83-سُورة الْمُطَفِّفِيْن-Al-Mutaffifin-هاني الرفاعي - Hani Al-Rifai;

  • 9 years ago
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے
1. بربادی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لئےo
2. یہ لوگ جب (دوسرے) لوگوں سے ناپ لیتے ہیں تو (ان سے) پورا لیتے ہیںo
3. اور جب انہیں (خود) ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو گھٹا کر دیتے ہیںo
4. کیا یہ لوگ اس بات کا یقین نہیں رکھتے کہ وہ (مرنے کے بعد دوبارہ) اٹھائے جائیں گےo
5. ایک بڑے سخت دن کے لئےo
6. جس دن سب لوگ تمام جہانوں کے رب کے حضور کھڑے ہوں گےo
7. یہ حق ہے کہ بدکرداروں کا نامۂ اعمال سجین (یعنی دیوان خانۂ جہنم) میں ہےo
8. اور آپ نے کیا جانا کہ سجین کیا ہےo
9. (یہ قید خانۂ دوزخ میں اس بڑے دیوان کے اندر) لکھی ہوئی (ایک) کتاب ہے (جس میں ہر جہنمی کا نام اور اس کے اعمال درج ہیں)o
10. اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہوگیo
11. جو لوگ روزِ جزا کو جھٹلاتے ہیںo
12. اور اسے کوئی نہیں جھٹلاتا سوائے ہر اس شخص کے جو سرکش و گنہگار ہےo
13. جب اس پر ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتا (یا سمجھتا) ہے کہ (یہ تو) اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیںo
14. (ایسا) ہرگز نہیں بلکہ (حقیقت یہ ہے کہ) ان کے دلوں پر ان اَعمالِ (بد) کا زنگ چڑھ گیا ہے جو وہ کمایا کرتے تھے (اس لیے آیتیں ان کے دل پر اثر نہیں کرتیں)o
15. حق یہ ہے کہ بیشک اس دن انہیں اپنے ر ب کے دیدار سے (محروم کرنے کے لئے) پسِ پردہ کر دیا جائے گاo
16. پھر وہ دوزخ میں جھونک دیئے جائیں گےo
17. پھر ان سے کہا جائے گا: یہ وہ (عذابِ جہنم) ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھےo
18. یہ (بھی) حق ہے کہ بیشک نیکوکاروں کا نوشتہ اعمال علّیّین (یعنی دیوان خانۂ جنت) میں ہےo
19. اور آپ نے کیا جانا کہ علّیّین کیا ہےo
20. (یہ جنت کے اعلیٰ درجہ میں اس بڑے دیوان کے اندر) لکھی ہوئی (ایک) کتاب ہے (جس میں ان جنتیوں کے نام اور اَعمال درج ہیں جنہیں اعلیٰ مقامات دئیے جائیں گے)o
21. اس جگہ (اللہ کے) مقرب فرشتے حاضر رہتے ہیںo
22. بیشک نیکوکار (راحت و مسرت سے) نعمتوں والی جنت میں ہوں گےo
23. تختوں پر بیٹھے نظارے کر رہے ہوں گےo
24. آپ ان کے چہروں سے ہی نعمت و راحت کی رونق اور شگفتگی معلوم کر لیں گےo
25. انہیں سر بہ مہر بڑی لذیذ شرابِ طہور پلائی جائے گیo
26. اس کی مُہر کستوری کی ہوگی، اور (یہی وہ شراب ہے) جس کے حصول میں شائقین کو جلد کوشش کر کے سبقت لینی چاہیے (کوئی شرابِ نعمت کا طالب و شائق ہے، کوئی شرابِ قربت کا اور کوئی شرابِ دیدار کا۔ ہر کسی کو اس کے شوق کے مطابق پلائی جائے گی)o
27. اور اس (شراب) میں آبِ تسنیم کی آمیزش ہوگیo
28. (یہ تسنیم) ایک چشمہ ہے جہاں سے صرف اہلِ قربت پیتے ہیںo
29. بیشک مجرم لوگ ایمان والوں کا (دنیا میں) مذاق اڑایا کرتے تھےo
30. اور جب ان کے پاس سے گزرتے تو آپس میں آنکھوں سے اشارہ بازی کرتے تھےo
31. اور جب اپنے گھر والوں کی طرف لوٹتے تو (مومنوں کی تنگ دستی اور اپنی خوش حالی کا موازنہ کر کے) اِتراتے اور دل لگی کرتے ہوئے پلٹتے تھےo
32. اور جب یہ (مغرور لوگ) ان (کمزور حال مومنوں) کو دیکھتے تو کہتے: یقیناً یہ لوگ راہ سے بھٹک گئے ہیں (یعنی یہ دنیا گنوا بیٹھے ہیں اور آخرت تو ہے ہی فقط افسانہ)o
33. حالانکہ وہ ان (کے حال) پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجے گئے تھےo
34. پس آج (دیکھو) اہلِ ایمان کافروں پر ہنس رہے ہیںo
35. سجے ہوئے تختوں پر بیٹھے (اپنی خوش حالی اور کافروں کی بدحالی کا) نظارہ کر رہے ہیںo
36. سو کیا کافروں کو اس (مذاق) کا پورا بدلہ دے دیا گیا جو وہ (مسلمانوں سے) کیا کرتے تھےo
1. Woe to those who give less in measure or weight!
2. When (they) take by measure from others,

Category

📚
Learning

Recommended