Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Allah Pr Yakeen Aur Khud Pr Bhrosa | Emotional bayan | Latest Bayan | Islamic House | Quran | Allah

Welcome to Islamic House, your ultimate source for spiritual guidance, Islamic teachings, and heartfelt speeches by Peer Ajmal Raza Qadri.
Discover solutions to life’s challenges in the light of Quran and Sunnah, gain inspiration through soul-stirring sermons, and illuminate your heart with the teachings of the Prophet Muhammad (PBUH).
If you are seeking peace, prayers, and a deeper connection with Allah, this channel is your spiritual companion.
Listen to the enlightening speeches of Pir Ajmerza Qazi and bring a positive transformation to your life.

📢 Watch our first video and bless us with your valuable prayers!
Transcript
00:00:00نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں لوگوں کو عزتیں دینے کے لئے تشریف لائے
00:00:05قرآن مجید نے کہا کہ اے محبوب اپنے غلاموں سے یہ فرما دو کہ کل انکنتم تحبون اللہ
00:00:13ان سے فرماو اگر ہی اللہ سے محبت کرنا چاہتے ہیں فتہ بیونی تو آپ کی پیر بھی کریں
00:00:20پتہ شان کیا ملے گی یوہبیبکم اللہ
00:00:24اللہ ان سے محبت فرمائے گا
00:00:27نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی غلق ادھر دیکھیں میری طرف
00:00:32ہم نے تقریروں کو نا اب تقریریں چونکہ رہ بھی ماشاء اللہ سبحان اللہ کے لئے گئی ہیں
00:00:39کئی میری طرح کے لوگ کہتے ہیں مجھے مزہ نہیں آیا ہنچا سبحان اللہ کا ہو
00:00:42تو میں کہتا ہوں خدا کے بندے تیرے مزے کے لئے سبحان اللہ کا تو سوا بھی کوئی نہیں ہونا
00:00:46چونکہ اللہ کا ذکر جب تک اللہ کی رضا کیلئے نہ کیا جائے اس وقت تک عجر ہی نہیں ہوتا
00:00:52تو تجھے نہ بھی مزہ آئے تو پھر بھی سبحان اللہ تب بھی کہنا جب اللہ کی رضا کے لئے ہو
00:00:57اس لئے کہ عبادتِ الٰہی میں غیر کا تصور تو سواب ضائع کرتے
00:01:02لیکن ممہ ہو جائے نا
00:01:04تو آپ تھوڑی دیر توجہ کریں
00:01:06بچوں کو میں نے ارز کیا تھا کہ آپ اشارہ کریں گے تو بچے بیٹھ جائیں گے
00:01:10گوھر کریں
00:01:11اللہ فرماتا ہے محبوب جو تیری غلامی کرے گا وہ میرا محبوب بن جائے گا
00:01:16نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی عظمتیں بیان کی ہیں
00:01:22انسان خوبی اور کمزوری کا مجموعہ ہوتا ہے
00:01:28خوبی اور کمزوری دونوں چیزیں ہوتی ہیں
00:01:34ہمیں بھی حضور نے حکم دیا جام ترمزی میں نشائی میں تبرانی میں تینوں جگہ عدرتِ انس من مالک کی حدیث موجود ہے
00:01:41حضور نے فرما
00:01:41جب تم میں سے کوئی فوت ہو جائے تو اس کی اچھی اچھی باتوں کا ذکر کیا کرو
00:01:49اس کے محاسن بیان کرو
00:01:52اب کسی سے آبی نے یہاں یہ سوال نہیں اٹھایا کہ یا رسول اللہ بندے میں تو خوبی تھی کوئی نہیں
00:02:00حضور نے یہاں مطلق کہا محاسن موتا مرنے والے کی اچھی بات ہے
00:02:05اس کا معنی کیا ہے اس کی شرح میں شارحین نے لکھا ہے کہ اللہ نے کوئی مسلمان ایسا پیدا ہی نہیں کیا
00:02:11جس میں کوئی خوبی نہ رکھی ہو
00:02:12اب ایک عدیز اس پر بخاری کی سن لے نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
00:02:17اپنی بیوی سے بغز نہ رکھو
00:02:19اپنی بیوی سے
00:02:22اگر تمہیں اس کی ایک عادت نہ پسند ہے تو اس عادت پر گوھر کرو جو تمہیں پسند ہے
00:02:28عورت اگرچہ ناکی ساتھ الکل ہوتی ہیں عورتیں لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ ان میں خوبی کوئی نہ ہو
00:02:34عورتوں میں خوبیاں بھی ہوتی ہیں اپنے خامن کے حق میں عورت کے اندر کچھ نہ کچھ خوبیاں بھی بغز نہ رکھو
00:02:42وجہ کیا ہے وجہ یہ ہے کہ اللہ کے رسول علیہ السلام لوگوں کو عزت دینے آئے گنیا
00:02:47ملاد عزت کا نام ہے حضور عزت دینے آئے
00:02:51ادھر دیکھو میری طرف
00:02:52صحیح بخاری مسلم کی حدیث ہے حضور نے فرمایا جس کے چہرے پہ داڑی ہو سفید رنگ کی
00:02:57مزورد نراز تو نہیں ہو جائیں گے داڑی کی بار چھیڑنے سے
00:03:02چلو جی آجے پھر کیے
00:03:04گالتے صحیح ہیں نا
00:03:05حضور نے فرمایا جس نے سفید داڑی والے آدمی کی عزت کی
00:03:09یہ بخاری مسلم ہے
00:03:10فرمایا جس نے سفید داڑی والے بزورد کی عزت کی
00:03:15وہ سمجھے میں نے اپنے رب کی عزت کی
00:03:17انہیں بڑے لفظ بیان کر دی
00:03:21اور ترمیزی شریف کے لفظ یوں ہیں
00:03:23محبوب پاک علیہ السلام نے فرمایا جب سفید داڑی والا بندہ قبر میں جاتا ہے
00:03:28اللہ کرے نا ہمیں داڑی کی توفیق بھی ملے
00:03:31ہم نے تو قسم اٹھا لیا
00:03:33کہتے ہیں جب تک نیک نہیں ہونا تب تک داڑی نہیں رکھنی
00:03:35تو میں کہتا ہوں تو یہ والی قسم اٹھا آنا جب تک نیک نہیں ہونا روٹی نہیں کھانی
00:03:40انہیں داڑی پہ قسم کھا لیا بھائی
00:03:43حالانکہ بندہ داڑی لاکھے نیک ہو جاتا ہے
00:03:46داڑی رکھتا ہے تو نیکیاں
00:03:49بہت سارے گناہوں سے بچتا ہے
00:03:50اس کی داڑی اسے بچاتی ہے
00:03:52تو حضور عزت دینے آئے
00:03:54نبی پاک علیکسل عام مومن کی بات ہو رہی ہے
00:03:56اس میں کوئی حد نہیں مفتی ہو پیر ہو سوفی ہو درویش ہو عالم فاضل ہو
00:04:00عافظ کاری ہو عام مومن
00:04:01فرمایا سفید داڑی والا مومن جب قبر میں جاتا ہے
00:04:06تو رب کریم فرشتوں سے فرماتا ہے
00:04:08اسے عذاب نہ دینا
00:04:10میرے معبوب کی سنت وہ بھی سفید لے گیا ہے
00:04:13مجھے حیات دیا اسے عذاب دینا
00:04:15انسانوں میں کمیاں بھی ہوتی ہیں
00:04:18خوبیاں بھی ہوتی ہیں
00:04:19لیکن آپ ادھر دیکھیں
00:04:21نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کی کمزوری کا ذکر نہیں فرمایا
00:04:26ابو جال شراب پیتا تھا سارے زمانے کو پتائے
00:04:31قبیلہ بنو آراش کا ایک شخص
00:04:34اس زمانے میں نبی پاک کے پاس اس کی شکایت لے کے آیا
00:04:37جب اسلام پر غربت تھی
00:04:39اس زمانے میں ابو جال اس کا مال دبا گیا
00:04:43اور حضور نے لے کے دیا
00:04:44وہ ایک تفصیل ہے
00:04:45چونکہ موضوع نہیں ادھر نہیں جاتا
00:04:47لیکن نبی پاک علیہ وسلم نے کبھی یہ نہیں کہا
00:04:49کہ یہ ڈاکے مارتا ہے
00:04:50حالانکہ وہ مارتا تھا
00:04:52وہ غریبوں کا مال لوٹتا تھا
00:04:55لیکن حضور علیہ وسلم نے کبھی یہ بات ارشاد
00:04:58اس کو ہدایت کی بات کہی
00:05:01اس کو درس دیا
00:05:02ہمارے ہاں
00:05:03حضور اس کو تبلیغ کرتے تھے
00:05:05اس پر تنقید نہیں کرتے تھے
00:05:06ہم کسی کو تبلیغ نہیں کرتے
00:05:09اس پر تنقید کرتے تھے
00:05:12حالانکہ ابو جاہل حضور کی ذاتی زندگی پر اتراز کرتا تھا
00:05:15ماذا اللہ وہ کہتا تھا
00:05:16جادوگار ہیں کاہن ہیں
00:05:18ماذا اللہ تعالی یہ حکمرانی کرنا چاہتے ہیں
00:05:21یہ سردار بھائی
00:05:22یہ ساری باتیں وہ کرتا تھا
00:05:24لیکن حضور نے کبھی اس کی ذاتی زندگی پر اتر کر کوئی بات
00:05:27آپ دیکھیں ذرا تلاش کریں
00:05:29آپ جتنی بھی حدیثیں آپ پڑھتے جائیں گے
00:05:32اس میں آپ کو یہ ملے گا
00:05:33کہ نبی پاک نے کبھی اس کو عزت دی
00:05:35کبھی اس کو عزت دی
00:05:36لیکن کبھی کسی شخص کی
00:05:39کوتائی حضور نے بیان
00:05:41کبھی کسی شخص کے بارے میں یہ رویہ
00:05:44حضور عزتیں دینے آئے دنیا
00:05:45عزتیں دینے آئے
00:05:48بتائیے
00:05:49حضرت ابو بکر صدیق کو حضور علیہ السلام نے
00:05:53صدیق اکبر کہا لکب دیا
00:05:55حضرت عمر بھی تو ساچی بولتے تھے نا
00:05:57جناب عثمان بھی تو ساچی بولتے تھے نا
00:06:01حضرت سیدنا مولا علی بھی
00:06:03بولیے
00:06:04لیکن ان کے اندر وہ خوبی زیادہ پائی جاتی تھی
00:06:08تو نبی پاک علیہ السلام نے انہیں صدیق کہا
00:06:10جناب عمر فاروق اگر حق اور باطل کی بات کرتے تھے
00:06:15تو باتیں حضرت ابو بکر بھی سچی کرتے تھے
00:06:17لیکن حضور نے انہیں فاروق اگر کہہ کے عزت دی
00:06:21حضرت عثمان گنی کو پیکر شرم و حیاء کہہ کے
00:06:24نبی پاک نے عزت دی
00:06:26جناب علی کو عصد اللہ کہہ کے حضور نے عزت دی
00:06:30بہت سارے لوگ ایسے ہیں جب ہم کتابیں دیکھتے ہیں
00:06:34تو کچھ ایسی چیزیں ملتی ہیں
00:06:35کچھ جگہوں پہ ایسی چیزیں ملتی ہیں
00:06:38جن کا ذکر ہو سکتا تھا
00:06:40لیکن نبی پاک علیہ السلام نے کبھی ان کا ذکر
00:06:43بلکہ عجیب روایت لکھی ہے امام یوسف صالحی نے
00:06:46سبب الحدہ و رشاد میں
00:06:48اکرمہ بن ابو جہل ابو جہل کا بیٹا
00:06:51یہاں تو اللہ تعالی خیر فرمائے
00:06:55دادی کا ظلم نہیں لوگ بھولتے
00:06:57پر دادی کا بیبیاں کہتی ہیں
00:06:58تو دادی جو کار دی تھی
00:07:00کہتی تو انہوں دسا نا
00:07:01بھئی وہ تو اب چلی گئی بیچاری
00:07:03اب تو کوئی فائدہ نہیں بتانے کا بات ختم ہو بھئی
00:07:06ہم بھولنے کو تیار
00:07:07بلکہ ہم یہ کرتے ہیں
00:07:09کہ پنچائت میں کبھی کسی چودری کے پریشر پہ آکے
00:07:12سلح کر لیتے ہیں
00:07:13پر معافی نہیں دیتے
00:07:14کرتے یہ ہیں کہ سلح کر لو
00:07:17پھر جب کبھی میرے کابو آئے گا
00:07:19تو پھر دیکھ لیں گے اس کا کیا کرنا ہے
00:07:21نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
00:07:23جو کچھ ابو جہل نے کیا
00:07:25حضور نے اس کا ذکر فرمایا
00:07:26فرمایا فیرون بھی بڑا ظالم تھا
00:07:29پر یہ جو میرا فیرون ہے یہ اس سے بھی سخت ہے
00:07:31فیرون سے سخت کہا ابو جہل کو
00:07:34لیکن جب اکرمہ بھی نبو جہل نے کہا
00:07:37نا میں کلمہ پڑھنا چاہتا ہوں
00:07:38نراض نہ ہو نا
00:07:40ہم عزت نہیں دے پا رہے
00:07:42جو نینانے میں خوبیاں ہیں
00:07:45لوگوں کی وہ چھپ جاتی ہیں
00:07:46پر ایک خامی ساری دنیا دیکھتی
00:07:48یہ ہمارے اندر کی وہ کمزوری ہے
00:07:51جس نے ہمارے علماء اور مشایخ
00:07:53اور بزرگوں تک کو
00:07:54معاشرے کے اندر بدنام کر دیا ہے
00:07:57ہم نے وہ ایک خامی تو دیکھی
00:08:00پر اس شخص کی ساری زندگی کی خوبیاں
00:08:03چھوڑ دیں تیری نظر ایک خامی پہ گئی ہے
00:08:05اس کا مطلب ہے تیرا اس مکھی سے تعلق ہے
00:08:09جو صرف گاند پہ بیٹھتی ہے
00:08:10پھول اسے نظر ہی نہیں آتا
00:08:12ہماری ہر محفل میں جب کتانیا ڈسکس ہوں گی
00:08:15اور پھر دنیا میں اچھا کون بچے گا
00:08:18رسول کریم عزت دینے آئے
00:08:19سنو اور یاد رکھو
00:08:21اکرمہ بھی نبو جال
00:08:23ابو جال کے بیٹے کلمہ پڑھنے آ رہے
00:08:25میرے کریم رسول
00:08:28حضرت ابو بکرے صدیق فرماتے ہیں
00:08:29میں اس دن اتنا رویا
00:08:30کہ میری داڑی آنسوں سے بھر گئی
00:08:33نبی کریم فرمانے لگے
00:08:35بھئی مجھے خبر ملی ہے کہ
00:08:37کرمہ کلمہ پڑھنے آ رہا ہے
00:08:38آؤ ذرا سارے بیٹھو میری بات سنو
00:08:40حضور حکم کرے
00:08:41تو معبوب نے فرمایا
00:08:42کوئی اس کے سامنے اس کے باپ کو گالی نہ دے
00:08:44کوئی اس کے باپ کو اس کے سامنے
00:08:48برا کہہ کے نہ پکارے
00:08:49کوئی یہاں ایک اور بات بھی کرنی
00:08:51بڑی ضروری سمجھتا ہوں
00:08:52جو پکا بیمان کافر تھا
00:08:55بیمان
00:08:56جب حضور نے منع کر دیا
00:08:59کہ اس کے بیٹے کو تکلیف ہوتی ہے
00:09:01جس کا کفر نسے ککی سے ثابت ہے
00:09:04اِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاُنَ عَلَيْهِنَا آَنظَرْتَا
00:09:07اَمْ لَمْ تُنزِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
00:09:09اس آیت کی تفصیل میں جہاں بھی آپ کھولیں گے
00:09:11پہلا نام ابو جال کا ملے گا
00:09:13جس پر نس آگئے
00:09:15کہ اس کی قسمت میں کفر ہے
00:09:16جب وہاں حضور نے فرمایا
00:09:19باپ کو کافر نہ کہنا بیٹے کو تکلیف ہوگی
00:09:21تو تو بتا جب تو
00:09:23حضرت عبداللہ اور سیدہ آمنہ کے بارے میں
00:09:25بات کرتا ہے
00:09:25تو حضور کے دل کو تکلیف نہیں ہوتی
00:09:29شرم نہیں آتی لوگوں کو
00:09:31حیاء نہیں آتی حضور کا دل
00:09:33دکھاتے
00:09:33اور دیکھیں عبداللہ کا مانہ
00:09:37یہ اللہ کا بغدا ہے
00:09:38اور جو آمنہ نام ہے
00:09:40اس نام کا حسن تو دیکھیں
00:09:42ہو درود تجھ پہ بھی آمنہ
00:09:43اور تیرے لال پر بھی سلام ہو
00:09:46تو تھوڑا آپ بھی پہچانا کریں
00:09:48جو تیری امہ کو برا کہے
00:09:50تو سلام نہیں لیتا
00:09:51اور جو نبی پاک کی امہ کے بارے میں
00:09:53بات کہتا ہے
00:09:54تو کہتا ہے مولوی صاحب
00:09:55رال مل کے رہنا چاہیے
00:09:56عجیب بات ہے نا تیری
00:09:57اس بندے سے سلام لینے
00:09:59اس سے گلہ ملالے
00:10:00اس کے سینے میں
00:10:01نبی پاک کے والدین کے بارے میں
00:10:03بغد چھپا ہوا ہے
00:10:04اس شخص سے سینہ ملائیں
00:10:06تھوڑا سا سوچا کریں
00:10:07تمہارا کسی سے جائدات کا کیا رٹا ہے
00:10:09تو یاد رکھیں
00:10:10اکرمہ جب آ رہے تھے
00:10:12تو نبی کریم
00:10:13علیہ السلام نے فرمایا
00:10:15کوئی اس کے باپ
00:10:18کو اس کے سامنے برا نہ کہے
00:10:19حضرت ابو بکر صدیق کہتے ہیں
00:10:22پھر حضور نے فرمایا
00:10:23کوئی اس کے باپ کا کفر نہ گنوائے
00:10:25کوئی اس کی زیادتیوں کا ذکر نہ کرے
00:10:27کوئی اس کے بارے میں
00:10:29کوئی آیت نہ پڑے
00:10:30کوئی میرا کال نہ دہرائے
00:10:31حضرت سیدنا ابو بکر صدیق فرماتے ہیں
00:10:34میں رونے لگا
00:10:35تو مجھ سے حضرت ابو دردہ کہنے لگے
00:10:37آپ کیوں رو رہے ہیں
00:10:38تو میں نے کہا میں رو رہا ہوں
00:10:40محبوب کی رحمت اللہ العالمینی پہ
00:10:42کہ محبوب یہ کس کے استقبال کی تیاریہ کرا رہے ہیں
00:10:45اللہ اللہ اللہ
00:10:46انہوں نے ساری زندگی تکلیف دی
00:10:47کن کے استقبال
00:10:48خدا رہا
00:10:49ساری
00:10:50آپ یقین کریں آپ بیٹھ جائیں
00:10:52کسی بجلس میں نراز نہ ہو نا
00:10:54علمار نیک لوگوں کی بات نہیں کرتا
00:10:56اپنی اور آپ کی کر رہا ہوں
00:10:57ہم کسی محفل میں بیٹھ جائیں نا
00:10:59ہم نے اب گناہوں کے نام بدل لیئے
00:11:01جھوٹ کا نام ہم نے بہانہ رکھا ہے
00:11:05میں بہانہ کر چڑھے آسکتے ہیں
00:11:07حالانکہ سچی بات کیا ہے
00:11:08جھوٹ بولا
00:11:10اور یہ غیبت کا نام ہم نے بدل کے گپ شب رکھا ہے
00:11:14تھوڑی دیر گپ شب کریں
00:11:16وہ گپ شب کیا ہے
00:11:17بڑے بڑے مذہبی لوگ میری طرح کے
00:11:21جببہ و دستار
00:11:23وہ ساتھ والی
00:11:24اتنا اپنی جماعت کی تبلیغ کرنا
00:11:27ضروری نہیں سمجھتا
00:11:28جتنا ساتھ والی جماعت پر تنقید کرنا ضروری سمجھتا
00:11:30یوں لگ رہا جیسے مقابلہ چڑھ رہا ہے
00:11:33مذہبی لوگوں کا آپس میں
00:11:34ہر آنے والے کو اور ہر ملنے والے کو
00:11:37اور ہر جس آدمی کا نام ہے
00:11:39اس کی کوئی نہ کوئی کتا ہی تلاش کر کے
00:11:41رکھنا ہمارا بطیرہ بن گیا ہے
00:11:43اس مزاج کو بدلنا پڑے گا
00:11:45جب یہ مزاج بدلے گا
00:11:47تو معاشرے میں حسن پیدا ہو
00:11:48میری طرح جو آدمی بھی
00:11:51تھوڑا سمیمبر پہ بیٹھنے لگتا ہے
00:11:53وہ کہتا ہے میں دین کا کام کرنا ہوں
00:11:54جو جماعت بھی کام شروع کرتی ہے
00:11:56کہتے ہیں صرف ہم نے کیا
00:11:57بھئی تم نے کیا تو تم سے پہلے غیر مسلم سے دارے
00:12:00تمہیں کیسے بدہ جلا یہ دین ہے
00:12:02تھوڑا تھوڑا
00:12:04تھوڑا نرمی پیدا کریں
00:12:06رویوں کو تھنڈا کریں
00:12:07اپنے ماحول کے اندر وہ حسن پیدا کریں
00:12:09رسول پاک دنیا میں عزت دینے آئے
00:12:11کنزل امال کی حدیث سنیں
00:12:14حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ
00:12:17حدیث کی رابییں
00:12:18کہتے ہیں میں بیٹھی تھی حضور کی بارگاہ میں
00:12:20دوپہر کا وقت
00:12:22حضور کے قیلولہ کا وقت ہوتا تھا
00:12:23اس وقت صحابہ نہیں آتے تھے
00:12:25حضور دوپہر کو تھوڑا آرام کرتے
00:12:26اب تو ہم بڑے بہادر ہیں نا
00:12:28بلخصوص محفلوں کے لوگ بڑے بہادر ہیں
00:12:30بڑے دلیر لوگ ہیں
00:12:32تین بجے سو کے بھی فجر جماعت سے پڑھ لیتے
00:12:34یہ دلیری ہے نا جی
00:12:36حالانکہ بڑا مشکل ہوتا ہے
00:12:38ایک دو بجے سو کے صویر فجر کی نماز ہے
00:12:41لیکن میں دلیر سمجھتا ہوں
00:12:43کہ جو بندہ دو بجے سو ہے پھر فجر پڑھ لے
00:12:45یہ اس کی دلیری ہے
00:12:46یہاں پھر شب زندہ دار ہوتے ہوں گے
00:12:48ساری دار جاگتے ہوں گے یہی ہو سکتا ہے
00:12:50نبی کریم علیہ السلام
00:12:52اشاء کے بعد سو جاتے تھے
00:12:54اور پسند کرتے تھے شاہ کے بعد سونا
00:12:56فجر میں حضور تحجد کے وقت
00:12:58بدار ہوتے تھے اور تحجد پڑھنا
00:13:00حضور کی دائمہ اور متواترہ سنت ہے
00:13:02دعا کرو ملاد کی محفلوں میں
00:13:05تحجد کے فضائل بھی بیان ہونے شروع ہو جائے
00:13:07آمین تو کہہ دو
00:13:08یہ بھی نبی پاک کی سنت ہے
00:13:11مٹھائی کھانا صرف حضور کی سنت نہیں
00:13:13تحجد کی نماز
00:13:14دائمہ متواترہ سنت ہے نبی پاک علیہ السلام
00:13:17ہمیشہ پڑھی نبی کریم
00:13:18تو صبح جلدی اٹھ جاتے تھے
00:13:21اب نین کی وہ جو کمی
00:13:23انسانی طبیعت میں رہ جاتی ہے
00:13:25اس کے لیے امت کے لیے
00:13:27اس وقت چھوڑنے کے لیے حضور دوپیر کو آرام کرتے تھے
00:13:30حضرت عائشہ صدیقہ
00:13:32رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
00:13:33اس وقت بالعموم صحابہ نہیں ملنے آیا کرتے
00:13:36سمجھا رہی ہے میری باتوں
00:13:37صحابہ اس وقت ملنے نہیں آتے تھے
00:13:40ان کو پتا تھا یہ حضور کے آرام کا وقت ہے
00:13:42کہتے ہیں ایک بوڑی خاتون ایک دن آگئی دوپیر کو
00:13:46عام روٹین میں لوگ نہیں آتے تھے
00:13:49وہ آئی
00:13:50اس کے ہاتھ میں چھڑی تھی
00:13:53لاتھی پکڑی تھی
00:13:54اس نے دروازے پہ دستک دی
00:13:55جب میں نے پوچھا کون ہے
00:13:56تو وہ عورت بولی
00:13:57توجہ کرنا بات ہے
00:13:59حضور ارام کر رہے تھے
00:14:01کہتے ہیں وہ عورت جب بولی نہ
00:14:03اللہ کے معبوب چار پائی پہ اٹھ کے بیٹھ گئے
00:14:06اس کی آواز کانوں سے ٹکرائی
00:14:10حضور اٹھ کے بیٹھ گئے
00:14:12دروازہ کھلا وہ خاتون اندر آئی
00:14:14تو بڑی دنیا آتی تھی
00:14:16پر جس انداز میں نبی پاک نے اس کا استقبال کیا
00:14:19ایسا کم ہوتا
00:14:21حضور کھڑے ہو گئے
00:14:22پھر محبوب پاک نے بٹھایا
00:14:24پھر حضور علیہ السلام کی
00:14:26میں آنکھوں کا حسن اور روشنی دیکھ کے اندازہ کہا دی تھی
00:14:30کہ اس کے آنے سے حضور بڑے ہی زیادہ خوش ہے
00:14:32نبی پاک بڑے خوش ہے
00:14:35اللہ کے محبوب نے خجوریں دی
00:14:36سرکہ دیا
00:14:37دیر تک حضور ان کی باتیں سنتے رہے
00:14:40حضرت عاشق صدیقہ کہتی
00:14:42محب ہو کے محبوب نے
00:14:44کنزل مال میں عدیث موجود ہے
00:14:45محب ہو کے محبوب نے باتیں سنی
00:14:47تسلی سے باتیں سنی
00:14:49خوش ہو کے سنی
00:14:50دو قسم کے مہمان آتے ہیں نا
00:14:52ایک مہمان فون کرتا ہے تو بندہ کہتا ہے
00:14:55میں کوئی نہیں گار پھر کبھی آنا
00:14:56اور ایک مہمان ایسا ہوتا ہے جسے بندہ کہتا ہے
00:14:59اتنی بھی جلدی کیا ہے ذرا ٹھہر جائیے
00:15:01تھوڑا لوک جاؤ چائے بن رہی ہے
00:15:04کچھ میں ہوتی ہیں مہمانوں کی
00:15:05کچھ مہمانوں سے دل لگا ہوتا ہے
00:15:07دل کرتا ہے بیٹھے رہے
00:15:09ذرا تھوڑا اور بیٹھے
00:15:10یار تو نہ جایا کر
00:15:11تو بیٹھا رہا کر
00:15:12ہوتے ہیں کچھ لوگ
00:15:14دیر تک نبی کریم علیہ السلام نے بات سنی
00:15:17اور کیا بات ہے جناب عاشق صدیقہ
00:15:19کہتی ہے دل حضور کا لگا میں نے دیکھا
00:15:21تو میں بڑی مطمئن تھی
00:15:23اس خاتون نے کہا کہ اب میں نے جانا ہے
00:15:26لگ رہا تھا کہ حضور چاہتے ہیں ابھی رکھیں
00:15:29لیکن اس نے جب کہا نہ جانا ہے
00:15:31تو حضور نے فرما ٹھیک ہے
00:15:33جب وہ جانے لگی
00:15:33تو حضور نے تہائف جمع کی
00:15:35اور جناب بلال افشی کو فرما
00:15:38ان کے ساتھ جا اور چھوڑ کے آؤ
00:15:39جناب عاشق صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ
00:15:42فرماتی ہیں پھر وہ
00:15:43دیکھیں حضور عزت کس طرح دیتے
00:15:45کہتے ہیں وہ خاتون چلی گئیں
00:15:47میرا خیال تھا کہ حضور اب مسجد جائیں گے
00:15:50جب رات کو آئیں گے نا بعد عزت شاہ
00:15:51تو پھر پوچھوں گی حضور یہ کون تھی
00:15:53لیکن محبوب تو گئے نہیں لیٹ گئے
00:15:57میں اٹھ کے قدموں میں بیٹھی
00:15:59تو حضور کی مقدس آنکھیں کھلی ہوئی
00:16:01میں نے حرس کی حضور یہ کون خاتون تھی
00:16:04اور میں نے آپ کو تھوڑا انفرادی
00:16:06دلچسپی لیتے دیکھا حضور کون تھی
00:16:08جب میں نے پوچھا تو حضور کی آنکھوں میں آنسو چمکنے لگے
00:16:11حضور اٹھ کے بیٹھے
00:16:13اور فرمانے لگے
00:16:15یا شاہ یہ میری پہلی زوجہ ختیجہ تلقبرا کی سہیلی تھی
00:16:19یہ ختیجہ کی سہیلی تھی
00:16:22اور فرمایا جب ہم مکہ میں رہتے تھے
00:16:25تو یہ آیا کرتی تھی
00:16:26ختیجہ اس کا پرتک پاک استقبال کرتی تھی
00:16:30اسے خجوریں کھلاتی تھی
00:16:31دودھ پلاتی تھی
00:16:33پھر یہ باتیں سناتی تھی
00:16:34تو ختیجہ اس کی باتوں کا جواب دیتی تھی
00:16:37فرمایا آج اس کی آواز کانوں سے ٹکرائی ہے
00:16:40تو ساری یادیں پھر سے تازہ ہو گئی ہیں
00:16:43فرمایا میں نے اس کے ساتھ
00:16:45وہی سلوک کرنا چاہا ہے
00:16:47جو فاطمہ کی امہ کرتی تھی
00:16:49میں نے وہی عزت دینی چاہی ہے
00:16:51جو وہ دیتی تھی
00:16:52اور حدیث کا آخری جملہ اتنا شاندار ہے
00:16:55کہ اس جملے کو یاد کر لیں
00:16:57تو دستور بن گئے ہمارے لئے
00:16:59مابوم نے فرمایا آئیشہ
00:17:00حسن الہد من الائیمان
00:17:03تعلق اچھے طریقے سے نیوانا
00:17:06یہ بھی ایمان کا عیسیٰ ہے
00:17:08حسن الہد من الائیمان
00:17:11اچھے طریقے سے تعلق آد نبانا
00:17:13وعد نبانا آد نبانا
00:17:15یہ بھی ایمان کا حصہ ہے
00:17:17بھائیو حضور نے عزت دی
00:17:19نبی کریم نے وقار دیا
00:17:21حضور ہر آنے والے کو عزت دیتے
00:17:23احترام کرتے
00:17:25ہمارے ہاں ایک بات چلتی ہے
00:17:28میری طرح جو لوگ پیر کہلانے لگتے ہیں
00:17:31یا مولوی کہلانے کا ایک بات چلتی ہے
00:17:33کہتے ہیں میں کیسے جاؤں
00:17:34میں تو کمہ ہوں تو پیاسے خود آئیں
00:17:36میں خود جاؤں جا کے کسی کو
00:17:39ہمارے ہاں بھی اشتہار چھپتے ہیں
00:17:41دروازہ دستک دے کے
00:17:43کوئی دعوت نہیں دیتا کہ آج محفلے آ جانا
00:17:45یہ رواج نہیں ہے ہمارا
00:17:47حالانکہ اشتہار چھپوانا تو بدت ہے
00:17:49چلو بدت ہی اس نہ کر لیں
00:17:51یہ الگ بات ہے کہ
00:17:53اس والی بدت پر مولوی کوئی نہیں بولے گا
00:17:55چونکہ سب کے نام لکھے ہوتے ہیں
00:17:56ان کے بھی لکھے ہوتے ہیں
00:17:58لہذا اس بدت کا ذکر نہیں کرتے
00:18:00حالانکہ حضور کے زمانے میں اشتہار
00:18:03صحیح بات کہہ رہا ہوں
00:18:04اس کا نام نہیں لیں گے
00:18:06چونکہ ان کا بھی موٹا گھر کے لکھا ہوتا ہے نا
00:18:08اشتہار پر نام
00:18:09تو فائدہ ہے اس کا ذکر نہیں کریں گے
00:18:11اشتہار چھپنا تو بدت ہے
00:18:13چلے بدت ہی اس نہ سہی
00:18:14دروازے پہ جا کے دین کا پیغام دے
00:18:17نا یہ تو حضور کی سنت ہے
00:18:18لیکن وہ شان میں کم ہی آتی ہے نا
00:18:22وہ کیسے کجائے
00:18:23کہتے ہیں جی ہم جناب کمیں ہیں
00:18:25تو پیاسے خود آئیں
00:18:26تو نبی پاک نے تو یہ فلسفہ نہیں بیان کیا
00:18:28حضور تو طائف چلے گئے تھے
00:18:30حضور تو طبوق چلے گئے تھے
00:18:32نبی پاک سے بڑا کمہ بھی کوئی ہو سکتا ہے
00:18:35ایسا کی تیری خیر
00:18:36تیرے میں قدے کی خیر
00:18:38ایسی پلا کے جس کا نشہ عمر بھر رہے
00:18:41ایسا بھی کمہ کوئی ہو سکتا ہے
00:18:43لیکن موت ہے نا ہماری
00:18:45ہم ان باتوں میں آڑ گئے
00:18:46اس کا نقصان یہ ہوا ہے
00:18:48کہ وہ جس کا شوق ہوتا ہے
00:18:50وہ تو آ جاتا ہے
00:18:51لیکن سب کا شوق نہیں ہوتا
00:18:53کچھ کا شوق بنانا بھی پڑتا ہے
00:18:55اس کے دروازے پہ جانا بھی پڑتا ہے
00:18:57تو نبی رحمت سید عالم صلی اللہ تعالی
00:19:00علیہ وآلہ وسلم
00:19:02لوگوں کو عزت دیتے
00:19:03حضور وکار دیتے
00:19:05آنے والے کا اکرام کرتے
00:19:07حضرت ابو بکر صدیق
00:19:09رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں
00:19:12مجھے ایک بڑا دکھ تھا
00:19:13میرے بچے بھی مسلمان تھے
00:19:15پوتے بھی مسلمان تھے
00:19:16نواز سے بھی حضرت صدیق
00:19:18اکبر کے جناب عبداللہ ابن زبیر سے آبی ہوئے
00:19:20نواز سے تھے
00:19:21فرماتے ہیں کہ
00:19:23میری ساری نسل مسلمان تھے
00:19:25دل کرتا تھا میرے ابا جی بھی کلمہ پڑھ گئے
00:19:27ان کا نام تھا ابو کاف
00:19:29ابو کلمہ نہیں پڑھتے تھے
00:19:30اور آنکھوں سے نابینا تھے
00:19:33اور باپ باپ ہی ہوتا ہے نا
00:19:36جس دن حضرت ابو بکر صدیق
00:19:37رضی اللہ تعالی عنہ
00:19:38ہجرت کے وقت آئے ہیں نا
00:19:39تو کہتے ہیں گھر کے اندر
00:19:41ایک چوٹا سا گڑا بنایا ہوا تھا
00:19:42تویا
00:19:42اس میں اشرفیاں دینار رکھتے تھے
00:19:46اور اوپر میں کوئی موٹا کپڑا ڈال دیتا
00:19:48فرماتے ہیں جس دن میں نکلنے لگا
00:19:50تو میرے پاس بہت زیادہ پیسے تھے
00:19:52میں نے سارے نکال لیے
00:19:53اور چھوٹے چھوٹے روڑے ڈال دیے
00:19:55اوپر میں نے اسی طرح بوریاں ڈال دیا
00:19:59اور جناب عصمان سے کہا
00:20:01کہ ابا جی نے پوچھا نا
00:20:02کہ ابو بکر سارے پیسے تو نہیں لے گیا
00:20:03دادے پوتھیوں کے بھی بڑے سگے ہوتے ہیں نا
00:20:07پوتریاں نے بھی کچھ چڑے آگے سارے لے گیا
00:20:10پوچھا نا سارے تو نہیں لے گیا
00:20:11تو تم چوپ رہنا وہ خود اٹھ کے جائیں گے نا
00:20:15تو اوپر ہاتھ لگائیں گے
00:20:16تو ان کو احساس ہوگا پیسے ادھر ہی ہے
00:20:17یہ حکمت ہے
00:20:19اتنا وہ خیال کرتے تھے
00:20:21لیکن کلمہ نہیں پڑتے تھے
00:20:22ابو بکر صدیق کہتے ہیں
00:20:23میرا بڑا دل کرتا تھا وہ کلمہ پڑھیں
00:20:25ایک دن وہ بول ہی پڑھیں
00:20:28ہجرت مدینہ کے بعد
00:20:29کہا جنے لگے ابو بکر
00:20:30میں مان گیا ہوں تیرے رسول واقعی سچے
00:20:33چل یار مجھے لے
00:20:35چل میں بھی مصطفیٰ کا کلمہ پڑھوں
00:20:37حضرت ابو بکر فرماتے ہیں
00:20:39میری تو عید بن گئی
00:20:40کہ میرا تو گھر بن گیا نا
00:20:43اب میرے ابا جی بھی وہاں آگئے
00:20:45جہاں سارا گھر آنا کھڑا تھا
00:20:47کہا کلمہ پڑھنا چلو
00:20:49کہتے ہیں میں نے اپنے والد کا ہاتھ پکڑا
00:20:52اور ہاتھ جس طرح پکڑا
00:20:53مجھے مزہ آ گیا
00:20:54سنو اور یاد رکھنا
00:20:56مارے لئے تو مشکل ہو گیا ہے
00:20:58ہم عزت لینے کے قائل ہیں دینے کے نہیں
00:21:00کہتے ہیں جب میں مسجد نبی میں
00:21:02حضور کو لے کے آیا
00:21:03ابرے والد کو لے کے آیا
00:21:04حضور کی بارگاہ میں
00:21:06نبی کریم امبر پہ بیٹھے تھے
00:21:08ابھی کلمہ پڑھا نہیں
00:21:10پڑھنے آئے ہیں
00:21:11کہتے ہیں حضور ممبر پہ بیٹھے تھے
00:21:13میں اپنے نبینا اور بڑے والد کو لے کے آیا
00:21:15نبی کریم اٹھ کے کھڑے ہو گئے
00:21:17کسی کو عزت دینے سے عزت بڑھتی ہے
00:21:22کم نہیں ہوتی
00:21:24کوئی عرج نہیں
00:21:25کوئی عرج نہیں
00:21:26اگر آپ اببا جی کے آنے پہ کھڑے ہو جائیں
00:21:28تو اپنے اببا جی ہیں
00:21:29کوئی مسئلہ نہیں
00:21:31کوئی عرج نہیں
00:21:32اگر کاری صاحب جو مسجد کے امام ہے
00:21:34چلو ہم سے تنخواہی لیتے ہیں
00:21:36پر کاری صاحب کو انہیں دیکھو
00:21:38اس ممبر کو دیکھو
00:21:39جی اس ممبر پر وہ بیٹھتے ہیں
00:21:40کوئی مسئلہ نہیں
00:21:42بھائی ٹھیک ہے
00:21:43تو چودری صحیح
00:21:44ہم تو کاری صاحب کو سورس بھی
00:21:45ستائیس میں کو دیتے ہیں
00:21:47کیوں کہ پلا
00:21:47ستیمی تھے دیندیوں نہیں تھے بھی
00:21:50میں اس واسطہ ہے کہ
00:21:51کجیس وہاں کے پاہر نہ لے لے
00:21:52کیونکہ ستیمی تو بات درزی پھڑ دے ہی کلڈی
00:21:55تو کہندے ساڑھے نال دا پاہ لے
00:21:57ہاں تھی نال رہ لے جائے گا
00:21:59اس کو وہ بہلہ نہیں دینا
00:22:00ستائیس میں پہ دیتے ہیں
00:22:01کس کس بات کا ذکر کیا جائے
00:22:03عزیز دوست
00:22:04یاد رکھ اور سمجھ
00:22:05اور اب تو پیروں سے بڑا شکوہ ہے
00:22:07بہت سارے پیر بھی کہتے ہیں
00:22:09دیں مولویاں کل کیئے
00:22:10میں کہے خدا دے بندہ جیٹا مولوی ہوں دے
00:22:12ہوں دے کل ہی تسارہ کو جندہ ہے
00:22:13انما یکش اللہ ہمینے عبادہِ علماء
00:22:17اللہ کریم فرما رہا ہے
00:22:19کہ جو میرے عالم بندوں میں سے عالم ہیں
00:22:21وہ اللہ سے ڈرتے ہیں
00:22:22تو کس کی عظم کی بات پر
00:22:24بہرحال یہ عنوان نہیں
00:22:25ورنہ اس پہ بات کرتا
00:22:26نبی کریم اٹھ کے کھڑے ہوئے
00:22:28حضرت صدیق ایک پر عرض کرنے لگے
00:22:31یا رسول اللہ میرے والد کلمہ پڑھنے آئے
00:22:33یہ لفظ ساری زندگی کی یاد رکھنا بھولنا نا
00:22:36عرض کی حضور اببا جی کلمہ پڑھنے ہے
00:22:38توجہ ہے میری بات پر
00:22:39کلمہ پڑھنے آئے ہیں
00:22:41پتہ ہے میرے محبوب نے کیا فرمایا
00:22:43نبی کریم فرمانے لگے
00:22:45ابو بکر یہ بوڑے بھی تھے
00:22:46نابینا بھی تھے
00:22:47بیمار بھی تھے
00:22:48اگر ان کا ارادہ بن گیا تھا
00:22:50تو مجھے بتاتے ہیں
00:22:51میں گھارا کے انہیں کلمہ پڑھا دے
00:22:53نعرہ تکبیر
00:22:56دونوں ہاتھ اٹھا کے نعرہ رسالت
00:23:00تاجدار ختم نبوت
00:23:02تاجدار ختم نبوت
00:23:06اور میرے حالہ حضرت فاضل بریلوی رحمت اللہ لکھا
00:23:10ادھر دیکھو میری طرح
00:23:10اعلیٰ حضرت نے لکھا ہے
00:23:15تو نبی پاک کا لباس پہن لے
00:23:18رب تجھے عزت دے دے
00:23:19کوئی نہیں سمجھا ہی آپ کا بات
00:23:22ہے کئی منٹے پینٹ کورٹ پاک ہے
00:23:26ساڑھ سے روپ پانے میں
00:23:27کہنے کاری صاحب تو اسی پڑھے کی نہ ہو
00:23:30تو عالم اگر بتایا نا
00:23:32کہ میں اندر سے نظامی کیا
00:23:33کہنے نہیں ہو تو ٹھیک ہے پڑھے کی نہ ہو
00:23:34کمال ہو گئی بھئی
00:23:37در سے نظامی کیا علیہ سے پڑھے کی نہ ہو
00:23:40تیری نظر بیئے پڑھے
00:23:42ہی بندہ پڑھے آن دے پا
00:23:43میں یہ چھے بار ہی سیپلیاں دے کے پاس ہوئے ہو
00:23:45کیا تماشا ہے
00:23:47اس تماشے سے بار آن
00:23:49نبی پاک صلی اللہ
00:23:51ادھر دیکھو میری طرف
00:23:51میں تو شکوہ کرتا ہوں
00:23:53کئی دفعہ اپنے نادخانوں سے بھی
00:23:54اور نقیب سے بھی
00:23:56اور کاری صاحب سے
00:23:56میں کہتا ہوں ساری عزت نبی پاک کے نام پہ
00:23:59اور تم کہہ رہا
00:24:00چھوٹی داڑی میں سونا لگوں گا
00:24:02میں کل عدیث پڑھ رہا تھا بخاری سے
00:24:05حضرت ابو محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
00:24:07حضرت خبیب سے پوچھا
00:24:09کہ نبی پاک
00:24:09زور اور اسر کی نمازوں میں
00:24:11کرات کرتے تھے
00:24:12ادھر دیکھو میری طرف
00:24:13زور اور اسر میں کرات کرتے تھے
00:24:16حضرت خبیب کہنے لگے کرتے تھے
00:24:17کہا آپ کو کیسے پتا ہے
00:24:18کہنے لگے جب میں نماز پڑھتا تھا
00:24:20تو حضور کو چپ چپ کے دیکھا کرتا تھا
00:24:22اور اگلے لفظ سنو
00:24:24کہنے لگے
00:24:25زور اور اسر میں
00:24:25میں نے حضور کی داڑی کو
00:24:27ہلتے دیکھا ہے
00:24:27نبی پاک کی داڑی کو
00:24:30چھوٹی ہوئے تھے ہلتی ہے
00:24:32پوری ہوئے بوٹھتے تھے
00:24:34تہاں یہ ہلتی ہے
00:24:36چھوٹی داڑی ہلتی ہوئی نظر
00:24:38وہ تو تھوڑی ہلتی ہے
00:24:40داڑی نہیں ہلتی
00:24:41تو داڑی جو سرکار کا طریقہ ہے
00:24:43اس کے مطابق رکھیں
00:24:44اپنی مرضی کی نہ رکھیں
00:24:45نبی پراکھ جو لی
00:24:47چھوٹی آلینوی لوگ کا
00:24:48مولوی صاحبی کہنے ہیں
00:24:50اور ویسے بھی داڑی کا
00:24:51تو وزن ہی کوئی نہیں ہوتا
00:24:52کیے ہوتا ہے
00:24:53یہ وجود کا حصہ ہے
00:24:55جسم کا حصہ ہے
00:24:56یہ حسن ہوتا ہے
00:24:58حضرت صاحب ہمارے ہیں
00:24:59وزن تو نہیں ہوتا
00:24:59پر داڑی کا حسن ہوتا ہے
00:25:01سبحان اللہ
00:25:02اللہ حضرت فرماتے ہیں
00:25:04تو حضور کا لباس پہن لیں
00:25:05نبی پاک کا
00:25:07ایک بڑی خوبصورت بات لکھیا
00:25:08اپنے ملفوضات میں
00:25:09فرماتے ہیں
00:25:10عورم زیب عالمگیر
00:25:13بڑا سیانہ بادشاہ تھا
00:25:14فتاوہ عالمگیری
00:25:17پانچ سو علماء کو
00:25:18بٹھا کے لکھوائی
00:25:19عورم زیب عالمگیری
00:25:20اور ملنہ جیون رحمت اللہ
00:25:22نے جو تفسیرات احمد
00:25:23یا جنہوں نے لکھی ہے
00:25:24ان کا شاگرد بھی تھا
00:25:25مرید بھی تھا
00:25:27اور حضرت ملنہ جیون
00:25:28رحمت اللہ نے فرماتے ہیں
00:25:29دیکھیں کسی کی سابقہ زندگی
00:25:31یہ ہو رہا ہے
00:25:31لیکن جب وہ بدلا
00:25:32تو پھر کیا بدلا
00:25:33فرمانے لگے
00:25:35کہ ایک دن فجر کی
00:25:36بارش تیز ہو رہی تھی
00:25:37تو میں فجر کی نماز میں
00:25:38لیٹ ہو گیا
00:25:39تو میرے دل میں
00:25:41اچانک خیال آیا
00:25:42پھتا نہیں
00:25:43کوئی مسجد میں آیا بھی ہوگا
00:25:44کہ نہیں آیا ہوگا
00:25:45لیکن فرماتے ہیں
00:25:45جب میں پہنچا
00:25:46تو وقت کا بادشاہ
00:25:48اورنگ زیب عالمگیر
00:25:49مجھ سے پہلے پہنچا ہوا
00:25:50تو میں نے کہا
00:25:52بادشاہ
00:25:53تو بغیر
00:25:54آج سپاہیوں کے آ گیا
00:25:55کہنے لگے
00:25:56میرے دل میں خیال آیا
00:25:57کہ اللہ کا گھر
00:25:58سونا نہ رہ دیں
00:25:59سپاہی بھی نہیں چال رہے تھے
00:26:01کیونکہ بارش تیز تھی
00:26:02یہ ضعف
00:26:03اورنگ زیب کے پاس
00:26:04ایک بندہ آ گیا
00:26:05کہنے لگا
00:26:07بادشاہ میں مداری ہوں
00:26:08بے روپیاں ہوں
00:26:10میں روح بدل کے دکھاؤں گا
00:26:11اور تجھ سے انعام دوں گا
00:26:12اس کو عالی حضرت نے لکھا
00:26:13اور بھی کئی لوگوں نے لکھا ہے
00:26:14روح بدل کے دکھاؤں گا
00:26:16تو انعام دوں گا
00:26:17اورنگ زیب کہنے لگا
00:26:18کہ مجھے نہیں
00:26:20تو دھوکہ دے سکتا
00:26:21وہ تو پاکستان کے بعد چھاہنا
00:26:22جن کو بعد میں سمجھ آتی ہے
00:26:23بنا کے آئے
00:26:24کہتے ہیں پتہ ہی نہیں چلا
00:26:25تحقیق کریں گے
00:26:26تو پتہ کریں گے
00:26:27فوراں کمیٹی بان جاتی ہے
00:26:29پھر وہ کمیٹی کی در جاتی ہے
00:26:30یہ بھی اللہ بہتر جانتا ہے
00:26:32وہ کس کھاتے میں کمیٹی جاتی ہے
00:26:34اورنگ زیب عالمدیر سے کہنے لگا
00:26:37میں روح بدل کے دکھاؤں گا
00:26:38اگر آپ نہ پہچان سکے
00:26:39تو انعام دوں گا
00:26:41اس نے کہا چلو ٹھیک ہے تجربہ کر لو
00:26:43میں بڑا انام دوں گا
00:26:44اورنگ زیب ایک دن
00:26:45سفر پہ نکلنے لگے
00:26:47جہاد پہ
00:26:49تو فقیر آیا کرتے تھے
00:26:50بادشاہوں سے مانگنے
00:26:51اس نے بھی مو ساری موچیں
00:26:53اور داڑی صاف کر لی
00:26:54اور سیرے پہ سیاہی مال لی
00:26:56کپڑے پھٹے پرانے پہن لی
00:26:57بادشاہ گھوڑے پہ گزرنے لگا
00:27:00تو بھیکاریوں نے
00:27:00اپنے اپنے پیالے آگے کیے
00:27:02اس نے کسی کو پانچ روپے دیئے
00:27:03کسی کو دو روپے دیئے
00:27:05جب بحروپی آیا
00:27:06تو اورنگ زیب نے دس روپے دیئے
00:27:07کہنے لگا تیرے آنے جانے کا کرایا
00:27:09میں نے تجھے پہچان لیا
00:27:10کچھ کر کے آگر کچھ کرنا ہے
00:27:14تھوڑے دن کے بعد
00:27:15بادشاہ نے کہا
00:27:16کہ میں نے فوجی برتی کرنے
00:27:17دوڑ لگانے والے لڑکے چاہیئے
00:27:19اس نے بھی ذرا موچیں بڑی کر لی
00:27:21اور لڑکوں کے بھی دوڑ لگانے لگا
00:27:23بادشاہ نے کہا
00:27:24وہ جو نوجوان دوڑ رہا ہے
00:27:25اسے بلاو
00:27:26اس کو بلایا
00:27:27تو کہنے لگا
00:27:28یہ داس روپے لے
00:27:29تیرے آنے جانے کا کرایا
00:27:30میں نے پہچان لیا
00:27:31کچھ دنوں کے بعد
00:27:33بادشاہ نے کہا
00:27:34ٹیچر چاہیئے برتی کرنے ہے
00:27:36تو اس نے بھی جناں کیا پہن لی
00:27:37سمجھ لیں مثال دے رہا ہوں
00:27:39اچکن شچکن
00:27:40شیروانی پہن لی
00:27:41چھڑی پکڑ لی
00:27:42موچیں بڑا لی آ گیا
00:27:43دو تین بندوں کا انٹریو ہوا
00:27:45اس کی باری آئی
00:27:46تو اورنگزیب کہنے لگے
00:27:47داس روپے دے
00:27:48لے اور نکل جا
00:27:49میں نے تجھے
00:27:51دلیل کیا ہے
00:27:53حضور نے فرمایا
00:27:53اتکو فراسط المومن
00:27:55فَإِنَّهُ يَنْزُرُ بِنُورِ اللَّهِ
00:27:58اَوْكَمَقَالَ النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم
00:27:59رواہ تِرْمِزِی
00:28:00مابو فرماتے ہیں
00:28:02مومن کی فراسط قلبی سے
00:28:04دھرو
00:28:04وہ اللہ کے دیئے ہوئے
00:28:05نور سے دیکھا کرتا ہے
00:28:06بادشاہ پہچان لیتا
00:28:09قصہ مقتصر کے دو سال بیٹھ گئے
00:28:11بس بات بھی سمیٹ رہوں میں اپنے
00:28:13دو سال بیٹھ گئے
00:28:14دو سال
00:28:16بادشاہ ایک صفر پہ جا رہا تھا
00:28:18فوج ساتھی
00:28:19دس ہزار کا لشکر تھا
00:28:21ایک پہاڑی کے پاس سے
00:28:23بادشاہ گزر رہا ہے
00:28:24تو بادشاہ نے دیکھا
00:28:25کہ ترچی سی چٹان ہے
00:28:26پہاڑی ہے
00:28:27تو لوگ جا بھی رہے ہیں
00:28:28آ بھی رہے
00:28:28یہاں کیا ہے
00:28:35پرانے سارے لوگ
00:28:36یہ اللہ والوں کو مانتے تھے
00:28:37یہ ڈریکٹ والے
00:28:38ابھی آئے ہیں
00:28:39سارے اللہ والوں کو مانتے تھے
00:28:42اور اب زیب عالمگیر کرنے لگا
00:28:43میں بھی
00:28:44اچھے کام جا رہا ہوں
00:28:46میں بھی دعا نہ کرا لوں
00:28:47بادشاہ آپ کو پتہ ہے
00:28:49نازک مزاج ہوتے ہیں
00:28:51ہمارے ہاں تو پیر اور پیرزادے
00:28:52بھی بڑے نازک مزاج ہوتے ہیں
00:28:54چھے چھے لوگوں نے
00:28:54ٹیشو پیپر پکڑے ہوتے ہیں
00:28:56پیر صاحب کے بیٹے کے
00:28:57چار چار آدمیوں لجوتے
00:28:58پھر یہ شہزادہ کیسے جہاز کریں
00:29:00اسی لئے اس کو تھوڑی سی گرمی لگتی ہے
00:29:03تو فٹا فٹ مان جاتا ہے
00:29:04کسی میدان میں کھڑا نہیں رہ سکتا
00:29:06اس کے لئے مشکل ہوتا ہے
00:29:07عام دام برسرے مطلب
00:29:09وہ بادشاہ بڑی مشکل سے بڑا بھی ہو گیا
00:29:12نازک مزاج بھی تھا
00:29:13اوپر چڑھا پہاڑی پھے
00:29:14جو اوپر گیا تو پوچھا جناب
00:29:16ملنے پیر صاحب سے
00:29:18انہوں نے کہا لائن لگی
00:29:19یا تو بھی لائن میں لگ جا
00:29:21ہمارے پیر صاحب کا کوئی طریقہ نہیں
00:29:23بادشاہ میر غریب سارے لائن میں لگ کے ملتے
00:29:26بادشاہ لائن میں لگ گیا
00:29:28پچاس آدمی کڑے تھے
00:29:29اب پچاس کے بعد باری آئی
00:29:31اتا یا کی آلر میں بابا جی کے آگے بیٹھ گیا
00:29:33بابا جی کا جببہ کبہ دستار
00:29:35میں جہاد کے لئے جا رہا ہوں
00:29:38بزرگوں نے ہاتھ اٹھائے دعا مانگی
00:29:40پھر دو تی نصیبیں بھی کر دیں
00:29:42کہ بیٹا دیکھنا
00:29:43اگر کسی وجہ سے خدا نہ خواستہ
00:29:45ناکامی ہوئی تو مایوس نہ ہونا
00:29:47کامیابی ملی تو تکبر نہ کرنا
00:29:50اور تھبکی دی
00:29:51بادشاہ الٹے قدم جب گار سے نیچے اترا
00:29:54تو پلو جاڑ کے کھڑا ہو گیا
00:29:56کہنے لگا آج نہیں نہ پہچانا تُو نے
00:29:58لا میرا انعام
00:30:01آج نہیں نہ پہچانا
00:30:02بادشاہ کہنے لگا آج تو مروا دیا یار تُو نے
00:30:05کہاں میں چڑا
00:30:06کہاں میں رکا
00:30:07تھاک گیا گرمی کتنی ہے بارال مزہ آیا
00:30:10اورنزیب کو دھوکہ دیا
00:30:12مزہ تیرا پورا آیا
00:30:13بتا تو کیا لے گا
00:30:16ہیرے جب سب سے قیمتی ہوتے تھے نا
00:30:18وہ بادشاہ اپنے تاج میں لگوایا کرتے تھے
00:30:21کہنے لگا وہ جو تیرے تاج میں ہیرے لگیاں نا وہ چاہیئے
00:30:24بادشاہ نے کہا یار تُو نے
00:30:25اورنزیب کو دھوکہ دیا بات بہت بڑی ہے
00:30:27وہ ہی مل جائیں گے
00:30:29اس نے تاج اتار کے بیروپیہ کے قدموں میں رکھا
00:30:32اور کہنے لگا یہ تو تُو نے مانگا ہے نا میں جہاد سے واپس آتا ہوں تو دوبارہ آنا
00:30:37اپنی مرضی سے بھی تجھے دوں گا تُو نے ہڈ کر دی
00:30:41جب اس نے دیا
00:30:42اور بادشاہ نے رکھ پھیرا تو بیروپیہ نے آواز دی
00:30:45کہنے لگا بات سن یار
00:30:48بادشاہ نے چیرہ بدلا تو کہنے لگا اپنا تاج لے جا ضرورت نہیں
00:30:51اس نے کہا تجھے کیا ہوا
00:30:55کہنے لگا نہیں ضرورت
00:30:57لے جا
00:30:58بات کیا ہے دو سال ہو گئے تجھے محنت کرتے
00:31:01تُو نے کتنے روپ بدلے
00:31:02اور آج ملا ہے تو تُو کہتا ضرورت نہیں
00:31:05بیروپیہ رو پڑا
00:31:07اور کہنے لگا بادشاہ
00:31:09میں نے اپنے نبی پاک کا لباس نہ جھوٹ موٹ پہنا ہے جھوٹ موٹ
00:31:14جھوٹ موٹ کی پگڑی
00:31:16لوگوں کی جیبوں پہ ڈاکہ ڈالنے کے لیے جھوٹ موٹ کی داڑی
00:31:20جھوٹ موٹ حضور کا لباس پہ نہ جھوٹا
00:31:24اور تیرے جیسے بادشاہوں کے تاج میرے قدموں میں آگئے ہیں
00:31:28اگر میں سچ مچ رسول اللہ کا غلام بنوں گا
00:31:31تو اللہ کتنی شادیتہ برمائے
00:31:33سچ مچ بنوں گا تو رب کیا دے گا
00:31:36بہلتے کس جگہ
00:31:37جی اپنا بہنانے کہاں جاتے
00:31:40تیری محفل سے اٹھ کر
00:31:42تیرے دیوانے کہاں جاتے
00:31:44خدا کا شکر شمع رخ لیے آئے ہو محفل میں
00:31:48اگر پردوں میں چھپے رہتے
00:31:50تو پروانے کہاں جاتے
00:31:52خدا آباد رکھے
00:31:54سلسلہ یہ تیری نسبت کا
00:31:56وگرنا ہم بھری دنیا میں پہچانے کہاں جاتے
00:32:00اور آلہ حضرت فرمانے لگے
00:32:02فرشتے بھی کرتے ہیں تازیم میری
00:32:04فدا ہو کے ان پر یہ عزت ملیے
00:32:07عزتیں دروازہ رسول پہ ہیں
00:32:09باقی کوئی شخص کہتا ہے
00:32:11میں دولت کے بلبوتے پہ عزت آصل کرلو
00:32:13تو وہ تیری دولت کی عزت ہے
00:32:15تیری ذات کی نہیں
00:32:16جو کہتا ہے
00:32:17میں کرسی کے بلبوتے پہ عزت
00:32:19آصل کرلو
00:32:20تو میںہ جب تک تو کرسی میں ہے
00:32:22تب تک تیری عزت ہے
00:32:23جو شخص کہتا ہے
00:32:24میں کسی کے سات لاکھ کے عزت
00:32:26آصل کرلو
00:32:26تو اس کی ذاتی ایک عزت ذاتی ہے
00:32:28وہ کون چی جو رب رسول عطا کرتا ہے
00:32:31اس عزت کی طرف سفر کریں
00:32:33ان کے طریقے کے مطابق چلیں
00:32:35ملاد شریف کا مہینہ آ رہا ہے
00:32:37آج تو ویسے بھی اٹھائی سفر ہے حضرت سیدنا
00:32:39امام حسن رضی اللہ تعالیٰ انہوں کا یوم شاہد
00:32:43ربیل اول شریف آ رہا ہے
00:32:46یکم ربیل اول سے بارہ
00:32:47ہمارے ہاں نا اب سب سے زیادہ کام ہوتا ہے بیعث کرنے کا
00:32:50بیعث نہیں کرنی کام کرنے
00:32:52جو پوچھے نا جنڈیاں لگانی ہیں کہ نہیں
00:32:55ان سے کو تو جنڈیوں کی بات کرتا ہے
00:32:57میرا تو دل کرتا ہے تاڑے توڑ کے چھاتے پہ لگا گیا
00:32:59یہ حضور کا ملاد ہے
00:33:01سب سے زیادہ آپ نے یہ کرنا ہے
00:33:03کہ دروش شریف قصر سے پڑھنا ہے
00:33:05پڑھیں گے انشاءاللہ تعالیٰ
00:33:07میں وعدہ نہیں لے رہا
00:33:09وعدہ نہیں آپ نے اپنے لیے پڑھنا ہے
00:33:11تصویر لے لیں
00:33:12کوئی بندہ کہے نا دکھاوے کے لیے پڑھا ہے
00:33:14تو وہ کیا یا ٹھیک ہے دکھاوے سے
00:33:16تصویر ہاتھ میں ہوتی ہے تو میرا تجربہ ہے
00:33:18کہ چلتی بھی رہتی ہے
00:33:19آپ ہاتھ میں رکھیں تو انشاءاللہ چلے گی
00:33:22تو کوئی کہے نا
00:33:24بڑا بابا تصویر کو ٹھیک ہے یا کوئی بات
00:33:26مجھے پڑھنے تو
00:33:27ایک تو آپ نے یہ کام کرنا ہے
00:33:29دوسرے نمبر پہ
00:33:31ملاد شریف کا جب لنگر پکانا ہے نا
00:33:34جو پچاس ہزار چود لی دے
00:33:35اس کی صدارت نہیں رکھانی محفل ملاد پہ
00:33:38جو محلے کے غریب لوگ ہیں
00:33:39انہیں فرینڈ سیٹ پہ بٹھانا ہے
00:33:41ہماری محفل ملاد میں بھی
00:33:44جس کے آت میں لوٹوں کی دت ہی ہوتی ہے
00:33:45اس کا سارا کچھ ہوتا ہے
00:33:46غریب ملاد کی محفل میں بھی پیچھے بیٹھتے ہیں
00:33:49جن کے کپڑے مہلے انہیں آگے بٹھاؤ
00:33:51تاکہ پتہ چلے کہ نبی پاک
00:33:53ان لوگوں کو عزت دینے تشریف لائے
00:33:55اور جب آپ چاول تقسیم کرے
00:33:58تو جو چودری صاحب ہوتے ہیں
00:33:59وہ علماء کے ساتھ کھانا کھا رہے ہوتے ہیں
00:34:01غریب کہتے ہیں
00:34:02اے تو دو شاپر لے گئے
00:34:04مہربانی کریں غریبوں کو بٹھا کے ننگر دیں
00:34:07اور ہو سکے تو ان کے گھروں میں پہنچا کے
00:34:09کوشش فرمائیں
00:34:11ملاد میں عزت دیں
00:34:12اور تیسری بات
00:34:13نبی پاک نے سب سے زیادہ بیٹیوں کی بات کی ہے
00:34:16میرا مشفرہ ہے
00:34:18کہ چھوٹی بڑھی عید
00:34:20بے شک بیٹی کو نہ دیا کرو
00:34:22عید ملاد پہ جوڑا ضرور دیا کرو بیٹی
00:34:24عید ملاد پہ جوڑا دیا کرو
00:34:27اور بھائیو یاد رکھو
00:34:28اپنی بی بی کو بندہ لاکھ رپیہ بھی دے
00:34:32تو وہ اتنی تعریف نہیں کرتی
00:34:33وہ کہتے ہیں سارا زمانہ دیتا ہے
00:34:35بہن کو بندہ چھے سو کا جوڑا لیا ہے نا
00:34:38دیا ہے نا کبھی جا ہے
00:34:39تو وہ رو کے قبول کرتی
00:34:40اور کہتی ہے میرا بھائی بڑا نیک ہے
00:34:43میرا خیال کرتا ہے
00:34:44عید ملاد پہ حضور نے بیٹی کو اور بہن کو
00:34:47اس عید پہ
00:34:48آپ نے قبل از وقت جانا ہے
00:34:51بارہ ربی لبور شریف سے پہلے
00:34:52اور جا کے عید دے کے آنی ہے
00:34:58چھول پاک نے ملاد پہ سب سے زیادہ بات
00:35:00بیٹی اور بہن کی کی
00:35:02انسانوں کا معاشرہ
00:35:04انسانیت والا معاشرہ تب بنتا ہے
00:35:08جب وہاں اخلاقی پختگی
00:35:10اور اخلاقی بلندی آ رہا تھی
00:35:12اللہ تعالیٰ
00:35:15اس معاشرے پر بڑی رحمت کرتا ہے
00:35:18جہاں لوگوں کے اندر درگزر ہوتا ہے
00:35:21خودداری ہوتی ہے
00:35:23معاف کرنے کا جذبہ ہوتا ہے
00:35:26سچ بولنے کا شوق ہوتا ہے
00:35:30لوگ صرف وہ والا رزق کھاتے ہیں
00:35:33جو ان کے لئے حلال ہو
00:35:35تو یہ
00:35:42اخلاقی بلندی جس سوسائٹی میں آ جاتی ہے
00:35:48وہاں خود بخود سکون پیدا ہو جاتا ہے
00:35:50ہمارا مزاج اس طرح کا ہوتا ہے
00:35:55کہ ہم چاہتے ہیں کہ
00:35:56دیکھو میں
00:35:59دودھ لینے گیا تھا خالص نہیں ملا
00:36:01گھی لینے گیا تھا خالص نہیں ملا
00:36:04میں
00:36:06بازار سے
00:36:07مسالہ جات لینے گیا تھا خالص نہیں ملا
00:36:11یہ ہمارا مسئلہ نہیں
00:36:13ہمارا مسئلہ اس دن حال ہوگا
00:36:16اس دن جو کام میں کرتا ہوں وہ میں صحیح کر کے کرنا شروع کر دوں
00:36:22آپ یہ ڈیمانڈ چھوڑ دیں
00:36:24کہ سارے لوگ فلان فلان فلان فلان فلان lockdown ٹھیک ہو جائے
00:36:28آپ جو ایک کام کرتے ہیں وہ صحیح کر کے کرنا شروع کر دیں
00:36:32اپنے کام پر توجہ دینے شروع کر دیں
00:36:36آپ اگر کچھ اور نہیں بیجتے
00:36:38صرف دودھ بیجتے ہیں
00:36:40آپ دودھ خالص دینا شروع کر دیں
00:36:42امید ہے کھائیوالہ بھی خالص دینا شروع کرpowers دیں
00:36:46اپنا کام اگر صرف ٹھیک ہو جائے
00:36:49اپنی اخلاق کی پختگی دیکھیں
00:36:51اللہ تبارک و تعالیٰ نے
00:36:54ہمارے نبی پاک علیہ السلام کو
00:36:56جو شانیں عطا فرمائیں
00:36:57تو ان میں سے ایک شان یہ بھی دی
00:36:59فرمایا محبوب
00:37:01ہم نے جو آپ کو اخلاق دیئے ہیں
00:37:04تو وہ عالی ترین اخلاق عطا فرمائے
00:37:06وَإِنَّكَ لَا عَلَىٰ خُلُقِ نَزِيم
00:37:10اے محبوب علیہ السلام
00:37:11ہم نے آپ کو خلقِ عظیم کا مالک بنایا
00:37:14اور یہ اخلاق کا بلند ہونا
00:37:18اتنا زیادہ ضروری ہے
00:37:20کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
00:37:22نے فرمایا ہے
00:37:23قیامت کے دن میرے
00:37:26زیادہ قریب وہ شخص ہوگا
00:37:28جس کی اخلاق زیادہ اچھے ہوگے
00:37:30جو اخلاقاً مضبوط آدمی ہوگا
00:37:34وہ قیامت میں میرے
00:37:35اللہ کرے آپ موبائلوں پہ
00:37:38توجہ کام دے اور میرے اوپر زیادہ دے
00:37:40آمین تو کہہ دیں دعا مانگی ہے میں نے
00:37:43اللہ کرے کبھی کبھی
00:37:45موبائل جیم میں بھی جائے آمین تو
00:37:47کہہ دیں
00:37:47اللہ تعالیٰ سکون عطا کرے
00:37:50اس سے کبھی تھوڑا زنہ ادھر ادھر بھی
00:37:52آپ ہوا کریں کچھ نہیں فرق پڑتا
00:37:54آپ توجہ کریں کیا عرض کرنا چاہتا
00:37:56اخلاق اتنی
00:37:58اعلیٰ چیز کا نام ہے
00:38:00کہ فرمایا میرا قرب ملے گا جس کا اخلاق
00:38:02اچھا ہوگا ہمارے ہاں لوگ سمجھتے ہیں کہ
00:38:04اخلاق سے
00:38:07مٹھا بولنے کا نام ہے
00:38:08یہ بھی اخلاق
00:38:10کا ایک جز ہے آپ کا لہجہ آپ کا
00:38:12انداز نرم ہو
00:38:14بڑی علامت ہے لیکن صرف مٹھا
00:38:16بولنے کا نام اخلاق نہیں
00:38:18مٹھا تو لوگ مطلب کے لئے بھی بولتے ہیں
00:38:20اخلاق اور ہوتا ہے
00:38:24ٹریننگ اور ہوتی ہے ان دونوں چیزوں میں فرق ہوتا ہے
00:38:28جہاز کا جو
00:38:29عملہ ہوتا ہے نا وہ ٹریننگ
00:38:30یافتہ ہوتا ہے ان کی تربیت ہوتی ہے
00:38:32کہ تمہارے پاس
00:38:34پیسنجر چودہ زار والا بھی ہو
00:38:36نا
00:38:38وہ جو آدمی جہاز پر ڈیوٹی کر رہا ہے ہو سکتا ہے
00:38:40اس کی تنخواہ دو لاکھ سے زیادہ ہوگی
00:38:42اور مسافر جو چڑھا ہے وہ چودہ زار کی ٹرگر لے کے بیٹھا ہے
00:38:47کسی ڈومیسٹک فلائٹ پہ
00:38:49تو اس کو حکم ہے کہ
00:38:51تُو چاہے اس سے زیادہ پڑا لکھا ہے
00:38:53اور زیادہ مالدار ہے
00:38:54پر تُو نے بولنا اخلاق کے ساتھ ہے
00:38:56جی جی کرنا ہے
00:38:59دکاندار جو اچھا سیل مین ہوتا ہے
00:39:02وہ کبھی تلخ نہیں بولتا
00:39:04کبھی نہیں
00:39:05آپ کپڑا لینے چلے جائیں
00:39:07تو وہ جا کے آپ نے اس سے کہا
00:39:09کہ جناب کپڑا دکھائیں
00:39:11دو چار پانچ نہیں
00:39:13وہ دس تھان کھول دیتا ہے
00:39:14آپ نے کہا نہیں نہیں
00:39:16وہ یہ نہیں
00:39:17تیرے پاس ہے ہی نہیں جو مجھے چاہیے
00:39:18تو کہتا ہے نہیں
00:39:19میں نے کچھ پیچھے بھی رکھے ہوئے
00:39:20ادھر سے بھی وہ نکال کے لاتا ہے
00:39:24پھر بھی آپ نے اس کے ساتھ سخت بات ہی کی
00:39:26کہ تجھے کہا تھا نا
00:39:29کہ تیرے پاس وہ نہیں ہے جو مجھے چاہیے
00:39:31تو پھر بھی وہ نراز نہیں کرتا
00:39:33وہ کہتا ہے میں نے کچھ دنوں میں مال اور لانا ہے
00:39:36آئیے گا میں آپ کا مطلوبہ بھی آپ کو دے دوں گا
00:39:41لیکن جب آپ دکان کی سیڑھیاں اتر جاتے ہیں نا
00:39:44تو پھر وہ اصل بات کرتا ہے
00:39:47پھر وہ اصل بات کرتا ہے
00:39:49پھر وہ کہتا ہے کہ سوٹے نیک لینے
00:39:51نخر و تکوئے دیکھنے نینے
00:39:54اب جو اس نے بات کی
00:39:57وہ امام باکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
00:39:58کسی نے کہا کہ یہ بندہ جب اس نے عوضہ لینا تھا نا
00:40:01جب اس نے امپی اے بننا تھا
00:40:04مثال دے رہا ہوں جب ام میں نے بننا تھا
00:40:06تب تو یہ کچھ اور تھا
00:40:07اب یہ بدل گیا ہے
00:40:09تو امام صاحب فرمانے لگے نہیں
00:40:12یہ عوضہ لینے کے لیے بدلہ ہوا تھا
00:40:15بعد میں اپنی اصل جگہ پہ آ گیا ہے
00:40:17اس وقت بدلہ تھا جب اس کو چاہیے تھی
00:40:20تمہاری ضرورت تھی
00:40:21کوئی ضرورت نہیں ہے پسینے والا آدمی نہیں اچھا لگتا ہے
00:40:25امپی اے صاحب میں
00:40:25لیکن اب مجبوری ہے نا اس کی
00:40:27وہ رات کو جب تنہائی میں اپنے بوٹروں کے ساتھ
00:40:30خاص لوگوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں
00:40:32تو وہ تفسر کرتے ہیں
00:40:33اندھے تک کوئی یار کٹا مشکل کام ہو
00:40:35ریڈیا لے دے بھی تردے کرنے پہلے
00:40:37یہ مخلص نہیں ہوتے
00:40:39مخلص ہوں تو انداز اور ہو
00:40:41میری بات کی سمجھا ہے ہی یہاں پس رات
00:40:43اخلاق اس بات کا نام ہے ہی نہیں
00:40:46کہ آپ صرف میٹھا بولتے ہیں
00:40:48سنو میرے جوانوں یاد رکھنا
00:40:50اخلاق صرف میٹھا بولنے کا نام نہیں
00:40:54اخلاق سچ بولنے کا نام ہے
00:40:56آپ سچ بولیں
00:40:58آپ صحیح بات کریں
00:41:00میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
00:41:03سے پوچھا گیا کہ مومن بزدل ہوتا ہے
00:41:05فرمایا ہو جاتا ہے کبھی
00:41:07یارسل اللہ مومن کنجوس بھی ہوتا ہے
00:41:09فرمایا کبھی یہ گلتی پیدا ہو جاتی
00:41:11یارسل اللہ مومن جھوٹ بھی بولتا ہے
00:41:14اللہ کے رسول نے فرمایا نہیں
00:41:18میرا کلمہ پڑھنے والا جھوٹ نہیں بولا کرتا
00:41:20یہ اخلاق ہے کہ آپ سچ کتنا بولتے ہیں
00:41:25ہم نے تو اخلاق کی طور پر اتنا اپنے آپ کو کمزور کر لیا
00:41:28کہ رشتوں کی بنیاد جھوٹ پے
00:41:30کیوں اتنی تعریفیں کی آپ نے اپنے بیٹے کی
00:41:33رشتہ کرتے وقت کیوں اتنی تعریفیں کی
00:41:36اتنا آپ نے انچا کر دیا
00:41:39اور بعد میں تعریفیں کرنے والا والد کیا کہہ رہا ہے
00:41:42تعریفیں کرنے والی اممہ کیا کہہ رہی ہے
00:41:45جی میں تھے آپ بڑا سمجھانی ہیں میری بھی نہیں سوندہ
00:41:47تو رشتہ کرتے وقت تو آپ کہہ رہے تھے
00:41:50کہ یہ ولیہ وقت کا
00:41:51اب آپ کیا کہہ رہے ہیں
00:41:53جھوٹ کی بنیاد پر رشتہ قائم ہوتا ہے
00:41:56بچی والے بھی اسی طرح کا جھوٹ سچ بولتے ہیں
00:41:59پھر جھوٹ بولنے والے تو اپنے اپنے کمروں میں ہیں
00:42:03لیکن ان کے لیے جو آپ نے جھوٹ کی بنیاد باندھی تھی
00:42:07وہ ساری زندگی عذیت بن گئی
00:42:09اس نے پریشان کر دیا
00:42:12توڑ کے رکھ دیا
00:42:13چند راتیں بھی سکون کی نہ گزر سکیں
00:42:16اخلاق یہ ہے کہ آپ سچ بولیں
00:42:18اخلاق یہ ہے کہ آپ کی زبان کبھی بھی
00:42:22کسی کو مس گائیڈ نہ کرے
00:42:24آپ کا لہجہ کبھی بھی اس طرح کا نہ ہو
00:42:26جس سے نفاق چھل کے
00:42:28آپ جو کہہ رہے ہیں
00:42:30آپ اس کے مطابق خود اپنے آپ کو ڈھالیں
00:42:34آپ کے لہجوں میں آپ صحیح بات کریں
00:42:36ہمارے ہم بڑے بڑے باغ خواب دکھائے جاتے ہیں
00:42:40بڑا بڑا کچھ کہا جاتا ہے
00:42:42میں سیرت کا ایک حوالہ دیکھ رہا تھا
00:42:45نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے نا
00:42:48طائف کے ایک سردار نے کہا
00:42:50بڑے بڑے سبز باغ نہ دکھائیں یہ
00:42:54میں اکثر پیرانے عزام کی خدمت میں
00:42:57ابھی عدب سے گزارش کرتا رہتا ہوں
00:42:58کہ مریدوں کو دین بتاؤ
00:43:01کرامتیں نہ سناؤ
00:43:02ورنہ خود دلت جاؤ گے بڑے
00:43:04پھر وہ کرامت پہ کرامت مانگیں گے
00:43:06میں نہ یہاں سے
00:43:08کراچی جا رہا تھا
00:43:11تو لاہور ائرپورٹ پہ ہی
00:43:13مجھے کچھ تکلیف ہے
00:43:15زیادہ گرمی برداشت نہیں کر
00:43:17پاتا میرا وجود مجھے لرجی ہے
00:43:19تو وہ مجھے کہنے لگے
00:43:21کہ حضرت یہاں گرمی بڑی شدید ہے
00:43:22تو آپ تشریف تو لارے ہیں
00:43:25اور آپ کی طبیعت تو میں نے کہا
00:43:27اللہ سے دعا کرتے ہیں
00:43:28نہ اللہ بارش عطا کرے
00:43:29تھنڈ ہو جائے
00:43:31تو ہمارا جہاز لینڈ کیا ہی تھا
00:43:33کہ وہاں بارش ہو رہی تھی
00:43:34تو وہ نہ ٹیلی فون پہ
00:43:37ایک دو کو بتانے لگے
00:43:38کہ حضرت صاحب نے دعا کیا
00:43:40تو آتے ہی بارش ہو گئی
00:43:41میں کہاں ہور نہ کسے ندسی
00:43:42یہ مسئلہ خراب نہ کر دینا
00:43:45ایسا نہ نہ ہو
00:43:46یہ تو اللہ کی حکمت کا تقاضہ تھا
00:43:48ہو گئی
00:43:49ہو گئی اس کی حکمت تھی
00:43:51دعائیں قبول کرتا ہے
00:43:52میرے جیسے گناہگاروں کی بھی کرتا ہے
00:43:54اس کی رحمت پہ امید ہے
00:43:55جب مانگیں وہ دیتا ہے
00:43:56اپنے فضل سے
00:43:57لیکن آپ اس پر قائم ہو جائیں
00:43:59کہ یہ جو کہہ دیتے ہیں ہو جاتا ہے
00:44:01یہ معاملہ ٹھیک نہیں ہوتے
00:44:03اس سے دشواری بڑھتی ہے
00:44:05سبز بار دکھائے جاتے ہیں
00:44:07کانیاں اور ہمارے لیڈر
00:44:08اللہ خیر کرے
00:44:10وہ تو پتہ نہیں کیا کہتے ہیں
00:44:13پتہ نہیں کیا
00:44:15میں دوستوں سے کہتا ہوں
00:44:16ہمیں تو پتہ نہیں
00:44:17انہوں نے کس چکر میں ڈالا ہوا ہے
00:44:18جو کل تک مہنگائی کے خلاف
00:44:21جلوس نکالتے تھے
00:44:22وہ اب مہنگائی کے حق میں
00:44:23دلیلیں دینے لگ گئے
00:44:24کہتے ہیں یہ مجبوری ہے
00:44:26اور وہ جو کہہ رہے تھے
00:44:28پشلی دفعہ کہ ہم آتے ساری
00:44:29فلانا فلانا کام کر دیں گے
00:44:31وہ کہتے ہیں نہیں
00:44:32ہمیں دوبارہ لاؤ پھر کریں گے
00:44:35اور نہ اس طرح کریں
00:44:36آپ قوم کو سیدھی بات بتائیں
00:44:38کہ خزانے میں کیا ہے
00:44:39کتنا وقت لگے گا
00:44:41کس طرح کر کے چیزیں میں
00:44:42لوگوں کے اندر تلخی بڑھ گئی ہے
00:44:44میں دیکھتا ہوں کہ
00:44:45اب تو اس طرح لگتا ہے
00:44:47کہ جیسے کپڑے پھڑیں گے
00:44:48ایک دوسرے
00:44:49یوں محسوس ہوگا
00:44:50جیسے محول میں
00:44:51شدت بڑھا دی ہے
00:44:52سبز باغ نہ دکھاؤ
00:44:54سچ بولو
00:44:55یہ آلہ اخلاق کی علامت ہے
00:44:58سچ بولو
00:44:58دیکھو
00:44:59طائف کے ایک سردار نے
00:45:01میرے نبی پاک علیہ السلام سے کہا
00:45:03اگر آپ کو حکومت مل گئی
00:45:05تو کیا ہم بھی اس میں
00:45:08اسے دار ہوں گے
00:45:09ہمیں بھی عہدے ملیں گے
00:45:12اب میرے رسول پاک
00:45:14صلی اللہ علیہ وسلم کی شان یہ ہے
00:45:16کہ حضور حکومت ملنے کی خبریں
00:45:18پہلے سنا رہے ہیں
00:45:20حضور تو
00:45:21حال یہ ہے
00:45:23کہ سرور کائنات علیہ السلام
00:45:24تو خندق میں
00:45:25چٹان پر ایک قدال مارتے ہیں
00:45:28کتھوڑا مارتے ہیں
00:45:29تو کہتے ہیں
00:45:29لو بھئی شام بھی فتح ہو گیا
00:45:31دوسرا مارتے ہیں
00:45:33تو کہتے ہیں
00:45:33لو بھی ایران بھی فتح ہو گیا
00:45:35تیسرا مارتے ہیں
00:45:36تو کہتے ہیں
00:45:37روم بھی فتح ہو گیا
00:45:38اور حضور تو
00:45:39حجرت کے
00:45:40سفر میں جاتے ہوئے
00:45:42کہہ رہے ہیں
00:45:43سراکہ بن مالک سے
00:45:45کہ کیسے روم بھی فتح ہو گا
00:45:48اس کے کنگن بھی آئیں گے
00:45:49وہ تیرے ہاتھوں میں پڑیں گے
00:45:51اتنی بڑی بڑی خبریں
00:45:53حضور رکھتے ہیں
00:45:54اور دیتے ہیں
00:45:54کہ دنیا فتح ہو گی
00:45:55لیکن اب اس نے کہا نا
00:45:58لوگ بڑی بڑی باتیں نہیں سناتے
00:46:01جھوٹ بولتے ہیں
00:46:02کہانیاں سناتے
00:46:03لیکن حضور نے
00:46:05حضور نے صیرت کیا دی
00:46:05جب اس نے کہا
00:46:06کہ ہمیں بھی موقع ملے گا
00:46:07اس میں
00:46:08تو یہ میرے کریم کا انداز ہے
00:46:10بات کرنے کا
00:46:11حضور فرمانے لگے
00:46:13میں
00:46:13تمہارے سوال کے جواب میں
00:46:16صرف اتنا کہتا ہوں
00:46:17تم نے کہا ہے
00:46:18حکومت میں سے
00:46:18ہمیں بھی عصا ملے گا
00:46:20اور میں یاد رکھو
00:46:21حکومت اسی کو ملتی ہے
00:46:23جسے اللہ عطا فرماتا ہے
00:46:25بس یہ محتاج جملہ ہے
00:46:27بات ختم ہو گئی
00:46:28جسے رب دیتا ہے
00:46:29اسے ملتی
00:46:30ہم تمہیں کوئی بات کیوں دکھائیں
00:46:32ہمارے ہاں
00:46:33سچ بولنے کا جب
00:46:34چلن ہو جائے گا
00:46:35ایک سردار تھے
00:46:36امام راضی نے لکھا ہے
00:46:37اپنے قبیلے کے سردار تھے
00:46:41وہ حضور کی بارگاہ میں
00:46:43کلمہ پڑھنے آئے
00:46:44اور کھل کے بعد کی
00:46:47ارز کی
00:46:47یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
00:46:49میری چار بیماریاں ہیں
00:46:51چار گناہ ہیں
00:46:52ماذا اللہ میرے اندر
00:46:53اور میں خود بھی تنگ ہوں
00:46:54اپنی ان چار باتوں سے
00:46:56حضور میں نے بڑی کوشش کی ہے
00:46:59لیکن یہ چار چیزیں
00:47:00میری جان نہیں چھوڑتی
00:47:01ایک تو ماذا اللہ
00:47:02میں چوری کاتی ہوں
00:47:03حضور
00:47:06ایک میں شراب کا رسیاں ہوں
00:47:07ماذا اللہ
00:47:08نقلِ کفر کفر میں باشت
00:47:09ایک میں عورتوں کی طرف جاتا ہوں
00:47:12اور چوتھی بات یہ ہے
00:47:14کہ میں بات بات پہ جھوٹ بولتا ہوں
00:47:16حضور میں چھوڑ نہیں سکتا
00:47:18اور شہدائی ہوں
00:47:20کہ آپ کا کلمہ بھی پڑھ جاؤں
00:47:21تو میرے کریم فرمانے لگے
00:47:24دیکھو یہ میرے محبوب کا انداز ہے
00:47:27تیری صورت تیری صیرت
00:47:29زمانے سے نرالی ہے
00:47:31اور تیری ہر ایک آداب
00:47:33پیارے آدائے بے مثالی ہے
00:47:36کیا خمصورت انداز ہے
00:47:38بات کرنے کا
00:47:39ککھ سوادنے مشری اندر
00:47:41اچھاں کھنڈا میں چکھ ڈٹھیاں
00:47:44اے نا ساریاں شہوان آلو
00:47:46تے گلہ سجن دیاں مٹھیاں
00:47:47کیا انداز ہے
00:47:49حضور دینا
00:47:50نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
00:48:06نے نہ تھب کی دی
00:48:07یہ پشت پہ پیار کیا
00:48:10اور حضور نے نہ
00:48:13پیار کر کے فرمایا
00:48:15فرمایا چار نہیں چھوڑ سکتے
00:48:18تو ایک تو چھوڑ سکتے ہونا
00:48:19ایک چھوڑ دو گے
00:48:21وہ کہتے ہیں میرے دل میں
00:48:24اب بات گھومنے لگی
00:48:25کہ شراب بڑی حرام ہے
00:48:27نجس ہے چھڑوائیں گے
00:48:30چوری بڑی خطرناک ہے
00:48:32کسی کے حاک پہ ڈاکا ہے
00:48:33یہ چھڑوائیں گے
00:48:34پھر خیال آتا تھا
00:48:35کہ بد نکاحی
00:48:36بڑا جرم ہے
00:48:37یہ چھڑوائیں گے
00:48:38ہمارے ہاں
00:48:40ہمارے ہاں
00:48:41لوگ چوری کو تو جرم سمجھتے ہیں
00:48:43جھوٹ کو کہاں کو جرم سمجھتا ہے
00:48:45سیانے بندے سے پوچھے نا
00:48:46کہ جھوٹ بولا
00:48:47تو کہتے ہیں
00:48:47نہیں نہیں وہ تو سیاسی بات کی تھی
00:48:49ختم ہو گئے
00:48:50اور عام آدمی سے پوچھیں
00:48:53عام غربہ سے
00:48:54آپ نے جھوٹ بولا
00:48:55کہتے ہیں نہیں
00:48:56میں نے تو بہانہ کیا تھا
00:48:57بھئی آپ نے جھوٹ بولا تھا
00:48:59بس آپ نے جھوٹ کا نام بدل کے بولا ہے
00:49:01اے وہ جھوٹی
00:49:02اور میں آپ کو بتاؤں
00:49:04کسی مجبوری میں
00:49:06کبھی کسی نے اپنے بیٹے سے کہا ہوگا
00:49:08مجبوری میں
00:49:09کسی کے پیسے دینے ہوں گے
00:49:10کوئی بندہ ویسے تنگ کرتا ہوگا
00:49:13کسی مجبوری میں
00:49:14ایک دفعہ کہہ دیا پتر
00:49:15اسے جا کے کہہ
00:49:17میں گھر کوئی نہیں
00:49:17ایک دفعہ آپ نے کہا
00:49:19شاید مجبوری میں کہا ہوگا
00:49:21پھر ساری زندگی آپ روئیں گے
00:49:23کہ پتر میرے ساتھ تو سچ گوئے
00:49:25تو لاہور جاتا ہے
00:49:28تو بیٹا مجھے لاہور کا بتا
00:49:29روتا ہے باپ
00:49:30لیکن وہ ایک دفعہ
00:49:32آپ نے جھوٹ کی آدھر ڈالی
00:49:34وہ زندگی بھر جاتی ہے
00:49:35تھک گئے منت کر کر
00:49:37یہ اتنا بڑا اخلاقی جرم ہے
00:49:40وہ تاجر کہتے ہیں
00:49:41وہ سردار کہتے ہیں
00:49:42میرے دل میں خیال تھا
00:49:43کہ ان تین پرانیوں میں سے
00:49:45کوئی چھڑوائیں گے
00:49:46حضور نے فرمایا
00:49:47تو اس طرح کار
00:49:48جھوٹ بولنا چھوڑ دے
00:49:50جھوٹ نہیں بولنا
00:49:54جو بولنا ہے سچ بولنا
00:49:56جھوٹ نہیں بولنا
00:49:57کہتے ہیں
00:49:59میں تو سمجھتا تھا
00:50:00یہ شاید
00:50:01سب سے چھوٹا جرم ہے
00:50:03اور حضور نے فرمایا
00:50:05جھوٹ چھوڑ دے
00:50:06کہتے ہیں میں نے کہا
00:50:07یہ ہو گیا بادا
00:50:07پڑ لیا کلمہ
00:50:09گارہ آگیا
00:50:09شراب کے قریب گیا
00:50:14وہ دل میں خیال آیا
00:50:16اگر شراب پی کے
00:50:18مسجد میں جاؤں گا
00:50:20اور کسی سے
00:50:21آپی نے بو سنگ کے
00:50:22کہا کہ شراب پیئے
00:50:24جھوٹ تو بولنا نہیں
00:50:26اور سچ بولنوں گا
00:50:29تو شرمندہ کتنا ہوں گا
00:50:31کہ یہ حالت لے کے
00:50:32حضور کی بارکہ میں آیا
00:50:33کہتے ہیں
00:50:35اٹھائی بوتل
00:50:35دیوار سے دے ماری
00:50:37پھر کسی کا مال
00:50:40رات کو نظر پہ آ گیا
00:50:42ابھی مجھے صاحب بتا رہے تھے
00:50:44کہ ابھی آتے آتے
00:50:45ابھی کسی کا بٹوا
00:50:45چھوڑی ہوگا
00:50:46دیکھو
00:50:49کتنی کو دیر کھائے گا
00:50:50کو بندہ
00:50:50اگر کسی نے
00:50:51کسی کا موبائل لے لیا
00:50:52پیسے لے لیا
00:50:53کتنی وہ
00:50:53ملنا رومی کہتے ہیں
00:50:55کہ
00:50:55چور تھا
00:50:57تو
00:50:58اس کا بیٹا کھانے لگا
00:50:59کئی دنوں سے فاقہ ہے
00:51:00اببا جی تو چوری کرنی ہے
00:51:02اس نے کہا
00:51:02وہ جو سامنے گھا رہا ہے نا
00:51:04یہاں دیا جال رہا
00:51:05وہاں سے چوری کرنا
00:51:06کہنے لگا
00:51:07اببا جی
00:51:07اتنے مالدار تو نہیں ہے
00:51:10کہنے لگا
00:51:10پتر کچھ نہ کچھ
00:51:11ملی جاتا ہے
00:51:12میں نے کئی دفعہ چوری کی ہے
00:51:13اس کا بیٹا کھانے لگا
00:51:17اببا
00:51:17تو نے وہاں کئی دفعہ چوری کی ہے
00:51:19تیرے گھر دیا نہیں جلا
00:51:21لیکن وہاں تو آج بھی جال رہا
00:51:22کبھی نجائز پیسوں سے بھی دیے جلے ہیں
00:51:26کبھی چوری کے پیسوں سے بھی دیے جلے ہیں
00:51:29ایسا بھی کبھی ہوا ہے
00:51:30کبھی نہیں ہوتا
00:51:32یہ نہیں ہو سکتا
00:51:33کہ آپ کسی کے بچوں کا حق مار کے
00:51:35اپنے گھر لے آئیں
00:51:36اور پھر آپ کا بچہ
00:51:37بڑی تعلیم حاصل کر جائے
00:51:38اخلاقی بلندی لے جائے
00:51:40یہ کیسے ہو سکتا ہے
00:51:42کسی کے بچے بے سکون ہو
00:51:43اور آپ اپنے گھر میں سکون سے سو جائیں
00:51:45آپ جائز پیسے لائیں
00:51:47تاکہ گھر میں پیسے بھی آئیں
00:51:50اور سکون کی نیند بھی آئیں
00:51:51تاکہ وہ مال آئے جو ذہن کو کھولے
00:51:55کوندھ ذہن نہ بنائے
00:51:56کہتے ہیں کہ میں چوری کے قریب جانے لگا
00:52:00تو خیال آیا
00:52:01اگر صبح لوگوں نے پوچھا
00:52:02چوری کی تو نہیں
00:52:04تو جھوٹ تو بولنا نہیں نہ
00:52:05اور ساتھ بولوں گا تو بنے گا کیا
00:52:09کہتے ہیں تینوں کام گئے
00:52:11پھر میرے دل میں خیال آیا
00:52:14میں اس عورت کی طرف بڑا جہاں میں جاتا تھا
00:52:17اس رستے جا رہا تھا
00:52:19تو ایک جگہ تو یوں بھی لکھا ہے
00:52:21کہ اس نے پوچھا
00:52:21مسلمان تو نہیں ہو گئے
00:52:23سنائے مسلمان ہو گئے
00:52:24اور ایک یہ ہے کہ کہتے ہیں
00:52:26جاتے ہی دل میں خیال آیا
00:52:27اگر وہ پوچھے گی
00:52:29مسلمان ہو گئے ہو
00:52:30اگر کہوں گا ہاں
00:52:34پھر کیا بنے گا
00:52:36مسلمان ہو کے یہ کام کرتا
00:52:38اور اگر کہوں گا نا
00:52:39تو جھوٹ تو بولنا ہی نہیں نہ
00:52:41حضور نے منہ کیا ہے
00:52:43فرماتے ہیں میرے باقی تینوں بھی جھوٹ گئے
00:52:46میں آکے مسجد شریف میں بیٹھا
00:52:49اور حضور کا چیرہ دیکھ کے درود پڑھنے لگا
00:52:51اور میرے دل سے بار بار آواز آتی تھی
00:52:55کریم تیرے کرم کے صدقے جاؤں
00:52:57ایک جھوٹ چھڑوایا ہے
00:52:59میرے سارے ہی گناہ چھوٹ گئے ہیں
00:53:01سارے چھوٹ گئے ہیں
00:53:03اپنی زندگی کے اندر
00:53:04سنیں دیں
00:53:05سنیں
00:53:07اللہ آپ کو جزا دیں
00:53:12مجھے موقع دیں
00:53:13وقت کم ہے
00:53:14ایک تو سچ بولیں
00:53:15اپنے گھر آکے بھی سچ بولیں
00:53:19اپنی گھر والی کے ساتھ بھی سچ بولیں
00:53:22رشتے پیسوں سے نہیں ہوتے
00:53:24اعتماد سے ہوتے
00:53:25سچائی والی زندگی گزارے
00:53:28دوسرا حضور نے ہمیں ایک اخلاق بڑا سکھایا
00:53:30وہ یہ ہے کہ
00:53:32رزق ہمیشہ پاک ساف کھانے
00:53:34رزق ناپاک ہونا
00:53:36رزق ناپاک ہونا
00:53:39تو بیماری لائے نہ لائے
00:53:41بے سکونی ضرور لاتا ہے
00:53:42بے قراری ضرور لاتا ہے
00:53:46امام شافی رحمت اللہ تعالیٰ کی خدمت میں
00:53:50جب کسی نیک آدمی کے گھر سے کھانا آتا تھا نا
00:53:55حلال رزق
00:53:56تو امام صاحب زیادہ کھاتے تھے
00:53:58لوگ کہتے تھے حضور آپ روٹیم سے زیادہ کیوں کھاتے ہیں
00:54:01کہتے ہیں یار یہ رزق کتنا حلال ہے
00:54:03جہاں جہاں جاتا ہے نور ہی بنتا جاتا ہے
00:54:06اور آپ دیکھیں کیوں حلام لکمہ ہوتا ہے نا
00:54:11پیسے زیادہ نہیں ضروری ہوتے
00:54:16پیسے برکت والے ضروری ہوتے
00:54:17پیسے زیادہ ہوں لیکن ان میں برکت نہ نہ ہو
00:54:22تو پتہ ہی نہیں چلتا لاکھوں آئے تھی
00:54:25اللہ جانے کدھر گئے
00:54:26لیکن وہ برکت والے ہونا برکت والے
00:54:29تو کلوں خجوریں کلوں خجوریں دی تھی
00:54:32نبی پاک نے حضرت ابو حرہ رہا
00:54:33اور کہا تھا دیکھنا نہ اندر کیا ہے
00:54:37بس کھولتے رہنا کھاتے رہنا
00:54:39فرماتے ہیں غزور کا زمانہ ظاہری بھی ساری کھائی
00:54:43حضرت ابو بکر کے دور میں بھی ساری کھائی
00:54:46حضرت عمر کا زمانہ دس کیارہ سال کا
00:54:49نکالتا رہا اور کھاتا رہا
00:54:51اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مان
00:54:54کھاتا رہا وہ تو حضرت عثمانِ گنی کے زمانے میں
00:54:58وہ برطن قوم ہو گیا
00:54:59ورنہ رزق تھوڑا ہو برکت والا ہو
00:55:03وہ دور اچھا تھا یار
00:55:05جب امہ سویرے سالن دے کے کہتی تھی
00:55:12کہ ہور نہیں ہو ملنا دوریانو بھی دینا ہے
00:55:14وہ دور اچھا تھا
00:55:17جب امہ رہا ہاتھ کو خیتی تھی
00:55:19کہ تو لیاو نہ کڑ کے اور ہاتھ دیا روٹیاں
00:55:22کھوڑا جب پانی لائیے تھے انہوں گرم کری
00:55:25رزق ضائع نہیں کری
00:55:27وہ بڑا اچھا زمانہ تھی
00:55:31جب ابا جی کہتے تھے لو پتروں بچیوں میں تو انہوں پڑھو لے جی دانے پاتتے جی
00:55:37تے ماں تو اڈی مرتبہ نے چار پاتتا جی
00:55:39ممتا انہوں پر واق کتنا اچھا تھا دور بخاری نہیں جڑتا تھا لوگ دیر دیر تک
00:55:46پتہ ہی نہیں چلتا تھا کوئی بیمار ہو گیا
00:55:48آلا غزائیں ہوتل سجے ہوئے برگر برگر کی دکانیں سجی ہوئی پیزیں آ رہے لیکن تلخیاں ہیں کہ جان نہیں چھوڑتی سکون ہے کہ قریب نہیں آتا
00:56:00بے ہنگم سوسائٹی بکھرا اور الجا ہوا معاشرہ حلال اور طیب روزی
00:56:07پتہ ہے رزقِ حرام نقصان کیا کرتا ہے
00:56:10اوہ میرے دوستوں میں بات کہنے لگا ہوں خدا رازائیہ نہ کرنا
00:56:14پتہ ہے رزقِ حرام نقصان کیا کرتا ہے
00:56:17پتہ ہے رزقِ حرام نقصان کیا کرتا ہے
00:56:22رزقِ حرام بندے اور رب کا رشتہ کمزور کرتا ہے
00:56:26اللہ سے رشتہ کمزور
00:56:30وہ مالک جو گناہگاروں کی بھی قبول کرتا ہے
00:56:33خطاکاروں کی بھی قبول کرتا ہے
00:56:36اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا وہ دعا مانگ رہا ہے
00:56:41تو فرمایا یہ دیر تک بھی دعا مانگتا رہا تو اس کی قبول نہیں ہوگی
00:56:46حضور رب تو کریم ہے
00:56:49وہ تو کرم کرتا ہے
00:56:51فرمایا نہیں قبول ہوگی وجہ
00:56:53فرمایا جو اس نے کپڑے پہنے ہیں وہ حرام پیسوں کا ہے
00:56:57جو اس نے کھایا ہے وہ حرام پیسوں کا ہے
00:57:01جو اس نے پیا ہے وہ حرام پیسوں کا ہے
00:57:04اور جب یہ حرام پیسوں کا سارا کچھ ہو
00:57:07تو جتنا مرضی کشکول بڑا کر کے دعا مانگی جائے وہ قبول ہے
00:57:12اس سے بڑا بھی ایک نقصان ہوگا کہ اللہ سے رشتہ کمزور ہو جائے
00:57:17دعایں جو مومن کا اتھیار ہیں اسی سے بندہ محروم ہو جائے
00:57:23نقمہ حلال
00:57:25تیب
00:57:27ہمارے ہاں ترتیب بدل گئی ہے
00:57:29ہم رزق کے معاملے میں
00:57:31اوہ بھائی اگر گوشت مردار جانور کا ہو کھا لیں تو الٹی آ جاتی ہے نا جی
00:57:37جی وہ کسی نے کان میں کہا کہ مردار ہے
00:57:39تو اگر پانچ لاکھ حرام ہو تو پھر بھی الٹی آنی چاہیے
00:57:43اگر بیس لاکھ حرام کا ہو تو وہ ہمارے ایک دوست کا کرتے تھے
00:57:49کہ عجیب کرائیٹیریہ ہم نے بنایا ہے عجیب ہم نے میرٹ بنایا ہے
00:57:53ایک شخص نے ایک مہنگا جوتا کہیں گرا ہوا دیکھا ایک پاؤں ملا اسے مہنگا جوتا تھا
00:57:59تو وہ اس نے شور کیا یہ کس کا ہے یہ کس کا ہے یہ کس کا ہے یہ کس کا ہے
00:58:03تھوڑا سا وہ ڈھونڈ رہا ہے یہ مالک کون ہے اس کا ڈھونڈ رہا ہے
00:58:07تھوڑا سا آگے گیا تو اسے جوتے کا دوسرا پیر مل گیا پھر اس نے مالک ڈھونڈ رہا بم کر دیا
00:58:12اس طرح کا تقویٰ نہ اختیار کریں آپ دیانت کے ساتھ اپنی زندگی گزاریں
00:58:20تیسری اور آخری بات جو آپ سے بڑی گزارش کرنی ہے آپ کی خدمت میں پھر بات کو سمیٹنا ہے
00:58:27ایک تو سچ بولیں رسک حلال کھائیں
00:58:31اور دوسرا دوسروں پر زیادہ توجہ نہ دیں اپنے اوپر زیادہ توجہ دیں
00:58:37ہمارے ارساب رحمت اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جب تقریریں کرنے لگ جاتا ہے نا بندہ
00:58:47باز و نصیت کرنے لگ جاتا ہے لکھنے لگ جاتا ہے تو اسے کئی دفعہ نا محسوس ہوتا ہے کہ میں کوئی نیک آدمی ہوں
00:58:55مسند امام احمد بن حمبل میں روایت وجود ہے ایک شخص نے کہا تھا حضرت عمر سے
00:59:01کہ میں تقریر کیا کروں پر میں نئی تو رہنے لے
00:59:03کہا جناب میں نے کتاب و سنت کو پڑھا ہے تو آپ فرمانے لگ یہ تقریر کرتے وقت کئی دفعہ بندے کو
00:59:09احساس ہوتا ہے کہ میں نیک ہوں
00:59:11تو یہ بھی تو ایک مسئلہ ہے نا ہم نے نا زیادہ توجہ دوسروں پر دینی شروع کرتے ہیں
00:59:19جب انسان کی توجہ اپنے آپ سے ہٹ جاتی ہے نا کوئی بھی چیز ہے جب آپ جب تک
00:59:26آپ اس پر توجہ دیتے رہتے ہیں وہ چیز ٹھیک رہتی ہے ہماری توجہ دوسروں پر زیادہ
00:59:31ہو گئی ہے فلانا کیا کر رہا ہے فلانا کہاں پہنچ گیا ہے فلانا کدھر چلا گیا ہے
00:59:36ہماری توجہ جب تک اپنے اوپر تھی تھوڑی سی
00:59:41محول اور تھا
00:59:43ہم ہمیں سب کا پتہ ہوتا ہے فلانا کیا کر رہا ہے پیسے کہاں سے کمارا ہے
00:59:48کچھ تھوڑی توجہ اپنے اوپر کریں
00:59:51اپنے آپ سے پوچھیں
00:59:54کہ وہ بھی تو دور تھا نا جب تو پکا نمازی تھا
00:59:58اپنے آپ سے پوچھیں

Recommended