Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Big News and Updates from UK! Army Chief ki Mulaqat || Imran Riaz Khan VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30اس کے بعد وہ برطانیہ جائیں گے اور اس کے بعد وہ پاکستان واپس آئیں گے
00:34اب عارف علوی صاحب کا انتظار کیا جا رہا ہے جو اطلاعات ہیں ان کے مطابق اسی مہینے کے آخر میں اپریل میں اپریل کے آخری ہفتے میں عارف علوی صاحب پاکستان واپس پہنچ جائیں گے
00:45اب آدم ثباتی صاحب نے کہا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ ڈیل ہو رہی ہے ان کی اکل گھاس چڑھنے گئی ہے
00:51عمران خان جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کے لیے بات کریں گے اور وہ کہہ رہے ہیں بات چیت ہو رہی ہے مذاکرات ہم کر رہے ہیں ڈیل نہیں کر رہے ہیں
00:59اور بات چیت کے لیے تو عمران خان صاحب تیار ہے انہوں نے کہا کہ عارف علوی نے پچھلے ہفتے آنا تھا لیکن وہ پچھلے ہفتے نہیں آئے
01:06اور اب آئندہ ہفتے وہ آ رہے ہیں ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا بات چیت عمران خان کی رہائی کے لیے نہیں ہونی
01:13وہ تاریخ میں اپنا نام رکم کر چکے ہیں دیکھیں آدم صباتی صاحب نے پہلے یہ کلیم کیا تھا کہ مذاکرات کیلئے میرا نام دیا گیا ہے
01:21اب وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ نہیں مذاکرات کیلئے میرا نام تو ہے لیکن میں ڈاکٹر عارف علوی کا انتظار کر رہا ہوں کہ وہ آئیں تو مذاکرات آگے بڑھیں
01:29ڈاکٹر عارف علی عمران خان صاحب کے سب سے پرانے ساتھیوں میں سے ایک ہے بڑے مضبوط عمران خان صاحب کے ساتھی ہیں
01:36اور انہوں نے بھی امریکہ میں بڑی زبردست ایکٹیوٹیز کی ہیں اور اب وہ برطانیہ بھی آ رہے ہیں یہاں پہ ان کی کچھ پولیٹیکل ایکٹیوٹیز ہیں برطانیہ میں
01:44اس کے بعد وہ پاکستان جائیں گے کیا واقعی یہ خبر درست ہے کہ آدم صباتی صاحب مذاکرات کو کامیاب کر سکیں گے
01:52یا ان کا دعویٰ درست ہے کیونکہ عمران خان صاحب نے صاف کہا کہ میں نے کسی کو کوئی ٹاسک اس طرح کا نئی دیا ہے
01:59ایک جو خبر ہے وہ شیر افضل مروض صاحب کے حوالے سے بھی ہے
02:03شیر افضل مروض صاحب نے دعویٰ کیا کہ جناب بیکڈوڑ چینل میں کوئی مذاکرات پاکستان تحریک انصاف کے چل رہے ہیں
02:09اب یہ بات انہیں تحریک انصاف نے بتائی ہے یا جن کے ساتھ بیکڈوڑ چینل چل رہے ہیں انہوں نے بتائی ہے
02:16اس کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں بتایا لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ عمران خان صاحب پہنٹالیس دن میں رہا ہو سکتے ہیں
02:22اور اس کے لیے کچھ شرائط ان کے بقول عمران خان صاحب کے لیے رکھی گئی
02:26ڈیل کی جو شرائط ہیں وہ یہ ہے کہ ساٹھ دن تک شیر افضل مروض کے بقول عمران خان صاحب چپ رہیں گے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالی جائے گی
02:36یہ شیر افضل نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈیل عمران خان صاحب کے ساتھ ہوئی ہے
02:39انہوں نے بتایا کہ پندرہ دن گزر گئے اب صرف ان کے بقول پنتالیس دن باقی ہیں
02:45کسی نے واردات نہ ڈالی تو شیر افضل مروض کے بقول عمران خان کی رہائی ممکن ہے
02:51اچھا یہ انہوں نے شیر افضل مروض صاحب نے یہ والا دعویٰ کیا
02:54اس سے پہلے اور بھی دعویٰ کرتے رہتے ہیں لیکن یہ ایک ڈیل کا دعویٰ ہے جو وہ کر رہے ہیں
02:58اس پہ شیخ وقاس اکرم صاحب جو ہیں ان کا جواب بھی ہے
03:03انہوں نے کہا ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہے
03:07یعنی ہمارے کسی مذاکرات نہیں چل رہے
03:09اور بات چیز شروع کرنے سے قبل ایک چیز کلیریٹی سے کہہ دوں
03:13کہ فیل وقت جب ہم بات کر رہے ہیں ہمارے بیک ڈور یا سامنے سے
03:18کسی قسم کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات نہیں ہو رہے
03:20جو اپنی ذاتی حیثیت میں کوشش کر رہے ہیں اور کرتے رہتے ہیں
03:24ان کو بھی خان صاحب نے کہہ دیا ہے
03:25کہ میری رہائی کے حوالے سے کسی نے کوئی بھی آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ آ
03:55ایک مواقف ہے اور پارٹی کے جو انفرمیشن سیکٹری ہیں شیخ وقاس
03:59اکرم انہوں نے ایک واضح مواقف دے دیا ہے کہ ایسی کوئی بات
04:03نہیں ہے اب ایک اور چیز آدم سواتی صاحب کے حوالے سے ہوئی ہے اور
04:07یہ بہت بڑی ڈیولپمنٹ ہے یہ ڈیولپمنٹ ہے بابر سواتی صاحب
04:12والے کیس میں میں نے یہ کیس اب کے سامنے پہلے بھی ریپورٹ کیا
04:16تھا سپیکر ہے خیبر پکتونخواہ اسمبلی کے بابر سواتی کیونکہ یہ
04:21عمران خان صاحب کے بڑے قابل اعتماد ساتھیوں میں سے ایک ہیں تو
04:25وہ تمام لوگ جو ممکنہ طور پہ علی امین گنڈاپور صاحب کو اگر
04:28ہٹایا گیا تو جو امیدوار ہو سکتے ہیں انہیں سب کو کنٹروورشل
04:32بنایا گیا ہے مثال کے طور پہ تیمور جھگڑا وہ تو ایم پی اے ہی
04:36نہیں بنے اگر وہ ایم پی اے بن جاتے تو وہ ایک امیدوار ہو سکتے
04:39تھے وزیر اعلیٰ خیبر پکتونخواہ کے لیکن انہیں ایم پی اے نہیں
04:44بننے دیا گیا اس کے بعد انہیں کابینہ میں بھی عمران خان صاحب
04:47کے کہنے کے باوجود شامل نہیں کیا گیا دوسرا اگر آپ غور کریں
04:52تو جتنے بھی لوگ مقابلے میں آ سکتے تھے انہیں سوائی اسمیلی
04:58کا الیکشن ہی نہیں لڑنے دیا گیا اور اس کے بعد جو باقی بچتے ہیں
05:01ان کو متنازع کیا جاتا ہے جیسا کہ دو تین لوگ ماضی میں کیا گیا اور
05:08اب جو سپیکر ہیں بابر سواتی صاحب انہیں متنازع کرنے کی کوشش
05:12کی گئی اور اس میں علی امین گنڈا پور صاحب کا گروپ ہے اور خاص
05:15طور پر آزم سواتی صاحب اس میں پیش پیش تھے اب الزامات جو لگائے گئے
05:20بابر سلیم سواتی صاحب پہ اس کے حوالے سے جو پاکستان تحریک
05:24انصاف کی اندرونی اعتصاب کمیٹی ہے اب یہ خبر ایکسپریس نیوز پہ
05:28چھپی ہے یہ بریک خبر میں نے کی دی شام کو اور میں نے بتایا تھا
05:33کہ جناب سب سے پہلے یہ ریپورٹ آئی تھی میرے پاس تو اس کو میں نے
05:36سوشل میڈیا پہ ڈال دیا تھا اس وقت اور تفصیلات میں اب آپ کے
05:39سامنے بی لاغ میں رکھ رہا ہوں ہوا یہ ہے کہ جو ایکسپریس نیوز کی
05:43خبر اس کے بارے میں کہتی ہے تفصیل اب انہوں نے ساری نکالی اس کی
05:46پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی اعتصاب کمیٹی نے سپیکر
05:49خیبر پکتونخواہ اسمبلی بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیر
05:53قرونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا ہے اچھا کمیٹی کے
05:59میمبر جو ہے وہ بڑے سینئر قانوندان ہے ان کا نام ہے قاضی
06:05انور ایڈوکیٹ عمران خان صاحب کے بڑے باعتماد ساتھیوں میں سے ایک
06:08ہے ان کی جانب سے یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے ویسے میں آپ کو
06:12بتاؤں شاہ فرمان جو ہیں وہ کبھی بھی بابر سلیم سواتی صاحب کے
06:16حق میں نہیں لکھیں گے اس کی وجہ یہ ہے کہ شاہ فرمان علی امین
06:21گنڈاپور صاحب کے بڑے وفادار ہیں اور وہ روزانہ علی امین
06:24گنڈاپور صاحب سے ملتے ہیں اور ان کے ساتھ ہی اپنا وقت
06:26گزارتے ہیں اور میں نے جب بھی کبھی گنڈاپور صاحب سے ملاقات
06:30کیلئے گیا تو شاہ فرمان صاحب جو ہیں وہ وزیر ایلہ ہاؤس میں ہی
06:34موجود رہتے ہیں بلکہ وزیر ایلہ ہاؤس کی بیک سائیڈ پہ جو
06:37انیکسی ہے وہ زیادہ ٹائم اپنا وہاں پہ گزارتے ہیں اب ناظرین
06:41جی قاضی انور صاحب نے جو رپورٹ جاری کی اس میں کہا گیا ہے کہ
06:45سپیکر سوائی اسمبلی پر آئید الزامات سابق سینیٹر آزم
06:48سواتی نے لگائے ہیں جنہیں وہ ثابت کرنے میں ناکام ہوئے اور
06:54نہ ہی وہ کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کر سکے رپورٹ میں تفصیل سے
06:59ساری چیزیں لکھی گئی ہیں اور یہ ہے کہ آزم سواتی وہ آزم سواتی
07:03اب نہیں رہے جو جیل گئے تھے یہ ایک الگ طرح کے آزم سواتی ہے
07:08یعنی اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں آزم سواتی جب سے جیل سے واپس آئے
07:13قید کاٹ کے تو اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں آزم سواتی کی سوچ
07:17بدل چکی ہے اور اب یہ وہ آزم سواتی نہیں ہے جو جیل گئے تھے
07:21یہ ایک الگ طرح کے آزم سواتی ہے یہ بھی کمیٹی نے لکھا ہے اس میں
07:26لکھا گیا کہ سپیکر سبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام آیت کیا
07:31گیا وہ بھرتیاں یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئی یا پھر قوائد کے
07:35مطابق ہوئی ہیں بابر سلیم سواتی کو عمران خان پفاداری کی سزا
07:41دی جا رہی ہے کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ بابر سلیم
07:44سواتی نے روایات سے ہٹ کر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد میں پی
07:50ٹی آئی ورکرز پر ڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریر کی تھی
07:54قاضی انور ایڈوکیٹ کے مطابق بابر سلیم سواتی کی تقریر کے بعد
07:58حکومت اور اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقریر کی
08:02یہ بابر سلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کٹلنگ
08:06واقعے پر بحث بھی کروائی جو ڈرون حملہ ہوا اس پہ اور
08:10قرارداد بھی منظور کرائی ہے رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابر
08:14سلیم سواتی کو ان وجہات کی بنا پر نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ
08:18ان کا واحد قصور عمران خان اور ان کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور
08:23سپیکر خیبر پختونخواہ اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے یہ
08:26تو بڑا کلیر ہو گیا اور آدم سواتی صاحب پر بڑے سینئر رکن کی
08:30جانب سے جو ہے وہ الزامات لگ گئے ہیں اب آدم سواتی صاحب جو
08:34ہیں وہ بابر سلیم سواتی صاحب کو دیوار کے ساتھ لگا رہے ہیں کمیٹی
08:38کے سینئر میمبر یہ کہتے ہیں کہ کیونکہ بابر سلیم سواتی عمران
08:42خان صاحب کے وفادار ہے اور انہوں نے وہ کام کیا جس سے اسٹیبلشمنٹ
08:46یا نظام پریشان تھا انہوں نے اسمبلی کے اندر خود بھی تقریر کی قتل عام
08:51کے حوالے سے ظلمہ جبر کے حوالے سے اور سارے عراقین کو بھی موقع
08:55دیا اور اس کو چلوایا بھی پاکستان کے سوشل میڈیا پہ ویب سائٹ کے
09:00اوپر اور اس کے بعد جو ہے وہ جو انہوں نے اب کیا رول پلے کیا
09:05کارٹلنگ حملے کے بعد جب ڈرون حملہ ہوا تو اس پہ اسمبلی میں
09:08قراردات پیش کروائی تو یہ سارا کریڈٹ انہیں جاتا ہے اور اس کی
09:12وجہ سے اسٹیبلشمنٹ کی آنکوں میں وہ کھٹکتے ہیں تو اب یہ رد عمل تو ان پہ
09:17آنا تھا لیکن یہ آزم سواتی صاحب کی جانت سے کیوں ہوا رہا ہے آزم
09:21سواتی صاحب کی لوکل پولٹکس میں تو مخالفت ہے ان سے لیکن آزم
09:25سواتی کے بارے میں ایک اور بات جو یہاں کہی گی کہ انہوں نے غلط
09:28الزامات لگائے اور ان الزامات کا وہ ثابت نہیں کر پائے بابر
09:32سواتی نے خود کو پیش کیا تھا کمیٹی کے سامنے کہ آپ میرا اعتصاب
09:36کر لیں میں جواب دینے کے لیے تیار ہوں لیکن تمام الزامات غلط ثابت
09:40ہوئے اور الٹا آزم سواتی صاحب پہ الزام لگ گیا کہ یہ وہ آزم
09:44سواتی صاحب نہیں ہے جو جیل گئے تھے جب یہ باہر آئے ہیں تو ان کی
09:49سوچ بدل چکی ہے اور یہ ایک الگ طرح کے آزم سواتی ہیں اسٹیبلشمنٹ
09:54کے بارے میں ان کی مختلف سوچ ہے یہ جناب اس کہانی کا اب ڈی اینڈ پتہ
10:00نہیں ہے یہاں پہ معاملہ رکھتا ہے یہ آگے جاتا ہے لیکن آپ کو دو
10:03بہت بڑی بڑی خبریں دیتا ہوں ایک خبر میں آپ کو دیتا ہوں کہ پاکستانی
10:06اسٹیبلشمنٹ نے ایک بڑے بزنس مین کی ڈیوٹی لگائی اور ان لوگوں
10:12نے برطانیہ میں کچھ جو بزنس کمیونٹی کے تکڑے لوگ ہیں اوورسیز
10:15پاکستانی ان سے رابطہ کیا اور انہیں یہ کہا کہ جناب آپ کی ہم آرمی
10:22چیف جنرل آسم منیر سے ملاقات کروانا چاہتے ہیں تو آپ آئیں اور آ کر
10:27آسم منیر صاحب سے ملاقات کریں تو عمران خان صاحب کی رہائی پہ بھی آپ
10:31بات کر لیں آپ ان کے ساتھ انگیجمنٹ کریں اس سے فائدہ ہوگا اور عمران
10:34خان صاحب کی رہائی ہو سکتی ہے تو اوورسیز پاکستانیوں نے کہا جی
10:38ٹھیک ہے ہم آرمی چیف سے مل لیتے ہیں اگر ہمارے ملنے سے عمران خان
10:43صاحب کی رہائی ہو سکتی ہے تو اس سے اچھی اور کیا بات ہے لیکن کیونکہ
10:47پہلے ایک اپیسوڈ ہو چکا ہے اور وہ آپ سب نے دیکھ بھی لیا ہے تو جو
10:51اوورسیز پاکستانی ہیں انہوں نے جو برطانیہ والے وہ بڑے سمجھدار ہیں انہوں
10:56نے دو شرائط رکھتی انہوں نے کہا جی نمبر ایک تو پہلے ہماری ایک
11:00زوم میٹنگ کروائیں آپ آرمی چیف سے جت میں آئیڈیا ہو جائے کہ اپنے
11:04ملاقات میں کرنا کیا ہے کیونکہ اپنی ٹریول کر کے آنا ہے اپنا وقت
11:08اور یہ بڑے سرمایہ کار ہیں تو انہوں نے کہا جی کہ ہم آئیں گے اپنا
11:12وقت نکال کے آئیں گے ٹریول کر کے آئیں گے تو پہلے ایک زوم میٹنگ
11:15کروائیں جس میں ہم ایجنڈا تہہ کر لیں کہ ہم کن چیزوں پر بات کرنے
11:18جا رہے ہیں اور ہم نے کس سمت میں آگے بڑھنا ہے تاکہ ہم اپنی تیاری
11:23کر کے آئے اور ذہنی طور پر تیار ہیں سب لوگ دوسرا انہوں نے کہا
11:26جی کہ ہم جب آئیں گے تو ہماری عمران خان صاحب سے بھی ملاقات
11:29کروائی جائے تاکہ آپ کا موقع جو ہے وہ عمران خان صاحب تک جائے
11:32اور ان کا موقع جو ہے وہ آپ تک آئے اگر تو کوئی معاملات حل
11:36کرنے ہیں تو پھر ایسے ہی ہو سکتے ہیں تو اوورسیز پاکستانیوں
11:40نے یہ دو شرائط رکھ دی اس کے بعد ٹھنڈ ہو گئی یہ نہیں
11:44انہوں نے کہا نہیں نہیں آپ آئیں اور آپ کی بڑھ ڈریکٹ آرمی چیف
11:47سے ملاقات کرواتے ہیں اب یہ نام بھی جو ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کی
11:51جانب سے دیا گیا تھا کہ یہ بندے بلوانے ہیں آپ نے اب یہ وہ
11:55بندے ہیں جو پاکستان تحریک انصاف کے لیے بڑا زور لگاتے ہیں
11:57ایکٹیویٹیز کرواتے ہیں ایون فنڈنگ بھی کرتے ہیں تو یہ
12:02تنگڑے لوگ ہیں برطانیہ میں اب ان لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ کی جو
12:06طریقہ کار تھا وہ یہ تھا کہ یہ لوگ آئیں گے آرمی چیف سے
12:08ملیں گے اور واپس جائیں گے اور ہم نے کچھ نہیں کرنا ان کے
12:11جانے کے بعد ہم مزید سخت ہی کریں گے اس کے نتیجے میں جو ہم
12:14بتا دیں گے جناب یہ آ کر مل کر گئے ہیں اور اس کے بعد ان کو
12:17گالیاں پڑھیں گی سوشل میڈیا سے اور یہ بھی پاکستان تحریک
12:19انصاف سے متنفر ہو کے دور ہو جائیں گے جیسا کہ پلان انہوں
12:23نے امریکہ میں کیا تھا وہاں پہ بھی اتنی کامیابی نہیں ہوئی
12:27کچھ چیزیں کافی حد تک پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں نے سیٹل
12:29کر لی ہیں لیکن یہاں پہ یہ والا داؤ ان کا چلا نہیں تو نمبر ایک
12:33خبر یہ ہے دوسری خبر میں آپ کو اندر کی ایک اور دیتا ہوں کہ دو
12:38برطانیہ کے ایم پیز ہیں میمبر پارزیمنٹ ان کی ملاقات ہوئی تھی
12:42آسم منیر صاحب سے اور یہاں جو اوورسید پاکستانی ہیں پھر
12:46وہ ان سے ملے اور انہوں نے پوچھا جی کہ آپ آسم منیر صاحب سے
12:49ملے ہیں تو آپ کی کیا بات چیت ہوئی تو انہوں نے بتایا گیا
12:52جی پاکستان کے آرمی چیف سے جب ہمیں ملے تو ہمیں یہ بتایا گیا
12:55کہ آپ کی آدھے گھنٹے کی ملاقات ہوگی اس سے زیادہ ملاقات نہیں
12:59ہوگی اور پھر یہ ملاقات جو ہے وہ آدھے گھنٹے کی بجائے تقریباً
13:03ہماری ملاقات ان سے ہوئی ڈیڑھ گھنٹا تو ڈیڑھ گھنٹے کی
13:07ملاقات میں انہوں نے خود جو لفظ استعمال کیا جو مجھے بتایا
13:11اوورسید پاکستانیوں نے انہوں نے کہا جی ایمپیز میں ہمیں بتایا
13:14کہ سیونٹی فائف پرسنٹ ٹائم جو تھا میٹنگ کا اس میں جنرل آسم
13:21منیر صاحب نے عمران خان اور مشرا بی بی کی بدترین برائیاں کی
13:24ہیں اور یہ ایسے معاملہ شروع ہوا کہ وہ جو ایمپیز ہیں برطانیہ
13:29انہوں نے کہا کہ ہمارے جو اوورسید ہیں آپ کے ملک کے وہ
13:35ہم سے بہت رابطہ کرتے ہیں وہاں بڑی بیچینی ہے اور وہ بار
13:38بار یہ پوچھتے ہیں کہ جناب انسانی حقوق کی پامالیاں ہو
13:41رہی ہیں عمران خان صاحب کے ساتھ اور ان کی پارٹی کے ساتھ
13:43زیادتیاں ہو رہی ہیں تو ہمارے برطانیہ میں بہت بیچینی ہے بار
13:47بار لوگ اعتجاج بھی کرتے ہیں تو اس کے اوپر آپ کو معاملہ ٹھیک
13:51کرنا چاہے انہوں نے تو اپنی طرف سے یہ بات کر دی اس کے بعد
13:53انہوں نے بتایا کہ جناب آرمی چیف اتنی شدید مخالفت رکھتے ہیں
13:58کہ انہوں نے سیونٹی فائیو پرسنٹ ٹائم آف دی میٹنگ سپنڈ کیا اسی
14:04بات کے اوپر کہ عمران خان کی یہ بات بری ہے بشرا بی بی کی یہ
14:07بات بری ہے انہوں نے یہ کیا انہوں نے وہ کیا ایک لمبی چوڑی انہوں
14:11نے تمہید باندھ کے جو ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات تھی اس میں سے ایک گھنٹے
14:15سے زیادہ عمران خان اور مشرا بی بی کی برائیاں کی ہیں آرمی
14:19چیف نے یہ جناب ان ایمپیز نے اوورسیز پاکستانیوں کو بتایا اور
14:23وہاں سے یہ بات میرے تک پہنچی ہے میں نے آپ کے ساتھ شیئر کر دی
14:26ہے کہ ایکچولی جو آرمی چیف ہیں وہ عمران خان صاحب کے حوالے سے
14:31فیصلہ شاید کر چکے ہیں کہ وہ عمران خان کے بارے میں جو کراوس
14:36والی بات وہ کرتے ہیں نا بار بار کے عمران خان کے نام پہ ہم نے
14:39کراوس لگا دیا ہے یہ کبھی نہیں آئے گا یہ دعوے وہ کرتے
14:42رہتے ہیں جب میں ان کے پاس جبری طور پہ لا پتا تھا مجھے بھی یہی
14:45کہتے تھے کہ ہم نے کراوس لگا دیا ہے ختم ہوگی بات ہمارا ملک ہے
14:49ہم خود چلا لیں گے تو یہ ساری چیزیں اب دکھائی بھی دے رہی ہیں
14:52اور مزید گوائیاں بھی اس کے بارے میں مل رہی ہیں کہ ایکچولی جو
14:56پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے انہوں نے عمران خان کے بارے میں
15:00یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ ان کو نہیں آنے دیں گے یا ان کے
15:03لیے دروازہ نہیں کھولیں گے لیکن دیکھیں یہ تو دروازہ تو عوام
15:06نے کھولنا ہے اب جنید اکبر صاحب کا سٹیٹمنٹ اور وارننگ بھی
15:09ہے اس میں بڑا کھل کر انہوں نے بات کی ہے جنید اکبر نے انہوں نے
15:13کہا دیا ہم سرکاری ملازمین کے ساتھ نہیں نکلیں گے بس ایک عمران
15:17خان کی کال پر ہم نکلیں گے جس نے گولیاں چلانی ہے وہ گولیاں
15:20چلائے جس نے جو کرنا ہے وہ کر لے ہم نکلیں گے یہ جناب
15:25چکدرہ کے اندر ایک بڑا شاندار اجتماع تھا وہاں پہ جنید اکبر
15:29صاحب نے کتاب کیا ہے اور وہ وارننگ دے رہے ہیں کہ جناب ہم
15:32نکلیں گے ہر حال میں آئیں گے بندوں کے انصاف کر لو اگر تم نے
15:35گولیاں چلانی ہے تو گولیاں چلاو ہمیں اس سے فرق نہیں پڑتا ناظرین
15:40ایک اور چیز ہے اور یہ امپورٹنٹ نیوز ہے کیونکہ دیکھیں اس وقت جو
15:45عالمی منڈی ہے اس میں پیٹرول کی قیمت باسٹھ روپے کچھ پیسے جو
15:50ہے وہ روپے نہیں ڈالرز فی بیرل ہے تو یہ باسٹھ ڈالر کے آس پاس
15:56پہنچی ہوئی ہے تو یہ بہت کم قیمت ہے اس وقت عالمی منڈی میں
15:59پیٹرولیہ مسنوعات کی لیکن اس وقت بھی پاکستان کی گورنمنٹ جو
16:03ہے وہ پیٹرول کو بیچ رہی ہے دو سو پچپن روپے کا فی لیٹر
16:08عمران خان صاحب اس سے دگنی قیمت کا پیٹرول خرید کے اس سے آدھی
16:12قیمت کا بیچ رہے تھے ایک سو پچاس روپے کا ایک سو پینتالیس
16:15روپے کا وہ بیچ رہے تھے لیکن یہ لوگ بیچ رہے ہیں اس کو دو
16:20سو پچپن روپے کا خرید رہے ہیں باسٹھ میں اب آنے والے وقت میں جو
16:26اس وقت دنیا کے حالات دکھائی دے رہے ہیں کچھ جو ماہرین ہیں
16:29معیشت کے ان کا یہ کہنا ہے کہ پیٹرولیہ مسنوعات کی عالمی سطح
16:33میں قیمتیں بڑھنے والی ہیں اگر خدا نہ خالتا یہ حالات پیدا ہو جاتے ہیں
16:37یا تھوڑا سا تنازہ بڑھتا ہے تو اگر یہ قیمتیں اسی یا نبی رپے
16:42یا نبی ڈالر فی بیرل تک بھی چلی گئیں اسی یا نبی ڈالر فی بیرل
16:47اگر یہ قیمتیں یہاں تک بھی چلی گئیں تو پاکستان کے اندر یہ حکومت
16:50قیمتیں کنٹرول نہیں کر پائے گی یہاں پاکستان میں جو پیٹرولیہ
16:54مسنوعات کی قیمتیں ہیں وہ سوہ تین سو سے ساڑھے تین سو یا اس سے اوپر
16:59بھی جا سکتی ہیں اور پھر ڈالر کی قیمت بھی ان کے ہاتھوں سے نکل
17:03سکتی ہے تو حالات انتہائی خراب ہونے کی طرف جا سکتے ہیں اب
17:07دعا یہ ہے کہ عالمی منڈی کے اندر جو تیل کی قیمتیں ان میں استحقام
17:12رہے یا وہ مزید کم ہوتی چلی جائیں اگر تیل کی قیمتیں بڑی تو اس سے
17:16بڑا نقصان ہوگا اور اس سے بڑی پرابلم ہو جائے گی خاص طور پر پاکستان
17:20کے لیے کیونکہ ہمارے پاس تو ریزرف کے لیے جگہ ہی نہیں ہے نا ہم
17:24تو اپنی ضرورت کا تیل اکٹھا بھی نہیں کر سکتے اب تیل آ رہا ہے ہم
17:28استعمال کر رہے ہیں آ رہا ہے ہم استعمال کر رہے ہیں بحیثیت قوم
17:31ہم نے اپنے ایسے ریزرف بھی نہیں بنائے کہ جن کے اندر ہم ایک
17:34مہینے کا ڈیڑھ مہینے کا دو مہینے کا تیل ہم اکٹھا کر کے رکھ
17:38سکے دنیا بھر کے ممالک یہ کرتے ہیں لیکن ہم نے کبھی ایسا کچھ
17:42نہیں کیا ہماری یہ کپیسٹی ہے یہ سوچ ہی کبھی نہیں بنی کہ
17:46ہم نے اس طرف جانا بھی ہے ناظرین پنجاب کی حالت یہ ہے کہ
17:49پنجاب کا کوئی ادارہ بھی اپنے اہداف حاصل نہیں کر پایا اور یہ
17:53ایکسپریس نیوز نے اس کے اوپر خبر چھاپی ہے کہ پنجاب کا کوئی ایک
17:58محکمہ بھی ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا فنانشل ریپورٹ نے
18:04حکومت کا پورا پول کھول کر رکھ دیا ہے یہ ہے ناظرین پنجاب کی
18:08صورتحال اور اس کے ساتھ میں نے آپ کو بتایا کہ اور توجہ ان کی کیا
18:13ہے گرفتاریاں کرو بس ابھی آلیہ حمدہ صاحبہ کو گرفتار کیا گیا
18:17انہیں اڈیالا جیل منتقل کرنا تھا اور وہ کہہ بھی رہی تھی کہ میں
18:22اڈیالا جیل جانا چاہتی ہوں میرا لیڈر بھی وہی پہ قید ہے تو انہیں
18:25جوڈیشل کر دیا گیا جج کی جانب سے علاقے مقدمہ بنتا ہی نہیں تھا
18:29جالی مقدمہ کیا گیا ان کے خلاف تو اڈیالا جیل ان کو بھیجوانے کی
18:33بجائے تکلیف دینا مقصد ہے نا انہیں جیلم جیل میں بجوا دیا گیا
18:37اور وہاں پہ آلیہ حمدہ صاحبہ کو اب رکھا گیا ہے اس کے علاوہ
18:41جناب خیرپور میں وکلا نے دھرنا دیا ہوا ہے اور یہ جو وہاں پہ ایک
18:47مین شہرہ ہے اس کو بند کیا ہوا ہے اور یہ رستہ ہے سندھ اور پنجاب
18:51کو ملانے والا اب سندھ اور پنجاب کا یہ رستہ وکلا نے وہاں پہ بند
18:55کر دیا ہے اور وجہ ہے وہ چھے نہرے جن کے نکالنے کا حکم آصف علی
19:00زرداری نے دیا تھا لیکن جب بھی میں یہ کہوں گا نا کہ آصف علی
19:04زرداری نے دیا تھا تو پیپس پارٹی کو بہت تکلیف ہوگی لیکن کیونکہ
19:07یہ ایک ریالٹی ہے حقیقت یہ ہے کہ پاکستان پیپس پارٹی نے اپنے
19:12اقتدار کی خاطر سودا کیا اور دریائے سندھ کا پانی جو ہے وہ ایس آئی
19:17ایف سی کے حوالے کر دیا اور چھے نہروں کا ان کے ساتھ معاہدہ کر لیا اور
19:22زرداری صاحب نے اس کے اوپر مور لگا دی اور بطور صدر پاکستان اس کے
19:26لیے احقامات جاری کر دی ہے اس میٹنگ کے منٹس بھی موجود ہیں اس کے
19:31ٹکرز بھی موجود ہیں اور صدر پاکستان کا جو افیشل ٹویٹر ہینڈل ہے وہاں
19:36سے اس کے ٹویٹس بھی کیے گئے ہیں لہذا ایس آئی ایف سی کو دریائے سندھ کا
19:41پانی جو سندھ کے کسانوں نے استعمال کرنا تھا وہ آصف علی زرداری صاحب
19:46نے بیچ دیا اپنے اقتدار کے بدلے میں اور اب وہ پانی چولستان میں جائے گا
19:50اور وہاں پہ استعمال ہوگا سندھ کے کسان جو ہے وہ پانی کی قلت کا شکار
19:54ہوں گے اب یہ نورہ کشتی کرتے ہیں بار بار وہاں شہباشری ورنواشری
19:58بھی کہہ رہے ہیں کہ نئی جی ہم پیپس پارٹی کے تحفظات دور کریں گے ہم
20:02بات سنیں گے بلاول جو ہے وہ چیخ چیخ کے تقریریں کر رہے ہیں جی ہم فارم
20:06فورٹی سیون والے نہیں ہیں تو پھر کون ہے جناب آپ بلاول صاحب آپ کو جو فارم
20:10فورٹی سیون ملا ہے نا ملتان پورے کے اندر گلانی فیملی کو جو آپ کو
20:16ملا ہے سندھ کے اندر اس کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا دھاندلی لوگ
20:21پنجاب میں پکڑتے ہیں خیبر پختونخواہ میں پکڑتے ہیں سندھ کی دھاندلی
20:24پہ تو آج تک بات ہی نہیں ہوئی یہ خاموشی کے ساتھ دعو لگاتے ہیں حکومت
20:28بناتے ہیں ٹائم پورا کرتے ہیں نکل لیتے ہیں سندھ کی دھاندلی کو جب آپ
20:32رکیں گے تو پاکستان آگے بڑے گا سندھ میں بہت پوٹینشل ہے بلوچستان
20:36اور سندھ کو پسے ہوئے اور بیکورڈ علاقے ثابت کر کے وہاں پہ اپنی
20:41مرضی کی حکومتیں بنانے دی جاتی ہے سندھ کو پیپل پارٹی کی حوالے کیا
20:45ہوئے کہ کریں آپ دھاندلی بیروکریسی کے ساتھ مل کے آوے کا آوے ہی
20:48بگڑا ہوا ہے جبکہ بلوچستان جو ہے وہ اسٹیبلشمن کے کنٹرول میں
20:52کہ اپنی مرضی کی حکومت بنائیں اپنی مرضی کا نظام وہاں پہ
20:55چلائیں خیبر پختون خامے جو غیور پشتون ہیں انہوں نے جو ہے وہ
21:00اقتدار چھینہ ہوئے اسٹیبلشمنٹ سے اور وہ اپنی مرضی سے الیکشن
21:04کرتے اور گنتی کرواتے جبکہ پنجاب کے اندر اس وقت جو ہے اسٹیبلشمنٹ
21:09اور پی ایم ایل این نے مل کے دھاندلی نہیں دھاندلہ کیا اور عوام کا
21:12مینڈیٹ چوڑی کر کے ایک جالی حکومت بنا دی ہے ناظرین یہ جو شیر افضل
21:17مروض صاحب نے سٹیٹمنٹس یہ نا علیمہ خان صاحبہ کے بارے میں اس پہ
21:21ایک رد عمل آیا اور یہ رد عمل جناب دیا ہے اخونزادہ حسین صاحب
21:26نے یہ پاکستان تحریکین صاحب کے بڑے شاندار ورکرز میں سے ایک ہیں
21:31عمران خان صاحب کے درینہ ساتھی ہیں تو انہوں نے جواب دیا ہے شیر
21:35افضل مروض صاحب کو میں انہی کا جواب آپ کو پڑھ کے سنا دیتا ہوں اخونزادہ
21:39حسین صاحب کہتے ہیں کہ شیر افضل مروض دو سال پہلے کہاں تھا اور کون
21:43تھا یہ اس ملک میں یعنی زیادہ کسی کو پتا نہیں ہے عمران خان کی
21:49وقالت نے انہیں یہاں لاکر کھڑا کیا کہ آج وہ ٹی وی ٹاک شوز پر
21:52آ کر خان صاحب کی بہنوں پر حملہ آور ہو رہا ہے ہم نہ صرف اس
21:57غلازت اور گھٹیا پن کی مضمت کرتے ہیں بلکہ پارٹی کے ان ساتھیوں
22:02کو بھی ملامت کرتے ہیں جو اب بھی ان سے رابطے میں ہیں انہوں نے ہی
22:06شیر افضل مروض کو پارٹی معاملات پر اور خان کی فیملی کے بارے میں
22:10اتنی بے باقی سے بولنے کے قابل بنایا ہے یہ تو کمزرفی کی
22:14انتہا ہے کہ جس شخص نے آپ کو ایک مقام پر بٹھایا ہو آپ ان کی
22:18بہنوں کے خلاف دشنام ترازی پر اتر آئیں یہ جناب شیر افضل
22:24مروض صاحب کے بارے میں اخونزادہ حسین احمد صاحب نے اس کا جواب
22:28دیا ہے فیصل کریم کنڈی صاحب نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا ہے کہ
22:32ہر حال میں علی امین گنڈاپور صاحب جو ہیں وہ بل پاس کروائیں
22:36گے یہ جو مادنیات والا بل ہے وہ پاس کروائیں گے اگر پاس
22:41کروائیں گے تو ٹھیک ہے ورنہ پھر ان کی نوکری چلی جائے گی وہ
22:44وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے یہ بار بار کہہ رہے ہیں جو فیصل
22:49کریم کنڈی صاحب ہیں گورنر خیبر پختون خوا کے اور وہ بڑے دعوے
22:53سے کہہ رہے ہیں ان کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات ہیں شاید انہیں
22:56کئی سے خبر ملی ہے لیکن ایک اچھی خبر یہ ہے کہ عساق
22:59ڈار صاحب نے افغانستان کا دورہ کیا امیر متقی سے ملاقات کی
23:03ہے جو وہاں کے وزیر خارجہ ہیں اور امن و امان پہ بات کی دہشت
23:06گردی کو کنٹرول کرنے پہ بات کی تجارتی رستوں پہ بات کی مہاجرین
23:10کی واپسی پر تبادلہ خیال کیا دیکھیں عمران خان نے تین سال
23:13پہلے یہ بات سمجھائی تھی کہ بلاول کو فوراں افغانستان جانا
23:16چاہیے وزیر خارجہ کو افغانستان سے رابطہ کرنا چاہیے آپ
23:20افغانستان کو انگیج نہیں کریں گے تو آپ پرابلمز کے اندر
23:23رہیں گے اور آپ اندازہ کریں ان نلائکوں کو اتنی سی بات
23:26سمجھنے میں کہ افغانستان کو انگیج کیے بغیر آپ کے معاملات
23:29نہیں چل سکتے تین سال ان کو لگ گئے یہ ان کی نلائکی ہیں
23:34یہ نا کہ پچھلے ستر سال سے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور پچھلے
23:38چالیس پنتالیس سال سے شریف خاندان اور زرداری خاندان پاکستان
23:42کو تھوڑا سا بھی آگے نہیں رہ جا پائے یہ ملک کہاں سے
23:45کہاں پہنچ جاتا اگر کومن سنس والے لوگ یہاں پہ کام کر رہے
23:48ہوتے اب تک یہ اتنی اپنا خیال رکھی گا اپنے اس چینل کا بھی
23:51اللہ حافظ

Recommended