Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#ptijalsa #aliamingandapur #supremecourt
🛑Latest Situation! What is Going to Happen? || Imran Riaz Khan VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم ناظرین آپ یوٹیوب چینل دیکھ رہے ہیں
00:15میں عبران خانوں سب سے پہلے میں ایک ویجول بہت زیادہ سوشل میڈیا پہ وائرل ہو رہا ہے
00:20اس کے بارے میں بات کرتا ہوں یہ انڈین فوجی قیادت ہے اور یہ لوگ ملنے کے لیے گئے ہیں
00:27وزیر دفاع کو وزیر دفاع جو ہیں وہ راجنات ہیں انڈیا کے آپ سب نے انہیں دیکھا ہوا ہے
00:32اور بڑے سخت بیانات بھی ان کے ماضی میں آتے رہے ہیں
00:36تو راجنات کو ملنے کے لیے جو فور سٹار جرنلز آئے ہیں جو قیادت کر رہے ہیں انڈیا کی ڈیفرنٹ فورسز کی
00:45اب وہ صدوقی گاڑی کے اندر آئے اور نہ کوئی بہت زیادہ بندوقیں نہ کوئی بندوقوں والے بندے
00:52نہ کوئی کمانڈوز نہ کوئی ہٹو بچو نہ کوئی پائلٹ ساتھ آ رہے ہیں آگے پروٹوکول والے
00:58نہ کوئی ان کے ساتھ ایمبولنسیز چل رہی ہیں
01:01نہ ٹریفک ان کے آنے کے اوپر جیم کی جا رہی ہے
01:04اور کالے شیشوں والی گاڑیاں بھی نہیں ہیں
01:07یعنی معمولی صدوقی گاڑی کے اندر آ رہے ہیں
01:10انڈیا کی فوج چلانے والے یعنی بہت بڑی فوج ہے انڈیا کی
01:14ماکستانی فوج سے بہت بڑی ہے اور بہت بڑا بجٹ ہے ان کا
01:19بہت بڑا ملک ہے ان کا لیکن معمولی صدوقی گاڑی ہے
01:23اور کالے شیشے بھی نہیں ہیں سڑک بھی نہیں بند کی ہوئی
01:26اور وہ آگے ہیں کس کے گھر راجنات سنگھ کے گھر پہنچے ہیں
01:30یہ بھارتی آرمی نیوی اور ائر فورس چیف جرنل انیل چوہان
01:36یہ صاحب ہے ملنے کے لیے اب آپ ان کا صورتحال کا اندازہ کر لیں
01:41کہ اڈیا کے اندر ایک ملٹری کو کمانڈ کرنے والا آدمی جو ہے
01:46اس کا پروٹوکل کیا ہے پاکستان میں کیا ہے
01:48کیا پاکستان کے وزیر دفاع کی اتنی اوقات ہے
01:51دیکھیں اڈیا کا وزیر دفاع جو ہے راجنات سنگھ وہ خود سے
01:56الیکشن جیت کر آیا ہے پاکستانی وزیر دفاع جو ہے وہ
01:59نہ دوزار تیرہ کا الیکشن جیت سکا نہ دوزار اٹھارہ کا
02:02نہ دوزار چوبیس کا تینوں مرتبہ وہ جرنیلوں کو ٹیلی فون
02:06کر کے ان کی منتیں کر کے اور خود وہ بتا چکا ہے یہ
02:10کوئی ڈھکی چپی بات نہیں ہے وہ خود اس نے کہا کہ میں
02:14خواجہ آصف نے اپنے موں سے کہا کہ میں نے جرنل کمر جوید
02:19باجوہ کو فون کر کے اپنی سیٹ لی دوزار چوبیس کا الیکشن
02:22ساری دنیا جانتی ہے کہ ریحانہ ڈھار صاحبہ جیت گئی تھی اور
02:26خواجہ آصف نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر دھاند لی
02:29کی ہے کیونکہ ایک ڈیزائن تھا جرنل آصف منیر صاحب کا کہ
02:33عمران خان کو اور ان کی پارٹی کو اقتدار میں نہیں آنے دینا
02:35تو اب یہ بھارت کے اندر آپ یہ دیکھیں کہ یہ حیثیت ہے ان کی
02:40آرمی کی کہ ان کی آرمی کا سربراہ آتا ہے وزیری دفاع کو
02:44بریفنگ دینے کے لیے اس کے گھر پہ اور کوئی پروٹوکول نہیں
02:47ہے یہاں پہ پاکستان کا وزیری دفاع اس پروٹوکول کے اندر
02:51فس جاتا ہے ٹریفک میں جہاں سے آرمی چیف گزر رہا ہوتا ہے اور
02:56یہ واقعہ بقاعدہ ریپورٹ ہو چکا ہے کہ خواجہ آصف ٹریفک کے
03:00اندر فس گئے فسنے کی وجہ یہ تھی کہ ان کا جو سب آرڈینیٹ ہے
03:05یا ان کا جو جونئر ہے جو ان کے انڈر میں کام کرتا ہے وہ سڑک کے
03:09اوپر سے گزر رہا تھا تو پاکستان جو ہے وہ ایک ایسے ملٹری
03:13سٹیٹ بن چکا ہے ہم اس کو ڈینائی نہیں کر سکتے اور دیکھیں یہ
03:18اب آپ ڈینائی کرنے کی کنجائش بھی نہیں ہے جو ٹاؤٹس ہیں یا وہ
03:22لوگ ہیں جو ملٹری کے بیانیے کو آ کر ٹی وی چینلز کے اوپر بیان
03:27کرتے ہیں جو دن رات ان کی باتیں کرتے ہیں ان کی خواہشات کو
03:31بتاتے ہیں وہ اب کھل کر کہنا شروع ہو گئے ہیں آپ فیصل بڑا کا
03:36سٹیٹمنٹ لے لیں شاید افریدی کے سٹیٹمنٹ تو آتے رہتے ہیں اور
03:39بہت سا لوگوں کی ہیں لیکن فیصل بڑا کا سٹیٹمنٹ لیں وہ
03:42کہتے ہیں جنرل آسم منیر قابل آرمی چیف ہے جو ایکنومک
03:46فرنٹ پر بھی کام کر رہا ہے ڈیموکریٹک فرنٹ پر بھی کام
03:50کر رہا ہے جو ویسٹ میں بھی کام کر رہا ہے پروجیکٹس میں بھی
03:54کام کر رہا ہے سرمایہ کاری دہشتگردی بارڈر پر بھی کام
03:58کر رہا ہے فیصل بڑا دیکھیں یہ کوئی پہلا آرمی چیف نہیں ہے جو
04:03یہ سارے کام کر رہا ہے پاکستان میں مارشل لوگ کی ایک
04:06لمبی تاریخ ہے ایوب خان نے سارے کام کیے یایہ خان نے سارے
04:11کام کیے مرویز مشرف نے سارے کام کیے زیاؤ لکھ نے سارے کام
04:16کیے پھر جو باقی جنرلز آتے رہے ان کے اندر یہ خواہش رہی
04:20کہ وہ بھی سارے کام کریں اور آج بھی یعنی اپنے مو سے ملٹری
04:25اسٹیبلشمنٹ کے خاص آدمی یا اس قبیلے سے تعلق رکھنے والے خاص
04:29شخصیت فیصل وڈا اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ یہ
04:33آرمی چیف اپنا کام کرنے کے علاوہ جو کام ان کو آئین میں اور
04:37قانون میں اجازت نہیں ہے جن چیزوں کے اندر یہ دخل اندازی نہیں
04:41کر سکتے وہ آئینی اور قانون کی خلاف ورزی ہے یہ ان چیزوں میں
04:45دخل اندازی کر رہے ہیں اور بڑے فخر سے اپنے بندوں کے ذریعے
04:48سے اپنے جو موت پیس ہیں ان کے ذریعے سے یہ باتیں کہلوا بھی
04:52رہے ہیں تو یہ کوئی اچھی بات تو نہیں ہے نہ یہ پہلے آرمی
04:56چیف ہے جو سارے کام کرنا چاہتے ہیں یا کر رہے ہیں لیکن
05:00میری امید ہے اور انشاءاللہ یہ آخری آرمی چیف ہوں گے جو یہ
05:04سارے کام کر رہا ہوگا اس کے بعد یہ سلسلہ ہمیشہ کے لیے بند
05:08ہونا چاہیے تاکہ پاکستان بھی انڈیا کی طرح ایک بڑی معیشت
05:11بن سکے تاکہ پاکستان بھی انڈیا کی طرح ایک خود مختار ملک
05:15بن سکے تاکہ پاکستان بھی انڈیا کی طرح ایک ایسا ملک بن سکے
05:19جہاں جمہوریت ہو تاکہ پاکستان بھی انڈیا کی طرح ایک ایسا
05:22ملک بن سکے جہاں پہ سیویلینز کی حکمرانی ہو نہ کہ وہاں پہ
05:27فوج حکمرانی کرے میں آپ کو چند چیزیں بتایا دنوں دیکھیں جب عوام
05:31فوج کے ساتھ کھڑی ہونا پھر تو پروائی نہیں ہوتی چاہے آپ غریب ہیں
05:35چاہے امیر ہیں پھر آپ لڑائی جیتتے ہیں پھر آپ کمال قسم کی لڑائی
05:38لڑتے ہیں جب عوام فوج کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے فوج کا مرال ہی
05:42کچھ اور ہوتا ہے لیکن جب عوامی قوت پیچھے سے نکل جائے عوامی
05:46سپورٹ نکل جائے تو پھر فوج کے اندر لڑنے کی وہ سکت رہتی نہیں
05:50ہے یا وہ سپورٹ جب نہ ہونا تو مزہ نہیں آتا لڑنے کا ڈیوٹی تو
05:54کرتے ہیں لیکن وہ جو جان لڑانے والا معاملہ ہے وہ قوم ساتھ
05:58کھڑی ہونا پھر بات بنتی ہے اور یہ سب جانتے ہیں ورنہ یہ ملی نغمے کیوں
06:03جاری کیے جاتے ہیں اسی لیے خون گرمانے کے لیے تاکہ عوام اور
06:06فوج قریب ہے یہ ڈراماز کیوں بنائے جاتے ہیں یہ فلمیں کیوں بنائی
06:10جاتی ہیں یہ سارے کام ڈیلیبریٹلی کیے جاتے ہیں تاکہ عوام اور فوج
06:14کا رشتہ گہرا ہو جائے کیونکہ اس رشتے کی قیمت وہ ہر شخص جانتا ہے
06:18جس نے لڑنا ہے اپنے ملک کے لیے قوم کے لیے لیکن جب قوم دور ہو جائے
06:23تو پھر مشکلات بڑھتی ہیں پھر نہیں اس طرح لڑا جاتا یا وہ معاملہ
06:27نہیں ہوتا اب میں آپ کو یہ بتاتا ہوں کہ اگر تو آپ کے ساتھ قوم
06:33کھڑی ہے پھر تو ٹھیک ہے اگر نہیں کھڑی تو پھر آپ کو بہت پیسہ
06:37ہونا چاہیے لڑائی لڑنے کے لیے کیونکہ لڑائی پیسے سے ہوتی ہے پیسے سے آپ
06:41اتھیار کریتے ہیں جدید سے جدید اتھیار کریتے ہیں پوری دنیا کے اندر آپ
06:45لابنگ کرتے ہیں دنیا کو آپ کنٹرول کرتے ہیں سب کچھ آپ کر لیتے ہیں
06:48پیسہ آپ کے پاس ہونا چاہیے تو پاکستان کے پاس اس میں کتنا پیسہ ہے
06:52کیا ہم انڈیا کا مقابلہ کر سکتے ہیں کچھ آداد و شمار میں نے نکالے
06:56آپ کے ساتھ میں شیئر کرتا ہوں انیس سو ساٹھ سے میں نے یہ ڈیٹا دیکھنا
06:59شلو کیا جی ڈی بی کہتے ہیں کسی بھی ملک کی تمام چیزوں کو یعنی ایک
07:04ملک ٹوٹل ایک سال میں جتنی کمائی کرتا ہے آسان الفاظ میں اس کو
07:08جی ڈی بی کہتے ہیں یعنی جتنی سرویسز وہ پیدا کرتا ہے یا جتنی
07:12پروڈیکٹس وہ پیدا کرتا ہے جتنا پیسہ کمانے کے لیے جو کچھ وہ
07:16بناتا ہے یا سرویسز دیتا ہے اس کو جی ڈی بی کہتے ہیں انڈیا کی
07:21انیس سو ساٹھ میں جو جی ڈی بی تھی وہ سین تیس ارب ڈالر تھی پاکستان کی
07:26جو اس وقت جی ڈی پی تھی وہ ساڑھے سات ارب ڈالر تھی یعنی لگ
07:30بگ چار پانچ گناہ کا فرق تھا زیادہ فرق نہیں تھا پاکستان
07:35پانچ گناہ چھوٹا ملک بھی تو ہے نا اور اس وقت جو ہے وہ فی
07:40پاکستانی اکاسی ڈالر کماتا تھا پر کیپیٹا یعنی جو ایک پاکستانی
07:47کی انکم تھی ایوریج وہ اکاسی ڈالر تھی اور انڈیا کی تھی ایٹی
07:53تھی ڈالر تھی انیس سو چھاسٹھ میں جب پینسٹھ کی جنگ پاکستان
07:57نے جیتی یا اس میں کامیابی پاکستان کو ملی تو انڈین جی ڈی بی
08:01اس وقت تھا انسٹھ ارب ڈالر اور پاکستان کا تھا چودہ اشاریہ
08:06ایک تین ارب ڈالر اور ہماری جو پر کیپیٹا انکم وہ انڈیا سے
08:11بڑھ گئی تھی اس وقت جو فی آدمی کماتا ہے ایوریج وہ انڈیا سے
08:16بڑھ گئی تھی پاکستانی ایک سو پچیس ڈالر کمارا تھا اور انڈین
08:20جو ہے وہ نبی ڈالر کمارا تھا پھر آپ آگے چلے جائیں اور آگے
08:27جا کے انیس سو بہتر میں جب انیس سو اکتر میں پاکستان دو لخت ہوا
08:30پاکستان کو نقصان ہوا تو ستر کے اندر ڈیٹا اور زیادہ نیچے چلا گیا
08:36پاکستان کا تو انیس سو بہتر میں جب پاکستان دو ٹکڑے ہوا تو ایک
08:41دم صورتحال خراب ہو گئی اور صورتحال اتنی خراب ہو گئی کہ
08:45پاکستان کی ایکانومی بہت زیادہ ڈاؤن چلی گی اور انڈین ایکانومی
08:49اوپر چلی گی یعنی پاکستان کا جڈی پی نو ایشاریہ چھے ہو گیا اور انڈیا
08:53کا ایٹی ایٹ بلین ڈالرز ہو گیا پھر انیس سو پچانوے میں پاکستان
08:59اوپر گیا پھر دوزار سات میں پاکستان اوپر گیا جب پرویز مشرب کا
09:03دور تھا دوزار چوبیس میں میں آپ کو ایک عجیب و غریب چیز بتاتا
09:05ہوں کہ جو نیا ڈیٹا ہے اس کے مطابق جو انڈیا کا جڈی پی ہے وہ
09:12تین اشاریہ پانچ آٹھ آٹھ ٹریلین کی ہے اس وقت یعنی پینٹیس سو
09:18اٹھاسی ارب ڈالرز تین ہزار پانچ سو اٹھاسی ارب ڈالر کی جڈی پی ہے
09:24انڈیا کی اور پاکستان کی جڈی پی اس سے دس گناہ کم ہے یعنی پاکستان کی
09:30جڈی پی کو آپ دس سے ضرب دے تو بھی انڈیا جڈی پی نہیں بنتی
09:34گیارہ سے ضرب آپ کو دینی پڑے گی اور تین سو سینٹس ارب ڈالر پاکستان کی
09:40جڈی پی ہے دوزار چوبیس کی تو پاکستان بہت پیچھے رہ گیا پہلے پاکستان
09:45انڈیا سے کچھ پیچھے تھا آج بہت پیچھے رہ گیا انڈیا کے جو ریزرز ہیں
09:50اس وقت جو پیسہ ان کے پاس پڑا ہوا ہے وہ سات سو ارب ڈالرز ہے سیون ہنڈرڈ
09:58بلین امریکی ڈالرز جبکہ پاکستان کے پاس اس وقت جو ریزرز پڑے
10:03ہوئے ہیں پیسہ جو پڑا ہوا جیسے پاکستان خرچ کر سکتا ہے وہ دس
10:07اشاریہ سات ارب ڈالرز ہے اب ڈریکٹلی ہم نے بیس ارب ڈالر شہینہ سے
10:12اور کوئی آٹ نو ارب ڈالر جو ہے وہ یو اے ای اور سعودی ارب وغیرہ سے
10:15لیا ہوئے ہیں اور وہم رول اوور کرواتے چلے جا رہے ہیں یہ عالمی
10:19کرزوں کے علاوہ یہ پیسہ ہے تو ہمارے پاس مانگے تانگے کے دس
10:24ارب ڈالر پڑے ہوئے ہیں خزانے میں جبکہ انڈیا کے پاس اس وقت سات
10:28سو ارب ڈالر پڑے ہوئے ہیں خزانے میں کتنا فرق ہے دیکھیں آپ پھر
10:34دوزار چوبیس میں بھارت نے جو ایکسپورٹس کی ہیں پوری دنیا کے اندر جو
10:38اپنی مسنوات بنا کر پوری دنیا کو بیچا ہے محل اپنا تو بھارت کے
10:43ایکسپورٹس ہیں چھ سو اٹھانوے ارب ڈالرز اندازہ کیجئے آپ چھ
10:51سو اٹھانوے لگ بک سات سو ارب ڈالر کی ان کی ایکسپورٹس ہیں یہ بھارت
10:55کی دوہزار چوبیس میں پاکستان کی جو ٹوٹل ایکسپورٹس ہیں دوہزار
11:01چوبیس میں وہ تیس ارب ڈالر کی ہیں یعنی آپ کوئی ملٹی بلائی کریں
11:08اس کو بیس پچیس سے تو پھر جا کے آپ بھارت کے برابر پہنچتے ہیں
11:12بھارت کی جو ایکسپورٹس ہیں وہ پاکستان سے اتنی زیادہ ہے ہم
11:17تیس ارب ڈالر پہ ہیں وہ سات سو ارب ڈالر پہ ہیں یہ فرق ہے ایکسپورٹس
11:21کا امپورٹ کا بھی دیکھ رہے ہیں دنیا کے ساتھ آپ کے ریلیشن بھی یہ
11:25بھی ہوتا ہے نا کہ آپ دنیا سے کیا خریدتے ہیں کتنا پیسے کی آپ
11:28سمان لیتے ہیں دنیا آپ کو بیچنا چاہتی بڑی مارکیٹ کون سی ہے جو
11:31بڑی مارکیٹ ہے لوگ ادھر فوکس کریں گے کہ یہ زیادہ لوگ ہیں
11:34بڑی مارکیٹ ہے زیادہ چیزیں ہم سے خریدتے ہیں یہ ہمارا گاہک
11:38ہے اس کا ہم نے خیال رکھنا ہے یہ تو ہماری دکان پہ ہی نہیں
11:40آتا ہے اس کا ہم کیوں خیال رکھیں گے تو میں آپ کو مثال دے کے
11:43سمجھا رہا ہوں پھر دنیا کیا سوچتی ہے اب یہاں پہ جو اس وقت
11:46انڈیا امپورٹس کر رہا ہے ایک سال میں نو سو پندرہ ارب ڈالر کا
11:50سامان اس نے امپورٹ کیا یہ جو فسکلیر ہے نو سو پندرہ ارب ڈالر
11:56پوری دنیا سے اس نے سامان لیا ہے جبکہ پاکستان نے جو
12:00امپورٹس کی ہیں وہ چھپن ارب ڈالر کی کی ہیں تو یہاں پہ بھی
12:04بہت بڑا فرق ہے تو ہمیں یہ سمجھنا پڑے گا کہ ہماری ایکانومی
12:08بھارت کا مقابلہ نہیں کر سکتی دنیا ایکانومی میں آگے جا رہی
12:11ہے آپ دیکھیں نا سعودی عرب جہاں سے صرف تیل نکلتا تھا ان کی
12:15پوری ایکانومی کا انحصار جو ہے وہ تیل کے اوپر تھا لیکن میں آپ کو
12:19ایک ایسی خبر دوں گا چونک جائیں گے ان ریگستانوں کے اندر
12:23بسنے والوں نے ایسی پلاننگ کی ہے کہ سعودی عرب کی تیل کے
12:27علاوہ جو برامداد ہے وہ بھی اب پاکستان سے بھی کچھ چار گناہ
12:31سے زیادہ ہیں اندازہ کریں پاکستان کے پاس گلیشئر ہے پہاڑ ہے جنگل
12:36ہے ڈیزرٹ ہے سمندر ہے پاکستان کے پاس دنیا کی ہر طرح کی
12:41فیسلیٹی ہے اور پاکستان ایکسپورٹ کتنی کر رہا ہے ٹوٹل تیس
12:45ارب ڈالر کی اور سعودی عرب کے پاس ریگستان کے علاوہ کچھ
12:49نہیں ہے تیل ہے بیچنے کے لیے تیل کو نکال کے باقی جو چیزیں انہوں
12:54نے دنیا کو بیچی ہیں سعودی عرب نے ایک سو سینٹس ارب ڈالرز تک کی
12:58پاکستان سے سو ارب ڈالر کو آگے نکل گیا سعودی عرب پلاننگ کے
13:03ساتھ منصوبہ بندی کی ہے بڑے طریقے سے وہ چلے تو انہوں نے اب
13:07اپنی برامداد میں اضافہ کیا اور ایک سو سینٹس ارب ڈالر تک وہ پہنچ
13:11گئی تیل کے علاوہ دنیا پلان کر کے آگے نکل رہی ہے یوے ہی جو
13:17ہے وہ اس خطے کے اندر ایک ابرتی ہوئی معاشی قوت ہے زبردست طریقے
13:21سے انہوں نے اپنی برامداد میں اضافہ کیا پوری دنیا کا معاشی
13:24اب وہ اس ریجن میں بنتا چلا جا رہا ہے سب وہاں پہ آگے کاروبار
13:28کرتے ہیں اور پاکستان جو ہے ہاتھ پہ آت رکھ کے بیٹھے ہیں وجہ یہ
13:32کہ ہماری پالیسیز بہت خراب ہے ہماری پالیسیز سیاستدان نہیں
13:36بناتے محیشتدان نہیں بناتے ملٹری آفیسرز بناتے ہیں ملٹری
13:40آفیسرز کی لڑنے کی ٹریننگ ہوتی ہے لڑائی وہ کرنے ہی رہے اور جس
13:43کام کی ٹریننگ نہیں ہے وہ کام وہ کر رہے ہیں جیسے کہ فیصل
13:45وڑا کہہ رہے ہیں اور یہ کام وہ لگاتار کرتے چلے جا رہے ہیں روپی
13:49نہیں رہے تو ناظرین یہ جب آپ کی ایکانومی کی صورتحال ہے تو ایسی
13:53صورتحال میں ایک ایسے ملک کے ساتھ اس وقت لڑنا جب آپ کے بعد عوام
13:58کی سپورٹ نہ ہو تو پھر مشکل ہے تو اس لیے اب ایک اطلاع آئی
14:02ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے شہداد اکبر صاحب نے اور اس کے بر میں
14:08پہلے سے بھی خبریں آ رہی تھیں لیکن کیونکہ تصدیق نہیں ہوتی
14:11شہداد اکبر صاحب نے ابھی یہ خبر دے دی ہے تو میں بھی آپ کے
14:13سامنے رکھ دیتا ہوں انہوں نے بتایا کہ نواز شریف صاحب کو نرندر
14:19مودی سے بات چیت کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اس لیے شریف
14:22خاندان کا ٹویٹر نرندر مودی کے معاملے پہ بلکل خاموش ہے نرندر
14:27مودی کے ساتھ شہباز شریف نواز شریف کے اور مریم نواز کے جو
14:31ذاتی تعلقات ہیں جو ایک گھر والے تعلقات ہیں ان تعلقات کو استعمال
14:36کر کے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ انڈیا اور پاکستان کے بیچ میں ہونے
14:40والی کسی بھی ممکنہ لڑائی کو روکنا چاہتی ہے پاکستانی فوج اس وقت
14:45لڑائی کرنا نہیں چاہتی اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ کسی لڑائی کے اندر
14:48پاکستان جائے لہذا نواز شریف کو ریسٹرینٹ کا مظاہرہ کرنا پڑا
14:53انہوں نے کسی قسم کا کوئی سٹیٹمنٹ ویسے بھی نہیں دینا تھا انہوں نے
14:56نرندر مودی کو وہ کیوں نراز کریں گے کس لیے پاکستانیوں کے لیے
14:59نراز کریں گے پاکستانیوں کو خوش کرنے کے لیے نرندر مودی کو نراز
15:03کریں گے بھئی یہ پاکستانیوں نے تو نواز شریف کو ووٹی نہیں
15:07ڈالا موئی نہیں لگایا تو جن لوگوں نے موئی نہیں لگایا ان لوگوں
15:10کو خوش کرنے کے لیے نرندر مودی جیسے دوست کو ناراض کر دینا تو
15:14اکلمندی نہیں ہوگی لہذا نواز شریف نے نرندر مودی کو ناراض
15:18نہیں کیا اور اب یہ پتہ چل رہا ہے مقاول شہداد اکبر صاحب کے
15:22کہ باقاعدہ نواز شریف صاحب کو استعمال کیا جا رہا ہے بیک
15:26دوڑ ڈپلومیسی کے لیے کہ وہ نرندر مودی کے ساتھ کوئی بات
15:29چیت کر کے رستہ نکالیں میری اطلاع کے مطابق ابھی تک کوئی
15:33پیش رکھ نہیں ہو سکی کیونکہ بھارت اس بات پر طولہ ہے کہ وہ
15:37ایک کاروائی تو ضرور کرے گا اپنے لوگوں کو مطمئن کرنے کے لیے
15:40کیونکہ اس معاملے کو جتنا بھارت اوپر لے گیا ہے اب بھارت کو
15:44کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا سنتاس معاہدہ معتل کرنے کا فیصلہ
15:48انہوں نے کر دیا لیکن یہ ایک لانگ ٹرم چیز ہے اس کے اوپر
15:51دہائیاں لگیں گی ایک دہائی دو دہائی جتنا پیسہ ڈالتے جائیں گے
15:55اتنا پانی روکتے جائیں گے تو بھارت کتنا پانی اور کیسے پانی
15:58روک سکتا ہے یہ سوال ہمارے بیچ میں چلتا رہے گا اس کے اوپر
16:03حقائق بھی آتے رہیں گے چیزیں ڈسکشن بھی ہوتی رہے گی لیکن بھارت
16:07کو کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا جتنا اس نے معاملے کو اٹھا
16:09دیا ہے ابھی کشمیر کے اندر بھارت کریک ڈاؤن کر رہا ہے اور اس
16:13کریک ڈاؤن میں بھارت نے مزید پانچ کشمیریوں کے گھروں کو دھماکہ
16:17خیز مواد سے اڑا دیا ہے اس سے پہلے بھی انہوں نے یہی کیا تھا
16:20تو بھارت فوراں جو ہے وہ اپنی ایکٹیوٹی تیز کر دیتا ہے مقبوضہ
16:24کشمیر میں کسی بھی واقعے کے بعد دہشتگردی کے واقعے کے
16:28بعد نواز شریف اور شباز شریف کے ملنے کے بعد ایک بیانیاں
16:32جاری کیا گیا ہے ایک سٹریٹمنٹ جاری کیا گیا ہے جس میں نواز
16:35شریف نے دہشتگردی کی مضمت کی ہے جس میں دہشتگردی نے کہا
16:39ہے نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے کے اندر امن کی ہماری خواہش
16:42ہے لیکن پاکستان پر عملہ ہوگا تو ہم جواب دیں گے یہ ایک سٹریٹمنٹ
16:47جاری کروائی گئی ہے لیکن نواز شریف نے خود اپنے مو سے کچھ
16:50نہیں کہا اپنے ٹوٹر اکاؤنٹ پہ کچھ نہیں لکھا نہ مریم نواز نے اپنے
16:54مو سے کچھ کہہ کر اپنے ٹوٹر اکاؤنٹ پہ کچھ لکھا نہ شہباز شریف
16:57صاحب نے نرندر مودی کی مضمت کی ہے وہ عمران خانی تھا شیر کا بچہ
17:01جو صاف بات کرتا تھا کر سامنے کھڑا ہو کر بات کرتا تھا ان کی وہ
17:05اوقات ہی نہیں ہے کہ یہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکیں پاکستانی
17:10وزیر خارجہ اور انڈین جو میکمہ خارجہ ہے دونوں بہت ایکٹیو
17:13ہو گئے اور دونوں اپنے طور پہ دنیا کے ممالک سے رابطہ کر رہے
17:19ہیں اور انہیں صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں انڈیا کا مقدمہ یہ ہے وہ
17:23یہ کہتے ہیں کہ جناب پاکستان بار بار انڈیا کے اندر مداخلت کرتا ہے
17:27ہمارے پر حملے کرواتا ہے وہ اس میں خواجہ آصف کا سٹیٹمنٹ نواز شریف
17:32کے سٹیٹمنٹ یہ ساری چیزیں وہ استعمال کر رہے ہیں ماضی کے جو واقعات ہیں
17:36اجمل کساب یہ وہ سب وہ ان کو بتا بھی رہے پاکستان بار بار یہ
17:40کہتا ہے کہ یہ فالس فلیگ آپریشنز ہیں انڈیا پہلے بھی کوئی ثبوت
17:43نہیں دے سکا اب بھی کوئی ثبوت نہیں دے سکتا لہذا یہ حملہ ہم نے
17:48نہیں کیا یہ انڈیا کے اندر ہی کاروائی ہوئی ہے یہ انڈیا کی انٹیلیجنس
17:52کی اور ان کی سیکیورٹی کی ناکامی ہے یہ ہم پر ڈالنے کی بجائے ہم اس کی
17:56انویسٹیگیشن کے لیے تیار ہیں ایران نے کہا جی ہم اس کے اندر سالسی کا
18:06جو رد عمل ہے وہ جارہانہ ہے پاکستان جو ہے وہ محتاط انداز میں آگے
18:10بڑھ رہا ہے لیکن یہ میں جانتا ہوں کہ لڑائی ہوگی تو محتصر لڑائی میں
18:14تو انڈیا کو پھینٹی لگے گی لمبی لڑائی کی ہماری کپیسٹی نہیں ہے میں نے
18:17ایکانومی کی صورتحال آپ کے سامنے ناظرین رکھ دی ہے لمبی لڑائی تب ہی
18:22لڑی جا سکتی ہے جب قوم ساتھ کھڑی ہو جائے اور قوم کہہ جائے ہم گلیوں
18:25محلوں میں بھی اس فوج سے لڑے گے پھر تو آپ لمبی لڑائی لڑ سکتے ہیں
18:28ادروائز لمبی لڑائی جو ہے وہ قوم کے بغیر نہیں ہوتی یا تو قوم ساتھ
18:32ہو یا پیسے آپ کے پاس ہوں پیسے پاکستان کے پاس ہے نہیں اور قوم
18:36اس وقت جو ہے وہ نراز ہے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے کہ آپ نے ہمارا
18:40مینڈیٹ چھنا ہمارا جو محبوب لیڈر ہے پاکستان کا اس وقت
18:44سب سے مقبول آدمی اس کو آپ نے جیل میں بند کر دیا خواتین کے ساتھ
18:47بچوں کے ساتھ اپنے زیادتی کی چادر اور چار دیواری کا اپنے
18:51تقدس پامال کیا لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا لوگوں سے جبرن
18:56پریس کانفرنسز کروائیں تو یہ ساری چیزوں پر لوگ نراز ہیں اور ان
19:00کا امپیکٹ اب آ رہا ہے بارال دونوں طرف کے جو وزراء خارجہ ہے وہ
19:03اپنی اپنی کوشش کر رہے ہیں پاکستان کے جو وزیر دفاع ہیں خواجہ
19:06آصف اب ان کو شیری مزاری صاحبہ نے بھی جواب دیا ہے شیری مزاری
19:11صاحبہ وہ خاتون ہیں جنہوں نے خواجہ آصف کی بڑی گندی تنقید
19:16جو ہے وہ برداشت کی تھی ان کے اوپر بڑے گھٹیا الفاظ استعمال
19:20کیے تھے خواجہ آصف نے ویسے خواجہ آصف جگت پاس ہیں یہ بڑی جگتیں
19:24لگاتے ہیں اور ان کی زبان جو ہے اس سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے خاص طور
19:28پر یہ خواتین کے اوپر حملے کرتے ہیں خواجہ آصف تو خواجہ آصف کے
19:32بارے میں وہ کہتی ہیں پاکستان کی سطح اس حد تک گر چکی ہے کہ اس کے
19:36وزیر دفاع نے ایک جانبدار انکر کے الزام کے جواب میں یہ بہودہ
19:41بات کہہ دی کہ پاکستان تو صرف امریکہ کا گندہ کام کر رہا تھا اس
19:45نے پاکستان کو وہ نقصان پہنچایا جو کوئی دشمن بھی نہ پہنچا سکتا
19:50تھا ایک بتمیز اور بھونڈا عورت دشمن کیا اسے ریاست مخالف سرگرمیوں
19:56کا مجرم نہیں ٹھرایا جانا چاہیے یہ شریف مزاری صاحبہ نے سوال
20:00اٹھایا خواجہ آصف جو ہے وہ اب اس واقعے کے بعد سے لے کر اب تک جب سے
20:04انہوں نے وہ انٹریو دیا ہے وہ ڈیزاسٹر جس پہ ساری دنیا کا میڈیا
20:08پاکستان کے خلاف ہو رہا ہے جس پہ انڈین میڈیا جو ہے یعنی ہم کوئی
20:12بھی بات کرتے ہیں یا کوئی بھی نکتہ نظر اٹھاتے ہیں پاکستان کا
20:16نیچے یہ ویڈیو کوئی نہ کوئی لگا دیتا ہے اور جتنے انڈینز ہیں وہ
20:20ہر جگہ پہ اس کو پھیلا رہے ہیں سوشل میڈیا پہ خواجہ آصف کے اس بیان
20:24کے بعد اور اس بیان کی وجہ سے پاکستان کے بیانیے کو بہت بڑا
20:29نقصان پہنچا ہے جبکہ انڈین بیانیے کو بہت فائدہ ہوا ہے اب
20:33خواجہ آصف کبھی جناب کہتے ہیں یہ غلطی ہم نے کر دی وہ غلطی ہم
20:36نے کر دی تو گندے کپڑے دھوئی جا رہے ہیں غلطی ماننے کی بجائے خواجہ
20:41صاحب ڈٹ گئے ہیں اور اڑ گئے ہیں اور ثابت کر رہے ہیں جس ساری دنیا
20:44اچھی ہم ہی گندے ہیں خواجہ آصف صاحب اب یہ ثابت کرنے میں لگے
20:48ہیں کہ جی سارے اچھے تھے ہم گندے ہمارے فیصل ہی غلط تھے اب
20:53کبھی زیادر لگ پہ ڈالتے ہیں کبھی اس پہ ڈالتے ہیں انہیں زیادر لگ
20:55کے ساتھ تو آپ لوگوں کے بزرگ تھے آپ سارے اونی کی پیداوار ہیں
20:58بہرحال خواجہ آصف صاحب اس بائیاں دیتے رہے ہیں جو مرضی کرتے
21:01رہے ہیں معاملہ وہی ہے جو میں نے آپ کے سامنے رکھا ایک صدام خان
21:05ترین صاحب جو ہے انہیں ایک اور مقدمے کے اندر اب منتقل کیا
21:09گیا ایک اور تھانے میں وہاں سے ایک اور تھانے میں تو ان کے لیے
21:12بڑے مشکل حالات ہیں ان کی ملاقاتیں بھی نہیں کروائی جا رہی ہیں لیکن
21:15ان کے ساتھی نٹے ہوئے ہیں امید ہے کہ وہ جلد رہا ہوں گے لیکن
21:19بلوجستان کے نوجوانوں کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے پنجاب کے
21:22نوجوانوں کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے اس کی مثال جو ہے وہ ماضی میں
21:26نہیں ملتی اور سندھ کے اندر تو صورتحال آپ کے سامنے
21:28کہ لوگ نیروں کے خلاف بھی ہے تجاج کرنے جاتے ہیں تو زرداری
21:31صاحب اور ان کی پولیس لوگوں کو مارتے ہیں اور لگاتار مارتے ہیں
21:35پنجاب میں ناظرین کسانوں کا مکمل طور پر بیڑا غرق ہو گیا ہے
21:38اور اس کے اوپر ایک نظم لکھی ہے یہ بڑی زبردست نظم ہے میں آج
21:45یہ پڑھ رہا تھا چند فکریں ہیں آبی مکنوی صاحب کی اور میں چاہتا
21:51ہوں کہ میں آپ کو یہ پڑھ کے سنا ہوں کسان کی طرف سے وہ لکھتے ہیں
21:54کہ کسان کہہ رہا ہے کہ میری گندم خریدنے والو سخت موسم سے جیت
21:59جاتا ہوں سبزی ہو یا اناج منڈی میں سستے داموں میں ہار دیتا ہوں
22:06فصل ہوتے ہی میں چکا دوں گا میری گندم خریدنے والو تھوڑا آٹا
22:12ادھار دے دوگے اندازہ کیجئے آپ اور یہ اگزیکٹلی کسان کے ساتھ
22:18ہو رہا ہے جس کا اگایا ہوا آپ سارے کھاتے ہیں نا آج وہ کھانے
22:23کے لیے پریشان ہے اس پر اوپر کرزہ چڑ گیا ہے اور یہ اس حکومت
22:27کی پالیسی نے کیا ہے یہ باہر سے گندم مانگا کے دنیا کو خوشحال
22:31کریں گے کیونکہ اس سے کمیشن ملتا ہے جو ان کی جیبوں میں جاتا ہے
22:35اپنے کسان کو گندم کا پورا پیسہ نہیں دیں گے اپنے کسان کو
22:39اپریشیٹ نہیں کریں گے کہ وہ زیادہ گندم اگائے یہ ظلم ہے چبر
22:43رہا ہے اور پاکستان کے کسان کو پیس دیا ان لوگوں نے جو پاکستان
22:47کی سب سے بڑی آبادی ہے ناظرین فضل احمان صاحب کے بارے میں میرے پر
22:51اطلاع ہے میں آپ کے ساتھ وہ بعد میں ایک اور بھی لوگ بھی شیئر کروں
22:54گا کہ وہ کس طریقے سے اس سسٹم کی زمانت ہے اور کیسے وہ سٹیٹس
23:00کو کہہامی ہے اور وہ کیا کرنے جا رہے ہیں اب تک کے لیے اتنے اپنا
23:03خیال رکھیے اپنے اس چینل کا بھی اللہ حافظ

Recommended