Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Farhat Ishtiaq is a renowned Pakistani writer, author, and screenwriter known for her captivating storytelling and thought-provoking themes. Her writing style is characterized by:

1. Emotional Depth: She skillfully explores complex emotions, creating relatable characters that resonate with readers.
2. Social Commentary: Her stories often address societal issues, sparking meaningful conversations.
3. Strong Female Protagonists: Empowered women are central to her narratives, challenging traditional gender roles.
4. Intricate Plotting: Engaging storylines with unexpected twists keep audiences engaged.
5. Realistic Dialogue: Authentic conversations add authenticity to her stories.
6. Cultural Sensitivity: Her work reflects Pakistan's cultural nuances, making her stories uniquely local and globally relevant.

Farhat Ishtiaq's writing has captivated audiences in novels, TV dramas, and audio series like "Jo Bache Hain Sang Samait Lo." What's your favorite work by Farhat Ishtiaq?

Awaz Kahani Series:
Novel: Ye Dil Mera
Episode: 23

Follow the Farhat Ishtiaq Official channel on WhatsApp:
https://whatsapp.com/channel/0029VayFx2IKQuJC097AOE2k

#audiobook #youtubetips #farhatishtiaq #yemeradil #pakistaninovels #growonyoutube #youtubegrowth #audiolibrary #youtubehindi #boostviews

#romantic #urduadab #stories #urdunovels #romanticstory
#pakistanidrama #romanticnovel #audiorecording #episode
#youtube #upcomingdramas #urdu_story #romanticnovel
#urdu_kahani #friendsship #urduaudiorecordingnovels
#novels #UrduNovels #Friendsship #Romanticnovels
#farhatishtiaqnovels #Bestnovelstories #urdu #Romantic
#pakistanidrama #kahaniyah #bestnovelsCollection
#humtv #romance #love #urdubooks #Novelsandstories
#upcomingdramas #UrduAudioBooks #romantic #dramareviews
#upcomingdramas #RomanticAudioStories #MysteryAudioBooks #ThrillerNovels #FantasyAudioSeries
#ClassicLiterature #HistoricalFiction #ScienceFictionBooks #HorrorStories
#DramaNarratives #AdventureTales #ForBookLovers #RelaxAndListen #StudyCompanion #CalmingVoices #NightTimeStories #AudiobookFans #ReadersChoice #StayInspired #UrduNovels #EnglishFiction #HindiAudioBooks #ArabicNarratives #SpanishNovels #FrenchAudioStories #FullAudioBook #ChapterWiseAudio
#ListenAndLearn #ImmersiveStories #TrendingStories #BingeWorthy
#NewReleases #youtubeaudiobooks #YouTubeStorySeries #ExclusiveContent

Jo Bache hain Sang Samait Lo Novel | Season 1
https://www.youtube.com/watch?v=iw40fDKfe0k&list=PLgHL2TVjeOoRsTq2YWk0nC9bjq8zMXIqQ

Taqreeb Kuch to Behr e Mulaqat Chahiye
https://www.youtube.com/watch?v=asWeD04Jgwg&list=PLgHL2TVjeOoTkr1gp84e3DuRIsqZ5ngsW

Mosam-E-Gul | Audio Series
https://www.youtube.com/watch?v=1N5qs0lGQ9E&list=PLgHL2TVjeOoTmezNfehJJewZZXWLCttb8


Don’t forget to subscribe @FarhatIshtiaqOfficial

Category

😹
Fun
Transcript
00:00ये दिल मेरा तहरीर फरत इश्टिया पिस नमबर 23
00:09सर पर स्टाइलिश सा स्कार्फ और आँखों पर डार्क सिया शीशों वाले सन ग्लासिस लगाए
00:15सिया पैंट, बलाउस और सिया लॉंग सुेटर में मलबूस
00:19इसने गाड़ी एक रेस्टरोन के सामने लाके रोकी
00:22मगर वो गाड़ी से उतरी नहीं
00:24पहले गाड़ी में बैठे बैठे गाड़ी के साइट मिरर्स के जरीए
00:28इसने अपने अतराफ का बगौर जायजा लिया
00:31ये इतमिनान कर लेने के बाद कि कोई जान पहचान वाला बंदा इर्द गिर्द नहीं था
00:36وہ گاڑی سے اتری
00:37گاڑی لوگ کرتی
00:38وہ بڑے اعتماد کے ساتھ
00:40ریسٹوران کے اندر داخل ہوئی
00:41گوڈ آفٹر نون میم
00:43آپ یہاں آ جائیں
00:44ویٹر نے اسے دیکھ کر
00:45اقلاقہ نے ایک
00:46کالی ٹیبل کی طرف
00:47اشارہ کیا
00:48نو تھانکس
00:49میں وہاں بیٹھ جاؤں گی
00:50اس نے ویٹر کو
00:51سرسری انداز میں جواب دیا
00:53اور آگے قدم بڑھائے
00:55جس کسی کے ساتھ بھی
00:56اس کو ملنا تھا
00:58اس نے اسے بیٹھنے کے لئے
01:06میں جانتی ہوں
01:08وہ لاپرواہی سے بولی
01:09ویٹر خاموش ہو گیا
01:11وہ اس موکنگ کے لئے بنے
01:13اس الک تھلک کارنر میں آئی
01:15سب سے آخری اور کونے والی
01:16میز پر بیٹھ گئی
01:18ارد گرد کچھ میزوں پر
01:19چند لوگ بیٹھے تھے
01:20ان میں سے بعض
01:21اس موکنگ کر رہے تھے
01:22اور زور زور سے
01:24باتیں بھی کر رہے تھے
01:25وہ جس میز پر آکے بیٹھی تھی
01:27وہ ایسی تھی
01:28کہ اگر کوئی یہاں آئے گا بھی
01:29تو آتے ہی اس کی نظر
01:31فوراں اس میز پر نہیں پڑے گی
01:33اس کا ہر انداز مشکوک تھا
01:35وہ کسی کی وی نظروں میں
01:36آنے سے بچنے کے لئے
01:37ہر طرح کی احتیاط برت رہی تھی
01:39وہ کرسی پر بیٹھی
01:41اب کسی کا انتظار کر رہی تھی
01:42اس کی میز سے کچھ فاصلے پر
01:45ایک شخص چہرے کے آگے
01:47مینیو پھیلائے
01:47بیٹھا اسموکنگ کر رہا تھا
01:49اس کے صرف ہاتھ دکھ رہے تھے
01:51اس نے سگرٹ
01:53ایش ٹرے میں مسئلہ
01:59اٹھ کر اس میز کی طرف آیا جہاں وہ بیٹھی تھی
02:02وہ شخص کورٹن شرٹ اور پینٹ پہنے
02:04کیچول ہلیے میں تھا
02:05ہائی
02:06آواز پر سائرہ نے نظر اٹھا کے اسے دیکھا
02:09امان اس کے سامنے کھڑا تھا
02:10ہیلو
02:11سائرہ شناسائی سے ہلکا مسکرائی
02:13امان ایک تائرانہ نظر اردگرد کی تمام میزوں پر ڈالتا
02:17اس کے سامنے والی کرسی پر بیٹھ گیا
02:18سائرہ اس سے ملنے تو آگئی تھی
02:21مگر اندر سے وہ بہت محتاط اور قدر مشکوک سی تھی
02:24جبکہ امان کا انداز بہت پر اعتماد تھا
02:27اسے اچھی طرح معلوم تھا کہ اس نے کیا کرنا تھا اور کیوں کرنا تھا
02:31اس شخص امان اللہ کو وہ نہیں جانتی تھی
02:33مگر وہ اسے پتہ نہیں کیسے جانتا تھا
02:36گزشتہ روز اس نے امان کے ساتھ اس کی پہلی مرتبہ فون پر بات ہوئی تھی
02:41اس کے پاس ایک انجان نمبر سے کال آئی تھی
02:43سائرہ ایکسوسائیس کر رہی تھی
02:45اور ایکسوسائیس کرتے کرتے اس نے لاپروہی سے کال پک کی تھی
02:48ہیلو
02:49ہیلو
02:50مسسس سائرہ میر فاروق
02:51امان کا لہجہ پور اعتماد تھا
02:53وہ اپنے کمرے میں دونوں پیڑ سامنے میز کے اوپر رکھے
02:56سوفے پر بیٹھا ہوا تھا
02:58اس طرح ایک انجان شخص کے مو سے اپنا نام سن کر سائرہ حیران پریشان ہوئی تھی
03:03کون
03:04آپ کون ہیں
03:05سائرہ کا انداز قدر تشویش لیے ہوئے تھا
03:08وہ بھولی طرح سے ڈر گئی تھی کہ یہ کون شخ ہے
03:10جسے اس کی میر فاروق سے شادی کے بارے میں معلوم ہے
03:14یہ بات تو میر فاروق سائرہ کے سیوہ صرف سائرہ کی فیملی اور علی بخش جانتا ہے
03:19باقی کسی کے بھی علم میں نہیں
03:21جسے سمان اللہ خان
03:22مسس سائرہ فاروق
03:24وہ اس کے نام پر زور ڈال کر بولا
03:26شاید آپ کو یاد ہو
03:28ہم کچھ عرصے پہلے اسلام آباد کے سنشائن سپر سٹور پر ملے تھے
03:32اس کے ہوتو پر ایک مسکراہت ابری
03:34لیکن اس کے اگلے جملے نے سائرہ کے سر پر سے جیسے بم پھوڑا تھا
03:38میرا دوسرا تعرف یہ ہے کہ میں میر فاروق سما کی بیٹی نورل این کا فیانسے ہوں
03:43وہ بڑے پر اعتماد انداز میں بولا
03:45سائرہ بری طرح شاکٹ ہوئی
03:47سوری یہ رانگ نمبر ہے
03:48وہ باکھلا کے کال بند کرنے لگی
03:50کہ اس کے کانوں میں امان کے تنس سے بھری مسکراتی آواز گنجی
03:54کم آن مسس سائرہ فاروق
03:56میں جانتا ہوں آپ میر فاروق کی سیکنڈ وائف ہیں
03:58اس بات کو مجھ سے چھپانے کا کوئی فائدہ نہیں
04:00آپ مجھے کیسے جانتے ہیں
04:02آپ کو میرا نمبر کہاں سے ملا
04:03سائرہ کا موہ سے بے اختیار گھبرا کے نکلا
04:06یہ سوال رہنے دیں
04:08وہ قدر پر اصرار انداز میں مسکر آیا
04:10میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں
04:12وہ سنجیدگی سے اپنے اصل مقصد پر آیا
04:14لیکن کیوں
04:16سائرہ نے نروس سے انداز میں پوچھا
04:18یہ میں آپ کو مل کے بتاؤں گا
04:20امان کے لہجے میں پرسرائیت تھی
04:22لیکن آپ فاروق کے ہونے والے دماد ہیں
04:24میں آپ سے کیوں ملوں
04:25میں آپ کو نہیں جانتی
04:27میں آپ سے نہیں مل سکتی
04:28سائرہ سختی اور غصے سے بولی
04:30فوراں منع نہ کریں
04:32دوبارہ سوچیں
04:33اپنا وقت لیں
04:34اتنا بتا سکتا ہوں
04:35مجھ سے ملنے میں آپ کا فائدہ ہے
04:37وہ مسکر آ کے دوستانہ انداز میں بولا
04:39لیکن سائرہ بری طرح ڈری ہوئی تھی
04:42وہ کسی بھی حال میں
04:43اتنی بڑی جررت نہیں کر سکتی تھی
04:45کہ میر فاروق کے ہونے والے دماد سے
04:47ملنے چلی جائے
04:47دوسری طرف امان نے
04:54اس کے انکار کو زیادہ اہمیت نہیں دی
04:56اسے یقین تھا کہ وہ سائرہ کے دل میں
04:58اتنا تجسس اور پریشانی پیدا کروا چکا تھا
05:01کہ وہ اس سے ملنے ضرور آئے گی
05:03بائے
05:03سائرہ کا جواب سنے بغیر
05:05اس نے فون بن کر دیا
05:06سائرہ حق کا وقہ سی اپنی جگہ کھڑی تھی
05:08کیسی ہیں آپ مسیس سائرہ
05:10امان کی آواز پر وہ حال میں واپس آئی
05:13وہ اس انجان شخص سے شدید
05:15خوف محسوس کرتی ہوئی
05:17خوف کی وجہ سے اس سے ملنے آ گئی تھی
05:19وہ اس کے سامنے کرسی پر بیٹھتے ہوئے بولا
05:21آپ مجھے کیسے جانتے ہیں
05:23سائرہ کا لبو لہجہ سنجیدہ تھا
05:25وہ اپنا خوف اور شک چھپانے کی پوری
05:27کوشش کر رہی تھی
05:28اس سوال کو چھوڑیں یہ بتائیں آپ کو یاد آیا
05:31ہم سنشائن سپر سٹور پر ملے تھے
05:33اس نے بڑے آرام سے سائرہ کا سوال
05:35نظر انداز کیا
05:36کافی پہلے یاد آ چکا ہے
05:38سائرہ نے ایک لمحے کا توقف لیا
05:40منگنی کی تصاویر دیکھی تھی تب فوراں تو نہیں
05:43مگر کچھ دیر بعد یاد آ گیا تھا
05:45آپ کو یہاں پہلے کہاں دیکھا ہے
05:47اسے میر فاروق کا خوف تھا
05:49اس لیے وہ بولنے کے ساتھ
05:51اپنے اطراف میں بھی دیکھ رہی تھی
05:52آپ مجھ سے کیوں ملنا چاہتے تھے
05:54اس نے پھر سوال کیا
05:55میں آپ سے صرف اس لیے ملنے آ گئی ہوں
05:58کیونکہ یہ جاننا چاہتی ہوں
05:59کہ آپ میری اور فاروق کی شادی کے بارے میں
06:01کیسے جانتے ہیں
06:02اس نے اپنا لہجہ پورا اعتماد بنانے کی کوشش کی
06:05وہ بولنے کے دوران کا نکھیوں سے
06:08بار بار اپنے ہینڈ بیک کی طرف بھی دیکھ رہی تھی
06:11جو میز پر سامنے پڑا تھا
06:12میں آپ سے کیوں ملنا چاہتا تھا
06:14سوال تو اچھا ہے
06:15اسے جواب دیتے ہوئے امان نے میز کے اوپر رکھا
06:18اس کا بیگ اٹھایا
06:19اور بیگ کی زپ کھول کر
06:21اس میں سے سائرہ کا موبائل نکالا
06:22سائرہ کی اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی نیچے رہ گئی
06:25اس نے امان کے ہاتھ سے اپنا موبائل چھیننا چاہا
06:28مگر امان اس کا موبائل کھول چکا تھا
06:30وائس ریکارڈنگ
06:32تو آپ ہماری گفتگو ریکارڈ کر رہی ہیں
06:34ویری کلیور
06:35امان نے کارڈ دار نظروں سے سے دیکھا
06:38بظاہر ہوتو پر مسکراہت موجود تھی
06:40مگر یہ مسکراہت تنزیہ اور کارڈ دار تھی
06:42امان نے ریکارڈنگ کو آف کیا
06:45اور پھر ابھی تک جو گفتگو
06:46اس میں ریکارڈ ہو چکی تھی سے ڈیلیٹ کر کے
06:48سائرہ کا موبائل واپس اس کی طرف بڑھایا
06:50سائرہ اپنی یہ حرکت پکڑے جانے پر
06:53شرمندہ بھی ہو رہی تھی
06:54اور کسیانی سی بھی ہو رہی تھی
06:55میرے خیال سے آپ سے ملنے کا آئیڈیا میرا غلط تھا
06:58آپ بھروسے کے قابل نہیں ہیں
07:00اب کی بار وہ سخت اور سرد لہجے میں بولا
07:03چلتا ہوں گوڈ ڈی میم
07:04بولتے ہوئے وہ کرسی پر سے اٹھا
07:06رکیں پلیز
07:08سائرہ نے اس طرح اٹھتے اسے دیکھ کر
07:10بے ساکتہ روکا
07:11میں آپ کو جانتی نہیں
07:13پہلی ملاقات میں آپ پہ کیسے بھروسہ کر لیتی
07:16اپنے آپ کو محفوظ رکھنا چاہتی تھی
07:18اپنی جان کی حفاظت چاہتی تھی
07:20آپ میری شوہر کو شاید جانتے نہیں
07:22وہ کتنا ظالم اور بے رحم آدمی ہے
07:24اسے اگر آپ کی اور میری ملاقات کا پتہ لگ گیا
07:27تو وہ میری لاش کے اتنے ٹکڑے کروائے گا
07:29کہ میرے جسم کا ہوئی حصہ کبھی کسی کو نہیں ملے گا
07:32اس نے جھڑ جھڑی سے لی تھی
07:34میر فاروق کے ظلم کا ذکر کرتے
07:36اس کی آنکھوں میں قوف بھی تھا
07:37اور میر فاروق کے لیے نفرت بھی
07:39امان نے بغور اسے دیکھا
07:41اس کی تیز نظروں نے فوراں یہ بھاپ لیا
07:44کہ سائرہ اور میر فاروق کے تعلقات
07:46اچھے نہیں چل رہے تھے
07:48پلیز بیٹھ جائیں
07:49میں آپ سے بات کرنا چاہتی ہوں
07:51سائرہ التجائی لہجے میں بولی تھی
07:54اسے بغور دیکھتا وہ واپس کرسی پر بیٹھ گیا
07:56امان دین امان کی غیر موجودگی میں
07:59گھر کی صفائی سترائی کے کام پر
08:02معمور ملازم سے بیسمنٹ کی صفائی کروا رہا تھا
08:05ٹھیک سے صفائی کر ہدایت
08:06کسی جگہ متی اگرد نظر نہ آئے
08:09اوہ امان دین
08:10تو فکر نہ کر
08:11میں اچھے سے ہی صفائی کرتا ہوں
08:13ملازم اونچی آواز میں بولا
08:14وہ فلور موب چلاتے ہوئے
08:17اس کمرے کے دروازے تک آ گیا
08:19جس کے باہر بڑا سا موٹا تالہ لگا ہوا تھا
08:21تو اس کمرے کی صفائی مجھ سے نہیں کراتا
08:23امان دین
08:23ملازم نے سب طرف فلور موب چلاتے ہوئے
08:27امان دین سے پوچھا
08:28اس کمرے میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے
08:30تب ہی تو صاحب نے اس پر تالہ لگا رکھا ہے
08:32امان دین جواباً سنجیدگی سے بولا
08:35وہ فرش پر گری کوئی چیز اٹھا کر
08:36واپس اوپر رکھ رہا تھا
08:38یہ اپنے صاحب بھی عجیب سے ہیں
08:40اوپر جہاں ان کا وہ بڑا سا باجہ پڑھا ہے
08:42اس کمرے کی صفائی بھی
08:43کرنے کی صرف اجازت ہمیں ہے
08:45ویسے اگر ادھر کوئی جھانک بھی لے
08:47تو بہت برا ہو جاتا ہے
08:49اور ادھر اس کمرے میں اتنا موٹا تالہ لگا ہوا ہے
08:51ادھر کوئی جا نہیں سکتا
08:53تو کوئی چیک تو کر اندر ہے کیا چیز
08:55کیا کوئی خزانہ چھپایا ہوا ہے
08:57ملازم کے انداز میں گہرا تجسس تھا
09:00اس نے اس تالے کو ہاتھ سے چھو کر
09:01اس کی مضبوطی کو چیک کیا
09:03اوہ تو بک بک نہ کر زیادہ ہاتھ چلا تیز تیز
09:06مالک کے معاملے مالک جانے
09:07ہم نوکروں کو اپنے کام سے کام رکھنا چاہیے
09:10امام دین نے سرڈاٹا
09:12اس نے تالے پر سے جلدی سے ہاتھ ہٹایا
09:14اور دوبارہ سے فلور ماب
09:15تیز تیز چلانے لگا
09:16مگر پھر سے صفائی شروع کرنے کے بعد
09:19بھی اس کا دھیان اس تالے والے کمرے پر سے ہٹا نہیں تھا
09:22اچھا تو ناراض کیوں ہوتا ہے
09:24میں تو اس لئے پوچھ رہا تھا
09:25کہ میں نے رات میں کبھی کبھی
09:26صاحب کو اس کمرے میں جاتا دیکھا ہے
09:29تجھ سے پوچھ لیا شاید تجھے پتا ہو
09:30اس کمرے میں صاحب نے کیا چھپا رکھا ہے
09:32ان دونوں کی آنکھوں میں اس کمرے کے لئے تجسس تھا
09:36وہ اور سائرہ میس پر
09:37اسی طرح آمنے سامنے بیٹھے تھے
09:39سائرہ کی تو کچھ تحفظات تھے
09:41وہ میر فاروق سے انتقام لینا چاہتی بھی تھی
09:43مگر اندر سے اسے خوف اور قچھات بھی تھے
09:47اس بات کا یقین کیسے کروں
09:48کہ میری آپ سے ملاقات کا فاروق کو پتا نہیں چلے گا
09:51میں فیر ڈیلنگ پر یقین رکھتا ہوں
09:53اگر آپ میرے ساتھ ہوشیاری دکھانے
09:56اور مجھے ڈبل کروس کرنے کی کوشش نہ کریں
09:58تو میں بھی نہیں کروں گا
10:00امان اس کی آنکھوں میں دیکھ کے
10:02مضبوط اور پر اعتماد لہجے میں بولا
10:04آپ کو فاروق کی مجھ سے شادی کا پتا کیسے چلا
10:07سائرہ نے پھر سوال کیا
10:08اس سوال کا جواب دینا میں ضروری نہیں سمجھتا
10:11امان جواباً دو ٹوک انداز میں بولا
10:13آپ کی باتوں سے اندازہ ہو رہا ہے
10:15کہ آپ دونوں کی شادی کا برا فیس چل رہا ہے
10:18آپ دونوں کا تعلق اچھا نہیں جا رہا شاید
10:20اس نے سائرہ کی دکتی رکھ پر ہاتھ رکھا
10:23میر فاروق فرعون ہے
10:28وہ خود کو خدا سمجھتا ہے
10:29اسے لگتا ہے وہ دنیا کی ہر چیز
10:31اپنے پیسے اور طاقت کے بل پر قریج سکتا ہے
10:34سائرہ اس کے سوال پر جذباتی سی ہو کے بولی
10:36اس کے انداز میں میر فاروق کے لئے
10:38نفرت اور بغاوت بھری تھی
10:40اس کے ساتھ رہ رہی
10:41ضرور رہی ہو مگر یہ ظلم زیادتی
10:44اس نے مجھ پر کی ہے
10:45اور جو میری بیزتی کی ہے وہ میں معاف نہیں کر سکتی
10:48مجھے سنن کر افسوس ہوا
10:50امان بغاور اس کا ایک ایک لفظ سن رہا تھا
10:55آپ کی فاروق سے کیا دشمنی ہے
10:56اور اگر دشمنی ہے
10:57تو آپ نے اس کی بیٹی سے منگنی کیوں کی ہے
10:59سائرہ نے اس کی طرف بغاور دیکھا
11:01وہ اپنے دل میں اٹھتے سوالوں کو پوچھنے سے
11:04روک نہیں پا رہی تھی خود کو
11:05چلو اب سیدھی اور صاف بات کرتے ہیں
11:07میں کیا کر رہا ہوں کیوں کر رہا ہوں
11:10اس سے تمہارا کوئی لینا دینا نہیں
11:11وہ آپ کی بار قدر سکتی سے بولا
11:14سائرہ کا ڈر قدر کم ہو چکا تھا
11:16اور وہ کسی حد تک اپنا اعتماد بحال کر چکی تھی
11:18اس لیے وہ بھی دوبارہ بولی
11:21پھر تم مجھ سے کیوں ملنا چاہتے تھے
11:23جب مجھے کچھ بتانا بھی نہیں ہے پھر
11:25مگر امان نے اس کی بات درمیان سے کٹی
11:28تم اپنی اور میر فاروق کی شادی کا
11:29کوئی ٹھوز ثبوت لاکر مجھے دو
11:31جیسے نکا نامان نکا کے وقت کی تصویریں
11:33یا کچھ بھی
11:34بدلے میں تمہیں بلینک چیک دوں گا
11:36تم اپنی مرضی کی اماؤنٹ اس پر لکھنا
11:38سائرہ نے اسے تاجب سے دیکھا
11:40اسے یقین نہ آ رہا تھا
11:41کہ میر فاروق کا ہونے والا داماد
11:43اس کا دشمن تھا
11:44اور شاید اسے بلیک میل یا بدنام کرنا چاہتا تھا
11:47تب ہی وہ ان دونوں کی شادی کا ثبوت مانگ رہا تھا
11:50تمہارا نام کہیں پر بھی نہیں آئے گا
11:52اس بات کی تمہیں گیرنٹی دیتا ہوں
11:54تمہاری جان کو کوئی قطرہ نہیں ہوگا
11:56اس بات کا یقین دلاتا ہوں
11:57کیا تم فاروق کی شادی دنیا کے سامنے
11:59ایکسپوس کر کے اسے بدنام کرنا چاہتے ہو
12:01کیا تمہاری بزنس کے حوالے سے
12:03سر دشمنی ہے
12:04سائرہ کی زبان پر پھر سوال آیا
12:07پھر سوال مجھے نہیں لگتا ہماری یہ دیل ہو سکے گی
12:10امان اسے کچھ بتانے کے موڈ میں نہیں تھا
12:12اس لئے اس بار وہ کرسی پر سے اٹھنے لگا
12:14امان اللہ پلیز
12:16اوکی آئیم سوری اب کوئی سوال نہیں کروں گی
12:18سائرہ نے التجائیہ انداز میں سے روکا
12:20امان کی آنکھوں میں ایک مسکراہت ابری
12:23جسے سائرہ نے نوٹ نہیں کیا
12:25وہ اپنی ہی الجھن میں تھی
12:26مجھے سوچنے کے لئے تھوڑا ٹائم دو
12:28شور
12:29سوچو ضرور سوچو
12:30لیکن اگر تم نے مجھے دبل کروس کرنے کی کوشش کی
12:33تو میر فاروق سے بھی زیادہ برا حال کروں گا
12:35میں تمہارا
12:36وہ دھمکی آمیز لہجے میں بولا
12:38تمہیں دھوکہ نہیں دوں گی
12:39میں نہیں جانتی تمہاری فاروق کے ساتھ کیا دشمنی ہے
12:42مگر تم سے بھی بڑا دشمن اب وہ میرا ہے
12:44اس ظالم شخص کو تباہ و برباد ہوتا دیکھنا چاہتی ہوں
12:47اگر تمہارا ساتھ دیا تو پیسو کے لئے نہیں
12:50اس مغرور آدمی کو برباد کرنے کے لئے دوں گی
12:53میں اس کی سلطنت کا زوال دیکھنا چاہتی ہوں
12:55اس کے غرور کا سر نیچہ ہو
12:57وہ انسانوں پر حکومت کرنا اور خدا بننا بھول جائے
13:01امان آنکھوں میں چمک لیے
13:02اس کی میر فاروق سے نفرت کا اندازہ لگا رہا تھا
13:05وہ سائرہ سے اپنی کامیاب ملاقات پر
13:07دل ہی دل میں قاسا مطمئن تھا
13:10وہ اور سائرہ کسی کی بھی نظروں میں آنے سے بچنے کے لئے
13:13ریسٹورن سے الگ الگ اٹھے تھے
13:14سائرہ اس سے پہلے باہر نکلی تھی
13:16وہ بعد میں ریسٹورن سے نکلا
13:18سائرہ اسی طرح سر پر سکارف لیے
13:20اور آنکھوں پر سنگلاسز لگائے
13:21گاڑی میں بیٹھی اور گاڑی آگے بڑھا لی
13:23امان کی نظریں اس پر مرکوز تھی
13:26اپنا مقصد حاصل کرنے کے لئے
13:28اس نے میر فاروق کی بیوی کو
13:29مہرے کی طرح استعمال کیا تھا
13:32اسی وقت اس کے موبائل پر نورو لین کی کال آنے لگی
13:34اس کی آنکھوں میں شاترانہ تاثر ابھرا
13:36اس نے اپنی گاڑی کی طرف آتے ہوئے کال ریسیف کی
13:39ہیلو زندگی
13:40وہ کال ریسیف کرتے ہی بڑے پیار بھرے انداز میں بولا
13:51اس نے انتہائی پورا اعتماد طریقہ سے جھوٹ بولا
14:00مجھے بتایا بھی نہیں اور پلان پر چلے گئے
14:03نورو لین نے کتاب بن کر کے اس سے شکوا کیا
14:05کیوں تم نے میرے ساتھ چلنا تھا کیا
14:07وہ گاڑی میں بیٹھتے ہوئے مسکر آیا
14:09جی نہیں پھر بھی پتا تو ہونا چاہیے کہ تم کہاں ہو
14:12اچھا سنو واپس کب آوگے
14:14نورو لین نے مسکر آ کے پوچھا
14:16شام تک آ جاؤں گا
14:18اس نے اپنی کلائی پر بندھی گھڑی کو ایک نظر دیکھا
14:20کل ملو گی مجھ سے
14:22اس نے محبت سے پوچھا
14:23مگر آنکھوں میں نورو لین کے لئے تمسکرانا انداز تھا
14:27ہاں نا
14:28اتنا کچھ ڈسکرس کرنا ہے
14:29تم سے شادی کا جوڑا کہاں سے بنوانا ہے
14:31جولری کہاں سے لینی ہے
14:33مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا
14:34بابا جان شادی کی تیاری کرواتے کراتے
14:37کل یو ایس چلے گئے ہیں
14:38پتہ نہیں کب واپس آئیں گے
14:48فون بن کرنے کے بعد وہ تمسکرانا انداز میں
14:51زیر لب بولا
14:52وہ اس دنیا کی اہم اقترین لڑکی سمجھتا تھا
14:55اسے نورو لین سے بلکل بھی محبت نہیں تھی
14:57اور وہ محض محبت کا نام لے لے کر
14:59اسے استعمال کر رہا تھا
15:01اپنے بالوں پر ہاتھ پھیرتے
15:02اس نے ایک نظر بیک میو میرر پر ڈالی
15:05اور اطراف کا جائزہ لیا
15:07اس وقت وہ شاتر انسان لگ رہا تھا
15:09ہوتل واپس آنے کے بعد
15:11اس نے گھڑی اپنی کلائی پر سے اتاری
15:13اور لیپ ٹاپ اٹھایا
15:14یہ گھڑی جو اس نے پہنی ہوئی تھی
15:16دراصل ویڈیو اور آڈیو ریکارڈ کرنے کے لئے
15:19سپائی ووچ تھی
15:20اس نے گھڑی کی پورٹ میں
15:21کیبل کنیکٹ کر کے
15:22اس کا دوسرا سرہ لیپ ٹاپ میں کنیکٹ کیا
15:25اس کے لیپ ٹاپ پر
15:26اس کی اور سائرہ کی ریسٹرون میں
15:27ملاقات کی ویڈیو کھل گئی تھی
15:29میں آپ سے صرف اس لیے ملنے آگئی ہوں
15:31کیونکہ یہ جاننا چاہتی ہوں
15:32آپ میری اور فاروق کی شادی کے بارے میں
15:34کیسے جانتے ہیں
15:35سائرہ کی آواز ویڈیو میں سنائی دی تھی
15:37آواز مدھم تھی
15:39اور ایڈگرز کا شور بھی تھا
15:42اب تمہاری شادی کا کوئی اور ثبوت ملے نہ ملے
15:44یہ ایک ٹھوز ثبوت تو میرے پاس آ گیا ہے میر فاروق
15:47کوئی اور ثبوت نہ ملا تو وقت آنے پر
15:49اسے بھی استعمال کر سکتا ہوں
15:50لیپ ٹاپ سکرین پر نظریں جمائیں
15:52وہ مطمئن سا مسکر آیا
15:54اگلے روز وہ نورولین کو لینے
15:56اس کی یونیورسٹی آیا
15:57یونیورسٹی کے گیٹ کے باہر ایک طرف
15:59نورولین کی گاڑیوں مسلح
16:00گارڈز کی ویگو موجود تھی
16:02علی بخش ویگو کے آگے
16:03ڈرائیور کے ساتھ بیٹھا تھا
16:05یونیورسٹی کے گیٹ کے باہر
16:06پیچھے آکے رکتی
16:08امان کی گاڑی دیکھ کر
16:09اس کے ماتھے پر
16:10ذرا فکر بھڑی
16:11لکیرے ابریں
16:13وہ میر فاروق اور
16:14نورولین کی پسند پر
16:15چپ تو ہو گیا
16:16مگر کہیں نہ کہیں
16:17اس کی چھٹی حص
16:18اسے امان سے
16:19محتاط رہنے کا کہہ رہی تھی
16:20اس کو گاڑی کے
16:23میرر میں
16:23یونیورسٹی کے گیٹ سے
16:24نکلتی نورولین نظر آئی
16:25جو مسکراتی ہوئی
16:27امان کی گاڑی کی طرف
16:28بڑھی تھی
16:28وہ فوراں گاڑی سے اترا
16:29اسلام علیکم
16:30علی بخشنین کے قریب پہنچ کر
16:32احترامن
16:32امان کو سلام کیا
16:34والیکم السلام
16:35امان نے اس کی طرف
16:36دیکھے بغیر سرسری
16:37انداز میں جواب دیا
16:38اینا جلدی بیٹھونا
16:40دیر ہو رہی ہے
16:40فرنٹ سیٹ کا دروازہ کھولے
16:42وہ نورولین کے
16:43اندر بیٹھنے کا
16:44منتظر تھا
16:45بیٹھ تو رہی ہوں امان
16:46بیبی آپ کہیں جا رہی ہے کیا
16:48علی بخشن نورولین سے پوچھا
16:50ہاں کاکا
16:50امان کے ساتھ جا رہی ہوں
16:51نورولین سے جواب دے کر
16:53گاڑی میں بیٹھی
16:54کہاں
16:54علی بخشن سنجید کی
16:55سے اگلا سوال فوراں کیا
16:57میرے ساتھ جا رہی ہے
16:58میرا خیال ہے
16:58آپ کے لئے
16:59اتنا جاننا کافی ہے
17:00جواباں
17:01امان کافی سرد
17:02اور سخت لہجے میں بولا
17:03اس کا انداز
17:04ایک نوکر کو
17:05اس کی حیثیت جتانے والا تھا
17:06نہیں میں بس یہ جاننا چاہ رہا تھا
17:08کہ
17:08علی بخش مالک کے
17:10ہونے والے دامات کو
17:11نراض نہیں کرنا چاہتا تھا
17:12اس لئے ذرا آجزی سے بولا
17:14آپ لوگ گھر چلے جائیں
17:24خاموش رہ گیا
17:25چلیں انا
17:26علی بخش کو نظرانداز کرتے ہو
17:28اس نے اینا کی جانب دیکھا
17:29نورو لین نے مسکرا کے
17:31گردن ہلائی
17:31علی بخش ناشار خاموش کی سے
17:34واپس اپنی گاڑی کی طرف
17:35پرلٹ آیا
17:36لیکن نورو لین کی حفاظت کے لئے
17:38اس کے دل کے اندر
17:39ایک بیچینی اور فکر سی تھی
17:41وہ مالک کی عزیز اس چان بیٹی کی
17:43حفاظت کے معاملے میں
17:44انتہا سے زیادہ فکر مند رہتا تھا
17:46اور اسے امان پر بھروسہ نہیں تھا
17:48ہم کہیں اچھی سی جگہ پر لنچ کریں گے امان
17:50مجھے بہت بھوک لگ رہی ہے
17:52نورو لین نے اسے بے تقلیفی سے بولی
17:54وہ ہمیشہ کی طرح امان کے ساتھ
17:56کہیں باہر جانے پر
17:57اور اس کے ساتھ وقت گزارنے پر خوش تھی
17:59تمہیں بچوں کی طرح بھوک لگتی ہے نا
18:01گاڑی چلاتے ہوئے امان اسے دیکھ کر ہسا
18:03ہاں نا
18:04بھوک مجھے بلکل برداشت نہیں ہوتی
18:06وہ بے بس سبری سے بولی
18:07کیا کھاؤگی
18:08بس کچھ بھی اچھا سا
18:10ویسے تمہارے ساتھ تو ہر کھانا ہی مزے کا لگتا ہے
18:12وہ کچھ دلی سے مسکرائی
18:14امان اس کی طرف دیکھ کے مسکرائی
18:16مسکرائی اس کی گاڑی سگنل پر آ کے رکی
18:19اسی وقت اس کی گاڑی کے بن شیشے پر
18:22ایک آٹھ نو سالہ بچے نے ہاتھ سے دستک دی
18:24دونوں نے اس طرف دیکھا
18:26وہ سرک و سفید چہرے والا پیارا سا بچہ تھا
18:29اس کے بال گرد میں اٹے اور بکھرے ہوئے تھے
18:31پھٹے ہوئے پرانے میلے کپڑے تھے
18:34اس اب طرف میلے کچھلی حالت کے باوجود
18:36وہ بچہ بہت پیارا تھا
18:37اس کے ہاتھ میں سستی اور گھٹیا سی
18:39کالٹی والے پاکٹ سائز ٹیشو پیپر کے چند پیکٹ تھے
18:43جو وہ ہر گاڑی اور بائیک والے کے پاس
18:44جا کر بیچنے کی کوشش کر رہا تھا
18:46امان نے گاڑی کا شیشہ نیچے کیا
18:48صاحب ٹیشو پیپر لے لیں
18:50بچے کا لہجہ پٹھانی تھا
18:52ٹیشو پیپر تو میں لے لوں
18:54یہ بتاؤ تمہارا نام کیا ہے
18:55کہاں رہتے ہو
18:56اس نے اس بچے سے بہت پیار اور نرمی سے پوچھا
18:59بادشاہ کان نام ہے صاحب
19:00گندے نالے سے آگے جو جوگیاں ہیں
19:02ہم ادھر رہتا ہے اپنے چاچا کے ساتھ
19:04بچہ اس کے سوال کا جواب تو دے رہا تھا
19:07مگر اس کی آنکھوں میں ساری بیچینیز بات کی تھی
19:09کہ یہ صاحب اس سے ٹیشو خرید لے
19:11چاچے کے ساتھ کیوں
19:12ماں باپ کہاں ہیں
19:13مر گئے صاحب
19:14گاؤں میں سلاب آیا تھا
19:16ہمارا امہ ابا چھوٹا بھائی بہن
19:17سب مر گیا
19:18ہم کو چچا ادھر کراچی لے آیا
19:20چاچا ہم کو مارتا ہے
19:22بولتا ہے تیرا بوجھ اٹھانے کے لیے
19:24ہم ہی رہ گیا ہے کیا
19:25جا جا کے کما کے لا
19:27بچہ معصومی اور سنجید کی سے بولا
19:29نورولین حیرت سے امان کو دیکھ رہی تھی
19:31وہ اس بچے سے اتنی انکوائری کیوں کر رہا تھا
19:34اس کی سوچوں سے خطہ نظر
19:36امان نے اس بچے کی بات سننے کے دوران
19:38اپنا والٹ چیپ سے نکالا
19:39اس میں جتنا کیش اس وقت تھا
19:41وہ سارا بچے کے ہاتھ میں رکھ دیا
19:43یہ کیا صاحب
19:44بچہ ہزار ہزار کے اتنے سارے نوٹ دیکھے
19:47حقہ بقہ اور پریشان رہ گیا
19:48یہ پیسے رکھو باشا خان
19:51کل اسی جگہ یہاں میرا انتظار کرنا
19:53میں تمہارے پاس آؤں گا
19:54امان سنجید کیوں پیار سے بولا
19:56اتنے میں سگنل کھل گیا
19:57لیکن یہ ٹیشو پیپر صاحب
19:59آپ یہ تو لے لو
20:00بچے نے ہاتھ میں پکڑے
20:02پاکٹ سائز ٹیشو پیپر کی طرف اشارہ کیا
20:05یہ تم باقی لوگوں کو بیش دو
20:07گاڑی سٹارٹ کر کے آگے بڑھاتے ہوئے
20:09وہ ذرا انچی آواز میں بولا
20:10بچہ حیرز زدہ تھا
20:12نورو لینے سے
20:13ابھی تک آنکھوں میں حرانگی لیے دیکھے جا رہی تھی
20:16اس کی نظریں محسوس کر کے
20:17امان نے اس کی طرف دیکھا
20:18وہ اپنی جذباتی حرکت پر کچھ شرمندہ سا ہوا
20:21کیا ہے اینا کیوں ایسے دیکھے جا رہی ہو مجھے
20:24اپنی چھیپ مٹانے کے لیے
20:26وہ ذرا چڑھ کے بولا
20:27تمہاری شخصیت کا یہ رکھ پہلی دفعہ دیکھا ہے
20:29اس لئے حیران ہو رہی ہوں
20:31تم نے ایک انجان لڑکے کو بغیر
20:33جان پہچان غالباً دس پندرہ ہزار روپے دے دیئے
20:36نورولین نے اسے بہت دیکھ کر مسکرائی تھی
20:38اسے امان کی ایک معصوم بچے سے
20:40یہ ہمدردی اچھی لگی
20:41وہ انجان کہاں تھا
20:43اس کی نظروں کی بے بسی اور اکیلا پن پہچانتا ہوں میں
20:46اس کا لہجہ کھویا کھویا سا
20:48اور بہت افسردہ تھا
20:50کیا کہہ رہے ہو
20:50نورولین نے اس طرف ناسمجھی سے دیکھا کچھ نہیں
20:53وہ ہلکا سا مسکرائیا
20:55بس ویسے ہی بچے بہت پیارا تھا
20:58مجھے پیار آگیا اس معصوم اور کیوٹ سے بچے پر
21:00اس کا ٹالنے والا انداز تھا
21:02نورولین کو لگا شاید وہ
21:04اس انجان بچے کے ساتھ کی گئی
21:05اپنی نیکی کو زیادہ ڈسکرس نہیں کرنا چاہتا
21:08اس لئے بات کو ٹال رہا ہے
21:10اس کے دل میں امان کی قدر و منزلت
21:12مزید بڑھ گئی
21:14ہاں وہ تو تھا لیکن تم اس سے کل کیوں ملو گے
21:16اس نے مسکرائے پوچھا
21:18ایک یتیم خانے کا پتہ ہے مجھے
21:20جہاں بچوں کا کافی خیال رکھا جاتا ہے
21:22وہاں اسکول بھی ہے
21:23اور بچوں کے رہنے کا اچھا انتظام ہے
21:25تم اسے وہاں داخل کراؤگے
21:27نورولین بہت حیران ہوئی
21:29ہاں امان نے گاڑی چلاتے ہوئے گردن ہلائی
21:32بات تو اچھی امان پر ایسے تو
21:33اب ہماری سوسائیٹی میں نہ جانے کتنے
21:35یتیم اور لاوارس بچے ہیں
21:37تم کس کس کی مدد کروگے
21:39جس جس کی کر سکا وہ جذباتی ہوا
21:41مگر پھر احساس ہونے پر لہجے کو سرسری بنایا
21:44میری ذرا سی کوشش سے
21:46کسی بچے کا بچپن تباہ ہونے سے بچ جائے
21:48کیا یہ اچھی بات نہیں ہے
21:50بہت اچھا ہے امان
21:51نورولین نے مسکرا کے سر ہلایا
21:53تم انہیں حساس اور کیئرنگ ہو
21:55مجھے نہیں پتا تھا
21:56تم اس بچے کو یوں رلتے
21:58سڑکوں سڑکوں مارے مارے پھننے سے نکال کے
22:01اس کا مستقبل سوارنے کی کوشش کروگے
22:03اسی بڑی نیکی تو کوئی ہوئی نہیں سکتی
22:11نیکی یا ہمدردی میں نہیں کی
22:13بلکہ شاید اسے اس بچے کی بیبسی اور
22:15اکیلے پن میں اپنے بچپن کی
22:17جھلک دکھائی دے رہی تھی
22:18ایک بات پوچھوں
22:19ایک پل کی خاموشی کے بعد وہ کچھ سوچ کے بولی
22:22ہاں پوچھو تم اپنے بچپن کی کوئی بات
22:25کبھی مجھ سے شیئر کیوں نہیں کرتے
22:26میرا مطلب ہے جب تمہارے پیرنٹس کی دیت ہوئی
22:29تو اس کے بعد ٹھیک ہے تمہارے چچا چچی
22:31نے تمہیں بہت پیار سے رکھا
22:33تمہارا بہت خیال رکھا
22:34مگر تم اپنے پیرنٹس کی کمی تو
22:36محسوس کرتے ہوگے نا
22:38ہاں کرتا تھا
22:39زندگی میں جہاں بھی گیا جو بھی کیا
22:41مگر ان کی موت کا وہ لمحہ کبھی
22:43ایک پل کے لیے بھی نہیں بھولا
22:45عوان کی آنکھوں میں گہرا دکھ اتھر آیا
22:47اس کے کانوں میں ماضی کے تلق
22:49آوازیں گونچنے لگیں
22:51تم اپنے پیرنٹس کی باتیں
22:52مجھ سے کرو نہ مان
22:53نورو لین نے پیار بھرا اسرار کیا
22:56نہیں وہ سخت لہجے میں بورا
22:58نورو لین اس کے انداز پر حیران ہوئی
23:00اپنے لہجے کی سختی کا احساس ہونے پر
23:02اس نے فورا اپنے جذبات پر قابو پایا
23:04ان کے بارے میں بات کر کے
23:06مجھے بہت دکھ ہوتا ہے
23:07میں بہت تکلیف اور ڈپریشن میں چلا جاتا ہوں
23:10ایسا لگتا ہے
23:10ابھی ابھی وہ مجھے چھوڑ کر گئے ہیں
23:12ابھی ابھی میں نے مرتے دیکھا ہے
23:14اوکے اوکے مان
23:15ایم سوری
23:16میرا مقصد تمہیں ہرٹ کرنا نہیں تھا
23:18چلو ہم کوئی اور بات کرتے ہیں
23:19نورو لین اس کی بات
23:21اور رویے سے کھٹکی نہیں
23:23وہ یہی سمجھ رہی تھی
23:24کہ امان آج بھی اپنے ماں باپ کی کمی محسوس کرتا تھا
23:27اور ان کی موت کو یاد کر کے
23:28افسردہ ہو جاتا تھا
23:30کچھ دیر کے صفت کے بعد
23:31امان نے ایک رہائشی علاقے کے سٹریٹ پر گاڑی موڑی
23:34سڑک کے اطراف گھر بنے تھے
23:36یہ ہم کہاں جا رہا ہے امان
23:37یہ تو رہائشی ایریا ہے
23:38نورو لین حیران ہوئی
23:41ہاں امان ہلکا سا مسکر آیا
23:43یہاں کہاں آ گیا کوئی ریسٹران
23:44بولتے بولتے وہ رکھی
23:46ایک منٹ میرے خیال سے
23:47اس ایریا میں تو تمہارا گھر ہے نا
23:49اسے یاد آیا
23:50بہت ذہین ہو
23:51مانزور سے ہسا
23:53شکر تمہیں سمجھ آ گیا
23:54وہ نورو لین کی طرف دیکھ
23:56شرارت سے مسکر آیا
23:57لیکن ہم تمہارے گھر کیوں آئے ہیں
23:59نورو لین نے حیرانگی سے پوچھا
24:01امان نے گاڑی اپنے گھر کے سامنے
24:03لا کے روکی
24:04گھر سے باہر موجود گارڈنے سے دیکھتے ہی
24:06ہاتھ سے سلام کرتے ہوئے
24:08فوراں گیٹ کھولا
24:09کھانا کھانے
24:10گاڑی گیٹ کے اندر لاتے ہوئے
24:12وہ اتمنان سے بولا
24:13تم نے کہا تھا نا
24:13تمہیں کسی اچھی سی جگہ
24:14مزیدار سا کھانا کھانا ہے
24:16تو ہمارے گھر سے زیادہ
24:17میرے ہاتھوں کے بنے ہوئے کھانے سے
24:19زیادہ لذیذ کہاں کا کھانا ہو سکتا ہے
24:21اس نے گاڑی گھر کے پورچ میں لا کے روکی
24:24حیران ہو رہی ہو
24:25نورو لین کی آنکھوں میں حیرانگی دیکھ کر
24:27وہ مسکر آیا
24:28بہت
24:28نورو لین صاف گوئی سے بولی
24:30اسے توقع نہیں تھی
24:31کہ امان اسے اپنے گھر لے آئے گا
24:33اندر چلو
24:34باقی حیران اندر چل کر ہو لینا
24:36وہ نورو لین کی بات پر ہس کر بولا
24:38نورو لین اسی طرح حیران سی ہو کر
24:41اس کے ساتھ گاڑی سے اتر آئی
24:43امان نے اپنا ہاتھ اس کی طرف بڑھایا
24:45نورو لین نے بے جھجک اس کا ہاتھ تھام لیا
24:47نورو لین ارد گرد نظر دوراتی
24:50اس کے گھر کو تائرانہ نظروں سے دیکھ رہی تھی
24:52امان اس کے چہرے کو دیکھ رہا تھا
24:54اس کی نظروں میں اپنایت
24:55محبت کی جگہ ایک قوفناک سی چمک تھی
24:58وہ دونوں گھر کے رہائشی حصے میں داخل ہو گئے
25:01امان نے اسی طرح نرمی اور پیار سے
25:03ہولے سے اس کا ہاتھ تھام رکھا تھا
25:05یہ ہے تمہارا گھر
25:06وہ بے فکری اور دلچسپی سے اس کے گھر کو
25:09نظر گھما گھما کے دیکھ رہی تھی
25:11ہمارا گھر
25:12امان نے اس کی تسی کی
25:13نورو لین جوابن اس کی بات پر مسکرائی
25:16یہ ہمارا گھر ہے زندگی
25:18جو ابھی بہت خالی خالی اور قاموش لگتا ہے
25:20لیکن جب تم یہاں آ جاؤ گی
25:22تو یہاں بہت ساری خوشیاں آ جائیں گی
25:24اسی وقت امان کی آواز سن کر
25:26باہر سے دوڑتا
25:27شیرو وہاں آ گیا
25:28وہ زور زور سے بھوکنے لگا
25:30وہ جو بہت اتمنان سے کھڑی تھی
25:31ایک اونچے لمبے اور طاقتور کتے کو دیکھ کر
25:34زور سے چھیک
25:35او مائی گوڑ کتا
25:36شیرو نے اس چیختی چلاتی لڑکی کو دیکھا
25:39وہ بھوکتا ہوا اس کے پاس آ گیا
25:40نورو لین کی سٹی گم ہو گئی
25:42وہ زور زور سے چلانے لگی
25:44امان بے ساکتا ہنس پڑا
25:45اس کی چیخوں کی آوازوں پر
25:47امام دین بھی اندر سے بہار نکل آیا تھا
25:49شیرو سے بچنے کے لیے
25:50وہ امان کے پیچھے چھپ گئی تھی
25:52اے نا کیا ہو گیا ہے
25:53شیرو تمہیں کچھ نہیں کہے گا
25:55اس کے اس طرح خوفزدہ ہونے پر
25:57امان ہستے ہوئے بولا
25:58امان اسے یہاں سے اٹھاؤ
25:59ورنہ میں بھوش ہو جاؤں گی
26:00شیرو کو اپنی جانے بڑھتے دیکھ کر
26:02وہ گلہ پھار پھار کے چلانے لگی
26:05امان اسے روکو ہی میرے پاس آ رہا ہے
26:07وہ جتنا شیرو سے چھپ رہی تھی
26:09وہ اتنا ہی اس کے قریب آنے کی کوشش کر رہا تھا
26:12شیرو مستی بلکل نہیں کرنی
26:13بیا گوڈ بوئی
26:14اپنی حسی کو وہ مشکل روکا
26:16اس نے شیرو کو سختی سے ٹوکا
26:18شیرو اپنی جگہ پر رک گیا
26:20امان نے اب امام دین کی طرف دیکھا
26:23جو حیران پریشان نورولین کو دیکھ رہا تھا
26:25جبکہ وہ بدستور اس کے پیچھے چھپ کر کھڑی تھی
26:27امام دین کی حیرانگی اور تاجب کو امان نے بھاپ لیا
26:30امام دین بابا شیرو کو بہر لے جائیں
26:33وہ سنجید کی سے بولا
26:34جی بیٹا
26:35امام دین اپنی حیرانگی اور تاجب چھپا کے احترام سے بولا
26:38اس نے شیرو کو پیار سے سہلایا
26:40شیرو کو وہاں سے جاتا دیکھ کر نورولین اس کے پیچھے سے ہٹ گئی
26:43وہ اب اس کے برابر میں کھڑی تھی
26:45اور ہاں میں بتانا بھول گیا امام دین بابا
26:47یہ نورولین ہے
26:48ابھی ہماری منگنی ہوئی ہے
26:50دو مہینے بعد یہ آپ کی بیگم صاحبہ بن کے
26:53اس گھر میں آ جائیں گی
26:54امان نے اس کو امام دین سے متعارف کرایا
26:57شیرو کے جانے کے بعد
26:59اس نے امام دین کی موجودکی کو اب نوٹس کیا
27:02ملازم کے سامنے اس چیخ و پکار پر
27:04اسی شرمندگی محسوس ہوئی
27:06اسلام علیکم بیٹا
27:07امام دین نے بڑی عزت اور پیار سے اس کو سلام کیا
27:10والیکم السلام امام دین بابا
27:12بہت خوشی ہو رہی ہے آپ سے مل کر بیٹا
27:14امان صاحب بہت اچھے ہیں
27:16آپ ان کے ساتھ بہت خوش رہیں گی
27:18جی انشاءاللہ
27:19اس نے سر ہلایا مگر وہ ابھی تک شیرو سے قائف تھی
27:21اسے ڈر تھا کہ کہیں شیرو پھر سے اس کے پاس نہ آ جائے
27:24شیرو کو لے جائیں امام دین بابا
27:26ورنہ میری مگیتر صاحبہ
27:27در کے مارے یہیں بے ہوش ہو جائیں گی
27:29امان شرارس سے مسکر آیا
27:31یہ بہت شیطان ہو گیا چلو شیرو آؤ میرے ساتھ
27:34امام دین شیرو پر ہاتھ پھیرتا
27:35اسے وہاں سے لے گیا
27:36امام یہ تو بہت خونخور اور ہائپر ہے
27:40شیرو کو وہاں سے جاتا دیکھ کے
27:42نورولین کی جان میں جان آئی تھی
27:43اس نے ایک پرسکون سانس لی تھی
27:45ہائپر نہیں تمہیں دیکھ کے ایکسائٹڈ ہو رہا تھا
27:48خوبصورت لڑکیوں کو دیکھ کے
27:50یہ اسی طرح ایکسائٹڈ ہو جاتا ہے
27:51امام نے اسے چھیڑا
27:53میں تمہارے اس خونخور شیرو کے ساتھ
27:55اس گھر میں کیسے رہوں گی مان
27:56اس نے ناغواری سے مو بنایا
27:58میری شیرو کی بیزتی تو نہ کرو ہے نا
28:06ایسی شکل بنائی جیسے اسے امید نہ ہو
28:08کہ اس کی کبھی شیرو سے دوستی ہونی تھی
28:10آؤ چلو اب کچھ کھاتے ہیں
28:12امام نے مسکرا کے بولا
28:14چلو نورولین سر ہلاتی اس کے
28:16ساتھ آگے بڑھی
28:17وہ اپنا کوٹ تائی اتار چکا تھا
28:20پینٹ شرٹ کے اوپر اپرن پہنے
28:22آستینے کوہنیوں تک فول کیے
28:23وہ کچن میں کھڑا بڑے مزے سے پاستہ بنا رہا تھا
28:26ایک پین میں پاستہ و بل رہا تھا
28:28ایک میں سوس پک رہا تھا
28:30وہ ان دونوں پین میں وقفے وقفے سے چمچہ چلا رہا تھا
28:33مجھے تو کنکنگ نہیں آتی
28:34میں تمہاری کیا مدد کراؤں
28:36اسے کاؤنٹر پر رکھے کٹنگ بورڈ پر بڑی
28:38مہارہ سے تیزی سے گاجر شملہ میرچ بن
28:40کو بھی کاٹتے دیکھ کر نورولین قدر افسوس سے بولی
28:43تم بس پین میں چمچہ چلاتی رہو
28:45کھانا میں بنا رہا ہوں
28:46وہ سبزی کاٹتے ہوئے مسکرا کے بولا
28:49اس نے چھوڑی سے تیزی سے ایک پیاس پل بھر میں کاٹی
28:51تم تو بڑے ماہر لگ رہے ہو
28:53سبزیاں ایسے کاٹ رہو جیسے کوئی شیف کاٹتا ہوگا
28:56نورولین متاثرک ان لہجے میں بولتے ہوئے
28:58پین میں شمچہ چلانے لگی
29:00شوق کی بات ہے نا
29:01مجھے کوکنگ کرنے میں مزہ آتا ہے
29:03وہ مسکرا کے بولا
29:04کچھ دیر بعد وہ لنچ تیار کر چکا تھا
29:07اس نے فرائیڈ فیش پاسٹا اور سلات بنائے تھے
29:10وہ چیزیں ڈشز میں نکال کر نورولین کو پکڑا رہا تھا
29:13جنہیں وہ کچن ٹیبل پر رکھتی جا رہی تھی
29:15ایسا کر وہ فریج سے کولڈ ڈرنگ کے کین بھی نکال لو
29:17وہ پلیٹے میز پر رکھتے ہوئے نورولین سے بولا
29:20وہ سلہلاتی فریج سے کین نکال کر لے آئی
29:23خوشبو تو اچھی آرہی امان
29:24کھانے کی میز پر بیٹھتے ہوئے
29:26اس نے گہرا سانس لے کر کھانے کی خوشبو اندر اتاری
29:29تم کھا کے بتاؤ زائقہ کیسا ہے
29:31تمہارے فیوریٹ ریسٹورنٹ سے اچھا ٹیسٹ نہ ہوا
29:33تو میرا نام بدل دینا
29:35وہ مسکر آ کے بولا
29:36اس نے نورولین کی پلیٹ میں فش کا ایک پیز ڈالا
29:39اچھا اتنا آور کانفیڈنس
29:41اس نے ہستے ہوئے کھانے کا پہلا نوالہ لیا
29:43امان نے کھانا شروع نہیں کیا
29:45وہ نورولین کی طرف منتظر نظروں سے دیکھ رہا تھا
29:48اب بول بھی چکو کیسا بنا ہے
29:50اس نے بے بس سبری سے پوچھا
29:52دلیشیس
29:53ایمین اتنے مزے کی فش تو میں نے بہت عرصے بعد کھائی ہے
29:56سارے مسالے بلکل پرفیکٹ ہیں
29:58یہ بہت مزے دار ہے
29:59نورولین موں میں فرائٹ فش کا ذائقہ محسوس کرتے
30:02مزے سے بولی تھی
30:03تمہارا آور کانفیڈنس صحیح تھا
30:06میرا تو ہاتھ ہی نہیں رکھ رہا
30:07اس نے بڑے ذوق و شوق سے دوسرا نوالہ لیا
30:09امان بے ساختہ مسکر آیا
30:11اس نے نورولین کی پلیٹ میں سلات بھی ڈالی
30:14سنو تم شادی کے بعد میرے لئے کھوکنگ کیا کرو گے
30:17نورولین نے مسکر آ کے شرارت سے دیکھا
30:20ضرور کیا کروں گا
30:21وقت ہو اور میرا موڈ ہو
30:23تو میں کھوکنگ انجوائے کرتا ہوں
30:24اور تمہارے لئے کھانا بنا کے
30:26تو مجھے بہت اچھا لگے گا
30:27اس کی آنکھوں میں پیار سے دیکھتے ہوئے
30:29امان نے مسکر آ کے بولا
30:30میں بابا جان کو بتاؤں گی نا
30:32کہ تم اتنے زبردست کھوکنگ کرتے ہو
30:34تو وہ حیران ہو جائیں گے
30:35وہ بے تکلوفی سے کھانا کھاتے ہوئے بولی
30:37وہ اتنے بے فکر سے انداز میں
30:39امان کے گھر پر تھی
30:40جیسے اس کا اپنا ہی گھر تھا
30:42تم انکل کو بتاؤ گی
30:43کہ میرے ساتھ میرے گھر آئی تھی
30:44میر فاروق کے ذکر پر
30:46امان نے تاجب سے پوچھا
30:47ہاں نہیں بتاؤں کیا
30:49نورولین نے سادگی سے
30:50سوالیا نظروں سے دیکھا
30:52میرا تو خیال ہے نہ بتاؤ
30:54ویسے تمہاری مرضی جو تمہیں ٹھیک لگے
30:55شاید انکل کو تمہارا شادی سے پہلے
30:57یا آنا ٹھیک نہ لگے
30:58وہ بظاہر لاپروہی سے بولا
31:01جیسے اس کے بتانے
31:02یا نہ بتانے سے
31:03اس سے فرق نہیں پڑتا
31:04مگر حققتا وہ نہیں چاہتا تھا
31:06کہ میر فاروق کو یہ پتا لگے
31:07چلو تم کہتے ہو
31:08تو نہیں بتاؤں گی
31:09نورولین اس پر اتنا اعتبار کرتی تھی
31:12اور اس کی اتنی بات مانتی تھی
31:14کہ اس نے لاپروہی سے شانے اچکا کے
31:16اس کی یہ بات مان لی
31:17اس کی نظرے کھانے کی پلیٹ پر مرکوز تھی
31:19وہ مزے سے سلاد و فش کھا رہی تھی
31:22امان کے ہوتو پر مسکراہت ابری
31:24اس کے نزدیک نورولین دنیا کی اہمک ترین لڑکی تھی
31:27جو اس پر اندھا بھروسہ کرتی تھی
31:30کافی بھی ہوگی
31:31وہ دونوں کھانا کھا چکے
31:32تو امان نے نیپکن سے مو ساف کرتے ہوئے
31:34اس سے پوچھا
31:35ہاں لیکن مجھے اچھا نہیں لگ رہ
31:37کھانا بھی تم نے بنایا
31:38اور اب کافی بھی تم بناوگے
31:40کافی میں بناو
31:41وہ سنجید گیر اپنایت سے بولی
31:43اوکے بناو
31:44اپنی ہونے والی مسس کے ہاتھ کی کافی پی کے
31:46خوشی ہوگی مجھے
31:48امان نے مسکراتے ہوئے سر ہلایا
31:50وہ بھی مسکراتے ہوئے
31:51وہ کچن سے باہر لاؤنج میں
31:53سوفے پر آرامتے انداز میں بیٹھ گیا
31:55یہاں سے اسے کچن میں کافی بناتی
31:58نورولین واضح نظر آ رہی تھی
31:59وہ ایک کپ میں کافی گھولتے ہوئے
32:02تیس تیس چمت چلا رہی تھی
32:03وہ اسے بغور گہری نظروں سے دیکھ رہا تھا
32:06کہ اس کا موبائل بجنے لگا
32:07اس نے چوک کے موبائل سکرین پر دیکھا
32:10سائرہ کی کال تھی
32:11سائرہ کی کال دیکھ کے
32:12اس کی آنکھوں میں چمک ابری
32:13اسے دل میں یقین تھا
32:15کہ سائرہ اس سے دوبارہ ضرور کال کرے گی
32:17ہیلو
32:18نظر نورولین پر مرکوز کیے
32:20اس نے کال ریسیف کی
32:21کچن اور راؤنج کے درمیان
32:22اتنا فاصلہ تھا
32:23کہ اس کی باتوں کی
32:24کوئی آواز کی چند تک نہیں جا سکتی تھی
32:26ہیلو امان اللہ
32:27سائرہ کی آواز ابری
32:29تم سے بات کرنی ہے
32:30کیا بھی ہو سکتی ہے
32:31اس کا انداز سنجیدہ اور مہتاد تھا
32:34بلکل ہو سکتی ہے
32:36بتاؤ تم نے کیا سوچا
32:38وہ بھی جوابن سنجیدگی سے بولا
32:39میں تمہاری مدد کرنے کے لئے تیار ہوں
32:41میر فاروق کی تباہی دیکھنا چاہتی ہوں میں
32:44تم سے صرف یہ یقین دہانی چاہتی ہوں
32:46سب میں کہیں میرا نام نہیں آئے
32:48اپنی جان کی زمانت چاہتی ہوں
32:50وہ دبی آواز میں بول رہی تھی
32:52کہ اس کی گفتگو کی کسی نوکر کو بھی قبر نہ ہو
32:54مگر اس کا انداز ڈوٹوک اور صاف تھا
32:57اگر کبھی مجھ سے ہوشیاری نہیں کروگی
33:00مجھے دھوکہ دینے کی کوشش نہیں کروگی
33:02تو یقین دلاتا ہوں
33:03تم بالکل محفوظ رہوگی
33:04تمہیں پروٹیکٹ کروں گا
33:06ٹھیک ہے
33:07سائرہ ہل کی آواز میں بولی
33:08اب کام کی بات کرو
33:10تم اپنی شادی کا ثبوت دے رہی ہو مجھے
33:12میر فاروق بہت چلاک آدمی ہے
33:14اس نے میرے گھر پر خاموشی سے مجھ سے نکاح کیا تھا
33:16نکاح میں میرے گھر والے مولوی
33:18اور میر فاروق کے ایک نوکر
33:19علی بخش کے علاوہ کوئی موجود نہیں تھا
33:22مدہم آواز میں بولتے ہوئے
33:23وہ ایک پل کے لیے رکی
33:25بہرحال میں نکاح پر گھر پر ہی دلت بنی تھی
33:28میر فاروق نے کوئی تصویریں نہیں کھیچنے دی تھی
33:30مگر جہاں تک مجھے یاد ہے
33:32میرے چھوٹے بھائی نے اپنے موبائل سے
33:33ہمارے نکاح کی کچھ تصویریں کھیچی تھی
33:35میں لاہور اپنے میکے جاؤں گی
33:37تو بھائی سے پوچھتی ہوں
33:38شاید اس کے پرانے موبائل کی
33:41کوئی پکچرز ابھی بھی اس کے پاس محفوظ ہوں
33:43اور نکاح نامہ
33:44امان نے سوال کیا
33:46میں اپنے ابباجی سے پتا کرتی ہوں
33:48جن مولوی صاحب نے ہمارا نکاح پڑھایا تھا
33:50وہ ہمارے پرانے محلے کی مسجد کے امام صاحب ہیں
33:53شاید نکاح نامے کی کوئی کاپی ان کے پاس سے مل جائے
33:55سائرہ یاد کرتے ہوئے بولی
33:57ٹھیک ہے
33:58تم یہ دونوں ثبوت جلدی سے جلدی ڈھون کر مجھے دو
34:00وہ سنجیدہ اور سپارٹ انداز میں بولا
34:03اوکے
34:03سائرہ نے سر ہلایا
34:05میر فاروق تمہارے پاس آئیں
34:06تو اس کے ساتھ بلکل نارمل رییکٹ کرنا
34:08ایک اچھی بیوی کی طرح اداکاری کرنا
34:11امان نے اسے حکمیہ سے انداز میں سمجھایا
34:13بے وقوف نہیں ہوں میں
34:14ایسا ہی کروں گی
34:16اسے شک نہ ہو
34:17اس لیے میں بالکل اسی طرح رییکٹ کروں گی
34:20سائرہ اس کے حکمیہ انداز پر چڑھ کے بولی
34:22وہ تمہارے پاس اپنا لیپ ٹاپ لے کر آتا ہے
34:24امان نے اس کی بات کو نظر انداز کیا
34:27کبھی لے کر آتا ہے کیوں
34:28سائرہ نے تاجب سے پوچھا
34:30اس کے موبائل اور لیپ ٹاپ کا سارا ڈیٹا چاہیے مجھے
34:32وہ بہت پرسکون انداز میں بولا
34:34یہ تو بہت مشکل کام ہے میں پکڑی جا سکتی ہوں
34:37سائرہ نے میر فاروق کے
34:38خوف سے لرس کے نفی میں سر ہلا دیا
34:40تو کوئی ایسا طریقہ سوچو جس میں
34:42بکڑی نہ جا سکو
34:43اس کی پرسنل سیکریٹری رہ چکی ہو
34:45تم سے بہتر یہ کام کون کر سکے گا
34:47امان کا انداز تنزیہ تھا
34:50نورولین کافی بنا چکی تھی
34:52وہ ہاتھ میں کافی کے دو ماگ اٹھائے
34:54کچن سے نکل آئی تھی
34:55ابھی وہ امریکہ میں ہیں
34:56جب تک واپس آتا ہے
34:57تم کوئی نہ کوئی طریقہ سوچ کے رکھو
34:59اسے آتا دیکھ کر
35:00امان نے فون پر گفتگو سمیٹھی
35:02نورولین اس کے پاس آگئی تھی
35:04چلے یہ بات کی بات ہے
35:05پہلے تم لہور اپنے گھر ہو کر آؤ
35:07وہاں سے آ کر مجھے بتاؤ کیا رہا
35:09سب چیزیں ملی کے نہیں
35:10قدر مطمئن انداز میں
35:12اس نے گول مول بات کی
35:13ٹھیک ہے سائرہ نے سر ہلایا
35:15بائے
35:15نورولین نے اس کی جانب
35:16کافی کا مگ بڑھایا
35:18جسے اس نے
35:18فون بن کرتے ہوئے
35:20ہاتھ میں تھام لیا
35:21کس کا فون تھا
35:22صوفے پر بیٹھتے ہوئے
35:23اس نے عام سے انداز میں پوچھا
35:24ایک دوست کا
35:25وہ گہری مسکراہت کے ساتھ
35:27مائنے قیس انداز میں بولا
35:28کون دوست
35:29نورولین نے اس کے چہرے کی
35:31مسکراہت کو نوٹ نہیں کیا
35:33اب تم جانتی کہا ہوں
35:35کیا بتاؤں کون دوست
35:36کبھی ملواؤں گا تمہیں اس سے
35:37تمہیں مل کر بہت خوشی ہوگی
35:39بلکہ مجھے لگتا ہے
35:40میری اس دوست سے مل کر
35:41انکل بھی بہت خوش ہوں گے
35:43اس کا لہجہ بظاہر نارمل تھا
35:45مگر اس کی آنکھوں میں
35:46ایک تنس سا تاثر تھا
35:47کافی کیسی بنی ہے
35:49نورولین نے
35:49اشتیاق سے پوچھا
35:51کیونکہ اس نے زندگی میں
35:52پہلی بار کافی بنائی تھی
35:53بہت اچھی ہے
35:54کافی کے سپ لیتے ہوئے
35:56امان نے مسکراہ کے تعریف کی
35:57بتائے میں نے فرس ٹائم بنائی ہے
35:59بس ہمارے کوک اور بواجی کو
36:01بناتے ہوئے دیکھا ہے ہمیشہ
36:02انہی دونے کے طریقوں کو
36:04فالو کیا ہے میں نے
36:05مسکراہ کے بولتے ہوئے
36:06نورولین نے کافی کا پہلا گھوٹ لیا
36:08اس کا سارا حلق کروا ہو گیا
36:10کیا ہوا ہے نا
36:11اس کے چہرے کے تاثرات کو
36:12خدرت تازجب سے دیکھتے
36:14وہ کافی کا دوسرا گھوٹ لینے لگا
36:15مگر نورولین نے
36:16غصے اور صدمے سے
36:17ملی چلی کیفیت میں
36:18اس کے حاسے اس کا مگ چھینا
36:20چھوڑو اسے رکھو یہ کپ
36:21کیا ہوا کافی تو پینے دو
36:23امان بظاہر انجان بنتے ہوئے بولا
36:26یہ کافی ہے
36:26اس سے مزیدار تو جشاندہ ہوتا ہے
36:28اتنی بری اتنی بزائقہ
36:30اس نے مو بگاڑا
36:32تم اسے اچھی کہہ رہے تھے
36:33میرا دل رکھنے کے لئے
36:34میری جھوٹی تعریف کر رہے تھے
36:36اپنے پھورپن پر وہ شرمندہ بھی تھی
36:38اور دکھی بھی
36:39اتنی بھی بری نائیٹی کافی ہے نا
36:41اس نے مسکرا کے تسلی دی
36:43بس رہنے دو
36:44اس کی آواز بھر آگئی
36:45ارے ارے کیا ہو گیا ہے نا
36:47اس کی آنکھوں میں نمی دیکھ کر
36:49وہ اگڑم اس کے پاس اٹھ کر آیا
36:50یہ کیا ہے زندگی
36:51اس کے برابر بیٹھتے ہوئے
36:53وہ نرمی اور پیار سے بولا
36:54نورولن نے اپنا اور امان
36:56دونوں کا مک بیس پر رکھ دیا
36:57وہ پل کے
36:58جھپکا جھپکا کے آنسوں کو روک رہی تھی
37:01میں اتنی پھور امان
37:03مجھے کوئی کام کرنا نہیں آتا
37:04مجھے چائے کافی تک بنانی نہیں آتی
37:06تم اس وقت میرے بارے میں کیا سوچ رہے ہوگے
37:09مجھ سے منگنی کرنے پر کتنا پشتا رہے ہوگے
37:11وہ بولتے بولتے رونے لگی
37:13اس کے جملوں پر وہ ایک پل کے لیے بلکل چپ رہ گیا
37:16اس پل نورولن نے سے بہت سیدھی
37:19سچی معصوم اور پیاری سی لڑکی لگ رہی تھی
37:21جسے وہ دھوکہ دے رہا تھا
37:23جسے وہ آج دھوکے سے اپنے گھر لے کر آیا تھا
37:26اس کے اندر اس کے زمین نے جیسے اسے جھنجوڑا تھا
37:29اس نے وہ مشکل خود کو نارمل کیا
37:31پاگل ہو تم
37:32میں ایسا کچھ نہیں سوچ رہا
37:34اگر مجھے اچھا کھانا چاہے پکانے والی لڑکی ہی چاہیے ہوتی
37:37تو میں کسی شیف سے شادی کرتا نا
37:39رونا بن کرو ہے نا
37:40روتے ہوئے بلکل اچھی نہیں لگ رہی
37:41ٹیشو پیپر باکس میں سے ٹیشو نکالتے ہوئے
37:44اس نے نورو لینڈ کو ٹوکا
37:45I'm sorry
37:46میں نے بچوں کی طرح ری ایکٹ کیا
37:48نورو لینڈ نے ٹیشو سے اپنی آنکھیں اور گال خوش کیے
37:51وہ اپنے بچکانہ انداز میں رو پڑھنے پر جیپس ہی گئی تھی
37:54It's okay
37:55امان اس کا شرمندگی سے سرک پڑھتا چہرہ دیکھ کر مسکر آیا
37:59آؤ میں تمہیں کافی بنا کر پلاؤں
38:01سوفے پڑھ سے اٹھتے ہوئے
38:02اس نے اپنا ہاتھ نورو لینڈ کی جانے بڑھایا
38:04وہ اسے اپنے ساتھ لئے کچن کی طرف بڑھا
38:06کچھ دیر بہت کافی کے مگ
38:09ہاتھوں میں لئے وہ دونوں کچن سے نکل آئے
38:11امان اسے اپنے ساتھ اپنے بیڈروم کی جانے پلے کر بڑھا
38:14اب کہاں جا رہے ہیں
38:15نورو لینڈ نے کافی کا سپ لیتے ہوئے سادگی سے پوچھا
38:18اپنے کمرے کے دروازے کے باہر آکے وہ رکھا
38:21تمہیں اپنا گھر دکھا رہا ہوں
38:22بلکہ ہمارا گھر اور یہ ہمارا بیڈروم
38:25کمرے کا دروازہ کھولتے ہو مسکرا کے بولا
38:28اس کا لہجہ پر اسرار سا تھا
38:30آؤ
38:30وہ بظاہر مسکرا کے پیار سے بولا
38:33نورو لینڈ پہلے اندر داخل ہوئے
38:34اس کے پیچھے کمرے میں داخل ہوا
38:36نورو لینڈ کی اس کی جانے پوشت تھی
38:38وہ دلچسپی سے اس کا بیڈروم دیکھ رہی تھی
38:40امان نے کمرے کا دروازہ لوگ کیا
38:43اس کی آنکھیں سرک ہو رہی تھی
38:44نورو لینڈ اس کی نظروں کے بدلتے تاثر سے
38:47بے نیاز اتمنان سے اس کا کمرہ دیکھ رہی تھی
38:49تو یہ ہے تمہارا بیڈروم
38:51وہ شوخ انداز میں بولی
38:53تمہارا بیڈروم اچھا ہے
38:55پر جب ہماری شادی ہو جائے گی
38:56میں یہاں کچھ تبدیلیاں کرواؤں گی
38:58اس کے چہرے پر پیار بھری مسکراہت تھی
39:01امان نے پیچھے سے آ کر
39:02بڑے پیار اور نرمی سے اس کے کندے پر ہاتھ رکھا
39:05تمہارا جو دل کرے
39:06ویسا سیٹ کرنا
39:07بیڈروم بھی تمہارا اور یہ بندہ بھی تمہارا
39:10وہ ایک ہاتھ اپنے سینے پر رکھ کے
39:12اس کے آگے غلامانہ انداز میں جھکا
39:14مگر اس کی آنکھوں میں انتقام بھرا تھا
39:16تینک یو
39:17نورو لینڈ اس کے انداز پر بے ساکتہ ہسی
39:20بیڈ اچھا ہے
39:21یہ تبدیل نہیں کریں گے
39:22اپنا کافی کا مک سائٹ ٹیبل پر رکھنے کے بعد
39:25وہ بڑے اتمنان و سکون سے امان کے بیٹ پر بیٹ گئی
39:28اسے بیٹ پر اس سکمون سے بیٹتا دیکھ کر
39:30امان حیرت سے اپنی جگہ ساکت ہو گیا
39:33ویسے سنو
39:34تم بابا جان سے ہماری شادی پر وہ روایتی والا جہیز لوگے
39:37اگر لوگے تو پھر بیڈروم کا سارا فرنیچر
39:39تو میں جہیز میں لاؤں گی
39:41وہ مزی سے اس کے بیٹ کور کو ہاتھ پھرتے ہوئے بولی
39:44مگر وہ گم سم کھڑا اس سے دیکھ رہا تھا
39:46کیا ہوا کہاں گم ہو گئے
39:48اس کی سوچوں اور خیالوں سے بے نیاز
39:50نورو لین اسے قاموش کھڑا دیکھ کر پوچھ رہی تھی
39:53کچھ نہیں
39:53وہ ممشکل بولا
39:55وہاں کھڑے کیوں ہو
39:56یہاں آکے بیٹھو
39:57تمہارا اپنا ہی کمرہ ہے بھائی
39:58اس کے تکیوں اور کشنز سے ٹیک لگاتے ہوئے
40:02وہ ہس کے شرارت سے بولی
40:04امان کے پاؤں زمین نے جکر لیے
40:06وہ نورو لین کے خود پر اس اعتماد اور بھروسے سے
40:09ہل کر رہ گیا
40:10نورو لین کوئی اندازہ ہی نہیں تھا
40:12کہ وہ کس غلط اداد سے اسے اپنے کمرے میں لے کر آیا تھا
40:15اور وہ خود اسے بیٹھ پر آکے بیٹھنے کو کہہ رہی تھی
40:17وہ چلتا ہوا اس کے پاس بیٹھ پر آ گیا
40:20نورو لین نے نہ اسے دور ہٹنے کی کوشش کی
40:22نہ ہی وہ کسی پریشانی یا نرورسنس کا شکار ہوئی
40:25اس کو نورو لین کا یہ سکون اور اتمنان اندر سے ہلا رہا تھا
40:30وہ سمجھ نہیں پا رہا تھا کیا کرے
40:31تمہیں ڈرنے ہی لگ رہا ہے نا
40:33اس نے نورو لین کی آنکھوں میں دیکھ کے پوچھا
40:35کس سے
40:36جوابا نورو لین نے حیرانگی سے پوچھا
40:38مجھ سے
40:39وہ بہت سنجیدگی سے بولا
40:41تم سے
40:41نورو لین خیقہ لگا کر زور سے ہسی
40:44میں تم سے کیوں ڈروں گی بھائی
40:45تم میرے ساتھ میرے بیڈروم میں بلکل اکیلی ہو
40:48میں تمہارے ساتھ کچھ بھی کر سکتا ہوں
40:50اس نے نورو لین کا ہاتھ زومائنی انداز میں پکڑا
40:53نورو لین اس کی بات سن کر دوبارہ کھل کھلا کے ہسی
40:57اس نے اپنا دوسرا ہاتھ بھی اسکت
40:59امان کے ہاتھ میں دے دیا
41:00وہ امان کے بالکل نزدیک
41:02بہت مطمئن اور پرسکون انداز میں بیٹھی تھی
41:05اسے امان سے ذرا سب یہ قوف محسوس نہیں ہو رہا تھا
41:08تم ہس کیوں رہی ہو
41:09وہ اس کے ہسنے سے پریشان ہو رہا تھا
41:11ایسی باتوں پر ہسوں گی ہی
41:13وہ ہستے ہوئے بولی
41:14جس کے ساتھ میں خود کو سب سے زیادہ محفوظ محسوس کرتی ہوں
41:18اس سے ڈروں گی کیا
41:19وہ بہت سچائی سے اس کی طرف دیکھ کے بولی
41:22پتہ ہے جب تم ساتھ ہوتے ہو
41:23تو پھر کسی چیز سے ڈر نہیں لگتا
41:25جب تم ساتھ نہیں ہوتے تو ڈر لگتا ہے
41:28اس کا ایک ایک لفظ
41:29امان کے ضمیر پر کوڑے برسا رہا تھا
41:32وہ بلکل گمسم سا ساکت
41:33بیٹھا اس کا خود پر یقین دیکھ رہا تھا
41:36تم ساتھ ہوتے ہو
41:37تو میں خود کو محفوظ محسوس کرتی ہوں
41:39مجھے لگتا ہے اب دنیا کی کوئی تکلیف
41:41مجھ تک نہیں پہنچ سکتی
41:43اور تم سے ہی ڈرنے لگوں گی
41:46اس لمحے امان کو وہ ایک معصوم سی بچی لگ رہی تھی
41:48اپنے محافظ سے بھی کوئی ڈردتا ہے کیا
41:51وہ امان کی آنکھوں میں دیکھ کے
41:52سچائی سادگی و معصومیت سے بولی
41:55امان کی آنکھوں میں بھری درندگی
41:57انتقام شرمندگی اور ندامت میں
41:59بدل رہے تھے
42:00اتنا اندھا اعتماد مجھ پر
42:03اس نے سخ لہجے میں پوچھا
42:04در پردہ وہ اس سے یہ کہنا چاہتا تھا
42:06کہ مجھ پہ اندھا اعتماد نہ کروں
42:08میں تمہارے اعتماد کے لائق نہیں
42:10ہاں تم پہ اندھا یقین ہے
42:12بے پناہ بروسہ ہے
42:13یہ تو تمہارا گھر اور بیڈروم ہے نا
42:16تم کسی انجان جگہ بھی ساتھ چلنے کو کہو گے
42:18میں تمہاری انگلی پکڑ کر تمہارے ساتھ چل پڑوں گی
42:21وہ ایک ٹک اسے دیکھے جا رہا تھا
42:23یہی وہ لمحہ تھا جب اس کو یہ احساس ہوا
42:25کہ وہ محبت کی اداکاری کرتے کرتے
42:27اس سادہ اور معصوم لڑکی سے
42:30اصل میں محبت کرنے لگا تھا
42:32اگر میرا مان مجھے کہیں ساتھ لے کے جا رہا ہے
42:34تو وہ کسی ولد جگہ لے کے جا ہی نہیں سکتا
42:37تم میرا مان ہو امان
42:38میرے اپنے میرے سب کچھ
42:40اس نے ایک دم ہی کھیج کر
42:42اپنے دونوں ہاتھ نورولین کے ہاتھوں سے
42:44الگ کیا اور بیٹ سے یوں کھڑا ہوا
42:46جیسے اسے کسی زہریلے سامنے دس لیا تھا
42:48وہ رخ موڑ کر بیٹ سے دور ہٹا
42:50نورولین نے اس کے ایک دم سے
42:52بیٹ پر سے ہٹنے کا نوٹس نہیں لیا
42:54اور وہ بائٹ سائٹ ٹیبل پر رکھا
42:56لیم دلچسپی سے ذرا جھک کر دیکھنے لگی
42:59تمہارا ٹیسٹ بڑا ریفائنڈ ہے مان
43:01ویسے سج بتاؤں تو مجھے ایسا لگتا ہے
43:04ہمارے بیٹ روم میں کوئی خاص تبدیلیاں نہیں کروانی پڑیں گی
43:07مجھے
43:07وہ اس سے رخ موڑے دونوں ہاتھوں کی مٹھیاں بیچے
43:10سخت جذباتی دباؤں میں کھڑا تھا
43:12نورولین کا خود پر بھروسہ یقین
43:14اسے کوڑے مار رہا تھا
43:16نورولین نے مسکرا کے اس کی طرف دیکھا
43:18تم کھڑے کیوں ہو گئے ہو بھئی
43:20یہاں آکے بیٹھو
43:21اس نے بیٹ پر اپنے برابر کی جگہ اشارہ کیا
43:24امان کے لیے اس سے زیادہ برداشت کرنا مشکل تھا
43:27وہ یک دم ہی کمرے کا دروازے کی طرف بڑھا
43:29کیا ہوا
43:32نورولین نے اسے دروازے کی طرف بڑھتا
43:33دیکھ کے ناسمجھی سے پوچھا
43:35امان نے دروازے کا لاکھ کھولا
43:37ابھی آتا ہوں
43:37دروازے سے نکلتے ہوئے نورولین کی جانب دیکھے
43:40بغیر وہ عجیب سے سخت لہجے میں بولا
43:42نورولین نے اس کے رویے کو محسوس نہیں کیا
43:46وہ اسی طرح مطمئن بیٹھی تھی
43:48وہ بیٹ پر تکیہ سے ٹیک لگائے بیٹھی
43:50امان کے کمرے کو دلچسپی سے نظرے گھما گھما کے دیکھ رہی تھی
43:53کہ اس کا موبائل بجا
43:54امان کی کال
43:55اس نے حیرانگی سے اپنا موبائل دیکھتے کال ریسیف کی
43:58خود کمرے میں آنے کی جگہ کال کس خوشی میں کی جا رہی ہے
44:01باہر آؤ
44:02امان کی بہت سرد اور سخت آواز عبری
44:05کہاں باہر
44:06ہم تو تمہارے گھر پر ہیں نا
44:08میں نے کہاں باہر آؤ پورچ میں فورا
44:10اپنی بات کہنے کے بعد اس نے کال کارڈ دی
44:12نورولین حیران پریشانسی ہوئی تھی
44:14وہ اس کے اس پورسران لہجے پر بہت حیران تھی
44:18وہ اسی طرح
44:19علچن کا شکار ہوتے ہوئے پورچ میں باہر آئی
44:22امان اپنی گاڑی میں بیٹھا اس کا انتظار کر رہا تھا
44:25وہ سخت اور پتھریلہ چہرے کے ساتھ
44:27بلکل سیدھا دیکھ رہا تھا
44:29وہ نورولین کو قصدن دیکھنا نہیں چاہتا تھا
44:31اس کو قریب آتا محسوس کر کے
44:33اس نے گاڑی کا دروازہ نورولین کی طرف دیکھے بغیر کھول دیا
44:36یہ کیا طریقہ ہے بھئی
44:37مجھ سے بات کرتے کرتے یہاں آگئے اور مجھے
44:39نورولین اس کے پاس آکے ذرا خفگی سے بھولی
44:42گاڑی میں بیٹھو
44:43اس کی بات کاٹ کے وہ انتہائی غصے سے
44:45سخت لہجے میں بولا
44:46کیا ہو گیا امان
44:47اتنی بدتمیزی سے کیوں بات کر رہے ہو
44:49کس بات پر غصہ
44:49نورولین کا
44:51اس کا یہ رویہ اور لہجہ پورا لگ رہا تھا
44:53وہ کچھ سمجھ نہیں پا رہی تھی
44:55میں نے کہا گاڑی میں بیٹھو فورا
44:56امان اس کی بات کاٹ کر غر رہایا
44:59اس بار وہ پہلے سے بھی زیادہ سخت لہجے میں بولا تھا
45:02زیادہ بدتمیزی کرنے کی ضرورت نہیں
45:04بیٹھ رہی ہوں
45:04وہ ناراض کیسے سے دیکھتے ہوئے
45:06اس کے برابر گاڑی میں بیٹھ گئی
45:08امان نے اس کی طرف دیکھا
45:09نہیں
45:10اس کی آنکھیں سرکھ ہو رہی تھی
45:12اس میں عجیب سی سختی اور غصہ بھرا ہوا تھا
45:14ادھر نورولین گاڑی میں بیٹھی
45:16ادھر اس نے طوفانی رفتار سے گاڑی
45:18زن کر کے گیٹ سے باہر نکالی
45:20سارا راستہ اس نے گاڑی کی سپیچ خطرناک حد تک تیز رکھی
45:23وہ اس کی اس خطرناک رفتار سے بہت خوفزدہ ہو رہی تھی
45:28یہاں تک کہ اس کے مو سے چیخ نکلتے نکلتے رہ گئی
45:31اس نے شدید نرازگی سے امان کو گھور کے دیکھا
45:33مگر امان نے اس کے گھونڈنے اور نرازگی
45:35کسی چیز کی کوئی پرواہ نہیں کی
45:37اس نے گاڑی نورولین کے گھر کے بہر لاکے روکھی
45:40گاڑی کا دروازہ کھولتے سے لگا
45:42کہ شاید امان اب اپنی ساری بتتمیجی پر
45:44اس سے معذرت کا کوئی لفظ بولے گا
45:46مگر وہ لب بھیجے خاموش بیٹھا
45:48اس کی گاڑی سے اترنے کا منتظر تھا
45:50میں آئندہ تمہارے ساتھ کہیں نہیں جاؤں گی
45:52بلکہ میں آئندہ تم سے بالکل نہیں ملوں گی
45:55اسے نرازگی سے دیکھتے ہوئے وہ گاڑی سے اتری
45:57اس کے دل میں امید جاگی
45:59کہ شاید اس کی اس بات پر وہ منانے کو کچھ کہے گا
46:01مگر ابھی وہ دروازہ واپس بن بھی نہیں کر سکی تھی
46:05کہ امان نے گاڑی سٹارٹ کر دی
46:06اس پر ایک جنون سا سوار تھا
46:09اس نے برابر والی سیٹ کا دروازہ بھی
46:10گاڑی سٹارٹ کرنے کے بعد بن کیا
46:12وہ آندھی دفان کی رفتار سے گاڑی وہاں سے دور لے گیا
46:15نورولین شاکٹ و پریشان سی کھڑی رہ گئی
46:18وہ امان کے اس بدلے رویے کو سمجھنے سے خاصل تھی
46:21کہ اچانک امان کو ہوا کیا تھا
46:23لائک کومنٹس شیئر کریں
46:25اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے سبسکرائب کریں

Recommended