Roshni Sab Kay Liye
Topic: Islami Muhimmat
Host: Safdar Ali Mohsin
Guest: Dr Syed Ziaullah Shah Bukhari, Mufti Khalil Ahmed Qadri
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Topic: Islami Muhimmat
Host: Safdar Ali Mohsin
Guest: Dr Syed Ziaullah Shah Bukhari, Mufti Khalil Ahmed Qadri
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00. . . . . . . . .
00:30. . . .
01:00. . . . .
01:29. . . . . . . .
01:59. . . . . . . .
02:30Salam alaykum.
02:30Wa alaykum.
02:31Shajit Qibla.
02:32Shazamu alaykum.
02:32Salam ad- tugur.
02:33Aq.
02:33Phr.
02:34Trish Avrika.
02:35Allah'a.
02:36Bždy nama.
02:36Apex.
02:37K said.
02:37Our next speaker.
02:40Halas.
02:55Salam alaykum.
02:57Salam alaykum.
02:58Trish Avrika.
02:59Thank you very much.
03:29Bismillah ar-Rahman ar-Rahim
03:31سلامت رہیں
03:32آپ نے بہتی روح پرور ایمان افروز
03:34موضوع منتخب کیا
03:36بہت شکریہ شاید
03:36یقین نبی کریم روف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم کے
03:40تمام حیاتِ طیبہ کے شب و روز ایسے ہیں
03:44جن میں ہمارے لیے دروس ہیں
03:46ہمارے لیے بصیرتیں ہیں
03:48حکمتیں ہیں
03:49اصول زندگی ہیں
03:51متفق شاید
03:51اور یقین نبی کریم علیہ السلام کی
03:53سیرتِ بارکہ کے بارے میں
03:55خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا
03:56لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ
03:59اُسْوَةٌ حَسَنَا
04:00آپ کی زندگی کا ہر پہلو
04:02ہر شب و روز
04:03آپ کی ہر عداب
04:04آپ کا ہر سفر
04:05اس میں تمہاری یہ بہترین نمونہ ہے
04:07بلکل ٹھیک
04:08بہت کامیاب زندگی گزارنے کے اصول
04:10تمہیں وہاں سے مل جاتے ہیں
04:12تو یقین نبی آپ نے
04:13جو غزوہ حدیبیہ کے سفر کی بات کی ہے
04:16اس کا پس منظر کیا تھا
04:19اس کا پس منظر آپ کا خواب مبارک ہے
04:21جو اللہ نے خود قرآن مجید
04:23فرقان حمید میں بیان فرمات
04:25کیا کہنے
04:25لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّعِيَ بِالْحَقِّ
04:28قَتَدْ خُرُونَ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ
04:31اِنشَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلَّقِينَ
04:33وَعُوسَكُمْ
04:34او مُقَسِّرِينَ آخر تک
04:35کہ اللہ پاک آپ کے اس خواب کو ضرور سچ کر دکھائے گا
04:49شریم میں داخل ہوں گے
04:49امن کے ساتھ
04:50اور پھر آپ تواف کرنے کے بعد
04:53عمرہ کرنے کے بعد
04:54آپ کے صحابہ کوئی سر پورا مڑا رہا ہوگا
04:56کوئی قصر کروا رہا ہوگا
04:58تو یہ یقیناً ایسا ہوگا
05:00نبی کریم علیہ السلام نے اپنا یہ خواب
05:02صحابہ کے سامنے بھی بیان فرمایا
05:05اور آپ چونکہ
05:06بہت ہی اپنے دل میں
05:07بیعت اللہ کی اداسی محسوس کر رہے تھے
05:10ابہی وطن تھا
05:11جس کے بارے میں آپ نے
05:13حجرت کے سفر کے بالکل آغاز میں
05:15حضورہ کے مقام پر رکھے فرمایا تھا
05:17اِنَّكِ أَحَبُّ أَرْضِ اللَّهِ عَلَيَّ
05:20لَوْ لَا أَخْرَ جُورِ مِنْكِ مَا خَرَجْتُ
05:23ایک روایت کے لفاظ
05:24مَا مَقَسْتُ غَيْرَ کی
05:26اے سرزمین مکہ
05:28تو مجھے بہت عزیز ہے
05:29بہت محبوب ہے
05:30اگر یہ لوگ مجھے یہاں سے نکلنے پر مجبور نہ کرتے
05:34میں تجھے چھوڑ کر کبھی کہیں اور نہ جاتا
05:36لیکن آپ نے پھر مدینہ منورہ میں تشریف لاکر یہ بھی فرمایا
05:40اللہ محبب علینا المدینہ
05:42قَحُبِّنا مَكَّةَ وَشَد
05:44یا اللہ میرے دل میں
05:46میرے صحابہ کے دل میں
05:47اب ریاست مدینہ
05:48مدینہ طیبہ یہ ہماری ریاست ہے
05:50اب یہ ہمارا شہر ہے
05:52اب ہمارا وطن یہ ہے
05:53تو اس کی محبت مکہ جیسی
05:56بلکہ اس سے بھی شدید تر
05:57اس سے بھی زیادہ ہمارے دلوں میں پیدا فرما
06:00تو یقین نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں
06:02اداسی تھی بیت اللہ کو دیکھنے کی
06:04عمرہ کرنے حج کرنے کی جو شوق
06:07ولولہ ہوتا ہے
06:07ایک عام امتی کے اندر آپ کی نسبت جلیلہ کی برکت سے
06:11ہمارے دلوں میں کیسی طرح پہ
06:12کہ ہم مکہ جائیں مدینہ جائیں
06:14اللہ اکبر حرمین شریف ہے ہم حاضری
06:17تو نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں
06:18تو سب سے زیادہ سب سے عرف و عرف
06:20اولہ سب سے بڑھ کر تھی
06:22تو آپ نے اس شوق کا اظہار صحابہ کے سامنے جب فرمایا
06:25تو سارے صاحب چودہ سو صحابہ تیار ہوئے
06:28مہاجر انصار
06:29کہ ہم نبی پاہ کے ساتھ جا رہے ہیں
06:31تو نبی کریم علیہ السلام
06:32ستر ساتھ قربانیاں لے کر
06:35حضرت ام المومنی ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ
06:38اس سفر میں آپ کے ساتھ ہیں
06:40آپ ان کو ساتھ لے کر
06:42اب آپ نے سفر شروع کیا
06:43اور ہدائبیہ کے مقام
06:45ابھی آپ نے اراستے میں
06:46اپنے ساتھی وہاں پر بیجے
06:48کہ جا کر خبر لے کر آو
06:50تو انہوں نے خبر لے کر آیا
06:52کہ مکہ موازمہ کے قریشیوں تک
06:53یہ خبر پہنچ چکی ہے
06:55کہ آپ مکہ موازمہ میں تشریف لا رہے
06:57تو انہوں نے تہیہ کر لیا ہے
06:59کہ آپ کو ہم کسی قیمت پر
07:00مکہ موازمہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے
07:03لیکن آپ نے اپنے سفر کو جاری رکھا
07:05جناب صدیق اکبر نے
07:07محبت اور بڑی انصرت کی باتیں کی
07:09حیدر مرزا نے باتیں کی
07:11تو صحابہ حضرت عمر فاروق نے کی
07:12تو آپ نے اپنے سفر کو جاری رکھا
07:14بلاخر آپ خدیبیہ کے میدان میں پہنچ گئے
07:17وہاں جا کے آپ نے پڑھاؤ ڈالا
07:18نبی کریم علیہ السلام نے جب پڑھاؤ ڈالا
07:21تو وہاں سے آپ نے حضرت عثمان غنی
07:23عثمان زنورین
07:24رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اپنا سفیر بنا کر
07:27نمیندہ بنا کر
07:29مندو بنا کر
07:29قریشیوں کے پاس بھیجا
07:31کہ جا کر اطلاع کرو
07:32ہم لڑنے نہیں آئے
07:34ہم تمہارے ساتھ کسی نوعیت کی
07:36جنگ کرنے نہیں آئے
07:38ہم تو صرف اللہ کے گھر کی زیارت کرنے آئے ہیں
07:40ہمارا یہ مقصد ہے
07:41حضرت عثمان زنورین
07:43رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب وہاں پہ پہنچے
07:44اور آپ نے جا کر خبر دی
07:46تو انہوں نے آپ کو وہاں پہ کچھ دیر کے لیے روک لیا
07:48صحیح
07:49اور اس روکنے کی وجہ سے
07:51یہاں خبر پھیل گئی
07:52کہ حضرت عثمان غنی کو شہید کر دیا گیا
07:54تو نبی کریم علیہ السلام نے
07:56چودہ سو صحابہ کے بات سے فرمایا
07:58وہ بیری کے ترخت کے نیچے بیٹھ کر
08:01کہ کون ہے تم میرے ہاتھ پر
08:03شہید ہونے کی بیعت کرے
08:05اس مقصد کے لیے
08:06کہ میں اپنے عثمان کی شاہد کا بدلہ لیے بغیر
08:09وابس نہیں جاؤں گا
08:10تو چودہ سو صحابہ ایک ارام نے
08:12بڑھ بڑھ کر
08:13آپ کی جب بیعت کی تو آسمان سے آواز آئی
08:15ایک طرف آپ کا دست مبارک ہے
08:20ایک طرف میرا دست مبارک ہے
08:22درمیان میں آپ کے صحابہ کے ہاتھ ہیں
08:24اللہ کا دست مبارک کیسا ہم میرے اللہ جانتے ہیں
08:27یہ جو آپ کی ہدیبیہ کی
08:39جو سکت ہو رہی تھی بیعت
08:41فرمایا میں ان سب سے راضی ہو گیا
08:43چودہ سو صحابہ کے بارے فرمایا
08:44ان کے دل ایمان سے بڑے ہوئے
08:46اللہ رسول کی محبت سے بڑے ہوئے
08:48تو میں اللہ ان سے راضی ہونے کے اعلان کر رہا ہوں
08:51رضی اللہ عنہ
08:52سبحان اللہ
08:54کیسا خوبصورت آپ نے شاہ جی ابتدائیہ بھی انعائد کر دیا ہے
08:56اور اس نے تفاق یہ ہے
08:58کہ مجھے اگلی گفتگو بڑھانے کے لیے
09:00زادہ رابی عطا کر دیا
09:01مفتی صاحب قبلہ
09:02بیعت رزوان تک ہم پہنچ گئے
09:04اور یہ ممکن نہیں ہے
09:05کہ جب ہم ہدیبیہ کے
09:07اس پورے سفر کا ذکر کریں
09:08تو بیعت رزوان کا چپٹر جو ہے
09:10وہ ہم سے رہ جائے
09:11تو بیعت رزوان کیا ہے
09:13اس کا پس منظر بہت حد تک
09:15شاہ صاحب نے بیان کر دیا
09:16آپ یہاں سے مزید بات آگے بڑھا دیجئے
09:18محترم آپ نے شروع میں جو ابتدائیہ گفتگو کی ہے
09:26ماشاءاللہ
09:27اس میں بہت سارے آپ نے ہمیں معلومات عطا فرمائی ہیں
09:30دل خوش بہت
09:30پرگرام بھی ایسا ہے
09:32جس کو لوگ پر شوق سے دیکھتے ہیں
09:33جس میں انتہائی آلہ گفتگو کی جاتی ہے
09:36لوگوں کے پاس علم حاصل ہوتا ہے
09:37آپ نے جس موضوع کو جھڑا
09:39حدیبیہ کا موقع
09:40یہ حضرت سجیدنا ابو بکر صدیق
09:43رضی اللہ عنہ سیرت حلبیہ میں یہ لکھا ہوئے
09:44اور سیرت حلبیہ کے بارے میں فقہہ فرماتی ہیں
09:47کہ سیرت میں اس کا وہ مقام ہے
09:48جو حدیث کی کتب کے اندر بخاری کا مقام ہے
09:51سیرت حلبیہ کے اندر یہ بات لکھی ہوئی ہے
09:53کہ حضرت سجیدنا ابو بکر صدیق
09:55رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے
09:56کہ لا فتح للاسلام اکبر من حدیبیہ
10:00حدیبیہ سے بڑھ کر
10:01اسلام کے لئے فتح کا مقام ہی کوئی نہیں ہے
10:03اور کریم اقل صلی اللہ علیہ وسلم
10:05جب یہاں پڑاؤ ڈالا ہے
10:06تو پڑاؤ یہاں ڈالنے کی وجہ یہ تھی
10:07کہ حضرت خارد بن ولید جو ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے
10:10دو سو بندوں کو لے کر
10:11مسلمانوں کا راستہ رکنے کے لئے آگئے تھے
10:13تو وہاں سرکار نے اپنے آپ کو رک کر
10:14رکنے کے بعد حضرت خراش کو مکہ مکرمہ بھیجا
10:17ابتدان اپنے حضرت خراش کو بھیجا
10:19جنہوں نے وہاں جا کے بات چیز کرنے کوشش کی
10:21لیکن لوگوں نے ان کے ساتھ بتمیزی کی
10:22اہل مکہ نے ان کا اونٹ قتل کر دیا
10:24اور ان کو شہید کرنے کی کوشش کی
10:26مگر یہ بچ بچا کے حضور کے دربار میں آگئے
10:28پھر کریم اقل صلی اللہ علیہ وسلم نے
10:29حضرت عمر بن خطاب کو انتخاب کیا
10:31اور ان سے فرمایا کہ آپ جائیں
10:33بات کرنے کے لئے
10:34مگر آپ نے ایک وجہ بیان کی صورت حلبیہ کے اندر لکھا ہے
10:37آپ نے عرض کیا
10:37میرے مزاج میں چونکہ ایک تندو تیز مزاج ہے
10:41اور اس وقت مفاہمت کی ضرورت ہے
10:43اور مساہلیت کی حاجت ہے
10:44آپ اگر میربانی فرمایا تو
10:46میرے علاوہ کسی اور کا انتخاب کر دے
10:47میرے ایک مشورہ ہے
10:48تو سرکان اس کو قبول کیا
10:49اور قرآن پاک میں آپ کو حکم بھی ہے
10:51کہ شاور ہم بالمعروف
10:52اپنے صحابت سے مشاورت فرمائیے
10:54تو حضرت عثمان غنی کا انتخاب کیا گیا
10:56اس کی سب سے بڑی وجہ
10:57وہاں آپ کی رشتہ داری بھی تھی
10:58لیکن وہاں جب آپ تشریف فرما ہوئے
11:00اور وہاں جا کے
11:01واپسی میں کچھ تاخیر ہو گئی
11:02تو قریم عقی صلی اللہ علیہ وسلم نے
11:03جو اس مقام پر بیعت کی ہے
11:05اس بیعت کی اہمیت کیا کہنا
11:07ویسے تو حضور کے سارے صحابہ کے بارے میں
11:09فرمایا گیا
11:09اللہ پاک ان سب سے راضی ہے
11:11مگر
11:12میرے اور آپ کی گفتگو میں
11:14ایک وقفہ چھوٹا سا ہائل ہے
11:16تو میں چاہتا ہوں
11:17کیونکہ بات اتنی قیمتی ہے
11:18یہ بغیر انکتا کے جائے
11:20تو زیادہ پائیدار ٹھہرے گی
11:21مجھے چند لمحے
11:22آپ سے اجازت لے دیں
11:23ناظرین مختصر سا ایک وقفہ ہے
11:24یہ وقفہ پروگرام کا ہے
11:26روشنی کے سفر میں کبھی کوئی وقفہ نہیں ہوتا
11:28روشنی ہمیشہ سب کو فیضیاب کرتی چلی جاتی ہے
11:31ویلکم بیک ناظرین آپ کا خیر مقدم ہے
11:35پروگرام روشنی سب کے لیے داتا
11:36کی نگری لاہور سے خوبصورت
11:38گفتگو سے اغاز فرمایا
11:40ڈاکٹر سید زیادہ اللہ شاہ صاحب بخاری صاحب نے
11:42اور وقفے میں جانے سے پہلے
11:43مفتی خلیل احمد قادری صاحب سے ہم گفتگو کر رہے تھے
11:45حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا انتخاب ہوا ہے
11:49آپ وہاں پہنچے ہیں
11:49کچھ دیر آپ کو رکا گیا ہے
11:51شہادت کی خبر نکلی ہے
11:52یہاں سے موضوع ہمیں آگے بڑھا رہا ہے
11:54بہت ساری محبتیں جو اس روایت کے اندر پائی جاتی ہیں
11:57ایک تو سب سے بڑی بات یہ ہے
11:59کہ قریم عقی صلی اللہ علیہ وسلم نے
12:00کئی دفعہ صحابہ سے بیعت فرمائی ہے
12:02مگر اس بیعت کے بارے میں
12:04قرآن پاک کی مور ہے
12:05لقد رضی اللہ
12:06کیا بات ہے
12:07اللہ پاک ان لوگوں سے
12:08جنہوں نے
12:09یبائیونہ کتہ تشجرہ
12:10اے نبی متشم آپ سے
12:11بیعت فرمائی
12:12درخت کے نیچے بیٹھ کر
12:13اللہ پاک ان سے راضی ہو چکا ہے
12:15تو چودہ سر صحابہ نے
12:16حضور کے ساتھ بیعت کی ہے
12:17اور وجہ یہ تھی
12:18کہ حضرت عثمان غنی کے بارے میں
12:19صحابہ کے اندر ایک افواہ فیل گئی تھی
12:21کہ شاید آپ کو شہید کر دیا گیا ہے
12:22اچھا یہاں ایک بات
12:23میں اور بھی ارز کر دوں
12:24کہ ہم نے جتنی بھی کتب کے اندر
12:25اس حدیث پاک کو پڑھا ہے
12:26جاری ویعت کو پڑھا ہے
12:27اس میں جب سرکار نے
12:28بیعت فرمائی ہے
12:30تو اس میں عثمان غنی کے شادت کا ذکر نہیں ہے
12:32اس میں یہ ہے
12:33کہ ہم میرے ساتھ بیعت کرو
12:34کہ خون کے آخری کترے تک
12:36ہم دین کے معاملے کے اندر
12:38آپ کا ساتھ دیں گے
12:39اور جنگ کریں گے
12:40اور اس سے بڑی دلچسپ بات یہ ہے
12:41کہ جب سب کی بیعت ہو گئی
12:43تو حضور نے فرمایا
12:44حاضر ہی ید و عثمان
12:45و حاضر ہی یدی
12:45یہ عثمان غنی کا ہاتھ ہے
12:47یہ میرا ہاتھ ہے
12:48تو بائی اومین ہو
12:49تو ان کی طرف سے
12:50میں خود بیعت فرماتا ہوں
12:51سب سے درکشیندہ
12:52اور زلوشن پہلو
12:53اس کے اندر یہ ہے
12:54سرکار کے علم و فن
12:55جو اس صحابہ کے سامنے
12:57آپ کے علوم غیوبیہ کی
12:58جو ایک واضح طور پر شکل
13:00سامنے آتی ہے
13:01کہ سرکار نے فرمایا
13:02یہ عثمان کا ہاتھ ہے
13:02یہ میرا ہاتھ ہے
13:03ان کی طرف سے بیعت
13:04میں خود فرماتا ہوں
13:05اور اس کا سب سے بڑا جو
13:07انپیکٹ
13:07کفار کے اوپر پڑا
13:08چونکہ سرکار کے سارے صحابہ
13:10ایک تو ذکت کا مہینہ تھا
13:11اور یہ احترام والا مہینہ ہے
13:13جس میں جنگ حرام ہے
13:14پھر صحابہ کرام نے
13:15احرام پینے ہوئے تھے
13:17اور عمرہ کی نیت سے گئے ہوئے تھے
13:18انہیں مکمل طور پر یقین تھا
13:19کہ ہم اپنا روپ ڈالیں گے
13:20اور روپ ڈالنے کے بعد
13:21ہم جو ہیں
13:22ان کو تنگ کریں گے
13:23اور یہ جنگ کرنے کے تیار نہیں ہوں گے
13:24لیکن جب سرکار نے یہ بیعت فرمائی ہے
13:26تو فیل فور اس کا یہ
13:28اثر پڑا ہے
13:28کہ وہ آپ کے ساتھ
13:29ہدابیہ کے مقام پر
13:31سلوک کرنے کے لیے
13:32تیار ہو گئے ہیں
13:33بہت اچھا
13:33پھر جا کر آپ کے ساتھ
13:34اس مقام پر سلوک کی گئی ہیں
13:35بہترین آپ نے
13:36اس کو فرما دیا ہے
13:38مفتی صلوی اللہ شاہ جی
13:39ہم اس کو
13:40انڈریکٹلی یہ سمجھ سکتے ہیں
13:41کہ کہنے کو یہ غزوہ
13:43ہدابیہ ہے
13:44لیکن لڑائی نہیں ہوئی
13:45پریکٹیکلی لڑائی
13:46نہیں ہوئی
13:47لیکن لڑائی والا
13:48محول بنا
13:48لیکن پھر وہ
13:49صلوہ پر
13:50جو ہے وہ اس کا
13:50وہ منتج ہو گیا
13:51سلسلہ
13:52تو صلوہ جب ہوئی ہے
13:53تو اس کے حوالے سے
13:54بھی کچھ
13:55کچھ شرائط کے حوالے سے
13:56بیان کر دیں
13:57اس وقت بھی بہت
13:58دلچسپ معلومات ہیں
13:59تبادلہ خیال ہے
14:00کچھ ڈائیلاؤگز ہیں
14:01اور دینی غیرت کے
14:02بڑے مظہر ہیں
14:03وہاں پر
14:04حضور مولا
14:05ایک آئنات کی
14:05بلا شبہ
14:11حضرت عثمان
14:11غنی کی بات
14:12چھوڑی سنا کے
14:13پھر ادھر آتا ہوں
14:14جب آپ وہاں
14:15تشریف فرما تھے
14:16تو قریشیوں نے کہا
14:17کہ آپ ہمارے
14:18رشتہ دار بھی ہیں
14:19عزیز بھی ہیں
14:19آپ تو مکہ میں
14:20آ چکے ہیں
14:21تو آپ تو
14:22بیت اللہ کا
14:23تواف کر لیں
14:23اور ادھر جو
14:25صلوہ
14:25حدیبیہ میں
14:26جو چونوں صحابہ تھے
14:27وہ آبس میں کہہ رہے تھے
14:29کہ عثمان کتنے
14:29خوش قسمت نکلے
14:30وہ تو
14:31بیت اللہ کا
14:32تواف کر لیں گے
14:32وہ تو پہنچ چکے ہیں
14:34میرے آقا نے
14:35یہاں پہ فرمایا
14:35کہ کبھی
14:36ایسا نہیں ہوگا
14:37کہ میرے بغیر
14:38میرا عثمان
14:39بیت اللہ کا
14:40تواف کرے
14:40اور ادھر ایسے ہی ہوا
14:42انہوں نے کہا
14:43آپ تو تواف کر لیں
14:43تو انہوں نے کہا تھا
14:44ماء کارل ابن افانہ
14:45ایتوہ بالبید
14:47قبل رسول اللہ سلم
14:48وہ افان کے
14:50بیٹے عثمان
14:51کو یہ زیب ہی نہیں دیتا
14:52کہ اپنے آقا و مولا سے
14:54پہلے بیت اللہ کا
14:55تواف کر لیں
14:55آپ کے اس فرمان سے
14:57میں سمجھتا ہوں
14:58ان قریشیوں پر
14:59کیا اثر پڑا ہوگا
15:00انہیں اندازہ ہوا
15:01ہوا کیسی
15:02کیسی محبت
15:03صحابہ کے دلوں میں
15:04تو یقیناً
15:05ادھر حضرت علیہ المرزا
15:06کی جو بھی
15:07اپنے بات کی
15:07کر رہا مولا و عجل کریم
15:09اب جب آپ نے
15:10سحیل بن عمر کے ساتھ
15:12بیٹھ کر
15:12موعدہ لکھوانا شروع کیا
15:13تو سب سے پہلے
15:15آپ نے لکھایا
15:15حضرت علیہ محمد
15:17الرسول اللہ
15:18صلی اللہ علیہ و علیہ وسلم
15:20کہ یہ وہ
15:22ایگریمنٹ ہے
15:22جو جناب محمد
15:23الرسول اللہ صلی اللہ
15:24نے لکھوایا ہے
15:25تو سحیل بن عمر
15:27جو قریشیوں کا
15:28سفیر تھے
15:28اس نے فوراں
15:29کہا کہ نا نا
15:30یہ نہیں
15:31ہم عبارت لکھنے دیں گے
15:32رسول اللہ پہ
15:34تو ہمارا آپ سے
15:34اختلاف ہیں
15:35کہ ہم اللہ کے
15:36رسول اللہ آپ کو
15:37نہیں مانتے
15:37میں قربان جو
15:38نبی پہ سلم کی
15:39اخلاق پر
15:40اور آپ کے دل کے
15:42وسط کے اوپر
15:43آپ رحمت اللہ
15:44اللہ علیہ مین
15:45اور امن کے دائی
15:46آپ نے فرمایا
15:48اے میرے علی
15:49ایسا کرو
15:50تم لکھ دو
15:51محمد بن عبداللہ
15:52کوئی شک نہیں
15:55میں اللہ کا رسول ہوں
15:57ان کے کہنے سے
15:58میری رسالت میں
15:59کوئی فرق نہیں پڑ جائے گا
16:00میں سچا
16:01اللہ کا رسول ہوں
16:02لیکن
16:02میں امن کی خاطر
16:04اور صلح کو
16:05پیہ تکمیل تک پہنچانے
16:06خاطر
16:06میں آپ سے کہا رہا ہوں
16:07کہ آپ لکھ دیں
16:09حضرت علی نے جو کہانا
16:10وہ بھی
16:11سنیری حروف سے لکھیں
16:12تو تب بھی
16:13اس کی قیمت ادا نہیں ہوتا
16:14مَا قَنْ لِعَلِيِّن
16:16اَيَّمْ هُوَا رَسُولُ اللَّهِ
16:18عَنِ اسمِكَ
16:18اللہ کو اکبر
16:19علی سے یہ نہیں ہو سکتا
16:21کہ آپ کی اسمِ گنامی سے
16:23رسول اللہ کا لفظ کار دوں
16:24میں نہیں یہ کار سکتا
16:26حضور میں نہیں کار دوں
16:27تو رسول اللہ صلی اللہ نے خود پکڑا
16:28اور خود آپ نے
16:29اس کے اوپر لکیر لگوائی
16:31اور فرمایا
16:31اب لکھو محمد بن عبداللہ
16:33آدمہ اثار علیہی
16:34محمد بن عبداللہ صلی اللہ
16:35پرمان جائیے
16:36تو نبی پاہ صلی اللہ نے
16:38امن اور صلی اللہ کی خاطر
16:39کہاں تک بات کو پہنچایا
16:41اور پھر جو شرائط لکھوائیں
16:43ان شرائط کے بارے میں
16:45عزمر فاروق رضی اللہ تعالی
16:47انہوں جیسی ہستی
16:48نبی پاہ صلی اللہ کے جان
16:49رسول اللہ صلی اللہ پر
16:50فیضا ہونے والے
16:51وہ آئے نبی پاہ خدمت میں
16:53ہاں کی عرض کرتے ہیں
16:54اللہ کا رسول
16:55ہم حق پہ نہیں ہیں
16:56ہمارا دین سچا نہیں ہے
16:59ہم ایسی شرائط کیوں قبول کر رہے ہیں
17:01تو نبی پاہ نے فرمایا
17:02عمر
17:02میں اللہ کا رسول ہوں
17:07اللہ کا رسول
17:08میں اللہ کی وحی کا پابند ہوں
17:10یہ آپ نے پیغام دیا ان کو
17:12اور میں اللہ کی عبادت
17:14اور اللہ کی حتاعت کا پابند ہوں
17:16اس لیے جو کچھ میں لکھوا رہا ہوں
17:18یا جس پہ صلح کر رہا ہوں
17:20یہ اللہ کی وحی سے کر رہا ہوں
17:22اللہ کی منشاہ سے کر رہا ہوں
17:24وَنَّجْمِدَا هَوَا
17:25مَا ذَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَا
17:28وَمَا يَنْتِكُنِ الْحَوَا
17:30اِنْ هُوَاِ اللَّهُ وَحِيُّهَا
17:32سارے سیرت نگاروں نے
17:33جو امہات القتب سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کتابیں
17:36انہوں نے لکھا ہے
17:37کہ حضور فاروق نے جو کہا تھا نا
17:39یہ دینی حمیت کی بنا پر
17:41اسلام کی غیرت کی بنا پر
17:44رسول اللہ سچی محبت کی بنا پر کہا تھا
17:47لیکن اس کے باوجود
17:49حضور فاروق خود فرماتے ہیں
17:51میں ساری زندگی شرمندہ رہا
17:54کہ میں نے میرے اپنے آقا سے
17:56ایسی اس لبو لہجے سے بات کیوں کی تھی
17:58اَمِلْتُ الْحَا آمَالًا
18:00میں اس دن کی اس بات کو مٹانے کے لیے
18:03پتہ نہیں میں کتنی نیکیاں کرتا رہا
18:06کتنے آمال کرتا رہا
18:07کہ یا اللہ میرے اس عمل کے وز
18:09میری اس بات کو ماف کر دینا
18:11اس کو میرے کھاتا اسے
18:13میرے نام آمال سے مٹا دینا
18:15رسول اللہ سلیم کی شانِ اقدس میں
18:17حالانکہ انہوں نے محبت سے بات کی
18:19عدب سے بات کی
18:20لیکن اس کے باوجود دیکھئے
18:23نبی پاہ صلی اللہ کے صحابہ کے دل میں
18:24عدابِ رسالتِ محاب کیسے تھے
18:27کس قدر نبی پاہ عدب کرنے والے
18:29تو یقین نبی کریم علیہ السلام
18:31جو پھر جب مہدہ لکھوا ہے
18:32وہ بڑا عجیب مہدہ ہے
18:34میں سمجھے تو بہت خلاصہ بیان کر دیا
18:38اس کی پہلی شرط یہ تھی
18:40اللہ اکبر
18:41کہ دس سال جنگ نہیں ہوگی
18:43دس سال جانِ بین کے درمیان
18:46فریقین کے درمیان
18:47امن قیم رہے گا
18:48دوسرا یہ لکھوایا
18:50کہ پورے جو قبائل ہیں
18:52اطراب مکہ مدینہ شریف کے
18:55اور مکہ معظمہ کے
18:56ان میں سے اگر کوئی قریشیوں کے ساتھ شامل ہونا چاہے
18:59اسے اس معادے کا حصہ سمجھا جائے گا
19:01اگر کوئی نبی کریم علیہ السلام کے ساتھ ملنا چاہے
19:04اسے اس معادے کا حصہ سمجھا جائے گا
19:07تیسرا یہ لکھوایا
19:08اگر کوئی مدینہ منورہ سے بندہ
19:10وہ آجے وابس مکہ معظمہ میں
19:13تو ہم نہیں لٹائیں گے
19:15اگر مکہ سے کوئی بندہ مدینہ جائے گا
19:18تو مدینہ بھارے لٹانے کے پابند ہوگی
19:20اللہ میری طوبہ
19:21بے قربان جو یہ رسول اللہ کی بصیرت تھی
19:23یہ میرے آقا کی فراست تھی
19:26جو سارا کچھ دیکھ رہی تھی
19:31حضرت اسی وقت
19:34اسی سحیل بن عمر کا اپنا بیٹا
19:37اللہ اکبر
19:38جو صحابی رسول ہے
19:39پروانہ رسالت معاب ہے
19:41وہ بیڑیوں میں جکڑا ہوا
19:43کسی طرح اپنے بابا کی کیس نکل کر
19:45بارگہ نبوی میں حاضر ہونے میں کامیاب ہو گیا
19:48ادھر مہدہ لکھا جا رہا ہے
19:49ادھر سامنے وہ آگیا
19:51اس نے اللہ کا رسول
19:52مجھے تو سارا لے کے جائیے
19:54تو سحیل بن عمر نے کہا
19:56ابھی تو مہدہ ہم لکھ رہے ہیں
19:58ابھی تو مہدہ اور آپ کے ساتھ
19:59کہ آپ لٹانے کے بابان دیں
20:01یہ نہیں جا سکتا
20:02نبی پاہ نے فرمایا
20:03اس کو مہدہ سے مستثنہ کر لو
20:05تمہارا بیٹا ہے
20:06میرے ساتھ جانا چاہتا ہے
20:08تو اس نے کہا کہ ایسا نہیں ہوگا
20:09میرے آقا علیہ السلام فرمایا
20:11ابو جندل اتمنہ رکھو
20:13اللہ پاہ تیرے لیے
20:15اور تیرے جیسے دوسرے جو مستضافین ہیں
20:18ان کے لیے مخرجن
20:20جلد ہی اللہ پاہ رہ نجات بناے گا
20:22یہ نبی پاہ نے بشارت دینا
20:24پھر دنیا نے دیکھا
20:25ویسے ہی ہوا جو میرے آقا نے فرمایا تھا
20:27تو یقینہ نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم
20:29نے جو شرائط کو تسلیم کیا
20:30یہ قیامت تک کے لیے
20:32امت مسلمہ کے لیے نمونہ ہے
20:33کہ بعض اوقات
20:35جن شرائط کو مانا بظاہر
20:37ہمارے لیے یوں نظر آتا ہے
20:39کہ ہمارے لیے اچھی شہر نہیں
20:43اسی کے اندر اللہ نے خیار رکھی ہوتی ہے
20:45اللہ نے اسی کے اندر ہماری بلائی رکھی ہوتی ہے
20:47زندگی میں لچک رکھنی چاہیے
20:49انسان جب لچک سے چلتا ہے نا
20:52تو انسان کامیاب ہوتا ہے
20:54یہ نبی پاہ کی سیرت مبارکہ کا پیغام ہے
20:56ہاں اصول دین
20:57اصول دین کو نہیں چھوڑنا چاہیے
21:00نبی پاہ یہاں اصول دین کو فراموش نہیں کیا
21:03اصول دین پر کھڑے ہو کر
21:04آپ نے ان کے ساتھ معاہدہ کیا
21:06اس سال ہم واپس جا رہے
21:07اگلے سال آئیں گے
21:09اللہ کے گھر کی زیادت کے لیے
21:10ملاقات کے لیے
21:11تو یقین اللہ پاہ نے پھر روکت دکھایا
21:13کیا خوبصورت
21:15محول ہے نور و نکھت والا
21:18اور حضور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی
21:21وسط قلبی کا کیا کہنا
21:23اے کاش
21:24ہمیں ایک ذرہ بھی اس وسط کا مل جائے
21:26تو ہماری زندگیاں جندت نظیر ہو جائیں
21:29اور آج ہماری قومیں
21:30ہمارا کلچر سب کچھ بہترین ہو جائے
21:32ہمیں بڑھنا ایک وقفے کی جانب
21:33مفتی صاحب قبلہ سے سوال میں عرض کیے دیتا ہوں
21:36مفتی صاحب جب واپس آتے ہیں
21:37تو خیبر کے حوالے سے ہم بات کریں گے
21:39خیبر کا جو محلے وقوع ہے
21:41اور غزوہ خیبر کے اسباب اور پس منظر ہم جانیں گے
21:44ایک مختصر سے وقفے کے بعد
21:45جی ناظرین آپ کا ایک خیر مقدم ہے پروگرام میں
21:49روشنی سب کے لیے
21:50مفتی صاحب قبلہ سے میں سوال عرض کر چکا
21:53وقفے میں جانے سے پہلے
21:54غزوہ خیبر سے ریلیٹڈ ہمارا سوال ہے
21:56آئیے آپ سے جواب کی گزارش کرتے ہیں
21:59ماشاءاللہ غزوہ خیبر کریم عقص صلی اللہ علیہ وسلم کے
22:02زندگی میں ہونے والے غزوات میں
22:04ایک بہت ہی روشن اور اہم پہلو رکھتا ہے
22:06درست ہے
22:07اور اس سے پہلے جو ہم نے
22:08ہدیبیہ کے موضوع پر گفتگو کی ہے
22:10ہدیبیہ کے بعد پیش آنے والے غزوات میں
22:13اولین غزوات میں شامل غزوہ خیبر
22:15اور یہ ایک بہت بڑی طاقت
22:17اور قوت کے ساتھ غزوہ ہے
22:19اور وہ یہودیت کی طاقت ہیں
22:20درست ہے
22:21کیونکہ کریم عقص صلی اللہ علیہ وسلم نے
22:22جب غزوہ اہد فرمایا
22:24اس وقت یہودیوں نے پس پردہ
22:26مشرقین کا بڑا ساتھ دیا
22:28اس کے بعد غزوہ خندق کے ساتھ بھی
22:30ایسا معاملہ پیش آیا
22:30کریم عقص صلی اللہ علیہ وسلم نے
22:32ایک قبیلے کو ملک بدر بھی کیا
22:34ملک بدر ہونے کے بعد
22:35انہوں نے اسلام کے خلاف ساتھیں کی
22:37اور ساتھوں کو یہ سستہ چلتا چلتا
22:39یہ خیبر کے مقام پر لانے والا
22:40وہی معاملہ ہے جہاں سے یہ شروع ہوا تھا
22:43اور انہوں نے یہ سوچا
22:44کہ اب مشرقین کے ساتھ
22:45تو حضور کا دس سال کے لیے
22:46ایک مویدت ہے پایا جنگ نہیں ہوگی
22:48تو کیوں نہ ہو کس وقت سے ہم فیدہ اٹھائیں
22:50اور مسلمانوں کے لیے
22:51کوئی بہت بڑا ایک امتحان کھڑا کر دیں
22:53جس سے اسلام کی قوت کمزور پر جائے
22:55انہوں نے قبیلہ بن غطفان کو
22:56اپنے ساتھ ملا لیا
22:57یہ عرب کے ایک ایسا قبیلہ تھا
22:59جو بڑا جنگ جو
22:59اور بڑا بہادر تھا
23:01اس طرح مل کر انہوں نے اپنے ساتھ
23:03اس قبیلے کو بھی ملایا
23:04اور خود اپنے بندے بھی اکٹھے کر کے
23:05بیس ہزار کی فوج تیار کر لی
23:07اسلام کے اوپر حمل آور ہونے کے لیے
23:08جب کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم
23:10کی ذات اقدس کو اس کا پتہ چلا
23:11تو کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم
23:13نے خود فیصلہ فرمایا
23:14کہ بجائے اس کے
23:15کہ ہم
23:15یہ ہمارے پاس آئیں
23:17ہم ان کا سامنا جا کے کرتے ہیں
23:19تاکہ اسلام کی قوت سامنے آئے
23:20صرف سولہ سو صحابہ کو حضور نے تیار فرمایا
23:22اور تیار کر کے سرکار وہاں تشریف فرما ہو گئے
23:25لیکن سرکار نے مقام رجیب پر قیام کیا
23:27جو کہ قبیلہ ابن غطفان اور خیبر کے درمیان میں تھا
23:30اور سرکار کی یہ سب سے بڑی جنگی حکمت تھی
23:32ابھی جو شاہ صاحب اشارہ فرما رہے تھے نا
23:34کہ آپ جب بھی امام بخاری کی
23:36صیرت کی کتاب کو جب ہم بخاری کے اندر پڑھتے ہیں
23:38تو صیرت کی کتابوں میں
23:40جو صیرت کا جو پہلو ہے
23:41سب سے پہلے جس موضوع پر چھڑا گیا وہ کتاب المغازی ہے
23:44درست ہے
23:45بخاری شریف سے لے کر آگے جو صیرت کا پہلو بیان کرنے
23:47کتاب المغازی کو سامنے رکھا گیا ہے
23:49اور ہماری صیرت کے جو ابتدائی کتابیں ہیں
23:51امہات القتب
23:51ان کو بھی اگر پڑا جائے
23:53تو اس میں مغازی کو سامنے رکھا گیا ہے
23:54چونکہ جب انسان جگ میں کھڑا ہوتا ہے
23:56تو سب سے زیادہ حکمت اور دانائی
23:58اور اس کی بہادری اور شجاعت
23:59اور پھر تحمد اور بردباری
24:01وہاں دیکھی جاتی ہے
24:02وہ بہادر شاہ زفر نے بھی کہا نا
24:03کہ بہادر
24:04فرماتے ہیں
24:05زفر آدمی نہ اس کو جانیے گا
24:06وہ چاہے جتنا بھی صحب فہم و زکا
24:09جسے عیش میں یاد خدا نہ رہی
24:10جسے تیش میں خوف خدا نہ رہا
24:12تو یہ سرکار کی بہت بڑی حکمت تھی
24:14کہ حضور نے مقام رجیب پر قیام کیا
24:16تاکہ غطفان والے ان کا ساتھ نہ دے سکیں
24:18پھر ان کے آٹھ بڑے بڑے کلے تھے
24:21اور ایک کے کلہ ان کا بڑا مضبوط تھا
24:23اس میں انہوں نے مختلف مرجع بنا کر
24:24اپنے فوجی کھڑے کے ہوئے تھے
24:26اور اس طرح کریم عقی صلی اللہ علیہ وسلم
24:27ان کو فتح کرنا شروع کیا
24:28اور سب سے جو مشکل ان کا کلہ تھا
24:31وہ کلہ کموس تھا
24:33جس کا جو سردار تھا
24:34وہ مرحب نامی ایک بہادر تھا
24:36یہودیوں کا
24:36جس کو عرب کی ریویت کے اندر کہا جاتا تھا
24:39کہ یہ اکیلہ ایک ہزار بندے کا مقابلہ کرتا ہے
24:41اور اس کو فتح کرنے کے لئے
24:43سرکار نے اس کا تیرہ دن محاصرہ کیا
24:45کہ سرکار کے غزوات میں جو لمبے لمبے غزوات ہیں
24:47ان میں ایک غزوہ یہ بھی شامل ہے
24:49جو محرم میں شروع ہوا
24:50ساتھ حجریک کے اندر
24:51اور سفر میں جا کر اس کا اختتام ہوا
24:53سرکار نے تیرہ دن اس کے اوپر محاصرہ فرمایا
24:56مگر اس کے اوپر
24:57کیونکہ یہودیوں کا ایک بڑا عجیب معاملہ تھا
24:59کہ وہ انتہائی زیادہ مضبوط کر بیٹھے ہوئے تھے
25:01اور دروازہ نہیں کھوڑ رہے تھے
25:02تو کریم عقی صلی اللہ علیہ وسلم نے
25:04یہاں حدیث بخاری شریف اور مسلم شریف کی بے شمار کتب کے اندر
25:07یہ حدیث موجود ہے
25:08جہاں سرکار نے اپنا ایک علم بیان فرمایا
25:21جو اللہ اور اس کے رسول سے سچی محبت کرتا ہے
25:24اور اللہ اور اس کے رسول بھی اس سے محبت فرماتے ہیں
25:26حضرت عمر جیسا بندہ صحیح بخاری کے الفاظ ہیں
25:29کہ آپ ساری رات سوچتے رہے
25:30کہ اللہ پاک یہ عزاز ہمیں عطا کر دیں
25:32بڑے بڑے صحابہ پوری رات یہ
25:33جو ہیں وہ تمناہ فرماتے رہے
25:35اور عجیب حالت یہ تھی
25:37کہ جب صبح سرکار کا جھنڈا دینے کا وقت آیا
25:39تو اس وقت حضرت عمر کہتے ہیں
25:41کہ میں سر اونچا کر کے بیٹھا
25:51علی کہاں ہیں
25:53کیا کمال کے انتخاب ہے
25:57کہ جس کا نام لیا وہ مجلس میں موجود بھی نہیں ہے
25:59آنکھ کے اندر تکلیف ہے
26:01حضور نے فیل فور بلایا
26:02اور لابدہن ڈال کر آن الفرن آنکھ کو درست فرمایا
26:04اور پھر آپ نے ان کو جھنڈا دیا
26:06تو حضرت علی نے اس کلے کا مواصرہ کی
26:08اور مرب کے ساتھ آپ کا سامنا ہوا
26:09دو دفعہ وار کیا گیا
26:11تیسرے وار کے اندر جب آپ نے تلوار ماری
26:13تو تلوار اس کے دانتوں تک آ گئی
26:15اور اللہ اکبر کے صدا بلان دوئی
26:17اس وقت جب وہ مر گیا
26:19تو پھر سارے کے سارے یہودی جو احتیوا
26:20آپ کے زیرے حکم آ گئے
26:21یہ ایک ایسا مارکہ ہے
26:23جس مارکہ کے اندر یہودیوں کو
26:25ایک ایسی کاری ضرب لگی ہے
26:26بہت شکریہ
26:27اسلام کو اس قبیلے کے طرف سے خطرہ نہیں رہا
26:29بہت خوبصورت بیان کیا
26:30شاہ جی اس میں کچھ مزید آپ ایڈ فرمائیے
26:32غزوہ خیبر کے حوالے سے
26:33جو مزید تفصیلات ہمیں
26:35کتب سیرت میں موجود ہیں
26:36حضور مولا کائنات کے حوالے سے
26:38جو بہادری اور شجاعت کا ایک چپٹر
26:40یہاں رکم کیا گیا ہے
26:41اور محبت کا جو حوالہ
26:43حضور نے فرمایا
26:43کہ جھنڈا اسے دوں گا
26:45جسے اللہ پسند فرماتا ہے
26:46اللہ کا محبوب محبت کرتا ہے
26:48اور وہ بھی اللہ اس کے روحے
26:49جوابن محبت کرتے ہیں
26:51پہلی تو بات یہ ہے
26:52یقیناً جو
26:54یہودیوں کے ساتھ
26:56آپ نے یہ جنگ غزوہ فرمایا
26:58وہ صرف یہودی کر کے نہیں
27:00کہ وہ دوسرے مذہب کے تھے
27:02یہودی مذہب کے تھے
27:04یہ ان کی جو سادش تھی نا
27:05ریاست مدینہ کے خلاف
27:07اور ان کی جو بار بار
27:08بدہدی تھی
27:09اس کی وجہ سے
27:10رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
27:11نے ان کی اس سادش کو
27:12ختم کرنے کے لیے
27:13اس لیے نہیں کہ وہ یہودی ہیں
27:15اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے
27:17یہ بڑی قیمتی بات
27:18یقیناً نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم
27:19نے کبھی کسی غیر مذہب کے
27:21جو چاہے کرسچن تھے
27:22آپ نے نجران کے کرشٹروں کو
27:23کیسی عزت دی
27:24آپ نے ان کو ایگریمنٹ دیا
27:26ان کو بھی آپ نے دیا ہوا تھا
27:27لیکن انہیں بار بار سادش کی
27:28ابھی مفتی صاحب جو ارشاہ فرما رہے تھے
27:30کہ فلان غزوہ میں
27:31فلان غزوہ میں
27:32ہر غزوے میں انہوں نے
27:33یہ کوشش کی کہ
27:33اسلام کو نقصان پہنچے
27:35ریاست مدینہ کو نقصان پہنچے
27:36تو یقیناً
27:37یہ سادش کا دروازہ
27:38بند کرنے کے لیے
27:39آپ نے بالاخر یہ فیصلہ فرمایا
27:41کہ ہم آگے بڑھ کر
27:42خیبر کے
27:43سادش کرنے والوں کو
27:44سزا دیں
27:45اور ان کو سبق سکھائیں
27:46اور پھر بھی
27:47آپ نے ان کے لیے
27:48امن کا راستہ نکالا
27:49قتل و غرد کا راستہ نہیں نکالا
27:51انہوں نے امن کی بات کو مان لیا
27:53جذیہ دینا قبول کر لیا
27:55تو آپ نے ان کو
27:55امان دے دی
27:56آپ نے ان کو رہنے کے لیے جگہ دے دی
27:58اور اپنی جگہوں پہ رہنے دی
27:59آپ نے ان کو
28:00تو ایک بات
28:01دوسری بات
28:02آپ نے اس غزوہ میں
28:04ہر صحابی قوانے کی اجازت نہیں دی
28:06آپ نے فرمایا
28:08اس غزوے میں
28:09صرف وہ جائیں گے
28:11جو میرے ساتھ
28:11ہدیبیہ کے میدان میں گئے
28:13وہ جو چودہ سو صحابہ تھے
28:15وہ جائیں گے
28:16اگر ان کے علاوہ
28:18کوئی اور جانا چاہتا ہے نا
28:19اس کو صرف
28:20جہاد کا سواب ملے گا
28:22غنیمت میں سے حصہ نہیں ملے گا
28:24اگر کسی نے جانا ہے
28:26تو دروازہ میں کھول دیتا ہوں
28:28اسے عجر جہاد کا مل جائے گا
28:30غنیمت میں حصہ نہیں ملے گا
28:32اس کی کوئی خاص وجہ تھی
28:33ڈاکسر اب کی بلا شاہ جی
28:35یا وہ جو
28:36وہ ہبین تھے
28:37نہیں
28:37اس کی وجہ
28:38وہ نوازنا مقصد تھا
28:40وہ اللہ نے قرآن میں بھی بیان کیا تھا نا
28:41ہدیبیہ کے میدان میں یہ
28:43آیہ مبارکہ ناظر نے فرمائی تھی نا
28:44فجعال من دون ذالک فتحاں قریبا
28:47اللہ اللہ
28:48کہ اللہ ان کو انقریب فتح دینے
28:49یہ بیس دنوں کے بعد تو فتح مل گئی
28:51بلکل ٹھیک
28:52ہدیبیہ سے بیس دنوں کے بعد یہ فتح ملی ہے
28:54بلکل ٹھیک
28:55بشارت پہلے مل چکے
28:56بشارت اس لیے آپ نے
28:58اللہ کے فرمان پر عمل کی ہے
29:00بہت اچھا ہے
29:00کہ غنیمت کا محصر انہیں ملے گا
29:02جو ہدیبیہ میں موجود ہیں
29:04اے حق دار وہی تھا
29:04اور دوسری بار نبی پہ صلی اللہ کو
29:06کتنا یقین ہے اللہ کی
29:07اللہ کے وعدے پر
29:08ذرا اندازہ لگائیں
29:09مدینے سے چلنے سے پہلے آپ فرما رہے ہیں
29:12کہ غنیمت جو ملے گی نا وہاں سے
29:14اس میں تمہارا حصہ نہیں ہوگا
29:16ہدیبیہ والوں کا حصہ ہوگا
29:18اللہ کے وعدوں پر اتنا ایمان ہے
29:20پختہ یقین ہے
29:21یہ حمال یہ کتنا بڑا سبق
29:22اللہ کی مدد پر یقین کامل کرنے کا
29:25اور حضرت سیدن علی المرزا کے بارے میں
29:28جو آپ نے فرمایا
29:28وہ پہلے فرمایا
29:30آپ کو اللہ کے وعدوں پر کتنا یقین ہے
29:33کہ آپ فرماتے ہیں
29:34لَعُوتِيَنَّ رَایَتَ غَدًا
29:36لَعُوتِيَنَّ مُفْتِي صاحب بیٹھیں
29:39آپ خود ماشاء اللہ بہت سہب علم ہیں
29:40اللہ ہوتی
29:41لام کا معنی پر نور سقیلہ کا معنی کیا ہوتا ہے
29:43کہ ضرور بر ضرور
29:45جو میں بیان کرنے لگا ہوں یہی ہوگا
29:48میں کل جنڈا دوں گا ضرور بر ضرور
29:51اس ہستی کو
29:52یحب اللہ ورسولہ
29:55ویحب اللہ ورسولہ
29:58ویفتہ اللہ علیہ دیں
29:59جو اللہ رسول کا محب بھی ہے
30:02اور اللہ رسول کا محبوب بھی ہے
30:05اور وہ کل فاتح بھی بنے گا
30:07اندازہ لگا ہے
30:08کہ پہلے بھی لو جا رہے تھے
30:10اس قلعے کے اوپر جس کا بھی
30:12مفتی صاحب کموس اس کا نام تھا
30:13یہ آخری قلعہ تھا
30:14سارے قلعے فتح ہوگئے
30:16بس آخری قلعہ تھا
30:17اور یہ بھی بات سمجھ لیں
30:18یہ چودہ سو صحابہ نے
30:20جو جنگ لڑیئی نا
30:22ان کی زندگی میں یہ تجربہ پہلا تھا
30:25انہیں کبھی قلعوں والی جنگ نہیں لڑی
30:26یہ محاصروں والی
30:27یہ محاصروں والی اور کلوں والی
30:29اور حضرت ابن منظر رضی اللہ عنہ کا
30:31مجھے وہ مشورہ یاد آ رہا ہے
30:33انہوں نے کہا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے
30:35کہ میرا یہ مشورہ ہے
30:36کہ ہم پڑاؤ زرہ کلوں سے دور
30:38وہ ڈالیں
30:39تاکہ ان کے جو تیر انداز ہیں
30:41وہ ہمارا نشانہ نہ لے سکیں
30:43نبی پاک کوئی اتنا پسند آیا
30:45کہ آپ نے فور اس پر عمل کروا ہے
30:46لیکن کموس کا جو آخری قلعہ تھا نا
30:48پھر اس کا جب نکلا نا
30:50مرحب بن ابی زینب
30:51اس کے باپ کی کنیت تھی ابو زینب
30:53وہ بڑا معروف تھا
30:55جب آیا نا میدان میں
30:56بڑا قدقار تھا اس کا
30:57اور سر کے اوپر لوئے کا مغفر
30:59اور مغفر کے اوپر اس نے پتھر فٹ کروایا ہوا تھا
31:02جیسے ہم انگوٹی میں نگینہ فٹ کرواتے ہیں
31:04اس لئے اس نے اس کو فٹ کر آیا ہوا تھا
31:06ایسے وہ پورا مسلح ہو کے آیا
31:08اس نے کہا
31:09قد علیمد خیبارو انی منحبو
31:11شاکی صلاح بطلو مجربو
31:14کہ جب جنگ ہوتی نا زوروں پر
31:19تو پھر دنیا دیکھتی ہے
31:20میں کیسا عزمودہ جنگ جو ہوں
31:22پورا خیبر جانتا ہے
31:24کہ میں مرحب ہوں
31:25میرا نام سارا خیبر جانتا ہے
31:27علی واپس چلے جاؤ
31:29علی نے فرمایا
31:30حیدر کرار نے فرمایا
31:32رضی اللہ عنہ انہوں نے کیا فرمایا
31:36انہیں فرمایا
31:37تجھے تو تیری جوانی کو دیکھ کر
31:39تیرے کارناموں کو دیکھ کے خیبر نے جانا
31:41کہ تُو کون ہے
31:42اور مجھے سن میں کون ہوں
31:44فرمایا
31:45کہ میں وہ ہوں سمتن امی حیدر
31:48اللہ اکبر
31:50قلیس غاباتن کریہ المنزر
31:52اوفیہم بسائی قیل سندر
31:55اور میں تو جب پیدا ہوا تھا نا
31:57تو میرا تو چہرہ دے کر
31:59میری ماں نے میرے نام حیدر رکھا
32:01اور حیدر کا معنی آپ نے خود بیان فرمایا
32:03قلیس غاباتن
32:05جو جنگل کا شیر ہوتا ہے نا
32:07جنگل کا بادشاہ
32:08قریہ المنزر
32:09جس کو دیکھ کر دیکھنے والے پر
32:11حیب اچھا جاتی ہے
32:13میں وہ ہیدر ہوں
32:14اور یاد رکھ
32:15اوفیہم بسائی قیل سندر
32:18میں ایڈ کا جواب ایڈ سے نہیں دیتا
32:20میں ایڈ کا جواب پتھر سے دیتا ہوں
32:22آدھرا میدان میں
32:23وہ آیا پھر اس نے حملہ کرنے کوشش کی
32:26لیکن پھر اللہ پاک نے جب آپ کی
32:28وہ ضربے کاری لگی نا
32:29وَمَا رَمَائِتَ اِذَا رَمَائِتَ وَلَا كِنَّ اللَّهَ رَمَا
32:32اللہ حدیثِ قُسِّی میں فرماتے ہیں
32:34وَيَدَا حُلَّتِ يَبْتِشُ بِحَا
32:36وَرِجِلَا حُلَّتِ يَمْشِ بِحَا
32:38میں اپنے بندے کا ہاتھ بن جاتا ہوں
32:41جس کے ساتھ وہ اپنی ضرب لگاتا ہے
32:43یہ حدیثِ صحیح مسلم میں حدیث ہے
32:45تو فرمایا پھر ایک ضرب لگائی
32:47جیسے مفتی صاحب نے وہ تفصیل بیان فرمائی
32:50اللہ نے اس کے سر کے دو ٹکڑے کر دیئے
32:52نہ مغفر رہا نہ پتھر رہا
32:54نہ اس کی کھوپڑی رہی
32:55اللہ نے حضرت حیدر ایک قرار کی ایک ضرب سے
32:58اور نبی پانے جو فرمایا تھا
32:59کہ حیدر ایک قرار کا الفاتح بنے گا
33:02اور منظر ابھی بیان کیا
33:03وہ کیا خوبصورت منظر ہے
33:05عمر فاروق فرماتے ہیں
33:07میں نے اپنی پوری زندگی میں
33:10کبھی سردار بننے کی
33:12جرنیل بننے کی
33:13سپاہ سلار بننے کی کبھی تمنا نہیں کی
33:16سوائے خیبر کیوں سے رات
33:18ساری رات ہم سب کے سب
33:20یہی انتظار کرتے رہے اور دعائیں کرتے رہے
33:22کہ کل یہ سارٹیفکیٹ مجھے مل جائے
33:24یہ سرد مجھے مل جائے
33:26ناد کے وحی کی زبانیں اتر سے نکلی ہوئی
33:28لیکن صبح ہوئی تو آپ فرمایا
33:30اینہ علی بن ابی تعالی بن
33:31علی بن ابی تعالیب کدن ہیں
33:33نبی پاک کے جو موشزاد ہیں نا
33:35سفدر بھائی وہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے
33:37خیبر کے میدان کے اندر دیکھے
33:40حضرت سلمہ بن اقویٰ کی نا
33:42ٹانگ کی اوپر ایک بہت بڑا نشان تھا زخم کا
33:44صحیح
33:45ایک ساتھی نے پوچھا کہ یہ زخم کیسے لگا
33:47اور کب لگا کہا کہ خیبر کے دن لیے لگا تھا مجھے
33:50تو کہا پھر ٹھیک کیسے ہوا
33:52کہا میں آقا ایک خدمت میں حاضر ہوا
33:53تو میں نے کہا اللہ کے سوری اتنا بڑا زخم
33:55آقا نے تین پھونکیں ماری میرا زخم وہی پہ ٹھیک ہو گیا
33:59اور دوسرا موشزہ حیدر ایک قرار جب لائے گئے نا
34:02تو آنکھوں میں تکلیف تھی
34:03فرماتے ہیں میں تو اپنا قدم بھی نہیں دیکھ سکتا
34:05آقا اتنی تکلیف ہے
34:07فرمایا رسول اللہ صلی اللہ فبسا کفی آئی نہیں
34:09لعاب نبوت آنکھوں پہ لگایا
34:11فرماتے ہیں کبھی بدبارہ تکلیف ہی نہیں
34:14سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
34:15مفتی صاحب کبلہ پروگرام کے اختتامی لمحات ہیں
34:18ہم نے اس کو سم اپ کرنا ہے
34:20ہمیں سبق کیا ملتا ہے
34:22حضور علیہ السلام کی ان مہمات سے
34:24اور جتنی اسلامی کیمپینز ہیں
34:26لڑائیاں ہیں غزوات ہیں
34:27یا دیگر جتنے بھی سارے یہ محاکمے کی ہیں
34:30کفار کے
34:31ہمیں اسے شوٹلی سبق کیا ملتا ہے
34:33چند جملوں میں انہائت فرمائی
34:34ماشاء اللہ محترم صفدر صاحب
34:35یہ جو غزوہ کی حوالے سے گفتگو
34:37شاہ صاحب نے فرمائی
34:38اللہ پاک نے میری زبان سے کچھ الفاظ
34:40پیش کرنے کے مجھے موقع انہائت فرمایا
34:43یہ سارا سارا معاملہ
34:44کریم عقل صلی اللہ علیہ وسلم کی
34:46محبت پر بھی اکساتا ہے
34:47اور دین کے اخلاص پر بھی اکساتا ہے
34:49اس نے خوب کہاتا نا
34:50کہ تیری خاک میں ہو گر شرر
34:52خیال فقر غنا نکر
34:54کہ جہاں میں نان شعیر پر ہے
34:56مدار قوت حیدری
34:57نہ ان کے پاس کوئی غزائیں ہوتی تھی
34:59اس طرح کی ہم ان کے بھل بوتے پر
35:01ان کے پاس ایک ہی غزا ہوتی تھی
35:02کہ ان کی روح کی اندر
35:03رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی
35:13اسے بخاری شریف کے اندر یہ بات آتی ہے
35:14حالانکہ وہ عرب کا انتہائی دنائی انسان تھا
35:17اور اس نے خود یہ روایت کی
35:18کہ وفد تل قیسرہ والقسرہ
35:19میں ایک ایسا شخص ہوں
35:21کہ میں ایران اور روم کے بادشاہوں
35:23قسم نے وفد بنا کے
35:24ان کی سرداری کر کے جاتا ہوں
35:25لیکن آپ نے کہا
35:26کہ خدا کی قسم
35:27میں نے کسی شخص کو بھی
35:29اور بادشاہ کو بھی
35:30اس کے عوام کی طرف سے
35:31ایسا اعترام نہیں پایا
35:32جس طرح کے تازیم
35:36وفداری اور محبت
35:39اور اس کے بعد شجاعت اور بہادری کے اندر
35:40صرف اور صرف اسلام کی محبت
35:42یہ وہ چیز ہے جو غزوات سے ملتی ہے
35:44اس پر اسلام کی محبت کا
35:46اور فتح کا والبوتا ہے
35:47شایدی قبلہ دو جملے
35:48اختتامہ نے ناعت فرمائیے
35:50ہمیں کیا سیکھنا ہے
35:51آج ہم تو مسلمانوں کے ساتھ
35:53بیٹھنے کے لیے تیار نہیں
35:55اپنے بھائیوں کے ساتھ
35:56یہاں کفار کے ساتھ ایگریمنٹ بھی ہوئے
35:58گو کے اصول دین پامال نہیں ہو
36:00بہت اچھا
36:00لیکن ہم تو بہرحال
36:02اپنوں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے
36:04یقینا ہمیں
36:05نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ سے
36:07جو سبق ملا
36:08کہ آپ رحمت اللہ العالمین
36:10سبحان اللہ
36:10آپ کی رحمت عالمگیر تھی
36:12آپ نے سب کو امن دیا
36:14سب کو سلامتی دی
36:15اور دوسروں کے ساتھ بیٹھ کر
36:17ایگریمنٹ کر کے
36:18انہیں امن اور سلامتی کا پیغام دے کر
36:21اور ایگریمنٹ دے کر
36:22ہمیں قیامت تک لیے سبق دیا
36:23کہ میری امت
36:24تمہارا راستہ کیا ہے
36:25تمہارا منحج کیا ہونا چاہیے
36:27اور دوسری بات یہاں بھی دیکھ لیں
36:28چودہ سو صحابہ تھے
36:30بیت الرزوان والے
36:31دو سو صحابہ مزید شامل ہوئے
36:33جو عجر جہاد کی نگت لے کر آئے تھے
36:37سولہ سو صحابہ تھے
36:38اور ادھر کون تھے
36:38دس ہزار چار سو
36:40اسو کا یعودی تھے وہاں پر
36:41دس ہزار چار سو
36:43کم من فیعتن کلیلتن
36:45آج میں یہاں پر سپاہ سلا رہے
36:49آزم افواج پاکستان
36:51جرنل آسل منیس صاحب کو یہ بات کہنا چاہتا ہوں
36:54کہ انہوں نے بھی نبی پاکستان کے
36:55اس وعثنا کو اپناتے ہوئے
36:57یہی بات کہیے
36:58کہ ہم کسی کی قوت سے ڈرنے والے نہیں ہیں
37:00ہم کسی کی تدا سے خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں
37:03ہم جناب نبی کریم علیہ السلام کی امتی ہیں
37:05ہمیں اللہ کی تائید پر
37:08اللہ کی نصرت پر
37:09اللہ کی رحمت پر
37:10اللہ کی مدد پر یقین کامل ہے
37:12تو یقین یہی وہ راستہ ہے جو
37:13اللہ کی مدد کو حاصل کرنے کا راستہ ہے
37:16ہم ان کو یقین دلانا چاہتے ہیں
37:17کہ 25 موڑ عوام کی دعائیں آپ کے ساتھ
37:20انشاءاللہ پاکستان کی سلامتی کے لیے
37:22اور اے آروائی ادارہ
37:23میں اس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں
37:25انہیں مجود احلات کے ستناظر میں
37:27نبی پاک غزباد کا انتخاب جو ہے
37:30اس کو انتخاب کر کے
37:31یہ امت کو راستہ دکھا دیا ہے
37:33کہ نبی پاکستان کی راستے پر چل کر
37:35ہمارا ملک سلامتی کا
37:37انشاءاللہ یہ گہوانا رہے گا
37:40امن کا گہوانا رہے گا
37:41اور انشاءاللہ اللہ کی تائید اور مدد
37:43ہمارے شامل حال ہوگی
37:45بہت شکریہ کیا ہی خوبصورت پیغامات سے
37:48نماز آئے میں بہت شکر گزار دیں
37:49نابی ڈاکٹر سکت زیاءاللہ شاہ صاحب بخاری آپ کا
37:51مختقریر احمد صاحب قادری آپ کا
37:53اللہ دونوں کو سلامت رکھے آپ کے علم
37:55توفیقات میں اضافہ فرمائے شاہ صاحب کے
37:57بات کو سیکن کرتا ہوا میں اختتامی
37:59پیغام کی طرف بڑھوں گا
38:01کہ دینِ مطین بنیادی طور پر آمن کا
38:03مذہب ہے لیکن جب اپنے
38:05دفاع کے لیے اور اپنی بقا کے لیے
38:07نکلنا پڑے تو ہمیں سیرت کا پورا
38:09چیپٹر رستہ دکھاتا ہے کہ اپنی بقا
38:11کو انشور کیسے کرتے ہیں
38:12پھر اپنی بقا کی زمانت کیسے
38:14حاصل کرتے ہیں آمن کے دنوں میں
38:16آمن کی حکمت عملی کام کرتی ہے
38:18اور جنگ کے دنوں میں بھی ہمیں حضور
38:20علیہ السلام کی سیرت بتاتی ہے کہ آپ کا
38:22ٹیمپرمنٹ ٹیسٹ ہو تو وہاں پہ آپ نے
38:24بیہیو کیسے کرنا ہے آپ کا رویہ
38:26وہاں پہ کیسے ہونا چاہیے بیسے ہی تھی
38:28سپا سالار بھی آپ کے سامنے مثالیں
38:30موجود ہیں فوجیوں کے طور پہ بھی
38:32حضور کے اصحاب کی صورت میں مثالیں موجود ہیں
38:34ضرورت اس وقت کی ہے کہ
38:36ہم سپا سالار کی عصوہ کو بھی
38:38سامنے رکھیں اور سپا سالار کے جتنے
38:40جانسار تھے ان کے عصوہ
38:42کو بھی ان کے عمل کو بھی سامنے رکھیں
38:44تو یقینا انشاءاللہ دشمن ہمیں
38:46ڈراب ہی نہیں سکتا ہمکا بھی نہیں
38:48سکتا اور ہمیں کسی غلط
38:50رستے کے انتخاب پر مجبور بھی
38:52نہیں کر سکتا کیونکہ ہم روشنی
38:54رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
38:56کے مبارک وجود سے ان کے عصوہ
38:58سے اور ان کے عمل سے حاصل
39:00کرتے ہیں میں شاہ صاحب نے
39:02کیونکہ غزوہ خیبر کا ذکر کیا میرا
39:04دل ہے کہ حضور مولا کائنات کے خدمت
39:06میں اپنی عقیدت پیش کرتا ہوا
39:08تاکہ ہمارا ایمان ضرب حیدری
39:10کے نسبت سے اور اچھا ہو جائے اور ویسے
39:12بھی ہمیشہ سے یہ رہا ہے سلسلہ
39:14کہ جہاں فتح کی بات ہوتی ہے
39:16وہاں پہ جو ہی نعرہ حیدری لگتا ہے
39:18ہمارا پھر مزاج کچھ اور کا اور ہو جاتا ہے
39:20نعرہ تکبیر کے بعد
39:21احترامِ اسم واجب ہے
39:23خیرت سے کام لو
39:25شاہ جی کبلہ احترامِ اسم
39:28واجب ہے خیرت سے کام لو
39:29پہلے قرآن ختم کر لو
39:31پھر انی کا نام لو
39:32پہلے قرآن ختم کر لو
39:35پھر علی کا نام لو آخری دو مصر
39:37شاہ جی مفتی صاحب کہ مل کے
39:39کعبے کے ستونوں نے کیا یہ
39:41مشورہ مل کے کعبے کے
39:43ستونوں نے کیا یہ مشورہ
39:45پائے داری چاہیے تو
39:47پائے حیدر تھام لو
39:48Allah Allah Allah
40:18Roshni, Roshni, Roshni, Sab Khe Diye
40:48Roshni