Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Please follow me on dailymotion.com
انصاف کے فروغ اور ججز، وکلاء، اور انتظامیہ کو خدا خوفی کی نصیحت کے لیے قرآن و حدیث سے چند اقتباسات پیش کیے جا رہے ہیں:

قرآن مجید سے اقتباسات:

عدل و انصاف کا حکم:
"اے ایمان والو! اللہ کے لیے حق پر قائم رہنے والے اور انصاف کے ساتھ گواہی دینے والے بنو۔"
(سورۃ المائدہ: 8)

انصاف میں کسی کی دشمنی مانع نہ ہو:
"اور کسی قوم کی دشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ انصاف نہ کرو۔ انصاف کرو! یہی تقویٰ سے قریب تر ہے۔"
(سورۃ المائدہ: 8)

عدل اللہ کی صفت ہے:
"بے شک اللہ انصاف کا اور احسان کا اور قریبیوں کو دینے کا حکم دیتا ہے۔"
(سورۃ النحل: 90)

امانتوں اور فیصلوں میں انصاف:
"بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل تک پہنچاؤ، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل سے فیصلہ کرو۔"
(سورۃ النساء: 58)
احادیث مبارکہ سے اقتباسات:

انصاف کرنے والے قیامت میں اللہ کے قریب:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"انصاف کرنے والے قیامت کے دن اللہ کے نزدیک نور کے منبروں پر ہوں گے جو اپنے فیصلوں اور اپنے اہل و عیال اور اپنے ماتحتوں میں انصاف کرتے ہیں۔"
(صحیح مسلم: 1827)

ظلم سے بچنے کی نصیحت:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ظلم سے بچو! کیونکہ ظلم قیامت کے دن اندھیروں کا سبب بنے گا۔"
(صحیح بخاری: 2447)

امانت میں خیانت نہ کرو:
"جس نے کسی معاملے میں فیصلہ کیا اور انصاف نہ کیا تو وہ جہنم کا مستحق ہوا۔"
(سنن ابن ماجہ: 2315)

حکومت اور قضا میں خدا خوفی:
نبی ﷺ نے فرمایا:
"جو قاضی انصاف کرتا ہے، وہ جنت میں جائے گا، اور جو بے انصافی کرے گا، وہ جہنم کا مستحق ہوگا۔"
(جامع الترمذی: 1322)

یہ اقتباسات اور احادیث ججز، وکلاء اور انتظامیہ کو یہ یاد دلانے کے لیے بہترین ہیں کہ انصاف کرنا اللہ تعالیٰ کا حکم ہے اور اس میں کوتاہی دنیا اور آخرت دونوں میں نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

Category

📚
Learning
Transcript
00:00For more information visit www.fema.org
00:30For more information visit www.fema.org
01:00For more information visit www.fema.org
01:30For more information visit www.fema.org

Recommended