ باتیں لوگ یہ گھر کے اندر کی باتیں ہیں
01:46حالانکہ پاکستان کا تجزیہ یہ ہے
01:50کہ پچانوے فیصد میاں بیوی کے علاق ٹھیک نہیں پاکستان
01:53یہ سرکاری عداد و شمار ہے
01:55پچانوے فیصد گھروں میں اختلافے رہے ہیں
01:59یہ بات ذہن میں بٹھا لیں
02:00کہ میاں بیوی کا اگر اتفاق نہیں نہ ہوتا
02:04تو وہ کہیں کہ گھر میں کوئی بھی خوشی رہے گی
02:06تو یہ ممکن ہی نہیں
02:07یہ سوال ہی نہیں پیدا ہوگا
02:09چھے چھے بچے ہوتے ہیں
02:12اور شادی کو چوبی سال گزر جاتے ہیں
02:14پھر بھی طلاق ہو جاتی ہے
02:16اس لئے کہ میاں بیوی کے لئے
02:18سب سے ضروری چیز آپس کی محبت ہے
02:21اور یار
02:22کیا خوبصورت انداز ہے
02:24میرے رسول پاک علیہ السلام کا
02:26جتنی شاندار طبیعت
02:28حضور نے مولا علی شہر خدا کی کی تھی
02:30اتنی کوئی کر سکتا ہے
02:31اور جتنی عالی ترین تربیت اور حسن
02:35سیدہ فاطمہ کو اللہ نے دیا
02:37کسی اور کو مل سکتا ہے
02:39لیکن میرے نبی پاک علیہ السلام نے
02:41ان کی شادی کے بعد
02:42ان کو اکٹھے بٹھا کے
02:44ان کے سر آپس میں جوڑ کے
02:46ہاتھ اٹھا کے دعا کی تھی
02:48کہ اے اللہ ان کے درمیان
02:50محبت پیدا فرما دے
02:52میاں بیوی کے درمیان
02:54جو سب سے اہم چیز ہے وہ محبت ہے
02:57بچے کہتے ہیں ہم کدھر جائیں
02:59اببہ کی سنیں کہ اممہ کی سنیں
03:01اور اکثر گھڑوں میں بچوں کی تربیت رکھ جاتی ہے
03:04اس لئے کہ میاں بیوی کا سلوک نہیں ہوتا
03:09اندر ہر شہ ہے پر ان کا پیار نہیں
03:12پتہ یہ چلا
03:13کہ گھر میں محبت نہ ہو تو گھر نہیں چلتا
03:17اگر محبت کے بغیر ایک گھر نہیں چل سکتا
03:21تو محبت مصطفیٰ کے بغیر دین کیسے چلے گا
03:24گھر نہیں چلتا میرے بھائی ٹوٹ جاتا ہے
03:28بکھر جاتا ہے
03:29سارا کچھ ہونے کے باوجود
03:31میں نے مردوں کو روتے ہوئے دیکھا ہے
03:34عورتیں تو روتی ہیں
03:35میں نے مردوں کو روتے ہوئے دیکھا ہے
03:38کہ کیا کروں چار بچے ہیں
03:40پر اس کو نہیں سمجھ آتی وہ پاگل ہے
03:41میربانی کریں وہ سیانی ہو جائے
03:43میں بچوں کے لیے پریشان ہوں
03:45کدھر کیا کروں
03:47یعنی عورت اگر وفادار اور پیار کرنے والی نہ ہو
03:51تو مرد کوانسو نکل آتے ہیں
03:54کہ یہ سیانی ہوتی تو میرا گھر بن جاتا
03:56اوہ بھائیو پیار بڑا ہی ضروری ہے
03:58یہ محبت بڑی ضروری ہے
04:01اس کے بغیر نہیں نظام چلتا
04:03محبت ہو جاتی ہے نا
04:05چلیں ایک باقیہ سناتا ہوں
04:07وہ آپ کو بات زیادہ مضبوط ہو جائے گی
04:09داتا گانج بکشلی حجویری
04:11داتا صاحب نے لکھا ہے
04:15یہ آج کل کا جو جدید نوجوان طبقہ ہے
04:18وہ ذرا بات جلدی سمجھ جائے گا
04:20داتا صاحب رحمت اللہ لکھا ہے
04:22حضرت عبداللہ بن مبارک رحمت اللہ علیہ سے کسی نے کہا
04:25کہ آپ بڑے زبردست محدیث ہیں
04:27اور اتنی وارفتگی والے صوفی کم ملتے ہیں
04:30جتنے آپ ہیں
04:31وجہ کیا ہے
04:32تو حضرت عبداللہ بن مبارک فرمانے لگے
04:35مجھے توبہ کرنے سے پہلے ایک عورت سے عشق ہو گیا تھا
04:38عورت سے
04:40بڑی توجہ سے بات سمجھنا
04:44آپ فرماتے ہیں میرا گھرانہ نمازی تھا
04:47یہ داتا صاحب نے لکھا ہے کشف الماجوب
04:48حضرت عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں
04:51کہ جس عورت سے مجھے عشق ہو گیا
04:53اس کے محلے میں جا کے میں شاہ کی نماز پڑھتا تھا
04:56اور پھر ساری رات میں اس کے گھر کے گرد رہتا تھا
05:01وہ آدھی رات کو تھوڑی دیر کے لئے چھت پہ آتی تھی
05:03دو ایک باتیں ہوتی تھی
05:05میں لوٹ آتا تھا
05:07فرماتے ہیں ایک رات میں نے شاہ کی نماز اس کے محلے میں جا کے پڑھی
05:10کاری صاحب نے کچھ آیات لمبی پڑھاتی تو مجھے غصہ آیا
05:17کہہ دیتے ہیں لوگ مولوی انہوں نے کام کونی سانوں نے اور بھی ہیں
05:21تو کہتے ہیں کہ نماز لمبی پڑھاتی تو مجھے غصہ آیا
05:25کہ جلدی پڑھاؤ
05:26فرماتے ہیں نماز وہاں پڑھی سخت سردی تھی رات لمبی تھی
05:31میں اس کے گھر کے گرد جا کے نہ
05:35تو منڈلانے لگا
05:37کیونکہ مجھے اس سے محبت تھی
05:40فرماتے ہیں کہ ایک گھنٹہ دو گھنٹے چار گھنٹے پانچ گھنٹے
05:45حتیٰ کے سہری کا وقت ہو گیا
05:47اور پھوٹنے لگی
05:49تو وہ نہ بھاگتی بھاگتی چھت پہ آئی
05:52اور کہنے لگی کہ گھر میں رش بڑھایا مہمان زیادہ ہیں آج بات نہیں ہو سکے گی
05:58کہتے ہیں یہ لفظ کہتے ہیں وہ نیچے اتر گئی
06:01جب میں وہاں سے واپس نکلا تو فجر کی آذان شروع ہو گئی
06:05یوں سمجھ لیں کہ تیرہ گھنٹے چودہ گھنٹے بیٹھ گئے
06:09حضرت عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں
06:11اچانک نہ میں نے اپنے دل پہ توجہ کی
06:14ساری رات وہ آئی نہیں تھی
06:17پر مجھے اس پہ غصہ بھی کوئی نہیں آیا
06:19مجھے وہ بری بھی نہیں لگی
06:23ساری رات اس نے کھڑا رکھا لیکن میرے دل سے اتری بھی نہیں
06:27کوئی نہیں سمجھا جائی آپ کو میری بات
06:30فرماتے ہیں کہ پھر میں نے اپنے دل پہ توجہ کی
06:34تو مجھے سمجھ آئی کہ مجھے اس سے کھرا پیار ہے
06:36سچا پیار ہے
06:38یعنی اس نے آدھا جملہ کہا کہ میں مجبور ہوں
06:41تو میں نے اس سے مزید نہ قسم اٹھوائی
06:43نہ گواہ مانگے
06:45میں اس کی وہ مجبوری بھی فورا نہیں
06:48مان گیا
06:49تو جناب عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں
06:52کہ جب میں نے وضو کر کے مسجد میں جا کے دو سنتیں پڑی نہ
06:56تو میرے اندر سے آواز آئی عبداللہ
06:58اگر ایک بی بی کے لیے تو ساری رات کھڑا رہ سکتا ہے
07:02اور اس کی سخت بات
07:05سخت انتظار بھی تجھے غصہ نہیں دلاتا
07:07اگر عورت کے عشق میں سارا کچھ ہو سکتا ہے
07:10تو رب و رسول کے عشق میں بھی ہو سکتا ہے
07:13پھر ان کی بتائی ہوئی تراویہ تجھے غصہ نہیں دلائیں گی
07:19پھر ان کا کہا ہوا روزہ تجھے غصہ
07:21پھر تو یہ نہیں کہے گا
07:23کہ بڑا مشکل کام میں جی گرمیاں دے روزے نے
07:25پھر تیری زبان سے کوئی لفظ ہے
07:27اس لیے کہ محبوب پر غصہ
07:29وہ کسی اردو کے شاعر نے کہا تھا
07:31کہ اس نے کہا تھا عشق ایک ڈھونگ ہے
07:34تو میں نے کہا تجھے عشق ہو خدا کرے
07:37پھر کوئی تجھے اس سے جدا کرے
07:41پھر تو اسے تصویوں پہ پڑا کرے
07:43پھر تو گلی گلی پھیرا کرے
07:46پھر تو اسی کا نام جپا کرے
07:48پھر میں کہوں کہ عشق ایک ڈھونگ ہے
07:51اور تو نہیں نہیں کہا کرے
07:53ایک صاحب نے مجھے ایک دفعہ فون کیا
07:56ہمارے سنگی ہیں وکیل ہیں
07:57بیوی ان کی پروفیسر ہیں
07:59کہنے لگے کہ یہ آپ کے ایک بزرگ نکا ہے
08:01کہ صحابہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
08:04کا بول مبارک پشاب مبارک پی جاتے تھے
08:07لوگوں کو بڑی جلدی ٹینشن ہونے لگ جاتی ہے
08:10ان چیزوں کے بڑی جلدی
08:12اس رستے کے مسافر نہیں نہ ہوتے
08:13اس رستے کے مسافر نہیں
08:16انہوں نے کہا جی کہ صحابہ حضور کا
08:18لواب دہن اپنے چہرے پر مال لیتے تھے
08:20ناک سے ریٹھ نکالتے تھے
08:22تو مال لیتے تھے
08:23یہ کیسے ہو سکتا ہے
08:24میں نے ان سے کہا کہ تمہاری اکل میں بات نہیں آئے گی
08:28تمہارا شعبہ نہیں نا
08:29تمہارا یہ شعبہ
08:31کہنے لگے آپ سمجھا دیں
08:33تو میں نے کہا بھئی سنو
08:34آپ کی بیوی امیر خاندان سے ہے
08:37ہماری بچیاں جو پڑی لکھی ہوتی ہیں
08:40امیر خاندان سے ہوتی ہیں
08:42یہ جب کسی کے گھر جاتی ہیں
08:44تو ان کا بچہ پشاب کر دے
08:45تو انہیں بڑی بدبو آتی ہیں
08:47اور اگر وہ کہہ کر دے
08:49تو یہ بھی کہہ کرنے لگ جاتی ہیں
08:51ہوتا ہے کہ نہیں ہوتا
08:52اور گھر آکے کہتی ہیں
08:54وہ بڑے جاہل ہیں صفائی نہیں کرتے
08:57بچے نے ادھر ہی پشاب کیا ہوا تھا
08:59میں تو جو کھا کے گئی تھی وہ بھی باہر آ گیا
09:01کہنے لگے جی بلکل یہ بھی ایسے ہی کرتی تھی
09:04تو میں نے کہا جب اس بچی کا جو بڑا ناک چڑھاتی ہے
09:09جب اس کی اپنی شادی ہو جائے
09:10اپنا بچہ ہو جائے
09:12اور بچہ بالوں میں پشاب کرے
09:15پھر بھی کہہ آتی ہے
09:16کیوں
09:18اس لیے کہ اپنا بچہ ہے
09:21اور میں نے کہا میاں فرق اتنا ہے
09:23کہ صحابہ کا اپنا نبی تھا
09:25یہ جب محبت ہو جاتی ہے
09:28تو پھر گھن نہیں آتی
09:30پھر کوئی اور پھر مصطفیٰ کریم کا
09:32بول مبارک تو اللہ نے ویسے ہی پاک فرمایا ہے
09:34تو میں نے کہا یہ باتیں
09:36اتنی دیر ہوتی ہیں کہ اتنی دیر تک
09:37بچہ غیر کا ہوتا ہے
09:39جب بچہ اپنا ہوتا ہے تو پھر یہ گفتگو
09:42جب تک بچہ غیر کا تھا
09:44آواز کم کریں گی تھوڑی جب تک بچہ غیر کا تھا
09:49اس وقت تک قیب بھی آ رہی تھی
09:50بدبو بھی آ رہی تھی
09:51گین بھی آ رہی تھی
09:52اور پھر بچے نے الٹی کر دی
09:55اممہ کے کپڑوں پہ کر دی
09:56اس کے گود میں کر دی
09:58لیکن پھر اممہ کو کوئی تکلیف ہے
10:01کیوں اب کیا ہوا ہے
10:02اب اس سے پیار ہو گیا
10:03اب اس سے محبت ہو گئی
10:06پھر بڑے بڑے سردار یہ بخاری مسلم ہے
10:08عربہ بن مسعود سخفی ابھی غیر مسلم تھے
10:12جب حدیبیہ کے مقام پہ آئے
10:15تو واپس جاکہ انہوں نے پیغام مسلمانوں کو نہیں دیا
10:17عالمِ کفر کو دیا
10:19عالمِ کفر کو
10:21جاکہ کہنے لگے کافر ہو
10:23مسلمانوں سے کبھی جنگ نہ کرنا
10:25کہا کیوں
10:27کہنے لگے میں حدیبیہ میں دیکھ کے آیا ہوں
10:29اور میں کوئی بے وکوف آدمی نہیں
10:31نادان نہیں کہ دیکھ کے آیا ہوں
10:32تو مطمئن ہو گیا
10:33میں نے بڑے بڑے بادشاہ دیکھے ہوئے
10:35میں سفیر ہوں میں نے دنیا دیکھی ہے
10:38لیکن جو تعظیم
10:40مصطفیٰ کریم کے غلام ان کی کرتے ہیں
10:42وہ میں نے کسی کو کرتے نہیں دیکھا
10:44وہ وہ میں نے نہیں دیکھا
10:47کہا کیا دیکھائے ہو
10:48یہاں تو ہمارے
10:51اب درود و سلام پڑھنے والے بھی
10:53گریب گریب لوگ رہ گئے ہیں
10:54سنیں جی آپ باتیں نہ کریں بڑی مہربانی
10:57میری بات سنیں
10:58ہمارے یہاں تو ملاد کے جنڈے اٹھانے والے بھی
11:00گریب گریب لوگ رہ گئے ہیں
11:02نراز تو نہیں ہو گیا آپ ادھراد
11:03جلسے میں آنے والے بھی گریب لوگ
11:06جلسہ کرانے والے بھی گریب لوگ
11:08تگڑے لوگ بھی جلسہ کراتے ہیں
11:10پر کسی امینے کا
11:11وہ بھی جھنڈا لگاتے ہیں پجاروں پر
11:14پر کسی سیاسی جماعت کا
11:15اپنے اپنے نصیب ہیں نا
11:17ساری زندگی جھوٹوں کے نعرے مارتے ہیں
11:19سچے رسول کا نعر اللہ نے ہمیں عطا فرمایا ہے
11:22مقام توجہ
11:33سنیں
11:35عربہ بن مسعود کہنے لگے
11:37کہ ان سے جانگنا کرنا
11:39کہا کیوں
11:40کہنے لگے
11:41یار میں نے بھی زمانہ دیکھا ہے
11:42پر میں عجیب ہی نظام دیکھ کے آیا ہوں
11:44کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا ہے
11:48کلی کے لیے پانی مو میں ڈالا ہے
11:50جب وہ پانی واپس نکلا ہے نا
11:52تو میں نے دیکھا
11:54ایسے آبا نے ہاتھ آگے کر دی
11:55اور عربہ کہنے لگا
11:58یہ سارے غریب لوگ نہیں تھے
11:59ان میں بلال عبشی جیسے غریب بھی تھے
12:01اور عبد الرحمن ابن عوف جیسے سیٹھ بھی تھے
12:04اور میں نے دیکھا ہے
12:06کہ جب نبی پاک علیہ السلام نے ریتھ مبارک نکالی ہے
12:09تو میں نے ابو بکر صدیق جیسے
12:11دانشوروں کو لائن میں کھڑے دیکھا
12:13میں نے عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ جیسے
12:16مضبوط آساب کے لوگ
12:18مضبوط قوت فیصلہ رکھنے والے
12:21ان لوگوں کو میں نے لائنوں میں کھڑے دیکھا ہے
12:24اور میں نے علی المرتجاز ایسے
12:27شیر کو لائن میں کھڑے دیکھا ہے
12:28میں شیروں کو دیکھ کے آیا ہوں
12:31جو لائنوں میں کھڑے ہیں
12:32اور خواہش یہ ہے کہ حضور کی کلی کے پانی کا ایک کترہ مل جائے
12:36کترہ
12:38اور یار میں نے عجیب رنگ دیکھا ہے
12:40عجیب
12:40آج تو میری جماعت کا یہ حال ہوا ہے
12:43کہ جالی پیروں پہ تنقید کرتے کرتے
12:45لوگوں نے اصلیوں کا عدب بھی چھوڑ دیا ہے
12:47اب تو یہ حال ہوا ہے
12:48کہ یہاں درد والی سوز والی مجالس میں بھی
12:52یوں لگتے ہیں محفل نہیں ملہا ہے
12:53کہاں گئے آنسوں
12:55کہاں گیا درد
12:56کہاں گیا عدب
12:57کہاں گیا سوز
12:58کہاں گئی وہ کیفیات
13:00عربہ بن مسعود کا انگل لگے خبردار
13:03ان سے جانگ نہ کرنا
13:04اس لیے کہ جو اپنے مصطفیٰ سے اتنا پیار کرتے ہیں
13:07وہ دین کا جھنڈا کبھی زمین پہ نہیں گرنے دیں گے
13:10آپ لوگ اپنی اپنی جگہ پہ بیٹھیں
13:12جی اب پیسے لے کے نہ آئیے گا
13:14اور ایک مسئلہ شریعہ اور یاد رکھ لیں
13:16بات سامنے آگئی
13:17کبھی کسی نات کھاں کو پیسے دینے ہو
13:19تو نابالک بچے کے ہاتھ کبھی نہ بیجیں
13:21یہ جائز ہی نہیں شرن
13:22پتہ ہے آپ کو مسئلہ کا
13:25نابالک بچہ کوئی چیز کسی کو دے
13:28تو اس سے لینا جائز ہی نہیں
13:29وہ خوشی سے بھی دے تب بھی لینا جائز نہیں
13:32جب تک وہ بالک نہیں
13:34تب تک وہ دے سکتا ہی نہیں
13:35اس مسئلے کو ہمیشہ سے ان کے اندر رکھیں
13:38سمجھا رہی ہے میری بات کی
13:39نہیں کوئی نہیں آپ نے سمجھا نہیں بات کو
13:42سمجھتے تو ہاں نہ کرتے
13:43نابالک بچے کو کبھی پیسے دے کے نہیں اٹھائیں
13:46اس لیے کہ جائز نہیں اس کے ہاتھوں سے لینا
13:49جائز نہیں ورنہ مولانا دیدان علی شاہ صاحب
13:53رحمت اللہ علیہ عزت کے خلیفہ تھے
13:54وہ کہتے مجھے کئی دفعہ میرے یاروں نے
13:57کہا تھا کہ عال حضرت سے ملنے چلیں
13:59تو میں کہتا تھا میں خود سید ہوں خود علم ہوں
14:01میں کیوں جاؤں کسی کے پاس
14:02کہتا تھا جس دن پہلے دن گیا نا
14:05تو ایک چھوٹا طالب علم کومے پہ پانی
14:07نکال کے فضو کر رہا تھا
14:09میں نے کومے سے پانی
14:11میں نے سمجھا کہ ڈیوٹی
14:12آپ کو پتا ہے نا بڑی مصیبت ہوتی ہے
14:14طالب علموں کے عصے میں آئی ہوئی
14:16سارے کام ان بچاروں نہیں کرنے ہوتے ہیں
14:18یعنی قدموں کے نکے فرشتوں نے پارے بچھائے ہوتے ہیں
14:21اور کندے کے اوپر کمیٹی والوں نے
14:22قربانی کی خال رکھی ہوتی ہے
14:24یہ طالب علموں کا عشر ہوتا ہے
14:27تو وہ طالب علم بچارہ پانی نکالا ہوا تھا
14:29اس نے
14:29سید صاحب کہتے ہیں
14:32میں وضو کرنے لگا نا
14:34تو طالب علموں کہنے لگا
14:35بابا جی پوچھ تو لو پانی تو میرا ہے
14:37میں نے سمجھا کہ شاید خدمت میں معمور ہے
14:41نمازیوں کو وضو کرنا
14:42اس نے کہا پانی تو میرا ہے
14:43تو میں نے کہا چل بیٹے تو اجازت ہی دے دے
14:46میں وضو کرلوں
14:47تو کہنے لگا آپ کو مسئلے کا پتا ہونا چاہیے
14:49میں نابالی ہوں
14:50اپنی مرضی سے بھی چیز کسی کو نہیں دے سکتا
14:54سید صاحب کہتے ہیں
14:56میں نے اللہ اکبر کہا
14:57اور میں نے کہا دیدار علی شاہ تو بڑا علیم ہے
14:59پرحمد رضا کے تو نابالیوں کا علم بھی تجھ سے زیادہ ہے
15:03اس کرومد ہے اہل دول رضا
15:06اور پڑے اس بلا میں میری بلا
15:09میں تو گدا ہوں اپنے کریم کا
15:11میرا دین پارا ہے نا نہیں
15:13آمدان برسر مطلب
15:15رسول پاک کی محبت
15:17یہ انسان کو سجاتی ہے
15:18سوارتی ہے
15:19تکبر دور کرتی ہے
15:21آجزی پیدا کرتی ہے
15:23یہ روح کا وضو کراتی ہے
15:24جب حضور کی محبت میں لوگ روتے ہیں
15:26تو پھر انسان کیا دل صاف ہو جاتا ہے
15:29نبی پاک کی محبت انسان کو
15:31آداب کا پبند کرتی ہے
15:33وہ ناد کے ساتھ وبستہ ہو جاتا ہے
15:35مسجد کی صفائی کرنا اس کے لئے آسان ہو جاتا ہے
15:38حضور سے محبت ہوتی ہے
15:40تو بہانے نہیں کرتا بندہ
15:41کہ ہم میں رمضان سے نماز شروع کروں گا
15:43حاج کر کے آؤں گا تو نیک بنوں گا
15:46داڑی رکھوں گا تو لوگ
15:47کیا پھر یہ بہانے ختم ہو جاتے ہیں
15:49اس لئے کہ محبت عمل کرنا آسان کر دیتی
15:51محبت آسانی پیدا کرتی ہے
15:54حضرت ابو بکر صدیق
15:55رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
15:58کسی نے پوچھا تھا
16:00کہ آپ سب سے زیادہ راضی کب ہوئے
16:02حدیث بخاری مسلم میں بھی ہے
16:03پرکنزل و مال سے ارز کر رہا ہوں
16:05وہاں تفصیل زیادہ ہے
16:06حضرت ابو دردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
16:09کسی نے پوچھا راضی کب ہوئے
16:11انسان بڑی دفعہ راضی ہوتا ہے نا
16:13جب مسلمان ہوئے تھے
16:15تب بھی بڑے راضی ہوئے ہوں گے
16:16جب اللہ نے بیٹا دیا تھا
16:18تب بھی بڑے راضی ہوئے ہوں گے
16:20اور پھر اللہ نے انہیں امیر المومنین بنایا
16:22یہ سارے وقت ہوتے ہیں نا خوشی کے
16:24کہا راضی کب ہوئے
16:26تو صدیق اکبر بیٹھ گئے
16:29فرمانے لگا بتاتا ہوں
16:30بتائیے فرمانے لگے
16:32اس دن بڑا ہی راضی ہوا تھا
16:34جس دن میں نبی پاک کو مکہ سے مدینے لے کے جا رہا تھا
16:37صلی اللہ علیہ وسلم
16:39میں بڑا راضی ہوا
16:40کہا کس طرح
16:41تو حضرت صدیق اکبر فرماتے ہیں
16:43جب ہم مکہ سے مدینے جا رہے تھے
16:45تو گرمی زیادہ تھی
16:46میں نے دیکھا کہ حضور کو پسینہ آ رہا ہے
16:50اور پسینے کے کترے
16:51میں نے چہرے پر ٹپکتے دیکھے
16:53فرماتے ہیں میں پریشان ہو گیا
16:55کہ کوئی تھنڈا سایہ ملے
16:57تو میں حضور کو تھوڑا آرام کراؤں
16:59فرماتے ہیں دائیں بائیں دیکھا
17:01کوئی چیز نظر نہ آئی
17:03ایک پہاڑ کی ڈھلان تھوڑی چھکی ہوئی تھی
17:06میری نظر پڑی
17:07تو میں نے عرض کی
17:08یا رسول اللہ
17:08اگر اجازت دیں تو
17:10دیکھا ہوں
17:11حضور نے فرمایا
17:12دیکھ لو
17:13کہتے ہیں میں گیا
17:14اور اپنی پگڑی کھول کے
17:16میں نے اس جگہ کو صاف کیا
17:17پھر میں نے وہاں اپنی چادر بچھائی
17:21عرض کی حضور تھوڑی دیر آرام کر لیں
17:23بھائی یہاں لوگ کہتے ہیں
17:24تعلیمات کی بات کرو
17:26نماز روزہ
17:26حاج زکاة کی بات کرو
17:28اور جب تک
17:29ذات سے پیار نہیں نہ ہوتا
17:31بندہ بات بھی نہیں مانتا
17:32یہ محبت مصطفیٰ ہوگی
17:35تو سارے کام آسان ہو جائیں
17:36عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم
17:39آسان کر دے گا جینا
17:41آلہ حضرت فرماتے ہیں
17:42عشق تیرے صدقے
17:44جلنے سے چھٹے سستے
17:46جو آگ بجھا دے گی
17:48وہ آگ لگائی ہے
17:49حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے
17:52میں دیکھ کیایا سایا
17:53آپ فرماتے ہیں
17:54پھر میں نے ارض کی
17:55یا رسول اللہ
17:56صلی اللہ علیہ وسلم
17:57تھوڑی دیرہ رام کریں
17:58کہتے ہیں حضور لیٹ گئے
18:00تو میرے دل میں خیال آیا
18:02کہ کوئی تھڑی چیز ملے نا
18:04تو مصطفیٰ کریم کو پیش کروں
18:06کہتے ہیں دائیں بائیں دیکھا
18:08تو ایک چروہہ وکریاں چرارا تھا
18:10اس سے میں نے کہا
18:11کہ دودھ دے دوگے تھوڑا سا
18:13وہ کہنے لگا
18:15کہ اگر آپ دیرے پہ مانگتے
18:16تو تین دینار
18:17یہاں چار دینار کا
18:19آپ فرمانے لگے
18:19میں نے تو سوچا تھا
18:20تو بہت بڑی قیمت مانگے گا
18:22صرف چار دینار
18:24کہتے ہیں اسی وقت دیا
18:25میں نے اسے کہا
18:26کہ پانی کہاں ملے گا
18:30ذرا دیکھنا
18:30یہ صحابہ روایت کر رہے ہیں
18:33محدثین قبول کر رہے ہیں
18:35جرہ و تعدیل کے بعد
18:36اپنی کتب ملا رہے ہیں
18:38اس کا مطلب ہے
18:39یہ بھی دین کی اصل ہے
18:40اس کا مطلب ہے
18:42یہی بنیادی دین ہے
18:43جو ہمارے محدثین
18:45نے ہم تک پہنچایا
18:46میرے رسول کریم علیہ السلام کے غلاموں
18:48حضرت ابو بکر صدیق
18:50رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:51کہتے ہیں
18:52میں نے کہا
18:52کہ پانی کہاں ملے گا
18:54وہ کہنے لگا
18:54پانی بڑی دور ہے
18:56میں نے کہا
18:57کتنی دور ہے
18:58کہنے لگے
18:58وہ پہاڑ کے پیچھے
19:00میں نے کہا
19:00سفر نہ بتا
19:01بس تو رستہ بتا
19:03اس لیے کہ
19:04جب عشق سکھاتا ہے
19:06آداب خود آگاہی
19:07پھر کھلتے ہیں غلاموں پہ
19:09اسرار شہنشاہی
19:11بتا جانا کہاں ہے
19:13حضرت ابو بکر صدیق
19:15رضی اللہ تعالیٰ عنہ
19:16کہتے ہیں
19:16اس نے کہا
19:17پہاڑی کے پیچھے کنوائے
19:18آپ فرماتے ہیں
19:20میں دوڑا گیا
19:21لکڑی کے پیالے میں
19:23وہاں سے پہلے
19:24میں نے ہاتھ دھوئے
19:25پھر میں نے پیالہ دھویا
19:26پھر پانی بھرا
19:27پھر میں تیزی سے واپس آیا
19:29آ کر کے
19:30میں نے اس چرواہے سے کہا
19:31یار اس طرح کرو
19:32پہلے اپنے ہاتھ دھولو
19:33پھر بکری کے تھن دھولو
19:34پھر مجھے دودھ دھو دو
19:36کہتے ہیں
19:37مجھے کہنے لگا
19:38بڑے صاف سترے لگتے ہو
19:39بڑے نفیس ہو
19:40اور میں نے کہا
19:41یار میری بات نہیں
19:42جن کے لیے لے کے جانے
19:44انہیں اللہ نے
19:44بڑا پاک صاف پیدا فرمائے
19:46جن کے لیے لے کے جانے
19:48ان کی بڑی شان ہے
19:49نابی ابو بکر صدیق فرماتے ہیں
19:51اس نے مجھے کہا
19:52تو خود ہی دھولے
19:53فرماتے ہیں
19:54میں نے پہلے بکری کے تھن دھوئے
19:56پھر دودھ دھویا
19:57شدید گرمی
19:59پھر وہ پیالہ لے کے
20:00میں کمے پہ گیا
20:01پھر وہاں سے پانی نکالا
20:03پھر میں نے
20:05اس کو رکھ کے پیالے کو
20:07اس پانی میں تھنڈا کیا
20:09جب دودھ تھنڈا ہو گیا
20:11تو میں اب آ رہا ہوں
20:12آہستہ آہستہ
20:14اس لیے چل رہا ہوں
20:15کہ دودھ گر نہ جائے
20:16اور پریشان اس بات میں ہوں
20:18کہ دیر ہو گئی
20:19تو دوبارہ گرم نہ ہو جائے
20:21آپ فرماتے ہیں
20:22لا کے میں محبوب کی بارگاہ میں
20:24حاضر ہوا
20:25تو حضور کی آنکھ مبارک لگی ہوئی تھی
20:27اب دل میں خیال آیا
20:28جگہ میں سکتا نہیں
20:30اور اگر حضور دیر سے اٹھے
20:32تو پھر گرم ہو جائے گا
20:33کہتے ہیں
20:34ابھی میں کھڑا ہوا ہی تھا
20:35کہ میرے مصطفیٰ نے آنکھیں کھول دی
20:37رسول کریم علیہ السلام
20:39نے آنکھیں کھولی
20:41حضرت ابو بکر صدیق فرماتے ہیں
20:43گھٹنوں کے بال بیٹھ کر
20:44جب میں نے وہ دودھ کا پیالہ
20:47اب مصطفیٰ کو پیش کیا
20:48اس پردیش میں
20:50اس سفر میں
20:51جب دائیں بائیں کوئی اور نہیں تھا
20:54جب وہ میں نے پیش کیا نا
20:56حضور نے پہلے تین گھونٹ پیئے
20:59فرمانے لگے ابو دردہ
21:01جب وہ تین گھونٹ پی کے
21:03میری طرف دیکھ کے حضور مسکرائے
21:06نہ تو میں کھل کے رویا
21:07میں کھل کے رویا
21:09اور فرماتے ہیں
21:10جب نبی پاک نے وہ سارا دودھ پی لیا
21:12اور حضور نے فرمایا نا
21:14مجھے بڑا اچھا لگا ہے
21:15تو فرماتے ہیں ابو دردہ
21:17میں اس دن اتنا راضی ہوا
21:18اتنا راضی ہوا
21:20کہ نہ اس سے پہلے کبھی ہوا تھا
21:22نہ اس کے بعد کبھی ہوا
21:23ذاتِ رسالت کے ساتھ
21:27صحابہ کا جو تعلق ہے
21:28نبی پاک کی ذات کے ساتھ
21:32یہ نا
21:33اکل مند آدمی بیچارہ
21:34سارے زندگی بیعش ہی کرتا رہتا ہے
21:36میں نے دیکھیں
21:37سارے زندگی
21:38حضرت مللہ رومی فرمایا کرتے تھے
21:40اللہ نے لوگوں کو عقل دیا
21:42استعمال کرنے کے لئے
21:43پر لوگ سارے زندگی
21:44عقل کے آتھوں استعمال ہوتے رہے
21:46اکل مندوں کا مرشد بھی کوئی نہیں ہوتا
21:48کئی میری طرح کے پڑے لکھیں ہوتے ہیں
21:50ان کا بھی پیر کوئی نہیں ہوتا
21:52وہ خود ہی بہت بڑے پیر ہوتے ہیں
21:54کوئی نہیں جس سے رہنمائی لے
21:55اس لیے کہ وہ نفس
21:56اتنا موٹا ہو جاتا ہے
21:58کہ کسی جگہ نہ پیار کرنے دیتا ہے
22:00نہ محبت کرنے دیتا ہے
22:02چار پیسے آ جائیں
22:03تو اس آدمی کا بھی کوئی رہنمائی نہیں ہوتا
22:05اس لیے کہ اب وہ خود سارا کچھ ہو جاتا ہے
22:07بھائیو
22:08رسول پاک کے غلاموں نے
22:11جب مصطفیٰ کریم کی باری آئی
22:13تو عقل نبی پاک کے قدموں پہ قربان کر دی
22:15پھر انہوں نے دائیں بائیں
22:17ادھر ادھر نہیں دیکھا
22:19کبھی نہیں کوئی سوال
22:20کوئی جواب
22:21کبھی ادھر ادھر نہیں گئے
22:23سیدھا
22:24ذاتِ رسالت کے ساتھ پیار
22:25پڑھئے یہ روایت تو مشکات میں بھی ہے
22:28تبرانی میں بھی ہے
22:29سولہ حدیبیہ کا معاہدہ لکھا جا رہا تھا
22:33توجہ ہے میرے دوستوں
22:35ہم ویسے سارے زندگی یہی سنتے رہے ہیں
22:37کہ اللہ مروف ہو کل عدب
22:38حکم عدب پہ فوقیت رکھتا ہے
22:41سنا یہی ہے
22:43لیکن سولہ حدیبیہ کا معاہدہ لکھا جا رہا تھا
22:46لکھنے والے تھے مولا علی شیر خدا
22:48رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:52حضرت علی لکھ رہے تھے
22:53حضور نے فرما لکھو لکھا
22:55حضرت علی نے پہلی عبارت لکھی
22:57تو لکھا محمد الرسول اللہ
22:59صل اللہ علیہ
23:01اور قریش مکہ کے درمیان معاہدہ
23:03جب لکھا نا محمد الرسول اللہ
23:05صل اللہ علیہ
23:07ابو سفیان بول پڑے کھانے لگے
23:09جی آپ محمد ابن عبداللہ لکھیں
23:11کیونکہ ہم ماذا اللہ
23:14ہم رسول اللہ تو مانتے نہیں
23:15یہ مان جائیں تو جگڑا ختم
23:17محمد ابن
23:18حضور محمد ابن عبداللہ بھی ہیں نا
23:21اور محمد الرسول اللہ بھی ہیں
23:25امام ذرکانی کہتے ہیں
23:27نبی کریم علیہ السلام نے فوراں
23:29کہا حضرت علی سے
23:30علی اس طرح کرو رسول اللہ کاٹ کے نہ
23:32تو ابن عبداللہ لکھ دو
23:33حضرت مولا علی شہر خدا خموش ہو گئے
23:39سنا ہم نے یہی ہے ساری زندگی
23:41کہ حکم فوقیت رکھتا ہے
23:43لیکن حضرت علی
23:44خموش ہو گئے
23:46حضور نے دوسری دفعہ کہا
23:48علی رسول اللہ کاٹ کے نہ
23:50تو محمد ابن عبداللہ لکھ دو
23:53حضرت مولا علی شہر خدا خموش ہیں
23:55تیسری دفعہ جب حضور نے کہا
23:57تو امام ذرکانی کہتے ہیں
23:58کلم نیچے رکھ
23:59حضرت علی نے
24:00ہاتھ باندے اور آنکھوں میں آنسو آگئے
24:02کہا یا رسول اللہ میں مجبور ہوں
24:05مجھے رسول اللہ لکھنا تو آتا ہے
24:07پر کاٹنا نہیں آتا
24:09حضور میں
24:10میں نہ یہاں مجبور ہوں
24:11حضور میں مجبور ہوں
24:13لکھنا آتا ہے پر کاٹنا
24:14بھئی سوال اٹھتا ہے نا
24:17کہ لکھنا آتا ہے
24:18تو کاٹنا کیوں نہیں آتا
24:20لیکن پندرہ سو سے
24:21ابا موجود تھے
24:21کسی نے اعتراض نہیں کیا
24:23کہہ لی
24:24حضور حکم دے رہے ہیں
24:25لکھو
24:26کیوں نہیں لکھ رہے
24:27جہاں وہ مفتی ہوتا نا
24:29وہ بی کام ایم کام ایم نیسی
24:31تو فٹا فٹ درس دیتا
24:33مولانا آپ یہ کیا کہہ رہے ہیں
24:34حضور نے کہا ہے
24:35تو ویسے کریں
24:36اور میرے بھائی جب محبت ہوتی ہے نا
24:39ایک شعر ہے خاجہ غلام فری صاحب کا
24:41اگر آپ کی سمجھ میں آئے تو
24:43بڑی اچھی بات ہے
24:44نہ آئے تو پھر بھی بڑی اچھی بات ہے
24:47اگر سمجھ میں آئے تو کیا بات
24:48خاجہ غلام فری صاحب کا کرتے تھے
24:51تن تندور ہڈان دا بالن
24:53تیسی ہاما نال تپایا
24:56کپ کپ مکیاں پیڑے کیتے
25:00اتو عشق پلے تھن لایا
25:02تن دا سالن
25:04من دی ہانڈی
25:06تیلون سبر دا پایا
25:08غلام فریدہ
25:10وے میں ساری تیری
25:11تن وجہ یقین نہیں آیا
25:13غلام فریدہ
25:15وے میں ساری تیری
25:17تن وجہ یقین نہیں آیا
25:19حضرت مولا علی شعر خدا
25:21رضی اللہ تعالی
25:21نے کہاں نے لگے حضور کاٹا
25:23بولیے کاٹا
25:25پتہ نہیں
25:26یا رسول اللہ لکھا ہوتا ہے
25:27تو لوگ کیسے کاٹ لیتے ہیں
25:29یا رسول اللہ لکھا ہوتا ہے
25:31کاٹ دیتے ہیں
25:32کیسے کاٹ دیتے ہیں
25:33خدا بہتر جانے
25:34مولا علی سے تو نہیں کاٹا گیا
25:36حضرت علی شعر خدا فرمانے لگے
25:38نہیں کاتا جاتا
25:39میرے مصطفیٰ کریم کے غلاموں
25:42اب یقین کرو
25:43پاکستان میں پانچ لاکھ کے قریب ہے نفسیات کے مریض
25:47عقل کے گھوڑے دڑا دڑا کے لوگ پاگل ہو گئے
25:51اللہم اقبال جیسے لوگ تڑپتے تھے آخری عمر میں
25:54کہتے تھے خرد کی گتیاں سلجھا چکا
25:56یارب مجھے صاحبیں جنو کر دے
26:00اللہ مجھے مجنون کر دے نبی پاک عشق میں
26:03میں نہیں مزید فلسفہ منتا کدر نہیں جانا چاہتا
26:06مجھے دیوانگی دے رسول اللہ کی محبت کی
26:08میں نہیں جانا
26:09یہ جو لوگ دیوانے تھے نا
26:11یہ بڑے اچھے تھے
26:12اب تو بحث ہی رہ گئی ہے
26:15عمل ختم ہو گیا ہے
26:16اب بحث رہ گئی
26:17جس کو پینتی سال ہو گئے نا ملاد مناتے
26:19وہ بھی ہر سال آ کے پوچھ لیتا ہے
26:21کہ جائز تو اے نا منانا
26:22میں کہتا ہوں خدا کے بندے
26:25پینتی سال سے تو منا رہا ہے
26:27اب تو یہ پوچھا کر
26:33کس طرح کرنا ہے ملاد کا لنگر پکانے کے
26:35ابھی تک سوال کر رہے ہو
26:37محبت کرنے والے کر کے گزر گئے
26:39تو ابھی تک بحث کر رہا ہے
26:40اور بہت ساری ایسی چیزیں تھیں
26:42جو صحابہ کی سمجھ میں نہیں آتی تھی
26:44لیکن کیونکہ سامنے رسول اللہ کی ذات تھی
26:47اور جب محبت ہوتی ہے
26:51تو محبت بحث نہیں کرتی
26:52محبت پیار کرتی ہے
26:53محبت ہے
26:55ہمیں غلام نبی پاک کے
26:57ایسے یہ نا جی
26:59کسی سے کہنا داڑی داخلے ہوں بحث شروع کر دیتا ہے
27:02کہنا میں آجے نیک نہیں
27:03میں کہتا ہوں یہ حضور کو کہنا چاہیے تھا
27:06کہ جب پورا نیک بنے تب رکھے
27:08تو نے کیوں بحث شروع کی
27:10داڑی حضور نے رکھی ہے نا
27:12لہذا ہم نے
27:13انشاءاللہ تو کہہ دیں
27:15وعدہ نہیں لے رہا
27:16حضور نے رکھی ہے نا
27:18ہمیں اسے غرض ہے
27:19کہ اچھی لگے یا نہ لگے
27:20غلام کا کام غلامی کرنا
27:23کہ بحث کرنا
27:23حضور نے کہا سچ بولو
27:25دکان چلے چاہے
27:27ہم نے کیا کرنا ہے
27:28بولیں
27:30یہ بحث ہے
27:32حضور نے کہا بی بیاں پردہ کریں
27:35اب ہمارے گھر میں وہ بی بی رہے گی
27:37جو پردہ کرے گی
27:39جو نہیں کرے گی وہ ہمارے گھر میں رہ سکتی
27:42کیونکہ ہم نبی پاک کے غلام ہیں
27:44ہم
27:45رسول اللہ کے غلام ہیں
27:47صل اللہ علیہ وسلم
27:47امام احمد بن عمد رحمت اللہ
27:51لے بازار گئے
27:51تو گلام خرید کے لائے
27:53آپ نے فرمایا
27:56تیرا نام کیا ہے
27:56تو وہ کہنے لگا
27:57حضور غلاموں کا نام نہیں ہوتا
27:59آپ کسی کو بھی آواز دیں گے
28:01تو میں سمجھوں گا
28:02مجھے ہی بلا رہے ہیں
28:03آپ فرمانے لگے
28:05تو کھائے گا
28:05کیا
28:06کہنے لگا
28:06حضور غلاموں کے نخرے نہیں ہوتے
28:08جو ٹکڑا بچ گیا
28:10نہ ڈال دینا
28:10چوب کر کے کھا جاؤں گا
28:12فرمایا
28:13یہ حجرے ہیں
28:13کوئی کمرہ پسند کر لے
28:15کہنے لگا
28:15حضور غلاموں کے نخرے نہیں ہوتے
28:17آپ جہاں اشارہ کریں
28:19کہ میں سو جاؤں گا
28:20امام صاحب فرماتے ہیں
28:21مجھے وجد ہو گیا
28:21میں تو رونے لگا
28:23میں نے کہا
28:24اٹھو یار سینے سے لگ
28:25تو غلام بننے کے قابل
28:27تو نہیں
28:27تو تو آقا بننے کے قابل ہے
28:28بابا بلے شاہ صاحب
28:30رحمت اللہ علیہ نے
28:31تبصرہ کیا
28:32اس موضوع پر
28:33بابا صاحب
28:34بابا صاحب کہتے ہیں
28:35کہ ایک لکمہ
28:36ڈالتے ہو کتے کو
28:37ہم مالک ہوتے ہیں
28:41ایک لکمہ ڈالتے ہو
28:43اور دوسرا لکمہ
28:45وہ مانگے نا
28:46دوسری روٹی
28:47تو جوتے مارتے ہو
28:48خود رات کو
28:49پنکھے کے نیچے سوتے ہو
28:51وہ بچارہ
28:51ساری رات پیرا دیتا ہے
28:53اور صویرے جا کے
28:54کسی درخت کے نیچے
28:56روک کے نیچے
28:56سو جاتا ہے
28:57آپ فرماتے ہیں
28:58کہ جس کا
28:59تو مالک ہے
29:00تو اپنا احسان دیکھ
29:01اور اس کی نوکری دیکھ
29:03اور جو تیرا مالک ہے
29:05اس کا احسان دیکھ
29:07دیکھ
29:08خود تو بھانے
29:09کیا کہتے ہیں بابا صاحب
29:10بابا صاحب کہتے
29:11راتی جاگیں
29:12تی شیخ صدا میں
29:14تی راتی جاگ دے کتے
29:16تیتھوں اتے
29:18مالک دا در مول
29:20نہ چھٹ دے
29:21پاوے مارو سو سو جتے
29:23تیتھوں اتے
29:25ایک برکی دا قدر پچھانن
29:28پاوے مالک ہو
29:29ون ستے
29:30تیتھوں اتے
29:32رکھا سکھا کھا
29:34دینے جار
29:36رکھا ویچ ستے
29:37تیتھوں اتے
29:39اٹھ بلیا
29:40چل یار منال ہے
29:42نئی تے بازی لے گئے
29:43نہیں کتے
29:44اٹھ بلیا
29:46چل یار منال ہے
29:47نئی تے بازی لے گئے
29:48وہ تو آگے گزر جائیں گے
29:50اس طرح
29:50اور تو اشرف المخلوقات ہے
29:52تھوڑا خیال کریں
29:53ایک صحابی تھی
29:55حضرت ابو جندل
29:56رضی اللہ تعالی
29:58ہماری محبت
30:00رسول صلی اللہ علیہ وسلم
30:01بحثوں میں رہ گئی
30:02بحثوں میں
30:03اتنے کمزور ہیں
30:04ہم کے آج تک
30:05بحث کر رہے ہیں
30:06آج تک
30:07کہ حضور پہ
30:08درود کون سا پڑھنا چاہئی
30:09خدا کے بندے
30:11جس کو محبت
30:12ہوتی ہے
30:12وہ بحث نہیں کرتا
30:13وہ درود پڑھتا ہے
30:14درود
30:16و سلام پڑھنے والے
30:17کام ہیں
30:17مسئلہ پوچھنے والے
30:18زیادہ ہیں
30:18آپ یقین کریں
30:20یا رسول اللہ
30:21کا نعرہ لگانے والے
30:22جوش کے ساتھ
30:23وہ تو چند ملتے ہیں
30:24علاقے میں
30:25اور اس پر
30:26دلائل لینے والا
30:26سارا شہر ہے
30:27خدا کا خوف کریں
30:29عمل کریں
30:29دین کو بحث کرنے
30:31نہیں آیا
30:31کہ آر موضوع پر
30:32بحث کریں
30:32فیس بک پہ
30:33اپنی رائے کا
30:34اظہار کریں
30:35دین بحث کے لیے
30:35نہیں آیا
30:36اسے موضوع بحث
30:37نہ بناو
30:37یہ عمل کرنے کے لیے
30:39اس پر عمل کریں
30:40حضرت ابو جندل
30:41رضی اللہ تعالی
30:42نے
30:42حضور حدیبیہ
30:44تک تشریف لائے
30:45نبی کریم علیہ السلام
30:46ادھر سے
30:49حضرت ابو جندل
30:50جو تھے
30:50یہ وہ
30:51دلیر سے آبی تھے
30:53کہ ان کے والد
30:53انہیں زنجیروں
30:54سے باندھا ہوا تھا
30:55ہاتھ میں بھی
30:57زنجیریں تھیں
30:57پیروں میں بھی
30:58زنجیریں تھیں
30:59اور ان کا باپ
31:00روز ڈنڈوں سے مارتا تھا
31:02انہیں پتہ چل گیا
31:03کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
31:04یہ حدیبیہ تک آ گئے ہیں
31:07حضرت ابو جندل
31:08کمرے میں
31:09قید تھے
31:09باپ اور بھائی
31:10نے قید کیا ہوا تھا
31:11انہوں نے
31:12نہ اپنا سر
31:13مار مار کے
31:14نہ کھڑکی
31:14کو تو کھڑکی توڑی
31:15ڈاکٹر احمد
31:17عبد الرزاق
31:17نے
31:18عصیرت النبویہ
31:19میں لکھا ہے
31:19کھڑکی توڑ کے
31:22باہر آئے
31:22دیگر کتابوں میں بھی ہے
31:24یہ روایت
31:25باہر آئے
31:26نا جب
31:26تو حضرت مولا
31:28علی شیر خدا
31:28فرماتے ہیں
31:29ہم نے
31:29نا حدیبیہ
31:30کی شرائط
31:31لکھ لی تھی
31:31ان شرائط میں
31:32ایک شرط یہ تھی
31:32کہ مکہ سے
31:33جو شخص آئے گا
31:34حضور ساتھ
31:35نہیں لے جائیں گے
31:36اور وہاں بھی
31:37جائے گا
31:37تو پناہ نہیں دیں گے
31:39اور اگر مدینہ کا
31:40وہاں چلا گیا
31:41تو وہ واپس نہیں کریں گے
31:42اس وقت تو یہ شرط
31:43بڑی کمزور لگتی تھی
31:44پر سب سے زیادہ
31:45شرطی فائدہ
31:46اسی شرط نے
31:47اسلام کو عطا فرمایا
31:48اس لیے کہ جو آدمی
31:50مکہ سے آتا تھا
31:51اسے پتا تھا
31:51مدینہ تو
31:52حضور کے پاس
31:52رہ نہیں سکتا
31:53حضور نے وعدہ کر لیا
31:54مکہ واپس
31:55جا نہیں سکتے تھے
31:57وہ کسی تیسرے شہر میں
31:58جا کے بیٹھتا تھا
31:59تو صحابی
31:59جب تیسرے شہر میں
32:00بیٹھتے تھے
32:01تو سارے کا سارا شہر
32:02ہی مسلمان ہو جاتا تھا
32:03اس شرط کی برکت سے
32:05کئی کئی شہروں
32:06تک دین پھیل گیا
32:07حضرت ابو جندل
32:09قید تھے
32:10ان کے والد میں
32:11بھائی نے قید کیا ہوا تھا
32:12یہ کھڑکی توڑ کر کے آئے
32:14میرے دوستو
32:16جب حدیبیہ میں پہنچے
32:18تو حضرت علی کہتے ہیں
32:19جس رستے سے یہ چل کے آئے تھے
32:20کیونکہ پیروں میں
32:21زنجیریں تھیں
32:22تو جہاں سے چل کے آ رہے تھے
32:23خون بیٹھا آ رہا تھا
32:24خون بیٹھا آ رہا تھا
32:27فرماتے ہیں
32:28آکے حضور کے سامنے
32:29کھڑے ہوئے
32:29تو بڑے درد سے روئے
32:31بڑے درد
32:32یا رسول اللہ
32:33مجھے چھوڑ کے نہ جائے گا
32:34میرا باپ
32:35ڈنڈوں سے مارتا ہے
32:36تو مجھے بتا
32:38باپ کبھی
32:39ایسے چھوڑ کے چلا جائے
32:40اور مرشد چھوڑ کے چلا جائے
32:42تو کچھ چیز باقی رہتی ہے
32:43لیکن عشق جب سچا ہوتا ہے
32:45تو میں شروع میں کہہ چکا
32:47پھر محبوب پہ غصہ نہیں آتا
32:49پھر کوئی بات ایسی نہیں ہوتی
32:51جو دل میں رہ جائے
32:52میرے قریم رسول
32:53صلی اللہ علیہ وسلم
32:55کے سامنے درد سے روئے
32:56یا رسول اللہ
32:58چھوڑ کے نہ جائیے گا
33:00حضور یہ دیکھے
33:00میرا باپ
33:01مجھے ڈنڈوں سے مارتا ہے
33:02حضرت علی کہتے ہیں
33:04کہ چونکہ معاہدہ
33:05تیہ ہو گیا تھا
33:06ابھی دستخط نہیں ہوئے تھے
33:08ہمارا دل کار رہا تھا
33:10کہ حضور اجازت دیں
33:11تو ہم ان کافروں کے پرخشیں بخیر دیں
33:14اتنا بھی کچھ ظلم کرتا ہے
33:16لیکن کہتے ہیں
33:19حضور اٹھے
33:19حضرت ابو جندل کا سار
33:22محبوب نے اپنے کندے پہ رکھا
33:23جنابی ابو جندل بھی کھل کے روئے
33:26ایک واری میری آکھی آنچوں
33:28اونا نے اتھرو پون جیسان
33:31انتے چسکا پی گیا رونے دا
33:33تیہ ہر وے لیا ہو زاری دا
33:36کہتے ہیں کھل کے روئے
33:37حضرت ابو جندل
33:38کہا حضور مجھے چھوڑ کے نہ جائیے گا
33:40جب وہ رو رہے تھے
33:41تو ابو سفیان اٹھے
33:43کہا آپ نے وعدہ کر لیا
33:44لے جا نہیں سکتے
33:46ایک شعابی نے کہا
33:46بھی تو دسخط نہیں ہوئے
33:48کہا نہیں پھر ہم توڑتے ہیں معاہدہ
33:49سننا بات
33:52غور کرنا
33:52اکل کہاں تک انسان کو پریشان کرتی ہے
33:56اور محبت اسے کتنا سلیکہ سکھاتی ہے
33:58کتنی اطاعت اور اتباع سکھاتی ہے
34:01نبی کریم علیہ السلام نے
34:03ناظرت ابو جندل کو تسلی دی
34:05اور پھر حضور نے
34:07تھبکی دے کے نہ کندے پہ فرمایا
34:09تیرا تھوڑا سا امتحان رہ گیا ہے
34:11دل پہ ہاتھ رکھ کے بتانا
34:14کام بڑا مشکل ہے
34:15تیرا تھوڑا سا امتحان
34:17رہ گیا ہے
34:19جناب ابو جندل کو یہ کہہ
34:22کہ حضور نے رخی انور پھیرا
34:23تو ان کے والد نے گریبان سے پکڑا
34:25کھینچ کے لے گئے
34:27اور کہنے لگے
34:28ان کے ساتھ تم آگ اللہ جانا چاہتا تھا
34:30جو تجھے لے کے نہیں گئے
34:32ان کے ساتھ
34:33جناب ابو جندل نے باپ کا ہاتھ جھٹکا
34:36اٹھ کے کھڑے ہوئے
34:37کہنے لگے زیادہ باتیں نہ کر
34:38میرا تو امان پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے
34:42کہ میرا رسول وعدوں کا پکا ہے
34:44میرا تو امان پہلے سے مضبوط ہو گیا
34:47اور کیا شاندار لفظ لکھیں
34:49ڈاک صاحب نے
34:50حضرت ابو جندل کہنے لگے
34:51اب باپ تو اس طرح کہا رہے
34:53میری یہ زنجیریں کھول دے
34:54ہاتھوں کی بھی کھول دے
34:56پیروں کی بھی کھول دے
34:58اور مجھے بتا
34:59میں نے کس کمرے میں قید ہونا ہے
35:00تو بس بتا دے
35:02کہاں قید ہونا ہے
35:03اب میں تیرا قیدی نہیں ہوں
35:05اب میں محمد عربی کے حکم کا قیدی ہوں
35:08جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
35:10کا نیا حکم نہیں آتا
35:12میں قید میں رہوں گا
35:13اور میں خوشی کے ساتھ رہوں گا
35:15جتنے کفار وہاں کھڑے تھے
35:17جتنے کھڑے تھے
35:19جتنے
35:19حضرت ابو جندل کے والد سمیت
35:22وہ کہتے ہیں
35:23ماری توجہ باقی معاملہ سے ہٹ گئی
35:25اور جناب ابو جندل کی طرف چلی گئی
35:27یہ بھی رنگ ہوتا ہے
35:29یہ بھی
35:29وہ کیا کہا تھا میاں صاحب نے
35:31میاں صاحب فرمانے لگے
35:32کچھا رنگ لالاری والا
35:34جڑا چڑھ دا لیندہ ریندہ
35:37اے عشق تیرے دا رنگ محمد چڑھ جائے
35:40فیر نہیں لیندہ
35:41یہ پکا رنگ ہوتا ہے
35:43اپنے آپ کو سمیٹیں
35:44دین کے ساتھ خوش کرشتہ بناو گے
35:47تو لمبا نہیں چلے گا
35:48لمبا نہیں چلے
35:50جو بوجھ سمجھ کے نماز پڑھتے ہیں
35:52وہ تو زور سے اثر تک
35:53مسجد کے حجرے میں گپے لگا رہے ہوتے ہیں
35:55اثر کی اذان ہوتی ہے
35:56تو کام یاد آ جاتا
35:57یہ بہت بڑی سزا ہے
36:00ساری زندگی انسان
36:02باقی سارے کام دلچسپی سے کرے
36:05اور نماز اس پر بوجھ رہے
36:06تو اسے توبہ کرنی چاہیے
36:08کہ کہاں کوئی ایسی کتا ہی ہے
36:10جس کی وجہ سے یہ سارا کچھ ہے
36:11میرے بھائی جب محبت ہوتی ہے
36:14پھر سجدے بھی طویل ہوتے ہیں
36:15جب محبت ہوتی ہے
36:17پھر قرآن پاک کی تلاوت کی بھی
36:19کسرت ہوتی ہے
36:20جب محبت ہوتی ہے
36:21سارے کام آسان ہو جاتے ہیں
36:23حضور سے محبت کریں
36:25وہ کیسے پیدا ہوگی
36:26درود و سلام زیادہ پڑا کریں
36:27حضور کی ناتیں زیادہ سنا کریں
36:31اور نات کے لیے
36:32محفل ضروری نہیں ہوتی
36:34اب تو ٹیپ ریکارڈل پہ بھی نات مل جاتی ہے
36:36رات کو کوشش کریں
36:37نات سن کے سویا کریں
36:38نات سن کے
36:40مجھے ایک سنگی نے کہا ایک دفعہ
36:43کہ محبت رسول بچوں میں پیدا کرنی ہو
36:45تو کیا طریقہ ہے
36:46تو میں نے کہا میں نے تو ایک بزرگ کو دیکھا ہے
36:48میرا خیال ہے اس طرح محبت پیدا ہو ہی جاتی ہے
36:50ایک ہے میں تقریر کر رہا ہوں محبت رسول پہ
36:53تو یہ تو کچھ دفعہ رٹے رٹائے جملے بھی ہو سکتے ہیں
36:56ایک ہے میرے بچوں میں جب محبت رسول پیدا ہوگی
36:59تو وہ میرا عمل دیکھیں گے
37:01اس سے محبت کریں گے
37:03ایک بزرگ گھر میں لیٹیں
37:04اچانک رونے لگیں
37:07بی بی جاگی
37:09بچوں کو جگایا پتا کرو
37:10بچے کہنے لگے اممہ آپ پوچھیں
37:12پوچھ کے باہر آئی
37:13کمرے سے
37:15اممہ اببہ کو کیا ہے کہ تمہارے والی بات نہیں
37:17اتنا زور زور سے کیوں رو رہے ہیں
37:20کوئی حکیم طبیب کا معاملہ ہے
37:21ڈاکٹر کا تو بلاتے ہیں
37:22کہ بیٹا تمہارے والی بات
37:24کہ اممہ بتائیں تو صحیح مادرہ کیا ہے
37:27کہ بیٹا کچھ بھی نہیں
37:28تمہارے اببہ کو مدینہ یاد آتا ہے
37:30رسول اللہ کا شہر یاد آتا ہے
37:33اس درد سے رو رہے ہیں
37:35بتاؤ بچوں میں محبت رسول پیدا ہوگی
37:37کہ نہیں ہوگی
37:38وہ تڑا پائے گی کہ نہیں آئے گی
37:40وہ سمجھے گے نا اس بات کو
37:42کہ یہ بھی ایک دکھ ہے
37:43یہ بھی ایک تکلیف ہے
37:45لیکن اگر اببہ صرف اسی لئے روئے
37:47کہ دس لاکھ ڈوب گیا ہے
37:48اسی لئے روئے
37:50کہ وہ سامنے والا پلات نہیں مل رہا
37:52تو پھر بچوں میں محبت نہیں پیدا ہوتی
37:54لالچ ہی پیدا ہوتا ہے
37:55عمل ہمارا کردار
37:57کچھ تو آنسو ایسے ہوں
37:59جو ہم نے نبی پاک کے لئے سنبھال کے رکھے
38:01جو مدینہ شریف جا کے بہانے ہو
38:04محفوظ کر کے رکھے ہو
38:05دعا کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
38:07اللہ ہمیں اپنے محبوب کی سچی غلامی عطا فرمائے
38:10غلامی میں زندہ رکھے
38:12غلامی میں موت عطا فرمائے
38:13آمین آخر دعوان