Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Deene e islam

Category

🤖
Tech
Transcript
00:00حضرت عمر کا زمانہ خلافت ہے
00:02اور ابو صفیان
00:03اکرمان ابی جہل
00:04حارس ابن حشان
00:06سحیل ابن عمر
00:07صفان ابن عمیہ
00:08یہ سارے سردار مکہ کے
00:10آپ کے پاس گٹھے ہوئے
00:12اتنے میں حضرت بلال آئے
00:14تو آپ نے کہا
00:15آپ لوگ پھوڑا پیچھے ہوئے
00:16پھر حضرت سلمان آگئے
00:18آپ نے کہا آپ لوگ پھوڑا پیچھے ہوئے
00:20پھر مقداد آگئے
00:21آپ نے کہا آپ لوگ پھوڑا پیچھے ہوئے
00:23ابو حریرہ آئے
00:25آپ نے کہا آپ لوگ پھوڑا پیچھے ہوئے
00:26تو سلمان فارسی
00:28آپ نے کہا آپ لوگ پھوڑا پیچھے ہوئے
00:29جیسے جیسے پرانے صحابہ آتے گئے
00:32ان کو ہٹاتے ہٹاتے جوتیوں تک پہنچا رہے
00:34تو وہ وسیسنوں اٹھ کے باہر نکال گئے
00:39اور ابو صفیان کہنے لگے
00:40یہ کیا کیا ہے
00:42عمر نے ہمارے ساتھ غلاموں کو آگے بٹھایا ہے
00:45اور ہمیں جوتوں پہ بٹھا دیا
00:46تو سحیل ابن عمر کہنے لگے
00:48ابو صفیان عمر کا قصور نہیں
00:51ہمارا قصور نہیں
00:52ہم نے اسلام دانے میں دیر کی
00:54انہوں نے جلدی کی
00:55وہ آگے نکل گئے
00:56اب یہ سرداران مکہ ہیں
00:59اور یہ فتح مکہ پہ ایمان دائیں ہیں
01:02لمبا زمانہ صحبت بھی نہیں ہے
01:03پر قربان جاؤں
01:04سارے آپس میں کہنے لگے
01:06اگر جنت میں بھی پیچھے رہے گے
01:08تو کیا بنے
01:08سلطانہ
01:10تو سارے واپس آگے
01:13کہنے لگے عمر
01:15جو تو نے کیا ہمارے ساتھ ٹھیک ہے
01:17لیکن ہمیں فکر یہ ہے
01:18کہ اگر ہم جنت میں بھی ایسے ہی
01:21تمہارے اس طرح پیچھے رہ گئے
01:23تو ہمارا کیا بنے گا
01:24کوئی راستہ بتاؤ
01:25کہ ہم تم سے آگے تو نہیں نکل سکتے
01:28برابر تو ہو جائیں
01:29افراد تیار کی
01:31افراد
01:31آپ نے فرمایا
01:35کہ تم اللہ کے راستے میں نکل جاؤ
01:37جس میں وہ نکلے تھے
01:38تم بھی نکل جاؤ
01:39اپنی جانوں کے نظر آنے دو
01:41تو انشاءاللہ ہمارے ساتھ ہو جاؤ گے
01:43انہوں نے کہا ٹھیک ہے
01:44تو یہ سارے حضرات مکہ آئے
01:46اور انہوں نے مکہ چھوڑا
01:48چار سا پوریشی نوجوان
01:50چار سا
01:51انہوں نے حجرت کی
01:52ملک شام میں جہاد ہونا تھا
01:54جب حارس ابنہ شام
01:56یہ کون ہے
01:56یہ ابو جہل کے بھائی ہیں
01:58چھوٹے بھائی
02:00یہ
02:00ایمان لے آئے تھے
02:02فتح مکہ پر
02:03ان کو چھوڑنے کے لئے
02:05یہ مکہ کا بچہ بچہ باہر نکلا
02:07اور جب وہ مکہ سے
02:09باہر آ گیا
02:10تو وہ سب رونے لگے
02:11کہ یہ تو وہاں واپس نہیں آئی
02:12تو حضرت حارس کھڑے ہو گیا
02:14اور وہ فرمایا
02:16کہ میں تمہارا رونہ دیکھ رہا ہوں
02:18اللہ کی قسم
02:19مکہ سے معمول کوئی جگہ نہیں ہے
02:22لیکن
02:22اللہ کے نبی کی آواز پر
02:25ہمارے نوکروں نے لبیک کہا
02:26اور وہ اتنا آگے جا چکے ہیں
02:28کہ اگر مکہ کے پہاڑ سونا بن جائیں
02:31اور میں سارے خرچ کر دوں
02:32تو میں ان کے ایک مٹھی جو
02:35جو انہوں نے اس وقت
02:36اللہ کے نام پر خرج کیا تھا
02:37ماہ اس کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا
02:40ہم اپنی جانے دے کر
02:42شاید وہاں تک چلے جائیں
02:43جب یہ لوگ پہنچے
02:45تو اجنا دین کی جنگ ہو رہی تھی
02:47اس میں
02:48اللہ تعالیٰ نے
02:49آسانی سے فتح دے دی
02:51آگے جرموک کی جنگ آگے
02:53جرموک کی جنگ میں
02:54عیسائیوں کا افسردار تھا
02:56باہان
02:57وہ تین لاکھ کا لشکر تھا
02:59اور صحابہ چھتیس ہزار تھے
03:01اور ان کے امیر تھے
03:02حضرت خالد اپنے ولید رضی جانا
03:04نو دن ہی ایک جنگ چلتی رہی
03:06اور اس میں ایک دن ایسا ہوا
03:08کہ
03:09صحابہ
03:11کو رومی
03:12ہٹاتے ہٹاتے ہٹاتے
03:15خیموں تک لے آئے
03:16تو ایک دم حضرت اکرمہ بن ابی جہل
03:21رضی اللہ تعالیٰ
03:21اپنے سر سے
03:23لوہی کی ٹوپی اتار کر پھر
03:25اور اپنے دلوار کا جو
03:28وہ کور تھا اس کو توڑ دیا
03:30اور کہا کون ہے میرے ہاتھ پر
03:33موت کی بیعت کا
03:34تو حضرت خالد اور اپنے کرمہ
03:36ایک ہی قبیلہ بنو مخزوم ہیں
03:38تو خالد نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا
03:40کہا نئی نئی نئی نئی نئی
03:41ایسا نہ کرو
03:42ابھی تیری ضرورت ہے
03:44تو انہیں جھڑکا دے کا ہاتھ چھڑا گیا
03:46الیہی
03:47میں اس کا
03:51عدب والا ترجمہ ہی کروں گا
03:54کہ مجھ سے دور ہو جاؤ
03:56لیکن انہوں نے بہت سخت لفظ استعمال کیا
04:00وہ سخت لفظ استعمال
04:02اِلَيْكَ عَنِّي
04:04ہڑ جا پرے میں وہ ترجمہ نہیں کر رہا ہوں
04:07مقام عدب کی وجہ سے بتا
04:09پیشے ہڑ جا
04:11اِنِّي وَأَبِي قَانَ مِنْ اَشَدِّنَّا سِحْدَا مَتَلِ رَسُولُ
04:15وَأَفِقْرُ بِنْ قُبُلِي
04:17ساری زندگیں میں اور میرا باپ
04:20اللہ کے نبی کی دشمنی میں گزار دی
04:22اور آج جب اس داگ کو دھونے کا وقت آئے
04:26تو میں بھاگ جاؤں گا
04:27میں نہیں کر لوں گا
04:28تو سب سے پہلے کس نے بیعت کی
04:30ان کے بیٹے عمر بن اکرمان
04:33اور وہ جو چار سا پوریشی تھے
04:35ان سب نے ان کے ہاتھ پر بیعت کی
04:38اپنے تلواروں کے کور توڑ دی
04:40اپنے ٹوپیاں اتار کے پھینکے دیں
04:44اور سینہ سپر ہو گئے
04:47گھوڑوں سے اتر گئے
04:48سینہ سپر ہو گئے
04:50اور لڑتے لڑتے
04:51رومیوں کو پیچھے دھکیلا
04:53اور رومیوں میں بھگدر مچ گئی
04:55جو ہی بھگدر مچی
04:57تو حضرت خالد ابن اولی
04:58دوڑے دوڑے واپس آئے
04:59اکرمان کی در ہے
05:00اکرمان کی در ہے
05:01خاجی وہ پڑے ہیں
05:05دیکھا تو وہ آخری سانسوں میں تھے
05:08اور ان کے بیٹے عمر
05:10وہ شہید ہو چکے تھے
05:12دونوں باپ بیٹا خریب گری
05:14حضرت عمر کو انہوں نے اپنی
05:17یا پنڈلی پہ رکھا
05:18اور حضرت اکرمان کو گود میں لے لیا
05:21اور پانی لے کر موں میں ٹپکایا
05:23حضرت اکرمان نے آنکھیں کھوئی
05:25کا کون
05:26کا میں خالد
05:27کا کیا ہوا
05:29کا اللہ نے آنکھیں ٹھنڈی تھی
05:31مسلمانوں کو فتح دی
05:33عمر کو کہہ دے نا
05:38جو تُو نے کہا تھا وہ ہم نے کرتا
05:40اب آگے اللہ کی مرضی
05:42جو تُو نے کہا تھا وہ ہم نے کرتا
05:45اور ان کی جان میں کرتا
05:48جو تُو نے کہا تھا وہ ہم نے کرتا
05:51اور خالد ابن نے ولید کو غصہ ہو گیا
06:01جوشہ گیا
06:04حررت جب خوش ہوتے تھے تو باپ کے نام سے بکار گیا تھا
06:08جب غصر ہوتے تھے تو ماں کے نام سے بکار گیا تھا
06:11حررت عمر کہ باپ کا نام خطاب ہے
06:13اور ماں کا نام حنتما
06:15تو حضرت خالد بن ولید نے کہا
06:18اب حنتما کا بیٹا یہ نہیں کہہ سکتا
06:21کہ سرداروں نے قربانیاں نہیں
06:23میرے نبی نے ایک نسل تیار کی
06:27یہ نبیوں کے کام کام
06:30مقصد تھا کہ انسانوں کو ایسا بنانا
06:34کہ وہ اللہ کو راضی کرنے والے بنے
06:37اور اللہ کی محبوب زندگی اپنائیں
06:40نکلنے کا پہلا مقصد یہ ہے کہ میری ذات بنے
06:45سارے جنت میں چلے جائیں
06:48میں جہنم میں چلا جاؤں
06:49تو مجھے کیا فائد ہو
06:50جنگ ایک جاری تھی
06:56تو اگلے دن
06:59وہان نے
07:02جبلہ بن اہم غصانی کو بلایا
07:05عرب میں دو قبیلے بدنصیب نکلے
07:08جو ایمان نہ لاسکے
07:10ایک بنو غصان ایک بنو تغلب
07:13یہ دونوں عیسائی رہے ایمان نہیں لے
07:16بنو غصان اردن میں آج بھی آباد ہیں
07:19وہاں بھی ایک شہر کرک
07:20وہاں ماری جماعت گئی تھی
07:22وہاں وہ کافی آباد ہیں
07:24تو بہان نے اسے بلایا
07:26کہ تم ایسا کرو
07:28تم آج اپنے عرب لشکر کو لے کر
07:31عرب لوہے لوہے کو کٹے گا
07:34ان پر اٹیک کرو
07:36کر جب تم شکست دو گے پیچھے ہم آ جائیں
07:38تو
07:41وہ ساٹھ ہزار تھے عرب اس میں
07:44اس کے غصانی اور باقی میں لے ہوئے
07:48تو یہ خبر چکے آمنے سامنے لشکر تھے
07:53تو خالد ابن ولید تک یہ خبر پہنچ گئی
07:56ابو بیدہ رضی اللہ تعالیٰ
07:57ابو بیدہ صورت امیر بن چکے تھے
08:00حضرت خالد کو حضرت عمر نے ہٹا دیا تھا
08:03تو حضرت خالد نے ابو بیدہ سے کہا
08:06مجھے تیس آدمی دے دو میں ان ساٹھ ہزار کم خواب لکھا
08:09ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ
08:13انہوں کہنے لے کہ مزاق کر رہے ہو
08:14یا سنجید ہو
08:16کہنے لے کہ
08:18کفر میں تو بڑا دلیل بنتا تھا
08:21بزدل بنتا ہے
08:23کہنے لے بزدلی کی بات نہیں انصاف کی بات ہے
08:25اگر تم نے کوئی جوہر دکھانا ہے
08:28تو ساٹھ تو کرو ایک مقابل میں ایک ہزار
08:31ابو بیدہ کہنے لے کہ
08:33یہ ٹھیک ہے
08:35ابو خالد ساٹھ لے جاؤ
08:37کبھی دنیا میں
08:38میں نے بہت تاریخ بڑی اللہ کے فضل سے
08:41آپ نے بھی سنی ہوگی یا پڑھی ہوگی
08:44کبھی دیکھا ہے
08:45کوئی ایسے انسانوں کا مجمع
08:47جو ساٹھ کو لے کے
08:49ساٹھ ہزار پہ حملہ کرنے چل پڑ
08:51تو
08:57ابو بیدہ کہنے لے کہ
09:00خالد تو ہی چناؤ کر لے
09:03پھر کس کو لے جائے گا
09:05دونوں نے کہا ابو بیدہ
09:07میں ایسے لوگوں کو
09:12اس لشکر میں چانتا
09:13کہ جب وہ کسی بات
09:15کیلئے یوں ہاتھ اٹھاتے ہیں
09:17تو ان کے ہاتھ کبھی
09:19اللہ خالی نہیں ہوتا تھے
09:21یہ نبی کی مہمت
09:25بڑے بڑے مرکز بنانا
09:29تو ضروریات میں سے ہے
09:31کام میں سے نہیں
09:32ضروریات ہے کام
09:33کام کی ضروریات میں سے ہے
09:36تو
09:37کہ تو بلا جس کو بلانا ہے
09:40تو پہلا نام لیا
09:41این عمرن التمین
09:44این فضل بن عباس
09:48این زبیر بن عوام
09:51این راف بن عمیرہ
09:53این عبداللہ بن عمر
09:57این عبدالرحمان بن عبی بکر
10:00این ضرار بن العزر
10:03این مقداد بن الاسود
10:05این ابو ایوب الانساری
10:08این حاشم المتمر
10:10قال
10:11ساٹھ آدمیوں کے نام
10:15ان میں چوالیس انساری تھے
10:18اور سولہ مہاجر تھے
10:21تو ایک انساری کہنے لگا
10:23ہمیں برواتے ہو
10:24اپنوں کو بچاتے ہو
10:26تو خالد کہنے لگے
10:27اللہ کی قسم ہرگز نہیں
10:29میں نے یہ دیکھا نبی کریم کے ساتھ
10:32کہ مشکل وقت میں
10:33انسار کو آگے کرتے تھے
10:36تو آج اس مشکل گھڑی میں
10:37میں نے انہیں آگے کیا ہے
10:39سب کو کٹھا گیا
10:40اور فرمایا جاؤ
10:42آج رات تیاری کرو
10:44کیا تیاری تھی
10:45ساری رات یہ
10:47نفلوں میں اور رونے میں
10:50نفلوں میں اور رونے میں
10:52جب صبح ہوئی تو
10:53سب سے پہلے خالد ابن ولی
10:55زرہ پہن کر باہر نکلے
10:56تو انہوں نے دیکھا
10:58حضرت زبیر ابن عوام کو
11:00ان کی بیوی حضرت اسما
11:02ابو بکر کی بیٹی
11:04انہوں نے اب گھوڑے کی لگام
11:06اپنے خامن کی پکڑی ہوئی
11:08کیا عورتیں تھی اور کیا مرد
11:10گھوڑی کے لگام پکڑے ہوئے
11:13لائیں
11:14اور زبیر کو لاکر
11:15حضرت خالد کے برابر
11:17کھڑا کر دیا
11:18زرار ابن عزور جو تھے
11:20وہ جب لڑتے تھے
11:21تو ننگے بدن لڑتے تھے
11:23صرف تحمد ہوتا تھا
11:25اور کردہ بھی نہیں
11:26بنیان بھی نہیں
11:26اور زرہ بھی نہیں
11:27کہتے ہیں میں تو شہادت کے لیے نکلتا ہوں
11:29نہیں کہوں زرہ پہنو
11:31وہ شہادت چاہیے
11:33اور نیزے سے لڑتے تھے
11:35تلوار سے نہیں
11:35تو وہ اسی طرح آگئے
11:37نیزہ لیے اور
11:38ننگے بدن آپ نے کب واپس جاؤں
11:40زرہ پہنو
11:41تلوار لے کر آؤ
11:43آج نیزہ کام نہیں آئے گا
11:44آج تلوار کام آئے گا
11:46اور یہ ساٹھ آدمی
11:49زمین آسوان نے آج تک
11:52ایسا منظر نہ دیکھا نہ دیکھے گی
11:54جب جبلہ نے دیکھا
12:00کہ ساٹھ آدمی آ رہے ہیں
12:02کہنے گا بیکھیا ڈار گئے ہیں نا
12:04انہوں نے پہنو میرے نا
12:05منتہ کرنے جی صلاح کر لو
12:08حضی جی لڑن جو کہ نہیں رہ گئے ہیں
12:10میربانی کرو ساڑنا صلاح کرو
12:12میں منہ انہوں دھون دے دیا منہ آج
12:14جوٹیاں بڑیاں شرطہ میں رکھنیاں نا
12:18انہوں نے ناک زمین تے جا لگڑے
12:20جب آمنے سامنے ہو گئے آوازیں پہنچنے لگی
12:28تو اک جبلہ کہنے لگا
12:29آگئے اس صلاح کے لیے
12:31اس صلاح
12:33یہ کس نے کہا
12:35کہا ہم تو تمہارے سر کاٹنا ہیں
12:37کہا ترہ دماغ ٹھیک ہے
12:40تیری اکل سلامت ہے
12:42تمہیں تو ویسے ہی اوپر سے گزر جائیں
12:46تو تم ختم ہو جاؤ گے
12:48کہنے گا شکاری جب چڑیاں پکڑتا ہے
12:51تو ایک ہوتا ہے اور ہزاروں چڑیاں پکڑ لیتا ہے
12:54تم ہمارے لئے چڑیوں کی طرح جس کو پکڑ لیں جس کو چھوڑ دیں
12:58تو اس کو پڑا تیش آیا
13:01کہنے گا آخر میری بھرگو میں بھی عرب کا خون ہے
13:05میں نہیں چاہتا کہ تاریخ تانہ دے
13:08کہ جبلہ نے ساٹھ ہزار کے ساتھ ساٹھ پہ حملہ کر دیا
13:12کہ میرے پتر آتا ہے صحیح پھر تینہ داؤں پتہ لگنا تھی
13:16تو اس کو خصہ جڑا
13:18اٹھیک کرو
13:20پہلا حملہ ساٹھ پر
13:24پیچھے ساٹھ ہزار
13:26صف ٹوٹ نہیں سکے
13:28صف نہیں توڑ سکے
13:29پھر دوسرا حملہ ہو
13:31صف نہیں ٹوٹی
13:33یہاں لوگ تیار دیئے میرے نبیوں
13:39سب تو انسان سازی ہے دبلیگ کا کام
13:43نبیوں کو کام انسان سازی ہے
13:46ایسا انسان بنے کہ اللہ تعالی کی رحمت کی نظر اس پر پڑھتی رہے
13:51تیسرا حملہ کیا تو صف ٹوٹ گئی
14:00تو خالد ابن ولید نے اعلان کیا چھے چھے ہو جاؤ
14:03اپنی کمر میں لالو
14:05اور چھے چھے کی ٹولی بنا دو
14:07دس چھے کے ساٹھ
14:09دس ٹولیاں بن گئیں
14:11خالد ابن ولید کے ساتھ تھے
14:13خالد ابن ولید فضل ابن عباس
14:15زبیر ابن عوام
14:17عبدالرمان ابن عبی بکر
14:19زرار ابن العزور
14:21اور رافع ابن عمیرہ
14:23آدمی حضرت خالد کے ٹولے میں تھے
14:26اور پورا زور لگا رہے تھے
14:30عیسائی عرب خالد کو قتل کرنے کے لیے
14:33کہ اے مارے گا تب پیچھے کام بان جاوے گا
14:36تو حضرت عبداللہ ابن عمر فرماتے ہیں
14:40صدقے جاؤں میں ان چھے آدمیوں کے
14:45اور خاص طور پر فضل ابن عباس
14:48اور زبیر ابن عوام پر
14:50کہ بیس دفعہ حملہ کیا
14:53عرب عیسائیوں نے خالد کو قتل کرنے کے لیے
14:57اور صرف فضل ابن عباس
14:59اور زبیر ابن عوام نے
15:01ان ہزاروں کا مو پھیر دیا
15:03اور فضل ابن عباس کہتے
15:07یا معاشر القلاب
15:10اے کتوں کی جمعات
15:13صحابِ رسول سے ہٹ جاؤ
15:16صحابِ رسول سے ہٹ جاؤ
15:18اور شرحبیل ابن حسنہ
15:21وہ زور زور سے قرآن
15:25کتے پڑیا جاندائی کتے پڑیا جا رہے ہیں
15:31ختمہ تے قرآن پڑو
15:33میت تے قرآن پڑو
15:35وہ زور زور سے تلاوت کر رہے تھے
15:39اِنَّ اللَّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيَبْتُلُونَ وَيُبْتَلُونَ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًا فِي الدَّورَاتِ وَالْإِنجِيجِ وَالْقُرْآنِ فَمَنْ أَوْفَى بِأَحْدِهِ مِنَ اللَّهِ فَسَبْ شِرُوا بِب
16:09اوہ اثر قریب ہوئی تو ابو بیدہ کہنے لے کہ خالد نے حلا کر دیا خالد نے صحابہ کو حلا کر دیا میں عمر کو کیا جواب دوں گا تو نکلو سب ابو صفیان کہنے لے کہ ابو بیدہ اب نہیں نکلنا ان کی موت بھی کامیابی ہے اب یہ بزدلی ہے سبر کرو انتظار کرو اثر ڈھلی تو ایک خوفناک چیخ کی آواز آئی
16:37اور عرب عیسائیوں کے قدم اکھڑ گئے اور وہ بھاگ نکلے اور صورت ڈوب چکا تھا وہ بھاگ نکلے تو اپنے اعلان کہا کہ کوئی بھاگتے والوں کے پیچھے نہ جائے تو جب وہ کھڑے ہوئے تو دیکھا بیس آدم
16:57خالد بن ملید اپنا ایسے ماتھا پیٹنے لگے ہوئے ہوئے میں نے اصحاب رسول کو حلا کر دیا اب میں عمر کو کیا جواب دوں گا
17:08تو حضرت رافع نے کہا ایسا کرو کہ دیکھو یہ جو میتیں ہیں ان میں ہمارے آدمی کتنے مرے ہیں
17:18تو وہ لائے کو مشعلیں لے کر آئے اور سارے مرے ہوئوں کا جائزہ لیا تو ٹوٹے دس صحابہ شہید تھے اور ان کے پانچ ہزار مرے پڑے تھے
17:38تو وہ کہنے کے وی تدہ تری باقی تری ہی تے گئے تو حضرت مقداد کہنے کے لگتا ہے وہ ان کے تاقب میں پیچھے چلے گا
17:51تو ابو بیدان کہنے کے کون جائے گا ان کے لیے خالد کہنے کے میں جاؤں گا کہنے کے تو بہت تھک گیا آرام کر لیں
17:59کہنے کے آرام تو کٹھا جنت میں ہوگا میں جاؤں گا
18:03تو تھوڑی دور گئے تو سامنے سے گھوڑوں کی ٹاپیں کی آواز سنائی دی
18:10تو خالد ابن نویلین تکبیر پڑی اللہ اکبر
18:13ادھر سے تکبیر کی آواز آئی وہ فضل ابن عباس کی آواز تھی اللہ اکبر
18:19تو دیکھا تو وہ وہاں سے واپس آ رہے تھے
18:23کہا تم لوگ نے میری آواز نہیں سنی کہ پیشے نہیں جانا کہنے ہم نہ نہیں سنی
18:27انہوں نے کہا تنزے ہوئے نانا
18:30آئے شاک گئے وعدہ فردہ لے کر
18:37اب انہیں ڈھونڈ چراغے رفزے با لے کر
18:40تھے ہمیں ایک تیرے مارے کا آراؤں میں
18:44خشکیوں میں کبھی لڑتے کبھی دریاؤں میں
18:48دی ازانے کبھی یورپ کے کلیساؤں میں
18:51کبھی افریقہ کے تبتے ہوئے سہراؤں میں
18:54شان آنکھوں میں نجچ دی تھی جہانداروں کی
18:58کلمہ پڑھتے تھے ہم چھاؤں میں تنباروں کی
19:01تُس سے سرکش ہوا کوئی کو بگڑ جاتے تھے
19:05تیہ کیا چیز ہم توب سے لڑ جاتے تھے
19:09نقش توحید کا ہر دل پر پٹھایا ہم نے
19:12زیر خنجر بھی یہ پیغام سنایا ہم نے
19:16ایک امت تیار گیا ہم اسی امت کا حصہ ہیں
19:22اسی امت کا حصہ ہیں ہم بھول گئے کہ ہم نے
19:27اچھا انسان بننا ہے ہم نے عالم تک پیغام پہنچانا ہے
19:31ان کو بھی اچھا انسان بننے پیڑانا ہے
19:33مالکتہ ہم نے اچھا انسان بنباروں کو سپراین

Recommended