Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Dars-e-Bukhari Shareef - Speaker: Mufti Muhammad Akmal

Watch All the Episodes of Dars e Bukhari | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XifqqMqj-CSEsTT2kgVuPG2D

#MuftiMuhammadAkmal #DarseBukhariShareef #IslamicInformation

Collect the pearls of wisdom dormant in Sahih Bukhari, Dars-e-Bukhari Shareef is a 30 min long lecture-based program, in which Mufti Muhammad Akmal will explain Ahadith of Sahih Bukhari- the most Acknowledged and authentic collection of the sayings of Prophet Muhammad (PBUH) by Imam Bukhari.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00اللہم صلی اللہ محمد وعلانہی و صحبہی و صلی اللہ
00:16بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:18اللہ تبارک و تعالی کے پاکزہ ترین نام سے آغاز کرتے ہیں
00:22جو بہت مہربان نہایت رحم والا ہے
00:24درس بخارے کا سلسلہ کتاب الحبہ و فضلہ تک پہنچا تھا
00:29یعنی تحفہ دینا اور اس کی فضیلت کی کتاب
00:35یعنی یہ اس حصہ کتاب میں ایک احادیث کا جو گلدستہ
00:40امام بخاری رحمت اللہ علیہ نے قائم کیا
00:42ان میں وہ حدیثیں موجود ہیں جن میں تحفہ دینے
00:46اور اس کی فضیلت کا بیان ہوا ہے
00:49دو ہزار چھ سو پانچ نمبر حدیث پاک سے آغاز کرتے ہیں
00:55حضرت سحل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہو بیان کرتے ہیں
01:00کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مشروب لایا گیا
01:04آپ کی دائیں جانب ایک لڑکا تھا
01:08لڑکا یعنی نابالغ بچہ
01:10اور بائیں جانب بڑی عمر کے لوگ تھے
01:15آپ نے اس لڑکے سے پوچھا
01:17کیا تم مجھے یہ اجازت دیتے ہو
01:19کہ میں ان لوگوں کو اپنا یہ بچا ہوا پانی
01:22یا جو بھی مشروبیں دے دوں
01:23لڑکے نے کہا کہ نہیں
01:25اللہ کی قسم آپ سے جو میرا حصہ ملے گا
01:29میں اس پر کسی کو ترجیح نہیں دوں گا
01:33پھر رحمت کونین صلی اللہ علیہ وسلم
01:35نے وہ مشروب اس بچے کو دے دیا
01:37تو یہ بھی کچھ پہلے بھی یہ حدیث پاک گدری تھی
01:42وہ بچے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما تھے
01:47اور مجلس کے اندر جب کچھ لوگ بیٹھے ہوں
01:50کچھ دائیں طرف ہوں
01:51اور کچھ بائیں طرف ہوں
01:53یعنی سیدھی جانب الٹی جانب
01:55اور کوئی جو مرکز محفیل ہے
01:58توفہ دینا چاہے
01:59کچھ ہبا کرنا چاہے
02:01کوئی تبرک دینا چاہے
02:03تو پھر وہ سیدھی جانب سے ابتدا کرے گا
02:05نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
02:07ہمیں یہی عدق سکھایا
02:09بلکہ اسے یعنی ترجیح دینے کو
02:12کہ سیدھی جانب والوں کو ترجیح دینی ہے
02:15یہ ان کا حق قرار دیا
02:17تو لہٰذا ہمیں بھی ایسی کرنا چاہیے
02:20جسے گھر میں بڑے
02:20کبھی کوئی چیز تقسیم کر رہے ہوتے ہیں
02:23تو ہماری تو ترتیب قائم ہی نہیں رہتی
02:25آجو بے بچوں آجو آجو
02:27ایک اس کو پکڑا ہے ایک اس کو پکڑا ہے
02:28یہ طریقہ صحیح نہیں ہوتا
02:30پہلے سیدھی جانب سے آغاز کریں
02:32تو سنت کی ادائیگی کا موقع ملے گا
02:35اور یہ نیت ذہن میں حاضر رکھیں
02:36کہ میں سنت کو ادا کر رہا ہوں
02:38اور بالفرض اگر
02:39مطلب بعض اوقات ایسا ہوتا ہے
02:41کہ کوئی آپ ایسی چیز لائے ہیں
02:44جس میں پسند کیا جائے گا
02:47چوز کیا جائے گا
02:48مثال کے طور پر تین سوٹ لائے ہیں
02:51اور مختلف کلر کے ہیں
02:52تو جو سیدھی جانب والا ہے
02:54اس کا حق چونکہ زیادہ ہوتا ہے
02:58پھر دوسرے کو پھر تیسرے کو آپ دیں
03:02عممی طور پر ہمارے گھروں میں
03:04یہ چیز رائج نہیں ہوتی
03:05لیکن یہ ضرور ہے
03:06کہ یہ ایک مستحب عمل ہے
03:09یعنی ایسا کریں گے
03:10تو ثواب ملے گا
03:11نہیں کریں گے
03:11تو کوئی گناہگار نہیں ہوں گے
03:14تو اس میں یہ ضرور خیال لکھنا ہوگا
03:15کہ بسا اوقات دل آزاری کے مسائل ہوتے ہیں
03:18کہ بعض جو ہیں
03:21گھر والے سنسٹیو ہوتے ہیں
03:23بعض ایسے نہیں ہوتے
03:24تو آپ نے اگر سیدھی جانب والے
03:26کو اس کے حق کی وجہ سے فوق دیت ہو سکتا ہے
03:28کہ سامنے والے کی شدید دل آزاری ہو جائے
03:31ایسے صورتحال میں
03:33تھوڑی تبدیلی ہو سکتی ہے
03:34جو ہی بعض باطنی لحاظ سے
03:36انتہائی کمزور ہوتے ہیں
03:38اور گھر والے
03:39ان سے بڑا پریشان ہوتے ہیں
03:40کہ جب بھی ہم کوئی چیز
03:42معاملہ کرتے ہیں
03:43تو یہ سامنے والا
03:44اس کو نیگٹیو ہی لیتا ہے
03:46اور بڑوں پر بھی
03:48ٹانٹنگ کرنے میں
03:49ایسے لوگ ایک لمحہ نہیں رکھتے ہیں
03:51ایسا کوئی بچہ
03:52یا بچی ہمیں دیکھ رہا ہو
03:53تو ناراض ہوئے بغیر
03:55اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کریں
03:57جیسے والدہ نے کسی کو
03:58کچھ چیز دی
03:59ایک بچے کو
04:00ایک بچے کو دوسری دی
04:01تو فورا ایسے جو افراد ہوتے ہیں
04:03وہ بول پڑتے ہیں
04:04کہ یہ آپ کیا ہے
04:05نائنصافی کر رہی
04:06ہمیشہ آپ یہ کرتی ہیں
04:07کہ اس کو بجھ پر فوق دے دیتی ہیں
04:09یعنی اس طرح
04:11اپنے والد کو
04:12یا والدہ کو
04:13سٹریٹ فورڈ
04:14ان پر اٹیک کر دینا
04:15کس قدر یہ غلط چیز ہوتی ہے
04:17ان کی دلازاری کا سبب بنتی ہے
04:19اب وہ وضاحتیں پیش کر رہے ہیں
04:21وہ دلیل دے رہے ہیں
04:21لیکن
04:22سامنے والا سننے کے لئے
04:24تیار نہیں ہوتا
04:25غالباً وہ اپنے آپ کو
04:27بہت زیادہ سمجھدار
04:28عقل مند
04:30اور
04:31ماذا اللہ سمبہ
04:32ماذا اللہ شاید غیب پر متلے
04:34ہونے کا دعوی بھی
04:35وہ باطنی لحاظ سے کر رہے ہوتے ہیں
04:37کیونکہ زبان سے تو دعویٰ نہیں کرتے
04:39لیکن آپ کو کیا پتا
04:40کہ سامنے والے کی نیت کیا ہے
04:42وہ وضاحت کر رہا ہے
04:43کہ نینے بیٹا
04:43ہماری نیت ایسی نہیں تھی
04:44نہیں نہیں ایسے ہی ہے
04:45ایسے ہمیشہ ایسا کرتے ہیں
04:47یا آپ نے کیسے
04:48کسی کے باطن کو
04:50ٹٹول لیا
04:50تو ایسے لوگ
04:51امیمی طور پر
04:52بہت زیادہ گناہگار ہوتے رہتے ہیں
04:54دل آزاریوں کی بنا پر
04:56اور پھر ایگو اتنی
04:57مہائی ہوتی ہے
04:58کہ یہ پھر توبہ بھی نہیں کرتے
05:00نہ معافی طلب کرتے ہیں
05:01کہ ہاتھ جوڑ کے معافی مانگ لیں
05:03پاؤں پکڑ کے معافی مانگ لیں
05:04چلے ہاتھ پاؤں
05:06نہیں پکڑ سکتے
05:07جوڑ نہیں سکتے
05:08تو ویسے ہی معافی مانگ لیں
05:09لیکن نہیں
05:09بس وہ بڑوں کے
05:11بدلتے ہوئے رویہ کو دیکھ کر
05:13کہ تو صحیح ہو گئے ہیں
05:14مجھ سے
05:14تو اب مجھے ضرورت ہی نہیں
05:16معافی مانگنے کی
05:17حالانکہ یہ چیز صحیح نہیں ہوتی ہے
05:19تو ایسے جو افراد ہیں
05:21ایسا گھر کے اندر اگر محول ہے
05:24تو پھر یہ کہ
05:25اگر آپ ایسے کسی حق پر عمل کریں
05:27اور فتنہ ہو جائے
05:28فساد ہو جائے
05:29اس میں پہلے اس کو کنٹرول کر لیں
05:31اور اچھی طریقے سے
05:33وقتی طور پر
05:34کسی اور حکمت کو اختیار کریں
05:36تو انشاءاللہ
05:36قابل گریفت نہ ہوں گے
05:39اور یہ پہلے ہمارے کلام ہو چکا ہے
05:41کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ
05:44انہم کو انہما کو اللہ تعالیٰ نے بڑا فہم عطا فرمایا تھا
05:48تو یہ جرت کی بات ہوتی ہے
05:50کہ اکابر صحابہ وہاں بیٹھے ہوں
05:51اور ایک بچہ
05:53نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیئے ہوئے حبہ پر
05:56کسی کو ترجیح نہ دینے کے سلسلے میں
05:58دلیری کے ساتھ ایک بات کو ظاہر کر دے
06:01اور نہ سرکار اس پہ ناراض ہوئے
06:03نہ وہ بڑے صحابہ ناراض ہوئے
06:05اس پہ بھی ہم پورا کلام کر چکے ہیں
06:06جن کی یہ حدیث پہلے نکل گئی تھی وہ
06:08پچھلے اپسوڈز
06:10جو ہمارا چینل ہے
06:13یوٹیوب کے اوپر وہاں پر خاص طور پر
06:15جا کر یہ پروگرام دیکھ لیں
06:16تو انشاءاللہ آپ کو سمجھ میں آ جائے گا
06:18لیکن بس سمجھانے مقصود ہے
06:20کہ اگر کوئی چھوٹا اپنا حق کے لیے
06:23آواد اٹھاتا ہے
06:24اور جو بظاہر
06:26بڑوں کے خلاف سی جاتی
06:28محسوس ہوتی ہے
06:29یا ہمارے عرف کے مطابق
06:31ہمارے گھر کے محول کے مطابق
06:33ہم سمجھتے ہیں شاید یہ عدب کے خلاف ہے
06:35حالانکہ وہ صحیح ہوتا ہے
06:37وہ شریعت نے اس کو حق دیا ہوتا ہے
06:38تو ایسی صورت میں
06:40اس چھوٹے کے اوپر برس پڑنا
06:42اسے گھور کر دیکھنا
06:43اسے احساس کم تری میں مبتلا کر دینا
06:46شدید قسم کے اس کے خلاف
06:48جملے مرتب کر کے
06:50اٹیک کر دینا
06:51تو یہ صحیح نہیں ہوتا ہے
06:53وہ اپنا حق اگر کوئی لیتا ہے
06:55اپنے حق کے لیے دائرہ عدب برہ کر
06:58آواز اٹھاتا ہے
06:59تو اس میں تو کوئی حرج نہیں ہے
07:00تو ایسے بہت سارے حقوق ہوتے ہیں
07:02کہ میں اس کی تفصیل تو
07:04اس موقع پر نہیں ارز کر سکتا
07:05لیکن میں والدین سے ضروری گزارش کروں گا
07:08کہ ہمارے والدین کو
07:10اور کوئی بھی جو گھر کا بڑا ہے
07:12اسے اتنا علم دین حاصل ہونا چاہیے
07:16کہ ہمارے حقوق کو فرائز کیا ہیں
07:19اور ہمارے بچوں کے
07:21یا جو بہو آتی ہے جسے گھر میں
07:23اور کوئی کسی کے آپ کا فعلت کر رہے ہیں
07:26ان کے حقوق کو فرائز کیا ہیں
07:28جب یہ حق اور فرض کے اندر
07:30ہم تمیز نہیں کر پاتے
07:31کہ مجھے کیا چیز کرنی ہے
07:34اور کیا چیز وصول کرنا
07:36میرے لئے شریعت نے
07:38کسی کے اوپر لازم کیا ہے
07:40جب اس کی تفصیل ہمیں معلوم نہیں ہوتی
07:42تو پھر ہم بینصافی کی طرف جاتے ہیں
07:45بعض وقت قرآن و حدیث کے خلاف
07:47ہم اسٹینڈ لے رہے ہوتے ہیں
07:49لیکن ہمیں نہیں پتا ہوتا
07:50کیونکہ جب کسی کا حق ہے
07:52تو وہ قرآن و حدیث نے
07:53اللہ اس کے رسول نے اس کو یہ حق دیا ہے
07:55یہ اس کے لئے کی نام رکھا ہے
07:57اور ہم اس کے خلاف جانے جا رہے ہوں
07:59تو کیا مطلب ہوگا
08:00کہ ہم قرآن کے حدیث کے
08:02اللہ کے رسول کے خلاف جا رہے ہیں
08:04ایسے صورت میں چھوٹا گناہگار نہیں ہوگا
08:07بعد وقت گھر کے بڑے گناہگار ہو جاتے ہیں
08:11اور ان کو پتہ نہیں ہوتا
08:12اور وہ صرف اپنے بڑے ہونے کے زوم میں
08:15کہ ہم بڑے ہیں
08:16وہ سب کچھ کر رہے ہوتے ہیں
08:18میں دائرہ دم میں رہ کے
08:20ایک قویسن چھوڑ کے آگے چلتا ہوں
08:22میں بڑوں سے یہ پوچھتا ہوں
08:23جو بھی گھر کے بڑے ہیں
08:24کہ جب آپ اپنے آپ کو بڑا سمجھ کر
08:28ایک چیز کو اپنا حق سمجھتے ہیں
08:30تو کیا آپ کے پاس
08:32اس کی کوئی شرعی دلیل ہوتی ہے
08:34یا نہیں ہوتی
08:34یا چونکہ بس ہم بڑے ہیں
08:36ہم جو کچھ چاہے کریں
08:39ایسا نہیں ہوتا ہے
08:40آپ کی بھی گریفت ہو سکتی ہے
08:42اگر آپ اپنے ماتحت کوئی بھی فرد ہو
08:45جو آپ کے انڈر حکم کے تحت ہوتا ہے
08:47اس میں اولاد بھی آ جاتی ہے
08:50بہو آ جاتی ہے
08:51اس میں نوکر چاکر آ جاتے ہیں
08:53ان سب کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں
08:56اس کا مطلب یہ نہیں ہے
08:57کہ اگر وہ آپ کے ماتحت ہیں
08:58آپ سے چھوٹے ہیں
08:59منصف کے اعتبار سے
09:00عمر کے اعتبار سے
09:01تجریبے کے اعتبار سے
09:02یا کسی اور جہت سے
09:04تو آپ جیسا چاہیں
09:05ان کے ساتھ نامناسب رویہ رکھیں
09:07آپ کی کوئی آخرت میں گریفت نہیں ہوگی
09:10ایسا نہیں ہوتا ہے
09:11اس لئے ذرا توجہ رکھنی چاہیے
09:13اگلے حدیث کی طرف آتے ہیں
09:15دو ہزار چھ سو چھ نمبر حدیث پاک ہے
09:18حضرت ابو حریر رضی اللہ تعالی عنہ
09:22اس کے راوی ہیں
09:22انہوں نے بیان کیا
09:24کہ ایک آدمی کا
09:25رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرض تھا
09:29اب یہ حدیث کے آگے
09:31جو ہیں الفاظ حدیث کے نہیں ہیں
09:32کہ اس نے اپنے قرض کے وصولی میں سختی کی
09:36یہ یہاں نہیں ہیں اور احادیث میں آئیں گی
09:39کہ اس نے اپنے قرض کے وصولی میں
09:40سختی سے کام لیا
09:41تھوڑا لے جا سخت ہو گیا ہوگا
09:43مطالبے میں سختی
09:44تو آپ کے اصحاب نے
09:47اس کو ڈانٹنے
09:48یا مارنے کا ارادہ کیا
09:50تو رحمت کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
09:53اس کو چھوڑ دو
09:54کیونکہ جس کا حق ہوتا ہے
09:57اس کو بات کرنے کی گنجائش ہوتی ہے
10:00پھر فرمایا
10:02کہ اس کے اونٹ کی عمر کا
10:04اونٹ خرید کر اس کو دے دو
10:06گویا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
10:09اس سے کوئی اونٹ قرض لیا تھا
10:12اور پھر فرمایا
10:14کہ اس کا بدلہ ایک اونٹ کی شکل میں دے دو
10:16صحابے کرام نے عرض کی
10:18کہ ہم کو اس کے اونٹ کی عمر کا
10:20اونٹ نہیں ملا
10:21مگر اس کے اونٹ کی عمر سے
10:24زیادہ عمر کا
10:25یعنی بڑا اونٹ مل رہا ہے
10:26رحمت کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
10:29کہ وہی اونٹ خرید کر
10:30اس کو عطا کرو
10:31تم میں سے بہترین شخص وہ ہے
10:34جو تم میں سے
10:35سب سے بہتر قرض
10:37ادا کرے
10:38تو اس حدیث میں
10:41بہت سے سیکھنے والی چیزیں ہیں
10:43پہلی چیز تو یہ کہ
10:45ضرورتاً قرض لینا
10:46اس میں کوئی حرج نہیں ہے
10:48اور
10:49آپ
10:50مطالعہ کر کے دیکھ لیں
10:51جو شریعت کو جانتا ہے
10:53اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:55کی سیرت کا مطالعہ کیا ہے
10:57تو آپ یہ دیکھیں گے
10:58کہ رحمت کونین صلی اللہ علیہ وسلم
11:00کو کسی سے بھی قرض لینے کی
11:01کوئی حاجت نہیں تھی
11:03آپ چاہتے تو آپ کے لئے
11:05بڑے خزانے تھے
11:06کائنات کے خزانے
11:08اللہ نے اپنے حبیب کے حوالے کیے تھے
11:09یہ اصل میں
11:10تعلیم امت کے لئے
11:12اپنے زندگی میں
11:12کبھی کبار
11:13قرض لیا
11:14وانا خود و رحمت کونین
11:16صلی اللہ علیہ وسلم
11:17قرض لینے کو
11:18ناپسند رکھتے تھے
11:19کیونکہ اس سے انسان
11:20احسان تلے دب جاتا ہے
11:22الاحسانو یقطع اللسان
11:25احسان زبان کو
11:26کاڑ دیتا ہے
11:27کیونکہ
11:29احسان لینے کے بعد
11:31پھر آپ سامنے والے کی
11:32برائی
11:33کی نشاندہ ہی نہیں کر سکتے
11:34اس کی اصلاح نہیں کر سکتے
11:36اسے غلط کام سے
11:38روک نہیں سکتے
11:39کیونکہ وہ
11:40آپ نے اس کا احسان لیا ہوا ہے
11:41اور اسی طرح
11:43بعض اوقات
11:43اس کے احسان
11:45کے بوجھ تلے دب کر
11:47بہت سی غیر مناسب
11:49باتوں میں
11:50اس کی تائید کرنی پڑتی ہے
11:52ہامے ہاملانی پڑتی ہے
11:53یہ غلط کاموں میں تعاون کرنا پڑتا ہے
11:55کیونکہ اس نے آپ کو قرضہ دیا تھا
11:58تو اس طرح قرض کو سرکار
11:59ناپسند فرمایا
12:00جیسے کہ
12:03یہ روایات آپ نے
12:04اسی بخاری کے درس میں
12:06سمات فرمائیں
12:06کہ بعض شروع اسلام میں
12:08بعض ایسے صحابہ تھے
12:10جن کا انتقال ہوا
12:12اور جب جنازہ آیا
12:13تو رحمت کونین
12:14صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا
12:16کہ کیا اس پہ کوئی قرضہ ہے
12:17اگر بتایا گیا
12:18کہ قرضہ ہے
12:19تو فرماتے
12:20کہ تم ہی اس کا جنازہ پڑھ لو
12:21میں نہیں پڑھوں گا
12:23ایک ایسی جنازہ آیا
12:24تو حضرت ابو قطادہ
12:25رضی اللہ تعالیٰ
12:26انہوں نے ارز کی
12:27کہ اصول اللہ
12:27میں اس کی کفالت کرتا ہوں
12:29میں اس کے قرضہ دا کر دوں گا
12:30اب جنازہ پڑھا دیں
12:31تو سرکار نے جنازہ پڑھایا
12:32اب یہ کوئی جنازہ پڑھانا
12:34ناجائز نہیں تھا
12:35ورنہ تو صحابہ کرام
12:36کو بھی منع فرما دیتے
12:37یہ اصل میں
12:38صحابہ کے دل میں
12:40قرض کی
12:41ایک ناپسندیدگی
12:43کو ڈالنا مقصود تھا
12:44تاکہ بس
12:45ضرورتاً
12:46کوئی سخت ضرورت میں
12:47قرضہ لے
12:47ورنہ نہ لے
12:48اچھا
12:49اس میں حدیث میں
12:50کہ میں اس کا
12:50جنازہ نہیں پڑھتا
12:51تو دیکھنے والے صحابہ
12:53یہ نتیجہ نکال سکتے تھے
12:54کہ قرض لینا
12:55بہت ناپسندید آیا
12:56تو وہ لیتے ہی نہیں
12:57اور پھر سخت ضرورت کے
12:58وقت
12:58نہ لینے کی بنا پر
13:00شدید ترین
13:01آزمائش میں
13:01مبتلا ہو جاتے
13:02لہذا یہ تو
13:03بیان کرنا
13:04مقصود ہی نہیں تھا
13:05یہاں پر
13:06کہ بالکل ہی
13:07قرض نہ لو
13:07اب اس کا طریقہ
13:09کیا تھا
13:09کہ ایک طرف
13:10تو ناپسندیدگی
13:11کا اظہار فرمایا
13:12دوسری طرف
13:13خود قرض لے لیا
13:14تو اس کا مطلب ہے
13:16کہ آپ نے ثابت
13:17فرمایا
13:17کہ ظاہری
13:18ضرورت کے وقت
13:19کیونکہ نبی کو
13:20تو ظاہری ضرورت
13:21ہوتی ہے
13:21حقیقتاً
13:22تو اللہ کا بڑا ہی
13:22ان پر قرم ہوتا ہے
13:23تو ظاہری ضرورت
13:24کیونکہ
13:25قرض لیا جا سکتا ہے
13:26تو
13:27اس سے پھر جواز
13:28مل گیا
13:28کہ بھی ضرورت
13:29کے تحت
13:29قرض لے سکتے ہیں
13:30تو اس کا مطلب
13:31یہ ہوا
13:31کہ قرض لینا
13:33ویسے تو
13:34شریعت کو
13:35ناپسند ہے
13:35لیکن جب
13:36صرف ضرورت ہو
13:37تو آپ بقدر
13:37ضرورت قرض لے سکتے ہیں
13:39اس کی عادت
13:40نہ بنائیں
13:40اور جتنی جلدی
13:41ممکن ہو
13:42قرض
13:42ادا کر دیا جائے
13:44دوسری بات یہ
13:45کہ اس قرض خانے
13:46ذرا شدت کے ساتھ
13:48مطالبہ کیا
13:49جو ناپسندیدہ تھا
13:50جس سے صحابے کرام
13:51آل مردوان کو
13:52قلبی عذیت ہوئی
13:54اور انہوں نے
13:55اس کے اوپر
13:55سختی کرنے کا
13:56ارادہ کیا
13:57تو رحمت کونین
13:58صلی اللہ علیہ وسلم
13:59نے منع فرما دیا
14:00اس کا مطلب ہے
14:01کہ کسی کے پاس
14:02طاقت ہو
14:03زور ہو
14:04منصب ہو
14:05اور کوئی ہمارے
14:06مزاج کے خلاف
14:07کام کر دے
14:08تو اس کو
14:09سبق سکھانا
14:10اس کی ساتھ
14:11نسلوں کو
14:12سبق یاد کروانا
14:13یا
14:14اس سے
14:15اچھے درہ
14:16انتقام لینا
14:17یا دن میں
14:18تارے دکھا دینا
14:19یہ کوئی کمال
14:20نہیں ہوتا ہے
14:21اگر آپ
14:22مجبور ہیں
14:23اور کسی سے
14:24انتقام نہیں لے سکتے
14:25چلو یہ بھی
14:26ایک اچھی چیز ہے
14:27کہ انتقام لیتے
14:28تو آپ ظالم بن جاتے
14:29لیکن اس میں
14:30آپ کا
14:30بہتی کم کمال
14:32کہلائے گا
14:32کیونکہ آپ
14:33قدرت ہی نہیں رکھتے
14:34اور ایک ہے
14:35کہ آپ قدرت رکھتے ہیں
14:36آپ کے پاس
14:37افرادی قوت ہے
14:38یا خود طاقت
14:39موجود ہے
14:40کوئی منصب ہے
14:41پیسہ ہے
14:42آپ کی
14:43سورسز ہیں
14:43آپ کے کانٹیکٹس
14:45بہت اچھے
14:45بڑے بڑے لوگوں سے ہے
14:46کہ ایک کال کے اوپر
14:47آپ اس کو سبق سکھا سکتے ہیں
14:49لیکن اس وقت
14:50اگر آپ اپنے آپ کو
14:50کنٹرول کر لیں
14:51تو سمجھ لیجئے
14:52کہ یہ آپ نے
14:53ایک سنت پر عمل کیا
14:55رحمت کونین
14:56صلی اللہ علیہ وسلم
14:57چاہتے
14:58تو اس کی
14:59بے عدبی پر
15:01صحابہ اکرام
15:02کو نہ روکتے
15:03اور صحابہ اکرام
15:04اس کو مارتے پیٹتے
15:05برا بھلا کہتے
15:06لیکن رحمت کونین
15:08صلی اللہ علیہ وسلم
15:08اخلاق کی
15:10آلہ ترین
15:12بلندیوں پر تھے
15:13تو آپ
15:14یہ کیسے ہو سکتا تھا
15:15کہ آپ
15:15ایک ایسی مثال
15:16قائم کر جاتے
15:17کہ کسی
15:18دشمن اسلام
15:19کو کہنے کا موقع
15:20ملتا
15:20کہ دیکھو
15:21ایک شخص نے
15:22قرض دیا
15:22پھر تھوڑی سختی کی
15:23تو نبی کریم
15:24صلی اللہ علیہ وسلم
15:25نے
15:25اسے اپنے
15:26صحابہ سے
15:27مار پڑوا دی
15:29تو یہ
15:30اس لئے
15:31جتنے بھی
15:32دنیا کے اندر
15:33کوئی بھی
15:34کسی بھی جہد سے
15:35اسلام کو دشمن رہا
15:36میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
15:38کی ذاتِ
15:39اقدس پر
15:39کوئی اعتراض
15:41صحیح اعتراض
15:42نہ کر سکا
15:42جھوٹے اعتراض
15:44بھونڈے اعتراض
15:45بہتان لگانا
15:47یہ تو چلتا رہتا ہے
15:48لیکن
15:48ایک بھی
15:49ایسا نہیں ملے گا
15:50جس نے
15:51آپ کی ذات میں
15:52واقعی
15:52کوئی مادلہ عیب ہو
15:54یا نقص ہو
15:54اور اس کی نشاندہ ہی
15:55کر کے کہا ہو
15:56کہ یہ خرابی
15:57آپ میں تھی
15:57کسی لحاظ سے
15:58نہ خاندانی اعتبار سے
16:00نہ جسمانی اعتبار سے
16:03نہ تعلقات کے اعتبار سے
16:05نہ اخلاق اور کردار
16:06کی اعتبار سے
16:07بلکل اللہ نے
16:08اپنے حبیب کو
16:09ہر چیز سے
16:10پاک صاف اور
16:11معصوم رکھا
16:12تو لہٰذا
16:14یہ بڑی پیاری مثال
16:15سرکار نے خائم کی
16:15تو جتنے
16:16مجھے دیکھنے والے ہیں
16:17جن کو
16:19اللہ نے کوئی منصب دیا ہے
16:20ان کی سورسز ہیں
16:22ان کے کانٹریکٹس ہیں
16:23انتقام مت لیں
16:25اگر آپ انتقام لے کر
16:26وقتی طور پر
16:26اپنے دل کو
16:27ٹھنڈا تو کر لیں گے
16:28سامنے والا
16:29کوئی سبق بھی
16:30یاد دلا دیا
16:30بلکہ اس کے قریب سے
16:32گزرتے ہوئے
16:32تنزیہ طور پر کہا
16:33اب کرے گا
16:34آئے گا ہمارے مقابل
16:35پتا چلا میں کون ہوں
16:36تو پھر آخرت میں
16:38کیا ہوگا
16:39پھر پتا چلے گا
16:40کہ آپ کون ہیں
16:41اس لیے کہ آج
16:43کہ یہ پٹا وہ آدمی
16:44جس کو آپ نے
16:44نوکری سے نکلوا دیا
16:45کاروبار طبع کر دیا
16:47ٹانگیں توڑوا دیں
16:48میں نے ایک اخبار میں
16:49جب میں زوانے
16:50طالب علمی میں تھا
16:51میں نے دیکھا
16:51کہ ایک زمیدار نے
16:52کوئی ایک مزدور تھا
16:53اس نے کوئی بات کر دی ہوگی
16:55اس کے دونوں ہاتھ
16:56کٹوا دیئے
16:56وہ آدمی کی پکچر
16:58ایسی تھی کہ
16:59بیٹھا ہوا تھا
16:59اور دونوں کٹے ہوئے
17:00ہاتھ بھی وہ پکچر میں
17:01دکھائے گئے تھے
17:02ساری زندگی کے لیے
17:04آپ نے اس کو
17:05اپہج کر دیا
17:06جتنی عزیت
17:07تکلیفیں سہتا رہے گا
17:09اس کے تو درجے
17:09بلند ہوں گے
17:10گناہ معاف ہوں گے
17:11نیکیوں میں زافہ ہوگا
17:12لیکن زمیدار صاحب
17:14ان کے نام اعمال میں
17:15روزانہ کبیرہ گناہ
17:16اچھا اس شخص کی تکلیف
17:17پھر اس کے رشتہ داروں
17:18کے تکلیف
17:19جو قریبی بیوی بچے
17:20ان سب کو عزیت
17:21جب دیکھتے ہیں عزیت
17:22جب دیکھتے ہیں عزیت
17:23اس کے نام اعمال میں گناہ
17:25اور جب یہ مرے گا
17:26ہو سکتا ہے بیچارہ
17:27فوت بھی ہو گیا
17:28اگر مسلمانی
17:29میں مرا ہے
17:30ایمان پر اس کی موت ہوئی ہے
17:31تو ہم تو دعا کر دیتے ہیں
17:32اللہ تعالیٰ
17:33اس کی بخشش فرما دے
17:34اس کی قصوروں کو معاف کر دے
17:36لیکن یہ ضرور ہوگا
17:37کہ اللہ تعالیٰ
17:38اس کو
17:38اور اس مزدور کو
17:40بروزی قیامت آمنے سامنے
17:41کھڑا کرے گا
17:42اور بدلہ دلوائے گا
17:44تو ایسے بہت سارے ہوتے ہیں
17:45کہ آپ نے کر لیا
17:46اور اپنی فوقت ظاہر کر دی
17:48دل کو سکون مل گیا
17:50تھندک حاصل ہو گئی
17:51یہ تھندک نہیں ہے
17:52یہ جہنم کا عذاب ہے
17:54آپ نے برف کو دیکھا ہوگا
17:56نہ تھندہ
17:57کہتے ہیں تھندہ
17:57یہ تھندہ نہیں ہوتا
17:58بہت گرم ہوتا ہے
17:59اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے
18:01اس لئے جو فائٹر وغیرہ ہوتے ہیں
18:03آپ دیکھیں
18:03جب یہ بیٹھتے ہیں
18:04بیچ میں وقفہ آتا تھوڑا سا
18:06تو وہ تھیلی کے اندر
18:07بھر بھرا ہوتا ہے
18:08اس سے ٹکور کر رہے ہوتے ہیں
18:09اس کی
18:09تو بعض وقت
18:11چیز اوپر سے
18:12ٹھنڈی نظر آتی ہے
18:13لیکن اندر سے
18:14بہت گرم ہوتی ہے
18:15ایسے ہی یہ معاملہ ہے
18:16اس پر انشاءاللہ
18:17مزید کلام کریں گے
18:18نیکس پرگرام میں
18:19اللہ تعالیٰ
18:20اسے بھی دیکھنے کی
18:21توفیق عطا فرمائے
18:22آمین
18:23وآخر دعوانا
18:24ان الحمدللہ رب العالمين

Recommended