Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
ستّو ملا پانی – نبی کریم ﷺ کی سنتوں میں سے ایک مشروب

اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انسان کی روحانی، جسمانی اور معاشرتی ہر ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ نبی کریم ﷺ کی حیاتِ طیبہ میں ہمیں ہر پہلو کا نمونہ ملتا ہے، یہاں تک کہ کھانے پینے کے معمولات میں بھی۔ انہی میں سے ایک سادہ مگر نہایت مفید مشروب "ستّو ملا پانی" ہے۔

ستّو کیا ہے؟
ستّو عموماً جو، چنا یا گیہوں کو بھون کر اس کا آٹا بنایا جاتا ہے۔ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، جسم کو توانائی دیتا ہے، اور خاص طور پر گرمیوں میں جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔

نبی کریم ﷺ کی پسند:
احادیث اور سیرت کی کتابوں میں ذکر ملتا ہے کہ آپ ﷺ نے ستّو ملا پانی نوش فرمایا۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ سادہ، مفید اور قدرتی چیزوں کو پسند فرماتے تھے۔

فوائد:

جسم کو فوری توانائی فراہم کرتا ہے

معدہ کو سکون دیتا ہے

گرمی کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے

پیاس کو بجھاتا ہے

ہاضمہ بہتر کرتا ہے


سبق:
آج جب مصنوعی مشروبات، کولڈ ڈرنکس اور فاسٹ فوڈ نے ہماری زندگیوں کو گھیرا ہوا ہے، ستّو ملا پانی جیسا سنتی مشروب ہمیں صحت اور سنت دونوں کا راستہ دکھاتا ہے۔ اسے اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، بچوں کو اس کی عادت ڈالیں، اور سنت پر عمل کا ثواب بھی کمائیں ۔

ستُّو جو نبی کریم ﷺ کے پسندیدہ مشروبات میں سے ایک تھا۔ یہ مشروب ستُّو (جو، گیہوں یا چنے کا بھونا ہوا آٹا) کو پانی میں گھول کر بنایا جاتا ہے۔ سادہ، مقوی اور ہاضم، یہ مشروب گرمی کے موسم میں جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے اور پیاس بجھاتا ہے۔ سنتِ نبوی ﷺ کی روشنی میں، اس جیسے مشروبات کو اپنانا نہ صرف سنت پر عمل ہے بلکہ صحت کے لیے بھی مفید ہے۔

#hafizmehmood
#Sattu #SunnatDrink #IslamicLifestyle #PropheticTradition #HealthyDrink #NabiPakKaPasandidaMashroob #SattuWater #TibbENabawi #SehatmandMashroob #IslamicHealthTips

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم عن سوید بن نعمان رضی اللہ تعالی عنہ قال
00:06فَلَمَّا صَلَّى دَعَا بِالْأَطْعِمَةِ فَلَمْ يُؤْتَئِ إِلَّا بِالسَّوِيقِ فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا
00:13الحدیث رواح البخاری
00:15حضرت سوید بن نعمان بیان کرتے ہیں
00:20خرجنا معا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام خیبر
00:24ہم خیبر والے سال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے
00:28ایک مقام پر عصر کے وقت پہنچے
00:31نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی
00:35فَلَمَّا صَلَّى دَعَا بِالْأَطْعِمَةِ
00:38جب نماز پڑھا چکے تو آپ نے کہا کچھ کھانے کے لیے لے آؤ
00:41فَلَمْ يُؤْتَئِ إِلَّا بِالسَّوِيقِ
00:44کچھ بھی نہیں تھا کھانے کے لیے سوائے سطووں کے
00:47سطو لائے گئے
00:48فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا
00:50حضرت سوید فرماتے ہیں
00:52ہم نے ان سطووں کو کھایا بھی
00:54اور ان کا پانی بھی پیا
00:55دوستو سطو
00:59بھنے ہوئے جو
01:00یا بھنی ہوئی گندم کا آٹا بنا کر
01:03اس کو استعمال کیا جائے
01:06تو اس کو سطو کہا جاتا ہے
01:07عام طور پر اس کا اطلاق
01:10بھنے ہوئے جو کے آٹے پر ہوتا ہے
01:12نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں
01:16اس کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا تھا
01:19اور خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
01:21نے بھی استعمال فرمایا
01:22کبھی کبھار اس کو دیسی گھی میں ڈال کے
01:25اس کا ایک حلوہ سا بنا لیا جاتا تھا
01:27اور اس کے ساتھ اس کو استعمال کیا جاتا تھا
01:31یہ کھانے کے طور پر اس طرح استعمال ہوتا تھا
01:34اور پینے کے طور پر
01:35مشروب کے طور پر
01:37اس کا استعمال اس طرح تھا
01:39کہ اس کو پانی میں ڈال کے
01:40اس پانی میں حل کر لیا جاتا
01:42تو سطو پانی بن جاتا تھا
01:44اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
01:46اس پانی کو استعمال کرتے تھے
01:49مختلف روایات میں
01:50نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
01:53سے اس طرح کا
01:54مشروب منقول ہے
01:55ایک صحابی کہتے ہیں میں حضور کی خدمت میں آیا
01:58اور میں حضور علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
02:01پہ ایمان لایا
02:02اتیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم
02:04فآمنتو بیہ وصدقتو
02:06پھر حضور علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
02:08نے ستو والا پانی منگوایا
02:10وسقانی رسول اللہ
02:12صلی اللہ علیہ وسلم
02:14شربت سویق
02:16حضور نے مجھے ستو پانی پلایا
02:18شربہ رسول اللہ
02:20پہلے حضور نے خود پیا
02:23اور آخر میں حضور علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
02:26نے مجھے دیا
02:27تو اس سے میں معلوم ہوا
02:29کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
02:31ستو پانی کو بھی
02:33رغبت سے پیا کرتے تھے
02:34اس لیے اگر کسی علاقے میں دستیاب ہوں
02:37سہولت سے مل سکتے ہوں
02:39تو ستو پانی کا استعمال
02:42گرمی میں بہت مفید ہے
02:43اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
02:45کا مبارک طریقہ بھی ہے
02:48السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended