Bayan
Category
📚
LearningTranscript
00:00حضرت بشرِ عافی رحمت اللہ علیہ سے سارا زمانہ پیار کرتا تھا
00:04بغداد کا ایک تاجر کہتا ہے مجھے نہیں بابا اچھا لگتا تھا
00:08ہمارا اپنا اپنا ذہن ہے نا
00:09ہم کہتے ہیں میں نے جدر ساری دنیا جا رہی ہے وہاں نہیں جانا
00:12کہتے ہیں کہ بابا مجھے نہیں اچھا لگتا تھا
00:15کہ سارا بغداد عزت کرتا
00:17کیوں نہیں اچھا لگتا تھا
00:20کہتے ہیں اس لیے کہ بابا نہ صرف فرض مسجد میں پڑتا تھا
00:24باقی نماز گھر جا گئے
00:26تو میں کہتا تھا اتنا ولی ہے تو باقی بھی مسجد میں پڑھے
00:28کہتے ہیں ایک دن میں نے کہا جسوسی کرنی ہے اس کی
00:31جو کہ اسلام میں منع
00:33کہتے ہیں حضرت بشر عافی رحمت اللہ علیہ نے جمعہ کے فرض پڑھے
00:36فرض پڑھ کے نکل گئے دوڑ کے
00:38فرماتے ہیں میں پیچھے ہو گیا
00:41میں نے کہا میں نے سنتیں چھوڑنی ہیں پر اس کا پتا کرنا ہے
00:45سنت نفل بعد میں پڑھوں گا
00:47کہتے ہیں حضرت بشر عافی جلدی سے نہیں کہ کباب والی دکان پہ گئے
00:50وہاں سے کباب خریدے
00:52تو میں نے کہا بوڑے کی عمر دیکھو اور اس کے ذائقے دیکھو
00:55اس عمر میں بھی کباب کھائے گا
00:57اوہ اوہ مولوی کو روٹی نے ستایا تھا
01:00اس لیے سنت اور نفل چھوڑایا ہے
01:02کہتے ہیں تھوڑا سا وہ آگے بڑے تو نان بھائی کی دکان سے نہ نان خریدے
01:06میں نے کہا دیکھو یار
01:07دیکھو اس کے ذائقے گرم نان کھائے گا
01:11اور سارے لوگ بغداد میں رات کی روٹی کھاتے پر یہ گرم کھاتا ہے
01:14کہتے ہیں حضرت وہ نان اور کباب لے کے نہ جنگل کی طرف مڑے
01:18تو میرے دل میں خیال آیا
01:20یار بڑا ایس آدمی کا عجیب ذہن ہے
01:22یہ اب سبزے پہ بیٹھ کے یہاں موج کرے گا
01:25کھائے پیئے گا
01:26اور سنت نفل چھوڑ دی
01:28ہلا آزاروں مرید ہیں
01:29کہتے ہیں حضرت جنگل میں داخل ہوئے
01:32تھوڑا سا سفر کیا تو کچھی عبادی آگئی
01:35کچھی عبادی
01:38ایک کچھے مکان کی
01:40ٹوٹا ہوا دروازہ
01:42بار سے کنڈی لگی
01:44بغداد کے ننگے پاؤں
01:47چلنے والے ہزاروں
01:48مریدوں کے اس پیر نے
01:50کنڈی کھولی
01:52اندر گئے
01:53ایک فالج زدہ بابا جی بیٹھے
01:55کہتے ہیں حضرت بشرعافی نے
01:58اپنی پگڑی کھولی
01:59اور اس آدمی کے مو سے پانی نکل رہا تھا
02:02رال ٹپک رہی تھی
02:03کہتے ہیں پہلے اپنی پگڑی سے مو ساف کیا
02:06پھر پیالے سے پانی
02:08ڈال کے مو دھویا
02:09پھر حضرت اس کے
02:11ٹانگوں پہ کپڑا ڈال کے
02:13روٹی کا لکمہ توڑ کے اس کے مو میں ڈال کے
02:16کہنے لگے بابا نراز نہ ہونا
02:17جمعے والے دن مجھے دیر ہو جاتی ہے
02:19ابھی تو میں نے سنت اور نفل بھی پڑھنے ہیں
02:22نراز نہ ہونا
02:24مجھے دیر ہو جاتی ہے
02:25کہتے ہیں وہ بابا رو پڑا
02:28اور کہنے لگا بشر
02:29یار چودہ سال ہو گئے تو روز آتا ہے
02:32چودہ سال
02:34یہ ایک صدی کا قصہ ہے
02:36دو چار برس کی بات نہیں
02:39چودہ سال سے تو روز آتا ہے
02:41میں پتہ نہیں کب تک
02:43لاش بنے پڑا رہوں گا
02:45تو کب تک آئے گا
02:46حضرت بشرے آفی نے بابے کیاں سو پہنچ کے
02:48کہا بابا فکر نہ کر
02:50آج کے بعد یہ جملہ نہ کہنا
02:52کہ تو میرے لئے بوجھ ہے
02:53فرمایا لوگ سمجھتے ہیں
02:55کہ میں نے عبادت کر کے مقام پایا ہے
02:57لوگ سمجھتے ہیں میں نوافل زیادہ پڑھتا ہوں
03:00دنیا جانتی ہے
03:01کہ میری رات کی تسبیح زیادہ مضبوط ہے
03:03فرمایا ان میں سے کوئی بات بھی نہیں
03:05میں تو تیری نوکری کرتا ہوں
03:07تو اللہ نے میری عزتوں میں اضافہ فرما دیا ہے
03:10سوچ ہی شاف نہیں
03:11نظریہ ہی ٹھیک نہیں
03:13فکر ہی ٹھیک نہیں
03:13اسلام نظریہ کا مذہب ہے
03:16سوچ کا
03:16مسند امام احمد بن نبل کی حدیث سنے
03:19حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں
03:22جب انسان روزہ رکھا ہوتا ہے نا
03:25تو روح ویسے ہی پاک ہوتی ہے اس کی
03:27میں نے یہ سوچا
03:28کہ کچھ باتیں ایسی کی جائیں
03:30جسے تھوڑی سی سوچیں بھی تبدیل ہو
03:32کچھ سوچوں کا وضو سوچوں کا غسل
03:35افکار و نظریات کی بھی بات ہو
03:37ہم سمجھتے ہیں کہ شاید
03:39کسرت عبادت اصل ہے
03:40اقبال کہتے ہیں
03:42یہ ذکر نیم شبی
03:43یہ مراقبے
03:44یہ سرور
03:45تیری خودی کے اگر نگے بان ہی
03:48تو پھر کچھ بھی نہیں
03:49تیری خودی کے اگر
03:51اور پھر عام چیز نہیں کہا
03:53کہا یہ ذکر نیم شبی
03:55صویر شہری کا ذکر
03:57یہ مراقبہ
03:59یہ جو تو گھنٹوں اللہ کی یاد میں بیٹھا رہتا
04:01یہ سرور
04:02کہتے ہیں بے قیف عبادت نہیں
04:05سرور والی
04:05یہ ذکر نیم شبی
04:07یہ مراقبے
04:08یہ سرور
04:09تیری خودی کے اگر نگے بان نہیں
04:12اگر تیرے نظریے کو نہیں بدل سکے
04:14تیری سوچ نہیں بدل سکے
04:16تیرا ایمان مضبوط نہیں کر سکے
04:18تیری خودی کے اگر نگے بان نہیں
04:20تو پھر
04:20پھر کچھ بھی نہیں
04:22اور خیرد نے کہہ بھی دیا
04:24لا الہ الا اللہ تو کیا حاصل
04:26دل و نگاہ
04:28دل و نگاہ
04:30دل و نگاہ
04:31اگر مسلمان نہیں
04:32تو پھر
04:32پھر کچھ بھی نہیں
04:34دل و نگاہ
04:36اقبال کہتے ہیں
04:36ایک دل کا کلمہ پڑ
04:38دوسرا نظر کا کلمہ پڑ
04:39ان پہ پبندی لگا
04:41دل و نگاہ
04:42اگر مسلمان نہیں
04:43تو پھر
04:44پھر تو کچھ بھی نہیں
04:45کچھ بھی نہیں
04:46حضرت عرص بن مالک کہتے ہیں
04:48میں حضور کے پاس بیٹھا تھا
04:50حضرت عبداللہ ابن عمر بھی بیٹھے تھے
04:53کوئی بات ہو رہی تھی ایک ہجرے میں بیٹھے تھے
04:56دروازے پہ دستکوی
04:57مسند امام احمد میں حدیث ہے
04:59نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
05:01انس دروازہ کھلو
05:02دروازے پہ وہ بندہ ہے جس کو
05:05اللہ بغیر حساب کتاب جنت عطا فرمائے گا
05:08وہ بندہ ہے دروازے پہ
05:10حضرت انس من مالک کہتے ہیں
05:11میں نے دروازہ کھولا تو بندہ دیکھا
05:13غریب سا ایک انساری سیابی
05:16اور بندہ بڑا سادہ
05:18وضو تازہ کر کے آیا ہے
05:19تو پانی کے کترے داڑی سے بے رہے
05:21اور چمڑے کے جوتے
05:24اس نے لپیٹ کے نہ تو بگل میں چھپائے ہوئے
05:26آ کے عطا یاد کی حالت میں بیٹھا
05:28حضور سے دو چر باتیں کی چلا گیا
05:30ہم اس کا رنگ دیکھتے رہے
05:33اور مصطفیٰ کا کرم دیکھتے رہے
05:36اس کو حضور نے جنتی کہا ہے
05:38کہتے ہیں اگلے دن
05:40اسی ٹائم اسی وقت ہم حضور کے پاس بیٹھے تھے
05:42پھر دروازے پہ دستکوی
05:44حضور نے فرمایا
05:45دروازہ کھولو
05:46دروازے پہ وہ بندہ ہے جسے اللہ بغیر
05:49اسحاب کتاب جنت عطا فرمائے گا
05:51بغیر اسحاب
05:53کہتے ہیں دروازہ کھولا
05:54اور جیسے ہی میری نظر پڑی
05:57بندہ بھی وہی ہے جو کل آیا تھا
05:59اور انداز بھی وہی ہے جو کل تھا
06:02اسی طرح پانی کے کترے
06:03اسی طرح جوتے بگل میں
06:04السلام علیکم
06:06کال حضور فلان بات کی تفصیل پوچھنی
06:08مجھ سے رہ گئی تھی گلتی ہوگی دوبارہ آیا ہو
06:11اس نے اپنے گفتگو کی چند جملوں میں بات سمیٹی چلا گیا
06:14فرماتے ہیں اتفاق کی بات کے دن تیسرا
06:17بندے بھی ہم دونوں
06:19میں اور عبداللہ ابن عمر
06:21حضرت عرص بن مالک کہتے ہیں دونوں بیٹھے تھے
06:23سیم ٹائم سیم ڈے
06:25پھر دستک ہوئی
06:27حضور نے فرمایا دروازہ کھولو
06:29اور مسکر آخر فرمایا
06:31دروازے پہ وہ بندہ ہے جسے اللہ بغیر
06:33اسحاب کتاب جنت عطا فرمائے گا
06:35کہتے ہیں کھل اٹھے ہمارے چیرے
06:37باہر گئے دستک
06:39ہوئی تھی دروازہ کھولا
06:41فرماتے ہیں مجھے یقین تھا
06:43وہی ہوگا جو دو دن پہلے آیا تھا
06:45اور میرے یقین کے مطابق
06:47کی کام ہوا وہی بندہ تھا جو کل بھی تھا
06:49جو پرسوں بھی تھا
06:51حالت اور کیفیت اور انداز بھی وہی تھا
06:53پانی کے کترے بے رہے ہیں
06:55اور اس شخص نے
06:57جوتے بغل میں تباہے ہوئے
06:59خدمت میں حاضر ہوا
07:01بیٹھ گیا بات چیت کی چلا گیا
07:03حضرت انس بن مالک کہتے ہیں
07:05تھوڑی دیر ہوئی تو حضور بھی تشریف لے گئے
07:07حضرت عبداللہ ابن عمر مجھے کہنے لگے
07:09یار ویسے کتنے اس کے نصیب ہیں
07:11کتنے نصیب ہیں
07:13کوئی آیا لے کے چلا گیا
07:15کوئی آیا لے کے
07:17کوئی آیا لے کے چلا گیا
07:20کوئی عمر بھر بھی نہ پا سکا
07:22میرے مولا تجھ سے گلا نہیں
07:24یہ تو اپنا اپنا نصیب ہے
07:26یہ تو اپنا اپنا
07:28اور نہ کسی کے حال پہ تنز کر
07:30نہ کسی کے غم کا مزاک
07:32اڑا وہ جسے چاہیں جیسے نواز دیں
07:34یہ مزاج لطف رسول ہے
07:37صل اللہ تعالیٰ
07:38کہتے ہیں
07:40ہم لوگ گفتگو کرنے لگے
07:42عبداللہ ابن عمر مجھ سے کہنے لگے
07:44یار ویسے پتا کرنا چاہیے
07:46یہ کونسا عمل کرتا ہے
07:47پتا کرنا چاہیے
07:49ہم نہیں پتا کرتے
07:50کہ یہ بندہ بڑا چمہ گیا
07:51پتا کرو کونسا کاروبار کرتا ہے
07:53ذرا اس کی جسوسی تو کرو
07:55اور بندے بھی بڑے سمجھدار ہیں
07:56وہ سائیڈ وزنس نہیں بتاتے
07:58وہ کہتے ہیں
07:59وہ جو میرا لیدہ ہے
08:00وہ نہیں بتانا
08:01کہیں یہ رہا نا شروع کر لے
08:02حالانکہ انسان کے پاس جو خوبی
08:05جو اللہ نے اسے دولت دینی ہوتی ہے
08:07وہ اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
08:08وہ گھر میں بیٹھے بھی
08:09اللہ عطا کر دیتا
08:10وہ کہتے ہیں کہ
08:12پتا کرو کیا عمل کرتا ہے
08:14تو عزت عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں
08:15میں اس کے پیچھے ہو گیا
08:16اس سے سلام لی
08:19تو میں نے کہا
08:19مجھے دو تین دن کے لیے
08:20مہمان بنا لو گے
08:21مان نہ مان
08:23میں تیرا مہمان
08:25دو تین دن کے لیے
08:26مہمان بنا لو گے
08:27تو کہتے ہیں
08:28مجھ سے کہنے لگا
08:29کہ گھر میں جھگڑا ہو گیا
08:30کیونکہ پڑوس میں
08:32تو تمہارا قریب ہی
08:33تو تمہارا گھر ہے
08:34میرے مہمان بننے
08:35کوئی جھگڑا ہے
08:36تو میں نے کہا
08:36چلو ایسے ہی سمجھ لو
08:37پر مجھے مہمان بنا لو
08:40کہتے ہیں میں تین دن و تین راتیں
08:43اس شخص کے ساتھ رہا
08:45وہ کتنا صدقہ کرتا ہے
08:49میں نوٹ کرتا رہا
08:50نماز کتنی پڑھتا ہے
08:51اس کا کیا
08:52میں چاہتا تھا کہ وہ عمل مجھے ملے
08:54اس کی برکت سے
08:56مصطفیٰ نے اسے تین مرتبہ جنتی فرمایا ہے
08:59تاکہ وہ کیفیات مجھے بھی ملیں
09:01حضرت عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں
09:03کہ میں نے کوئی خاص چیز نہیں دیکھی
09:05وہ عشاء پڑھتا
09:06تو فجر تک بستر پہ کروٹے لیتا
09:08اور میں الحمدللہ اٹھ کے تاجد بھی پڑھتا
09:11نوافل بھی پڑھتا
09:12کہتے ہیں وہ ایک سپارہ پڑھتا
09:14میں تین تین پڑھتا
09:15فرماتے ہیں اس نے تین دنوں میں
09:17خجور بھی صدقہ نہیں دی
09:18ایک خجور بھی
09:19اور میں نے بڑے بڑے غریبوں کی مدد کی
09:22میں کہنے لگا کہ عمل تو میرا زیادہ ہے اس سے
09:25پھر خوبی کیا ہے
09:27خاص توجہ کرنا
09:29اسلام اور دین کا جو فکری
09:31اساس جو فکری اساس ہمیں صحابہ نے دی
09:35حضرت عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں
09:37میں نے تیچھے دنوں سے کہا
09:38بھئی اللہ تیرا بھلا کرے
09:40تُو نے بڑی خدمت کی
09:40میں نے جانا ہے میرا کوئی جگڑا نہیں ہوا تھا
09:43میں تو بس تیرا عمل دیکھنے آیا تھا
09:45کہ تُو عمل کیا کرتا ہے
09:46تو وہ صحابی کہتے ہیں
09:48مجھے کہنے لگے
09:49یار تُو میرا عمل دیکھنے آیا تھا
09:51مجھے بتا تو صحیح کیا
09:52اور کیوں دیکھنے آیا میرا عمل
09:55تُجھے کیا ضرورت پڑی میری جاسوسی کی
09:57تو کہتے ہیں مجھ سے
09:58جب اس نے سوال کیا
10:00تو میں نے اس کو کہا
10:01بھئی تُو تین دن آیا ہے نا
10:02ہم بیٹھے ہوئے تھے
10:03کہا ہاں میں آتا رہا ہوں
10:05کہا تینوں دن نبی پاک نے فرمایا
10:06اللہ تُجھے بغیر ہی صحاب کتاب جنت عطا فرمائے گا
10:09تو میں چاہتا تھا
10:11کہ میں ذرا جاسوسی کروں
10:13ذرا دیکھوں کھوج لگاؤں
10:15کون سے ایسا عمل ہے
10:17آپ بھی ذرا دھیان دیجئے گا
10:19کون سے ایسا عمل ہے
10:21حالانکہ تُو شاہ پڑتا ہے
10:23اور اُٹ کے فجر پڑتا ہے
10:24میں تا جد بھی پڑتا ہوں
10:25تیرا سفارہ ایک ہے میرے تین ہے
10:27کون سے ایسا عمل ہے
10:28جس کے سبب تجھے جنت ملے گی
10:31تو کہتے ہیں
10:31وہ سے ابھی کہنے لگے
10:32یار کوئی ایسا عمل نہیں
10:33کوئی شہ نہیں
10:35میں اس قابل ہی نہیں
10:37من آنم کے من آنم
10:38جو میں ہوں مجھے پتا ہے
10:40کہ پھر کوئی بات تو ہوگی
10:42تیری مربانی بتا دے
10:44میں نے تین دن تین راتیں
10:46محنت کی ہیں بتا دے
10:47کہتے ہیں وہ کہنے لگے
10:49اگر تجھے بتاؤں نہ تو پھر سن
10:50میں جب رات کو سوتا ہوں
10:53تو اپنے دل پہ نظر ڈالتا ہوں
10:55اور صویرے جب اٹھتا ہوں
10:56تو پھر اپنے دل پہ نظر ڈالتا ہوں
10:58موبائل پہ نہیں
10:59کنجی پہ نہیں
11:01کہ چابیاں کدھر ہیں
11:02بٹوے پہ نہیں
11:04میں رات کو سوتے ہوئے بھی
11:05اپنے دل پہ نظر ڈالتا ہوں
11:08صویرے اٹھتے ہوئے بھی
11:09میں سب سے پہلے اپنے دل پہ
11:12دل پہ نظر ڈالتا ہوں
11:14فرماتے ہیں الحمدللہ
11:16میرے دل میں کسی کا حسد نہیں ہے
11:20کسی کے بارے میں کوئی کینا نہیں ہے
11:24کوئی کسی کے بارے میں محل نہیں
11:26میں اللہ کے ہر بندے کے بارے میں
11:29سوچ نظریہ فکر اچھی رکھتا ہوں
11:32اور فرمایا
11:33میں تیرے بارے میں بھی عبداللہ یہی سوچتا ہوں
11:36کہ تو مجھ سے زیادہ نیک ہے
11:37الحمدللہ اس وقت بھی
11:40میرا ذہن یہ ہے کہ انس بن مالک
11:42مجھ سے زیادہ پریزگار ہے
11:43اس وقت بھی میری سوچ یہ ہے
11:45کہ محبوب کے سب سے
11:46ابا میں سب سے کمزور میں ہی ہوں
11:48نبد عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں
11:50میں نے اس کا ہاتھ چوما
11:51میں نے کہا سمجھ آگئی ہے
11:53تیرا نظریہ تیری سوچ
11:55پکی اور سچی مسلمان ہے
11:57تو دل اور روح کا مسلمان ہے
12:00تو نظر اور روح کا مسلمان ہے
12:02یہ سبب ہے
12:03کہ اللہ کے رسول نے زمین پر چلتے ہوئے
12:06میں تجھے تین دفعہ جلد کے بشارت عطا فرما دی