Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
Sniper series episode 76 a story full of thrill and suspense operation in waziristan most deadly operation in waziristan
#sniper
#thrill
#danger
#Waziristan
#Pakistan
#Army

Category

😹
Fun
Transcript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:30موسیقی
01:32موسیقی
02:00موسیقی
02:02موسیقی
02:04موسیقی
02:06موسیقی
02:08موسیقی
02:10موسیقی
02:12موسیقی
02:14موسیقی
02:16موسیقی
02:18موسیقی
02:20موسیقی
02:24موسیقی
02:26موسیقی
02:28میں نے کرنل جیمز کی آنکھوں پر سپٹی کھول دی
02:30میں اپنے ساتھ بس ٹرائیور کو ہی لائیا تھا
02:32ہوتل کے سامنے ہی ہمیں جینفر بڑی بے سبری سے منتظر ملی
02:36گاڑی کے رکتے ہی وہ آگے بڑھی اور میرے اترتے ہی منسلے پٹ گئی
02:40زی بہت بہت شکریہ
02:41میں نے اسے خود سے الہدہ کرتے ہوئے کہا یہ نیو یارک نہیں ہے محترمہ
02:44وہ برا منائے بغیر کرنل جیمز میتھنی کی طرف بڑھ گئی
02:48جیمز نے اس سے پرتباک مسافہ کرتے ہوئے پوچھا کیسی ہو آفیسر
02:51وہ مسکرائی بہت امدہ سر
02:53میں ان کی گفتگو میں مخل ہوا اچھا میں چلوں
02:55جیمز نے مجھ سے الودائے مسافہ کیا ٹھیک ہے
02:58جینی دوبارہ زبردستی گلے ملی اور وہ دونوں اپنی کار میں بیٹھ گئے
03:02میں نے ڈرائیور کو چلنے کا اشارہ کیا
03:04تھوڑی دور آتے ہی وہ مجھ سے مخاطب ہوا
03:06رات یہی شہید خان کے گھر گزار لیتے ہیں
03:08صبح نکل چلیں گے
03:09میں نے کہا شہید خان کا گھر وہی خفیہ ٹھکانہ تھا
03:12جہاں احمد بھی ٹھہرا ہوا تھا
03:13ٹھیک ہے وہی چلو
03:14میں نے اس بات میں سر ہلا کر کمانڈر بسم اللہ جان کو
03:18کال کر کے وہاں رکنے کا بتایا
03:19صبح بھی احمد کے اسرار پر ہم نے واپس لٹنے کا
03:22پروگرام اگلے دن کے لیے موخر کر دیا
03:24رات گئے مجھے جینی کی کال ملی
03:26میری ہیلو کے جواب میں وہ خوشی سے چہکتے ہوئے بولی
03:29زی تمہاری بے گناہی کے سارے ثبوت میں نے حاصل کر لیا ہے
03:32میرا دل خوشگوار انداز میں دھڑکنے لگا
03:34کیا جینی کھل کھلائی سچ کہہ رہے ہوں
03:37یقین نہیں آ رہا
03:38میں نے صاف گوئی سے اقرار کیا ہاں
03:40وہ بولی زی حقیقت تو یہ ہے
03:42کہ میں اتنی جلدی ان ثبوتوں تک رسائی نہیں پاسکتی تھی
03:45یہ کرنل جیمز میتھنی کی مہربانی ہے
03:47کہ کل جاتے ہی انہوں نے کرنل کالن فیلڈ کی جگہ
03:50کیمپ کی قیادت سنبھالی
03:51اور سب سے پہلا کام یہی کیا
03:53کہ تمہاری بے گناہی کے ثبوت میرے حوالے کر دیئے
03:56میں نے کہا جینی اگر یہ سچ ہے
03:57تو میں بغیر کسی تاخیر کے انہیں حاصل کرنا چاہوں گا
04:00وہ اعتماد سے بولی کہاں پہنچاؤں
04:02میں نے کہا وہی پرانا ہوتل بہتر رہے گا
04:04بولی نہیں اس مرتبہ کسی اچھے ہوتل میں ملیں گے
04:07اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھائیں گے
04:08تھوڑی گپ شپ کریں گے
04:10اس کے بعد یوں بھی تم ہمیشہ کے لیے بچھڑ جاؤ گے
04:12میں نے کہا چلو ٹھیک ہے
04:14اس نے ایک مشہور اور اچھے ہوتل کا نام لیتے ہوئے کہا
04:17کل دوپہر میں کمرہ نمبر پندرہ میں تمہاری منتظر ہوں گی
04:20میں نے دوبارہ کہا ٹھیک ہے
04:22اور رابطہ منقطع کر دیا
04:23اگلے دن دوپہر کو میں اس کے سامنے بیٹھا ہوا تھا
04:26ہٹ تھرمی کا اظہار کر کے اس نے لیپ ٹاپ کھولا
04:29اور وہ تمام ویڈیوز دکھانے لگی
04:31جن کے شروع اور آخر میں
04:32ان کی اپنی باتیں اور منصوبے تھے
04:34جو وہ مجھے قابو کرنے کے لیے بنا رہے تھے
04:37دو تین ویڈیوز دیکھ کر میں نے کہا
04:39ٹھیک ہے جینی یہ لیپ ٹاپ میں لے جاؤں
04:40وہ بولی اس یو ایس بی میں تمام ڈیٹر ڈال دیا ہے
04:43اس نے ایک یو ایس بی میری جانب بڑھائی
04:45یو ایس بی پکڑتے ہوئے میں نے کہا
04:47لیپ ٹاپ بھی میں لے جاؤں گا
04:49وہ ہستے ہوئے بولی چلو بے شک لے جاؤ
04:50میں نے تنزیہ لہجے میں کہا
04:52ویسے شرم کی بات ہے
04:53کہ تمہارے سامنے وہ میرے خلاف منصوبے ترتیب دیتے رہے
04:56اور تم نہ صرف آرام سے وہ سب کچھ سنتی رہیں
04:58بلکہ اپنے قیمتی مشوروں سے بھی انہیں نوازتی رہیں
05:01اور مجھے اشارہ تک نہ دیا
05:02وہ ہسی صحیح کہا
05:03اور میں اپنے فیل پر بلکل بھی شرمندہ نہیں ہوں
05:06میں نے کہا گویا مجھ سے پہلے تمہاری ذمہ داریاں ہیں
05:09وہ بولی نہیں تم سے پہلے اور تم سے بعد بھی تم ہی ہو
05:12میں نے کہا جھوٹ بولنے کی بھی کوئی حد ہوتی ہے
05:14میں نے کہا جھوٹ بولنے کی بھی حد ہوتی ہے
05:16وہ بولی سی ایسا میں نے ملک اور قوم کے لیے نہیں کیا
05:19اپنے لیے کیا تھا
05:20میرا خیال تھا کہ شاید اس طرح تم امریکہ جانے کے لیے تیار ہو جاؤ
05:24اور سچ کہوں تو تمہیں بلیک میل کرنے کے منصوبے میں میں پیش پیش تھی
05:27اس نے صاف گوئی سے اعتراف کیا
05:29میں نے کہا تو وزیرستان میں آخری ملاقات کے موقع پر
05:32جب میں نے کسی بھی صورت امریکہ کے لیے کام کرنے سے انکار کر دیا تھا
05:36تب بھی تم نے یہ مواد میرے حوالے کیوں نہیں کیا
05:39وہ بولی اس وقت تک تمام مواد ایلبرٹ بروک کے پاس تھا
05:42مجھ سے غلطی یہ ہو گئی تھی
05:43کہ اسے میں نے اپنے اور تمہارے بارے میں سب کچھ سچ بتا دیا تھا
05:47اور اس کے بعد تمہارے معاملے پر وہ مجھ پر اعتبار نہیں کرتا تھا
05:50میں نے کہا اچھا جانے دو اس بحث کو
05:52اب ارادہ کیا ہے
05:53اس نے انکشاف کیا
05:54مہینے ڈیڑھ تک واپس جا رہی ہوں
05:56اور جاتے ساتھ شادی کا ارادہ ہے
05:58میں نے مزاہی انداز میں کہا مجھے کیوں سنا رہی ہوں
06:01وہ بولی سنا نہیں رہی آخری موقع دے رہی ہوں
06:03اب بھی وقت ہے مجھے روک سکتے ہو
06:05میں نے کہا کیا فائدہ
06:06مجھ سے شادی کرنے کے ایک ماہ کے اندر تم اپنے فیصلے پر پچتاؤ گی
06:10ہم مشرقی لوگ اپنی بیوی کو اتنی آزادی نہیں دے سکتے
06:13جو تمہارے ہاں میسر ہیں
06:14وہ پرجوش لہجے میں بولی میں پابندی برداشت کرلوں گی
06:18بلکہ ایسا ہے کہ کچھ عرصہ میرے ساتھ رہے کر دیکھ لو
06:20اگر تمہارے میار پر پوری نہ اتری
06:22تو بے شک شادی نہ کرنا
06:24میں نے کہا بغیر شادی کے اکٹھے رہنا بھی تمہاری ثقافت ہے
06:27ہمارے ہاں ایسا کچھ نہیں ہوتا
06:29متنزیہ انداز میں بولی تم
06:30اور پلوشہ بھی تو شادی سے پہلے اکٹھے تھے
06:33تمہارا کیا خیال ہے کہ میں کچھ نہیں جانتی
06:35میں جلدی سے بولا تمہارے پاس نہایت غلط معلومات ہیں
06:38پلوشہ اور میرے اکٹھے رہنے کا مقصد
06:40قبیل خان کا خاتمہ تھا
06:41وہ وسوق سے بولی ممکن ہے ایک وجہ یہ بھی ہو
06:43لیکن بھول گئے ایک ایسے پلوشہ کے ایک بار پکارنے پر بھاگے چلے آئے تھے
06:48مانو یا نہ مانو تمہارے دل میں پہلے سے اس کے بارے میں ایسے خیالات موجود تھے
06:52میں نے اسے جھڑکتے ہوئے کہا جب بات کا پتہ نہ ہو تو خامخہ بگواس نہیں کی جاتی
06:56وہ موضوع تبدیل کرتے ہوئے بولی اچھا دفعہ کرو
06:58یہ بتاؤ ملنے آو گے کہ نہیں
07:00میں نے کہا کال پر بات کرلوں گا اور میرا خیال ہے اتنا کافی ہے
07:04یوں بھی وہاں آ کر تمہارے شاہر زمار کھانے سے بہتر ہے میں وہاں نہ آؤں
07:08وہ مو چڑاتے ہوئے بولی بڑے آئے مظلوم اور کہکہ لگا کر ہستی
07:12میں نے کہا ویسے کوئی دلہا ڈھونڈا بھی ہے یا واپسی پر کچھ سوچو گی
07:16وہ بولی کئی مرد اندیا دے چکے ہیں بس ابھی جا کر کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے
07:20میں نے کہا تمہارے لیے یہی بہتر ہے کیونکہ ہماری شادی میں پلوشہ کے علاوہ بھی کئی رکاوٹیں ہیں
07:25اس نے مو بنایا بلکل اور سب سے بڑی رکاوٹ تم ہو
07:29میں نے جھلا کر کہا لڑکیاں چاہے کتنے بڑے عہدے پر کیوں نہ ہوں
07:32سوچنا انہوں نے دل سے ہی ہوتا ہے
07:34ہماری شادی میں جو قباتیں ہیں ان کے بارے میں تمہیں تفصیل سے آگاہ کر چکا ہوں
07:39اس کے باوجود تم یہی سمجھتی ہو تو بھاڑ میں جاؤ
07:41وہ میری ناگواری کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بولی
07:44پلوشہ میں ایسی کونسی بات ہے جو مجھ میں نہیں
07:46میں نے کہا مجھ میں ایسی کونسی بات ہے جو تمہارے اپنے ملک کے اتنے پرکشش خوبصورت اور ہم مذہب جوانوں میں نہیں
07:53وہ بولی یہ تم اچھی طرح جانتے ہو
07:56اور تمہارے اس سوال سے مجھے علم بھی ہو گیا ہے کہ جو تم مجھے باور کروانا چاہتے ہو
08:00میں نے پوچھا کیا وہ بولی یہی کہ وہ مجھ سے خوبصورت ہیں اور تمہیں زیادہ پیاری ہیں
08:05میں نے کہا جینی تم خامخوا بات کو بگاڑ رہی ہو
08:08پلوشہ کے ہوتے ہوئے بھی مجھے مذہب دوسری شادی کی اجازت دیتا ہے
08:12لیکن یقین کرو تم بچپن سے جس ماحول میں پلی بڑی ہو
08:16اسے چھوڑنا تمہارے لئے ممکن نہیں ہوگا
08:18یہ محبت کا بھود اترنے میں مہینے سے زیادہ نہیں لگے گا
08:21وہ مسکرائی اچھا یار چھوڑو
08:23خامخوا صفائیاں دینے کی ضرورت نہیں ہے
08:25میں نے کہا صفائیاں نہیں دیرہا حقیقت بیان کر رہا ہوں
08:28وہ بولی کیا میں واقعی تمہیں پیاری لگتی ہوں
08:30میں نے اس بات میں سر ہلایا اور اس بات پر تمہیں یقین بھی ہے
08:33اس نے کہا اور پلوشہ
08:35میں نے کہا وہ بھی
08:36اس نے انکشاف کیا سچ کہوں تو پلوشہ مجھے بہت پیاری لگی ہے
08:40میں نے کہا وہ بہت مظلوم ہے اور اس سے بھی زیادہ حمد والی ہے
08:43اس نے اشتیاق سے پوچھا ویسے میرے بارے میں کیا کہہ رہی تھی
08:46میں نے قیقہ لگایا کچھ ایسا نہیں کہا جو بتایا جائے
08:50وہ مو بناتے ہوئے بولی جانتی ہوں اس خوخار بلی کو
08:53نہ جانے کیوں مجھے اس کے لہجے کی گہرائی میں شفقت جھلگتی نظر آ رہی تھی
08:57میں نے کہا اچھا مجھے کچھ رقم کی ضرورت ہے
09:00تھوڑی خریداری کرنی ہے
09:01وہ بولی اس وقت دو دو تین ہزار ڈالر ہی ہوں گے
09:04اگر زیادہ چاہیے تو مگوا دیتی ہوں
09:06میں نے بے تکلفی سے کہا دو ہزار کافی ہیں
09:08وہ ممنونیت سے بولی تمہارا رقم مانگنا مجھے اچھا لگا
09:11ہم کافی دیر گپ شپ کرتے رہے
09:13پھر اس سے اجازت لے کر میں وہاں سے نکل آیا
09:16الویدہ ہوتے وقت وہ کافی اداس ہو گئی تھی
09:18لیکن بچھڑنا تو آخر تھا
09:20اپنی عادت پر عمل کرتے ہوئے اس نے مجھے خدا حافظ کہا
09:22اور میں وہاں سے باہر نکل آیا
09:24اپنی بے گناہی کے ثبوت میں نے حاصل کر لیا تھے
09:27واپسی کا ارادہ کرنے کے ساتھ
09:29میرے دل میں کچھ خریداری کا خیال آیا
09:31کیونکہ میں گلگارے اور اس کے بہن بھائیوں کے لیے
09:33کچھ تحائف لینا چاہتا تھا
09:34گھنٹا ڈیڑھ خریداری میں لگا کر
09:37میں واپس شہید خان کے مکان پر پہنچ گیا
09:39وہاں احمد اس کی بیوی اور میزبان سے آخری ملاقات کر کے
09:42میں ڈرائیور کے ساتھ واپس چل پڑا
09:44عبدالحق اور بسم اللہ جان کو میں کامجابی کی خبر سنا چکا تھا
09:48انہوں نے کال پر ہی مجھے مبارک بات دی
09:50رات کل اٹھتے وقت عبدالحق مجھ سے مخاطب ہوا
09:52گویا اب واپس جاؤ گے
09:53میں نے اس بات میں سر ہلا دیا ہاں
09:55بولا اور پلوشہ بیٹی کے بارے میں کیا سوچا ہیں
09:58ایک دم مجھے خیال آیا کہ ثبوت ملنے کی خوشی میں
10:00میں نے اپنی جان حیات کو بھلا دیا تھا
10:03جو میرے لیے جانے کہاں کہاں خار ہوتی پھر رہی تھی
10:05میں نے صاف گوئی سے اعتراف کیا میرے ذہن سے یہ بات نکل گئی تھی
10:09بولا چلو اب بتا دو کیا پروگرام ہے
10:11میں نے فوراں کہا پلوشہ کو ڈھونڈ کر واپس جاؤں گا
10:14وہ بولے ایک سعودہ کرو گے
10:16میں نے حیرانی سے پوچھا کیسا سعودہ
10:18بولے پلوشہ بیٹی کو ڈھونڈنے کا کام میں اپنے ذمہ لیتا ہوں
10:21میرے مطلب یہ کام میں چند مجاہدین کے ذمہ لگاتا ہوں
10:24آپ میرا ایک کام کر لیں
10:25میں نے پوچھا کون سا کام
10:27بولا نک سٹوٹ نامی نشان باز ہمارا کافی نقصان کر چکا ہے
10:30میں نے کہا میرا خیال ہے پہلے بھی کافی دیر ہو گئی ہے
10:33پلوشہ جب تک مل نہیں جاتی
10:34مجھے یکسوئی حاصل نہیں ہوگی
10:36بولے ایسا کرتے ہیں آپ میرے ساتھ گردیس چلیں
10:39میں وزیرستان میں رابطہ کر کے
10:40کسی کمانڈر کے ذمہ پلوشہ کی تلاش کا کام لگاتا ہوں
10:43آپ کے مطابق آخری بار
10:44وہ کمانڈر نصر اللہ سے ملے تھے
10:46اس کے بعد کہاں گئے یہ کسی کو پتہ نہیں
10:48اب میرے خیال میں ان کی تلاش کا کام
10:50وہیں شروع کرنا پڑے گا
10:52اور اس زمن میں کافی آدمی استعمال ہوں گے
10:54تو بہتر یہی ہے کہ آپ میری بات مان لیں
10:56میں نے مانیخیز لہجے میں پوچھا
10:58گویا میرے انکار کرنے پر آپ پلوشہ کی تلاش میں
11:00میری مدد نہیں کریں گے
11:02وہ بولا ایسا میں نے کب کہا
11:03میں نے کہا آپ پلوشہ کی تلاش کا کام
11:05پہلے بھی تو شروع کروا سکتے تھے
11:07وہ بولا ہاں آپ کی طرح مجھے بھی امید تھی
11:09کہ وہ جلد یا بدیر مل جائے گی
11:11مگر یہ نہیں سوچا تھا کہ آپ کا کام
11:13ختم ہونے کے بعد بھی اس کی کوئی سنگن نہیں ملے گی
11:16اور سب سے بڑھ کر آپ نے بھی
11:17تو کوئی ایسی بات نہیں کہی تھی
11:19اس کی بات صحیح تھی
11:20پلوشہ کے زمن میں مجھ سے تھوڑی بہت بے پروائی ہوئی تھی
11:23مجھے کسی نہ کسی کو
11:24اس کی تلاش میں شروع دن سے لگا دینا چاہیے تھا
11:26اس کے ساتھ ہی میرے دماغ میں خیال آیا
11:28کس کو لگاتا
11:29مجاہدین میرے ذر خرید یا ملازم نہیں تھے
11:32کہ جہاد چھوڑ کر میری بیوی کو تلاش کرتے پھرتے
11:34پاکستان آرمی سے میں یوں بھی بھاگتا پھر رہا تھا
11:37جو دوست کسی قابل تھے
11:39وہ پہلے سے میرے کام کے سلسلے میں مصروف تھے
11:41اس کے علاوہ میں کیا کر سکتا تھا
11:43مجھے خاموش پا کر وہ دوبارہ بولا
11:44اگر اس کے علاوہ کوئی حل سوچتا
11:46تو ہم آپ کو بالکل تکلیف نہ دیتے
11:48یقین مانو اس خبیص کی حمت بہت بڑھ گئی ہے
11:51اب تو لگتا ہے ہمیں گردیس کیمپ کو خیر بات کہنا پڑے گا
11:54اور گردیس کیمپ کے بعد وہ کسی اور جگہ کو تار لے گا
11:58آپ کی شاگرد بھی اسے روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں
12:00سغیر اور اسلم پہلے شہید ہو گئے تھے
12:03ایک ہفتہ پہلے مبین اور احسان بھی باقی نہیں رہے
12:05وہ چاروں میرے شاگرد تھے
12:07گو انہوں نے صرف نشان بازی کے مطالق ہی تھوڑا بہت سیکھا تھا
12:10لیکن میرے ساتھ انہوں نے جو تین ہفتے گزارے تھے
12:13وہ وقت ایک جاد کی صورت میری جاداشت میں محفوظ تھا
12:16وہ نکسٹوورٹ کو ہلاک کرنے کی کوشش میں خود شہید ہو چکے تھے
12:19ایک منجھے ہوئے سنائپر کا مقابلہ کرنا ان کے بس سے باہر تھا
12:23نکسٹوورٹ کی جنیفر بھی کافی تعریف کر چکی تھی
12:25اس کا صاف مطلب یہی تھا کہ وہ ایک خطرناک سنائپر تھا
12:29اور ایسے شخص کے مقابل آنے کا مطلب خود کو شدید خطرے میں ڈالنا تھا
12:33کیونکہ وہ اس علاقے میں کافی عرصے سے سرگرم تھا
12:36گویا گردیز کا علاقہ اس کے لیے ہوم گراؤنڈ کی حیثیت رکھتا تھا
12:39اپنی مرضی کے میدان کا انتخاب کر کے
12:41مجھے کسی مشکل سے دوچار کرنا اس کے لیے دشوار نہ ہوتا
12:44اس سبب کی باوجود مجھے جان سے زیادہ پلوشہ کی فکر کھائے جا رہی تھی
12:48مجھے غاموش پا کر اس نے پھر پوچھا کس سوچ میں گم ہو
12:51میں نے کہا عبدالحق بھائی آپ نے مجھے مشکل میں ڈال دیا ہے
12:54ضروری نہیں کہ ایک سنائپر کے مقابلے میں آپ سنائپر کو ہی لائیں
12:58اس کے خلاف کوئی اور منصوبہ بھی بنایا جا سکتا ہے
13:00وہ بولا ایسے بہت سے منصوبے بنا چکے ہیں
13:02مگر ہم ناکام ہوئے
13:04میں نے ہتھیار ڈالتے ہوئے کہا پلوشہ کی تلاش کے لیے رابطہ کر لو
13:07اس کے علاوہ میری بے گناہی کے ثبوت بھی ایک خاص آدمی تک پہنچانے ہوں گے
13:11عبدالحق نے خوشدلی سے نعرہ لگایا ایس ایس زندہ باد
13:15دوسرے دن ہم بسم اللہ چان اور اس کے ساتھیوں سے الودہ ہو رہے تھے
13:18کمانڈر بسم اللہ نے مجھ سے معانکہ کرتے ہوئے کہا
13:21عزیشان بھائی آپ کی جادہ آئے گی
13:22میں نے کہا آپ کی محبت ہے کمانڈر
13:24یقینا آپ کی مدد کے بغیر میں یہ سب کچھ نہ کر سکتا تھا
13:28وہ بولا ہم نے آپ کے لیے اتنا نہیں کیا جتنا آپ نے ہمارے لیے کیا ہے
13:31میں نے ہستے ہوئے کہا چلو حساب برابر
13:33وہاں سے کچھ رستہ گاڑی میں بیٹھ کر گئے
13:35اور پھر پیدل روانہ ہوئے
13:37ہماری منزل پکتکہ کا ٹھکانہ تھی
13:38گوہ ہم گردیس سے گاڑی میں جا سکتے تھے
13:41مگر میرے پاس جو ثبوت موجود تھے
13:42ان کی حفاظت کے لیے گاڑی کی بجائے ہم نے پیدل رستے کو ترجیح دی تھی
13:46راستے میں کوئی خاص واقعہ نہیں ہوا تھا
13:48اور ہم خیریت سے اس خفیہ ٹھکانے پر پہنچ گئے تھے
13:51کمانڈر اسلام ہمیں پرتباک انداز میں ملا
13:53اس نے چھوٹتے ہی پوچھا
13:54یقینا آپ کامیاب لوٹے ہیں
13:56میں نے کہا الحمدللہ
13:57باقی افراد سے مسافہ کر کے ہم بیٹھ گئے
14:00کمانڈر عبدالحق مختلف لفظوں میں کارگزاری سنانے لگا
14:12کام رہتا ہے
14:13اسلام نے سمجھ جانے والے انداز میں سر ہلایا
14:16یقینا زیشان بھائی نے اپنی بیگم صاحبہ کو ڈھونڈا ہوگا
14:19عبدالحق نے ایک بار پھر نفی میں سر ہلایا نہیں
14:21پلوشہ بیٹی کو ڈھونڈنے کے لیے آپ جا رہے ہیں
14:24اور اس کی شروعات آپ کریں گے
14:26استاد نصراللہ خان کے گھر سے
14:28اسلام سچ مچ حیران رہ گیا میں سمجھا نہیں
14:30بولے زیشان بھائی سے ایک معاہدہ ہو گیا ہے
14:32یہ ہمارے لیے نکس ٹوٹ کا شکار کرے گا
14:34اور ہم پلوشہ بیٹی کو ڈھونڈیں گے
14:36اسلام خوشی سے اچھل پڑا یہ ہوئی نہ بات
14:38اسی دوران رات کے کھانے کا وقت ہو گیا تھا
14:41کھانا کھا کر ہم نے عشاء کی نماز پڑھی
14:43تھکے ہونے کے باوجود ہم کافی دیر گبشپ کرتے رہے
14:45کمانڈر عبدالحق نے اسلام کو تفصیل سے
14:47پلوشہ کے ڈھونڈنے کی ترتیب بتا دی تھی
14:49لیکن اس سے پہلے اسے اورنگزیب صاحب کو مل کر
14:52میری بے گناہی کے ثبوت ان کے حوالے کرنا تھے
14:55اورنگزیب صاحب کا موبائل فون نمبر
14:57میں نے اسے دے دیا تھا
14:58کمانڈر اسلام کو میں نے ایک یو ایس بی بھی دی تھی
15:00جو اسے اورنگزیب صاحب کے حوالے کرنا تھی
15:03ایک یو ایس بی میں نے اپنے پاس رکھ لی تھی
15:05جبکہ لیپ ٹاپ میں نے اسی ٹھکانے پر رکھوا دیا تھا
15:08ثبوتوں کو گم کرنے کا کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتا تھا
15:11اگلی صبح کمانڈر اسلام ایک ساتھی کے ہمراہ روانہ ہو گیا
15:14شمریز چچا اور ان کے گھر والوں کے لیے میں نے کافی تحائف خریدے تھے
15:18وہ تمام سامان میں نے ان کے حوالے کر دیا تھا
15:20کمانڈر اسلام نے مانی خیز لہجے میں کہا تھا
15:23آپ ان کو بھولا نہیں پائے
15:25میں نے کہا جس نے جان بچائی ہو ان کو بھولا نہیں جاتا
15:27اس نے تائدی انداز میں کہا صحیح کہا
15:29اور الویدائی معانکہ کر کے فی امان اللہ کہتے ہوئے رخصت ہو گئے
15:33کمانڈر عبدالحق نے رات ہی کو ایک نزدیک کی ٹھکانے سے دو تین آدمی منگوا لئے تھے
15:38جو تپہر تک ہمارے پاس پہنچ گئے تھے
15:39ہم نے وہ دن بھی وہیں گزارا تھا
15:41دوسرے دن ہم دونوں گردیز روانہ ہو گئے
15:43کمانڈر عبدالحق بہت جوش میں تھا
15:45نکسٹوورٹ نے کافی مجاہدوں کو شہید کیا تھا
15:48اور اب وہ بدلہ لینے کے لیے بیچین تھا
15:50مجھے جاننے والے میری نشان بازی پر اندھا اعتماد کرتے تھے
15:54ان کے نزدیک میں ایک ہیرو کی طرح تھا
15:56جبکہ بزادے خود میرے دل میں یہ خوف جاگزی رہتا
15:59کہ آیا میں ان لوگوں کی توقعات پر پورا بھی اتر پاؤں گا یا نہیں
16:03عمومی طور پر لوگ جس آدمی کے لیے خوش اعتقاد ہوتے ہیں
16:06اس کے بارے میں بہت سی باتیں خود سے تیہ کر لیتے ہیں
16:09اور اس کے خلاف باتیں سننا تو درکنار سوچنا بھی گوارہ نہیں کرتے
16:12میری نشان بازی بھی کچھ لوگوں کے لیے یہی صورتحال اختیار کر گئی تھی
16:16کچھ صلاحیت اور کچھ مبالغہ آرائی نے مجھے اس بلندی پر اٹھا دیا تھا
16:21جس کا میں خود کو اہل نہیں سمجھتا تھا
16:23ہم دونوں وہاں سے مرنہگر روانہ ہوئے
16:25وہاں سے ہوتے ہوئے ہم ساروبی اور ارگون کے راستے گردیس پہنچے
16:30یہ افغانستان کے صوبے پکتکہ کا دارالحکومت ہے
16:33مجاہدین کا ٹھکانہ شہر سے کافی ہٹ کر پہاڑوں کے بیچ میں تھا
16:37رستے میں ہمارے دو دن مزید ضائع ہو گئے تھے
16:39وہاں ہم رات کو پہنچے تھے
16:41دن کے وقت ان پہاڑی سلسلوں میں حرکت کرنا کافی دشوار گزار ہو گیا تھا
16:45نکسٹوورٹ نے مجاہدین کی دن کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا تھا
16:49نجانے کس جگہ پر چھپے ہوئے وہ اپنی دور مار رائفل کے ذریعے
16:52ان پہاڑوں میں گھومنے والے افراد کو نشانہ بناتا رہا
16:56اس زمن میں اس نے کافی ایسے افراد کو بھی نشانہ بنا دیا تھا
17:00جن کا اس جنگ سے دور دور کا واسطہ نہیں تھا
17:02مرد تو کجا وہ عورتوں کو بھی ماف نہیں کرتا تھا
17:05یوں بھی امریکیوں کے لیے تیسری دنیا کی عوام انسانیت کیا جانوروں کا درجہ نہیں رکھتی
17:10اب اسی نکسٹوٹ اور اس کی ساتھ ہی لورا براؤن کے ساتھ میرا ٹاکرا ہونے والا تھا
17:15نجانے یہ مقابلہ کیا رنگ لاتا
17:17گردیز کیم بھی دوسرے ٹھکانوں کی طرح غاروں کے مجموعے پر مشتمل تھا
17:21اور وہ غار جن پہاڑی سلسلوں میں موجود تھے
17:24وہ پہاڑی سلسلے کافی دور تک پھیلے ہوئے تھے
17:26وہاں ایک بلند پہاڑی پر نکسٹوٹ اور اس کی ساتھ ہی لورا براؤن نے دیرہ ڈال رکھا تھا
17:31اس پہاڑی کی تین اطراف میں بلکل سیدھی ڈھلانے تھیں
17:34جنہیں نقشہ بینی میں ہم سکاپمنٹ کہتے ہیں
17:37اوپر چڑھنے کے لیے صرف ایک ہی جانب رستہ موجود تھا جہاں پر سخت پہرا تھا
17:41نکسٹوٹ اس پہاڑی کی بلندی سے کافی دور دور تک نشانہ بناتا
17:45کبھی کبار وہ نیچے اتر کر بھی اپنا شکار ڈھونڈنا شروع کر دیتا
17:48مجاہدین نے اسے مارنے کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاش نہیں کیا تھا
18:01اس مرتبہ میرے مخالف ایک ایسا سنائپر موجود تھا
18:05جس کی نشانے بازی کی اس کے دشمن بھی تعریف کر رہے تھے
18:08میری طرح وہ بھی سر میں ہی گولی مارتا تھا
18:10جس پہاڑی پر وہ موجود ہوتا وہاں مستقل ٹھکانہ بنا کر رہنا اتنا آسان نہیں تھا
18:15کیونکہ وہاں غار وغیرہ موجود نہیں تھے
18:17البتہ امریکن آرمی کے لیے ایسی پہاڑی پر رہائش کی سہولت مہیا کرنا کوئی مشکل نہیں تھا
18:23مجاہدین بھی وہاں مورچے وغیرہ بنا کر رہ سکتے تھے لیکن وہ مورچے بلکل کھلے ہوئے ہوتے
18:28اور امریکنز انہیں آسانی سے ہیلیکاپٹر سے نشانہ بنا سکتے تھے
18:32اس وجہ سے انہوں نے کبھی اس پہاڑی پر رہائش اختیار کرنے کی کوشش نہیں کی تھی
18:36یہ ساری تفصیل مجھے گردیس کیمپ کے کمانڈر زلہ خان سے ملی تھی
18:40اگلی صبح میں نے پہلا کام تو یہ کیا کہ ان کے پاس موجود سنائپر رائیفلوں کا جائزہ لیا
18:45تاکہ اپنے لیے ہتھیار کا چناو کر سکوں
18:47کسی بھی لڑائی کا حصہ بنتے وقت سب سے زیادہ اہمیت ہتھیار کی ہوتی ہے
18:51اور سنائپرز کی جنگ میں تو ہتھیار کا درچہ عام لڑائی سے کچھ زیادہ ہی ہے
18:55ان کے پاس تین ہیوی سنائپر یعنی رینج ماسٹر، ڈرائگن آف، ایک سٹائر سنائپر اور ایک گیلل تھی
19:01ان میں سب سے بہتر رینج ماسٹر تھی کیونکہ اس کی کارکردگی اور رینج باقی سنائپر رائیفلوں سے زیادہ تھی
19:07اس کے علاوہ میں نے اس پر زیادہ مشک بھی کی تھی
19:09میں نے تینوں رینج ماسٹر کا معاینہ کیا اور ان میں سے ایک رائیفل اپنے لیے منتخب کر لی
19:14گھنٹا ڈیڑھ میں نے رائیفل کی سفرنگ کی اور پھر رائیفل کی صفائی کرنے لگا
19:19یہاں ایک بات آپ کے گوشت گزار کر دیں
19:21ایک اچھا سنائپر ایک ہی گولی سے رائیفل کو جانچ لیتا ہے
19:24کہ وہ نشانہ سادنے کے مقام سے کتنا دائیں بائیں یا کتنا اوپر نیچے مار کر رہی ہے
19:29اور اپنے اندازے سے وہ اسی رائیفل سے دوسری گولی چلا کر حدف کو نشانہ بھی بنا سکتا ہے
19:34لیکن ایسا کرنا عارضی طور پر تو قابل قبول ہے
19:37مستقل بنیادوں پر نہیں
19:39جب سنائپر نے ایک رائیفل کو مسلسل زیر استعمال رکھنا ہو
19:42تب وہ اس کو زیرو ضرور کرتا ہے
19:44اور اس کے لیے سنائپر کو کم از کم رائیفل سے پانچ گولیاں فائر کرنی پڑتی ہیں
19:48اور صفر کرنے کے بعد ہی ایک سنائپر اپنے ہتھیار پر اعتماد کر سکتا ہے
19:52دن کا بقیہ حصہ میں نے علاقے سے واقفیت حاصل کرنے
19:55اور مختلف لوگوں کو پیش آنے والے حادثات کی تفصیل سننے میں گزارا
19:59نکس ٹوورٹ نے اپنے ٹھکانے سے دو کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر بھی چند آدمیوں کو کامجابی سے نشانہ بنایا تھا
20:06یقیناً اس نے بلندی کا فائدہ اٹھا کر اپ ہل ڈاؤن ہل ٹیکنیک استعمال کرتے ہوئے اہداف کو نشانہ بنایا تھا
20:12اور یہ بات ظاہر کرتی تھی کہ وہ ایک منشہ ہوا سنائپر تھا
20:15میرے بارے میں بھی جاننے والے یہی کہتے تھے
20:17نامعلوم اب دونوں میں سے کس کو کامجابی ملنے والی تھی
20:20یہ ایسی جنگ تھی جس میں غلطی کی گنجائش نہیں تھی
20:23اسے اس لحاظ سے بھی فوقیت حاصل تھی کہ اس کے پاس کوئی مخصوص حدف نہیں تھا
20:28مار کے علاقے میں وہ جو حرکت دیکھتا اپنا کام کر گزرتا
20:31اس کے برعکس مجھے صرف اسی کو نشانہ بنانا تھا
20:34اس کے برعکس مجھے صرف اسی کو نشانہ بنانا تھا
20:37اگلی صبح طلوع آفتاب سے پہلے ہی میں ظلہ خان کے ایک آدمی کے ساتھ مخصوص ٹھکانے سے باہر نکل آیا تھا
20:42میرا ارادہ کسی ایسی پہاڑی پر ڈیرہ ڈالنے کا تھا
20:46جہاں سے میں نکس ٹوورٹ کی روز مرہ پر نظر رکھ سکتا
20:48سب سے بڑا مسئلہ اس کی پہچان کا تھا
20:51اس کے بعد ہی میں اسے نشانہ بنا پاتا
20:53گزشتہ دن ہی میں نے ظلہ خان کے آدمی اکرم کو تفصیل سے چلنے کے طریقہ کار کے متعلق بتا دیا تھا
20:59چلتے ہوئے آڑ کا استعمال کیسے کرنا ہے
21:01درختوں کے تنوں اور جھاڑیوں سے کس طرح فائدہ اٹھانا ہے
21:04پس منظر سے کیسے بچنا ہے وغیرہ وغیرہ
21:06وہ ایک تربیت یافتہ مجاہد تھا
21:07اس لئے اس کے دماغ میں میری باتیں اچھی طرح آ گئی تھی
21:10میں نکس ٹوورٹ کے ٹھکانے کا زیادہ سے زیادہ قریب جا کر جائزہ لینا چاہتا تھا
21:15اپنی جگہ سے چلنے سے پہلے
21:16میں نے اس کے ٹھکانے کے دائیں بائیں موجود پہاڑیوں کا دوربین کی مدد سے گہری نظر سے جائزہ لیا تھا
21:22اور پھر ایک مخصوص پہاڑی کا جناو کر کے میں نے اکرم کو اپنی منزل سے آگاہ کر دیا تھا
21:27ہم نالے میں اتر کر مطلوبہ سمت کو چل پڑے
21:29نالے میں اتر کر ہم دور کے دکھاؤ سے محفوظ ہو گئے تھے
21:32اس لئے ہماری رفتار بھی تیز رہی
21:34اور ہمیں درختوں یا پتھریلی چٹانوں کی آڑ لینے کی کوئی خاص ضرورت نہیں پڑی تھی
21:39نالے کے اندر جہاں تک محفوظ جا سکتے تھے
21:42ہم اتمنان سے گب شپ کرتے ہوئے چلتے رہے
21:44اکرم کا تعلق بنو سے تھا اور وہ پچھلے کئی سال سے افغانستان جہاد میں شامل تھا
21:49میں اسے سنائپر سے بچنے کے لیے ضروری احتیاطوں کے بارے میں بتاتا رہا
21:53اس طوران اس نے کئی سوال بھی پوچھے
21:55وہ مجھ سے کافی متاثر دکھائی دے رہا تھا
21:57باتوں باتوں میں کہنے لگا سچ کہوں تو زیشان بھائی
22:00آپ کی آمد سے پہلے آپ کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا تھا
22:03اور میری خواہش تھی کہ کبھی اپنی آنکھوں کے سامنے آپ کو فائر کرتے ہوئے دیکھوں
22:07میں نے ہستے ہوئے کہا کل رائفل کو صفر کرتے وقت میں نے کافی گولیاں فائر کی تھی
22:11امید ہے آپ کی تمنہ پوری ہو گئے ہوگی
22:13وہ جلدی سے بولا نہیں وہ تو آپ پتھروں کو نشانہ بنا رہے تھے
22:16اور میری خواہش ہے کہ دشمن کے سر میں آپ کی گولی لگتی ہوئی دیکھوں
22:20اور اسی وجہ سے میں بڑی کوششوں سے آپ کے ساتھ آپ آیا ہوں
22:23اس کی بات پر میں نے ہلکی سی ہسی اچھا لی
22:25لوگوں کی نگاہوں کا مرکز بننا ایک خوشکن بات ہوتی ہے
22:29لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض وقت لوگوں کی توقعات پر پورا اترنا نہائیت مشکل ہو جاتا ہے
22:34کیونکہ کوئی بھی کارنامہ سر انجام دینے کے لیے قسمت کا شامل حال ہونا ضروری ہوتا ہے
22:39اور مقدر کس وقت دغا کر جائے یہ کوئی نہیں جانتا
22:43چینل کو سبسکرائب کیجئے اور بیل آئیکن پر کلک کیجئے
22:46تاکہ آپ کو تمام ویڈیوز فوراں ملتی رہیں

Recommended