Behkaway Episode 01 - [Eng Sub] - Yashma Gill - Yasir Nawaz ||Short drama reviews
images used in this video/thumbnail are for illustrative and entertainment purposes only. I do not own the rights to these images, and they are used under fair use guidelines. All rights belong to their respective owners. No copyright infringement intended."
any copyright holder feels that their material has been misused, please contact us directly
Copyright Disclaimer:
The Use Of This Title and images Given In This Video Under The Fair Usage Policy For Review Of Drama That Allows To Use For Comments, Entertainment And Positive Criticism Purpose Qualifies As Fare Use Under US Copyright Law Because These Are
1) Non Commercial
2) Transformative In Nature
3) Does Not nagetively affected The Original Content.
Category
😹
FunTranscript
00:00السلام علیکم ڈراما سر بہکاوے کے اپیسوڈ 1 میں آپ نے دیکھا کہ زینت اپنی بچوں کو سکول کے اٹھانے کے لیے آتی ہے اور ان سے کہتی کہ بچوں اٹھ جاؤ
00:07اب اتنی میں جیسے ہی باہر آتی ہے تو اس کی ساس شور شرابہ کرتی ہے
00:10اسے کہتی کہ آپ صبح صبح شور شرابہ چاہ دیتی ہو
00:13تو میں میرے چائے کا بولا تھا چائے کیوں نہیں لے کر آتی
00:16اب زینت پھر سے کہتی ہے کہ ماما میں آپ کے لیے چائے لے کر آتی ہوں
00:19اب ایک دم سے باہر آ کر بیٹھ جاتی ہے
00:21زینت کی ساس جو کہ بلکل بھی اچھی نہیں ہے
00:23اپنی بیوٹی اور پوتھیوں کو ہر وقت باتیں سناتی رہتی ہے
00:26پوتھیوں آتی ہیں دادی سے ملنے اور انہیں بیزت کرتی ہے
00:28انہیں کہتی ہے کہ دفع ہو جاؤ یہاں سے
00:30صبح صبح مجھے اپنی شکل مت دکھایا کرو
00:32چلو دور ہو جاؤ یہاں سے
00:34پوتھیوں بچہری چپ کر کے وہاں سے چلی جاتی ہے
00:36اب زبیر جو کہ ایک دم سے آتا ہے بیٹھی
00:38اپنے باپ کو سلام کرتے ہیں لیکن باپ جواب بھی نہیں دیتا
00:41اگر اپنی ماں کے پاس بیٹھتا ہے
00:42ماں کہتی ہے بہت پیارے اچھے لگ رہے ہو
00:45مجھے یقین نہیں آ رہا
00:47کہ میرا بیٹا دو بیٹھیوں کا باپ
00:48بند چکا ہے
00:49اس سے غلطی ہوگی جو میں نے اتنی جلتی تمہاری شادی زینت سے کر دی
00:53اب جس پر زبیر بھی کہتا ہے
00:54کہ صحیح کہہ رہی ہیں آپ میرے
00:56عمر کے لونڈے تو ایسی گھومتے پھرتے ہیں
00:58اب زینت وہ پھر سے آواز دیتی ہے چائے کے لیے
01:00زینت جو کہ ڈرائیور کو کال کرتی ہے
01:02جو کہ ابھی وین والا نہیں آیا
01:04اس کی بیٹیوں کو سکول لے جانے کیلئے
01:05اب ایک دم سے زینت آتی ہے
01:07اور زبیر سے کہتی ہے کہ وین والا بھی نہیں
01:09آیا آپ جا کر اب بیٹیوں کو چھوڑا
01:11جس پر اب زبیر کہتا ہے
01:12تمہارا دماغ خراب تو نہیں ہے
01:13میرا سٹور مشرق کی طرف ہے
01:15اور ان کا سکول مغرب کی طرف ہے
01:16اور میرے پاس اتنا فالتو ٹائم نہیں ہے
01:18کہ میں ان کو چھوڑنے کے لیے جاؤں
01:20جس پر اب زینت کہتے ہیں
01:21تو ٹھیک ہے مجھے پیسے دے دیجئے
01:22میں ان کو چھوڑ کر آ جاتی ہیں
01:24جس پر اب زبیر کہتا ہے
01:25کہ میرے پاس کوئی پیسہ نہیں ہے
01:26اب ساس کہتی ہے
01:27کہ کیسے وہ میرے بیٹے کے پاس آ گئی ہو
01:30اپنی خوشیں پوری کروانے نہیں ہیں
01:32اس کے پاس ٹائم
01:33اور پیسے بھی اس کو نہیں دیتی
01:34اور کہتی ہے
01:35کہ اگر کیا ہوگا
01:36تین چار دن چھوٹیاں کر لیں گی
01:37تو کچھ مسئلہ تو نہیں ہوگا
01:38زبیر بھی کہتا ہے
01:40کہ ہاں تین چار دن چھوٹیاں کرنے سے کیا ہوتا ہے
01:42جس پر اب زینت کہتی ہے
01:43میں ان کو چھوٹیاں تو نہیں کروا سکتی
01:44آپ مجھے پیسے دیجئے
01:45میں جا کر ان کو چھوڑ آتی ہوں
01:47لیکن زبیر کوئی پیسے نہیں دیتا
01:49اور الٹا زینت کو ہی باتیں سناتا ہے
01:50اور اسے کہتا ہے
01:51کہ صبح صبح صبح
01:52اپنی منحوس شکل لے کر میرے پاس مات آیا کرو
01:54زینت بچاری اب کیا کرے
01:56آگے سے بولتی تو کچھ نہیں ہے
01:57زبیر اور اس کی ساس
01:58اس کو باتیں سناتے رہتے ہیں
02:00اب زینت بچاری چھپ کر کے اندر آتی ہے
02:02ساس جس کو ابھی تک چاہی کی ہی طلب ہے
02:04زبیر اسے بیزت کر کے بھیج دیتا ہے
02:06اسے کہتا ہے
02:06جاؤ میلے ناشتہ بنا کر لے کر آؤ
02:08اور اپنی ماں کے پاس بیٹھ جاتا ہے
02:09اور ماں اس کو سہی اچھے طریقے سے بہکاتی ہے
02:12اب ایک دم سے اندر آتی ہے
02:13زینت جو کہ رونے لگتی ہے
02:14بیٹیوں اس کے پاس آتی ہے
02:15پھر سے بھر سے آواز دیتی ہے
02:17ساس کہ ابھی تک چائی نہیں بنی
02:18کہ آخر کیوں نہیں
02:19تم ناشتہ لے کر آ رہی ہے
02:20اب ایک دم سے پھر سے زینت بھاگی بھاگی اٹھتی ہے
02:23اور فوراں سے ٹری اٹھاتی ہے
02:24وہ چائے وغیرہ رکھتی ہے
02:25اور جا کر اپنی ساس
02:26اور زبیر کو دے کر آتی ہے
02:28اب جیسے ہی دے کر آتی ہے
02:30تو پھر سے ساس کی باتیں شروع ہو جاتی ہے
02:32ساس جو کہ اپنے بیٹے کو
02:33اچھے طریقے سے بہکانے کی کوشش کرتی رہتی ہے
02:35تاکہ زینت سے اس کا دل ہی بھر آئے
02:38زینت پھر سے آتی ہے
02:39اور ایک دم سے رونے لگتی ہے
02:40اب زبیر کہتا ہے
02:41کہ صبح صبح اپنی منہوز شکل لے کر رونے نہ لگ جائے
02:44کرو سارا دن میرے اچھا نہیں گزرتا
02:46اب ساس بھی کہتی ہے
02:47کہ جو صبح صبح میرے بیٹے کو تنگ کرنے کے لیے آ جاتی ہے
02:49اس کے سامنے اس طریقے سے رونے شدونے شروع کر دیتی ہو
02:52آخر تو میں ہو کیا گیا ہے
02:54زبیر بلکل بھی اپنی فیملی سے پیار نہیں کرتا
02:56نہ ہی اس کی ساس
02:57نہ ہی اس کی نند
02:58اس کے بیٹیوں کے ساتھ محبت کرتے ہیں
03:00زبیر باہر یہ چکر چلاتا ہے
03:02کیونکہ اس کا بیٹا تو ہوا نہیں
03:04تو اب باہر ہی گزارا کرتا ہے
03:06دوسری طرف صدرہ بی بی جو کہ اٹھتی ہے
03:08فوراں فوراں ماں سے کہتی ہے
03:09کہ ماں میری ناشتہ نہیں بنائے
03:11ماں اپنی بیٹی سے تو بہت پیار کرتی ہے
03:13لیکن اپنی پوتیوں سے وہ بلکل بھی پیار نہیں کرتی
03:16اپنی بیٹی کو کہتی ہے
03:17میں صدقے جاؤں میری بیٹی اٹھ گئی
03:18ابھی اپنی بیٹی کیلئے اچھا سا ناشتہ بنواتی ہوں
03:21جس پر اب اس کی بیٹی کو کہتی ہے
03:22کہ اندر آپ بہت ضروری بات بتانی ہے
03:24بیٹی بھاگی بھاگی اندر آتی ہے
03:26اسے بتاتی ہے کہ صبح صبح آگی تھی
03:28ہمارے پاس زینت کہتی ہے
03:29کہ بیٹی کو سکول چھوڑکا جائنا
03:31لیکن زبیہ نے بھی اسے صحیح باتیں سنائی تھی
03:33چہار دن چھوٹیاں ہو جاتی تو کیا ہوتا
03:34اب یہ صدرہ بھی یہی خوش ہوتی ہے
03:36کہ بھائی کتنی اچھی طریقے سے بھابی سے بات کرتا ہے
03:39اب دوسری طرح ستارہ جو کہ اپنے چچا کے گھر آ چکی ہے
03:42ستارہ ہی سارے فساد کے جڑ
03:44اگلے وڑی اپسوڑ میں ہونے والی ہے
03:46چچا اسے رسیف کرنے کے لیے آتا ہے
03:48کیونکہ ستارہ کا ماں باپ تو کوئی نہیں ہے
03:51دوسری طرح اب جیسے ہی گھر پر نیلم آتی ہے
03:55جو کہ زینت کی بہن ہوتی
03:56اس سے ملنے کے لیے آتی ہے
03:58جیسے ہی وہ آتی ہے
03:59تو ساس کہتی ہے
04:00تو مہارانی اپنے کمرے میں ہوگی
04:01جا کر اس سے مل لو
04:02اب وہ بیٹی ہوتی ہے
04:04باتیں کرتی ہے
04:04جس پر اب اس کی بیٹی بھی بول اٹھتی ہے
04:06کہ آپ ہمارے لیے اچھے چھے کپڑے بنانا
04:08میرے پاپا تو ہمیں اتنے پیسے دیتے نہیں
04:11ہمی کو کہ وہ مارے لیے اچھے چھے کپڑے لے سکیں
04:13جس پر اب اپنی بیٹی کو چپ کرواتی ہے
04:15اور اسے کہتی ہے کہ چپ ہو جاؤ
04:16ایسی باتیں نہیں کرتے
04:18ستارہ جو کہ اپنے چچا کے ساتھ اپنے گھر آتی ہے
04:20چچی کو سلام کرتی ہے
04:21لیکن چچی اس کے آنے سے اتنے زیادہ خوش نہیں ہوتی
04:24اور چپ کر کے اندر چلی جاتی ہے
04:26ستارہ کہتی ہے کہ مجھے لگتا ہے میرے آنے کی ان کو خوش نہیں ہوئی
04:29چچا کہتا ہے کہ وہ تو کب سے تمہارا انتظار کر رہی تھی
04:32کیوں نہیں خوش ہوئی
04:33اب ایک دم سے وہ چلی جاتی ہے اندر
04:35کہتی ہے کہ میں چائے لے کر آتی ہوں
04:36ستارہ کہتی ہے جس کے سر پر مام باپ کا ہاتھ نہیں ہوتا
04:39اسے گزارہ کرنا ہی پڑتا ہے
04:41اسے چھت کی ضرورت ہوتی ہے
04:43اب یہاں پر تو یہ تھوڑی شریف لگ رہی ہے
04:45لیکن اتنی شریف تو ہے نہیں
04:46شہر بیوی کو سمجھاتا ہے کہ تم کیسی باتیں کر رہی ہو
04:49جس پر اب وہ بیوی کہتی ہے
04:51کہ میں نے آپ سے پہلے بھی کہا تھا
04:52میں پیسوں کی کتنی تنگیاں اور الٹا آپ اسے اٹھا کر لے آئے ہو
04:55اب دوسری طرف صدرہ جو کہ
04:57اپنے بھائی کی دکان پر آتی ہے
04:58اور آ کر کہتی ہے کہ مجھے بھائی کے دراز میں سے پیسے نکال کر دو
05:01اب وہ شخص
05:03منا تو کرتا ہے کہ میرے پاس چابی نہیں ہے
05:05ایک دم سے سترہ چابی سے دراز میں سے پیسے نکالتی ہے
05:07اور اسے کہتی ہے کہ
05:09اپنے کام سے کام رکھا کرو
05:11یہ میرے بھائی کی دکان ہے
05:13اور تمہیں زیادہ مالک بنے کی کوئی بھی ضرورت نہیں ہے
05:16دوسری طرف زینا جو کہ
05:17صدرہ کے کمرے کی صفائی کر رہی ہوتی ہے
05:18ایک دم سے ساس آتی اسے کہتی ہے
05:20کہ تم نے کتنا میرے بیٹے پر بوش جال رکھا ہے
05:23اپنی بیٹیوں کے لیے اتنی زیادہ فیس
05:25میں نے تمہیں بولا تھا
05:26کہ اپنی بیٹی کو کسی سستے سکول میں بڑھتی کرواؤ
05:29لیکن تمہیں بھی بہت شوک ہے
05:31میرے بیٹے پر اتنا بوش ڈالنے کا
05:32اتنی زیادہ فیس دے کر کیا کرنا ہے
05:34اب ایک دم سے صدرہ آتی ہے
05:35اپنی ماں کو ناہن دکھاتی ہے
05:37کہ ناہن لگا کر آئی ہوں
05:38ماں خوش ہوتی ہے میری بیٹی کتنی پیاری لگ رہی ہے
05:41اور ساتھ ہی ساتھ بیٹ پر شاپنگ والے
05:43تھیلیں بھی دیکھ لیتی ہے زینت
05:44کیونکہ ساتھ اسے تو سمجھا رہی تھی
05:47کہ تم بہت زیادہ بے فضول خرچی کرتی ہو
05:49لیکن اپنی بیٹی کے بارے میں
05:51اس کو کوئی ایسا خیال نہیں ہے
05:52وہ تو یہی کہتی میری بیٹی ہے
05:54بہت پیاری میرے اپنی بیٹی کو بہت ہی نازوں سے پالا ہے
05:57اب ایک دم سے صدرہ روار میں سے کپڑے نکالتی ہے
05:59اسے کہتی ہے کہ جلدی سے میری کپڑے پریس کر دینا
06:01ماں کہتی ہے کہ شام کو مہمان آنے والے ہیں
06:04کوئی اچھا سا ناشتہ بنوانا
06:05یہ نہیں کہ حالی پکوڑے سمو سے تل کر رکھ دو
06:08جس پر زینت کہتی ہے کہ میں بنا لوں گی
06:10اب ایک دم سے زینت کو کہتی ہے
06:12کہ اپنی بیٹی کو بھی کسی کام پر لگاؤ
06:14زینت کہتی ہے کہ وہ ان کے پیپر ہو رہی ہیں
06:16کیونکہ سترہ میرے ساتھ کوئی کام کروا دے
06:18اس لیے جلدی کام ہو جائے گا
06:20جس پر اب ماں کو حصہ آتا ہے
06:21اسے کہتی ہے کہ میری بیٹی کو ایسا کہنے
06:23کہ تمہاری حمد کیسے ہوئی
06:24یہ کوئی بھی کام نہیں کرے گی
06:25اس کے ناحن خراب ہو جائیں گے
06:27اب ادھر شام کو سارے انتظام کرتی ہے
06:29زینت میں مانو کہ آنے کا ایک دم سے اس کی بیٹی آتی ہے
06:32کچھ چیز مانگتی ہے کھانے کے لیے
06:33ایک ساتھ جو کے اندر سے بیٹھی دیکھ رہی ہوتی ہے
06:35فوراں سے آتی ہے
06:36اور اسے کہتی ہے کہ تم نے انہیں بگاڑ کر رکھا ہے
06:38جس کی وجہ سے یہ میری بات نہیں سندی
06:40رکھو سب کچھ نیچے
06:41اس طریقے کی بھوکی حرکتیں کرنے کی ضرورت نہیں
06:43اور اپنی پوتی کی پلیٹ میں سے اٹھا کر
06:46واپس سے وہی پر رکھ دیتی ہے
06:47زینت کہتی ہے اما اتنا سب کچھ تو پڑا ہوئے
06:49تھوڑا سا کھا رہیں گی تو کیا ہو جائے گا
06:51لیکن اما اس کی بات نہیں سنتی
06:52اور اپنی پوتی کی پلیٹ میں سے اٹھا کر
06:54واپس سے وہی پر رکھ دیتی ہے
06:55پوتی بچاری چھپ کر کے اندر چلی جاتی ہے
06:58وہ کچھ کیا بھی تو نہیں سکتی
06:59کیونکہ ساس نے سب کتنا ڈرا کر جو رکھا ہوا ہے
07:02ہر وقت انہیں تانے اور باتیں ہی سناتی رہتی ہے
07:04نہ ہی اپنی پوتی سے محبت کرتی ہے
07:06نہ ہی اپنی بہو کی قدر کرتی ہے
07:08ان کو باتیں سناتی ہے
07:09اور وہاں سے چلی جاتی ہے
07:10شام کو صدرہ کو دیکھنے کیلئے لڑکے والے آئے ہوتی ہیں
07:12وہ تو یہی کہ سمجھتے ہیں
07:14کہ یہ بہت ہی اچھا اور اخلاق والا گھر ہے
07:16اب ایک دم سے صدرہ آتی ہے
07:17جیسے یہ آ کر بیٹھتی ہے
07:19تو اس کی ساس کہتی ہے
07:20کہ میری تین بیٹیاں ہیں
07:21میں تو یہی چاہتی ہیں
07:22کہ جب ماں کے آئے ہیں
07:22تو انہیں اچھے طریقے سے ان کا خیال رکھا جائے
07:25اور میں جانتی ہوں
07:27یہ آپ کی بیٹی بہت اچھے طریقے سے کر لے گی
07:28اب صدرہ ایک دم سے اپنی ماں کی طرف اشارہ کرتی ہے
07:31کیونکہ وہ یہ تو نہیں چاہتی
07:32ساس اور نندوں کا کوئی بھی جھنجر پڑے
07:34اب ایک دم سے
07:35اس کی ماں بھی ایران ہو جاتی ہے
07:37کیونکہ ماں بھی تو یہی چاہتی
07:38کہ اپنی بیٹی کو بڑے نازو پالوں سے پیالا ہے
07:40وہ کسی کے آگے کام کیوں کرے
07:41اب اس کی ساس تو خوش ہوتی ہے
07:43اس سے کہتی ہے
07:43کہ ہمیں رشتہ پسند ہے
07:44اب ہمیں جلدی سے ہاں کا جواب دیں
07:46اب ایک دم سے
07:47صدرہ کی ماں کہتی ہے
07:48کہ ہمیں سوچنے کے لیے تھوڑا سا ٹائم تو دیں
07:50جس پر کے والے کہتی ہیں
07:51کہ ٹھیک ہے ہمیں لیکن ہاں میں جواب دینا چاہیے
07:53لیکن اب انہیں کیا پاتا تھا
07:54کہ صدرہ کی حرکتیں کیسی ہیں
07:55صدرہ اب اپنی ماں اور بہن کے پاس
07:57بیٹھیوں سے کہتی ہے
07:58کہ مجھ سے تو یہ سب کچھ نہیں ہونے والا
08:00اب ماں بھی کہتی ہے
08:01کہ ہم نے اپنی بیٹی کو
08:02نازو نخرے سے پالا ہے
08:03کہ یہ ان کے آگے کام کرتی رہیں
08:05تین تین اندے ہیں
08:06آخر وہ آئیں گی
08:06میری بیٹی ان کے آگے کام کرتی رہے
08:08اب اس کو یہ سب کچھ برداشت نہیں ہوتا
08:10کہ اس کی بیٹی کسی کے آگے کام کریں
08:12دوسری طرح زبیر جو کہ
08:13کسی لڑکی کے ساتھ فون پر بات کر رہا تھا
08:15وہ محبت کے دعوی ہی کر رہا ہوتا ہے
08:17ایک دم سے زینت وہاں پر آ جاتے ہیں
08:18اب زبیر بہانہ کر کے فون بند کر دیتا ہے
08:21اور اب زینت سے کہتا ہے
08:22کہ تمہیں پتہ نہیں
08:23کہ شورٹ تھکہارہ گھر پر آئے
08:24اسے چائے پانی کا پوچھ لیا جائے
08:25لیکن تمہیں تو کوئی بھی فکر نہیں ہے
08:27اب ایک دم سے وہ کہتی ہے
08:29کہ میں جانتی ہوں آپ کو کس بات پر غصہ ہے
08:31میرے آنے پر آپ کا فون تو بند ہو گیا
08:33آپ تھوڑا سا احساس کریں
08:34آپ کی بیٹیاں ہیں
08:35آپ کی بھی کچھ ذمہ داری بنتی ہے
08:37اب ایک دم سے زبیر پھر سے اس پر
08:38چڑھائی شروع کر دیتا ہے
08:39اسے کہتا ہے
08:40کہ تم مجھے کون ہوتی ہے
08:41ذمہ داریاں سکھانے والی
08:42اب ایک دم سے اس کا دوست بھی آ جاتا ہے
08:44اور کہتا ہے کہ ہم کھانا
08:46اس کے ساتھ ہی کھاؤں گا
08:47کھانے کا انتظام کرو
08:48اب باتیں تو اس کو بہت سناتی ہے
08:50لیکن پھر بھی زبیر پر اثر ہونے والا نہیں ہے
08:52زبیر تو یہی کہتا ہے
08:53کہ تم نے تو مجھے کوئی بیٹا بھی نہیں دیا
08:55اور الٹا تو مجھے ہی باتیں سنا رہی ہو
08:57زینت تو یہی کہتی ہے
08:58کہ آپ کی بیٹی آپ کی ذمہ داری ہیں
09:00جس پر وہ کہتا ہے
09:01میں کب اپنی ذمہ داریوں سے بھاگا ہوں
09:02تو میں مجھے یہ سمجھانے کی ضرورت نہیں ہے
09:04اب دوسری طرف کھانا وغیرہ لے کر آتی ہے
09:06جو کہ اس کا دوست بیٹھا ہوتا ہے
09:07اب اس کی ماں سے پوچھتا ہے
09:09کہ کیا رشتے کیلئے آپ نے ہاں کر دی
09:11جس پر وہ کہتا ہے
09:11کہ نہیں میری بیٹی
09:12اتنے زیادہ کام کرنے والی نہیں ہے
09:14وہ نہ ہی بتنا کام کر سکتی ہے
09:15اس کے نندے آئیں گے
09:16کہ میری بیٹی ان کے آگے پکا پکا کر
09:18کھانے رکھ پیش کرے گی
09:19اب اسے تو یہ نہیں بتا
09:20اپنی بہو کے ساتھ
09:22وہ کیسے طریقے اپنا رہی ہے
09:24وہ یہ نہیں چاہتی
09:25اس کے بیٹی کے ساتھ بھی کوئی یہ طریقہ کرے
09:27اب ایک دم سے وہ اندر جاتی ہے
09:28تو وہ پھر سے زینت کھانا لے کر آتی ہے
09:30اس دوست کے لیے وہ کہتے ہیں
09:32بھا بی آپ اچھا کھانا بناتی ہے
09:34ایک تو میری بیوی ہے
09:35اس کو تو بلکہ کھانا بنانا نہیں آتا
09:37ایسا کھانا آتا
09:38جیسے لگتا ہے
09:38کسی اسپطال کا کھانا کھا رہے ہیں
09:40جس پر اب زینت کہتی ہے
09:42کہ زبیر بھی میری کھانے کے بارے میں
09:43ایسا ہی کہتے ہیں
09:44آپ مردوں کو تو عورتوں کی کوئی قدر بھی نہیں
09:46اپنی بیوی کی قدر کیا کرو
09:47اب جس پر اس کا دوست بھی چپ ہو جاتا ہے
09:50کیونکہ زینت نے صحیح کہا ہے
09:51کہ زبیر بھی تو اس کے کھانے کا یہی کہتے ہیں
09:54کہ کسی کام کا کھانا نہیں بناتی
09:55لیکن باہر والے اس کی تعریف کرتے ہیں
09:57اپنی بیویوں کی قدر کیا کرو
09:58یہاں پر ڈرامیک کی اینڈنگ ہو جاتی ہے
10:00تو کیسے لگے اپسوڈ کامنٹس میں لازمی بتائیے گا
10:02تھینکس پر باچنگ