Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 4/20/2025
Deene e islam

Category

🤖
Tech
Transcript
00:00سورة بقرہ کی ان آیات کو نماز میں تلاوت کرتے ہوئے میرے دل میں خیال پیدا ہوتا ہے کہ میں ان گناہوں کی معافی مانگ رہا ہوں جو بھول کر یا چوب کر ہو گئے لیکن جو گناہ میں نے پورے شعور سے کیے اور اب بھی کرتا ہوں ان سے کن الفاظ میں معافی مانگی جائے
00:17وہ معافی مانگنے کے لئے تو یہ ہے کہ رب انی ظلمت و نفسی ظلمن کثیرا جیسے حضرت عادم سے خطا ہوئی تھی اور حضرت حوا اور عادم نے دعا مانگی تھی ربنا ظلمنا انفسنا وئلنم تغفر لنا و ترحمنا لنکونا من الخاسرین وہ دعائیں بھی قرآن مجید میں موجود ہیں
00:35یا جیسے کہ حضرت یونس علیہ السلام سے غلطی ہو گئی تھی اللہ کی اجازت کے بغیر وہ اپنی قوم کو چھوڑ کر چلے گئے
00:42تو انہوں نے جو تصویح کی ہے جو ہمارے ہاں جس کی تصویح بھی کی جاتی ہے اور اس کا آیت کریمہ کا جو ہے ورد کیا جاتا ہے
00:50لیکن وہ بھی اصل میں قلب کی گہرائیوں اور شعور کے ساتھ جو اگر ادا کی جائے تو
00:55لا الہ الا انت سبحانکا انی کنتو من الظالمین
00:59تو یہ جو ہے استغفراللہ ربی من کل زمبن و اتوبو علیہ یا یہ بھی ہے تو مختلف ہے اس کے لیے
01:07کہ جو قرآن مجید میں بھی آئی ہے اور احادیث میں بھی
01:10البتہ توبہ کے بارے میں چونکہ ذکر آج ہوا ہے اور آپ نے سوال بھی کیا ہے
01:16تو یہ بات واضح ہو جانے چاہیے
01:19توبہ کی تین شرطیں ہیں صحیح توبہ ہونے کی
01:23اور یہ تین شرطیں ہیں حقوق اللہ میں جو بولا ہوا ہے اس کے زمن میں
01:29حقوق العباد میں ہوا ہے تو چوتھی شرط اور ہے
01:32وہ تین شرطیں کیا ہیں گناہ پر حقیقی پشے مانی ہو دل میں شرمندگی ہو
01:38تاثف ہو کہ یہ کام میں نے کیوں کیا یا کیوں کرتا رہا اب تک
01:43اور نمبر دو عظم مسمم ہو کے آئندہ ہرگز نہیں کروں گا
01:48اور نمبر تین اس کو چھوڑ دے بالفعل
01:52وہ عظم مسمم پر عمل شروع ہو جائے
01:55اگر چھو یہ ہو سکتا ہے کہ پھر غلطی ہو جائے
01:57پھر ظہول ہو جائے پھر نسیان ہو جائے کوئی پر غلطی نہیں
02:00اس وقت جبکہ وہ توبہ کر رہا ہے
02:03نمبر ایک پشے مانی ہو حقیقی
02:05نمبر دو عظم مسمم ہو کے دوبارہ ارتکاب نہیں کروں گا
02:09نمبر تین بالفعل اس کام کو چھوڑ دے
02:12تین کام اگر ہوں گے تب جا کر حقوق اللہ کے زمن میں
02:16وہ توبہ صحیح ہوگی
02:18فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّهِ بَتَعْبَا
02:20توبہ جیسے کی جاتی ہے اس کی یہ تقاضی ہے
02:23اگر تلافی کر سکتا تلافی کیجئے کسی کا مال ہڑپ کر لیا تھا واپس کر دیجئے
02:28اس کے بغیر معافی نہیں ہوگی
02:30اگر وہ بہت ہو چکا ہے واپسی ممکن بھی نہیں ہے
02:33تو ٹھیک ہے اللہ تعالیٰ کے ہاں جو ہے
02:35وہ اس کا آپ کی نیکیاں اس کے حوالے کر دی جائیں گی
02:38یا یہ کہ اگر زندہ ہے آپ اب نہیں بھی دے سکتے اس کا مال
02:42یا آپ جا کے کہا بھئی میں نے آپ پر تحمت لگائی تھی
02:44میں آج معافی چاہتا ہوں خدا کے لیے مجھے معاف کرنے
02:46اور یہاں تک آتا ہے بعض صحابہ کا طرز عمل
02:49کہ ایک صحابہ اپنے اسی طریقے سے ساتھی سے معافی مانگ رہے تھے
02:54انہوں نے کوئی سرسری طبعہ اچھکے
02:56اچھا جی ٹھیک ہے میں نے معاف کیا لیکن انہوں نے محسوس کیا
02:58کہ یہ دل سے معاف نہیں کر رہے
02:59وہ زمین پر لیٹ گئے
03:02اور اپنا گال ایک جو ہے زمین پر ٹکا کر دوسرے گال
03:05اس پر میرا اپنا پاؤں میرے دوسرے گال پر رکھو
03:08تو مجھے یقین ہوگا کہ تم نے واقعی مجھے معاف کیا ہے
03:11تو یہ کیفیت تو اس انسان کی ہوگی
03:14جسے واقعی طرح محاسبہ اخربی کا احساس ہو
03:17اور شدید کے اس کی جواب نہیں ہوگی
03:20تو اس کے لیے تو پھر وہ ہر طرح سے تلافی کے لیے خوش آمد کرے گا
03:23بھائی خدا کے لیے مجھے معاف کرنے آپ
03:26بس یہ کیا ہے ایک معافی وہ ہوتی ہے
03:28مجھے پولیس والے بھی معافی مانگ لیتے ہیں گوی گوی
03:31تو وہ معافی معافی نہیں ہوتی
03:32حقیقتا دل سے آپ معافی مانگیں
03:35تو وہ ہے معافی اور واقعیتا دل سے معاف کریں
03:38تو یہ ہے چوتھی شرط ہے
03:40کہ جو حقوق العباد کے سلسلے میں ہے

Recommended